Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

مرغی کے انڈوں سے کینسر کا علاج

برطانیہ میں سائنسدانوں نے ایسی مرغیاں تیار کر لی ہیں جو کینسر کی ادویات میں استعمال ہونے والی پروٹین کے حامل انڈے دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
اس سائنسی کامیابی کا دعویٰ اسی ریسرچ سنٹر نے کیا ہے جو اس سے پہلے کلون شدہ بھیڑ ڈولی کے ذریعے دنیا بھر میں شہرت پا چکا ہے۔
ایڈنبرا کے نزدیک واقع روسلن انسٹیوٹ کا کہنا ہے کہ ادارے میں ہونے والی ریسرچ کے نتیجے میں ایسی مرغیوں کی پانچ نسلیں تیار ہو چکی ہیں جو انڈے کی سفیدی میں ادویات میں استعمال ہونے والی کارآمد پروٹین تیار کر سکتی ہیں۔

امید ہے کہ روسلن انسٹی ٹیوٹ میں ہونے والی تحقیق کے نتیجے میں کینسر کے علاج کے لیے ادویات کم لاگت اور آسانی سے بنائی جا سکیں گی۔

انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ہیری گرِفن نے بی بی سی کو بتایا کہ آج کل تیار ہونے والی زیادہ تر اویات کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ وہ بہت مہنگی ہیں۔

’جینیاتی طریقے استعمال میں لاکر مرغیوں کے ذریعے کارآمد پروٹین حاصل کرنے کے پیچھے کارفرما سوچ یہ تھی کہ کوئی ایسا طریقہ نکالا جائے جس کے ذریعے مطلوبہ پروٹین بڑی مقدار میں حاصل کی جا سکے۔ ایسی مرغیوں سے یہ پروٹین بہت ہی کم لاگت سے حاصل کی جا سکتی ہے کیونکہ یہاں صحیح معنوں میں بنیادی خرچہ ان مرغیوں کی خوراک ہی ہے۔‘

روسلن انسٹی ٹیوٹ میں جینیاتی طریقوں سے ترقی دادہ پانچ سو مرغیاں تیار کی گئی ہیں۔ ان مرغیوں کی تیاری پندرہ سالوں پر محیط اس سائنسی منصوبے کا نتیجہ ہے جسے ڈاکٹر ہیلن سانگ کی سربراہی میں تکمیل کو پہنچایا گیا۔

روسلن انسٹی ٹیوٹ کے مطابق اس پروٹین کے مریضوں پر تجرباتی استعمال کا آغاز پانچ سال تک ہو سکتا ہے جبکہ ادویات کی صورت میں اس کے ثمر کے لیے مزید دس سال درکار ہوں گے۔

شوگر کے مریضوں میں استعمال ہونے والے انسولین کی طرح کی تھیراپوٹک پروٹین ایک لمبے عرصے سے بیکٹیریا میں تیار کی جا رہی ہے۔ لیکن دوسری طرف پیچیدہ نوعیت کی چند دیگر پروٹین بڑے جانوروں کے نسبتاً حساس سیلوں میں تیار کی جاتی ہے۔ اس مقصد کے لیے جینیاتی طریقوں سے ترقی دادہ بھیڑوں، بکریوں، گائیوں اور خرگوشوں کو استعمال میں لایا جاتا ہے۔

روسلن انسٹی ٹیوٹ میں ہونے والے کام سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اب مرغیوں کو بھی بائیو فیکٹری کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

روسلن انسٹی ٹیوٹ میں تیار کردہ کئی مرغیوں کی جینیاتی ساخت ایسی رکھی گئی ہے کہ ان کے ذریعے جلد کے کینسر کے علاج میں استعمال ہونے والی ایٹی باڈی ایم آئی آر 24 حاصل کی جا سکتی ہے۔

ڈاکٹر سانگ کے مطابق ٹیم کو مرغیوں کی پیداواری صلاحیت سے بہت حوصلہ ملا ہے۔ لیکن اس سلسلے میں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔

بچوں کے سینہ کے انفیکشن کے لئے مجرب نسخہ

نسخہ الشفاء قسط شیریں  باریک سفوف بنا لیں اور کپڑے سے چھان لیں  10 گرام
کشتہ بارہ سنگا  ہمدرد کا مارکیٹ سے مل جاتا ہے  1 گرام، شہد خالص 50 گرام
شربت شہتوت ( ہمدرد ) 50 گرام
تمام اشیا کو مکس کر لیں اور فریج میں رکھ لیں اور بچوں کو روزانہ صبح‌اور شام ویسے ہی اآدھا چمچ چھوٹا چائے والا دیتےرہیں۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

