Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

غذائی چارٹ معدے کی تیزابیت کے مریضوں کیلئے

غذائی چارٹ
پھل   معدے کی تیزابیت کے مریضوں کیلئے جو حسب ضرورت لے سکتے ہیں۔
سیب ، امرود ، کیلا
سبزیاں
اُبلے ہوئے آلو ، گوبھی ، بند گوبھی ، گاجریں،سبز پھلیاں ، مٹر
گوشت
مرغی کا گوشت (بغیر کھال کے) ، بکرا ، دنبہ ، کباب، انڈے کی سفیدی ، مچھلی (بغیر چکنائی)
ڈیری اشیاء
پنیر(بغیر چکنائی)
اناج سے بنی اشیاء روٹی(سفید یا براون)،سادہ میٹھی ڈبل روٹی  مکئی کا بھٹہ۔
مشروبات
صاف ، ابلا ہوا پانی
میٹھا/حلوہ جات بسکٹ بغیر چکنائی
 

Read More

چرس کی ایک سگریٹ پھیپھڑوں کو تمباکو کی پانچ سگریٹوں جتنا نقصان پہنچاتی ہے

برطانوی طبی جریدے ’تھوریکس‘میں شائع ہونے والے اس مطالعاتی جائزے میں نیوزی لینڈ کے میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ماہرین نے بتایا کہ ان کی تحقیق سے ظاہر ہوا ہے کہ بھنگ کے استعمال سے پھیپھڑے مناسب طریقے سے کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔اس نقصان کی شرح میں اسی نسبت سے اضافہ ہو ا جس تناسب سے سگریٹوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ محققین نے 339 رضاکاروں کا تجزیہ کیا جنہیں چرس پینے والے ، تمباکو پینے والے، بھنگ اور تمباکو پینے والے اور نہ پینے والے گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا ۔
بھنگ پینے والوں نے دم گھٹنے ، کھانسنے، اور چھاتی میں دباؤ کی شکایت کی جسے محققین نے پھیپھڑوں میں آکسیجن لانے والی چھوٹی نالیوں کو پہنچنے والے نقصان سے منسوب کیا۔

تاہم اس مطالعاتی جائزے سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ پھیپھڑوں کی نالیوں کے پھیلنے کی ایک بیماری ایم فزیما صرف تمباکو کے استعمال سے لاحق ہوتی ہے

درد کی دوائیں یا سر دردی

ایک طبی جریدے نیچر نیورو سائنس میں شائع ہونے والی ایک حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ درد کے علاج کے لئے عام سی ادویات جیسے ایسپرین اور پیرا سٹامول کے متواتر استعمال سے ذہنی نشوونما متاثر ہو سکتی ہے اور مردوں کی جنسی خواہش میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔
بالٹی مور میں یونیورسٹی آف میری لینڈ کے سائسن دانوں نے نر چوہوں پر ایسپرین اور پیرا سٹامول جیسی عام ادویات کے استعمال کے اثرات کا تجربہ کیا ہے جس کے بعد یہ انکشاف ہوا ہے کہ ان دواؤں سے ان نر چوہوں کے دماغ کی نشو و نما متاثر ہوئی ہے۔

تجربے سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ان دواؤں کے باعث چوہوں کے جنسی ہارمونز میں بھی تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ بھی معلوم کیا ہے کہ جن نر چوہوں کی ماؤں کو حاملہ ہونے کے دورانیے میں ایسی ادویات دی گئی تھیں، ان نر چوہوں کو جنسی ملاپ سے کوئی دلچسپی نہیں رہی۔

مزید تجربات اور تجزیوں سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ایسے نر چوہوں کے دماغ مادہ کے دماغوں ہی کی طرح تھے۔

اس تحقیق سے یہ سوال پیدا ہوا ہے کہ ایسی ادویات کے استعمال سے انسانوں پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

سائنس دانوں کا خیال ہے کہ اسپرین جیسی ادویات مختلف حالات میں دی جا سکتی ہیں لیکن ان کے اثرات کو ذہن میں رکھنا ہوگا اور کسی حتمی نتیجے پر پہنچنے سے پہلے انسانی دماغ میں ہونے والی تبدیلیوں کا مزید جائزہ لینا ہوگا۔

محقیقین نے بہر حال حاملہ خواتین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ایسی دواؤں کے غیر ضروری استعمال سے پرہیز کریں۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

