Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

جوڑوں کے درد کیلئے

جوڑوں کے درد کیلئے
خولنجان5 تولہ‘ سنا  مکی5 تولہ‘زنجبیل 5 تولہ‘ سورنجاں شیریں 3 تولہ‘ کھانڈ سفید6تولہ۔
ترکیب تیاری: تمام اشیاءکو صاف کرکے باریک پیس لیں اور کپڑچھان کرکے باہم ملا کر رکھ لیں۔
خوراک: ایک ماشہ روزانہ صبح دوپہر رات کھانے کے ایک گھنٹہ بعد ہمراہ نیم گرم دودھ پندرہ سے بیس دن لگاتار

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر کے بغیر باکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوی کے لئے دستیاب ہیں تفصیلات کے لئے کلک کریں
فری مشورہ کے لیے ربطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

نسخہ منہ کے چھالوں کیلئے

نسخہ منہ کے چھالوں کیلئے
ادرک ایک چھٹانک‘ سونف ایک چھٹانک‘ سبز الائچی ایک چھٹانک‘ سنگر مصری آدھا پاو ان سب کو کوٹ کر ملائیں اور سفوف تیار کرکے دو دو چمچ صبح‘ دوپہر ‘ شام کھانے کے بعد ہمراہ پانی استعمال کریں۔ انشاءاللہ فائدہ ہوگا

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر کے بغیر باکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوی کے لئے دستیاب ہیں تفصیلات کے لئے کلک کریں
فری مشورہ کے لیے ربطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

بہترین نسخہ:دانتوں کے ٹھنڈے گرم کیلئے

ہترین نسخہ:دانتوں کے ٹھنڈے گرم کیلئے

سرخ پھٹکڑی، نیم کے پتے، نیم کا سک سب 1-1 پاﺅ، لونگ آدھا پاﺅ، میٹھا سوڈا 125 گرام، سب کو باریک پیس کر صبح ناشتہ سے قبل اور رات کھانے کے بعد تین روز متواتر دانتوں پر لگاکر تین منٹ منہ بندکرکے گندہ پانی پھینک دیں۔ انشاءاللہ دانت میں خون آنا، ٹھنڈا گرم لگنا بند ہوجائیگا

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر کے بغیر باکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوی کے لئے دستیاب ہیں تفصیلات کے لئے کلک کریں
فری مشورہ کے لیے ربطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

قوت مردمی کے لئے نقصان دہ غذائیں

 قوت مردمی کے لئے نقصان دہ غذائیں

قوت مردمی کے لئے نقصان دہ غذائیں۔ جو قبض پیدا کریں۔ قبض سے معدہ کا فعل تباہ وبرباد ہو جاتا ہے۔ قبض کی وجہ سے معدے کے بخارات دماغ کو چڑھتے ہیں تو اس سے وہ احساس شہوت مضمحل ہو جاتا ہے۔ جس سے باہ میں حرکت پیدا ہوتی ہے۔ اس کے متعلق کوئی اصول مقرر نہیں کیا جا سکتا کہ فلاں غذا یقینا قابض ہے اور فلاں نہیں۔ مختلف انسانوں کے مزاج اور قوت ہاضمہ کی قوتیں مختلف ہیں۔ جو چیزیں طبی اصول کے مطابق قابض شمار کی جاتی ہیں، تجربہ ثابت کرتا ہے کہ بعض لوگوں پر ان کا کوئی قابض اثر نہیں ہوتا پھر ان تمام چیزوں کی تشریح کے لئے ان صفحات میں کوئی گنجائش بھی نہیں ہے جو طبی طور پر قبض پیدا کرنے کی ذمہ دار ٹھہرائی گئی ہیں۔ اس لئے مختصر طور پر اتنا ذہن نشین کر لیجئے کہ کوئی غذا بھی جو کسی انسان کے لئے قابض ثابت ہوتی ہے۔ وہ قابل ترک ہے خواہ وہ کتنے ہی مقوی اثرات کی حامل بتائی جاتی ہو۔ طبی
طور پر چنا اور ارد بہترین مقوی باہ دالیں ہیں۔ لیکن جن لوگوں کو یہ قبض میں مبتلا کر دیتی ہوں۔ ان کو یہ باوجودمقوی باہ ہونے کے بھی سخت نقصان پہنچائیں گی۔ اس لئے ان کے مقوی باہ فوائد کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی قوت کو برقرار رکھنے کے شائقین کو ان سے نسبتاً کمزور دالیں کھا لینا زیادہ بہتر ہو گا۔

گرم مصالحہ جات
آج کل ہر خواص وعوام کا رجحان طبع چٹپٹی اور مصالحہ دار چیزوں کی طرف بہت زیادہ ہو گیا ہے۔ اس لئے یہ واضح کر دینا نہایت ضروری معلوم ہوتا ہے کہ اگرچہ بعض تیز اور مصالحہ دار چیزیں محرک باہ ہوتی ہیں لیکن اصولی طور پر ہر ایک تیز محرک باہ چیز قوت باہ کو نقصان پہنچاتی ہے۔اس اصول کے ماتحت یہ احتیاط رکھنی چاہئے کہ حتی الوسع بہت زیادہ مصالحہ دار اور چٹپٹی چیزوں سے احترازکیا جائے لیکن جہاں باہ کو تحریک دینے کی ضرورت ہو اور کوئی سخت گرم دوانہ کھلائی جا رہی ہو۔ مریض کا مزاج بادی ہو یا بلغمی ہو وہاں گرم مصالحہ نہایت مفید ثابت ہو گا۔