انار کے فوائد

 انار کے فوائد
انار ایک بے پناہ فوائد کا حامل پھل ہے ۔ حضورۖ نے ارشاد فرمایا کہ جنت کا پھل انار ہے ۔ حضرت علی سے روایت ہے کہ حضور ۖ نے فرمایا جس نے انار کھایا اللہ تعالیٰ نے اس کے دل کو روشن کر دیا ۔ احمد زہبی سے روایت ہے کہ جب بھی کسی نے انار کھایا شیطان اس سے دور بھاگ گیا ۔ قرآن مجید نے انار کو جنت کا میوہ قرار دے کر مختلف مقامات پر ذکر کیا ہے ۔ انار کا استعمال ذیابیطس کے مریضوں کے لئے بے حد مفید ہے ۔ انار کا اصل وطن ایران ہے ۔ اور اس کی باقاعدہ کاشت بھی سب سے پہلے ایران میں شروع ہوئی ۔ انار میں فولاد اور ہائیڈ رو کلورک ایسڈ موجود ہوتے ہیں ۔ انار کھانے سے بھوک کھل کر لگتی ہے ۔ انار میں وٹامن اے ‘ وٹامن بی ‘ کافی مقدار میں موجود ہوتا ہے ۔ انار میں موجود نمک کا تیزاب معدے کو طاقت دیتا ہے اور غذا کو ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے ۔ انار دل کو طاقت دیتا ہے اور جسم میں صاف خون پیدا کرتا ہے ۔ انار ورم جگر ‘ یرقان ‘ تلی کے امراض ‘ گرم ‘ کھانسی ‘ سینے میں درد ‘ بھوک میں کمی ‘ ٹائیفائیڈ کے لئے مفید ادویاتی اور قدرتی غذا ہے ۔ انار کے رس میں شہد کا اضافہ کیا جائے تو بڑھاپے میں کمی ہوتی ہے انار کے ایک پاؤ جوس میں دو چپاتیوں کے برابر غذائیت موجود ہوتی ہے ۔ معدے کی کمزوری کے لئے انار مفید پھل ہے ۔ چنانچہ یہ مقوی معدہ جگر کے علاوہ مقوی سینہ ہے ۔ انار پھیپھڑوں سے بلغم نکال کر طاقت دیتا ہے ۔ اس میں وٹامن سی ‘ فاسفورس ‘ سوڈیم ‘ کیلشیم ‘ سلفر ‘ آئرن جیسے اجزاء بھی وافر پائے جاتے ہیں ۔ یہ مختلف امراض کے بعد کی کمزوری کو دور کرتا ہے اور اس طرح ایک اعلیٰ ٹانک ہے ۔ خون کی کمی ‘ بلڈ پریشر ‘ بواسیر اور ہڈیوں کے درد میں انار کو آیورویدک ‘ ایلوپیتھی اور طب یونانی میں مفید تسلیم کیا گیا ہے ۔ انار کا پھل دل و دماغ کو اس حد تک فرحت اور تازگی دیتا ہے کہ ایک پیغمبرانہ قول کے مطابق اس کے استعمال سے انسان میں نفرت اور حسد کا مادہ زائل ہو جاتا ہے ۔ انار کے چھلکے کے بھی فوائد ہیں ۔ چنانچہ انار ایک مفید پھل ہے جس کے طب میں بے پناہ فوائد ہیں ۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

برسات کے موسم میں کھانے پینے میں احتیاط کی ہدایت

برسات کے موسم میں ممکنہ بیماریوں سے بچاؤ کےلیے حفاظتی تدابیر اختیار کرتے ہوئے بارش کے موسم میں گیلی دیواروں، درختوں اور بجلی کے کھمبوں کو چھونے سے گریزاں رہیں  دوران برسات کے موسم گھروں میں اور خاص طور پر گھروں سے باہر ربڑ اور پلاسٹک کی چپل یا جوتے ضرور پہن کر جائیں، صرف ضرورت کے تحت ہی بجلی کی چیزوں کو چھوئیں اور بورڈ وغیرہ کے نزدیک کم سے کم جائیں خاص طور پر بچوں کو بجلی کی تمام چیزوں سےدور رکھیں۔ انہو ں نے کہا کہ برسات کے موسم میں ہمیں اپنی صحت کا زیادہ اچھے طریقے سے خیال رکھنا چاہیے اس لیے پانی کو ہمیشہ اچھی طرح ابال کر ٹھنڈا کر کے پیئیں، کھانے پینے کی اشیا کو گرد آلود ماحول اور مکھیوں سے محفوظ رکھیں کھانے والی اشیا ہمشہ ڈھانپ کر رکھیں کیونکہ برسات کے موسم میں کیڑے مکوڑے زیادہ ہوتے ہیں۔ پھل اور سبزیوں کو اچھی طرح صاف پانی سے دھو کر استعمال کریں اور گلی سڑی اشیا کھانے سے پرہیز کریں۔ ڈاکٹر اے ڈی سجنانی نے کہا کہ دوران مرض مریض کا کھانا پینا ہرگز بند نہ کریں بلکہ ہلکی پھلکی اور زود ہضم غذا مثلا کھچڑی، دہی ، دلیہ اور کیلا وغیرہ دیتے رہیں تا کہ معدہ بھی خالی نہ رہے۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

