Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

انار کے طبی خواص

انار کے طبی خواص
شیریں انار کا پانی ایک بوتل میں بھر کر دھوپ میں رکھیں جب وہ گاڑھا ہو جائے تو اسے آنکھوں پر
لگایا جائے۔ اس سے آنکھوں کی روشنی میں اضافہ ہوگا۔ بصارت قوی ہوگی یہ جتنا پرانا ہوگا اتنا ہی مفید ہوگا۔
ایک انار اور سو بیمار کا محاورہ آپ نے ضرور سنا ہوگا۔ یہ صرف ایک محاورہ نہیں بلکہ اپنے اندر شفائی‘ غذائی اور دوائی کی ایک سو سے زیادہ بیماریوں کے علاج معالجہ اور صحت و تندرستی کی خوبیاں رکھتا ہے۔
Read More

فوائد کدو

فوائد کدو
ہمارے ہاں بالعموم پروٹین کی حامل غذاﺅں یعنی گوشت اور دودھ وغیرہ کو اعلیٰ جبکہ سبزیوں اور دالوں کو ادنیٰ تصور کیا جاتا ہے۔ تمام غذائیں ایک انمول تحفہ ہیں اور ان کے ہر گروپ میں مختلف اجزاءپائے جاتے ہیں جن کا متوازن استعمال جسمانی نشوونما کے لیے ضروری ہے۔ سبزیوں میں سے ایک ”کدو“ بھی ہے جو لذت کے ساتھ ساتھ اپنے اندر بے پناہ طبی خواص بھی رکھتا ہے۔ کدو جسم کے درجہ حرارت کو معمول پر رکھتا ہے اور بخار میں بھی مفید ہے۔ اس کے علاوہ بادی پن اور بلغم کی شکایت سے دوچار مریض اگر کدو کے ساتھ سیاہ زیرہ اور بڑی الائچی ملا کر استعمال کریں تو انہیں ان شکایات سے چھٹکارا مل جاتا ہے۔ اس کے علاوہ گرمیوں کے موسم میں کدو کھانے سے پیاس کی شدت میں کمی ہوتی ہے۔ معدہ کی تیزابیت دور ہوتی ہے اور دل و دماغ کو تقویت ملتی ہے ۔ہلکی آنچ پر پکایا ہوا کدو کا سالن ایک قدرتی ٹانک ہے اس میں نہ صرف فولاد بلکہ کیلشیم، پوٹاشیم، وٹامن اے اور بی بھی پائے جاتے ہیں۔ اس میں بہت سے معدنی اور روغنی نمکیات بھی مناسب مقدار میں موجود ہوتے ہیں
جو جسم کو توانائی فراہم کرتے ہیں۔ محنت اور مشقت کرنے والے افراد کے لیے کدو اور چنے کی دال کا پکوان بہترین اور قوت بخش غدا کی حیثیت رکھتا ہے۔ گوشت اور گرم مصالحے کی آمیزش سے نہ صرف اس کی تاثیر میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے بلکہ ذائقہ بھی بہتر ہو جاتا ہے۔ طب نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں اس کا گوشت کے ساتھ استعمال زیادہ مفید بتایا گیا ہے۔ دالوں میں جس طرح مونگ کی دال بے ضرر تصور کی جاتی ہے اس طرح کدو کو سبزیوں میں بے ضرر خیال کیا جاتا ہے ذیل میں دیئے گئے چند ٹوٹکوں سے اس کی افادیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔سرسام
سرسام سر میں ورم کی ایک بیماری ہے جس کے لیے کدو بہت مفید ہے۔ کدو کا رس لے کر اس میں ہموزن روغن کنجد (تلوں کا تیل) شامل کر کے تانبے یا پیتل کی دیگچی میں ڈال کر اس حد تک پکائیں کہ تمام رس جل جائے اور محض تیل باقی رہ جائے۔ اسے کپڑے سے چھان لیں اور تیل کو بوتل میں محفوظ کر لیں۔ بوقت ضرورت تھوڑے تھوڑے وقفے سے مریض کے سر پر مالش کر کے گرم کی ہوئی روئی باندھیں۔ اس سے نہ صرف سرسام میں افاقہ ہو گا بلکہ بے خوابی اور عام سردرد وغیرہ کے لیے بھی مفید ہے۔کان کا درد
کان میں پانی چلا جائے یا پھر کان میں درد ہو تو اس کے لیے بھی کدو کا پانی پینے سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔ کسی بھی پنساری سے روغن گل لے کر اس میں اس کے ہم وزن کدو کا پانی ملا لیں۔ کان کے درد کی صورت میں اس محلول کے دو سے تین قطرے کان میں ڈالیں، انشاءاللہ درد سے راحت ملے گی۔

بچھو کا ڈنگ
گھر میں کسی کو بچھو ڈنگ مار دے اور فوری طور پر ڈاکٹر تک پہنچنے میں دشواری ہو تو آپ کدو کے گودے سے مریض کو فوری طبی امداد دے سکتے ہیں۔ ڈنگ والی جگہ پر کدو کے گودے کا اچھی طرح لیپ لگا دیں اور ساتھ ہی اسے اس کا پانی بھی پلائیں، زہر کا اثر زائل ہو جائے گا۔

سر کی خشکی
روز مرہ زندگی میں خواتین و حضرات کو سر کی خشکی کا سامنا رہتا ہے۔ جس کے علاج کی خاطر وہ طرح طرح کے شیمپو استعمال کرتے ہیں۔ اگر آپ کو بھی یہی مسئلہ در پیش ہے تو بازار سے روغن کدو لیں اور اس سے سر کی اچھی طرح مالش کریں۔ اس کے علاوہ آپ دودھ میں روغن کدو کا ایک چمچ ڈال کر استعمال کیا کریں اس سے نہ صرف خشکی کا خاتمہ ہوگا بلکہ یہ دل کی دھڑکن کو بھی معمول پر رکھنے کے لیے مفید ٹوٹکہ ہے۔

دانت کا درد
دانت اگر درد کرنا شروع کر دے تو پھر کہیں چین نہیں ملتا اور مریض اس سے نجات کے لیے طرح طرح کے ٹوٹکے آزماتا نظر آتا ہے۔ اگر آپ بھی اسی صورت حال سے دوچار ہیں تو کدو کا گودا پانچ تولے اور لہسن ایک تولہ لے کر دونوں کو ایک سیر پانی ڈال کر خوب اچھی طرح سے پکائیں جب گودا آدھا جل جائے تو اسی نیم گرم پانی سے کلیاں کریں۔ انشاءاللہ درد میں افاقہ ہوگا۔

حلق کا ورم
آواز کا بیٹھ جانا معمول کی شکایت ہے جو کسی بھی شخص کو ہو سکتی ہے۔ اس سے چھٹکارے کے لیے کدو کے نیم گرم پانی سے غرارے کریں۔ اس کے علاوہ یہ ٹوٹکہ خناق جیسی تکلیف میںبھی راحت کا باعث بنتا ہے۔

ہونٹ پھٹنا
مغز تخم، کدو شیریں۔ گوند کتیرا، ہموزن لے کر خوب باریک کر کے رات کو سوتے وقت ہونٹوں پر لگا کر سو جائیں۔ صبح گرم پانی سے صاف کر لیں۔ ایک ہی مرتبہ کے استعمال سے فائدہ ہوگا۔

بدن کی پھنسیاں
کدو کا پانی پھنسیوں پر لگانے سے پھنسیاں ختم ہو جاتی ہیں۔ اس کے گودے کا لیپ بھی فائدہ مند ہے۔ کدو کا چھلکا زخموں کے لیے مفید حیثیت رکھتا ہے۔ سب سے پہلے اس کے چھلکوں کو سائے میں خشک کریں اس کے بعد ان کی مطلوبہ مقدار لے کر انہیں جلا دیں اور باریک کر کے محفوظ کر لیں۔ یہ راکھ زخم پر چھڑکنے سے زخم جلد مندمل ہو گا۔

