Benefits of Joint Flex جوائنٹ فلیکس
جوڑوں کی ایک انتہائی پیچیدہ بیماری
نوٹ: (ریموٹائیڈآرتھرائٹس کو اُردو زبان میں گھٹیا وجع مفاصل کہاجاتاہے ۔ فارسی اور کشمیری زبان میں اس بیماری کو ریح ہار کا نام دیا گیاہے)
ریح ہار کو ڈاکٹری اصطلاح میں ریموٹائیڈ آرتھرائیٹس کہا جاتاہے ۔ یہ کرہ ارض پر بسنے والے انسانوں میں جوڑوں کی سب سے زیادہ اورعام بیماری ہے۔تقریباً ہر سو افراد میں سے ایک فرد اس مرض میں مبتلا ہوتاہے ۔ آرتھرائٹس کے لغوی معنی ہیں متورم یا ملہتب جوڑ۔آرتھرویونانی لفظ ہے جس کے معنی ہیں جوڑ اور آئٹس یعنی ورم یا التہاب۔ بطور کُلی آرتھرائٹس کی ایک سو بیس قسمیں ہیں مگر ریح ہار جوڑوں کی سب سے زیادہ عام اور پیچیدہ بیماری ہے ۔ یہ بیماری کسی بھی فرد کو بلالحاظ رنگ ونسل ، مذہب وعقیدہ سِن اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے مگر پچیس اور پچاس برس کی عمر کے اشخاص کو زیادہ تر اپنی گرفت میں لے لیتی ہے ۔عورتوں میں مردوں کے مقابلے اس بیماری کی شرح تین گنا زیادہ ہے اور یہ بیماری دوسو برس قبل طبی دنیا میں دریافت ہوچکی ہے ۔ یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ جوڑوں کی یہ بیماری آغاز سے لیکر دو تین برسوں تک مریض کے جوڑوں کو خاصا ضرر پہنچاتی ہے اسلئے لازمی ہے کہ جوائنٹ فلیکس استعمال کیجائے تاکہ مریض کو بروقت مناسب وموزوں علاج بہم پہنچا یاجاسکے جوڑوں کو ناکارہ ہونے سے بچایا جاسکے ۔ دنیا کے سبھی سائنس دان ، محقق او ر ڈاکٹر ابھی تک اس تحقیق میں مصروف ہیں کہ اس بیماری کی اصل وجہ کیاہے ۔ ابھی تک صرف یہ پتہ چلا ہے کہ یہ ایک خود مصّونبیماری ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمارے جسم کا نظام مدافعت(جو جسم کو انواع واقسام کی عفونتوں سے بچانے کا کام کرتاہے) کچھ کیمیائی مادے پیدا کرتاہے جو جوڑوں کی اندرونی تہوں پر حملہ آور ہوکر ان میں ورم اور درد پیدا کرتے ہیں ۔ دوسرا تازہ ترین فرضیہ یہ ہے کہ اس بیماری میں مبتلا ہونے والے افراد کے اجسام میں ایک الگ اور خاص قسم کا نظام مدافعت ہوتاہے اور وہ کسی خاص عکس العمل اور دباﺅ کی وجہ سے اس مرض میں مبتلا ہوتے ہیں باور کیا جاتاہے کہ یہ مرض موروثی ہے لیکن یہ بات بھی ابھی پوری طرح ثابت نہیں ہوسکی ہے ۔ یہ بیماری وراثت میں نہیں ملتی ہے لیکن جن خاندانوں میں یہ بیماری پائی جاتی ہے ان کی آئندہ نسل کے اس بیماری میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں جب نظام مدافعت کسی وجہ سے دباﺅ میں آکر مجبور ہو جاتاہے تو وہ خاص قسم کے لمحیات (انٹی باڈیز) جن کو ریموٹائیڈفیکٹر Rheumatiod Factorکہا جاتاہے ،پیدا کرکے جوڑوں کے اندرونی حصوں کو نقصان پہنچاتاہے، اسی لئے خون کے ٹیسٹ میں آرفیکٹر مثبت ہوتاہے اور یہ جوڑوں کی اس بیماری کا ایک اہم ٹیسٹ ہے ۔