ہڈیوں کے بھربھرےپن کی وجہ وٹامن ڈی کی کمی

وٹامن ڈی کی کمی ، سگریٹ اور مشروبات کے استعمال سے بڑھ جاتی ہے” یہ بات آرتھوپیڈک ڈاکٹر سلمان نے اپنے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے آسٹیوپروسس کے بارے میں بتایا کہ یہ بیماری بارملی 50 برس کی عمر میں شروع ہوتی ہے لیکن اس سے قبل بھی یہ عارضہ لاحق ہو سکتا ہے، اس بیماری میں ہڈیاں ہلکی اور بھربھری ہو جاتی ہیں۔ فریکچر ہونے لگتے ہیں۔ کبھی کبھار معمولی ٹھوکر لگنے سے بھی فریکچر ہو جاتا ہے۔ ہر بیماری کا علاج دواؤں اور غذا سے ممکن ہے۔ ورزش اور وزن اٹھانے کی
ورزش سے ہڈیوں کو نقصان پہنچنے کے بارے میں انہو نے کہا کہ یہ غلط تاثر ہے کہ وزن اٹھانے سے ہڈیوں پر اثر پڑتا ہے۔ ہلکا پھلکا وزن اٹھانا اور ورزش کرنا ہڈیوں سے کےلیے فائدہ مند ہوتا ہے۔ ڈاکٹر سلمان نے اس بیماری کے لیے ٹیسٹ کے حوالے سےبات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ 50 برس سے زائد عمر کی خواتین اور وہ لوگ جن کے خاندان کے افراد اس مرض کا شکار ہو چکےہیں انہیں ضرور ٹیسٹ کرانا چاہیے۔ کیونکہ بیماری کا جتنی جلدی پتہ چل جائے اس کا علاج اتنا ہی بہتر اور اچھا ممکن ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے افراد جو زیادہ گاڑی چلاتے ہیں یا ان کی ٹانگوں میں درد رہتا ہے ان کےلیے فزیوتھراپسٹ کی مدد سے ایک مشین کا استعمال فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جو خواتین برقعہ پہنتی ہیں یا دھوپ میں کم نکلتی ہیں ان کو بھی ہڈیوں کے بھربھرن پن کی بیماری ہو سکتی ہے ایسی خواتین کو ہدایت دیتےہوئے کہا کہ انہیں صبح و شام میں 10 منٹ کےلیے دھوپ میں بیٹھنا چاہیے۔ انہوںنے کہا کہ وٹامن ڈی کی کمی، سگریٹ نوشی ، کیفین اور کولا کے استعمال سےبڑھ جاتی ہے۔

پالک ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید

ذیابیطس کے مریضوں کو دل کے دورے سے بچانے میں پالک اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ نیو ساؤتھ اور چین میں جانوروں پر کی گئی تحقیق کے بعد سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ پالک میں موجود فولک ایسڈ دل کے پٹھوں کو ان نقصانات سے بچاتا ہے جو خون میں شکر کی مقدارکے زیاد ہونے کے باعث دل کے پٹھوں تک پہنچتے ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹرز ۔ حاملہ خواتین کو باقاعدگی کے ساتھ گولیوں کیصورت میں فولک ایسڈ لینے کی ہدایت کرتے ہیں تا کہ شکم مادہ میں موجودہ بچہ کو ریڑھ کی ہڈیوں کے نقائص سے محفوظ رہ سکے لیکن اب سائنسدانوں نے اپنے تجربات میں فولک ایسڈ کی یہ خوبی بھی
دیکھی ہے کہ اس سے ذیابیطس کے مریضوں کے دل کے پٹھوں کے خلیات کو نئی زندگی مل سکتی ہے۔ یاد رہے کہ ذیابیطس کے مریضوں میں ہارٹ فیل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جسکی وجہ سے (Diabetic Cardiomyopathy)ہوتی ہے جس سے دل کے پٹھے بیمار اور کمزور ہو جاتے ہیں۔

زیادہ پانی صحت کے لیے مفید نہیں

امریکی یونیورسٹی کے تحقیق کار اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ انسان کی موت کے بعد بھی نہ تو اس کے ناخن اور بال بڑھتے ہیں اور نہ ہی ایک دن میں آٹھ گلاس پانی پینےسےصحت بہتر ہوتی ہے۔
امریکی یونیورسٹی انڈیانا میں تحقیق کارروں نےسات مختلف طبی وہمہ کے بارے میں ریسرچ کے بعد کہا کہ اس بات کا کوئی میڈیکل ثبوث نہیں ملا ہے کہ دن میں پانی کے آٹھ گلاس پینے سے صحت اچھی رہتی ہے۔
تحقیق کارروں نے کہا کہ ضرورت سے زیادہ پانی پینا صحت کے لیے اچھا نہیں ہے اورانسانی جسم چائے، کافی اور مشروبات سے پانی کی ضرورت پوری کر لیتا ہے۔