گرمی کی غذائیں

گرمی کے موسم میں زیادہ پیاس لگتی ہے۔ پسینے کی شکل میں پانی خارج ہوکر جسم کو ٹھنڈا کرتا ہے مگر جسم کے اندر گرمی کی وجہ سے خون کے دوران میں کمی ہوکر سستی اور کاہلی محسوس ہوتی ہے۔ پانی اور نمک کی جسم کو ضرورت ہے۔ ان کی کمی سے بچے‘ بڑے بوڑھے پریشان ہوجاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے اس موسم میں کھیرا‘ ککڑی‘ خربوزہ‘ تربوز‘ ٹماٹر‘ ٹینڈے‘ گھیا‘ بھنڈی‘ تری‘ اروی‘ پالک‘ کچے آم‘ پودینہ اور دھنیا وغیرہ پیدا کرکے ہم پر بڑا احسان کیا ہے۔ چھاچھ‘ نمک کی پتلی لسی اور جو کے ستو بھی گرمی سے بچاتے ہیں۔
بھنے ہوئے جو کے ستو گرمی کی شدت کو ختم کرتے ہیں۔ یہ مروجہ مشروبات کا بہتر نعم البدل ہیں۔ ستو پینے سے بھوک بھی نہیں لگے گی اور بار بار پیاس لگنے کی شکایت بھی ختم ہوگی۔ بازار سے جو نہ ملیں تو پرل بار لے کا ڈبہ خریدیئے۔ چھٹانک بھر جو پانی میں ہلکی آنچ پر تقریباً تین پیالی پانی میں پکایئے۔ جو پھٹ جائیں تو اتار کر ٹھنڈا کر لیجیے۔ ایک گلاس جو کا پانی حسب ذائقہ چینی اور تھوڑا سا ٹھنڈا دودھ ملا کر صبح شام پیجئے۔ جو کے دانے چمچے سے کھا لیجیے۔ اس سے آپ کا معدہ ٹھیک رہے گا۔ سینے کی جلن‘ سر کے چکر اور دماغ کی خشکی دور ہوگی۔ پیشاب کی جلن ختم ہوگی۔ یہ ایک بہترین مشروب ہے جو آپ کو گرمی کی شدت سے محفوظ رکھے گا۔ بھنے ہوئے جو کے ستو شکر ملا کر پینے سے بھی فائدہ ہوتا ہے۔کھانے میں آپ روزانہ رائتہ بنایئے۔ ایک پائو گھئے کا چھلکا اتار کر کددوش کر لیجیے۔ اس میں تھوڑا سا پانی ڈال کر ہلکی آنچ پر ابالیے۔ ٹھنڈا ہونے پر آدھ کلو دہی پھینٹ کر اس میں گھیا ڈالیے۔ نمک‘ مرچ‘ سفید زیرہ اور تھوڑا سا خشک پودینہ ملایئے۔ رائتہ دسترخوان کے لیے تیار ہے۔ اسی طرح آپ کچی ککڑی اور کھیرے کا رائتہ بھی بنا سکتی ہیں۔ انہیں ابالنے کی ضرورت نہیں۔ ابلے ہوئے بینگن چھلکا اتارنے کے بعد ہاتھ سے مسل کر دہی میں ڈالیں تو بیگن کا رائتہ بن جاتا ہے جو مزیدار ہوتا ہے۔ آپ کے شوہر کو پیاز پسند ہو تو وہ بھی کاٹ کر ڈال سکتی ہیں۔

گرمی کا موسم ہے‘ آپ بازار سے تخم ریحان خریدیے جنہیں عام طور پر تخم ملنگاں کہا جاتا ہے۔ ایک بڑا چمچ تخم ایک بڑے گلاس میں بھگو دیجیے۔ وہ دو تین گھنٹے میں پھول کر سفیدی مائل ہوجائیں گے۔ ان میں ایک گلاس دودھ ملایئے اور برف کوٹ کر ڈالیے۔ چینی ملا کر بچوں کو پلایئے اور خود بھی پیجیے۔ ان سے گرمی کی شدت دور ہوگی۔ ہفتے میں ایک آدھ بار یہ مشروب ضرور پیجیے۔ موسم گرم کی آمد پر گوشت زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیے بلکہ سبزیاں اور تازہ پھل غذا میں شامل کرنا ضروری ہے۔