زیرہ باہ کو کمزور کرتا ہے
زیرہ سیاہ وسفید اگرچہ قوت ہاضمہ کے لئے نہایت مفید ہیں لیکن اسکا زیادہ استعمال باہ کےلئے نقصان دہ ہے۔ قوی الباہ شخص اگر زیرہ کو دو تین تولہ کی مقدار میں روزانہ صبح گھوٹ کر پیئے تو دو تین ہفتوں کے بعد ہی کمزوری محسوس کریگالیکن اسکا اثر طبیعت کے مطابق ہوتا ہے۔

دھنیاکا زیادہ استعمال نقصان دہ
خشک دھنیا گرم مصالحہ کا ایک بہت بڑا جزو ہے۔ سبز دھنیا بھی چھونک وغیرہ لگانے کے لئے بہت کثرت سے استعمال میں لایا جاتا ہے لیکن بہت کم لوگ اس راز سے واقف ہیں کہ دھنیا باہ کے لئے از حد مضر ہے۔ سبز دھنیا خشک دھنیے سے بھی زیادہ غیر مفید ہے۔ اگر سبز یا خشک دھنیا ایک یا دو تولہ کی مقدار میں گھوٹ کر پلایا جائے تو اچھے خاصے قوی پیکر مرد کو دو تین ہفتوں میں نامرد بنا دیتا ہے۔

گرم مصالحہ کے اجزا
گرم مصالحہ میں دار چینی، سونٹھ، تیزپات اور بڑی الائچی بہت مفید اجزاہیں۔ دار چینی دماغ کے لئے نہایت اکسیری فوائد رکھتی ہے اور باہ کو ہیجان میں لاتی ہے۔ سونٹھ بھی مرکز تناسل میں تحریک پیدا کرنے کے لئے بے نظیر چیز ہے۔ تیز پات اور بڑی الائچی بھی مقوی باہ اثر رکھتی ہیں۔ ان چیزوں کے دیگر فوائد دانستہ نظر انداز کر دیئے گئے ہیں۔ بعض لوگ گرم مصالحہ میں لونگ بھی شامل کرتے ہیں۔ کوئی شبہ نہیں کہ لونگ ایک مفید جزو ہے لیکن دار چینی، سونٹھ وغیرہ کے ہوتے ہوئے اس بات کی ضرورت نہیں کہ لونگ گرم مصالحہ میں شامل کر کے اس کی تاثیر کو اور بھی زیادہ گرم اور ایک حد تک مضر بنا دیا جائے۔ لونگ کے ایک دو دانے بھی صبح وشام استعمال کرنا گرمی پیدا کر سکتے ہیں لہٰذا میری رائے میں لونگ گرم مصالحہ میں کبھی استعمال نہ کیا جائے۔

لہسن اور پیاز
ہندوئوں کے معزز اور قدیم روش کے پابند گھرانوں میں لہسن اور پیاز کو سخت قابل نفرت سمجھا جاتا ہے۔ یوپی کے بعض برہمن، کھشتری اور بنئے تو ان کے نام سے بھی گھبراتے ہیں بعض گھرانوں میں پیاز استعمال ہوتا ہے لیکن لہسن کو تو چھونا بھی گناہ سمجھا جاتا ہے۔ مگر یہ ایک سخت غلط فہمی اور طبی اصولوں سے ناواقفیت کا ایک افسوسناک مظاہرہ ہے۔ ہندوئوں کے رشیوں اور منیوں کے بنائے ہوئے آیورویدک گرنتھوں میں لہسن کی تعریف میں زمین و آسمان کے قلابے ملائے گئے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ لہسن اور پیاز دونوں چیزیں ازحد محرک اور مقوی باہ ہیں۔ کچا پیاز کھانا شائد باہ کے لئے زیادہ مفید ہو لیکن اس کا چھونک لگانا صحت بخش بھی ہے۔ کچے پیاز میں چند ایک تیزابی مادے ایسے ہوتے ہیں جو مضر صحت ہوتے ہیں لیکن پکانے سے ان کی پورے طور پر اصلاح ہوجاتی ہے۔ پیاز کے صحت بخش اور مقوی باہ اثرات زمانہ قدیم سے تسلیم ہوتے چلے آئے ہیں۔ مصر قدیم تہذیب کا گہوارہ تسلیم کیا جاتا ہے۔ اس کے اہرام بناتے وقت کارکن کثیر مقدار میں پیاز استعمال کرتے تھے اور اسے جسمانی قوت اور صحت کے لئے نہایت مفید مانتے تھے۔ لہسن پیاز سے بھی زیادہ مقوی باہ ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اس کے مقوی باہ اثرات نہایت ہی نمایاں اور قابل محسوس ہیں۔ اگر سالم نخود کی دال کو موسم سرما میں چھ ماشہ سے ایک تولہ تک لہسن کا چھونک لگا کر کوئی بلغمی مزاج کا شخص دو تین ہفتے لگاتار استعمال کرتا رہے تو باہ کو اس قدر غیر معمولی تقویت حاصل ہوتی ہے کہ حیرت ہوتی ہے۔ آیورویدک فن طب میں ایسے بیسیوں مقوی باہ نسخے درج ہیں۔ جن کا جزو اعظم لہسن ہے۔ لہسن پٹھوں کو از حد قوت دیتا ہے۔ بادی اور بلغمی امراض کا قلع قمع کرتا ہے۔ اس کے اس قدر فوائد ہیں کہ اگر ان کا تفصیل سے بیان کیا جائے تو کئی صفحے درکار ہیں۔ اس لئے صرف اسی قدر لکھنے پر اکتفا کیا جاتا ہے کہ لہسن اور پیاز کے استعمال کرنے سے منہ سے ناگوار سی بو آتی ہے مگر اس کا علاج نہایت آسان ہے۔ تھوڑا سا قند سیاہ (گڑ) سونف یا ایک الائچی منہ میں رکھ لینے سے بدبو رفع ہو جاتی ہے۔