تحقیق کارروں نے کہا کہ اس بات کا بھی کوئی ثبوت نہیں ملا ہے کہ انسان کے مرنے کے بعد بھی اس کے بال اور ناخن بڑھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انسان کی موت کے بعد جلد کے سکڑنےسے ناخن بڑے نظر آنے لگتے ہیں جس سے لوگوں نے یہ اخذ کر لیا کہ موت کے بھی انسان کے ناخن بڑھتے رہتے ہیں۔

تحقیق کارروں کا کہنا ہے کہ اس بات کا بھی کوئی ثبوت نہیں ملا کہ بالوں کو سرے سے منڈوانے سے دوبارہ زیادہ گھنے اور کھردرے بال اگھتے ہیں۔

تحقیق کارروں نے کہا کہ اس بات کا بھی کوئی ثبوت نہیں ملا ہے کہ کم روشنی میں پڑھنے سےانسانی کی بینائی پر کوئی فرق پڑھتا ہےاور نہ ہی ٹرکی کا گوشت کھانے سے انسان پر عنودگی چھا جاتی ہے۔

تحقیق کارروں نے کہا کہ یہ غلط ہے کہ ذہن کا صرف دس فیصد حصہ کام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ ذہن کے تمام حصے کام کرتے ہیں۔

جسمانی بیماریوں کے علاج

منہ میں چھالے

ایک مریض کا خط میری عمر اٹھارہ برس ہے ہر وقت منہ میں چھالوں کی شکایت رہتی ہے  شکایت تین سال سے ہے۔ ہر وقت دو تین چھالے رہتے ہیں، بہت علاج کرائے لیکن آرام نہیں آیا آپ کوئی مشورہ دیں

علاج : تخم کاسنی، تخم خرفہ، تخم خیار، دھنیا خشک، دانہ سبز الائچی، ہردوا دس دس گرام لے کر سب کا سفوف بنائیں  ایک ایک چمچی صبح و رات کو پانی سے کھائیں۔ زیادہ گرم غذائیں نہ کھائیں

گھبراہٹ

مریض کا خط میری عمر بتیس برس ہے گذشتہ دو سال سے مجھے گھبراہٹ بہت رہتی ہے دل بہت تیز چلتا ہے سارے جسم میں جلن محسوس ہوتی ہے

علاج : جوارش شاہی یا جوارش فواکہ یا خمیرہ مروارید نصف نصف چمچ صبح رات کو کھائیں  ہمراہ عرق گاﺅ زبان نصف نصف کپ پئیں زیادہ نمک یا مرچ نہ کھائیں

قبض

مریض کا خط حکیم صاحب میں ایک مدت سے قبض کی تکلیف میں مبتلا ہوں رفع حاجت کے وقت دیر تک بیٹھنا پڑتا ہے اور پاخانہ خشک خارج ہوتا ہے‘ بعض اوقات قبض کی وجہ سے ہوا پید اہو کر پیٹ پھول جاتا ہے‘ طبیعت سست رہتی ہے اور سر میں بھی درد ہونے لگتا ہے اور کبھی دل بھی تیز دھڑکنے لگتا ہے اور طبیعت میں بے چینی کی وجہ سے نیند بھی خراب ہو جاتی ہے براہ مہربانی مجھے اس تکلیف سے نجات حاصل کرنے کیلئے کوئی اچھا سا نسخہ تجویز کر دیں شکریہ

علاج : قبض کی تکلیف بڑی آنت کی قوت دافعہ ( باہر نکالنے کی قوت) میں کمزوری یا افعال میں خرابی کی بناءپر ہوتی ہے غذا کی خرابی خشک اشیاءکا استعمال ، بادی اور ثقیل غذاﺅں کا بکثرت استعمال، اعصابی کمزوری‘ عام جسمانی کمزوری‘ صفراءکا آنتوں پر نہ گرنا، بواسیر ، معدہ و جگر کے امراض‘ فالج اور موٹاپا اس کے اسباب میں سے ہیں،  ہماری دوا ڈائجس گارڈ استعمال کریں انشاءاللہ اس تکلیف دہ پریشانی سے نجات حاصل ہو گی اور جلد افاقہ ہو گا غذا میں بکری اور پرندوں کے گوشت کی ےخنی، کدو، ٹینڈے، پالک، پھلوں میں انگور ، سیب ، آڑو، ناشپاتی، انجیر، سنگترے، کشمش اور خربوزہ استعمال کریں، صبح نہار منہ ایک گلاس تازہ پانی پئیں،

پرہیز : آلو، گوبھی، بینگن، اروی، چنے کی دال، ماش کی دال، مٹر، لوبیا، گوشت، انڈے ، مچھلی اور مغزیات کا استعمال نہ کریں، میدے کی روٹی، چاول، مٹھائی، سری پائے، کلیجی اور پیسٹری وغیرہ بھی مضر ہیں

