Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

روغن طلا عضو خاص کو موٹا اور سخت ______کرنے کیلئے

روغن طلا عضو خاص کو موٹا اور سخت کرنے کیلئے
نسخہ الشفاء : عاقرقرحا10گرام، مغزپنبہ دانہ20گرام، دونوں کوجوکوب کرکے تلوں کا تیل 70گرام لےکراس میں جلا لیں جلانے کے بعد مل مل کے کپڑے سے پن لیں اورکسی شیشی میں ڈالکر رکھیں
طریقہ استعمال : رات سوتے وقت 15قطرے سے حشفہ اور سیون بچا کر عضو خاص کی مالش کریں عضو خاص کے اوپر کچھ نہیں باندھنا صبح اٹھکر نیم گرم پانی سے دھو لیں
فوائد : عضو خاص کو موٹا اور سخت اورلمبا کرتا ہے

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

دما غی خشکی کو ختم کرنے کیلیے

دما غی خشکی کو ختم کرنے کیلیے
بے حد چھینکیوں کا انا اور زکام بھی بے حد رہتا ہو۔ دما غی کمزور ی بھی ہو ۔ اسے استعمال کریں ذہن اور حافظہ کے لیے مفید ہے ۔ دماغی کام کرنے والو ں کے لیے بے حد مفید ہے ۔ دما غی کمزوری سے لا حق ہونے والے سردرد میں مفید ہے ۔ بینائی کو قائم رکھتا ہے۔ کمزور نظر کو قوی کرتا ہے ۔ نظر گر تی جا رہی ہو تو اس کے متواتر استعمال سے ٹھہر جا تی ہے ۔ دما غی خشکی کو دور کر تاہے اور بے خوا بی میں مفید ہے ۔ بدن کی خشکی کو کم کر تاہے ۔ لا غری کے لیے مفید ہے ۔
نسخہ الشفاء ::: بہت عمدہ قسم کے میٹھے بادام بیس تولہ ، مغز کدو تین تولہ ، مغز خیا رین تین تولہ، مغز
Read More

عورت کو احتلام ہو تو اس پر بھی غسل واجب ہے

عورت کو احتلام ہو تو اس پر بھی غسل واجب ہے

صحیح بخاری –  کتاب الغسل، حدیث نمبر : 282
جب عورت کو احتلام ہو تو اس پر بھی غسل واجب ہے
حدثنا عبد الله بن يوسف، قال أخبرنا مالك، عن هشام بن عروة، عن أبيه، عن زينب بنت أبي سلمة، عن أم سلمة أم المؤمنين، أنها قالت جاءت أم سليم امرأة أبي طلحة إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقالت يا رسول الله، إن الله لا يستحيي من الحق، هل على المرأة من غسل إذا هي احتلمت فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏”‏ نعم إذا رأت الماء‏‏
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، انھوں نے کہا کہ ہم سے امام مالک نے بیان کیا، انھوں نے ہشام بن عروہ کے واسطے سے، انھوں نے اپنے والد عروہ بن زبیر سے، وہ زینب بنت ابی سلمہ سے، انھوں نے ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے، آپ نے فرمایا کہ ام سلیم ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کی عورت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور کہا کہ اللہ تعالیٰ حق سے حیا نہیں کرتا  کیا عورت پر بھی جب کہ اسے احتلام ہو غسل واجب ہو جاتا ہے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، ہاں اگر ( اپنی منی کا ) پانی دیکھے ( تو اسے بھی غسل کرنا ہو گا ) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عورت کو بھی احتلام ہوتا ہے۔ اس کے لیے بھی مردکا سا حکم ہے کہ جاگنے پر منی کی تری اگر کپڑے یا جسم پر دیکھے توضرور غسل کرے تری نہ پائے توغسل واجب نہیں
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