چند بیماریوں کے دیسی علاج

چند بیماریوں کے دیسی علاج

ایسا شخص جس کو سانپ بار با ر کا ٹتا ہو یا سالا نہ کا ٹتا ہو، اگرمندرجہ ذیل نسخہ استعمال کر ے تو واقعی فائدہ ہو گا۔

ھو الشافی
ریوند عصارہ ۔ گلقند۔ جلا پہ ہریڑ ۔ ہر ایک 20 گرام کو ٹ پیس کر روزانہ 1/4 چمچہ چھوٹا چٹائیں۔ پھر کچھ عرصہ وقفہ کریں، پھر چٹائیں۔ کچھ ما ہ اس تر تیب سے کریں ، فائدہ ہو گااور کبھی سانپ نہیں آئے گا۔

کا نو ں کا بہنا
یہ ایک خبیث مرض ہے کہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ کا نو ں کا آپریشن بھی ہو جا تا ہے لیکن مر ض پھر بھی نہیں جا تا۔ یہ نسخہ بنا لو کبھی بھی آپ کو پھر تکلیف نہیں ہو گی۔ ۔ گل ِبنقشہ 50 گرام کوایک کلو پانی میں ہلکی آنچ پر ابالیں۔پھر جب ایک پا ﺅ پانی باقی بچے تو اس میں روغن گل ملا کر ہلکی آنچ پر ابالیں جب تمام پانی اور گل بنقشہ جل جائے ۔ تیل نتھار لیں کا نو ں میں 3 قطرے ڈالیں صبح و شام چند ہفتے مزید استعمال کریں ۔

جلے ہو ئے زخموں کا کا میا ب علاج
دیہا ت میں گُڑ کے کڑاھے میں ایک بچہ گر گیا اور وہ بچہ اتنی بری طر ح جھلس گیا کہ تمام لو گ نا امید ہو گئے۔ ڈاکٹرں نے بہت علاج کیے آخر کا ر لا علا ج کہہ دیا۔ اس بچے کو جب یہ نسخہ استعمال کرایا تو اللہ عزوجل نے کامل شفا عطا فرمائی۔ اس طرح ایک صاحب حلوا ئی تھے دوران کا م ہا تھ بری طر ح جل گیا انہو ں نے بھی یہی نسخہ مستقل مزاجی اور توجہ سے استعمال کیا، بالکل صحت یا ب ہو گئے ۔حتیٰ کہ لا علاج اور آگ سے جلے اور گندے زخمو ں کے لیے جب یہ نسخہ استعمال کیا گیا تو شافی افا قہ ہو ا۔
بورے والا کی ایک خاتون کو چولھے سے آگ لگ گئی۔ میرے پا س زیر علا ج رہیں، خاتون پہچانی نہیں جا تی تھی۔ اس خاتون کو بھی یہی نسخہ استعمال کرا یا، بہت زبر دست چیز ہے ۔

ھو الشافی
چونے کا نتھر ا ہو ا پانی 1 پاﺅ ۔ السی کا تیل 1 پا ﺅ ۔ رال سفید اعلیٰ 50 گرام ۔ کا فو ر 10 گرام ۔ کتھہ پان والا 10 گرام ۔ تمام چیزو ں کو اکٹھا ڈال کر خو ب گھوٹیں اتنا گھوٹیں کہ سب چیزیں مر ہم کی طر ح بن جائیں شرط یہ ہے کہ جتنا زیا دہ گھوٹا جا ئے گا اتنا زیا دہ فائدہ ہوگا ۔
واضح رہے کہ گھوٹنے کے دوران با وضو یہ آیت بار بار پڑھتے رہیں اول آخر درود شریف 11 بار قُلنَا یا نَا رُ کُونِی بَرداً وَّ سَلَاماًعَلٰی اِبرَاہِیمَ پڑھ کر یہ آیت کم از کم 4 بار ضرور پڑھیں اور پھر دوا زخمو ں پر لگائیں ۔ الغر ض مذکو رہ نسخہ جلے ہوئے زخمو ں اور گندے زخمو ں کا حتمی علا ج ہے ۔

سکھ چین کا کما ل
نزلے کیرے اور بلغم کا با ر بار حلق میں گرنے کا کامل علا ج ہے سکھ چین اس درخت کی پھلیاں لے کر کو ٹ پیس کر 1/4 چمچہ پانی کے ہمراہ صبح و شام استعمال کر ائیں صرف چند روز کے استعمال سے کیرے ( حلق میں با ربار بلغم گرنے کا مر ض ) ختم ہو گا ۔ واقعی لا جواب ہے ۔

