شہد
شہد دنیا کی قدیم ترین دواؤں اور غذاؤں میں سے ایک ہے۔ اللہ تعالٰی نے شہد کو “شفاء کا مظہر“ قرار دیا ہے۔ عرصے سے روایت چلی آ رہی ہے کہ دنیا میں اولین سانس لینے کے بعد (مسلمان) بچے کی زبان پہلی بار جس ذائقے سے آشنا ہوتی ہے۔
شہد دنیا کی قدیم ترین دواؤں اور غذاؤں میں سے ایک ہے۔ اللہ تعالٰی نے شہد کو “شفاء کا مظہر“ قرار دیا ہے۔ عرصے سے روایت چلی آ رہی ہے کہ دنیا میں اولین سانس لینے کے بعد (مسلمان) بچے کی زبان پہلی بار جس ذائقے سے آشنا ہوتی ہے۔
دودھ لطیف اور زود ہضم غذا ہے جو بہترین غذائیت مہیا کرتا ہے۔ عمدہ خون پیدا کرتا ہے پیٹ کی تیزابیت دودھ پینے سے کم ہوتی ہے السر میں دودھ مفید ہے دماغی قوت میں اضافہ کرتا ہے
– خالص شہد کھانسی کا علاج ہے، گلے کی بیماریوں کا مداوا اور جراثیم کے خلاف جسم کو قوت مدافعت مہیا کرتا ہے۔
کلونجی اور مہندی پیس کر سرکہ میں حل کرکے سر پر ہر تیسرے دن ایک گھنٹہ کیلئے لگانا گنج کیلئے مفید تر ہے۔
چونکہ صحت و عافیت اللہ تعالٰی کی اپنے بندے پر سب سے بڑی اور اہم نعمت ہے اور اس کے عطیات و انعامات میں سب سے عمدہ ترین اور کامل ترین ہے، لٰہذا ہر شخص کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنی صحت و عافیت کی حفاظت و مراعات اور اس کی نگہبانی اور نگرانی
امراض تنفس نشی کرنے والوں کی اکثریت امراض تنفنس کا شکار ہو جاتی ہے سگریٹ کے ساتھ ہیروئن کے کش لگانا سونے پر سہاگہ کا کام کرتے ہیں
اس کی چند ایک وجویات درج ذیل ہیں۔کاروباری پریشانیاں جن لوگوں کے کاروبار میں نقصان ہو جائے تو ان حالات میں راتوں کی نیند اڑ جاتی ہے اور ایسے لوگ سکون آور ادویہ کا استعمال شروع کر دیتے ہیں یا کسی عزیز کا انتقال یا محبت میں ناکامی پر غم کو دور کرنے کیلئے بعض
اللہ عزوجل قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے۔ “اے ایمان والو! بیشک شراب اور جوا اور بت اور پانسے یہ سب گندے کام ہیں شیطان کے سوان سے بشتے رہو تاکہ تم فلاح پاؤ۔
یہ ایک ایسا مرض ہے جو انسان کا اپنا پیدا کردہ ہے اس میں کچھ دخل ہمارے معاشرے کی ناہمواریوں کا بھی ہے۔ نشہ بیچنے والے وہ زہریلے ناگ ہیں جو قوم کے بچوں کا خون پی رہے ہیں کوئی متعدی مرض اتنی تیزی سے نہیں پھیلتا جس تیز رفتاری سے نشہ ہمارے ملک میں
حکماء کئی ہزار برس سے ادرک کے ذریعے مختلف بیماریوں کا علاج کر رہے ہیں۔ اسے اردو میں ادرک، ہندی میں سونٹھ اور انگریزی میں جنجر کہتے ہیں
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم الصلوٰۃ والسلام علیک یارسول اللہ (کلونجی) میں موت کے سوا ہر بیماری کی شفاء ہے۔ ( مراۃ شرح مشکوٰۃ ص 217 )
زیتون کا درخت تین میٹر کے قریب اونچا ہوتا ہے۔ چمکدار پتوں کے علاوہ اس میں بیر کی شکل کا ایک پھل لگتا ہے جس کا رنگ اودا اور جامنی ذائقہ بظاہر کسیلا اور چمکدار ہوتا ہے۔ مفسرین کی تحقیقات کے مطابق زیتون کا درخت تاریخ کا قدیم ترین پودا ہے۔ طوفان نوح کے اختتام
صحت مند رہنے کے لیے ان کا استعمال ضروری ہےانسان ہوں یا دودھ پلانے والے دوسرے جاندار…. ان کے بچے لگتا ہے بھوکے پیدا ہوتے ہیںوہ اپنی پہلی ہی چیخ میں ”دودھ“ کا مطالبہ کرتے ہیں‘ جب تک قدرت کا یہ عطیہ‘ ایک مکمل غذا اورسب سے زیادہ زود اثر ٹانک ان کے حلق سے