اسلام میں اپنےآپ کو نامرد بنا دینا منع ہے

اسلام میں اپنےآپ کو نامرد بنا دینا منع ہے
صحیح بخاری -> کتاب النکاح
حدیث نمبر : 5073
اپنےآپ کو نامرد بنا دینا منع ہے ? حدثنا أحمد بن يونس، حدثنا إبراهيم بن سعد، أخبرنا ابن شهاب، سمع سعيد بن المسيب، يقول سمعت سعد بن أبي وقاص، يقول رد رسول الله صلى الله عليه وسلم على عثمان بن مظعون التبتل، ولو أذن له لاختصينا‏.‏
ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ، کہا ہم کو ابن شہاب نے خبر دی ، انہوں نے سعید بن مسیب سے سنا ، وہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تبتل یعنی عورتوں سے الگ رہنے کی زندگی سے منع فرمایا تھا ۔ اگر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم انہیں اجازت دے دیتے تو ہم تو خصی ہی ہو جاتے ۔

حدیث نمبر : 5074
حدثنا أبو اليمان، أخبرنا شعيب، عن الزهري، قال أخبرني سعيد بن المسيب، أنه سمع سعد بن أبي وقاص، يقول لقد رد ذلك ـ يعني النبي صلى الله عليه وسلم ـ على عثمان، ولو أجاز له التبتل لاختصينا‏.‏
ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، ان سے زہری نے بیان کیا ، کہا مجھے سعید بن مسیب نے خبر دی اور انہوں نے حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ کو عورت سے الگ رہنے کی اجازت نہیں دی تھی ۔ اگر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم انہیں اس کی اجازت دے دیتے تو ہم بھی اپنے کو خصی بنالیتے ۔اسلام میں مجرد رہنے کو بہتر جاننے کے لئے کوئی گنجائش نہیں ہے بلکہ نکاح سے بے رغبتی کر نے والے کو اپنی امت سے خارج قرار دیا ہے۔
حدیث نمبر : 5075
حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا جرير، عن إسماعيل، عن قيس، قال قال عبد الله كنا نغزو مع رسول الله صلى الله عليه وسلم وليس لنا شىء فقلنا ألا نستخصي فنهانا عن ذلك ثم رخص لنا أن ننكح المرأة بالثوب، ثم قرأ علينا ‏{‏يا أيها الذين آمنوا لا تحرموا طيبات ما أحل الله لكم ولا تعتدوا إن الله لا يحب المعتدين‏}‏‏.‏
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، کہا ہم سے جریر نے ، ان سے اسمٰعیل بن ابی خالد بجلی نے ، ان سے قیس بن ابی حازم نے بیان کیا اور ان سے عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جہاد کو جایا کرتے تھے اور ہمارے پاس روپیہ نہ تھا ( کہ ہم شادی کرلیتے ) اس لئے ہم نے عرض کیا ہم اپنے کو خصی کیوں نہ کرالیں لیکن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس سے منع فرمایا ۔ پھر ہمیں اس کی اجازت دے دی کہ ہم کسی عورت سے ایک کپڑے پر ( ایک مدت تک کے لئے ) نکاح کر لیں ۔ آپ نے ہمیں قرآن مجید کی یہ آیت پڑھ کر سنا ئی کہ ” ایمان لانے والو ! وہ پاکیزہ چیزیں مت حرام کرو جو تمہارے لئے اللہ تعالیٰ نے حلال کی ہیں اور حد سے آگے نہ بڑھو ، بے شک اللہ حد سے آگے بڑھنے والوں کو پسند نہیں کرتا “ ۔
حدیث نمبر : 5076
وقال أصبغ أخبرني ابن وهب، عن يونس بن يزيد، عن ابن شهاب، عن أبي سلمة، عن أبي هريرة ـ رضى الله عنه ـ قال قلت يا رسول الله إني رجل شاب وأنا أخاف على نفسي العنت ولا أجد ما أتزوج به النساء، فسكت عني، ثم قلت مثل ذلك، فسكت عني ثم قلت مثل ذلك، فسكت عني ثم قلت مثل ذلك، فقال النبي صلى الله عليه وسلم ‏”‏ يا أبا هريرة جف القلم بما أنت لاق، فاختص على ذلك أو ذر ‏”‏‏.‏
اور اصبغ نے کہا کہ مجھے ابن وہب نے خبر دی ، انہیں یونس بن یزید نے ، انہیں ابن شہاب نے ، انہیں ابو سلمہ نے اور ان سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! میں نوجوان ہوں اور مجھے اپنے پر زنا کا خوف رہتا ہے ۔ میرے پاس کوئی ایسی چیز نہیں جس پر میں کسی عورت سے شادی کر لوں ۔ آپ میری یہ بات سن کر خاموش رہے ۔ دوبارہ میں نے اپنی یہی بات دہرائی لیکن آپ اس مر تبہ بھی خاموش رہے ۔ سہ بارہ میں نے عرض کیا آپ پھر بھی خاموش رہے ۔ میں نے چو تھی مرتبہ عرض کیا آپ نے فرمایا اے ابو ہریرہ ! جو کچھ تم کرو گے اسے ( لوح محفوظ میں ) لکھ کر قلم خشک ہوچکاہے ۔ خواہ اب تم خصی ہو جاؤ یا باز رہو ۔ یعنی خصی ہونا بیکار محض ہے ۔تشریح : دوسری حدیث میں ہے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا اجازت ہو تو میں خصی ہوجاؤں؟ اس صورت میں جواب سوال کے مطابق ہو جائے گا۔ اس سے یہ مقصود نہیں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خصی ہونے کی اجازت دے دی کیونکہ دوسری حدیثوں میں صراحتاً اس کی ممانعت وارد ہے بلکہ اس میں یہ اشارہ ہے کہ خصی ہونے میں کوئی فائدہ نہیں تیری تقدیرمیں جو کچھ لکھا ہے وہ ضرور پورا ہوگا اگر حرام میں پڑنا لکھا ہے تو حرام میں مبتلا ہوگا اگر بچنا لکھا ہے تو محفوظ رہے گا۔ پھر اپنے کو نامرد بنانے کی کیا ضرورت ہے اور چونکہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روزے بہت رکھا کرتے تھے لیکن روزوں سے ان کی شہوت نہیں گئی تھی لہٰذا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو روزوں کا حکم نہیں فرمایا۔ روایت میں متعہ کا ذکر ہے جو وقتی طور پر اس وقت حلال تھا مگر بعد میں قیامت تک کے لئے حرام قرار دے دیا گیا۔