حضرت خواجہ بختیار کاکی رحمتہ اللہ علیہ کے آزمودہ وظائف

حضرت خواجہ بختیار کاکی رحمتہ اللہ علیہ کے آزمودہ وظائف
بے ہوش کو ہوش میں لانا
اگر کوئی شخص کسی صدمہ سے‘ کسی انجانے مرض کے سبب بے ہوش ہوگیا ہو تو اس کو ہوش میں لانے کیلئے باوضو یہ کلمات تین مرتبہ پڑھ کر پانی پر دم کرکے مریض کے حلق میں ڈال دیں اور کچھ پانی بچا کر اس پانی کے چھینٹے مریض کے چہرے پر ماریں۔ انشاءاللہ تعالیٰ مریض فوراً ہوش میں آجائے گا۔ وہ کلمات یہ ہیں۔ لَا تَا خُذُہ سِنَة وَّلَا نَوم (آیت الکرسی)
بہن بھائی  بھائی بھائی میں لڑائی
بعض بچے شرارتی ہوتے ہیں اور بہن بھائی یا بھائی بھائی ہر وقت لڑتے رہتے ہیں اور ان کا جھگڑا کسی صورت ختم ہونے میں نہیں آتا۔ اس کے لیے ایک سو بار باوضو یہ آیت پڑھ کر تکیہ پر دم کرلے اسی طرح ایک سو بار پڑھ کر دوسرے کے تکیہ پر دم کیا جائے اور وہ تکیے الگ الگ استعمال کریں یعنی ایک کا تکیہ دوسرا استعمال نہ کرے اس کی آسان شکل یہ ہے کہ دونوں کے تکیوں کے غلافوں کا رنگ الگ الگ ہوتا کہ پہچان رہے یا ان کے نام لکھدئیے جائیں۔ یہ عمل چالیس روز کیا جائے۔ انشاءاللہ تعالیٰ آپس کی لڑائی ختم ہوجائے گی۔ وہ آیت یہ ہے
اِنَّھُم یَکِیدُونَ کَیدًا o وَّاَکِیدُ کَیدًا o(سورہ طارق)تبادلہ رکوانا
اگر کسی شخص کا تبادلہ ہوگیا اور اپنی بعض مجبوریوں کے سبب اس پر عمل نہیں کرسکتا تو اس کو منسوخ کرانے کیلئے بعد نماز عشاءسورہ لہب مکمل انیس (19) بار پڑھے اور اس عمل کے اول و آخر میں درودشریف نہ پڑھے اور پڑھتے وقت سر کھول لے یعنی سر سے ٹوپی‘ رومال‘ پگڑی اتار کر رکھ دے پھر پڑھے۔ جب تک تبادلہ رک نہ جائے برابر پڑھتا رہے۔ انشاءاللہ تعالیٰ اس کا تبادلہ منسوخ ہوجائے گا اور وہ بدستور اپنی جگہ پر کام کرتا رہے گا۔نیند میں بچہ کا ڈرنا‘ دودھ نہ پینا‘ نظربد
اگر بچہ سوتے سوتے چونک کر اٹھ جاتا ہو یا اسے سوتے میں ڈر لگتا ہو یا بچہ دودھ نہ پیتا ہو اور اکثر بات بات پر ضد کرتا اور روتا ہو یا اسے کسی کی نظر لگ گئی ہو تو مندرجہ ذیل سورتیں پڑھ کر چینی پر دم کرکے مریض بچے کو کھلائیں یا پانی پر دم کرکے پلائیں یا مریض بچے پر روزانہ دم کریں انشاءاللہ تعالیٰ بچہ صحت مند ہوجائے گا۔ وہ سورتیں یہ ہیں۔
اول تین بار درود شریف٭سورہ فاتحہ تین بار٭آیت الکرسی تین بار٭سورة الکوثر تین بار٭سورة الکافرون تین بار‘ سورہ اخلاص تین بار٭سورة الفلق تین بار٭سورة الناس تین باراور یہ کلمات تین بار پڑھے۔ یَاحَیُّ حِینَ لَاحَیَّ فِی دَیمُومَةِ مُلکِہ وَبَقَائِہ یَاحَیُّ۔ آخر میں تین بار درود شریف۔حاجت پوری ہونے کیلئے
کسی شخص کی کوئی سخت حاجت ہوتو اسے چاہیے کہ 40 دن پوری سورہ بقرہ پڑھے۔ انشاءاللہ تعالیٰ اسکی حاجت جلد پوری ہوگی۔

قرآن شریف حفظ کرنے کیلئے
اگر کوئی بچہ یا بڑاآدمی قرآن شریف حفظ کرنا چاہتا ہے تو سورہ یوسف کو روزانہ ایک مرتبہ پڑھ لیا کرے انشاءاللہ تعالیٰ قرآن شریف جلد حفظ ہوجائے گا۔

ہرقسم کی آفت سے محفوظ رہنے کے واسطے
ہر قسم کی آفت سے محفوظ رہنے کیلئے ضروری ہے کہ آیت الکرسی پڑھ کر گھر سے باہر نکلے۔ انشاءاللہ تعالیٰ وہ گھر اور اہل خانہ ہر قسم کی آفت سے محفوظ رہیں گے۔

درد سینہ
سینہ کے درد کیلئے یہ آیت لکھ کر گلے میں پہننا بہت مفید ہے۔
اَفَمَن شَرَحَ اللّٰہُ صَدرَہ لِلاِ سلَامِ (زمر‘آیت22)