بواسیر
کدو کے چھلکے میں قدرت نے بواسیر جیسی تکلیف کے لیے بھی شفا رکھی ہے۔ اس کے لیے کدو کے حسب ِضرورت چھلکے لے کر انہیں سائے میں خشک کر کے باریک پیس لیں۔ دن میں صبح و شام چھ ماشہ سے ایک تولہ تک ان چھلکوں کو تازہ پانی کے ساتھ کھالیں۔ اسے اپنا معمول بنا لیں۔ یہ ٹوٹکہ نہ صرف بواسیر کے مریضوں کے لیے مفید ہے بلکہ خونی پیچش کے لیے بھی لاجواب ہے۔

زیادہ چھینکیں آنا
اگر چھینکیں مار مار کر آپ کا برا حال ہو جاتا ہے تو گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ اس کے لیے بھی آپ روغن کدو کے دو چار قطرے ناک میں ٹپکا دیں۔ چھینکیں آنا بند ہو جائیں گی۔ قبض کشا: ایسے مریض جن کو دائمی قبض کی شکایت ہو، وہ بھی کدو سے مستفید ہو سکتے ہیں کدو کے استعمال سے مرض کے رفع ہونے میں مدد ملتی ہے۔

مکھیوں سے بچاﺅ
کسی چیز کو مکھیوں سے محفوظ رکھنے کے لیے اس پر کدو کی بیل کے پتے رکھ دیں۔ مکھیاں ہرگز اس پر نہ بیٹھیں گی ۔اگر شیرخوار بچوں پر دن کے وقت کدو کے پتے رکھ دیئے جائیں تو بھی مکھیوں سے محفوظ رہیں گے۔

یرقان
ایک عدو کدو لے کر اسے ہلکی آگ میں جلا کر بھرتا بنا لیں اور اس کا پانی نچوڑ کر اس میں تھوڑی سی مصری ملا کر پی لیں۔ یرقان کے لیے بہت مفید ہے۔

سردرد
جب بھی سردرد ہو تازہ کدو کا گودا حسب ِضرورت لیں اور اسے کھرل میں باریک کچل کر پیشانی پر لگا لیں ،تھوڑی دیر میں آرام آجائے گا۔

بہترین سرمہ
کدو کا چھلکا حسب ِضرورت لے کر سائے میں خشک کریں۔ ان چھلکوں کو جلا کر کھرل میں باریک پیس کر شیشی میں محفوظ کر لیں۔ صبح شام تین تین سلائیاں دونوں آنکھوں میں لگائیں۔ تھوڑے ہی عرصہ میں آنکھ کی تمام شکایتیں دور ہو جائیں گی۔

درود شریف سے ہر لاعلاج مرض کا علاج

Benefits of Durood Shareef

درود شریف سے ہر لاعلاج مرض کا علاج

ہر لمحہ دل میں کوئی چھوٹا سا درود شریف پڑھتے رہیں۔ آپ انشاءاللہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے خادموں میں شامل رہیں گے۔ اللہ تعالیٰ آپ کے سارے تفکرات کی کفایت کرے گا اور آپ کی تمام حاجات پوری کرے گا۔

حضور رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے جو ہر روز یا ہر شب مجھ پر درود بھیجا کرے۔ مجھ پراس کی شفاعت کرنا واجب ہوگی۔

حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ حضورپرنور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم جہاں کہیں بھی ہو مجھ پر درود شریف پڑھتے رہا کرو۔ بیشک تمہارا درود شریف مجھ تک پہنچتا رہتا ہے۔

حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں حضور پُرنور صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کہ جو شخص

فجر کی نماز ادا کرنے کے بعد مجھ پر ایک سو مرتبہ درود شریف پڑھے گا اللہ تبارک و تعالیٰ اس کی 100حاجات پوری کریگا۔

درود شریف دلوں کا نور ہے‘ گناہوں کا کفارہ ہے۔ زندہ اور مردوں دونوں کیلئے رحمت ہے۔ درود دعا بھی ہے اور دوا بھی۔ درود سوغات بھی ہے۔ درود اللہ اور ملائکہ کی سنت بھی اور قبولیت دعا کا سبب بھی۔ (ہر دعا کے اوّل و آخر درود شریف پڑھنا چاہیے) چند آسان مگر عظیم برکات کے حامل درود شریف درج ذیل ہیں۔

روحانی ترقی کے لیے

اَللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّم عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ فِی کُلِّ لَمحَةٍ وَّ نَفَسٍ بِعَدَدِ کُلِّ مَعلُومٍ لَّکَ۔

اس درود شریف کا کثرت سے ورد کرنے والا بہت جلد روحانی ترقی حاصل کرے گا اور غیب سے اصلاح ہوگی۔

ہر مشکل کا حل

کوئی بھی ایسی مشکل جس سے چھٹکارا ناممکن نظر آرہا ہو ایسی حالت میں روزانہ ایک ہزار دفعہ اس درود کو پڑھنا مشکلات میں کفایت کرتا ہے۔

اَللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّم عَلٰی سَیَّدِنَا مُحَمَّدٍ قَدضَاقَت حَیلَتِی اَدرِکنِی رَسُول اللّٰہ

برائے کشادگی رزق

جو کوئی اپنے رزق میں برکت‘ فراخی اور کشادگی چاہتا ہو اور صدقہ دینے کیلئے اس کے پاس کوئی چیز نہ ہو تو اس درود کو پڑھے اس سے رزق میں وسعت اور برکت ہوتی ہے اور یہ صدقہ کا نعم البدل بن جاتا ہے۔

اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ عَبدِکَ وَرَسُولِکَ وَصَلِّ عَلٰی المُومِنِینَ وَالمُومِنَاتِ وَالمُسلِمِینَ وَالمُسلِمَاتِo

ہر لاعلاج مرض کے لیے

کسی بھی قسم کا مرض ہوجو ٹھیک ہونے میں نہ آرہا ہوتو اس درود پاک کا شفاءہونے تک کثرت سے ورد کرنا انتہائی مجرب ہے

اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا وَمَولَانَا مُحَمَّدٍ طِبِّ القُلُوبِ وَدَوَائِہَا وَعَافِیةِ الاَبدَانِ وَ شِفَائِہَا وَنُورِالاَبصَارِ وَضِیَائِہَا وَعَلٰی اٰلِہ وَ اَصحَابِہ وَ بَارِک وِسَلِّمo

گناہوں کی معافی کے لیے

(بروز جمعة المبارک بعد نماز عصر80 باریہ پڑھیں تو80 سال کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں

اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الاُمِّیِّ وَاٰلِہ وَ اَصحَابِہ وَسَلِّمo

چوری، خوف، حادثات سے حفاظت کے لیے

جس شخص کو چوری کا ڈر ہویا کسی قسم کا خوف ہوتو اس درود کو ورد زبان رکھیں انشاءاللہ حفاظت ہوگی۔

صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا کَمَا یَنبَغِی الصَّلٰوةُ عَلَیہِo

درود خضری کے بھی بے شمار فوائد ہیں اور اسی طرح خوف و حادثات سے حفاظت کیلئے بہت مجرب ہے۔

صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَاٰلِہ وَ اَصحَابِہ وَبَارِک وَسَلِّم o

درود دیدار

مزارع الحسنات میں درج ہے کہ اگر کوئی شخص اس درود شریف کو پڑھے تو ستر ہزار فرشتے ایک ہزار دن تک اس شخص کے نامہ اعمال میں نیکیاں لکھتے رہتے ہیں۔ پہلی امتوں کی عمریں ہزار ہزار سال ہوتی تھیں اس لیے وہ عبادت بھی زیادہ کرتے تھے۔

اللہ تعالیٰ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کی عمریں تو کم کردیں لیکن عبادت کاثواب ہزار گناہ کردیا۔ جذب القلوب میں لکھا ہے کہ ”جو شخص محبت اور پاکیزگی کے ساتھ ہمیشہ پڑھے گا وہ دیدار نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے مشرف ہوگا۔

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ کَمَاتُحِبُّ وَتَرضٰی لَہ

درود الطاہر

حضرت شیخ عبدالکریم الشرابانی رحمتہ اللہ علیہ کی کتاب میں لکھا ہے کہ ”درود شریف پڑھنے سے منہ کی بدبو دور ہوجاتی ہے شرط یہ ہے کہ ایک ہی سانس میں گیارہ بار پڑھا جائے۔

شیخ شرابانی رحمتہ اللہ علیہ اور دوسروں نے کئی مرتبہ آزمایا ہے اور یہ طلوع سحر کی مانند سچا ثابت ہوا۔

