نزلہ ، زکام ، کیر ا
نزلہ ، زکام ، کیر ا اور دما غی کمزوری کے لیے یہ نسخہ دیتا ہو ں ھوالشافی :۔ مغز بادام۔ سونف ، خشخاش ، ترپھلہ یعنی آملہ بیڑہ اور ہریڑ کو ہم وزن کو ٹ پیس کر ہمراہ دودھ نیم گر م کے ایک چمچ صبح و شام استعمال کریں
نزلہ ، زکام ، کیر ا اور دما غی کمزوری کے لیے یہ نسخہ دیتا ہو ں ھوالشافی :۔ مغز بادام۔ سونف ، خشخاش ، ترپھلہ یعنی آملہ بیڑہ اور ہریڑ کو ہم وزن کو ٹ پیس کر ہمراہ دودھ نیم گر م کے ایک چمچ صبح و شام استعمال کریں
پیپل کی مسواک کو چبائیں اور اس کا رس پئیں حد 20 منٹ تک ایسا کریں اسکو رکھ دیں شام کو دوسرے سائیڈ کی طر ف چبائیں اور اس کا رس پئیں پھر پھینک دیں ۔دوسرے تیسرے دن بھی ایسا کریں ہمیشہ کے لیے مر ض ختم ہو جا ئے گی۔ 10 سال سے یہ
کا فور 4 تولہ ۔ ست اجوائن 2 تولہ ۔ ست پودینہ 2 تولہ ۔ روغن چھوٹی الائچی 2 تولہ۔ روغن جائفل 1 تولہ۔ روغن لونگ 1 تولہ ملاکر تیل بن جا ئے گا 2 قطرے دن میں 4 بار کھا نے کے بعد ایک دو گھونٹ پانی میں ڈال کر پی لیں 16 سال
معجون خشخاش ھوالشافی :۔ کوکنا ر سفید بڑے قد کے سو عدد ، برگ بانسہ سفید پھو ل کو کنا ر کے ہمو زن۔ ہر دو کو آٹھ گھنٹے پانی میں بھگو دیں۔ چوبیس گھنٹہ کے بعد جو ش دیں جب چو تھا حصہ پانی رہے خو ب مل کر چھان لیں اور اس پانی
نسخہ – ایک یا دو پیاز لے کر آگ پر بھون لیں جب اس کا بیرونی چھلکا جل کر سیاہ ہو جائے ‘ اس بیرونی جلے ہوئے چھلکے کو اتار کر پھینک دیں اور اندرونی حصہ پیاز کو خوب رگڑ کر باریک کر لیں اور اس میں ہم وزن شہد ملا کرایک چمچ صبح و
ذیابیطس دو قسم کی ہوتی ہے ایک قسم کو سادہ ذیابیطس کا نام دیا گیا ہے اور دوسری قسم کو شکری ذیابیطس کہا جاتا ہے۔ سادہ ذیابیطس میں شکر پیشاب میں نہیں ہوتی مگر باقی علامات وہی ہوتی ہیں جو شکر والی ذیابیطس کی ہوتی ہیں۔ مثلاً بار بار پیاس لگنا‘ منہ خشک رہنا‘ بار
پانچویں صدی قبل مسیح کا یونانی حکیم بقراط، طب کا باپ مانا جاتا ہے وہ کھمبی کو ہڈیوں اور پٹھوں کا درد رفع کرنے کے لئے استعمال کرواتا تھا طریقہ علاج یہ تھا کہ درد والی جگہ پر کھمبی کا سفوف رکھ کر پٹی باندھ دی جاتی تھی جس سے درد میں افاقہ ہو جاتا۔
انسانی جسم کا نظام اللہ تعالیٰ نے دو حصوں پر مرتب کیا ہے۔جسم کے کچھ حصے تو خود کار ہیں یعنی اپنے تسلسل میں کام کر رہے ہیں اور کچھ حصے انسانی مرضی کے تابع ہوتے ہیں۔ جب ان کے خود کار نظام میں خلل واقع ہونا شروع ہوتا ہے تو اس کا اظہار کسی
نسخہ آکسن کا پودا اکھاڑ لیں یا توڑ لیں‘ بیس کلو اس کا وزن ہو۔ اس کو پتوں اور ڈنڈیوں سمیت چھاﺅں میں خشک کریں۔ خشک ہونے پر اس کو جلا لیں۔ بڑا سا گھڑا لیں اس کو پانی سے بھرکر آکسن کی راکھ اس میں ڈال دیں۔ ایک ہفتہ تک صبح و شام لکڑی
سنگترہ قدرت کے عمدہ تحائف میں سے ایک ہے۔ یہ ترش پھلوں میں سب سے زیادہ مقبول ہے۔ سنگترے کا اصل وطن جنوبی چین ہے۔ شفا بخش قوت اور طبی استعمال:۔ سنگترہ پہلے سے ہضم شدہ غذا کی ایک صورت ہے کیونکہ سورج کی شعاعوں سے اس میں موجود نشاستہ آسانی سے جذب ہوجانے والی
امرود ایک عام اور مشہور پھل ہے ۔ یہ غذائیت سے بھرپور اور نہایت خوشبو دار اور لذیذ پھلوں میں شمار ہوتا ہے اور واحد پھل ہے جو سال میں دو دفعہ ہوتا ہے۔ سردیوں میں بھی گرمیوں میں بھی۔ مگر اتنا لطیف اور نازک ہوتا ہے کہ زیادہ دیر تک پڑا رہنے سے اس
کتنے ایسے لوگ ہیں جو دائمی قبض سے عاجز اور پریشان ہیں اور کتنے ایسے اللہ کے بندے ہیں جو دن میں بار بار بیت الخلاءکا منہ دیکھتے ہیں۔ کوئی بھی چیز کھائیں‘ ہضم نہیں ہوتی اور طبیعت بے چین ‘ بے قرار حتیٰ کہ جب تک سب کھایا پیا نکل نہ جائے اس وقت
اللہ عزوجل نے نمک جیسی سستی اور با افراط چیز میں کوٹ کوٹ کر شفا بخشی ہے۔ آج کل جتنی علم طب میں انسان نے ترقی کی ہے اسی قدر انسان کے خلاف بیکٹیریا، فنگس اور وائرس نے بھی گٹھ جوڑ کر کے انسان پر حملہ آور ہونے کی ٹھان لی ہے اور یہ کہنا
کھجور کے طبی فوائد کھجور کے بہت سے طبی فائدے ہیں یہ انتہائی اعلیٰ غذائی اجزاءرکھنے والا پھل ہے‘ اس نعمت عظمیٰ کے فائدے زیرتحریر لائے جاتے ہیں۔ الف: گلوکوز اور فرکٹوز کی صورت میں قدرتی شکر مہیا کرتی ہے۔ یہ شکر جسم میں فوراً جذب ہو جاتی ہے۔ گنے کی شکر سے زیادہ مفید