کھانسی کیلئے
اگر کسی کو کھانسی ہوگئی ہو تو یہ آیت 21 مرتبہ سیاہ نمک پر دم کرکے چٹایا جائے۔”وَشَدَدنَا مُلکَہ وَاٰتَینَہُ الحِکمَةَ وَفَصلَ الخِطَابِo(ص،آیت 20)

عورت کی پستان (چھاتی) کا درد
اگر کسی عورت کی پستان میں در د ہوتا ہو تو اس کیلئے مندرجہ ذیل آیت باوضو سات بار پڑھ کر عامل اپنی مخالف پستان پر دم کرے۔ یہ عمل تین بار کرے۔ مثلاً عورت کی دائیں پستان میں درد ہے تو عامل اپنے بائیں (الٹی طرف) پستان پر دم کرے مریضہ کا عامل کے سامنے ہونا ضروری نہیں ہے بلکہ اس کا شوہر یا قریبی عزیز عامل کو اگر بتائے کہ مریضہ کے فلاں پستان میں درد ہے ۔ عامل آیت ذیل باوضو سات بار پڑھ کر اپنے مخالف پستان پر دم کرے۔ انشاءاللہ تعالیٰ عورت کو پستان کے درد سے آرام آجائیگا۔ وہ آیت یہ ہے۔
بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمo وَاِنَّ لَکُم فِی الاَنعَامِ لَعِبرَةًط نُسقِیکُم مِّمَّا فِی بُطُونِہ مِن م بَینِ فَرثٍ وَّ دَمٍ لَّبَنًا خَالِصًا سَآ ئِغًا لِلشّٰرِبِینَo(النحل،آیت 66)

اولاد نرینہ کیلئے
اگر کسی کے اولاد نہ ہوتی ہو یا لڑکیاںہی لڑکیاں پیدا ہوتی ہوں تو اس کیلئے میاں بیوی نماز کی پابندی کریں اور باوضو ہر نماز کے بعد یہ آیت ایک سو بار پڑھیں۔ بلاناغہ پابندی کے ساتھ پڑھنا ہے۔ انشاءاللہ تعالیٰ لڑکا پیدا ہوگا۔
وہ آیت یہ ہے:۔
بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمo رَبِّ لَا تَذَرنِی فَردًا وَّاَنتَ خَیرُالوَارِثِینَo(الانبیاء‘ آیت89 )

جادو سے بچنے کے لیے

جادو سے بچنے کے لیے
how ,to ,stay ,protected ,from evil ,magical ,powers and spells
مدینہ منورہ کی عجوہ کھجور کے سات دانے صبح نہار منہ کھالیں‘ اگر مدینہ منورہ کی عجوہ کھجور نہ ملے تو کسی بھی شہر کی عجوہ کھجور استعمال کرسکتے ہیں۔ حدیث میں آتا ہے جو شخص عجوہ کھجور کے سات دانے صبح کے وقت کھالیتا ہے اسے زہر اور جادو کی وجہ سے کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔  (صحیح بخاری)
دوسری احتیاطی تدبیر وضو ہے‘ کیونکہ باوضو مسلمان پر جادو اثر انداز نہیں ہوسکتا اور وہ فرشتوں کی حفاظت میں رات گزارتا ہے۔ ایک فرشتہ اس کے ساتھ رہتا ہے اوروہ جب بھی کروٹ بدلتا ہے فرشتہ اس کے حق میں دعا کرتے ہوئے کہتا ہے: ”اے اللہ! اپنے اس بندے کو معاف کردے کیونکہ اس نے طہارت کی حالت میں رات گزاری ہے۔“ (صحیح ترغیب ترہیب)
باجماعت نماز کی پابندی
جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کی پابندی کی وجہ سے انسان شیطان سے محفوظ ہوجاتا ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ”کسی بستی میں جب تین آدمی موجود ہوں اور وہ باجماعت نماز ادا نہ کریں تو شیطان ان پرغالب آجاتا ہے سو تم جماعت کے ساتھ رہا کرو کیونکہ بھیڑیا اسی بکری کا شکار کرتا ہے جو ریوڑ سے الگ ہوجاتی ہے۔ (صحیح ابوداود) (صفحہ 396)
بیت الخلا میں جاتے ہوئے اس دعا کو پڑھنا
ناپاک جگہ پر شیطان کا گھر اور ٹھکانہ ہوتا ہے اس لیے اس میں کسی مسلمان کی موجودگی کو شیطان غنیمت تصور کرتے ہیں۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ آپ بیت الخلا میں جاتے ہوئے یہ دعا پڑھا کرتے تھے (اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعُوذُبِکَ مِنَ الخُبُثِ وَالخَبَائِث) (صحیح بخاری) (صفحہ 397 )
اے اللہ میں خبیث جنوں اور جننیوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں

Sexual Weakness treatment ضعف باہ اور اس کے اسباب وعلاج

 

Sexual Weakness treatment ضعف باہ اور اس کے اسباب وعلاج

اورجب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہ( اللہ ) مجھے شفا دیتا ہے

Sexual Weakness treatment ضعف باہ اور اس کے اسباب وعلاج

مردانہ کمزوری کے دیسی نسخوں پرمشتمل بہترین کتاب

BOOK IN URDU

ایک سو پینتیس(135) صفحات پر مشتمل کتاب

الشفاء نیچرل ہربل فارما لاہور پاکستان

پر جائیں (Read more ) کتاب پڑھنے کیلیے

Read More

Banyan Tree Benefits ____درخت برگد کے فوا ئد بوہڑ کادرخت

اورجب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہ( اللہ ) مجھے شفا دیتا ہے

