ادرک
نباتاتی نام؛ زِنگِیبر اوفیسنالے
فیملی ؛ زِنگِیبر اسیا
درخت کاحصہ ؛ زائزوم – اردرک کوجڑ کہا جاتاہے لیکن اردک جڑ نہیں بلکہ ایک تنا ہے جس سے شاخیں نکلتی ہیں اور زمیں سے بارہ انچ اوپر آتی ہے۔
کہاں پیدا ہوتا ہے ۔ چین، نائجیریا، برازیل، جمیکا
ذائقہ ؛ چرپرا، تیز، چٹکیلا
کیفیت ؛ اردک مختلف صورتوں میں دستیاب ہے۔
ثابت کچی جڑ ۔ زائزوم کے ایک ہاتھ کو فِرش ادرک کہتے ہیں۔ یہ اندر سے پیلا ہوو تا ہے۔ اسکی جلد کی رنگت ہلکی بھوری سے لے کر قریبی سفید تک ہوسکتی ہے۔ جمیکا کاادرک سب سے اچھا سمجھا جاتا ہے – صرف کینا کے بجائےافریقہ اورانڈیا کےادرک کم اچھےہوتے ہیں اور ان کی رنگت جمیکا کے ادرک کے مقابلے میں گہری بھوری ہوتی ہے
ثابت تازہ جڑ – پکنے سے پہلےادرک کا رنگ ہلکا ہرا ہوتا ہے – یہ اورینٹل مارکیٹ میں ملتا ہے۔
سوکھا ادرک – سُکھایا ہوا کالا ادرک جلد کے ساتھ یا سُکھایا ہوا سفید ادرک جلد کے بغیر ثابت یاتکڑے
کیا ہوا۔
پاوڈر ادرک – پیسا ہوا سوکھا ادرک
اسٹِم ادرک ۔ ننھی جڑوں جو چھیل کران کے ٹکڑوں کو گاڑے شکر کے شربت میں بغیر ہوا کے ٹین کے ڈبوں میں محفوظ کیا ہوا ادرک۔ – بہت ہی تیز اور چبتا ہوا مزہ دیتا ہے۔
کرسٹیلائز ادرک ۔ ادرک جس کو شکر کے شربت میں پکانے کے بعد ہوا سے سکھایا جاتا ہے۔اور پھر شکر میں رول کرا جاتاہے ۔
ادرک کا آچار – باریک کٹی ہوئ ادرک کو سرکہ میں ڈال کر آچار بنتا ہے۔ جاپان میں یہ گاری کہلاتا ہے۔ اور سُوشی کے ساتھ کھایا جاتا ہے۔
دوائ خصوصیات ؛ ادرک کا ورق جلن یا سوزش کے ساتھ سوجن یا ورم کم کرنے ، طبیعت کی مالش، قے سے آرام پہنچاتا ہے۔ جڑی بوٹ کے ڈاکٹر اس کو اتھرائٹس ، برانکئٹس اور السراٹئیو کولائٹِس کی سوجن یا ورم کو کم کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ادرک درد کو بھی کم کرتا ہے۔ اردک کی بو , ججرون، زوگولیس، اور جنجرولیس تیلوں کی وجہ سے ہے۔جنجرولیس کے اثرات سکون بخشی اور انٹی جراثیمی ہیں۔ امریکن ہربل پراڈکٹ ایسوسی ایشن (اے۔ایچ۔پی۔اے) کی رائے ہے کہ حمل کےدوران سوکھی ادرک استعمال نہینں کرنی چاہئے۔ اورجن لوگوں کوگیل اسٹون ہیں ان کو ڈاکٹر کی رائے کی رائے کی ضرورت ہے۔
رکھنے کی جگہ؛
ٹھنڈی ، اندھیری اور خشک جگہ ۔
کھانے میں استعمال؛
ایشیا ی ملکوں میں اسے سویا ساس کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے۔ پاکستانی اور انڈین اسے مربہ اور چٹنیوں میں استعمال کرتے ہیں۔ سیب کی پائ ، کری پاوڈر، تندوری کھانے اور ساگ کی ڈیش مین استعمال کرتے ہیں ۔ چینی اسے مرغی اور جھینگا مچھلی ۔ کرے یول کھانوں اسے لہسن کے ساتھ سور پر مسلا جاتا ہت۔ تاکہ مدارینی ذائقہ پیدا ہو۔جاپان میں سوشی کے ساتھ استعمال ہوتا ہے