ورم و زخم معدہ

مریض کا خط حکیم صاحب میری عمر 33 برس ہے تقریباً ایک ڈیڑھ ماہ سے میرے معدہ میں درد ہوتا ہے دبانے سے بھی درد ہوتا ہے۔ میرے منہ سے ترش پانی بہتا رہتا ہے۔ کھٹے ڈکار آتے ہیں‘ تھوک زیادہ آتی ہے اور بھوک بھی نہیں لگتی۔ طبیعت میں گرانی اور بے چینی رہتی ہے۔ جی متلاتا ہے اور سر میں درد بھی رہتا ہے حکیم صاحب مہربانی فرما کر کوئی اچھا سا نسخہ تجویز کر دیں شکریہ

علاج : آپ نے جو علامات لکھی ہیں ان کے مطابق آپ کے معدہ میں ورم یا زخم ہے جو کہ غذا کی خرابی سے ہوتا ہے‘ زیادہ کھانے‘ خراب‘ دیر ہضم‘ باسی اور فاسد غذا کے کھانے ‘ نیز زیادہ مصالحہ دار غذا‘ کچے یا گلے سڑے میوہ جات اور خراب قسم کی مچھلی کھانے سے ورم معدہ یا زخم جیسی علامات پیدا ہو جاتی ہیں‘ آپ پریشان نہ ہوں ۔ ماہنامہ عبقری کا نسخہ ہلدی ثالم‘ آملہ‘ پودینہ‘ ہموزن لیکر کوٹ پیس لیں ½ چمچہ دن میں 3بار استعمال کریں
درد کے مقام پر قومی دھارا لگائیں

نسخہ امرت دھارا : ست پودینہ، ست اجوائن ، کافور

طریقہ استعمال : تینوں ہموزن لے کر کھرل میں پیس لیں اور شیشے کی بوتل میں ڈال کر دھوپ میں رکھ دیں تھوڑی دیر میں پگھل کر مائع کی حالت میں دوا تیار ہو جائے گی

غذا: آپ کیلئے بہتر یہ ہے کہ چند دن ہلکی غذا کھائیں شروع میں جو کا پانی‘ چوزہ مرغ کا شوربہ اور بکری کا شوربہ بغیر مرچ اور مصالحہ کے کھائیں‘ کھچڑی یا دودھ ڈبل روٹی کھائیں اور زیادہ چلنے پھرنے سے گریز کریں


دماغی کمزوری

مریض کا خط حکیم صاحب میری عمر 30 سال ہے سر چکراتا اور ہلکا درد رہتا ہے ‘ آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھا جاتا ہے‘ کانوںمیں باجے کی آواز سنائی دیتی ہے‘ نزلہ‘ زکام بھی رہتا ہے‘ طبیعت سست اور پریشان رہتی ہے۔ بعض اوقات پٹھے کھچ جاتے ہیں اور یادداشت بھی کمزور ہو گئی ہے براہ مہربانی کوئی اچھا نسخہ تجویز کریں

علاج : آپ کو دماغی کمزوری ہے، جو شریانوں میں سدہ پڑنے یا عام جسمانی کمزوری سے ہو جاتی ہے  غذا کے فوراً بعد لکھنے پڑھنے یا جماع میں مشغول ہو جانے ‘جلق‘ جریان اور احتلام کی کثرت‘ آرام کی کمی، زیادہ دماغی محنت ، دائمی قبض، غذائی نقص یا کمی نیز دائمی نزلہ سے بھی یہ عارضہ لاحق ہو جاتا ہے، مغز بادام 250گرام‘سونف 250گرام‘ مصری 250گرام، اسطخدوس 20گرام، مرچ سفید 20 سفید، کوٹ چھان لیں ایک چمچ چاول والا صبح و شام ہمراہ تازہ پانی پئیں۔ پرہیز: قابض اور بادی اشیاء بینگن‘ مسور کی دال، آلو‘ اروی، گوبھی، باقلا، لہسن، پیاز، زیادہ چائے اور تمباکو نوشی سے پرہیز کریں، زود ہضم اور مقوی غذائیں استعمال کریں،  یخنی، شوربہ،  چپاتی، انڈا، دودھ، مکھن، حیوانات کے مغز، تازہ پھل، سبزیاں، سیب ، امرود اور انگور وغیرہ استعمال کریں