نیند یا کم خوابی کی وجہ جینز

آپ کے سونے یا جاگنے کی صلاحیت کی وجہ آپ کے جینز ہو سکتے ہیں۔
نئی تحقیق سے یہ معلوم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ کیا آپ کے سویرے اٹھنے یا رات تک جاگنے کی کیفیت کا پتہ آپ کے جینیاتی ورثے سے لگایا جا سکتا ہے یا نہیں۔

نئی تحقیق میں یہ جاننے کے عمل کو آسان بنایا جا رہا ہے اور اس جینیاتی رحجان کی تشخیص اب خون کے ٹیسٹ سے نہیں بلکہ محض ’ماؤتھ سواب‘ یعنی تھوک کے نمونے سے ممکن ہو سکے گا۔

جسم میں سونے اور جاگنے کے اوقات ’سرکیڈئین رِدھم‘ کہلاتے ہیں۔ اس ٹیسٹ میں ان جینز کی تشخیص ہو جاتی ہے جو ’سرکیڈئن رِدھم‘ کو متاثر کرتے ہیں۔

سِرکیڈئین رِدھم پر کئی مختلف جینز اثر انداز ہوتی ہیں اور ان سے پیدا ہونے والے’ رِبو نُکلئیک ایسِڈ‘ یعنی ’آر این اے‘ کے مقدار سے انفرادی سرکیڈئین ردھم بنتے ہیں۔ آر این اے کی پیداوار کی وجہ سے سے انسان کے مختلف اوقات پر سستی یا عدم سستی محسوس ہوتی ہے۔

مثلاً ’پیر ٹو‘ نامی ایک جین صبح کے چار بجے سب سے زیادہ آر این اے پیدا کرتی ہے اور اس جین کا نیند سے گہرا تعلق ہے۔

’آر ای وی ای آر بی‘ (REV-ERB) نامی ایک اور جین سہ پہر کے چار بجے سب سے زیادہ آر این اے پیدا کرتی ہے اور خیال ہے کہ اس کا تعلق جاگنے سے ہے۔

برطانیہ کے شہر چیلٹنھم میں پچھلے ہفتے ہونے والے ایک سائنسی میلے میں اس جین پر تحقیق کی گئی۔ میلے پر ہونے والے ایک خطاب سے پہلے اور بعد میں کئی افراد کے تھوک کے نمونے لیے گئے اور ان میں ان جینز کا پتہ لگا کر دیکھا جائے گا کہ ان افراد میں سستی کی کیفیت کیا رہی۔

سوانزی یونیورسٹی کی محقق سارا فوربز رابرٹسن نے بتایا ہے کہ اگر کسی شخص میں سہ پہر چار بجے سے پہلے REV-ERB کی مقدار زیادہ ہو تو ان کے سویرے اٹھنے والے شخص ہونے کے امکانات کافی ہیں۔لیکن اگر کسی میں سہ پہر چار بجے کے بعد اس کی مقدار زیادہ ہو تو یہ عین ممکن ہے کہ وہ ایسے شخص ہونگے جو رات دیر تک آسانی سے جاگتے ہوں۔

لوگوں میں سونے جاگنے کے مختلف اوقات کے رحجان سے اکثر شادی شدہ جوڑوں میں اختلافات پیدا ہو تے ہیں کیونکہ ایک شخص صبح سویرے اٹھ سکتا ہے جبکہ دوسرا رات دیر تک جاگنا پسند کرتا ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس نئے ٹیسٹ سے اب نہ صرف لوگوں کے اس رحجان کا پتہ چل سکے گا بلکہ اس سے جینز مختلف اشیا کے اثرات کے پتہ چلانے میں بھی مدد ملے گی۔

مثلاً ’جیٹ لیگ‘ یعنی جہاز کے لمبے سفر کے بعد تھکن کے لیے دی جانے والی ادویات کا ان جینز پر اثر کا اندازہ لگایا جا سکے گا۔ محقق سارا فاربز رابرٹسن کہتی ہیں کہ جیٹ لیگ جینز کے رویے پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے، اور ایک دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ کھانے سے بھی اس پر اثر پڑ سکتا ہے۔‘

’ڈپریشن ،مردوں میں ذیابیطس کی وجہ‘

سویڈش محققین کا کہنا ہے کہ تھکاوٹ، ڈپریشن اور نیند کی کمی مردوں میں ذیابیطس کا مریض بننے کے امکانات میں اضافہ کرتے ہیں۔