درود شریف: اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَسَلِّم عَلَی النَّبِیِّ الطَّاہِرِ

درود خاص

اس درود پاک کی رحمتیں اور برکتیں اور فوائد لکھنا ناممکن ہے اس درود پاک کو پڑھنے والا ولی اللہ بن جاتا ہے۔ جب بھی کبھی رنج و غم یا اچانک مصیبت نازل ہوجائے تو اس درود شریف کاورد کریں انشاءاللہ تعالیٰ تمام مشکلات حل ہوجائینگی۔درود خاص یہ ہے:

صَلَّی اللّٰہُ عَلَیکَ یَامُحَمَّدُ نُورمِّن نُورِ اللّٰہ

تبخیر معدہ انار دانہ ہاضمہ کی لاجواب دوا

Pomegranate ,dry seed ,benefits
تبخیر معدہ انار دانہ ہاضمہ کی لاجواب دوا
انار دانہ در اصل انارِ ترش ہے‘ یعنی کھٹا انار‘ جہاں پاک و ہند میں یہ پیدا ہوتا ہے‘ وہاں اس کا مقامی نام واڈو‘ دڑو‘ دارو اور داری ہے۔ یہ ہمالیہ‘ شوالک کے سلسلہ ہائے کوہ اور سلسلہ کوہستان قراقرم کی وادیوں کی پیداوار ہے۔ مقامی باشندے اس کی چٹنی بناتے ہیں اور اسے ذائقے کےلئے غذا کے ساتھ کھاتے ہیں۔ پودوں پر لگے لگے یہ پھل سوکھ جاتے ہیں یا گل سڑ کر ختم ہو جاتے ہیں۔
پودے کے نیچے ان کے ڈھیر دیکھے جا سکتے ہیں جب کہ مارکیٹ یا بازار میں اناردانہ نایاب ہے۔ مصنوعی انار دانہ البتہ دستیاب ہے۔ کسی پرانے جاننے والے طبیب سے ہی اس کی خریداری ممکن ہے۔ البتہ موسم میں پشاور‘ پنڈی‘ سوات کے بازاروں اور منڈیوں میں یہ خاص خاص دکانداروں کے ہاں طلب کرنے پر دیکھا جا سکتا ہے۔ بے شک انار دانہ ہاضمہ کی ایک لا جواب دوا ہے‘ بہت سے طبی اور ویدک نسخوں میں انار دانہ جزو اعظم ہے۔ مثلاً آیورویدک کا ایک بہت مشہور نسخہ ہضم کےلئے ہے اور وید اس کے فائدوں کے بڑے قائل ہیں۔ ہاضمہ کی ان گولیوں کا ویدک نام سوادشٹ پاچک وٹی ہے۔
ان گولیوں کا نسخہ یہ ہے۔ اصلی انار دانے کا سفوف ایک کلو‘ عمدہ سندر خانی کشمش (پسی ہوئی) چینی کا سفوف‘ دونوں ایک ایک پاﺅ ‘ دھنیا خشک ‘ سفید زیر ہ بھنا ہوا‘ کالی مرچ ہر ایک کا سفوف ایک ایک چھٹانک‘ تیز پات‘ سونف‘ لاہوری نمک‘ سمندری نمک‘ سانبھر نمک‘ بڑ نمک‘ فلفل دراز‘ عقر قرحا‘ ہر ایک کا سفوف دو دو تولہ (24 گرام) جاوتری کا سفوف بارہ گرام ۔ پہلے کشمش کو خوب رگڑ کر لئی سی بنا لیں پھر باقی دوائیں ملا کر بیر کے برابر گولیاں بنا لیں( گولی کا وزن دو رتی ہونا چاہیے)ان گولیوں کو غذا کے بعد چوسنے سے منہ کا ذائقہ ٹھیک ہو جاتا ہے۔ کھانا ہضم ہوتا ہے۔ کھٹی میٹھی ڈکاروں میں فائدہ ہوتا ہے۔ تبخیر معدہ کی تو یہ اکسیری دوا ہے۔
کھانے سے نفرت ہو جانے کی شکایت میں اس کا فائدہ دیکھا جا سکتا ہے۔ ایک بڑا فائدہ ان گولیوں کا یہ مشاہدہ میں آیا کہ ان کے چوسنے سے فرحت حاصل ہوتی ہے۔ دن بھر میں ایک ایک گولی چار بار چوس سکتے ہیں۔ ہائی بلڈ پریشر کے مریض یہ گولیاں نہ چوسیں۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

dry fruit benefits-خشک میوہ جات سردیوں کی خاص غذائیں

 dry fruit benefits-خشک میوہ جات سردیوں کی خاص غذائیں

 dry fruit benefits-خشک میوہ جات سردیوں کی خاص غذائیںخشک میوہ جات سردیوں کی خاص غذائیں سردی کا موسم آتے ہی صندوقوں میں سے سوئٹر  جرسیاں اور گرم گرم لحاف نکلنے شروع ہوجاتے ہیں گرمی کے برعکس سردی کیلئے خاصا اہتمام کیا جاتا ہے، سردی کا موسم بھی بڑا عجیب ہوتا ہے کپکپاتی ٹھنڈی راتوں میں روئی کے موٹے موٹے گدوں میں لیٹ کر چلغوزے اور مونگ پھلیاں ٹھونگنا‘ صبح صبح دانت کٹکٹاتے ہوئے اٹھنا اور ہاتھ منہ دھو کر لرزتے ہوئے ہاتھوں سے ناشتا کرنا وغیرہ ایسے معمولات ہیں جو صرف سردیوں کیلئے ہی مخصوص ہیں۔ گرمی اور سردی کے اثرات ہمارے جسم پر بھی مر تب ہوتے ہیں، فطری ماحول دراصل دو متضاد چیزوں کے خوبصورت امتزاج اور ہم آہنگی سے وجود میں آتا ہے، یہ فطری تضاد اور اس کا بہترین امتزاج ہمارے جسم میں بھی موجود ہے۔ ہمارا جسم واضح طور پر دو حصوں میں منقسم ہے۔ ہمارے دماغ کے دو حصے ہیں دل کے دو حصے ہیں‘ دو پھیپھڑے دو گردے‘ دو ٹانگیں وغیرہ‘ اسی طرح رات اور دن‘ گرمی اور سر دی بھی اس تضاد کی مثالیں ہیں یہ قدرت کا ایسا فارمولا ہے جس کی مسلسل کشمکش اور ملاپ سے قدرتی ماحول میں رنگینی اور رعنائی پائی جاتی ہے، گرمیوں میں ہمارا نظام ہضم کمزور ہوجاتا ہے اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ دوران خون ہمارے جسم کے بیرونی حصوں کی جانب مائل رہتا ہے یعنی ہاتھ پیروں کی رگوں میں خون زیادہ مقدار میں گردش کرتا ہے تاکہ پسینہ وافر مقدار میں جلد سے خارج ہوتا رہے اور جسم کا اندرونی حصہ ٹھنڈا رہے لیکن جب سردیوں میں جسم بیرونی سرد ماحول سے خودبخود ٹھنڈا رہتا ہے تو ایسی صورت میں جسم کی حرارت کو زیادہ سے زیادہ مقدار میں محفوظ رکھنے کیلئے دوران خون اندرونی اعضا کا رخ کرلیتا ہے اندرونی اعضاءمیں نظام ہضم بنیادی اہمیت کا حامل ہے معدہ‘ آنتیں‘ جگر وغیرہ نظام ہضم کا لازمی حصہ ہیں اندرونی اعضاءمیں دوران خون زیادہ ہوجانے کی وجہ سے نظام ہضم طاقتور ہوجاتا ہے جس کی بدولت ثقیل سے ثقیل چیزیں بھی بخوبی ہضم ہونے لگتی ہیں اور بدن کو طاقت اور توانائی فراہم کرنے لگتی ہیں۔