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

ورزش کے فوائد

جسم انسانی کی صحت کے لیے ورزش کی اہمیت ہر دور میں تسلیم کی گئی ہے اور کوئی اس حقیقت سے انکار نہیں کر سکتا کہ ورزش ہر عمر میں یکساں مفید ہے۔ جسم کی مثال ایک مشین کی مانند ہے اگر کسی مشین کو استعمال میں نہ لایا جائے تو زنگ آلود ہو جاتی ہے اور زنگ آلود مشین کی کارکردگی سے ہم سب واقف ہیں کہ کتنی جلد وہ جواب دے جائے گی۔ اس طرح اگر جسم انسانی کو مناسب حرکت نہ دی جائے تو نہ صرف موٹاپا آجائے گا بلکہ مشین کے اعضاءخراب ہو کر صلاحیت عمل میں فرق آ جائے گا۔
ورزش کم ہو یا زیادہ ہر صورت میں مفید ہے۔ بلکہ ایک بہترین ٹانک ہے جس سے جسم چاک و چوبند رہتا ہے اور قوت و چستی کا احساس ہوتا ہے۔ ہمارے ہاں ہاتھ پاؤں کو حرکت دینے کا نام ورزش دیا جاتا ہے یہ ایک نامکمل تشریح ہے۔ جب ہم جسم کو اس طرح حرکت دیں کہ جس سے پورا جسم حرکت میں رہے اور یہ عمل روزانہ کچھ وقت کے لیے باقاعدگی سے کیا جائے تو اسے ورزش کا نام دیا جا سکتا ہے۔
کبھی کبھار ورزش کرنا بجائے فائدے کے نقصان دہ ہو سکتا ہے اس لیے اگر آپ ورزش کے فوائد حاصل کرنا چاہتے ہیں تو یہ باقاعدگی سے کی جائے تاہم ہر عمر اور جسم کے لحاظ سے اس کا تقاضا ضرورت الگ الگ ہے۔ تیس سال سے قبل عمر میں زور دار اور تھکا دینے والی ورزش مناسب ہے دوران ورزش خون کی رفتار میں اضافہ ہو جاتا ہے جسم کے ہر حصے میں خون کی فراہمی بڑھ جاتی ہے، سانس کی رفتار بڑھتی اور سانس گہرے ہو جاتے ہیں اور یہ سانس خون کی نالیاں جو بند ہو چکی ہوں چلانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ورزش سے چربی پگھلتی اور موٹاپا ختم ہوتا۔ سانس سے مراد آکسیجن ہے آکسیجن خون کے ساتھ مل کر ہمارے جسم کے تمام اعضاءمیں، اعضا کی تمام بافتوں میں اور بافتوں کے تمام خلیات میں پہنچ کر انہیں زندہ اور متحرک رکھتا ہے۔ ہماری سانس کے ساتھ جو آکسیجن جسم کے اندر جاتی ہے اس کی مدد سے ہمارے پھیپھڑے ( جگر ) خون صاف اور طاقتور بناتے ہیں۔ نیلے رنگ کی رگیں استعمال شدہ خون کو واپس لوٹاتی ہیں اور سرخ رنگ کی شریانیں خون کی سرخ ذرات کو ایک ایک خ لیے تک پہنچاتی ہیں۔
جسم کے جن خلیات کو سرخ رنگ کا خون نہیں ملتا مثلا ہارٹ اٹیک میں تو دل کے وہ خلیات مردہ ہو جاتے ہیں اور دوبارہ زندہ نہیں ہوتے۔ ورزش سے آکسیجن اور خون کا بہاؤ تیز ہو کر خون صاف ہو کر ایک ایک خ لیے تک پہنچ جاتا ہے۔ صرف پھیپھڑوں اور خون ہی نہیں بلکہ جسم کا ہر عضو معدہ جگر مثانہ گردے اور دماغ سب کی کارکردگی بہتر ہو جاتی ہے۔ ورزش سے دماغی اعصاب کو طاقت ملتی ہے اور جسمانی صحت بہتر ہو جاتی ہے۔ جسمانی عضلات اور جوڑ بہتر کام کرتے ہیں۔
جو لوگ ورزش نہیں کرتے عموما وہ قبض، بدہضمی اور گیس کے امراض کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اگرچہ یہ سنگین مرض نہیں مگر سخت بے چینی پیدا کر کے زندگی کا سکون غارت کر دیتے ہیں یہ گھٹن ہے جو خاموش قاتل کا کردار ادا کرتا ہے اس کے علاوہ خون کی رگوں کو تنگ کرنا، کولیسٹرول کا بڑھ جانا، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور موٹاپا وغیرہ ہو سکتے ہیں۔ لہٰذا ہر روز صبح نماز فجر کے بعد ورزش کے لیے وقت دینا بہتر صحت کی ضمانت ہے۔ اگر ہم ورزش سے کوتاہی کریں تو زندگی بے مزہ ہو جائے گی۔ اور جب جسم صحت مند و توانا نہ ہو گا تو زندگی کی تمام مدتیں اور لذتیں بے معنی ہوں گی لہٰذا صحت کی نعمت خداوندی سے فائدہ اٹھانے کے لیے ورزش ضروری ہے۔
رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی فرمایا ہے کہ روز قیامت صحت کے متعلق سوال ہو گا۔ ظاہر ہے جس جسم کو آرام پہنچانے کے لیے ہم جدوجہد کرتے ہیں۔ جس دماغ کی صلاحیتیں کو بیدار کرنے کے لیے ہم دوڑ لگا رہے ہیں وہ جسم لاغر اور غیر صحت مند ہو تو دولت کس کام کی ہو گی۔ یہ بات بھی مشاہدہ میں ہے کہ جو بچے دوڑتے اور پھدکتے ہیں وہ صحت مند ہوتے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ بچوں میں شروع ہی سے ورزش کا رجحان فروغ دیا جائے ہمیشہ صحت مند و توانا، اقوام ہی ترقی کی منازل طے کرتی ہیں۔ ہماری قوم صحت کے حوالے سے بہت پیچھے ہے۔ حالانکہ تعمیر پاکستان کے لیے افراد ملت کی صحت ایک لازمی ضرورت ہے۔ ورزش کی اہمیت و افادیت اجاگر کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ سکولوں کالجوں میں لازمی ورزش کا اہتمام کیا جائے۔

