Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

گیس معدہ، بدہضمی، کا دیسی علاج

گیس معدہ، بدہضمی، کا دیسی علاج
نسخہ الشفاء : نوشادر 20 گرام، الائچی خورد 20 گرام، مرچ سیاہ 10 گرام، نمک سیاہ 10 گرام، ست پودینہ 1رتی
ترکیب تیاری : تمام ادویہ کو باریک کر کے سفوف بنا کرمحفوظ کرلیں یہ تمام امراض معدہ کی تیربہدف دواء ہے
مقدار خوراک : ایک رتی  منہ میں ڈال کر چوسیں
فوائد : کھانا ہضم نہ ہوتا ہو، درد شکم ترش جلی ہوئی ڈکاریں، پیٹ میں ریح، گیس ہوا بھری ہو، بھوک نہ لگتی ہو، بھوک کھل جاتی ہے، کھایا پیا سب ہضم ہو ہاضمہ تیز ہو جاتا ہے، بادی کا نام نہیں رہتا ہے، حلق سے اترتے ہی اپنا اثر دکھا دیتی ہے

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دوعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

نسخہ، تقویت ہاضمہ

نسخہ، تقویت ہاضمہ
نسخہ الشفاء : فلفل سیاہ 10 گرام، نمک سیاہ 10 گرام، چھوٹی الائچی 10 گرام
سب کو کوٹ چھان کر سفوف بنا لیں
مقدار خوراک:: آدھا گرام کھانے کے بعد تازہ پانی کیساتھ
فوائد::کھانے کو ہضم کرتا ہے اور ہاضمہ کو تقویت دیتا ہے

اجوائن ہاضمہ کی بیماریوں کی شفا

اجوائن

دیسی گھریلو ٹوٹکے

ہاضمہ کی بیماریوں کی شفا کے لیے بھی استعمال ہوتی ہے۔ادرک
ادرک کا ورق جلن یا سوزش کے ساتھ سوجن یا ورم کم کرنے ، طبیعت کی مالش، قے سے آرام پہنچاتا ہے۔ جڑی بوٹ کے ڈاکٹر اس کو اتھرائٹس ، برانکئٹس اور السراٹئیو کولائٹِس کی سوجن یا ورم کو کم کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ادرک درد کو بھی کم کرتا ہے

الائچی
مصفی ، دافع تشنج ، دافع ریاح ، مقویات دماغ، قوت ہاضمہ ، پیشاب لانا ، بلغم نکالنے والا ، دوائےمقوی ، مقویٴ معدہ اور طاقت بخش کی صفات رکھتی ہے

املی
میں کیلشیم، فاسفورس، ائرن، تھیامِن، رِبوفلاون اورنیاسِن موجود ہے۔ املی ہاضمہ میں مدد دیتی ہے اور بخار کو کم کرتی ہے۔ املی دافع ریاح ہے ۔پِتوں کی بیماروں کا علاج اور یہ مصفی خون ہے۔

پودینہ
سارا پودا دافع جراثیمی اوردافع بخاریاتپ ہے- اسکاعطرمسکن دوا ہے۔ سردرد ، گلے کی خرابی، پیٹ کا درد اورخارش میں بھی فائدہ مند ہے۔ اس سےحاصل کیا ہوا مینتھنول مرہم میں استعمال کیاجاتا ہے۔

تیز پتہ
ہای بلڈ شوگر، مائ گرین سر درد، انفیکشن ، اورگیسٹریک السر میں مفید

دار چینی
ہر روز آدھا چمچہ دارچینی کا کھانے میں استعمال بلڈ میں شکر، کلسٹرول اور ٹرائی گلسرایڈ کو کم کرتا ہے۔ دارچینی دافع ریاح ہے اور طبیعت کی مالش اور پیٹ کا پھولنا کو ختم کرتا ہے۔

دھنیا
ہاضمہ اور پیٹ ابارنےوالی بیماریوں کے لیے اچھا ہے۔ نظام عصابی کے لئے مفید ہے اسک علاوہ دواؤں کا ذائقہ کواچھا بنانے میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

زیرہ
دافع قبض، دافع تشنج، دوائےمقوی، دافع ریاح، دوامقویٴ معدہ ہے۔

سرسوں (رائی)
بچھو اور سانپ کے ڈنک کا علاج ہے۔ مرگی ، دانت کا درد، گردن کی سختی ، جوڑاں کا درد اور سانس کی بیماریوں میں دوا کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔

سویا (ڈِلّ)
بچوں کو ڈِلّ کا پانی ہاضمہ کیلئےدیا جاتا ہے۔ ہچکی کو بھی بند کرتا ہے۔ اس کا پانی پینے سے نیند آسانی سےآتی ہے۔

سونف
سانس کوخوشبو دینے کے لے کھانے کے بعد کھایا جاتی ہے۔ ہاضمہ میں مدد کرتی ہے۔ کھانسی کی دواؤں میں ملایہ جاتی ہے۔مصفی، دفاع ریاح ، دافع تشنج ، خواب آور ہے اور ہچکچی ختم کرتی ہے۔

 

ہاضمہ میں نقص پیدا ہوسکتا ہے

ہاضمہ میں نقص پیدا ہوسکتا ہے
کھانے کے بعد لوگ ٹھنڈا پانی پیتے ہیں اور یہ نہیں سوچتے کہ وہ معدہ میں جاکر اس کی حرارت کو کم کردیتا ہے جس سے ہاضمہ میں نقص پیدا ہوسکتا ہے اس مختصر آیت میں مکمل طب موجود ہے یعنی کھانے پینے میں اعتدال قائم نہ رکھنا ہی بیماری کا اصل سبب ہے  آج تمام تر تحقیق کے بعد اسی بات پر زور دیا جاتا ہے کہ تمام بیماریوں کی ابتداءمعدہ سے ہے  اس سلسلے میں رسول خدا کا ایک ارشاد بھی موجود ہے جس سے صحت کی بقا کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے  آج کا سائنسدان کہتا ہے کہ بیماری کے دوران پرہیز کا تصور فرسودہ ہے مریض کو دوا کے دوران غذا ضرور دیں جبکہ رسول خدا فرماتے ہیں  بیماروں کو ان کی خواہش کے خلاف کھانے پر مجبور نہ کرو کیونکہ ان کو خدا کھلاتا ہے  اس طرح کھانا اور پانی ضروری ہے لیکن حسب ضرورتہوا ہمارے لیے انتہائی ضروری ہے اگر یہ نہ ہوتو دم گھٹنے لگتا ہے، ہمارے جسم کی آکسیجن کی ضرورت صاف ہوا سے پوری ہوتی ہے لیکن ہم اسے اپنے آرام کی خاطر اسے طرح طرح کے کیمکلز سے آلودہ کرتے ہیں، باہر نکلیں تو کیمیکل زدہ ہوا‘ جراثیم سے پُر اور دھوئیں سے لبریز ہوا نہ جانے کن کن اعضاءکا شکار کرتی ہے، صحت کے لیے کھلی اور تازہ ہوا اشد ضروری ہے گھروں میں قدرتی ہوا کی آمدورفت کے لیے کھڑکیاں اور روشندان بھی بہترین ذریعہ ہیں

پانی انسانی جسم کے وزن کا ستر فی صد حصہ کہلاتا ہے جسم کے اہم کاموں میں پانی کے بغیر سارے کام رک سکتے ہیں جب تک پھیپڑے مرطوب نہ رکھے جائیں‘ ہوا جو سانس کے ذریعہ آکسیجن پہنچاتی ہے اچھی طرح استعمال نہیں ہوسکتی۔

ہاضمہ کے عرق کو بھی پانی کی شدید ضرورت ہوتی ہے، پانی کی کمی سے ڈی ہائڈریشن ہوسکتا ہے۔ اسی طرح جسم میں موجود بے کار اجزا کو پیشاب کے ذریعہ نکالنے میں گردوں کا عمل پانی کی وافر مقدار نہ ملنے پر بے کار ہوسکتا ہے

اور ہم ہیں کہ پانی جیسی اہم ضرورت میں طرح طرح کی رنگ آمیزیاں سوڈا وغیرہ کی صورت میں کرتے رہتے ہیں۔ہمارے پانی کے حصول کے ذرائع ہی اسے آلودہ کرنے میں کیا کم ہیں کہ ہم خود لذت کام و دہن کے لیے اسے مضر صحت بنا دیتے ہیں۔ پانی ابال کر پینے سے آپ جراثیم تو مار دیں گے لیکن باہر سے آئی ہوئی برف ملا کر پھر اسے ویسا ہی مضر صحت بنا دیں گے۔ اس لیے برف کے استعمال میں بھی توجہ کی ضرورت ہے