علامات
اس بیماری کے خاص علائم درج ذیل ہیں۔
rدرد ، احساس خستگی ، تھکاوٹ ، شدید کمزوری ، چڑچڑا پن اور جوڑوں کے حرکات میں دشواری، جوڑوں میں درد اور ورم خاص کر ہاتھوں او رپیروں کے جوڑوں میں ۔
جوڑوں میں ”سختی“ خاص کر صبح کے وقت۔
جوڑوں میں ورم خاص کر ہاتھوں پیروں کے جوڑوں اور گھٹنوں میں ۔
لگاتار احساسِ کمزوری اور کچھ نہ کرنے کی سکت۔
جوڑوں کے ارد گرد عضلات اور دیگر نسیجوں کی کمزوری کی وجہ سے کام کرنے میں دشواری ۔
رات کو نیند نہ آنا۔ جوڑوں میں درد کی وجہ سے مریض کی نیند روٹھ جاتی ہے ۔
rبعض مریضوں کے جسم میں جلد کی تہہ کے نیچے چھوٹی چھوٹی گٹھلیاں سی ظاہر ہوتی ہیں ۔ جنہیں ریموٹائیڈنوڈول کہا جاتاہے اگر کہنیوں کی ہڈیوں کے آس پاس ظاہر ہوتی ہیں تو یہ کوئی خاص مسئلہ نہیں ہے لیکن اگر یہ آنکھوں یا پھیپھڑوں میں نمودار ہوتی ہیں تو مریض کے لئے کسی حد تک ضرر رساں ہوسکتی ہیں۔
کیا گھٹیا وجع مفاصل قابل علاج ہے ؟
Joint Flex
جوائنٹ فلیکس دور حاضر کے علاج سے مریض کودرد اور ورم سے نجات دلانے کے علاوہ جوڑوں کو ناکارہ ہونے سے بچاتی ہے ۔ چونکہ اس بیماری میں مبتلا مریض کے جوڑوں کو ابتدائی دو برسوں میں زبردست نقصان پہنچتاہے ، اسلئے ابتدائی مرحلے میں تشخیص اور علاج ومعالجہ بے حد ضروری ہے ۔ اگر صحیح ڈھنگ سے علاج نہ کیا گیا تومریض کے جوڑ ہمیشہ کے لئے ناقص یا ناکارہ ہو کر رہ جاتے ہیں اور اگر بیماری اندرونی اعضاءکو متاثر کرتی ہے تو یہ مریض کو موت سے بھی ہمکنار کروا سکتی ہے ۔ اب جب کہ یہ بات عیاں ہے کہ اس بیماری کا جوائنٹ فلیکس حتمی علاج ہے
جوائنٹ فلیکس کے استعمال سےمریض ایک آرام دہ زندگی گذار سکتاہے ۔ بعض مریضوں کے علائم ادویات کے بغیر بھی ناپید ہو جاتے ہیں اور پھر کچھ وقفے کے بعد کسی خاص موسم میں کسی خاص وجہ سے دوبارہ ظہور پذیر ہوتے ہیں ۔ بیماری کا حملہ دس ماہ کے بعد ہوتاہے ۔ اس دوران مریض بیماری کے علائم سے بے خبر رہتاہے….اور وہ سوچتا ہے کہ اسکی بیماری نے اسکا پیچھا چھوڑ دیا مگر کچھ ماہ کے بعد وہ دوبارہ بیماری کے چنگل میں پھنس جاتاہے ۔ جوائنٹ فلیکس کے استعمال سے ایسا ہرگزنہی ہوتا
جوائنٹ فلیکس ایک مکمل علاج ہے