کسی دانا نے خوب کہا ہے کہ: اے تن درست! مستقبل تیرے لیے ہے
ورزش کے لیے یہ ضروری نہیں ہے کہ ہیو ی ویٹ لفٹنگ ہی کی جائے بلکہ عمر کے لحاظ سے مناسب چہل قدمی اور اس دوران وقفے وقفے کرنے سے بھی مطلوبہ مقاصد حاصل کےے جا سکتے ہیں۔ اگر آپ کی عمر پچاس سال سے تجاوز کر چکی ہے تو صبح نماز فجر کے بعد لمبی سیر بھی ورزش کے زمرے میں شمار ہو گی۔

چقندر کے فوائد

شلجم کی مانند مشہور ترکاری ہے۔ یہ باہر اور اندر سے سرخ ہوتی ہے۔ اس کےپتے پالک کے پتوں سے مشابہ ہوتے ہیں۔ چقندر کا ذائقہ گاجر کے مانند شیریں ہوتا ہے۔ یہ بھارت، پاکستان، شمالی افریقہ اور یورپ میں کثرت سے سبزی کے طور پر کاشت کیا جاتا ہے۔ اگرچہ اس کی جنگلی قسم بھی ہے مگر ان کو خوارک اور علاج دونوں کیلئے بیکار سمجھا جاتا ہے۔

چقندر کی پھولی ہوئی جڑ اور پتے خوارک میں استعمال ہوتے ہیں۔ یہ سلاد کے طور پر پکایا جاتا ہے۔ اسے ابال کر کھاتے ہیں۔ گوشت کے ساتھ سالن کے طور پر پکایا جاتا ہے۔ اس کا اچار ڈالتے ہیں۔
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ ایک عورت چقندر کو جو کے آٹے کے ساتھ اس طرح پکاتی کہ وہ بوٹیاں لگنے لگتیں۔ یہ کھانا وہ جمعہ کے دن بناتی تھی۔ سارے مسلمانوں کو جمعہ کے دن کا انتظار ہوتا کیونکہ وہ نماز جمعہ کے بعد اس کھانے کو کھاتے۔ (بخاری)
حضرت ام المنذر رضی اللہ تعالٰی عنہا روایت فرماتی ہیں، میرے گھر رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے اور ان کے ہمراہ حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ بھی تھے۔ میرے یہاں اس وقت کھجور کے خوشے لٹک رہے تھے۔ ان کی خدمت میں وہ پیش کئے گئے۔ وہ دونوں کھاتے رہے اور اس کے دوران رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ سے فرمایا کہ تم اب مذید نہ کھاؤ کہ ابھی بیماری سے اٹھنے کی وجہ سے کمزور ہو۔ پھر میں نے ان کے لئے چقندر کا سالن اور جو کی روٹی پکائی۔ اس پر نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں! علی رضی اللہ تعالٰی عنہ تم اس میں سے کھاؤ کہ یہ تمھارے لئے مفید ہے۔چقندر سے جگر اور تلی کی بیماریوں کا علاج

چقندر کھانے سے جگر کا فعل بہتر ہوتا ہے اور تلی کی سوزش کو کم کرتا ہے۔ چقندر کے پانی کو شہد کے ساتھ پیا جائے تو بڑھتی ہوئی تلی کو کم کرتا ہے اور جگر میں پیدا ہونے والی رکاوٹوں کو دور کرتا ہے۔ شہد اور چقندر کا پانی نہ صرف یرقان میں مفید ہے بلکہ صفرا کی نالیوں میں پتھری یا دوسرے اسباب سے پیدا ہونے والی رکاوٹوں کا علاج بھی ہے۔
محدثین کرام نے چقندر کے بارے میں جو مشاہدات رقم کئے ہیں، ان میں سےاکثر نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کے مشاہدات کے برعکس ہیں۔ آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ کے لئے چقندر کے سالن کو اس وقت پسند فرمایا جب وہ بیماری سے اٹھے تھے۔ نقاہت محسوس کر رہے تھے۔ ایسے میں ان کو ایسی غذا دینی مقصود تھی جو آسانی سے ہضم ہو سکے اور ان کی کمزوری کو دفع کرے۔ اس غرض کے لئے نبی اکرم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے چقندر کا سالن اگر پسند فرمایا تو یہ یقینی بات ہے کہ اس سالن میں کمزوری کو دور کرنے اور جلد ہضم ہو جانے کی صلاحیت موجود تھی۔
چقندر کی کیمیاوی ہئیت پر غور کریں تو اہم ترین بات جو سامنے آتی ہے، وہ اس میں شکر کی موجودگی ہے۔ عام طور پر یہ مقدار 24 فیصدی کے لگ بھگ ہوتی ہے۔ یہ عام بات ہے کہ لوگ بیماری کے دوران یا اس کے بعد کی کمزوری کے لئے گلوکوز دیتے ہیں۔ شکر اور نشاستہ کی قسم خواہ کوئی ہو، جسم کے اندر جا کر ایک مختصر سے عمل کے بعد گلوکوز میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ اس لئے چقندر کے دیگر اجزاء سے قطع نظر بھی کریں تو شکر کی موجودگی کمزوری کے لئے یقیناً فائدہ مند ہوگی۔ سبزی اور پھل جیسے بھی ہوں، ان میں ناقابل یضم مادہ کثیر مقدار میں ہوتا ہے جو قبض کو دور کرتا ہے۔