حلق اور زکام کی بیماریوں میں برف کا استعمال قطعی بند کردیں۔ رہا پانی کے ذائقہ دار بنانے کا سوال تو پھلوں کے عرقیات سے لطف اندوز ہوں اور فائدہ بھی اٹھائیں۔ ان مشروبات کو تو لازمی ترک کردیں جن میں گیس کا عمل دخل ہو۔ پانی کو اپنی اصل حالت میں روزانہ چھ سات گلاس پیئں

یہ بات سب جانتے ہیں کہ کھانا وقت پر کھانا‘ چبا کر کھانا اور دو کھانوں کے درمیان کم از کم چار پانچ گھنٹے کا وقفہ ہونا ضروری ہے۔ اپنے کھانے میں مناسب مقدار میں نشاستہ‘ لحمیات اور حیاتین شامل ہوں تو بیماریوں سے دور رہ سکتے ہیں۔ حکمت اور آئیو رویدک طریقہ علاج میں گرم اور ٹھنڈی غذائوں کی درجہ بندی بھی کی گئی ہے۔ اگر ان کے توازن کا خیال نہ رکھا جائے تو بیماری پیدا ہوسکتی ہے

طب چین میں بھی ٹھنڈی اور گرم غذائوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ چین میں سر درد‘ گلے کی تکالیف‘ قبض اور بخار وغیرہ کو گرم مزاجی کیفیت کہا گیا ہے جس میں ٹھنڈی چیزیں استعمال کرنا چاہئے جبکہ دوران خون میں کمی‘ چکر اور دست وغیرہ کی کیفیت سرد ہے اس لیے اس کا علاج گرم اور طاقت والی اشیاءسے کرنا چاہئے

مغربی ڈاکٹروں کا بھی نظریہ ہے کہ ناقص اور بے وقت کھانے سے امراض جنم لیتے ہیں۔ اس سلسلے میں ایک فہرست مرتب کرتا ہوں جس کے بعد نفع و نقصان حاصل کرنا آپ کا کام ہے۔ یہ بھی ذہن نشین کرلیں کہ بیماری میں بھوک نہیں لگتی اس لیے ہلکی غذا سوپ کی شکل میں لیں اور تندرست ہونے پر اپنے کھانے پینے کا چارٹ خود حسب ضرورت اپنی جیب پر نظر رکھتے ہوئے مرتب کریں بس مرض بڑھانے والی چیزیں استعمال نہ کریں۔ مثلاً نزلہ زکام میں ٹھنڈا پئیں گے اور کیلا کھائیں گے تو مرض بڑھے گا۔ خواتین دوران حمل کھجور اور پپیتا کھائیں گی تو حمل ساقط ہونے کا اندیشہ ہوگا۔ اسی طرح گلے کی خرابی میں ٹھنڈا اور سرکہ اچار کھائیں گے تو گلا ٹھیک نہ ہوگا

کھانے پینے کی چیزوں میں نفع و نقصان سمجھنے سے قبل نہایت اہم غذا روٹی اور چینی پر ایک ریسرچ کی روداد بھی نوٹ کرلیں

کیلیفورنیا یونیورسٹی کے ”ایگنس فے مورگن“ کے حوالے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ عام طور پر جو سفید روٹی دستیاب ہے اس میں تیس اہم تغذیہ میں سے چھبیس غائب ہوکر صرف چار رہ جاتی ہیں یعنی ہم اصلی گندم کی روٹی سے محروم سفید آٹا کھا کر صحت سے دور ہورہے ہیں یا یوں سمجھیں کہ تین چوتھائی سے بھی زیادہ تعداد میں اہم دھاتوں‘ بی کمپلیکس اور وٹامن E سے محروم رہتے ہیں۔ اس طرح گنے اور چقندر کی اصل غذائیت دور کرکے ہمیں سفید چینی دے دی جاتی ہے جسے ہم دل و جان سے خوش ہوکر کھاتے ہیں اور نشاستہ کے سوا باقی قدرت کی فراہم کردہ غذا کی اہمیت سے محروم ہوتے ہیں۔ یہی حال تمام کھانے پینے کی چیزوں میں ہے کہ ہمیں اصل سے ہٹا کر نقل کو خوبصورت بنا کر بہلایا گیا ہے کھلونے دے کے بہلایا گیا ہوں

اس سلسلے میں ہماری‘آپ کی اور حکومت‘ سب کی سوچ ایک ہونا چاہئے کہ ہم اچھی صحت کے اصولوں کو اپناکر اچھے معاشرے کی تعمیر کریں جو کم از کم کھانے پینے میں دھوکا نہ دے

