کیل مہاسوں کے روحانی اور سائنسی علاج
دل انسانی جسم کے ایک ایک خلیے تک صاف خون پہنچانے اور گندا خون واپس کرنے کا کام کرتا ہے۔
دل چونکہ چھاتی کے درمیان ہے اور سر، چہرہ، آنکھیں، کان وغیرہ اس سے اوپر ہیں اس لئے ان اعضاءمیں خون پہنچانا قدرے مشکل ہے جس کی وجہ سے اکثر یہ اعضاءتھوڑے کمزور ہوتے ہیں۔ ان اعضاءکا دل کے لیول سے نیچے ہونا صرف سجدے کی حالت میں یا رکوع میں ہوتا ہے۔ یعنی رکوع اور سجدے کی حالت میں خون ان اعضاءتک بہت آسانی سے پہنچ جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ اعضاءفریش/تازہ رہتے ہیں۔
اس لئے جب چہرے کو خون صحیح طریقے سے فراہم ہوگا تو وہ قدرتی طورپرخوبصورت اور دلکش ہوجائے گا اور چہرے کے ہر خلیے سے گندا خون جب واپس ہوگا تو کیل مہاسوں وغیرہ کی بیماری سے چہرہ محفوظ رہے گا۔ اس لحاظ سے ہم اگر حساب لگائیں کہ اگر پانچ وقت کی نماز پابندی کے ساتھ ادا کریں تو رکوع اور سجدے کی تسبیحات کو آرام سے پڑھیں تو ایک رکوع یا سجدے میں سر اور چہرہ 5 سیکنڈ کے لئے دل کے لیول سے نیچے ہوتے ہیں اور خون باآسانی ان تک پہنچتا ہے۔ دل تقریباً 0.83 سیکنڈ میں ایک مرتبہ خون جسم کے ہر حصہ کو سپلائی کرتا ہے۔ اس حساب سے پانچ نمازوں میں کم از کم ایک ہزار مرتبہ دماغ، آنکھوں اور چہرے کے تمام اعضاءکو خون کی سپلائی بہترین طریقے سے منتقل کردیتا ہے جس کی وجہ سے یہ تمام اعضاءٹھیک حالت میں رہتے ہیں اور نماز پڑھنے پر خرچ بھی کچھ نہیں ہوتا۔ چہرے کی جلد کی خرابی کی دوسری بڑی وجہ مردوں میں بار بار شیو کرنا بھی ہے۔ بار بار استرا مارنے کی وجہ سے جلد کھردری ہوجاتی ہے اور چہرہ صاف ہونے کی وجہ سے جراثیم باآسانی چہرے تک پہنچ جاتے ہیں اور اس نازک جلد کو خراب کردیتے ہیں جبکہ مسنون داڑھی کی وجہ سے نہ صرف جلد کھردری نہیں ہوتی بلکہ داڑھی جراثیم کو بھی چہرے پر جانے سے روکتی ہے۔عورتوں میں جلد کی خرابی کی وجہ
عورتوں میں چہرے کی جلد کی خرابی کی سب سے بڑی وجہ بے پردگی ہے۔ عورتوں کی جلد بہت نازک ہوتی ہے جب عورتیں بے پردہ باہر نکلتی ہیں تو باہر کی مٹی دھول وغیرہ ان کے چہرے کو خراب کردیتی ہے۔ اس کے علاوہ غیر محرم مردوں کی حسرت بھری نظریں بھی ان کے چہرے پر بہت برا اثر مرتب کرتی ہیں۔ پردہ والی عورتیں اس سے محفوظ رہتی ہیں۔
اکثر آپ نے دیکھا ہوگا کہ نمازی حضرات اور جن کے چہرے سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے سجے ہوئے ہیں ان کے چہرے ان بیماریوں سے محفوظ ہونے کیساتھ ساتھ ان کے چہرے پر قدرتی نورانیت ہوتی ہے۔ دیکھیں کہ اگر ہم اللہ تعالیٰ کے حکموں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک طریقوں کو اپنائیں تو نہ صرف یہ دنیا خوبصورت بن جائے گی بلکہ ہماری آخرت بھی سنور جائے گی مگر ہائے ہماری بد قسمتی کہ ہم مغرب کی تقلید میں اتنے اندھے ہوگئے ہیں کہ ہمیں ہوش بھی نہ رہا کہ ہمارے پروردگار نے ان عبادات کے دنیا میں کیا فوائد رکھے ہیں۔ مگر ایک بات یاد رکھیں کہ نماز، پردہ اور مسنون داڑھی کو اللہ کا حکم سمجھ کر عمل کریں۔ دنیاوی فائدے کے لئے نہیں۔ دنیاوی فائدے تو عارضی ہیں یہ عارضی فائدے تو آخرت بنانے کی فکر کرنے والوں کو مفت مل جاتے ہیں۔
حسن و جمال کیلئے قیمتی ٹوٹکے
چھائیوں کیلئے
ایسی تمام خواتین جن کے چہرے پرجھریاں ہیں اور وہ چاہتی ہیں کہ بلاکسی تردد انہیں ان سے نجات مل جائے وراور وہ پرکشش نظر آئیں تو وہ ہر ایک گھنٹے بعد 2 گلاس پانی پیا کریں اور اس کے علاوہ کھانا کھانے کے بعد اپنے ہاتھ صاف کرنے کی بجائے انگلیاں چاٹ لیں اس کے 2 فوائد ہیں جب انسان کھانے کے بعد انگلیاں چاٹتا ہے تو رزق ضائع ہونے سے بچ جاتا ہے اور دوسرا یہ کہ ہماری انگلیوں کے پوروں سے ایسی پروٹین نکلتی ہے جو کہ کھانا ہضم کرنے میں معاون ہے۔ ایک سنت زندہ کرنے سے 70 شہیدوں کا ثواب ملتا ہے اور پھر اس کے بعد دونوں ہاتھوں کو آپس میں مل کر چہرے پر پھیر لیں۔
2۔گھیکوار ان کا بہترین علاج ہے۔ اس کا گودایا رس چہرے پر روزانہ لگاتے رہیں۔ اس میں تھوڑا سا روغن بادام ملانا بھی مناسب ہوتا ہے۔
کیلی
ں
تازہ گاجریں کدو کش کر لیں اور اس میں تھوڑا سا عرق گلاب اور ایک چائے کا چمچ خالص شہد ملا کر چہرے پر ہلکا مل کر 15سے 20 منٹ چھوڑ دیں اور صاف ٹھنڈے پانی سے دھو لیں۔ اس شکایت کے لئے یہ بھی مناسب ہے کچھ عرصے تک روزانہ گھیکوار کا کوئی ایک انچ کاٹکڑا صبح نہار منہ نگل لیا جائے۔
مہاسے:گھیکوار کے رس یا گودے میں اچھی طرح سیب کا گودا، کھیرے کا پانی اور لیموں کا رس ملا کر یہ لیپ چہرے پر ہلکا ملنے کے بعد اسے 15سے 20منٹ لگا رہنے دیں۔ بعد میں نیم گرم پانی سے چہرہ دھو لیں۔