اپنےچہرے کو حسین بناٰ ئے

beautiful face

 

 

 

 

 

 

اپنےچہرے کو حسین بناٰ ئے

حسین و خوبصورت اور دوسری خواتین سے منفرد و ممتاز نظر آنا عورت کی فطرت کا ازلی خاصہ رہا ہے اس کے لئے بیشتر خواتین مختلف قسم کے جتن اور طریقے استعمال کرتی ہیں۔ مثلاً ہار‘ سنگھار‘ میک اپ‘ زیور اور ملبوسات وغیرہ تاہم اس امر میں کسی شبہ کی گنجائش نہیں کہ درج بالا اشیاءکا استعمال آپ کی شخصیت کو تبدیل اور جاذب بنانے میں عمدہ کردار ادا کرتا ہے لیکن ان کا سلیقے سے استعمال ہی آپ کی شخصیت کو دیگر خواتین کے مقابلے میںجداگانہ اور منفرد مقام بخش سکتا ہے۔

خواتین میں مقابلہ حسن کی یہ دوڑ کب سے جاری ہے اس کے متعلق کچھ عرض کرنا تو ممکن نظر نہیں آتا‘ ہاں یہ بات ضرور ہے کہ ہر عورت کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ دوسری خواتین سے مختلف نظر آنے کے لئے اپنی آرائش و زیبائش پر توجہ دے اگر آپ کا چہرہ نارمل ہے تو آپ خوب صورت نظر آسکتی ہیں اگر آپ خوش شکل ہیں تو پھر آپ کی تھوڑی سی محنت اور توجہ آپ کو دوسری خواتین کے مقابلے میں حسین و جمیل بنا سکتی ہے۔ اگر آپ چھوٹی چھوٹی باتوںپر توجہ دیتے ہوئے اپنے سراپے اور وجود پر نظر ڈالتے ہوئے عمل کریں گی تو کوئی وجہ نہیں کہ آپ محفل میں دوسروں سے منفرد و ممتاز نظر نہ آئیں‘ یہاں ہم آپ کو حسین و جمیل اور اسمارٹ بنانے کی کچھ تدابیر تحریر کر رہے ہیں امید ہے آپ ان پر عمل کرتے ہوئے اپنی شخصیت میں عمدہ نکھار اور جاذبیت پیدا کرنے میں کامیاب ہو جائیں گی۔ دراصل اپنی ذات پر توجہ دینا ہی کامیابی کی جانب پہلے قدم ہے آپ پہلا قدم اٹھائیں دیکھیں تو کامیابی حسن و خوبصورتی اور جاذبیت آپ کی دہلیز پر موجود ہے۔