نباتاتی نام؛ زِنگِیبر اوفیسنالے
فیملی ؛ زِنگِیبر اسیا
درخت کاحصہ ؛ زائزوم – اردرک کوجڑ کہا جاتاہے لیکن اردک جڑ نہیں بلکہ ایک تنا ہے جس سے شاخیں نکلتی ہیں اور زمیں سے بارہ انچ اوپر آتی ہے۔
کہاں پیدا ہوتا ہے ۔ چین، نائجیریا، برازیل، جمیکا
ذائقہ ؛ چرپرا، تیز، چٹکیلا
کیفیت ؛ اردک مختلف صورتوں میں دستیاب ہے۔
ثابت کچی جڑ ۔ زائزوم کے ایک ہاتھ کو فِرش ادرک کہتے ہیں۔ یہ اندر سے پیلا ہوو تا ہے۔ اسکی جلد کی رنگت ہلکی بھوری سے لے کر قریبی سفید تک ہوسکتی ہے۔ جمیکا کاادرک سب سے اچھا سمجھا جاتا ہے – صرف کینا کے بجائےافریقہ اورانڈیا کےادرک کم اچھےہوتے ہیں اور ان کی رنگت جمیکا کے ادرک کے مقابلے میں گہری بھوری ہوتی ہے
ثابت تازہ جڑ – پکنے سے پہلےادرک کا رنگ ہلکا ہرا ہوتا ہے – یہ اورینٹل مارکیٹ میں ملتا ہے۔
سوکھا ادرک – سُکھایا ہوا کالا ادرک جلد کے ساتھ یا سُکھایا ہوا سفید ادرک جلد کے بغیر ثابت یاتکڑے
کیا ہوا۔
پاوڈر ادرک – پیسا ہوا سوکھا ادرک
اسٹِم ادرک ۔ ننھی جڑوں جو چھیل کران کے ٹکڑوں کو گاڑے شکر کے شربت میں بغیر ہوا کے ٹین کے ڈبوں میں محفوظ کیا ہوا ادرک۔ – بہت ہی تیز اور چبتا ہوا مزہ دیتا ہے۔
کرسٹیلائز ادرک ۔ ادرک جس کو شکر کے شربت میں پکانے کے بعد ہوا سے سکھایا جاتا ہے۔اور پھر شکر میں رول کرا جاتاہے ۔
ادرک کا آچار – باریک کٹی ہوئ ادرک کو سرکہ میں ڈال کر آچار بنتا ہے۔ جاپان میں یہ گاری کہلاتا ہے۔ اور سُوشی کے ساتھ کھایا جاتا ہے۔
دوائ خصوصیات ؛ ادرک کا ورق جلن یا سوزش کے ساتھ سوجن یا ورم کم کرنے ، طبیعت کی مالش، قے سے آرام پہنچاتا ہے۔ جڑی بوٹ کے ڈاکٹر اس کو اتھرائٹس ، برانکئٹس اور السراٹئیو کولائٹِس کی سوجن یا ورم کو کم کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ادرک درد کو بھی کم کرتا ہے۔ اردک کی بو , ججرون، زوگولیس، اور جنجرولیس تیلوں کی وجہ سے ہے۔جنجرولیس کے اثرات سکون بخشی اور انٹی جراثیمی ہیں۔ امریکن ہربل پراڈکٹ ایسوسی ایشن (اے۔ایچ۔پی۔اے) کی رائے ہے کہ حمل کےدوران سوکھی ادرک استعمال نہینں کرنی چاہئے۔ اورجن لوگوں کوگیل اسٹون ہیں ان کو ڈاکٹر کی رائے کی رائے کی ضرورت ہے۔
رکھنے کی جگہ؛
ٹھنڈی ، اندھیری اور خشک جگہ ۔
کھانے میں استعمال؛
ایشیا ی ملکوں میں اسے سویا ساس کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے۔ پاکستانی اور انڈین اسے مربہ اور چٹنیوں میں استعمال کرتے ہیں۔ سیب کی پائ ، کری پاوڈر، تندوری کھانے اور ساگ کی ڈیش مین استعمال کرتے ہیں ۔ چینی اسے مرغی اور جھینگا مچھلی ۔ کرے یول کھانوں اسے لہسن کے ساتھ سور پر مسلا جاتا ہت۔ تاکہ مدارینی ذائقہ پیدا ہو۔جاپان میں سوشی کے ساتھ استعمال ہوتا ہے