Caraway seeds have long been considered analgesic, anthelmintic, antimicrobial, antiseptic, antispasmodic, aromatic, astringent, carminative, cooling, digestive, diuretic, emmenagogue, expectorant, galactagogue, stimulant, stomachic and tonic. The Greek physician Dioscorides mentioned the seeds to aid digestion. The antispasmodic action soothes the digestive tract and its carminative action relieves bloating caused by wind and improves the appetite. The seeds stimulate the secretion of gastric juices and encourages expulsion of wind. They are useful in chronic diarrhoea and dyspepsia, for improving appetite and taste and are also useful in cold, counters heart irregularity caused by excess digestive wind, eases clamping period pain, phlegmatic cough and bronchitis. The seeds promote the onset of menstruation. They also build up the immune system of people who suffer severe allergies. They have also been credited with aphrodisiac properties and form an ingredient of most prescriptions for gonorrhoea.
Given shortly after childbirth they increase secretion of milk in nursing mothers. Also useful for breast enhancement.
Recommended Dosage
1.5 to 6 g powder of seeds.
Contraindication
This herb has no known warnings or contraindications.
زیرہ سیاہ، اور زیرہ سفید کے فوائد
اس کا پودا سونف اور اجوائن کے پودے کی طرح ایک سے تین فٹ اونچا ہوتاہے۔شاخیں پتلی اور پتے سونف کے پتوں کی طرح پتلے پتلے لمبے اور سردی کے موسم میں زردی مائل سفید باریک باریک پھول چھتوں میں لگتے ہیں ۔بعد میں چھتوں میں تخم لگتے ہیں ۔اور پکنے پر الگ کرلئے جاتے ہیں ۔یہ سفید بھورے رنگ کے چھوٹے تخم ہوتے ہیں جوکہ گرم مصالحہ کا جز خاص ہوتے ہیں ۔تخم سونف کے مشابہ لیکن اس سے چھوٹے کسی قدر خمیدہ ہوتے ہیں جن کی بو خوشگوار مزہ کسی قدر شیریں چرپر ا اور خوشبودار ہوتاہے۔
مقام پیدائش ۔
یہ پاکستان میں پنجاب سرحد بلوچستان کماوں گڑھوال کشمیر ہندوستان میں راجستھان گجرات یوپی بنگلہ دیش اور آسام میں بھی ہوتاہے۔
اقسام ۔
زیرہ سیاہ سفید دو اقسام کا ہوتاہے۔لیکن زیرو سیاہ سفید کی بہ نسبت بعض افعال میں بہتر ہے اور یہی زیادہ مستعمل ہے ۔زیرہ سیاہ کو کمون کرمانی بھی کہتے ہیں ۔زیرہ کی ایک قسم جنگلی ہے جوکالی زیری کے نام سے مشہور ہے۔
مزاج ۔ گرم ورم خشک درجہ سوم ۔
افعال ۔جالی مجفف قابض ۔
افعال (اندرونی )۔مقوی ریہ ،مخرج بلغم ،مقوی معدہ کاسرریاح ،مدربول و حیض شیر۔
استعمال بیرونی ۔
جالی ہونے کی وجہ سے اس کا لیپ یا جوشاندہ چہرے کے رنگ کو نکھارتاہے۔ناخونہ جالا پھولاوغیرہ کو زائل کرنے کیلئے باریک پیس کر آنکھ میں ڈالتے ہیں ۔محلل ہونے کی وجہ سے رحم کے درد اور ورم میں اسکے جوشاندہ میں بٹھاتے ہیں ۔اور آبزن کرواتے ہیں ۔ورموں کے درد کو تسکین دینے اور تحلیل کرنے کیلئے ضماداًمفید ہے۔اگر بچہ مرجائے اور پستانوں میں دودھ کی کثرت اور جماؤ کی وجہ سے درد اور ورم ہوتو زیرے کا ضمادمفید ہے۔
استعمال اندرونی ۔
گرم مصالحہ اور ہاضم سفوف میں بکثرت استعمال کیاجاتاہے۔مقوی معدہ ہونے کی وجہ سے ضعف معدہ نفخ شکم ریاح کی وجہ سے ہچکی بدہضمی مروڑ اور دست بند کرنے کیلئے مفید ہے۔
معدہ کی خرابی سے جو بخارہو اس کو جوشاندہ مفیدہے۔جن عورتوں کو دودھ کی کمی ہوتی ہے۔تو اس کو کھلانا دودھ زیادہ پیداکرتاہے۔ادرار بول کیلئے پانی میں پیس کر چھان کر پلاتے ہیں ۔
نفع خاص ۔ کاسرریاح ۔
مضر۔ دبلاپن ہے۔
مصلح ۔ کتیرا ،سرکہ وغیرہ۔
مقدارخوراک ۔ تین سے پانچ گرام تک۔
عرق زیرہ۔اس سے عرق کشید کیاجاتاہے۔جو امراض معدہ میں تقویت و کاسرریاح کیلئے استعمال ہوتاہے۔یہی عرق بچوں کیلئے امراض معدہ اور ریاح کو توڑتاہے۔
زیرہ سیاہ -عربی كراوية اسود
انگریزی Black -Cumin
اس کا پودا زیرہ سفید کی طرح کا ہوتاہے۔اس کے پھول چھتوں میں لیکن زیرہ سفید کے پھولوں سے قدرے چھوٹے اور تخم بھی سفید زیرہ سے چھوٹے لیکن زیادہ خوشبو دار سیاہ یا سیاہی مائل بھورے ہوتے ہیں ۔
مقام پیدائش ۔ ہمالیہ کے شمال میں کشمیر گڑھوال سرحد میں پیدا ہوتاہے۔لیکن افغانستان سے منگوایا جاتاہے۔
مزاج ۔ گرم خشک درجہ دوم۔
افعال ۔ سفید زیرہ کی مانند لیکن اس سے قوی تر ہے۔
مصلح ۔ اکثر اطباء کہتے ہیں کہ سرکہ میں بھگو کر زیرہ کا استعمال کرنے سے اس کے اثرات قوی ہو جانے کے ساتھ ساتھ اس کے مضر اثرات ختم ہوجاتے ہیں ۔
جوارش کمونی ۔ زیرہ سیاہ کا مشہور مرکب ہے۔ جو معدے کی برودت ورطوبت کی دفع کرتاغذا ہضم کرتا بھوک لگانا ہچکی کو روکتا اور قبض پیداکرتاہے۔ بشکریہ پیر خاکی
Reviews
There are no reviews yet.