نظام ہضم کی بیداری
سردی نظام ہضم کی بیداری کا موسم ہے اس موسم میں آپ زیادہ کام کرسکتے ہیں کیونکہ نظام ہضم ہمیں بھرپور توانائی فراہم کرتا ہے جب آپ ہمت کرکے جسم کو حرکت دیتے ہیں تو گرمی کے مقابلے میں زیادہ مستعدی سے کام کرنے کو دل چاہتا ہے۔ اس موسم میں کی گئی ورزشوں کے اثرات سارا سال جسم کو صحت مند اور توانا رکھتے ہیں اور جسم ٹھوس ہوجاتا ہے جب کہ گرمی کے موسم میں نظام ہضم کمزور ہوجاتا ہے اور جسم ڈھیلا پڑجاتا ہے جب آپ یہ جانتے ہیں کہ سردی کے موسم میں زیادہ محنت مشقت اور دوڑ دھوپ کی جاسکتی ہے تو پھر آپ کو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ کیسی غذا استعمال کی جائے جوجسم کو مسلسل توانائی فراہم کرتی رہے۔
قدرت آپ کو ہر موسم کے مطابق استعمال کی غذائیں‘ سبزیاں اور پھل خود فراہم کرتی ہے۔ سردی کے موسم میں جتنے پھل بازار میں دستیاب ہوتے ہیں وہ سب ہمارے جسم اور ماحول کی ضروریات کے مطابق ہوتے ہیں۔

وٹامن ای کی اہمیت
موسم سرما میں سردی کی وجہ سے ایسی غذائیں استعمال کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جن سے جسم میں حرارت زیادہ مقدار میں پیدا ہو اور اسی کے ساتھ ساتھ مطلوبہ نمکیات اور حیاتین بھی حاصل ہوتے رہیں۔ نمکیات اور حیاتین حاصل کرنے کیلئے دالیں‘ سبزیاں اور گوشت انڈا وغیرہ تو روزمرہ کی غذائیں ہیں لیکن جسم کو اضافی حرارت اور توانائی پہنچانے کیلئے قدرت نے خاص طور پر خشک میوے بھی پیدا کیے ہیں۔ ان میووں میں ہر قسم کی غذائی افادیت موجود ہوتی ہے سب سے بڑی بات یہ ہے کہ ان میووں میں اگرچہ تیل وافر مقدار میں ہوتا ہے لیکن یہ جسم میں چربی پیدا نہیں کرتا بلکہ جسم کو ٹھوس رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ ان میں ریشے دار اجزا بھی موجود ہوتے ہیں جو آنتوں سے فضلہ خارج کرنے کی تحریک پیدا کرتے ہیں اور قبض ختم کردیتے ہیں۔ یہ حیاتین بڑھاپے کو روکنے کے علاوہ جلد کو ملائم اور خوبصورت رکھتی ہے، ان حیاتین کے قدرتی ذرائع یہ ہیں۔ گندم‘ سلاد‘ آلو‘ بندگوبھی‘ چقندر‘ گاجر‘ بادام‘ اخروٹ‘ پستہ‘ تل‘ خوبانی‘ ناریل‘ مونگ پھلی‘ انڈا‘ مچھلی‘ دودھ، مکھن وغیرہ
مچھلی
مچھلی اگرچہ ایک حیوانی غذا ہے لیکن حیوانی غذاوں کے بالکل برعکس اس میں موجود تیل جسم میں چربی پیدا نہیں کرتا۔پروٹین حاصل کرنے کیلئے مچھلی سے بہترین غذا نہیں ہوسکتی۔ مچھلی مرض سل اور کھانسی نزلے میں مفید ہے۔ کمزور بچے کیلئے مچھلی کا استعمال بہت ضروری ہے۔ سردیوں میں مچھلی ہفتے میں ایک بار ضرور کھانی چاہیے۔

انڈا
دودھ کے بعد انڈا ایک حد تک مکمل غذا ہے، انڈا دراصل پیدا ہونے والے بچے اور اس کی غذا پر مشتمل ہوتا ہے انڈے میں پروٹین کے علاوہ البیومن‘فولاد‘ کیلشیم‘ فاسفورس اور گندھک کے اجزا بھی پائے جاتے ہیں تلا ہوا انڈا دیر میں ہضم ہوتا ہے زیادہ ابالے ہوئے انڈے میں غذائیت بہت کم رہ جاتی ہے‘ اس کے استعمال سے قبض کی شکایت پیدا ہوتی ہے اور آنتوں میں سدے بن جاتے ہیں۔ ہمیشہ ادھ ابلا (ہاف بوائلڈ) انڈا استعمال کریں کیونکہ اس میں زیادہ غذائیت ہوتی ہے۔

اخروٹ
اخروٹ خشک میووں میں نہایت غذائیت بخش میوہ شمار ہوتا ہے، اس کی بھنی ہوئی گری جاڑوں کی کھانسی میں خاص طور پر مفید ہے۔ اس کے استعمال سے دماغ طاقتور ہوجاتا ہے، اخروٹ کو اعتدال سے زیادہ کھانے سے منہ میںچھالے اور حلق میں خراش پیدا ہوجاتی ہے۔

بادام
بادام قوت حافظہ‘ دماغ اور بینائی کیلئے بے حد مفید ہے اس میں حیاتین الف اور ب کے علاوہ روغن اور نشاستہ موجود ہوتا ہے۔ اعصاب کو طاقتور کرتا ہے اور قبض کو ختم کرتا ہے۔

تل
موسم سرما میں بوڑھوں اور بچوں کے مثانے کمزور ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے اکثر بستر پر پیشاب کردیتے ہیں اس شکا یت سے نجات کیلئے تل کے لڈو بہترین غذا اور دوا ہیں۔

چلغوزے
چلغوزے گردے‘ مثانے اور جگر کو طاقت دیتے ہیں‘ اس کے کھانے سے جسم میں گرمی محسوس ہوتی ہے۔

کشمش
کشمش دراصل خشک کیے ہوئے انگور ہیں، چھوٹے انگوروں کو خشک کرکے کشمش تیار کی جاتی ہے جبکہ بڑے انگوروں کو خشک کرکے منقیٰ تیار کیا جاتا ہے،کشمش اور منقیٰ قبض کا بہترین علاج ہے۔ بہت طاقت بخش میوہ ہے۔

مونگ پھلی
مونگ پھلی سستا اور لذیز میوہ ہے، اس میں تیل کافی مقدار میں ہوتا ہے لیکن آپ خواہ کتنی بھی مونگ پھلی کھا جائیں اس کے تیل سے آپ کا وزن نہیں بڑھے گا، اسے خالی پیٹ نہ کھائیں ورنہ بھوک ختم ہوجائیگی، سرما کا موسم صحت بحال کرنے اور جسم کو طاقتور بنانے کا موسم ہوتا ہے میوے جسم کو حرارت اور توناائی فراہم کرتے ہیں انہیں ہر حالت میں اعتدال میں استعمال کرنا چاہیے، سبزیاں‘ دالیں وغیرہ اپنی روز مرہ خوراک میں شامل رکھیں البتہ حرارت اور توانائی کیلئے یہ میوے ضرور استعمال کریں، اپنے ناشتے میں خشک میوے بھی شامل کریں، سردیوں کے موسم میں دودھ میں شکرڈال کر یا خالص شہد ملا کر پئیں اس معمولی غذائی نسخے کے استعمال سے بہت فائدہ پہنچے گا