آپ سب سے پہلے اپنے چہرے کی طرف توجہ دیں‘ اگر آپ کا چہرہ شاداب نظر آئے گا تو یقینی بات ہے کہ آپ دوسروں کی توجہ کا مرکز بن جائیں گی اس کے لئے آپ مختلف ماسک کا استعمال کر سکتی ہے‘ ماسک کے استعمال سے آپ کا چہرہ شاداب و حسین اور چمکتا دمکتا نظر آئے گا۔

کیلے کا ماسک

یہ ماسک خشک جلد کے لئے بہت مفید ہے کیونکہ یہ ماسک جلد کو قدرتی نمی اور مونسچرائزر فراہم کرتا ہے یہ ماسک چہرے پر لگانے سے پہلے چہرے کو دھو کر اچھی طرح خشک کرلیں ماسک بنانے کا طریقہ کچھ یوں ہے۔

”مسلا ہوا کیلا‘ پاﺅڈر کا دودھ اور ایک ٹی اسپون شہد کو ملا کر پیسٹ تیار کرلیں پھر چہرے اور پوری گردن پر لگائیں اس کے بعد ململ کے باریک کپڑے سے چہرے کو ڈھانپ لیں پندرہ منٹ کے بعد چہرہ اور گردن دھولیں۔

دہی کا ماسک

پھینٹا ہوا دہی اورشہد ملا کر کیلے کے ماسک کی طرح لگائیں‘ دہی کا ماسک جلد میں نمی پیدا کرتا ہے ساتھ ہی رنگت بھی نکھارتا ہے‘ کیل مہاسے اور چکنی جلد کے لئے یہ ماسک بہت نقصان دہ ہے ہاں خشک جلد والے اس ماسک کو استعمال کریں چہرہ شادب اور دمکنے لگے گا

ملتانی مٹی کا ماسک

شاید یہ واحد ماسک ہے جو ہر قسم کی جلد کے لئے مفید ثابت ہوتا ہے‘ یہ چہرے کے کھلے ہوئے مسامات کو بند کرتا ہے ساتھ ہی چہرے کی جلد کو کس دیتا ہے‘ اس ماسک کو ہر قسم کے چہرے والی خواتین استعمال کرسکتی ہیں اس کے بنانے کی ترکیب کچھ یوں ہے‘ کچی ملتانی مٹی‘ ایک انڈے کی سفیدی اور ایک ٹی اسپون شہد ملا کر اس کا پیسٹ بنالیں اور چہرے پر لگالیں‘ ماتھے سے لے کر گردن تک لگائیں چہرے اور گردن کا کوئی حصہ خالی نہ رہے‘ کوشش کریں کہ آنکھیں بند ہوں اور چہرہ بالکل سپاٹ رہے‘ جب آپ یہ محسوس کریں کہ پیسٹ خشک ہو گیا ہے اور تناﺅ محسوس ہونے لگے تو چہرے کو ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔

پپیتے کا ماسک

پپیتے کو چھیل کر ہاتھ سے مسل لیں پھر اس میں حسب ضرورت پاﺅڈر کا دودھ مکس کر کے پیسٹ بنالیں پھر بالکل کیلے کی ماسک کی طرح گردن اور چہرے پر لگائیں اس ماسک کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ دھوپ سے جلی ہوئی رنگت کو درست کر کے چہرے کے رنگ کو مزید نکھارتا ہے

