The dried root bark has abortifacient, alterative, anthelmintic, antiinflammatory, antispasmodic, bitter, depurative, digestive, emetic, expectorant, febrifuge, laxative, stomachic and tonic properties that relieves strangury, cures ulcers and acts as an expectorant. It is also used in enlargement of spleen, asthma and dysentery. Calotropin, extracted from the roots, has been found to be effective in fertility control as it inhibited the motility of sperms. Its leaves are used to relieve stomach pain and used in oedema and enlargement of the abdominal viscera. The flowers are anthelmintic, appetiser, astringent, bitter, digestive, stomachic and tonic, that cure piles, asthma, loss of appetite and wounds and are useful in cholera.
Externally it is useful in rheumatism, paralysis and gout.
Recommended Dosage
Dried Flower : 125 mg to 375 mg powder; Leaf : 250 mg to 750 mg powder; Root Bark : 250 mg to 1 g powder.
Contraindication
The root is contraindicated during pregnancy. Higher doses may cause vomiting, diarrhoea, bradycardia and convulsions.
Warning
Animals have been poisoned by feeding on the leaves and stems. The fresh root may also produce undesirable symptoms. For humans, potentially toxic in large doses. The fresh root can be dangerous. Use only commercial preparation
آکھ، آک مدار
Aak, Madar, Swallow Wort
ماہیت ۔
آکھ کا پودا ڈیڑ ھ گز سے دوگز تک بلند ہو جاتا ہے لیکن عموماًایک یا آدھا گز تک بلند دیکھا گیا ہے یہ شاخ در شاخ ہو کر بھی پھیلتا ہے لیکن زیادہ تر جڑ ہی سے شاخیں نکل کرادھر پھیل جاتی ہے مدار کے جس حصہ کوتوڑا جائے سفید گاڑھا دودھ ٹپکنا شروع ہو جاتا ہے اطراف میں جڑ کی نسبت زیادہ دودھ نکلتا ہے۔
پتے۔
برگد کے پتو ں سے مشابہ لیکن ان کی مانند سبز نہیں ہو تے بلکہ سفید مائل ہوتے ہیں ۔ تنوں اور شاخوں پر سفید رؤواں لگا رہتا ہے ۔ پک جا نے پر زرد رنگ کے ہو جاتے ہیں
پھول ۔
کنوری نما گچھوں میں لگتے ہو تے ہیں ۔ جو باہر سے سفید اور اندر سے سر خی مائل ہوتے ہیں ۔ پھول کے عین درمیان لونگ کے سر کی مانند ایک شے ہوتی ہے ۔ جس کو قرنفل مدار یعنی آنکھ کی لونگ کہتے ہیں ۔
پھل ۔
اسکی شکل عموماًلمبو تری اور درمیان سے خم کھائی ہوتی ہے چھوٹے کچے سبز آم کی طرح ۔ خشک ہونے پر جب پھٹتا ہے تو اس کے اندر سے سنھبل کی مانند روئی نکلتی ہے ۔ جو نہاہت نرم وملائم اورچکنی ہوتی ہے ۔
تخم
چٹپے ،سیا ہی مائل اور وزن میں ہلکے حجم میں دال ارہرکے برابر ہوتے ہیں ۔ بعض آکھ کے پودوں پر ایک قسم کی رطوبت منجمد ہوتی ہے ۔ اس کو صمغ عشر یا شکرالعثر کہتے ہیں ۔
دودھ۔
آکھ کے ہر حصے کوجس کوتوڑاجائے تواس سے مفید گاڑھا دودھ نکلتا ہے جو زہر یلا ہو تا ہے۔
نوٹ۔
اس پودے کاہر جز بطور دواء کام آتا ہے۔
آکھ کی اقسام ۔
نمبر 1 ۔ جسکی ماہیت اوپر بیان کی جاچکی ہے یہ بطور دواء استعما ل ہوتی ہے ۔
نمبر 2 ۔ پھول مطلقاًسفید ہوتا ہے اور اسکا درخت پہلی قسم سے بڑا ہو تاہے ۔