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

benefits of fig- انجیر سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں

benefits of fig-انجیر سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں
قرآن مجید میں انجیر کے بارے میں
انجیر کی افادیت
مفسرین کا خیال ہے کہ زمین پر انسان کی آمد کے بعد اس کی افادیت کے لئے سب سے پہلا درخت جو معرض وجود میں آیا، وہ انجیر کا تھا۔ اس کے استعمال کی بہترین صورت اسے خشک کرکے کھانا ہے۔قرآن مجید میں انجیر کے بارے میں ارشاد
قرآن مجید میں انجیر کا ذکر صرف ایک ہی جگہ آیا ہے مگر بھرپور ہے۔
والتین والزیتون ہ وطور سینین ہ وھذا البلد الامین ہ لقد خلقنا الانسان فی احسن تقویم ہ (التین: 4-1)
ترجمہ: “قسم ہے انجیر کی اور زیتون کی اور طورسینا کی اور اس دارالامن شہر کی کہ انسان کو ایک بہترین ترتیب سے تخلیق کیا گیا۔“حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالٰی عنہ روایت فرماتے ہیں کہ سفر کے دوران کی نمازوں میں نبی اکرم نور مجسم ایک رکعت میں سورہ التین ضرور تلاوت فرماتے تھے۔ تفسیری اشارات کے طور پر دیکھیں تو اللہ عزوجل نے انجیر کو اتنی اہمیت عطا فرمائی کہ اس کی قسم اردشاد فرمائی
جس کا واضح مطلب یہی ہے کہ اس کے فوائد کا کوئی شمار نہیں۔
انجیر کے بارے میں ارشادات نبوی
حضرت ابوالدرداء روایت فرماتے ہیں کہ نبی کی خدمت بابرکت میں کہیں سے انجیر سے بھرا ہوا تھال آیا۔ انہوں نے ہمیں فرمایا کہ “کھاؤ“۔ ہم نے اس میں سے کھایا اور پھر ارشاد فرمایا۔ “اگر کوئی کہے کہ کوئی پھل جنت سے زمین پر آ سکتا ہے تو میں کہوں گا کہ یہی وہ ہے کیونکہ بلاشبہ جنت کا میوہ ہے۔ اس میں سے کھاؤ کہ یہ بواسیر کو ختم کر دیتی ہے اور گنٹھیا (جوڑوں کا درد) میں مفید ہے۔
انجیر کو بطور پھل اللہ تعالٰی نے اہمیت دی اور نبی اکرم، رحمت دو عالم، سرور کائنات، نور مجسم اسے جنت سے آیا ہوا میوہ قرار دینے کے بعد ارشاد فرماتے ہیں کہ یہ بواسیر کو ختم کر دیتی ہے۔ علمی لحاظ سے یہ ایک بڑا اعلان ہے جو عام طور پر علم طب میں فاضل اطباء بڑی مشکل سے کرتے ہیں مگر جوڑوں کے درد میں اس کو صرف مفید قرار دیا، اس لئے یہ امور انجیر سے فوائد حاصل کرنے کے سلسلے میں پوری توجہ اور اہمیت کے طلبگار ہیں۔انجیر میں پائے جانے والے کیمیائی اجزاء
انجیر میں موجود کیمیائی اجزاء کا تناسب یوں ہے
لحمیات 5. 1
نشاستہ 0 . 15
حدت کے حرارے 66
سوڈیم 6. 24
پوٹاشیم 88. 2
کیلشیم 05. 8
مگنیشیم 2. 26
فولاد 18. 1 تانبہ 07. 0
فاسفورس 26
گندھک 9. 22
کلورین 1. 7
ایک سو گرام خشک انجیر میں عام کیمیائی اجزاء کا یہ تناسب اسے ایک قابل اعتماد غذا بنا دیتا ہے۔ اس میں کھجور کی طرح سوڈیم کی مقدار کم اور پوٹاشیم زیادہ ہے۔ ایک سو گرام کے جلنے سے حرارت 66 حرارے حاصل ہوتے ہیں۔ حراروں کی یہ مقدار عام خیال کی نفی کرتی ہے کہ کھجور یا انجیر تاثیر کے لحاظ سے گرم ہوتے ہیں۔ وٹامن الف۔ ج کافی مقدار میں موجود ہیں اور ب مرکب معمولی مقدار میں ہوتے ہیں۔طبی شعبہ کی تحقیقات کے مطابق یہ پرانی قبض، دمہ، کھانسی اور رنگ نکھارنے کے لئے مفید ہے۔ پرانی قبض کے لئے روزانہ پانچ دانے کھانے چاہئیں جبکہ موٹاپا کم کرنے کے لئے تین دانے بھی کافی ہیں۔ اطباء نے چیچک کے علاج میں بھی انجیر کا ذکر کیا ہے۔ چیچک یا دوسری متعدی بیماریوں میں انجیر چونکہ جسم کی قوت مدافعت بڑھاتی ہے اور سوزشوں کے ورم کو کرتی ہے۔ اس لئے سوزش خواہ کوئی بھی ہو، انجیر کے استعمال کا جواز موجود ہے۔

دماغ پر انجیر کے اثرات
افسنتین جو کا آٹا اور انجیر ملا کر کھانے سے متعدد دماغی امراض میں فائدہ ہوتا ہے۔ انجیر میں کیونکہ فاسفورس بھی پایا جاتا ہے اور فاسفورس چونکہ دماغ کی غذا ہے، اس لئے انجیر دماغ کو طاقت دیتا ہے۔ ضعف دماغ میں بادام کے ساتھ انجیر ملا کر کھانے سے چند دنوں میں دماغ کی کمزوری ختم ہو جاتی ہے اور یہ کم خرچ اور بالانشین نسخہ ہے۔ انجیر کیونکہ ہر قسم کے درد کے لئے مفید اور مؤثر ہے۔ اس لئے درد سر میں انجیر کو کھانا مفید اور مؤثر ہے۔

انجیر کے دانتوں پر اثرات
کیلشیم کیونکہ دانتوں کی غذا ہے، کیلشیم انجیر میں پایا جاتا ہے۔ اس لئے انجیر کو چبا چبا کر کھانے سے دانت مضبوط اور طاقتور ہوتے ہیں۔

دمہ اور کھانسی میں انجیر کے فوائد
قدرت کی عطا کردہ اس خاص نعمت یعنی انجیر میں نشاستہ بھی موجود ہے اور نشاستہ چونکہ سینہ کی اور حلق کی کھڑکھڑاہٹ کو دور کرتا ہے۔ اس لئے میتھی کے بیج، انجیر اور پانی کا پکا کر خوب گاڑھا کر لیں۔ اس میں شہد ملا کر کھانے سے کھانسی کی شدت میں کمی آجاتی ہے۔ انجیر کیونکہ مخرج بلغم ہے، اس لئے یہ دمہ میں مفید پائی جاتی ہے۔ دمہ میں چونکہ بلغم گاڑا ہوتا ہے، اس لئے حال ہی میں کیمیا دانوں نے اس میں ایک جوہر Bromelain دریافت کیا ہے جو بلغم کو پتلا کرکے نکالتا ہے اور التہابی سوزش کم کرتا ہے۔

انجیر میں غذا کو ہضم کرنے کی خصوصیت
غذا کو ہضم کرنے والے جوہروں کی تینوں اقسام یعنی نشاستہ کو ہضم کرنے والے لحمیات کو ہضم کرنے والے اور چکنائی کو ہضم کرنے والے اجزاء عمدہ تناسب میں پائے جاتے ہیں۔ اس میں ان اجزاء کی موجودگی انجیر کو ہر طرح کی خوارک کو ہضم کرنے کے لئے بہترین مددگار بنا دیتی ہے۔

انجیر سے جگر اور پتہ کی سوزش کا کامیاب علاج
انجیر چونکہ محلل اورام ہے۔ اس لئے جگر کا ورم اور سوزش میں بہت کامیابی سے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ جگر اور پتہ کو تمام غلیظ مواد سے صاف کرتی ہے۔ انجیر میں چونکہ فولاد بھی پایا جاتا ہے، اس لئے یہ جگر جو طاقت دیتی ہے اور خون صالح پیدا کرتی ہے۔

انجیر سے برص کا مکمل علاج
برص چونکہ بلغمی مرض ہے، اس لئے اس بیامری میں انجیر اندرونی اور بیرونی طور پر استعمال کی جاتی ہے۔
طب یونانی کے مشہور نسخہ سفوف برص کا خود عامل انجیر ہے۔ پوست انجیر کو عرق گلاب میں کھرل کرکے برص کے داغوں پر لگایا جاتا ہے اور آدھ چھٹانک انجیر اس کے ساتھ کھانے کو بھی دی جاتی ہے جس سے مرض ایک دو ماہ میں مکمل جاتا رہتا ہے

 

Read More

Banyan Tree Benefits ____درخت برگد کے فوا ئد بوہڑ کادرخت

اورجب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہ( اللہ ) مجھے شفا دیتا ہے

درخت برگد  کے فوا ئد- بوہڑ کا درخت – مختلف امراض میں اس کا استعمال

دیسی نسخوں پرمشتمل بہترین کتاب

ہر مرض کیلیے بہترین دیسی نسخہ جات

BOOK IN URDU

سا ٹھ(60) صفحات پر مشتمل کتاب

الشفاء نیچرل ہربل فارما لاہور پاکستان

پر جائیں (Read more ) کتاب پڑھنے کیلیے

Read More

Carrot benefits گاجر کےفوائد



 