تربوز کا ماسک
چہرے کو نمکیات فراہم کرنے اور اسے تروتازہ رکھنے میں یہ ماسک بہت اہمیت رکھتا ہے‘ بنانے کا طریقہ بہت ہی آسان ہے تربوز کی کروکش کر کے اس میں پاﺅڈر کا دودھ ملا کر پیسٹ بنالیں اور چہرے پر لگائیں‘ تربوز کا ماسک لگانے سے آپ کا چہرہ فریش نظر آئے گا

خشک جلد کا ماسک

ایک انڈے کی زردی پیالی میں ڈال لیں اس میں زیتون کے تیل کے چند قطرے ملالیں‘ اگر زیتون کا تیل نہ ہو تو روغنی بادام بھی استعمال کر سکتی ہیں دونوں کو ملا کر چہرے پر لگائیں جب خشکی پر آجائے تو اتار لیں‘ خشک جلد والی خواتین کے لئے یہ ایک عمدہ اور بہترین ماسک ہے اس سے چہرے میں نرماہٹ پیدا ہو گی

خشک جلد کا دوسرا ماسک

ملتانی مٹی (کچی) کو پیس کر اس میں تھوڑی سی پیسی ہوئی ہلدی ملالیں ساتھ ہی چند قطرے روغن بادم کے ڈال کر پیسٹ بنالیں‘ پیسٹ نرم ہونا ضروری ہے چہرے پر لگا کر پندرہ منٹ کے لئے چھوڑ دیں پھر چہرہ دھولیں‘ اس پیسٹ کے استعمال سے آپ کا چہرہ دن بدن نکھرتا چلاجائے گا۔

چکنی جلد کیلئے ماسک

ایک پیالی میں شہد ڈال کر اس میں لیموں کے چند قطرے اچھی طرح ملالیں جب مکس ہو جائے تو چہرے پر لگائیں پچیس منٹ کے بعد اسکن ٹانک لگا کر روئی کی مدد سے اتارلیں یہ ماسک خاص طور سے جھریوں زدہ چہرے کے لئے بہت مفید ہے جب ماسک اتر جائے تو چہرے کو ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔

چکنی جلد کیلئے دوسرا ماسک

ایک پیالی میں انڈہ توڑ کر سفیدہ نکال لیں‘ زردی الگ کردیں‘ سفیدہ میں چند قطرے لیموں کے عرق کے ملالیں پھر ٹی اسپون کی مدد سے اتنا پھینٹیں کہ پیالی میں سفید جھاگ بن جائیں اب اسے چہرے پر لگائیں جب خشک ہو جائے تو ٹھنڈے پانی سے چہرہ دھولیں چکنی جلد کے لئے نہایت مفید ماسک ہے۔

نارمل جلد کا ماسک

ایک حصہ خشک پاﺅڈر دودھ اورایک حصہ کچی ملتانی مٹی لے کر اس میں زیتون کا تیل ملا لیں اس طرح کے نرم انداز کا پیسٹ تیار ہو جائے اب اسے چہرے پر لگا کر پندرہ منٹ انتظار کریں پھر اتار کر منہ دھولیں‘ نارمل جلد کے لئے بہترین ماسک ثابت ہوگا اس سے چہرہ بشاش اور دمکنے لگتا ہے۔

جلد

جلد کی درج ذیل اقسام ہیں‘ جس قسم کی جلد ہو اس کی مطابقت سے ماسک استعمال کریں‘ دیگر صورتحال میں نتیجہ خراب بھی ہو سکتا ہے۔

عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ جلد میں بھی تغیر و تبدیلی آنے لگتی ہے انسانی جلد خشک ہونے لگتی ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ ہر قسم کی جلد وقت کے ساتھ ساتھ خشکی مائل ہوتی چلی جاتی ہے اگر آپ اپنی جلد اور سراپے کا خیال رکھیں گی تو تبدیلی کا یہ عمل دیر سے شروع ہوگا ہر جلد کے ماسک جداگانہ ہیں اسی طرح اس کی حفاظت کا انداز بھی دوسروں سے مختلف ہوتا ہے۔