اس بیماری میں مبتلا مریض (خاص کر عورتیں) اپنے ہاتھوں میں، وزنی تھیلے( جن میں ڈاکٹروں کے نسخے، لیبارٹری کی رپورٹیں اور ایکسرے ، سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی کی رپورٹیں بھی ہوتی ہیں )لئے ایک کلینک سے دوسرے اور دوسرے سے تیسرے پھرتے رہتے ہیں اور ہر ایک دو ماہ بعد معالج بدلتے رہتے ہیں ۔ جہاں بھی سنا کہ فلاں جگہ اس بیماری کا ”علاج“ ہوتاہے وہاں حاضری دینا اپنا اوّلین فرض سمجھتے یا سمجھتی ہیں(آخر صحت کا سوال ہے اور انسان مجبور ہے) …. نہ صرف ڈاکٹروں کے مطّبوں میں بلاناغہ حاضری دی جاتی ہے بلکہ نقلی پیروں ،فقیروں ، نیم حکیموں کی تجویز کردہ ہر ممکن دوائیاں ، جڑی بوٹیاں وغیرہ بھی استعمال کی جاتی ہیں…. ہمارے سماج میں بے شمار نقلی پیر صاحبان اس بیماری کا علاج ”شیرینی “ اور ”مٹی کے دانوں“ سے کرتے ہیں…. حیرت کی بات یہ ہے کہ مریض کے جوڑوں کے درد اور ورم میں خاصا فرق پڑتاہے اور مریض ” پیر صاحب“ کے معجزہ کے قائل ہوجاتے ہیں ۔ یہ الگ بات ہے کہ مریض شیرینی اور مٹی میں ملائے گئے ”سٹیرائیڈ دوائی “ سے بے خبر ہوتاہے۔ جی ہاں ہمارے نقلی پیر فقیر اور رنگے سیار ایسے مریضوںکو مختلف ”چیزوں“میں دوائیاں ملا کر کھلاتے ہیں اور اپنی مہارت اور تجربے کاسکہ بٹھاتے ہیں ۔ اگر مریض کو تشخیص کے وقت ہی معالج اس مرض کے بارے میں مفصل اور مکمل جانکاری دے دے تو وہ مریض پر احسان کرتاہے ، وہ اس کا قیمتی وقت اور اسکا خون پسینہ بہاکر کمایا ہوا پیسہ برباد ہونےسے بچا سکتاہے ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ ہر مریض جوائنٹ فلیکس کو استعمال کرے
تشخیص
lمریض اپنا شرح ِحال مفصل طور معالج کے سامنے بیان کرے اور اسے نہ صرف اپنی جسمانی حالت سے بلکہ ذاتی ،نجی ، سماجی ، اقتصادی حالات سے بھی باخبر کرے….اور کوئی بھی بات اُس سے پوشیدہ نہ رکھے۔
معالج مریض کا تفصیلی معائنہ کرے ۔ نہ صرف جوڑوں کا بلکہ جسم کے ہر حصّے کا بغور معائنہ کرے ۔
خون کے ٹیسٹ جن میں خون کی مکمل جانچ لازمی ہےں۔ کے علاوہ CBCاور ESR آرفیکٹر
متاثر شدہ جوڑوں کا ایکسرے کروانا لازمی ہے ۔
یاد رہے کہ صرف آرفیکٹر مثبت ہونے سے اس بیماری کا تشخیص نہیں دیا جاسکتاہے ۔ کیونکہ کچھ اور بیماریاں بھی ہیں جن میں مبتلا اشخاص کا یہ Test مثبت ہوتاہے اسلئے معالج کا فرض ہے کہ ان بیماریوں کی طرف بھی خصوصی توجہ دے ۔ جب بیماری کا تشخیص ہو تو مریض کا یہ پیدائشی حق ہے کہ وہ اپنے معالج سے اپنی بیماری اور علاج کے متعلق پوری پوری جانکاری حاصل کرے Joint-flex جوائنٹ فلیکس کے استعمال قابو پاسکتاہے
علاج
جوائنٹ فلیکس کے استعمال سے مریض کے جوڑوں کے درد اور ورم میں افاقہ ہوتاہے اور وہ درد کی تڑپ سے آزاد زندگی گذارنے کا اہل ہوجاتاہے ۔
جوائنٹ فلیکس کا انتخاب مریض کی جسمانی اور ذہنی حالت کو مدنظر رکھ کر کیا گیاہے ۔