 

Carrot benefits گاجر کےفوائد

,سندھی گجر, فارسی زروک و گزر ,عربی جزر Carrotانگریزی

گاجرایک ایسی سبزی ہے جو پھلوں میں بھی شمار ہوتی ہے۔ گاجر پکانے، کچی کھانے اور اچار بنانے میں عام استعمال ہوتی ہے۔ آج کل اس کا جوس نکال کر پیا جاتا ہے۔ اس کی کانجی بھی بنائی جاتی ہے۔ جو کہ عام طور پر کالے رنگ کی گاجروں سے بنتی ہے۔ اس کی تین اقسام ہیں۔ سفید، سرک اور شربتی(کالا)۔ گاجر کاحلوا بھی بنایا جاتا ہے۔ اس کے اجزاءمیں نشاستہ ،فولاد، پروٹین، گلو کوز اور وٹامن اے، پی، ایچ اور ای شامل ہیں۔ اس کا مزاج گرم تر ہوتا ہے۔ کچھ اطباءنے اسے معتدل قرار دیا ہے لیکن گرم تر مزاج صحیح ہے۔ اس کی حسب ذیل خصوصیات اور فوائد ہیں۔
(1) مفرح اور مقوی اعضائے رئیسہ ہے۔
(2) گاجر جگر کے سدے کھولتی ہے اور جسم کو طاقت دینے میں لاثانی سبزی ہے۔
(3) مادہ تولید کو گاڑھا کرتی ہے اور اس سے پیشاب کھل کر آتا ہے۔
(4) مثانہ و گردہ کی پتھری گاجر کے جوس سے ٹوٹ کر خارج ہو جاتی ہے۔
(5) گاجر کا حلوا جسم کو طاقت دیتا ہے۔ دل کے امراض میں مفید ہے۔ روزانہ گاجر کے جوس کا ایک گلاس پینے سے دل کا عارضہ نہیں ہوتا۔
(6) گاجر میں تمام سبزیوں سے زیادہ غذائیت ہوتی ہے۔
(7) گاجر کھانے سے بینائی میں اضافہ ہوتا ہے ۔
(8) گاجر کا حلوہ کھانے سے قوت باہ میں اضافہ ہوتا ہے۔
(9) گاجر کے بیج بھی بے حد مقوی اعصاب ہوتے ہیں اور مدر بول و حیض کے لئے اس کی خوراک ایک ماشہ سفوف ہمراہ پانی یا دودھ صبح نہار منہ لینی ہوتی ہے۔
(10) گاجر کا مربہ سونے یا چاندی کے ورق کے ہمراہ کھانا، بے حد فرحت بخش اور مقوی ہوتا ہے۔
(11) گاجر کے جوس کا ایک گلاس ہمراہ چند گری بادام ہر صبح پیا جائے تو بے حد طاقت دیتا ہے۔ اگر سردی زیادہ ہو تو تھوڑا گرم کر کے پیا جائے۔
(12) اس سے کانجی بنائی جاتی ہے جو نمکین اور مزے دار مشروب ہے۔ کانجی بھوک بڑھاتی ہے اور گرمی کی شدت کو دور کرتی ہے اور کھانا ہضم کرتی ہے۔ یوں سمجھئے کہ گرمیوں کا بہترین تحفہ ہے۔ اگر میسر آجائے تو۔
(13) گاجر کا حلوہ عام طور پر زرد گلابی گاجروں سے بنایا جاتا ہے۔ یہ حلوہ ایک سے ڈیڑھ چھٹانک سے زیادہ نہیں کھانا چائیے۔ کیونکہ پھر وہ دوا نہیں رہتا اور غذا بن جاتا ہے۔
(14) گاجر کا حلوہ دماغی، جسمانی اور مردانہ طاقت کے لئے بے حد مفید ہوتا ہے۔
(15)گاجر کا اچار بھی مرچ، نمک اور رائی ملا کر بنایا جاتا ہے۔ معدہ کو طاقت دیتا ہے اور جگر و تلی کے امراض دور کرنے میں بہترین ہوتا ہے۔ کھانا کھاتے وقت اس کا تھوڑا استعمال بہت مفید ہوتا ہے۔
(16) گاجر کا مربہ دل، دماغ، اور قوت مردی کو طاقت دینے میں بے مثال ہے۔ جسمانی کمزوری کو دور کرتا ہے۔
(17) اگر گاجر کے بیج ایک تولہ اور گڑ آدھ تولہ آدھ سیر پانی میں جوش دے کربطور جوشاندہ حیض نہ آنے والی عورت کو پلائے جائیں تو عرصہ سے رکا ہوا حیض کھل جاتا ہے۔ دوران حیض درد کی صورت میں بھی یہ جوشاندہ بے حد مفید ہوتا ہے۔
(18) جس عورت کو بچے کی پیدائش کے وقت تکلیف ہو رہی ہو اور بچہ پیدا نہ ہو رہا ہو۔ تو گاجر کے بیج کی دھونی اس طرح دیں کہ دھواں رحم کے اندر چلا جائے۔آسانی سے بچہ پیدا ہو جائے گا۔
(19) یرقان والوں کے لئے ،گاجر کا جوس مصری ملا کر آدھا گلاس ایک ہفتہ تک پلانا یقینا فائدہ دیتا ہے۔
(20) گاجر جسم میں خون بڑھاتی ہے اور جسم میں طاقت پیدا کرتی ہے۔
(21) گاجر چہرے کا رنگ نکھارتی ہے اورحسن پیدا کرتی ہیں۔
(22) اس کے کھانے سے پیٹ کے کیڑے مر جاتے ہیں۔
(23) پیشاب کی جلن اور سوزاک جیسے موذی مرض سے شفا ہوتی ہے۔
(24) دودھ دینے والے مویشی گاجریں کھانے سے دودھ زیادہ دیتے ہیں۔
(25) گاجریں جسم کے سدے کھولتی ہیں اور لاغری ختم کرتی ہیں۔
(26) کھانسی اور سینے کے درد میں گاجر بہترین چیز ہے۔
(27) گاجریں وہم کو دور کرتی ہیں۔ دماغی پریشانی ختم کرتی ہیں اور روح کو تازگی بخشتی ہیں۔
(28) دل کے امراض اور خفقان کے لئے گاجر کو بھوبھل میں دبا کر نرم کیا جائے۔ اور پھر اسے چیر کر رات کو شبنم میں رکھ دیں اور صبح کو روح کیوڑہ اور چینی ملا کر کھائی جائے۔ بے حد مفید ہے۔

احتیاط
گاجر دیر ہضم ہے۔ پیٹ میں درد پیدا کرتی ہے۔ اسے ہمیشہ چینی نمک اور گرم مصالحہ لگا کر کھانا چائیے۔ اسے مناسب مقدار میں ہی کھانا چائیے۔ گاجر اور مولی وہ سبزیاں ہیں جسے کھانے سے پہلے دھو لینا چائیے اور خشک کر کے کھانی چائیے ورنہ یہ کھانسی پیدا کر سکتی ہیں۔ مقدار سے زیادہ کھانے سے یہ پیٹ میں ہوا پیدا کرتی ہے۔

mint benefits پودینے کے فوائد



 


mint benefits
پودینے کے فوائد
پودینہ خوش ذائقہ اور خوشبو دار بنانے کیلئے استعمال ہوتا ہے ۔پودینہ کی چائے‘ دوائی کے لحاظ سے بہت مفید ہے۔ اس کا استعمال بد ہضمی‘ کھانسی‘ زکام میں کیا جاتا ہے ‘ دن بھر کی تھکن ختم کر دیتی ہے‘ گیس کی شکایت ختم اور آنتوں کو صاف کرتی ہے‘ بہت لذیذ اور خوشبو دار ہوتی ہے۔
پودینہ جسے ہمارے ہاں عام طور پر کھانوں کو خوش ذائقہ اور خوشبو دار بنانے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے اور پودینہ کی چٹنی کو بطور ہاضم و لذت موسم گرما میں متوسط و غریب گھرانوں میں بطور سالن استعمال کیا جاتا ہے۔ اس بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ پودینہ قدرت کی عطا کردہ بہت سی خصوصیات سے مالا مال ہے۔

