ہر شخص جانتا ہے کہ ہلدی مسالے کا ایک جز ہے اور کھانوں میں شامل کرنے سے نہ صرف غذا خوش نما ہو جاتی ہے ۔ بلکہ غذاؤں کا بادی پن بھی ختم ہو جاتا ہے‘ لیکن یہ بات بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ یہ جڑ کئی امراض کی بہترین دوا ہے ۔
منہ سے خون ، پرانا بخار : منہ سے خون آنے اور پرانے بخار کی شکایت میں ہلدی فائدے مند ہے ۔ اسے پیس کر ایک گرام کی مقدار میں لے کر مکھن یا دودھ کے ہمراہ کھایا جاتا ہے اور روزانہ اس مقدار میں ایک ایک گرام اضافہ کیا جاتا ہے ، یہاں تک کہ اس کی مقدار 12 گرام تک پہنچ جائے تو ان شکایات میں آرام آ جاتا ہے ۔
سر چکرانا :
بعض اوقات سر چکرانے اور آنکھوں کے آگے اندھیرا آنے کی شکایت لاحق ہو جاتی ہے ۔ اس کے لیے ہلدی پیس کر اس میں پانی ملا کر سر اور پیشانی پر لیپ کرنے سے فائدہ ہوتا ہے ۔
کھانسی :
کھانسی کی شکایت میں ہلدی کا استعمال کرایا جاتا ہے ۔ اگر کھانسی کے ساتھ بلغم بھی آتا ہو تو ہلدی کو آگ میں بھون کر باریک پیس لیں اور ایک گرام کی مقدار میں نیم گرم پانی سے کھائیں ۔ بلغم ، کھانسی چند دنوں میں دور ہو جائے گی ۔
بخار اور نزلہ :
بعض اوقات بخار اور نزلے کی کیفیت کئی کئی دن چلتی رہتی ہے ۔ اس شکایت کے لیے نیم گرم دودھ میں ہلدی اور کالی مرچ باریک پیس کر یہ سفوف دودھ میں ملا کر پینے سے بخار ختم ہو جاتا ہے اور نزلے کی شکایت بھی جاتی رہتی ہے ۔
پیٹ کے کیڑے :
ہلدی کے استعمال سے پیٹ کے کیڑے ہلاک ہو جاتے ہیں ۔ اس کے لیے ہلدی کو پانی میں جوش دے کر پلایا جاتا ہے یا پھر اس کا سفوف بنا کر نیم گرم پانی سے استعمال کرایا جاتا ہے ۔ اس کے استعمال سے کیڑے اجابت میں خارج ہو جاتے ہیں ۔
جگر کے امراض :
جگر کے امراض میں ہلدی کو دہی کے ساتھ استعمال کرایا جاتا ہے ۔ یرقان کی شکایت میں ہلدی کا سفوف بارہ گرام کی مقدار میں لے کر دہی کے ساتھ پلانے سے بہت جلدی افاقہ ہوتا ہے ۔
چوٹ اور سوجن :
چوٹ اندرونی ہو یا بیرونی ، دونوں صورتوں میں ہلدی فائدہ پہنچاتی ہے ۔ پیسی ہوئی ہلدی ایک گرام کی مقدار میں دودھ کے ساتھ استعمال کرائی جاتی ہے اور اس کے ساتھ ہلدی اور چونا برابر وزن پیس کر چوٹ کی جگہ پر لگائیں تو درد اور سوجن کی کیفیت بہت جلد ختم ہو جاتی ہے ۔