چہرے کا ماسک

سب سے پہلے چہرے کا مساج کریں اور چہرے کی فالتو چکنائی و میل وغیرہ صاف کرلیں تولئے کو دھیرے دھیرے چہرے پر تھپکی دیں‘ اس طرح جلد کے مسام کھل جائیں گے۔ کسی بھی قسم کا ماسک لگاتے وقت ناک‘ کان‘ آنکھ اور دھانے کو ماسک سے بچائیں‘ آنکھوں پر روئی عرق گلاب میں بھگو کر رکھ دیں۔ ماسک کو چہرے پر دس منٹ سے بیس منٹ تک رہنے دیں‘ جیسا بھی ماسک ہو اس کے مطابق ٹھنڈے یا نیم گرم پانی سے اسفنج کی مدد سے اتاریں‘ جلدی نہ کریں‘ کچھ دیر بعد چہرے کو دھو کر تولیے سے تھپکی دیں پھر اسکن ٹانک لگائیں‘ فالتو لوشن کو تولئے کی مدد سے صاف کردیں‘ یاد رکھیں آپ جتنی احتیاط اور توجہ سے یہ عمل کریں گی اتنے ہی بہتر نتائج پائیں گی۔

صاف و شفاف جلد

جلد کو شفاف اور صاف ستھری رکھنے کے لئے ان ہدایات پر عمل کریں۔

غذا ہمیشہ متوازن استعمال کریں‘ شفاف جلد کے لئے پہلا قدم ہے۔

جلد کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔

جلد کی خوبصورتی کے لئے گرمی ضروری ہے۔

اکثر و بیشتر اتنا وزن کرتی رہیں اس سے آپ اسمارٹ رہیں گی۔

پرانے میک اپ پر نئے میک کی تہہ نہ تھوپیں بلکہ پہلے کسی اچھے صابن سے چہرے کو دھولیں پھر میک اپ کریں۔

فکر اور پریشانی خوبصورتی کی سب سے بڑی دشمن ہیں اس سے بچنے کی حتی الامکان کوشش کریں۔

میک اپ صاف کرنے کے لئے کلیزنگ کریم کا استعمال عمدہ ہوتا ہے۔

ہمیشہ ہلکا میک اپ کریں زیادہ حسین نظر آئیں گی۔

چہرے کی مناسبت سے میک اپ کرنا پسند کریں

Coconut water improves blood circulation|ناریل پانی دوران خون کو بہتر بناتا ہے

ناریل

 

 

 

 

 

Coconut water improves blood circulation|ناریل پانی دوران خون کو بہتر بناتا ہے

سبز رنگ کا کچاناریل جسے ڈاب بھی کہا جاتا ہے یہ پانی سے بھرا ہوتا ہے اور اس کے اندر گری بالائی جیسی ہوتی ہے اس ڈاب کا پانی بے شمار فوائد کا حامل ہوتا ہے بعض ماہرین اسے دستیاب دودھ سے زیادہ مفید قرار دیتے ہیں کیونکہ اس میں کولیسٹرول نہیں ہوتا اور چکنائی بھی کم ہوتی ہے بے شمار خوبیوں میں سے چند درج ذیل ہیں۔

ناریل پانی دوران خون کو بہتر بناتا ہے اور غذا ہضم کرنے والی نالی کی صفائی کرتا ہے۔ یہ قدرتی پانی انسانی جسم میں بیماریوں کے خلاف مدافعانہ نظام کو مضبوط بناتا ہے جس کے باعث جسم زیادہ سے زیادہ وائرسز کا مقابلہ کرنے کے قابل ہو جاتا ہے۔ گردے میں پتھری والے لوگ ناریل پانی پینا معمول بنائیں، کیونکہ یہ پانی پتھریاں توڑ کر خارج کرنے کی قوت رکھتا ہے۔ پیشاب میں جلنا ہے یا نالی میں انفیکشن تو ایک گلاس ناریل پانی سے فوری افاقہ ہو سکتا ہے۔ ناریل پانی میں دیگر چیزوں کے علاوہ الیکٹرولائٹس اور پوٹا شیم کی وافرمقدار بلڈ پریشرکو نارمل اور وی کی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے۔ ناریل کا پانی تازہ سنگترے کے جو س سے کم حراروں کی وجہ سے زیادہ سودمند ہے۔ اس پانی میں ماں کے دودھ والا ایسڈ ہوتا ہے لہٰذا اسے ڈبے کے دودھ سے بہتر سمجھا جاتا ہے۔ اس پانی میں نمک کی تعداد اتنی کم ہوتی ہے کہ خون کے سرخ ذرات بالکل محفوظ رہتے ہیں اسی لئے اسے یونیورسل ڈونر بھی کہا جاتا ہے۔