محققین کا دعوٰی ہے کہ وہ مرد جنہیں زیادہ نفسیاتی دباؤ کا سامنا ہوتا ہے ان میں ٹائپ ٹو ذیابیطس ہونے کے امکانات دیگر مردوں کے مقابلے میں دوگنا ہوتے ہیں۔ محققین کے مطابق ممکنہ طور پر ذہنی دباؤ ہارمونز پر دماغ کے کنٹرول پر اثرانداز ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے دوران 1938 سے 1957 کے درمیان پیدا ہونے والے 2127 مردوں اور 3100 خواتین کا معائنہ کیا گیا تاہم خواتین میں اس قسم کے کوئی اشارے نہیں ملے۔

سائنسدانوں نے تحقیق کے دوران صحیح گلوکوز لیول کے حامل افراد سے ان میں ذہنی دباؤ، تھکن، ڈپریشن اور انسومینیا کی علامات کے بارے میں معلومات حاصل کیں اور پھر آٹھ سے دس برس کے وقفے کے دوران ان افراد میں ذیابیطس کی موجودگی کی جانچ کی گئی۔

اس جانچ سے یہ پتہ چلا کہ وہ افراد جنہیں نفسیاتی دباؤ کا زیادہ سامنا رہا ان میں ذیابیطس کے مریض بننے کا امکان دیگر افراد کے مقابلے میں دوگنا سے بھی زیادہ تھا۔ تحقیق کے دوران جن خواتین کے ٹیسٹ کیے گئے ان میں اس قسم کا کوئی ربط دیکھنے میں نہیں آیا۔

اس تحقیق میں شامل سویڈش پروفیسر اینڈرز اکبوم کا کہنا ہے کہ یہ بات پہلے سے ہی سب جانتے ہیں کہ ذہنی دباؤ اور ڈپریشن دل کی بیماری کی وجہ بن سکتا ہے لیکن اب انہیں ذیابیطس کی اہم وجہ بھی سمجھا جا سکتا ہے۔

یاد رہے کہ برطانیہ میں اس وقت قریباً تیئیس لاکھ افراد ایسے ہیں جن میں ذیابیطس کے مرض کی تشخیص ہوئی ہے اور ایک اندازے کے مطابق پانچ لاکھ افراد ایسے بھی ہیں جو ذیابیطس کا شکار ہیں تاہم انہوں نے ابھی اس کی تشخیص نہیں کروائی۔

موسم گرما کی سوغات لسی

موسم گرما کی سوغات لسی

موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی دودھ، دہی کا استعمال بھی عروج پر پہنچ جاتا ہے۔ خاص طور پر دیہاتوں میں اس روایتی قدیم مشروب سے لطف اندوز ہوا جاتا ہے۔ لسّی ایک ایسا مشروب ہے جو گرمی کی شدت کم کر کے پیاس کو تسکین پہنچانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ علاوہ ازیں معدہ و جگر جیسے امراض سے نجات دلانے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ حالات بدلنے کے ساتھ ساتھ ہماری روایات اور طور طریقے بھی تبدیل ہو گئے ہیں۔ ایک زمانہ تھا کہ گھر آنے والے مہمانوں کی تواضع لسّی یا چھاچھ سے کی جاتی تھی۔ لوگ ناشتے میں اور دوپہر کے کھانے میں لسّی کا استعمال ضروری تصوّر کرتے تھے لیکن آج کل کے دور میں اس روایتی شفاء بخش مشروب کی جگہ مصنوعی طریقوں سے تیار کی جانیوالی کولڈ ڈرنکس نے لے لی ہے۔ اور اب لسّی کو غریبوں کا مشروب تصوّر کیا جانے لگا ہے۔ مغرب کی روایات اپناتے اپناتے ہم بہت سے ایسے مسائل کا شکار ہو چکے ہیں جن کے مضر اثرات ہماری صحت کو تباہ کر رہے ہیں۔ لسّی پینے سے جوصحت بخش فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔ان کا جائزہ یہاں پیش کیا جارہا ہے۔
پیٹ کے عوارض
لسّی کا استعمال کرنیوالے افراد پیٹ اور آنتوں کے عوارض سے محفوظ رہتے ہیں۔ یورپ میں ہونیوالی حالیہ تحقیق کی رو سے انسان کی آنتوں میں ایک خاص قسم کا جرثومہ پیدا ہوتا ہے جو آہستہ آہستہ ہزاروں کی تعداد میں منتقل ہو جاتا ہے۔ لسّی میں پائے جانیوالے عناصر اس جرثومے کا مقابلہ پیدا کرنے کی صلاحیت کا سبب بنتے ہیں۔
ایندھن کا کام
لسّی میں پایا جانیوالا تیزابی مادہ دماغ کیلئے بطور ایندھن کام کرتا ہے اور کمزور اعصاب کیلئے مفید ثابت ہوتا ہے۔ اسی لئے اسے مقوی اعصاب قرار دیا جاتا ہے۔
ہاضمے میں معاون
لسّی سے غذا کے ہاضمے اور تغذئیے میں مدد ملتی ہے اور نظام انہضام کی کارکردگی بہتر ہو جاتی ہے۔ بدہضمی کے مریضوں کیلئے چاٹی کی لسّی نہایت عمدہ غذا ہے۔
بالوں کی سفیدی
لسّی کا مسلسل استعمال بالوں کو قبل از وقت سفید ہونے سے روکتا ہے۔
دوا کا کام
اسہال، پانی کی کمی اور پیچش جیسے وبائی امراض کے علاج میں لسّی موثر کردار ادا کر سکتی ہے۔
قوت کی بحالی
لسّی کا ایک گلاس گرمی کی شدت کم کر کے جسمانی قوت بحال کرتا ہے۔
دیگر امراض
یونانی اطباء کا ماننا ہے کہ لسّی کا بکثرت استعمال معدہ جگر اور فساد خون کے مختلف امراض کیلئے مفید رہتا ہے۔
صحت مند زندگی
ماہرین طب کا خیال ہے کہ وہ علاقے جہاں دہی اور لسّی کے استعمال کا رواج ہوتا ہے۔ وہاں کے افراد کی صحت اور عمر عام لوگوں کی نسبت زیادہ اچھی اور طویل ہوتی ہے۔
لسّی کے صحت بخش فوائد اپنی جگہ لیکن دمہ، کھانسی دائمی نزلہ اور نقرس امراض میں مبتلا افراد کو دہی اور لسّی سے پرہیز کرنا چاہئے۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

برسات کے موسم میں کھانے پینے میں احتیاط کی ہدایت

برسات کے موسم میں ممکنہ بیماریوں سے بچاؤ کےلیے حفاظتی تدابیر اختیار کرتے ہوئے بارش کے موسم میں گیلی دیواروں، درختوں اور بجلی کے کھمبوں کو چھونے سے گریزاں رہیں  دوران برسات کے موسم گھروں میں اور خاص طور پر گھروں سے باہر ربڑ اور پلاسٹک کی چپل یا جوتے ضرور پہن کر جائیں، صرف ضرورت کے تحت ہی بجلی کی چیزوں کو چھوئیں اور بورڈ وغیرہ کے نزدیک کم سے کم جائیں خاص طور پر بچوں کو بجلی کی تمام چیزوں سےدور رکھیں۔ انہو ں نے کہا کہ برسات کے موسم میں ہمیں اپنی صحت کا زیادہ اچھے طریقے سے خیال رکھنا چاہیے اس لیے پانی کو ہمیشہ اچھی طرح ابال کر ٹھنڈا کر کے پیئیں، کھانے پینے کی اشیا کو گرد آلود ماحول اور مکھیوں سے محفوظ رکھیں کھانے والی اشیا ہمشہ ڈھانپ کر رکھیں کیونکہ برسات کے موسم میں کیڑے مکوڑے زیادہ ہوتے ہیں۔ پھل اور سبزیوں کو اچھی طرح صاف پانی سے دھو کر استعمال کریں اور گلی سڑی اشیا کھانے سے پرہیز کریں۔ ڈاکٹر اے ڈی سجنانی نے کہا کہ دوران مرض مریض کا کھانا پینا ہرگز بند نہ کریں بلکہ ہلکی پھلکی اور زود ہضم غذا مثلا کھچڑی، دہی ، دلیہ اور کیلا وغیرہ دیتے رہیں تا کہ معدہ بھی خالی نہ رہے۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