درخت برگد  کے فوا ئد- بوہڑ کا درخت – مختلف امراض میں اس کا استعمال

دیسی نسخوں پرمشتمل بہترین کتاب

ہر مرض کیلیے بہترین دیسی نسخہ جات

BOOK IN URDU

سا ٹھ(60) صفحات پر مشتمل کتاب

الشفاء نیچرل ہربل فارما لاہور پاکستان

پر جائیں (Read more ) کتاب پڑھنے کیلیے

Read More

محبت کے سوا ? عورت کیا چاہتی ہے



 

 

 

محبت کے سوا ? عورت کیا چاہتی ہے
عورت کیا چاہتی ہے” ۔صدیوں سے یہ سوال اْلجھن بنا ہوا تھا ۔نفسیا ت کے ماہرین نے بھی جو جواب دئے وہ اْدھور ے جواب رہے ہیں ۔بالآخر دور جدید کے نفسیات دانوںجو عورت کی نفسیات بیان فرمائی وہ کسی قدر اسلام کی بیان فرمودہ نفسیات کے قریب ہے ۔ ماہرین کے مطابق محبت انسانی زندگی کے انتشار میں فطرت جیسی ہم آہنگی پیدا کرتی ہے ۔محبت ایک ذات ہے دوسری ذات تک بڑھنے اور نشو نما پانے کا ایک عمل ہے۔ قرآن مجید کے مطابق محبت کے پہلے مرحلہ میں انسان کو اپنی ذات کی تکمیل کے لئے اپنے جوڑے کی تلاش تھی ۔لیکن انسان کی فطرت میں اصل مقصود تو اس کی خالق مالک کی محبت ہے ۔اسکے خالق مالک نے انسان کی فطرت میںاپنی محبت کا بیج بوایا ہے۔بجز خدا تعالیٰ کی محبت کے انسان کی تکمیل ممکن نہیں ۔بہرحال قرآن مجید نے اپنی محبت کے سفر کے ابتدائی مرحلہ میں اسے ازواجی بندھن کی شکل میں پیش کیا ہے ۔یعنی مرد عورت میں محبت کا آسمانی شعلہ آسمان سے نازل ہوتا ہے۔ جو جوڑے فی الحقیقت اپنے اندر محبت کی سچی جستجو رکھتے ہیں ۔ یقیناََ ایسے حقیقی جوڑے ہی خدا ملاتا ہے اور ایسے جوڑے محبت کے آسمانی شعلہ کو اپنے اندر جذب کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں ۔ خدا تعا لیٰ فرماتا ہے کہ مرد عورت کو ہم نے جوڑوں میں پیدا کیا فرمایا اْس کے نشانو ں میں ایک یہ بھی نشان ہے کہ اْس نے تمہارے جوڑے بنائے ۔تاکہ تمہیں آپس میں ملنے سے سکون حا صل ہو ۔” ( سورة روم آیت ٢٢)اس آیت میں عورت مرد کے تعلقا ت کا بتایا گیا ہے کہ مرد کے لئے