گرم غذائیں:  گوشت‘ مرغی‘ ادرک‘ کالی مرچ‘ لونگ‘ سرسوں‘ سرخ مرچ‘ لہسن‘ کھجور‘ پپیتا‘ گڑ‘ کافی اور چائے وغیرہ

ٹھنڈی غذائیں:  آلو‘ ککڑی‘ کھیرا‘ گوبھی‘ انگور‘ دودھ‘ مکھن‘ سفید چینی‘ گندم پسا ہوا‘ چاول‘ دال اور سونف وغیرہ

کھانے میں گوشت کم سے کم کھائیں اس سے اجزاءلحمیہ ضرور حاصل ہوتے ہیں لیکن دالوں کا استعمال بھی ان اجزاءکی فراہمی کا ذریعہ ہے مرغ اور مچھلی زیادہ بہتر ہے۔ حضرت علی نے غالباً اسی لئے کہا تھا کہ” اپنے پیٹ کو جانوروں کا قبرستان مت بنائو“

کارن‘آئل‘ مارجرین‘آلیو آئل استعمال کریں اور گھی کا استعمال کم ہونا چائے۔ دل سے متعلق امراض میں تو گھی بالکل بند کردیں۔ سبزیاں زیادہ سے زیادہ استعمال کریں کہ نوے (٩٠) فیصد پانی کے ساتھ ان میں وٹامن Cبھی ہوتا ہے۔ پہلے سے کٹی ہوئی سبزیاں اور گوشت سے پرہیز بہتر ہے ہمیشہ انہیں تازہ کاٹ کر استعمال کرنے میں فائدہ ہے‘ نمک اور چینی کم کھائیں

بلڈ پریشر میں نمک اور ذیابیطس میں چینی کا استعمال ترک کرنا چاہئے، کھانے کے ساتھ پیاز‘ لہسن‘ اور لیموں کا رس مفید ہے۔ آلو سے مٹاپے کے ساتھ بدہضمی بھی ہوسکتی ہے جبکہ وہ چھلکے کے ساتھ مفید ہے

انڈے کا استعمال کم سے کم ہونا چاہئے، ہفتہ میں زیادہ سے زیادہ تین انڈے کھائیں جبکہ اس کی سفیدی جتنا چاہے کھائیں۔ دل کے مریض تو انڈے سے قطعی دور رہیں ہاں سفیدی وہ بھی کھاسکتے ہیں۔ جلدی امراض میں بھی انڈے کی زردی اور مچھلی نقصان دیتی ہے

ڈبوں میں بند کھانوں کا استعمال زیادہ بہتر نہیں، روٹی‘ چاول اور دالوں کا استعمال زیادہ رکھیں۔ ویسے ایک وقت میں ایک چیز کا استعمال زیادہ بہتر ہے۔ کھانے دیر تک پکانے سے اس کے وٹامنز اور ضروری اجزاءختم ہوجاتے ہیں

ناشتہ اور رات کا کھانا اچھا ہونا چاہئے جبکہ دوپہر میں ہلکا کھانا یا پھل پر قناعت کریں، آلو چینی‘ اور نشاستہ کی چیزیں کم کھائیں تو وزن بھی نہ بڑھے گا

ورزش کریں یا روز صبح و شام پیدل چلیں۔ ڈائٹنگ کرنا یا بھوکا رہنا سخت غلطی ہے۔ غذا آہستہ آہستہ چبا کر کھائیں اور اس کے ساتھ پانی یا تو بالکل نہ پئیں‘ یا پھر کم مقدار میں لیں۔ زیادہ پانی پینے سے ہاضمہ میں فرق آتا ہے۔ کھانے سے ایک گھنٹہ بعد جی بھر کر پانی پینا بہتر ہوتا ہے۔ سرکہ اچار یا کھٹی اشیاءکے استعمال میں زیادتی نہ کریں کیونکہ اس سے معدہ خراب ہونے کے ساتھ اعصاب بھی کمزور ہوتے ہیں

خصوصی توجہ: دودھ کے ساتھ نہ ترشی کھائیں نہ مچھلی۔ چاول کے ساتھ تربوز اور انڈوں کے ساتھ مولی استعمال نہ کریں دودھ کے ساتھ مچھلی کھانے سے سفید داغ کی بیماری ہونے کا اندیشہ ہے