دوسری قسم کی ادویات وہ ہیں جن سے بیماری کا رُخ موڑا جاسکتاہے یعنی مرض کی شدت کوحتی الامکان کم تر کیا جاتاہے ۔ ایسی دوائیاں صرف وقتی عارضی ہوتی ہیں ایسی دوائیوںسے معدہ جگردل کوشدید نقصان پہنچتا ہے
جوائنٹ فلیکس کے استعمال کرنےسے کسی قسم کا سائیڈ افیکٹ نہیں ہوتا
ادویات کا بلاناغہ اور طبق دستورِ معالج استفادہ کرنے کے علاوہ مریض ہلکی پھلکی ورزش کرنے کو اپنا معمول بنائے ۔ اگر جوڑوں میں کوئی خاص خرابی شروع نہیں ہوئی ہو تو وہ روزانہ پیدل چلنے کو اپنا معمول بنائے یا کوئی اور ایسی ورزش باقاعدگی سے انجام د ے جس سے اسکے متاثرہ جوڑوں کو کوئی ضرر نہ پہنچے۔
پرہیز
مریض ایک بہترین مناسب وموزون غذا کھائے ۔ مریض اپنی غذا میں تازہ سبزیوں اور میوہ جات کی وافر مقدار استعمال کرے ۔ سالم اناج اور ریشہ والی غذائیں ،گوشت ، پنیر ، انڈے ،خشک میوے اپنی غذا میں شامل کرے ۔ چربی ، نمک اور کھانڈ کا استعمال کم کرے ۔سگریٹ نوشی ،شراب نوشی سے مکمل پرہیز لازمی ہے ۔ جن اشیاءمیں کیلشیم زیادہ ہو انہیں اپنی غذا میں شامل کرے ، اپنا وزن اعتدال میں رکھے۔ ہر مریض کوشش کرے کہ ایک صاف ستھرا ،پاکیزہ ،منظم ومرتب طرزِ زندگی گذارے ۔ اپنے ذہن کو سکون بخشنے کے لئے روزانہ عبادت کرے کیونکہ ایسے مریض ہر وقت ذہنی دباﺅ ، تناﺅ اور کچھاﺅ کے شکار ہوتے ہیں جس سے مرض کی شدت بڑھنے کا احتمال ہوتاہے۔
یہ بات اٹل ہے کہ ریح ہار(وجع مفاصل ، گٹھیا) کیلئے حکیم محمد عرفان نے سالہا سال کی محنت و مشقت ، تجربات و مشاہدات کے بعد ریسرچ سےاللھ کےفضل سے جوائنٹ فلیکس کے نام سے ایک ایسی دوائی تخلیق کی ہے جس کے بارے میں مختصراً اگر یہ کہا جائے کہ سمندر کو کوزہ میں بند کیا ہے تو غلط نہ ہو گا۔ بنیاد اجزاء ہو تے ہیں: یوں تو تمام نباتات خالق ارض و سماوات کی ہی پیداوار ہیں لیکن اس مرکب میں ایسی قیمتی جڑی بوٹیاں، وٹامنز سے بھرپوراستعمال کی گئی ہیں جو گھٹیا وجع مفاصل کو صرف دوماہ میں جڑ سے ختم کردیتی ہیں ابھی تک ایلوپیتھک انگریزی دنیا میں کوئی ایسی دوائی دریافت نہیں ہوئی ہے جس سے یہ بیماری جڑ ہی سے ختم ہولیکن الشفا نیچرل ہربل فارما کی جوائنٹ فلیکس استعمال کرنےسے(وجع مفاصل ، گٹھیا) بیماری جڑ ہی سے ختم ہوجاتی ہے اس کے استعمال سے مریض ایک آرام دہ زندگی گذار سکتاہے غیر معیاری ادویات سے بیزار مریضوں کیلئے یہ ٹانک یقیناً باعث اطمینان ہوگا مایوس العلاج مریضوں کیلئے شفاء کا باعث ہے۔
جوائنٹ فلیکس مکمل علاج صرف ایک ماہ
نوٹ: شوگر ہیپا ٹائٹس بلڈپریشر دل السر معدہ کےمریض بلاخوف وخطر استعمال کر سکتے ہیں
[sc name=”purchase-notice”]
Reviews
There are no reviews yet.