نمبر 3 ۔اس قسم کا آکھ مزکورہ اقسام سے چھوٹاہو تا ہے ۔ اور پھول پستی مائل بہ مفید ہوتاہے ۔
مقام پیدائش ۔
پاکستان ۔ انڈیا ۔ سری لنکا ۔ افغانستان ، ایران ،اور افریقہ ہیں ۔ پاکستان کی بنجر زمینو ں اور ریگستان میں عام پایا جا تاہے ۔ موسم گرما میں بکثرت ذیادہ ہوتاہے ۔
ذائقہ ۔تلخ تیزی مائل
مزاج ۔ پھول ،جڑ ، پتے ، اور شاخیں تیسرے درجے میں گرم خشک آکھ کا دودھ چو تھے میں گرم اور خشک ہے ۔
افعال ۔ تازہ پتے مسکن درد اور سردی کے اورام تحلیل کرتے ہیں ۔قاطع ۔اکال یعنی (جلانے والا) پتے خشک کا ذرور جا لی، اکال، مقئی ، منفت ، بلغم ، مقطع، پتوں کا پانی محمر ،اکال ،قاطع
پوست بیخ مدار یعنی چھلکا جڑ ۔
معتدل ، مقوی ،قاطع ، ومخرج ۔بلغٖم ،مغشی ،مقئی ۔مسحج ،معدہ ، آمعاہ ، قاتل ، کرم ، شکم
دودھ مدار۔
لازع، محلق ، جازب، سم ، حیوانات ، اکال ، مقرح ، مسہل ، قوی، مقئی ، معلس، قاطع ، بلغم
استعمال ۔
آکھ کادودھ اکال مقرح ہونے کی وجہ سے داد ،گنج ،اور بواسیری مسو ں پر لگانے ان کو جلد دور کر دیتا ہے۔ خفیف طور پر طلاء کرنے سے وجع المفا صل کے لئے بھی مفید ہے ۔ کیو نکہ آبلہ انگیر اور مقر ح ہونیکی وجہ سے بھی مفاصل کے فاسد مواد کو خارج کر تا ہے ۔ قاطع بلغم مقئی اور مسہل قوی ہونے کی سبب امراض بلغمی خصوصاً ضیق النفس ،دمہ کھانسی استعما ل کرایا جاتاہے ۔
آکھ کادودھ اکال مقرح ہونے کی وجہ سے داد ،گنج ،اور بواسیر ی مسو ں پر لگانے ان کو جلد دور کر دیتا ہے۔ خفیف طور پر طلاء کرنے سے وجع المفا صل کے لئے بھی مفید ہے ۔ کیو نکہ آبلہ انگیر اور مقر ح ہونیکی وجہ سے بھی مفاصل کے فاسد مواد کو خارج کرتا ہے ۔ قاطع بلغم ،مقئی اور مسہل قوی ہونے کی سبب امراض بلغمی خصوصاً ضیق النفس ،دمہ کھانسی استعما ل کرایا جاتاہے
نوٹ ۔
روئی کو بطور آکھ میں دودھ میں بھگو کر فرزجہ استعما ل سے اسقا ط حمل کر تا ہے ۔ چونکہ یہ نہایت تیز ہے اور اس دوسر ی تکلیفوں کو بھی خطرہ ہے لٰہذا احتیاط کریں ۔
زیا دہ مقدار میں استعمال کرنے پرمسحج ہونے کی وجہ سے معدہ اور انتوں میں خراش شدید پیدا ہو سکتی ہے ۔ بھڑ ،سانپ ، بچھو کے کاٹے ہو ئے مقام پر لگانے سے ان کے زہر کو تسکین بخشتا ہے ۔
آکھ کے تازہ پتوں کا استعما ل ۔
مسکن الم اورمحلل ہو نے کی وجہ سے وجع المفاصل اور دیگر اورام پر گرم کرکے باندھے جا تے ہیں اور ان کو نیم گرم کرکے ان کو ہا تھو ں سے مل کر ان کا پانی نکال کر کان میں ڈالنے سے درد کو تسکین بخشتا ہے ۔
یہ پانی قاطع ہونے کی وجہ سے روغن کنجد کے ہمراہ پکا کر استعمال کرنے سے بہرے پن کو فائدہ دیتاہے ۔
خشک پتو ں کا سفوف جالی ، اکا ل ، اورمجفف ہو نے کی وجہ سے قروح سا عیہ ،خبیثہ اورآکلہ میں ذروراستعمال کیا جاتا ہے ۔ یہ زخم کو صا ف کرتا ہے اور خراب گوشت کو دور کر کے نیا گو شت پیدا کرتا ہے اور ان کو جلد خشک کر دیتا ہے ۔
مقطع اور منفث ہو نے کی وجہ سے پتو ں کو مناسب ادوایہ کے ہمراہ خاکستر بنا کر دمہ کھانسی میں استعمال کیا جاتا ہے ۔ نیز خاکستر کئے بغیر کھلانے سے قے لاکر بھی ضیق النفس کو فائدہ کرتا ہے ۔ پھول وپتوں کو نمک لگاکر ایک مٹی کے برتن میں گل حکمت کر کے دس سیراپلو ں کی آنچ دیں اورپھر باریک پیس کر یہ راکھ کھانسی ،دمہ ،درد شکم ،آنتوں کے درد استسقاء کے لئے اکسیر محلل اور مسکن کے لئے استعمال کرتے ہیں ۔