دودھ اور شہد آپ کی جلد کو شاداب بنائے

دودھ اور شہد آپ کی جلد کو شاداب بنائے

دودھ اور شہد آپ کی جلد کو شاداب بنائے

 

 

 

 

 

دودھ اور شہد آپ کی جلد کو شاداب بنائے

1/4 کپ شہد

1/4 کپ پاؤڈرڈ اور ھول ملک

ترکیب:

گرم پانی میں تمام اجزاء لا دیں،دودھ اور شہد آپ کی جلد کو شاداب بنائے گا،اور جلدتروتازہ رہے گی۔

No Comments خواتین سے متعلقہ , , , , , , , ,

گنے کے فوائد

 

گنے کے فوائد

گنا سستا اور میٹھا علاج

گنّا کھانے کو ہضم کرتا ہے اور نظام ہاضمہ کوطاقت دیتا ہے ۔ یہ جسم کوطاقت اور خون دینے کے ساتھ ساتھ موٹا بھی کرتا ہے ، خشکی دور کرتا ہے ، پیٹ کی گرمی اور جلن کودور کرتا ہے ،پیشاب کی جلن کو دور کرتا ہے، اس کا بیلنے سے نکلا ہوا رس دیر سے ہضم ہوتا ہے چناچہ اسے دانتوں سے چوسنا زیادہ مفید ہے ۔ اس طرح اس میں لعاب دہن شامل ہوجاتا ہے جو ہاضم ہے
پوری دنیا میں شکر، گلوگوز،فروٹوز،گنّے سے حاصل کی جاتی ہیں۔ اس کی گنڈیریاں بنا کر چوسنے سے گرمی دور کرنے، بدن سے زہریلی کثافتیں باہر نکالنے، بدنی مشنری چلانےکے لئے گرمی پیدا کرنے والی شکر بنانے اور دانتوں کی میل کچیل صاف کر کے مسوڑوں کو حرکت دے کرمضبوط بنانے میں مدد ملتی ہے ۔
  گلاس گنّے کے رس میں 2 ہلکی چپاتیوں کے برابرغذائیت ہوتی ہے ۔
جوان اور گرم مزاج رکھنے والے اگر کھانے بعد چند گنڈیریاں چوس لیں تومعدہ ہلکا، دانت صاف، اور طبعت چست اور ہشاش بشاش ہوجاتی ہے ۔

گنے کے رس کا ایک گلاس پینے سے قبض ختم اور معدے کی تیزابیت میں کمی ہوجاتی ہے ۔ ساتھ ساتھ بدنی تناؤکم اورخون کا دباؤ گھٹ کر کم ہوجاتا ہے ۔
اطباء کا کہنا ہے کہ دل کی گرمی اوردھڑکن کی زیادتی کو دورکرنے لئے آدھا پاؤسے آدھا سیرتک گنڈیریاں رات کو شبنم میں رکھ کرصبح کو بطورناشتہ چوس لی جائیں تو چند ایام میں گرمی دوراور دل مضبوط ہوجاتا ہے ۔

بعض لوگ نیند کی کمی ، طبعت کے بھاری پن اور چڑچڑے مزاج کا شکار رہتے ہیں ۔ ایسے افراد بھی اگر صبح کے وقت گنڈیریاں چوسیں تو نیند کی کمی دورطبعت ہلکی پھلکی اور چڑچڑاپن جاتا رہتا ہے ۔

گلابیٹھ جائے اورآواز بھاری ہوجائے تو گنے کو پانچ ساتھ منٹ بھوبل میں دبا کر چوسنے سے آواز صاف ہوجاتی ہے ۔