عورت اور عورت کے لئے مرد سکون کا باعث ہے ۔گویا انسان کے اندر ایک اضطراب تھا ۔اْس اضطراب کو دور کرنے کیلئے انسانیت کے دو ٹکڑے یعنی عورت مرد کی صورت میں کردئے گئے ۔ اور ان کا آپس میں ملنا سکون کا موجب قرار دیا۔۔اور دوسر ی جگہ فرمایا کہ یعنی ” عورتیں تمہارے لئے لباس ہیں اور تم اْن لئے لبا س ہو”( بقرہ آیت ٨٨١) پس موجب سکون اور آرام ہونے میں دونوں برابر ہیں ۔مرد عورت ایک دوسرے کی محبت کے طلبگار ہیں۔اور وہ اس محبت کے رشتہ ازواج میں بندھے ہوتے ہیں۔اور بجز تعلقات محبت ان کی روح کو قرار کہاں ۔جیسے فرمایا یعنی شادی بندھن سے” تم میں مودّت پیدا کی گئی ۔” ( سورة روم آیت ٢٢)مودّت محبت کو کہتے ہیں۔لیکن مودّت محبت میں ایک فرق پایا جاتا ہے۔وہ یہ کہ مودّة اس محبت کو کہتے ہیںجو دوسروں کو اپنے اندر جذب کرلینے کی طاقت رکھتی ہے ۔لیکن محبت میں یہ شرط نہیں ۔شادی سے قبل بھی کئی جوڑے محبت کے نام پر ایک دوسرے سے تعلقات قائم کرتے ہیں۔لیکن ایسے جوڑوں کی تقریباََ سب محبتیں ناکام ثا بت ہوتی ہیں ۔ ( گویا رشتہ ازواج کے سوا ایسے تعلقات محبت خدا کے نزدیک قابل قبول نہیں) بقول شاعر” جو شاخ نازک پہ آشیانہ بنے گا وہ ناپائیدار ہوگا”۔ لیکن شادی کے بندھن میں بندھ جانے والے جوڑوں ایسے جوڑوں کا آپس میں ملاپ دل کی دودھڑکنیں ہیںجو دو وجودوں میں ایک ساتھ چلتی ہیں گاڑی کے دوپہئے ہیں جو ایک ساتھ آگے بڑھتے ہیں ۔ یقیناََ خود دور جدید کی عور تیں ۔ اس سوال کا جواب جانتی ہیں کہ شادی سے قبل کی محبت اور رشتہ ازواج میں بندھ جانے کے بعد محبت کا کیا فرق ہے ۔ لیکن بعض آزاد خیال آزاد زندگی بسر کرنے والی عورتیں شائد وہ پورا سچ بول کر اپنے دائرہ عمل کو( گھریلو زندگی سے وابستہ کرکے) اپنی زند گی کو محدود نہیں کرنا چاہتی ۔ مگر دور جدید کے نفسیات کے ماہرین کی نظر میں رشتہ ازواج میں بندھ جانے والی عورت کیا چاہتی ہے ؟انکا تجزیہ ہے کہ ”وہ عام طوروہی چاہتی ہے جو مرد چاہتا ہے ۔یعنی وہ کامیابی ‘ قوت ‘ مرتبہ ‘دولت ‘محبت ‘ شادی’بچوں اور خوشیوں کی طلبگار ہوتی ہے ۔وہ اپنی تکمیل چاہتی ہے ۔دور جدید کی عورتوں کی اکثر یت اس جواب کو چھپا کر رکھنا نہیں چاہتی ہیں ۔بلکہ وہ چاہتی ہیںکہ سب لوگ خاص طور پر ان کے مرد ‘اس ‘ راز’ سے آگاہ ہو جائیں ۔ہمارے لوک گیتوں میں محبوبہ اور بیوی دونو ں کے روپ میں عورت سونے چاندی اور کبھی ہیرے جوہرات کی فرمائش کرتی ہیں ۔اس کی زیادہ سے زیادہ وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ یہ اس کی فطرتی طلب ہے تاکہ وہ قیمتی جواہرات سے اپنے حسن کی حفاظت اور اپنے حسن کو زیادہ سے زیادہ جازب نظر بنا سکے۔لیکن دورجدید کی تعلیم یافتہ اور مہذب عورتوں کا رویہ کسی قدر مختلف ہے۔وہ اس قسم کے تحفوں کو اتنی اہمیت نہیں دیتیں۔وہ محبت کو ترجیح دیتی ہیں ۔اور زیادہ تر عورتیں ان گراں قدر تحفوں کی موجودگی میں مرد سے سچی اور ذاتی محبت کا اظہار مانگتی ہیں ۔عورت کے دل میں ایسے تحائف جگہ بنا سکتے ہیںجن کے ساتھ مرد کی دلی محبت کی وارفتگی ہو ۔مگردور جدید کے بالخصوص مغربی شادی شدہ جوڑے کا المیہ یہ ہے کہ ان جوڑوں کی زیادہ تر محبت کی بنیاد حسن و جمال جنسی لذات شہوات تک محدود ہے۔ لیکن کچھ عرصہ بعد جنسی شہوات پر مبنی محبت کے جذبات ٹھنڈے پڑنے لگتے ہیں۔اور زندگی کے حقائق کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو محبت کے ڈرامے کے ڈراپ سین کے بعد زندگی میں مرد کا رومان باقی نہیں رہتا ۔تو ایسی ازواجی زندگی پھسپھسی میکانکی اور بے لطف ہوتی ہے۔جبکہ ماہرین کے بیان کے مطابق ایسا کوئی روگ نہیںجس سے نجات ممکن نہیں ۔ یعنی اس کے لئے ضروری ہے کہ رومان کی شمع بھجنے نہ پائے ۔رومان کی شمع روشن رکھنے کے لئے مرد کو چاہیے کہ عورت کی دلکشی کو نظر انداز نہ ہونے دے ۔ کم ہی عورتوں کو اپنے حسن کا یقین ہوتا ہے اس لئے عورت کے حسن کی تعریف فقط دور جونی تک محدود نہ ہو لیکن عمر کے ساتھ عورت کی خوبصورتی کم ہوجانے کے باوجو د اس کے حسن کو سراہا جانا ضروری ہے ور نہ عورت مرد کی توجہ نہ پاکر دور دراز اندیشوں میں اْلجھ کر رہے جائے گی اور وہ اپنے خاوند کی محبت کو بھی شک کی نظروں سے دیکھے گی۔اصل بات یہ ہے کہ جب عورت کو گول مول اور مبہم الفاظ میں جتلایا جائے کہ وہ دلکش ہے تو اس مسئلہ کا حل نہیں ہوتا ۔