کھانے اور پینے کی مفید ترین اشیائ: صحت کی بقاءکے لیے غذا‘ پانی‘ روشنی‘ ہوا‘ لباس اور غسل وغیرہ پر روشنی ڈالنے کے بعد ضروری ہے کہ ان کھانے پینے کی اشیاءکا ذکر کردیا جائے جن سے انسان زیادہ فائدہ اٹھا سکتا ہے اور ان کے غیر ضروری استعمال سے نقصان کا خطرہ ہے

خدا جانے یہ بات کیوں مشہور ہے کہ طاقتور یا طاقت دینے والی اشیاءکھانے سے ہی جسم طاقتور اور تندرست رہ سکتا ہے۔ اصل میں کھانے سے پہلے یہ دیکھنا ضروری ہوتا ہے کہ معدہ میں کس قدر جان ہے۔ وہ طاقتور غذا کو ہضم بھی کرسکتا ہے یا نہیں

طاقت کے حصول کے لیے محنت درکار ہے۔ زیادہ محنت کرنے پر اس قسم کی طاقتور غذا کی ضرورت ہوا کرتی ہے۔ محنت نہ کرنا اور مقوی غذا استعمال کرنا صحت کو برباد کرنا ہے

عمر کے لحاظ سے بھی غذا کا خیال رکھنا چاہئے۔ کم خور کے لیے طاقتور چیزوں کے کھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ زیادہ کھانا ویسے بھی مناسب نہیں۔ کھانے کے بعد لوگ ٹھنڈا پانی پیتے ہیں اور یہ نہیں سوچتے کہ وہ معدہ میں جاکر اس کی حرارت کو کم کردیتا ہے جس سے ہاضمہ میں نقص پیدا ہوسکتا ہے۔ جسے ہاضمہ کی شکایت رہتی ہو اس کو کھانے کے بعد تھوڑا نیم گرم پانی پینا چاہئے اور کھانے کے بعد تھوڑا آرام کرنا بھی مناسب ہے

معدہ کو بہت دیر تک خالی رکھنے سے صحت خراب ہوسکتی ہے دن کی غذا کے مقابلہ میں رات کی غذا ہلکی اور سادی ہونا چاہئے۔ لیکن سونے سے کم از کم ایک گھنٹہ پہلے کچھ ضرور کھا لینا چاہئے۔ معدہ کو خالی نہ چھوڑا جائے نہ اسے خوب بھردیا جائے۔ ضعیفی میں رفتہ رفتہ خوراک کم کردینا چاہئے۔ مختصر یہ کہ کھانا اچھا اور اعتدال میں رہ کر کھانا چاہئے

پینے کے لیے سب سے زیادہ مفید صاف اور خالص پانی ہے۔ صاف پانی نہ صرف گوشت کو مضبوط رکھتا ہے بلکہ جسم کو بڑھنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ گردوں کو اپنا کام بہتر طور پر انجام دینے کے لیے پانی زیادہ پینا چاہئے۔ پانی اس لیے بھی ضروری ہے کہ بغیر اس کے غذا ہضم نہیں ہوتی۔ اس مقام پر چند مفید ترین اشیاءکا ذکر بھی ضروری ہے جو درج ذیل ہیں

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

نسخہ برائے ہاضمہ اگر قبض رہتی ہو

نسخہ برائے ہاضمہ
نسخہ الشفاء  :      دھنیا  10 گرام، تخم الائچی خورد  10 گرام، تخم الائچی کلاں  10 گرام، سونف 10 گرام،  پودینہ  10 گرام،  اجوائن  10 گرام،  پپیتہ خشک شدہ ’تازہ پپیتہ لے کر چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیں اور دھوپ میں خشک کر لیں  50 گرا م،  فلفل دراز  6 گرام،ست لیموں   6 گرام، زیرہ سفید  6 گرام،  امچور  6 گرام
 ترکیب تیاری : تمام اشیا کو اچھی طرح صاف کر کے پیس لیں ( اگر قبض رہتی ہو تو موٹا پیسیں اور اگر نا رہتی ہو تو باریک پیسیں )
مقدارخوراک: 1 سے 2 گرام ( یا چھوٹا چائے کا چمچ آدھا کھانہ کھانے کے بعد استعمال کر لیں )، 2 ماہ کھائیں اور اس کے بعد جب کبھی ضرورت  محسوس ہو تو اسستعمال کر سکتے ہیں۔
پرہیز: تمام تلی ہوئی چیزیں ، بازاری، معدہ میں بوجھ ڈالنے والی اور زیادہ گھی سے پرہیز فرمائیں۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal