Obesity can be reduced,موٹاپا کم کیا جا سکتا ہے
Obesity can be reduced,موٹاپا کم کیا جا سکتا ہے
موٹاپا ایک بیماری ہے۔جسکی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔جس میں طرز زندگی اور جینیات سب سے اہم ہیں۔نیشنل ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن اگزیمینیشن سروے کی پہلی رپورٹ(١٩٧٦-٨٠) کے مطابق ٢٠ سے ٧٤ سال کی عمر کے لوگوں میں موٹاپے کی شرح١٥۔٠٠٪ تھی جبکہ یہی بڑھ کے ٢٠٠٣-٠٤ کے سروے میں ٣٢۔٩٪ ہو گئی۔٢ سے ٥ سال کی عمر کے بچوں میں یہ شرح ٥۔٠٪ تھی جو بڑھ کر١٣۔٩٪ ہوگئی جبکہ ٦ سے ١١ برس کے بچوں میں یہ شرح ٦۔٥٪ سے بڑھکر ١٨۔٨٪ ہو گئی۔موٹاپے کی وجہ سے بہت سی بیماریوں کے لاحق ہونے کا خدشہ بھی ہوتا ہے ۔جن میں انجماد خون،دوسرے درجے کی شوگر اور نیند میں حبس دم کی بیماریاں سب سے زیادہ ہیں۔اہم بات یہ ہے کہ یہ سب جانتے ہوئے بھی موٹاپے کے مریض کے لیے وزن کم کرنا مشکل ہوتا ہے جسکی وجہ قوت ارادی کی کمی ہے۔ذیل میں کچھ تھیراپیز اور طریقہ کار درج کیے جا رہے ہیں جنھیں استعمال کرکے نہ صرف وزن کم کیا جا سکتا ہے بلکہ قوت ارادی بھی مضبوط ہوگی۔
١- سب سے پہلے اپنے کھانے کے اوقات مقرر کر لیں۔
٢-دن میں ١٢ سے ١٨ گلاس پانی پیئں۔
٣-اگر بھوک کھانے کے اوقات کے علاوہ محسوس ہو تو اپنے انگوٹھے کے اوپری حصے کو ١٠ منٹ تک مساج کریں۔دونوں ہاتھوں پر۔انشااللہ بھوک کا احساس ختم ہو جائےگا۔
٤-صبح نہار منہ اسپغول کی بھوسی دو چائے کے چمچے ایک گلاس پانی مٰیں ڈال کر پیئں۔یہ نہ صرف پیٹ اور انتڑیوں کی صفائی کے لیے مفید ہے بلکہ اس سے چہرے کی جلد بھی شفاف اور چمکدار ہو جائےگی۔
٥- کم از کم آدھا گھنٹا تیز واک کریں یا کوئی سی بھی اسٹئیر کلائمبر ایک گھنٹا استعمال کریں۔
٦-لقمے کو چبا چبا کر کھایئں۔
ڈایئٹ پروگرام ١؛
ناشتہ؛ ایک ابلا ہوا انڈا اور بغیر شکر کے چائے۔اگر ضرورت محسوس ہو تو کینو یا سیب بھی لے سکتے ہیں۔
گیارہ بجے دن؛ اگر بھوک محسوس ہو تو کھیرا،ککڑی،ٹماٹر یا ایک کیلا بھی لے سکتے ہیں۔
دوپہر کا کھانا؛کسی بھی سبزی کا سوپ۔اگر چکن شامل کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں لیکن لال گوشت بلکل بھی نہیں۔
چار بجے شام؛کوئی بھی موسمی پھل پپیتا،امرود ،سیب یا گاجر ،آلو بخارہ لے سکتے ہیں۔
بغیر شکر کی چائے بھی لے سکتے ہیں۔
آٹھ بجے رات؛اب چونکہ اگلی صبح تک کچھ نہیں کھانا ہے اسلیے ایک کپ ابلے ہو ئے چاول ،کچی سبزی کے ساتھ لے سکتے ہیں۔
یہ پروگرام صرف تین دن کے لیے ہے۔
چوتھے اور پانچویں دن دوپہر کے کھانے میں سوپ کی جگہ سلاد کے اوپر لیموں چھڑک کر لے سکتے ہیں۔
پانچویں دن رات کے کھانے میں ابلی ہوئی چکن ،یا ہلکے شوربے کے ساتھ ایک چپاتی لے سکتے ہیں۔
دو دن کے وقفے سے یہ پروگرام پھر دہرایا جا سکتا ہے لیکن بیچ کے دو دنوں میں غذائی بد احتیاطی سے پرہیز کریں۔
ڈایئٹ پروگرام ٢
یہ بنانا ڈایئٹ پروگرام ہے۔اسمیں کیلے اور دودھ کے سوا کچھ نہیں کھانا ہے۔لیکن پانی اور اسپغول کی بھوسی کا استعمال پہلے کی طرح ہی رکھیں۔
١
-صبح کے ناشتے میں ٢ کیلے اور ایک گلاس اسکم ملک لیں۔
٢-دوپہر کے کھانے میں ٢ کیلے اور ایک گلاس اسکم ملک لیں۔
٢رات کے کھانے میں بھی ٢ کیلے اور ایک گلاس اسکم ملک لیں۔
یہ پروگرام تین ہفتے تک جاری رکھ سکتے ہیں۔
ڈایئٹ پروگرام ٣؛
یہ کیبج سوپ ڈایئٹ ہے۔سوپ کی ترکیب ہے؛
١_چھ بڑی ہری پیاز
٣-ایک یا دو ٹماٹر
٤-تین گاجریں
٥-ایک پیالہ مشرومز
٦-تھوڑی سی اجوائن
٧-آدھی پتہ گوبھی درمیانے سائز کی
٨-دو چکن کیوبز
٩-حسب ذائقہ نمک،مرچ ،سیاہ مرچ وغیرہ استعمال کریں۔
ترکیب؛تمام چیزوں کو بائٹ سائز میں کاٹ لیں۔ایک پین میں ڈال کر ہلکی آنچ پر رکھیں۔سبزیاں پانی
چھوڑ دیں تو اسمیں بارہ کپ پانی ڈال کی ہلکی آنچ پر دو گھنٹے تک پکنے دیں۔
یاد رکھیں کے یہ پلان صرف ٧ دن کے لیے ہے دو ہفتے کے وقفے کے ساتھ۔
پہلا دن؛(پھل )تمام قسم کے پھل کھایئں سوائے کیلے کے اور سوپ لیں۔مشروبات میں کروندے کا رس،بغیر شکر کی چائے اور پانی پی سکتے ہیں۔
دوسرا دن؛(سبزیاں)تمام قسم کی کچی،پکی ہوئی یا ابلی ہوئی سبزیاں کھایئں۔کوشش کریں کہ خشک بینز،مٹر اور اناج نہ کھایئں۔سوپ کے ساتھ سب قسم کی سبزیاں لیں۔رات کے کھانے میں ابلا ہوا آلو لیں لیکن اور کوئی سبزی نہ لیں۔
تیسرا دن۔تیسرے دن سبزیاں ،فروٹ اور سوپ لیں۔
چوتھا دن؛کیلے اور اسکم ملک؛پورے دن میں آٹھ کیلے اسکم ملک کے ساتھ لیں۔سوپ کے ساتھ۔
پانچواں دن؛گوشت اور ٹماٹر؛دس سے بیس اونس گوشت اور چھ تازہ ٹماٹر۔چھ سے آٹھ گلاس پانی پیئں تاکہ یورک ایسڈ جسم سے نکل جائے۔ایک بار سوپ ضرور لیں اس دن بھی۔ابلی ہوئی مرغی بھی لے سکتے ہیں یا مچھلی ۔لیکن دونوں کو ساتھ نا لیں۔
چھٹا دن؛گوشت اور سبزیاں؛اس دن گوشت اور سبزیاں کھایئں۔٢ یا ٣ قتلے گوشت کے بھی لے سکتے ہیں ہری سبزیوں کے ساتھ۔دن میں ایک بار سوپ ضرور لیں۔
ساتھواں دن؛براؤن رائس،بغیر شکر کے جوسس اور سبزیاں۔دن مٰیں ایک بار ضرور سوپ پیئں۔