دردسر اور درد دانت اور آنکھوں کی سوزش کا علاج

چقندر کی جڑوں کا جوس نکال کر اگر اس کو ناک میں ٹپکایا جائے تو سر درد اور دانت درد دور کو فوراً دور کرتا ہے۔ اسے اگر اس کے اطارف میں لگایا جائے تو آنکھوں کی سوزش اور جلن میں مفید ہے۔ چقندر کے پانی کو روغن زیتون میں ملا کر جلے ہوئے مقام پر لگانا مفید ہے۔ سفید چقندر کا پانی جگر کی بیماریوں میں اچھے اثرات رکھتا ہے۔

چقندر کے بواسیر اور قبض پر اثرات

چقندر کے قتلوں کو پانی میں ابال کر اس پانی کی ایک پیالی صبح ناشتہ سے ایک گھنٹہ پہلے پینے سے پرانی قبض جاتی رہتی ہے اور بواسیر کی شدت میں کمی آ جاتی ہے۔ یورپ اور ایشیاء میں اکثر لوگ چقندر کے قتلوں کو ابال کر کھانے کے ساتھ سلاد کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

چقندر کے نسوانی اعضاء پر اثرات

سرخ چقندر کو نسوانی اعضاء کے لئے مقوی مانا گیا ہے۔ رحم کی کمزوری کے لئے بطور سبزی یا اس کا جوشاندہ ایک طویل عرصہ تک استعمال کرنا مفید ہے۔

امراض جلد میں چقندر کے فوائد

جلد کے زخموں، بفہ اور خشک خارش میں چقندر کے قتلوں کو پانی اور سرکہ میں ابال کر لگانا مفید ہے۔ اس مرکب کو دور چار مرتبہ لگانے سے سر کی خشکی غائب ہو جاتی ہے۔ سرکہ کی موجودگی کی وجہ سے زیرناف خارش میں بھی مفید ہے۔
چقندر ایک مفید اور مقوی غذا اور خارش کی متعدد قسموں کے لئے مقامی استعمال کی قابل اعتماد دوا ہے۔

چقندر کے دیگر فوائد

چقندر کے پتوں کا پانی نکال کر اس سے کلی کرنا اسے مسوڑھوں پر ملنے سے دانت کا درد جاتا رہتا ہے۔ بعض اطباء کا خیال ہے کہ ایسا کرنے کے بعد آئندہ درد نہیں ہوتا۔ سر کے بال کم ہوں تو چقندر کے پانی سے دھونا مفید ہے جبکہ نجم الغنی خاں اس میں بورہ ارضی ملا کر استسقاء اور ہاتھوں اور پیروں کے ورم پر لیپ کرنے کی تجویز کرتے اور فائدہ بیان کرتے ہیں۔
چقندر کے اجزاء دست آور ہیں جبکہ اس کا پانی دستوں کو بند کرتا ہے۔ سرخ قسم کو پکا کر کھانا کمزوری اور ضعف باہ میں مفید ہے۔ اس کو رائی اور سرکہ میں ڈال کر ہکانے کے بعد کھایا جائے تو یہ جگر اور تلی ست سدے نکال دیتا ہے۔ اسے کافی دنوں تک کھانے سے درد گردہ و مثانہ اور جوڑوں کے درد کو فائدہ ہوتا ہے۔
یہی ترکیب مرگی کی شدت کو کم کرنے میں مفید ہے۔ حکیم مفتی فضل الرحمٰن نے لکھا ہے کہ چقندر کے قتلے کاٹ کر ان کو پانی میں خوب ابالا جائے۔ اس پانی کے ساتھ نقرش یا گنٹھیا ولاے جوڑوں کو بار بار دھونے سے درد اور ورم جاتا ہے۔
اطباء نے لکھا ہے کہ چقندر کی اصلاح کے لئے سرکہ اور السی شامل کرنا مفید ہے کیونکہ اس طرح کرنے سے پیٹ میں نفخ نہیں پیدا ہوتا۔

Read More