وہ واضح براہِ راست اقرار چاہتی ہے ۔جیسے تمہارے بالوں کا یہ انداز مجھے پسند آیا ۔یا اس لباس میں تم شاندار نظر آرہی ہو ۔یعنی وہ اپنے حسن کی تفصیلات کو پسند کرتی ہے بجز تفصیل کے وہ سمجھتی ہے ۔کہ وہ محض باتیں نہیں بنا رہا اور نہ ہی رسمی جملے ادا کر رہا ہے۔ بلکہ اس کے برعکس جب وہ پوری توجہ دے رہا ہے ‘ وہ اس کو واقعی دیکھ رہا ہے ۔اس لئے عورت کی خود اعتما د ی اور عزت نفس بڑھ جاتی ہے ۔ماہرین کے مطابق سچائی کی بجائے محبت و ہمدردی سے کام لیجئے اور اسے یقین دلائیے کہ عمر کے ماہ و سال اس کا کچھ بگاڑ نہیں سکے ۔اس کو دیدہ ذیب لباس پہننے پر آمادہ کیجئے ۔یوں رومانوی محبت کو قائم کیا جاسکتا ہے ۔ ازواجی زندگی کو خوشگوار بنانے کے لئے رومان کی شمع جلائے رکھنا ضروری ہے ۔ اور اسے کسی صورت میں بھی نظر انداز نہ کیا جائے ۔عورت کو مرد سے مشورہ لینے کا کم ہی شوق ہوتا ہے ۔زیادہ ترعورتوں کی گفتگو اپنے ساتھی سے مسائل کا تجزیہ کرنے اور مسائل کا حل تلاش کے لئے نہیں ہوتا بلکہ وہ اپنے جذبوں کے اظہار اور جذبوں میں ایک دوسرے کو شریک کرنے کے لئے بولتی ہے ۔لہذا وہ اْس وقت تک بولتی چلی جاتی ہیں جب تک ان کے دل کا بوجھ ہلکا نہ ہو جائے ۔ ماہرین کا کہنا یہ ہے کہ عورت کے نقطئہ نگاہ سے اچھی سیکس کے مقابلہ میں زیادہ اہم بات یہ ہے کہ مرد گھریلو کام کاج میں اس کا ہاتھ بٹائے ۔عورت کی اس قسم کی مدد صحت مند ازواجی زندگی کو قائم رکھنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے لیکن جدید دور کے ماہرین نفسیات عورت کی نفسیات کا صحیح ادراک بعد از خرابیء بسیار دور جدید میں ہوا ۔ مگر اسلام کانفسیاتی تجزیہ جو یہ ہے کہ اسلام نے عورت مرد کو انسانیت کے دائیرہ میں برابر کا شریک قراردیا ۔فرق یہ ہے کہ مرد قوام ( مضبوط ا عصاب کے ) ہیں اور عورتیں قواریر ( صنف نازک) ہیں اسی لئے آنحضرت ۖ نے فرمایا۔۔۔عورت ایک کمزور جنس ہے ویسے ہی حسن سلوک کی مستحق ہے اور دوسرے بوجہ اس کے کہ انسان کو اپنی بیوی کے ساتھ سب سے زیادہ قر یب کا واسطہ پڑتاہے۔انسان کے اخلاق کا صحیح امتحان بیوی کے ساتھ سلوک کرنے میںمضمر ہے ۔( جامع الترمذی) ۔ ۔ ۔عورتوں سے حسن سلوک کی تعلیم حدیث میں ہے۔۔ آپۖ نے فرمایا کہ” اے مسلمانو! تم میں سے ز یادہ اچھے وہ ہیں جو اپنی بیویوں کے ساتھ سلوک کرنے میں زیادہ اچھے ہیں۔” (جامع الترمز ی) اسلام نے بیویوں سے بہترین معاملہ کرنے و ان کی دلجوئی کونیکی کا معیار قرار دیا۔غرض اسلام نے عورت کے حقوق اور اس سے حسن سلوک کو بیان کر کے نسوانی دنیا کی کایا پلٹ دی ہے ۔فرمایا ” (عورتوں) سے نیک سلوک کے ساتھ زندگی بسر کرو ۔اگر تم ان کو ناپسند کرو تو عین ممکن ہے کہ تم ایک چیز کو ناپسند کرو اور اللہ اس میں بھلائی رکھ دے ۔( النساء ) اورفرمایا” وہ عورتیں تمہارا لباس ہیں اور تم عورتوں کا لباس ہو”( سورة البقرہ ٨٨١) پس لباس کی مثال میں توجہ دلانا مقصود ہے کہ مر د وں عورتوں کے تعلقات کیسے ہونے چاہیے ۔فرمایا مردوں عورتوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ ایک دوسر ے کیلئے ہمیشہ لباس کا کام دیں ۔ یعنی ایک دوسرے کے عیب چھپائیں۔ایک دوسرے کیلئے زینت کا موجب بنیں۔پھر جس طرح لباس سردی گرمی کے ضرر سے انسانی جسم کو محفوظ رکھتا ہے اْسی طرح مرد عورت سْکھ دْکھ کی گھڑیو ں میں ایک دوسرے کے کام آئیں۔اور پریشانی کے عالم میں ایک دوسرے کی دلجمعی اور سکون کا باعث بنیں۔ لیکن مذہبی دنیا میں اور دنیاوی معاشروں میں بھی عورت سے یکساں سلوک نہیں ہوا ۔ اسلام کی تعلیم کے برعکس بعض مشرقی معاشروں میں مرد نے عورت کو اپنی نفسانی جنسی اغراض کا ذریعہ بنایا ہوا ہے ۔ جبکہ مغربی معاشرہ میں تو عورت مرد کا فقط جنسی تسکین کا کھلونا بن کر رہ گئی ہے۔جبکہ اسلام نے مرد کو عورت سے حسن سلوک اور اس کے جذبات کی پاسداری کا حکم دیا ۔ اسلام نے عورت سے نیک سلوک اور اس کی عزت احترام کو ہر حیثیت میں قائم یبنفرمایا ۔مختلف احادیث میںجو تعلیم دی گئی کہ بیویوں سے بہترین معاملہ کریں اور ان کی دلجوئی کو نیکی کا معیا ر سمجھیں ۔ ۔آنحضر ت نے عورت اور خوشبو کو پسندیدہ قراردیا ۔آپ نے فرمایا ” نیک عورت سے بہتر دنیا کی کوئی چیز نہیں( ابن ماجہ)