افعال و خواص
اطباءنے پودینہ پر بہت تحقیقات کی ہیں اور اس کے درج ذیل غذائی و دوائی فوائد کی نشاندہی کی ہے۔ پودینہ نظام ہضم سے متعلقہ امراض میں مفید ہے۔ غذا کو ہضم کرتا ہے اور ریاح کو خارج کرتا ہے۔ بھوک لگاتا ہے۔ پیٹ پھولنا‘ درد ہونا‘ کھٹی ڈکاریں آنا‘ جی متلانا اور قے ہونا میں فائدہ مند ہے۔ پودینہ
الرجی( زود حساسیت) میں بہت موثر تدبیر ہے ‘ پتی اچھلنا(چھپاکی) الرجی کی ایک قسم ہے جس میں جسم میں کسی جگہ یا کئی جگہ خارش ہوتی ہے پھر سرخ دھبے( دھپڑ) بن جاتے ہیں جو تھوڑی دیر بعد ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ اس تکلیف میں پودینہ سبز دس پتے ایک کپ پانی میں جوش دے کر چھان کر روزانہ رات سونے سے قبل‘ بیس یوم تک استعمال کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ پودینہ خون سے فاسد مواد کو خارج کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یرقان میں بھی استعمال کرایا جاتا ہے ۔ جن لوگوں کو جی متلانے یا قے آنے کی شکایت و جگر کا فعل سست ہو اور اس سبب بھوک اچھی طرح نہ لگتی ہو ‘ رنگت زرد رہتی ہو یا ان عوامل کے سبب خون کا دباﺅ( بلند فشار خون) بڑھ جاتا ہو۔ ان کے لئے یہ جوشاندہ بہت مفید ثابت ہوا ہے
ہوالشافی
ریان (سونف) چھ گرام‘ پودینہ خشک چھ گرام‘ مویز منقی نو گرام‘ آلو بخارا خشک پانچ دانہ‘ آدھے گلاس پانی میں ڈال کر جوش دے کر چھان کر صبح نہار منہ پی لیا جائے۔ اگر موسم گرما ہو تو یہ نسخہ رات کو پانی میں بھگو دیں صبح مل چھان کر نوش جاں کریں۔ یہ عمل بیس یوم تک کافی رہے گا۔
اسہال (دست آنا) اور ہیضہ میں پودینہ کے پتوں کو نمک لگا کر کھانا یا اس کی چٹنی کا استعمال مفید ہے اور اس کا جوشاندہ بھی اچھی تدبیر ثابت ہوا ہے۔ پودینہ سبز 60 گرام یا پودینہ خشک 10 گرام‘ دارچینی 3 گرام ‘ الائچی کلاں 3 گرام ایک کپ پانی میں جوش دے کر چھان کر پی لیا جائے۔
پودینہ میں تریاقی خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں۔ خصوصاً بچھو‘ بھڑ‘ چوہے وغیرہ کے کاٹنے پر پودینہ پیس کر لیپ کیا جا سکتا ہے۔ جو خواتین ماہانہ ایام کی کمی کے عارضہ میں مبتلا ہوں وہ پودینہ کی چائے استعمال کریں۔پودینہ بلغم کو پتلا کرتا ہے اور مسکن ہے۔ پودینہ سے طب کے کئی مرکبات تیار کئے جاتے ہیں جن میں جوارش پودینہ‘ قرص پودینہ‘ جوارش انارین اور عرق پودینہ شامل ہیں۔ یہ مرکبات اور ادویہ معدہ کی خرابی کے امراض میں بہت موثر ہیں۔

پودینہ کی چائے
پودینے کی چائے دوائی کے لحاظ سے بہت مفید ہے۔ اس کا استعمال بد ہضمی‘ کھانسی‘ زکام میں کیا جاتا ہے۔ دن بھر کی تھکن ختم کر دیتی ہے۔ گیس کی شکایت ختم اور آنتوں کو صاف کرتی ہے۔ بہت لذیذ اور خوشبو دار ہوتی ہے۔ نظام ہضم کی اصلاح کرتی ہے۔ متلی کی صورت میں تھوڑا سا لیموں کا رس ملا لیں۔ پودینہ کی چائے سانس کی نالی کی سوجن‘ برونکائٹس ‘ درد سر اور کھانسی زکام میںمفید ہے۔ ایک کپ چائے دن بھر کی تھکن ختم کر دیتی ہے‘ آنتوں کو صاف کرتی ہے جس سے سانس میں ناگوار بو کی شکایت ختم ہو جاتی ہے۔

جی متلانا یا قے آنا
جن لوگوں کو جی متلانے یا قے آنے کی شکایت ہو جائے وہ پودینہ دس پتے اور چھوٹی الائچی دو عدد کے ساتھ پانی میں جوش دے کر چھان کر پی لیں، شکایت جاتی رہے گی(انشاءاللہ)روغنی اور دیر ہضم ثقیل اشیاءکے استعمال کے بعد ٹھنڈی بوتلوں کی جگہ پودینہ اور لیموں کی چائے مفید ہے۔

بد ہضمی
بد ہضمی‘ اپھارہ‘ ریاحوں کی صورت میں پودینہ کا رس پانی میں ملا کر پینے سے فائدہ ہوتا ہے۔

پتھری گردہ و مثانہ
بتھوے کی سبزی میں پودینہ ڈال کر کھانے سے پتھری کا مرض ختم ہو جاتا ہے۔ ایسا ایک ماہ تک کریں یا فائدہ ہونے تک۔

پودینہ کا شربت
پودینہ کی بڑی گڈی دھو لیں۔ اس کے بعد ایک کپ شکر اور پانچ عدد لیموں کا رس نچوڑ لیں اور اس آمیزے کو دو گھنٹہ تک اسی طرح رکھارہنے دیں پھرجگ میں بھر لیں اور برف ڈال کر اس میں ادرک کا سرکہ20گرام اور پودینہ کی چند پتیاں ڈال کر پیس لیں یہ نہایت خوش ذائقہ شربت ہوگا جو دل و دماغ کیلئے مفید ہے۔

گیس ریاح
بو علی سینا نے پودینہ کا کھانا اور چبانا ریاح و گیس کیلئے مفید قرار دیا ہے۔

ایک حکایت
پودینہ کے متعلق درج ذیل حکایت سے اس کی تاریخی حیثیت واضح ہوتی ہے نیز یہ کہ قدیم حکماءبھی اس سے اچھی طرح آگاہ تھے۔ قدیم یونانیوں کاعقیدہ تھا کہ نتھا ایک یونانی دوشیزہ کا نام تھا جس کا حسن و جمال قابل رشک تھا وہ یونانی دولت کے دیوتا (پلوٹو) کی محبوبہ تھی اور اسے پلوٹو کی اہلیہ پروسہ پائن ( ہندو عقائد کے مطابق دولت کی دیوی) نے حسد اور رشک کی بناءپر ایک نبات میں بدل دیا تھا اور اسی نبات کو لاطینی میں نتھا جبکہ اردو میں پودینہ کہتے ہیں۔ یونانی اطباءمیں سے حکیم ساﺅ فرطس نے بھی اس کا ذکر کیا ہے۔ اہل چین و جاپان بھی دو ہزار سال سے پودینہ کے خواص سے واقف ہیں۔ ماہرین طب نے جو تحقیقات کی ہیں اس کے مطابق یہ ایک اہم نبات ہے جو دوائی کے اعتبار سے استعمال ہوتی ہے اور بہت زیادہ استعمال ہوتی ہے۔ مگر ہمارے ہاں کثیر مقدار میں غذائی استعمال ہے اور اس کا سالن و سلاد خوشبود ار اور ہاضم چٹنی کے طور پر موسم گرما کی دوپہرو ں میں عام طور پر کیا جاتا ہے۔

