اجوائن کا استعمال بطور دوا زمانہ قدیم بلکہ قبل از مسیح سے ہو رہا ہے۔ اس کا نباتی نام ptcuoticAjowan ہے اور انگریزی میں omum seed کہتے ہیں۔جبکہ زبان طب (فارسی) میں نانخواہ کے نام سے پکاراجاتا ہے۔ اجوائن ایک مفرد ہے۔ اس کے پودے کا رنگ سفیدی مائل اور بیج سونف کی طرح حجم میں چھوٹے اور ذائقہ میں تلخ ہوتے ہیں۔ اس کا پودا ہندوستان‘ ایران‘ مصر اور پاکستان میں عام پایا جاتا ہے۔ یہ کاشت بھی کیا جاتا ہے اورخودرو بھی ہے۔ اطباءنے اس کا مزاج تیسرے درجے میں گرم خشک بتایا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سرد مزاج کے لوگوں میں مفید ہے اور بلغمی مزاج اور بلغمی امراض میں بہت فائدہ دیتا ہے۔ اجوائن دو قسم کی ہوتی ہے جس اجوائن کا ذکر کیا جارہا ہے اسے دیسی اجوائن کا نام دیا جاتا ہے ۔دوسری قسم اجوائن خراسانی ہے۔ یہ ایک مختلف چیزہے۔ یہ تخم بھنگ کا نام ہے جس کے افعال و معالجاتی اثرات قطعی مختلف ہیں۔ تخم بھنگ جو خراسان سے ہندوستان آتے تھے اجوائن سے مشابہہ ہونے کے باعث اجوائن خراسانی کا نام دے دیا گیا ہے ‘حالانکہ ان دونوں میں بہت تضاد ہے۔
اجوائن کے کیمیائی تجزئیے سے اس میں سے ایک جوہر ست اجوائن یا تھامول‘ کاربالک ایسڈ سے پچیس گنا زیادہ انٹی سیپٹک ہے اور جسم پر اس کے مضر اثرات کاربالک ایسڈ کی نسبت نصف ہیں ۔ طب میں اجوائن سے معجون نانخواہ ‘ عرق نانخواہ اور شربت نانخواہ تیار کئے جاتے ہیں اجوائن پیٹ کے مختلف امراض جن میں درد معدہ‘ ریاح معدہ‘ بھوک کم لگنا‘ پیٹ کے کیڑے اور قولنج میں مفید ہے۔
اجوائن نہ صرف کھانے کو لذیذ بناتی ہے بلکہ ہاضم بھی ہے۔ افیون کے مضراثرات زائل کرتی ہے اسی لئے اسے افیون کا مصلح قرار دیا گیا ہے۔ اجوائن جگر کے سدے کھولتی ہے۔ گردہ و مثانہ کی پتھری توڑتی ہے پیشاب اور حےض کو جاری کرتی ہے۔ خوراک:۔ ۵ تا ۰۱ گرام حسب ضرورت۔
پیٹ کے کیڑے
اگر پیٹ میں کیڑے ہوں تو اجوائن میں شہد ملا کر چاٹنے سے کیڑے ختم ہو جاتے ہیں۔
پیٹ درد
پیٹ درد کی صورت میں اجوائن ۳ گرام۔ کالا نمک ڈیڑھ گرام ملا کر نیم گرم پانی سے کھانے سے پیٹ دردمیں فائدہ ہوتا ہے۔
ریاح معدہ
ایسی صورت میں اجوائن ‘ کالی مرچ اور نمک میں پیس کر ہم وزن گرم پانی سے کھانے سے ریاح معدہ میں مفید ہے ۔
قولنج
اجوائن 12 گرام۔ نمک سینڈھا ۳ گرام ملا کر کھانا قولنج میں مفید ہے۔
اسہال
اجوائن کا عرق اور چونے کا پانی ملا کر پلانا اسہال میں مفید ہے۔
ناف پھولنا
اجوائن انڈے کی سفیدی میں ملا کر لگانا بچے کی ناف پھول جانے میں مفید ہے۔
ہیضہ
روغن اجوائن کے دو قطرے پانی میں ملا کر پلانا ہیضہ کے ابتدائی ایام میں مفید ہے۔
چھوٹے بچوں کو قے اور دست
ایسی صورت میں ماں کے دودھ کے ساتھ اجوائن کا استعمال مفید ہے۔
زچہ کیلئے
اجوائن اور سونٹھ کا ہم وزن سفوف ملا کر زچہ کے کھانے میں ملانے سے نہ صرف اس کا کھانا لذیذ ہو جائے گا بلکہ بد ہضمی بھی نہیں ہو گی۔
عرق اجوائن
عرق اجوائن‘ فالج‘ رعشہ اور اعصاب کیلئے مفید ہے۔ ریاحوں کو تحلیل کرتا ہے ۔
روغن اجوائن
روغن اجوائن اور سفوف دار چینی ایک گرام ملا کر کھانے سے پیٹ درد جاتا رہتا ہے۔ اس تیل کی مالش جوڑوں کے درد میں مفید ہے۔ نظام ہضم کیلئے فائدہ دیتا ہے۔