ہڈیوں کے بھربھرےپن کی وجہ وٹامن ڈی کی کمی

وٹامن ڈی کی کمی ، سگریٹ اور مشروبات کے استعمال سے بڑھ جاتی ہے” یہ بات آرتھوپیڈک ڈاکٹر سلمان نے اپنے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے آسٹیوپروسس کے بارے میں بتایا کہ یہ بیماری بارملی 50 برس کی عمر میں شروع ہوتی ہے لیکن اس سے قبل بھی یہ عارضہ لاحق ہو سکتا ہے، اس بیماری میں ہڈیاں ہلکی اور بھربھری ہو جاتی ہیں۔ فریکچر ہونے لگتے ہیں۔ کبھی کبھار معمولی ٹھوکر لگنے سے بھی فریکچر ہو جاتا ہے۔ ہر بیماری کا علاج دواؤں اور غذا سے ممکن ہے۔ ورزش اور وزن اٹھانے کی
ورزش سے ہڈیوں کو نقصان پہنچنے کے بارے میں انہو نے کہا کہ یہ غلط تاثر ہے کہ وزن اٹھانے سے ہڈیوں پر اثر پڑتا ہے۔ ہلکا پھلکا وزن اٹھانا اور ورزش کرنا ہڈیوں سے کےلیے فائدہ مند ہوتا ہے۔ ڈاکٹر سلمان نے اس بیماری کے لیے ٹیسٹ کے حوالے سےبات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ 50 برس سے زائد عمر کی خواتین اور وہ لوگ جن کے خاندان کے افراد اس مرض کا شکار ہو چکےہیں انہیں ضرور ٹیسٹ کرانا چاہیے۔ کیونکہ بیماری کا جتنی جلدی پتہ چل جائے اس کا علاج اتنا ہی بہتر اور اچھا ممکن ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے افراد جو زیادہ گاڑی چلاتے ہیں یا ان کی ٹانگوں میں درد رہتا ہے ان کےلیے فزیوتھراپسٹ کی مدد سے ایک مشین کا استعمال فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جو خواتین برقعہ پہنتی ہیں یا دھوپ میں کم نکلتی ہیں ان کو بھی ہڈیوں کے بھربھرن پن کی بیماری ہو سکتی ہے ایسی خواتین کو ہدایت دیتےہوئے کہا کہ انہیں صبح و شام میں 10 منٹ کےلیے دھوپ میں بیٹھنا چاہیے۔ انہوںنے کہا کہ وٹامن ڈی کی کمی، سگریٹ نوشی ، کیفین اور کولا کے استعمال سےبڑھ جاتی ہے۔

رات کی گہری نیند سے یاد داشت بہتر

جینیوا یونیورسٹی میں کی گئی تحقیق کے مطابق رات بھر کی گہری نیند کا دماغ پر گہرا اثر پڑتا ہے اور آپ زیادہ باتیں بہتر طور پر یاد رکھ سکتے ہیں۔ سائنسدانوں کا اس تحقیق کے بارے میں کہنا ہے کہ اگر آپ رات کی نیند کو اچھی طرح سے پورا کرتے ہیں تو اس سے یاداشت بہتر ہوتی ہے انسان زیادہ باتیں زیادہ عرصے تک یاد رکھتا ہے۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ گہری نیند سے دماغ کے ان خلیات کے کنکشن مضبوط ہوتے ہیں جن کی وجہ سے ہمیں نئی چیزیں سیکھنے اور باتیں یاد رکھنے کی صلاحیت
میسر ہوتی ہے۔ اس تحقیق کے نتائج دماغ کے ماہرین کی ایک کانفرنس میں پیش کر کئے گئے ہیں۔ تحقیق کی ریسرچ کے لیے 32 لوگوں کو کچھ تصویریں اور کچھ کو نئے ہنر سکھا کر دو گروہ میں تقسیم کر دیا گیا پہلے گروہ کو 8 گھنٹے سونے کا ٹائم دیا گیا جبکہ دوسرے گروہ کے لوگوں کی نیند میں خلل پیدا کیا گیا۔نتیجے کے طور پر سائنس دانوں نے دونوں گروہ سے وہ باتیں دہرانے کو کہا جو انہیں ایک روز قبل بتائی گئی تھیں اور اس دوران ان کا دماغ کس طرح کام کر رہا ہے اس کا کمپیوٹر کی مدد سے جائزہ لیا گیا۔ سائنس دانوں نے دیکھا کہ جن لگوں نے تمام رات آرام کیا انہوں نے بہتر یاداشت کا مظاہرہ کیا۔ اس نتیجے پر پہنچنے کے بعد سائنسدانون کا کہنا ہے کہ ابھی یہ پتہ لگانے کے لیے مزید ریسرچ کرنے کی ضرورت ہے کہ کتنی دیر سونے سے سب سے زیادہ استعفادہ ہوگا۔