محافظ حسن
پودینہ حسن کا محافظ بھی ہے۔ چہرے کے داغ دھبے‘ کیل مہاسوں سے نجات کیلئے تازہ پودینہ خالص سلاد کے ساتھ پیس کر متاثرہ مقامات پر لیپ کیا جاتا ہے۔ چند دنوں میں داغ دھبے ‘ کیل مہاسے صاف ہو کر جلد کا رنگ نکھار دیتے ہیں۔ اتنی خصوصیات کاحامل عطیہ خداوندی پودینہ دعوت دیتا ہے کہ اس کے غذائی اور دوائی فوائد حاصل کریں۔

coconut benefits خون صالح پیدا کر تا ہے ناریل کے فوائد

coconut benefits خون صالح پیدا کر تا ہے ناریل کے فوائد

coconut benefits
ناریل کے فوائد
عر بی نا رجیل
فا رسی جو ز ہندی
سندھی ڈونکی
انگریزی Coconut
مشہو ر عام چیز ہے ۔ اس کا ذائقہ شیریں خوش مزہ ہو تاہے ۔ اس کا رنگ باہر سے سر خ اور اندر سے سفید ہو تا ہے۔ اس کا مزاج گرم اور خشک دوسرے درجے میں ہو تاہے  اس کی مقدار خورا ک دو تولہ ہے ۔ اس کے حسبِ ذیل فوائد ہیں ۔
(1)نا ریل قوت با ہ کو مضبو ط کر تاہے۔
(2) خون صالح پیدا کر تا ہے۔
(3) کثیر الغذا ہونے کی وجہ سے بدن کو فر بہ کر تا ہے۔
(4) جسم کی حرارت اصلی کو قوت دیتا ہے۔
(5)بینائی کو مضبو ط کرنے کے لیے ہر روز نہا ر منہ کو زہ مصری ہم وزن کے ہمرا ہ کھا نا بے حد مفید ہو تاہے ۔
(6) پیٹ کے کیڑو ں کو ما رنے کے لیے پرانی نا ریل تین ما شہ کھا نا مفید ہو تا ہے۔
(7) ما دہ منو یہ کو گا ڑھا کر تاہے ۔
(8)نا ریل کا تیل سر پر لگانے سے با ل ملا ئم ہو تے ہیں اور بڑھتے بھی ہیں ۔
(9) نا ریل بخار وں اور ذیا بیطس (شوگر)کی مر ض میں پیا س بجھا تا ہے۔
(10) نا ر یل کا تیل اگر روزانہ پلکو ں پر لگا یا جائے تو وہ بہت ملا ئم ہو جا تی ہے۔
(11) اگر نکسیر کی شکا یت ہو تو تین ہفتہ دو تولہ نا ریل رات کو بھگو کر صبح نہا ر منہ کھا نے سے یہ مر ض ہمیشہ کے لیے دور ہو جا تاہے ۔
(12) فالج ، لقوہ ، رعشہ اور وجعِ مفا صل میں اس کا استعمال بے حد مفید ہو تاہے ۔
(13) نا ریل کے چھلکو ں کے جو شا ندے سے غرا رے کرنے سے دانت مضبو ط ہو تے ہیں۔
(14 ) قطرہ قطرہ پیشا ب آنے کو بے حد مفید ہے اور اس مرض کو جڑ سے اکھاڑتا ہے۔
(15) درد مثانہ کو بے حد مفید ہے ۔
(16) کچا نا ریل بھو ک لگاتا ہے۔
(17) کھا نسی اور دمہ میں نا ریل کا استعمال بالکل نہیں کرنا چاہیے ۔
(18) مثانہ اور گردے کی کمزوری دور کرتا ہے۔
(19) اگر بند چوٹ ہو تو پرانی نا ریل میں ایک چوتھا ئی ہلد ی ملا کر پو ٹلی باندھ لیں اور اس کو گرم کر کے چو ٹ کی جگہ ٹکور کرنے سے چوٹ کی درد اور سو جن ٹھیک ہو جا تی ہے۔
(20) کثرت ِ حیض اور بوا سیر میں نا ریل کے پو ست کا چھلکا جلا کر ایک ماشہ ہمراہ پانی کے لینے سے فائدہ ہو تاہے ۔
(21) چاول کھانے کے بعد تھوڑا سا ناریل کھالینے سے چا ول فوراً ہضم ہو جا تے ہیں۔
(22) نا ریل کھا کر پانی بالکل نہیں پینا چاہیے ۔
(23) نا ریل صفرا کو دور کرتا ہے ۔
(24) یرقان میں مفید ہے۔
(25) زبان کا مزہ درست کرتا ہے اور قبض پیدا کر تا ہے۔
(26) کچے نا ریل کا پانی پینا پیشا ب کی مختلف بیما ریو ں کو دور کر تاہے۔
(27) پھیپھڑو ں کے مریض کو نا ریل کا دودھ بنا کر پلا نا اور کھلا نا مفید ہو تا ہے۔
(28) نا ریل کی داڑھی کی را کھ کو پانی میں گھو ل کر نتھرا ہو اپانی ہچکی والے مریض کو پلا نا بے حد مفید ہو تاہے ۔
(29) نا ریل کا تیل گر دے اور مثانے کی قوت اور چر بی پیدا کرنے کے لیے مفید ہے۔
(30) گر تے ہوئے بالوں کی صورت میں کھو پرے یعنی نا ریل کا تیل سر پر لگانا خاص طور پر رات کے وقت اور صبح اٹھ کر کسی اچھے صابن سے سر دھو لینا مفید ہو تاہے
*ناریل کا پانی معدے کی سوجن کا بہترین علاج ہے۔
*ناریل کا دودھ گلے کی خراش اور تمباکو نوشی سے ہونے والی خشک کھانسی کا بہترین علاج ہے۔
*آدھا کپ ناریل کا دودھ،ایک کھانے کا چمچہ شہد اور گاءے کا دودھ ملا کر رات کو سونے سے پہلےپی لینے سے خراش اور خشک کھانسی ختم ہو جاتی ہے۔
ناریل کا پانی دل،جگراور گردوںکی بیماریوں میں بھی فائدہ مند ہے۔
ناریل استعمال کرنے سے پیٹ ے کیڑے ہلاک ہوجاتے ہیں۔
ناریل کا تیل جلی ہوئ جلد پر لگانے سے افاقہ ہوتا ہے۔
ناریل کے پانی میں ایک کھانے کا چمچہ لیموں کا رس ملا کر پینے سے ہیضے کی شکایت دور ہو جاتی ہے

سبز رنگ کا کچاناریل جسے ڈاب بھی کہا جاتا ہے یہ پانی سے بھرا ہوتا ہے اور اس کے اندر گری بالائی جیسی ہوتی ہے اس ڈاب کا پانی بے شمار فوائد کا حامل ہوتا ہے بعض ماہرین اسے دستیاب دودھ سے زیادہ مفید قرار دیتے ہیں کیونکہ اس میں کولیسٹرول نہیں ہوتا اور چکنائی بھی کم ہوتی ہے بے شمار خوبیوں میں سے چند درج ذیل ہیں۔

ناریل پانی دوران خون کو بہتر بناتا ہے اور غذا ہضم کرنے والی نالی کی صفائی کرتا ہے۔ یہ قدرتی پانی انسانی جسم میں بیماریوں کے خلاف مدافعانہ نظام کو مضبوط بناتا ہے جس کے باعث جسم زیادہ سے زیادہ وائرسز کا مقابلہ کرنے کے قابل ہو جاتا ہے۔ گردے میں پتھری والے لوگ ناریل پانی پینا معمول بنائیں، کیونکہ یہ پانی پتھریاں توڑ کر خارج کرنے کی قوت رکھتا ہے۔ پیشاب میں جلنا ہے یا نالی میں انفیکشن تو ایک گلاس ناریل پانی سے فوری افاقہ ہو سکتا ہے۔ ناریل پانی میں دیگر چیزوں کے علاوہ الیکٹرولائٹس اور پوٹا شیم کی وافرمقدار بلڈ پریشرکو نارمل اور وی کی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے۔ ناریل کا پانی تازہ سنگترے کے جو س سے کم حراروں کی وجہ سے زیادہ سودمند ہے۔ اس پانی میں ماں کے دودھ والا ایسڈ ہوتا ہے لہٰذا اسے ڈبے کے دودھ سے بہتر سمجھا جاتا ہے۔ اس پانی میں نمک کی تعداد اتنی کم ہوتی ہے کہ خون کے سرخ ذرات بالکل محفوظ رہتے ہیں اسی لئے اسے یونیورسل ڈونر بھی کہا جاتا ہے۔

 

Read More