گل اکھ ۔ مقوی معد ہ ہے قاطع بلغم ہونے کی وجہ معدہ کی ادویہ میں شامل کیا جاتا ہے ۔محلل اور مسکن ہونے کی وجہ بعض ادویہ کے ہمر اہ روغن تیا ر کیا جاتا ہے جو مالش کر نے سے وجع المفاصل اور درد کمر وغیرہ کو شفا دیتا ہے ۔
پوست بیخ آکھ ۔
معتدل اور قاطع ہونے کی وجہ سے مفاصل آتشک کے درجہ دوم اور ابتدائی جزام میں مفید ہے ۔چونکہ یہ قاطع مغشی اور مقئی ہے لٰہذا اس کو ہیضہ میں استعمال کیا جاتا ہے ۔ فاسد مواد کو قطع کرکے ان کو بزریعہ قے خارج کرتا ہے ۔جڑکو بطور جو شاندہ استعمال کیا جاتاہے، تپ لرزہ کے لئے بھی نافع ہے معرق ہو نے کی و جہ سے مر ض آتشک پر بخوراً مستعمل ہے ۔
نوٹ ۔
اپی کاک کا ٹنکچر ایلو پیتھی میں آج بھی قے لانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے جبکہ ہومیو پیتھی اپی کا ک متلی اورقے کو ٹھیک کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ۔
سارے سیسٹیمس ہماری ہی یونانی دوا استعمال کر تے ہیں اور ہم یونانی چھوڑ کر دوسرے سیسٹیمس کے پیچھے بھاگتے ہیں
اک کا گو ند، ملین طبع ومنفث
اک کی روئی ۔
زخموں سے خون بہنے کے لئے مفید ہے ۔ مدار کا نمک بنانے کی ترکیب ۔
پودے کو جڑ سمیت اکھیڑ کر راکھ بنا لیں اور اس کو پانی میں گھول کر گھنٹہ کے وقفے سے ہلا تے رہیں ۔بعد پا نی نتھار کر لو ہے کی کڑ اہی میں اس قدر پکا ئیں کہ تمام پانی جل کر نمک رہ جائے تو یہ نمک ایک رتی پان میں رکھ کر استعمال کریں ۔یہ نمک قاطع اور منفث بلغم ہونے کی وجہ سے کھانسی اورضیق النفس میں استعمال کیا جاتاہے ۔
مسحج ہونے کی وجہ سے زیادہ مقدار میں استعمال سے آنتیں وغیرہ چھل جاتی ہیں یہی وجہ ہے کہ پہلے زمانے میں لڑکیو ں اور جانوروں کو ہلا ک کرنے کے لئے استعمال کیا جاتاتھا۔ اس کا دودھ پانچ چھ ملی لیڑ استعمال کرنے سے ہلاکت واقع ہو جاتی تھی ۔استعمال کر نے کے بعد منہ سے جھاگ آنے لگتی تھی اور بعد میں مریض ہلاک ہو جاتاتھا۔
مسموم کا علاج ۔اسٹامک ٹیوب سے دھو کر بعد میں اسپغول مسلم ہمراہ پانی یا دودھ کیساتھ دیں یا گھی اور دودھ کو باربار دیتے ہیں اوراس کی سمیت زائل کرنے کے لئے گو کھر و کا شیرہ نکا ل کر فوراً پلا ئیں
فوائد خاص ۔
مقوی معدہ ، نافع ، ہیضہ ، اور اکال ، مضر مقر ح جلد و غشا مخاطی ، مصلح گھی ، دودھ ، چکنی چیزیں اورقے کرنا ۔ شیرہ گو کھرو ۔بدل تقر یح میں اس کا بدل جمال گوٹہ ہے
مقدار خوراک ۔
سفوف چھال مقدار دو رتی سے تین رتی ، خشک پتے دو رتی سے ایک ماشہ ۔ پھول دو رتی چار رتی بطور جو شاندہ چار گرام دودھ چار بوند سےآدھا گرام ،گوند ایک گرام تک
بہت سے کشتہ جا ت آکھ کی مختلف چیزوں میں تیار کیے جا تے ہیں ۔
کیمیا وی اجزاء ۔
مدار کے سب اجزاء میں ایک کڑوا زادرال جیسا جزہے ۔ نیز دواء اور جزو خصوصاً جڑ کے چھلکے مدار یلین اورمدارفلے ول پائی جاتی ہیں
مدار یلین آک کا ایک دانہ دار موثر ست ہے ۔ لاس کو مدارین بھی کہتے ہیں ۔ یہ الکوحل میں حل ہو سکتا ہے لیکن تیل میں حل نہیں ہو سکتااور عجیب یہ کہ گرمی سے جمتا اور سر دی سے پگھلتا ہے ۔ یہ پر انے آکھ سے زیا دہ نکلتا ہے
نو ٹ ۔
مدار کی دھونی مچھروں کو بھگا دیتی ہے
Reviews
There are no reviews yet.