گنّے کا رس بادی طبعت رکھنے والوں کے لئے بے حد مفید ہے۔ اس سے قبض دور ہوجاتی ہے۔

ہرے پیلے رنگ کے قے ہوتو گنّےکا ٹھنڈا میٹھا رس بہت فائدہ دیتا ہے ۔

اس کے سنگھانے سے نکسیر بھی بند ہوجاتی ہے۔

خشک کھانسی دور ہوجاتی ہے بلغم صاف ہوتا ہے ۔

یرقان کی بیماری میں آنکھیں اور پیشاب کا رنگ ذرد ہوجاتا ہے ، بعض کا سارا بدن پیلا اور بدن میں خارش بھی ہوجاتی ہے ۔ اس کے لئے اگر تین تین گھنٹے کے بعد گنڈیریاں چوسیں اور علاج کے ساتھ ساتھ گنّے کا رس بھی پۂیں تو چند روز میں پیلاہٹ ختم اورصحت اچھی ہوجاتی ہے ۔

بدن میں جابجا گلٹیاں اورگانٹھیں نمودار ہوں تو عمر اور جسمانی طاقت کے مطابق چند روزتک صبح ہرڑ کے ساتھ گنّے کا رس پیا جائے تو بڑھے ہوئے غدودوں اورگلٹیوں کا نام ونشان مٹ جاتا ہے ۔
سو فیصد مکمل علاج کیلیے رابطہ کریں حکیم محمد عرفان

info@alshifaherbal.com  ,  03040506070

Read More

وجوب غسل کو نہ جاننے پر جنبی حالت میں رہیں گے۔

ہمارے نام نہاد اسلامی معاشرے میں بے شمار لوگ اس بات سے بھی واقف نہیں‌ کہ غسل کب اور کیوں واجب ہوتا ہے اور غسل کا مسنون طریقہ کیا ہے۔ چونکہ جنابت کا تعلق بھی جنسی عمل سے ہے، اس لئے مصنوعی شرم و حیاء نے ہمیں غسل کے فرائض، وجوبِ غسل کی وجوہات اور غسل کا صحیح طریقہ جاننے سے بھی دور رکھا۔ مسلمان کہلوانے میں فخر محسوس کرنے والے بے شمار نوجوانوں کو غسل کی بابت ضروری معلومات نہ ہونے کی بناء پر وہ ہفتوں حالت جنابت میں رہتے ہیں اور انہیں اس بات کی خبر بھی نہیں ہوتی۔اگر ان نوجوانوں‌ کو مثبت طریقے سے جنسی تعلیم دی جاتی اور انہیں مباشرت اور احتلام کے بعد واجب ہونے والے غسل کا طریقہ معلوم ہوتا تو وہ طویل مدت تک حالت جنابت میں نہ رہتے۔

چرس کی ایک سگریٹ پھیپھڑوں کو تمباکو کی پانچ سگریٹوں جتنا نقصان پہنچاتی ہے

برطانوی طبی جریدے ’تھوریکس‘میں شائع ہونے والے اس مطالعاتی جائزے میں نیوزی لینڈ کے میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ماہرین نے بتایا کہ ان کی تحقیق سے ظاہر ہوا ہے کہ بھنگ کے استعمال سے پھیپھڑے مناسب طریقے سے کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔اس نقصان کی شرح میں اسی نسبت سے اضافہ ہو ا جس تناسب سے سگریٹوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ محققین نے 339 رضاکاروں کا تجزیہ کیا جنہیں چرس پینے والے ، تمباکو پینے والے، بھنگ اور تمباکو پینے والے اور نہ پینے والے گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا ۔
بھنگ پینے والوں نے دم گھٹنے ، کھانسنے، اور چھاتی میں دباؤ کی شکایت کی جسے محققین نے پھیپھڑوں میں آکسیجن لانے والی چھوٹی نالیوں کو پہنچنے والے نقصان سے منسوب کیا۔

تاہم اس مطالعاتی جائزے سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ پھیپھڑوں کی نالیوں کے پھیلنے کی ایک بیماری ایم فزیما صرف تمباکو کے استعمال سے لاحق ہوتی ہے