Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

گنے کے فوائد

 

گنے کے فوائد

گنا سستا اور میٹھا علاج

گنّا کھانے کو ہضم کرتا ہے اور نظام ہاضمہ کوطاقت دیتا ہے ۔ یہ جسم کوطاقت اور خون دینے کے ساتھ ساتھ موٹا بھی کرتا ہے ، خشکی دور کرتا ہے ، پیٹ کی گرمی اور جلن کودور کرتا ہے ،پیشاب کی جلن کو دور کرتا ہے، اس کا بیلنے سے نکلا ہوا رس دیر سے ہضم ہوتا ہے چناچہ اسے دانتوں سے چوسنا زیادہ مفید ہے ۔ اس طرح اس میں لعاب دہن شامل ہوجاتا ہے جو ہاضم ہے
پوری دنیا میں شکر، گلوگوز،فروٹوز،گنّے سے حاصل کی جاتی ہیں۔ اس کی گنڈیریاں بنا کر چوسنے سے گرمی دور کرنے، بدن سے زہریلی کثافتیں باہر نکالنے، بدنی مشنری چلانےکے لئے گرمی پیدا کرنے والی شکر بنانے اور دانتوں کی میل کچیل صاف کر کے مسوڑوں کو حرکت دے کرمضبوط بنانے میں مدد ملتی ہے ۔
  گلاس گنّے کے رس میں 2 ہلکی چپاتیوں کے برابرغذائیت ہوتی ہے ۔
جوان اور گرم مزاج رکھنے والے اگر کھانے بعد چند گنڈیریاں چوس لیں تومعدہ ہلکا، دانت صاف، اور طبعت چست اور ہشاش بشاش ہوجاتی ہے ۔

گنے کے رس کا ایک گلاس پینے سے قبض ختم اور معدے کی تیزابیت میں کمی ہوجاتی ہے ۔ ساتھ ساتھ بدنی تناؤکم اورخون کا دباؤ گھٹ کر کم ہوجاتا ہے ۔
اطباء کا کہنا ہے کہ دل کی گرمی اوردھڑکن کی زیادتی کو دورکرنے لئے آدھا پاؤسے آدھا سیرتک گنڈیریاں رات کو شبنم میں رکھ کرصبح کو بطورناشتہ چوس لی جائیں تو چند ایام میں گرمی دوراور دل مضبوط ہوجاتا ہے ۔

بعض لوگ نیند کی کمی ، طبعت کے بھاری پن اور چڑچڑے مزاج کا شکار رہتے ہیں ۔ ایسے افراد بھی اگر صبح کے وقت گنڈیریاں چوسیں تو نیند کی کمی دورطبعت ہلکی پھلکی اور چڑچڑاپن جاتا رہتا ہے ۔

گلابیٹھ جائے اورآواز بھاری ہوجائے تو گنے کو پانچ ساتھ منٹ بھوبل میں دبا کر چوسنے سے آواز صاف ہوجاتی ہے ۔

گنّے کا رس بادی طبعت رکھنے والوں کے لئے بے حد مفید ہے۔ اس سے قبض دور ہوجاتی ہے۔

ہرے پیلے رنگ کے قے ہوتو گنّےکا ٹھنڈا میٹھا رس بہت فائدہ دیتا ہے ۔

اس کے سنگھانے سے نکسیر بھی بند ہوجاتی ہے۔

خشک کھانسی دور ہوجاتی ہے بلغم صاف ہوتا ہے ۔

یرقان کی بیماری میں آنکھیں اور پیشاب کا رنگ ذرد ہوجاتا ہے ، بعض کا سارا بدن پیلا اور بدن میں خارش بھی ہوجاتی ہے ۔ اس کے لئے اگر تین تین گھنٹے کے بعد گنڈیریاں چوسیں اور علاج کے ساتھ ساتھ گنّے کا رس بھی پۂیں تو چند روز میں پیلاہٹ ختم اورصحت اچھی ہوجاتی ہے ۔

بدن میں جابجا گلٹیاں اورگانٹھیں نمودار ہوں تو عمر اور جسمانی طاقت کے مطابق چند روزتک صبح ہرڑ کے ساتھ گنّے کا رس پیا جائے تو بڑھے ہوئے غدودوں اورگلٹیوں کا نام ونشان مٹ جاتا ہے ۔
سو فیصد مکمل علاج کیلیے رابطہ کریں حکیم محمد عرفان

info@alshifaherbal.com  ,  03040506070

Read More

کیا ہر شخص دباؤ محسوس کرتا ہے

کیا ہر شخص دباؤ محسوس کرتا ہے

دباؤ کی دیکھ بھال
دباؤ کیا ہوتا ہے؟

بیرونی دُنیا کے اثرات سے جسم میں محسوس ہونے والی شکست وریخت (ٹُوٹ پُھوٹ)
کو دباؤ کہا جاتا ہے یہ دباؤ مثبت بھی ہوسکت اہے اور منفی بھی مثبت دباؤ عمل پر آمادہ کرتا ہے اور زندگی میں گرم جوشی پیدا کرتا ہے منفی دباؤ سے انسان کی اُمنگ کمزور ہوجاتی ہے ڈپریشن، تشویش، خوف، اُلجھن وغیرہ جیسے اثرات مرتّب ہوتے ہیں۔ہم ٹریفک میں دیر ہوجانے کی وجہ سے لے کر زندگی کی بعض تبدیلیوں کی بُری خبر سُننے تک کے اثرات کو دباؤ سے تعبیر کرتے ہیں۔
کیا ہر شخص دباؤ محسوس کرتا ہے؟

یقینأٔ جب تک ہم زند ہ ہیں ،اچھّے اور بُرے دباؤ سے ہمارا واسطہ رہے گا۔دباؤ ہمیں ہر عمر اور عمر کے ہر مرحلے میں متاثر کرتا ہے۔
دباؤ کیا ہوتا ہے؟

آپ کوئی بُری خبر سُنتے ہیں وہ خوفناک خالہ جو آپ سے لاکھوں سوالات پوچھنے کا شوق رکھتی ہیں،اِس ہفتے کے اختتام پرآپ کے ہاں آرہی ہیں آپ کا کمپیوٹر عین امتحان سے پہلے خراب ہوجاتا ہے یاآپ کی اپنے دوست سے لڑائی ہو جاتی ہے۔یہ دباؤ پیدا کرنے والی صورت حال کی مثالیں ہیں اِن کی وجہ سے فکر مندی ، تشویش اور اُلجھن پید اہوتی ہے۔آپ کا سَر چکراتا ہے اور گردن اور شانوں کے عضلات میں تناؤ اور درد پیدا ہوجاتا ہے۔یہی دباؤ ہے۔بہت زیادہ دباؤ سے نہ ختم ہونے والی تھکن ،ہاضمہ کی خرابیاں، کمر درد، توجّہ میں کمی جیسی شکایات پیدا ہوتی ہیں اور فیصلہ کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔
دباؤ کی صورت میں کیا ہوتا ہے ؟

دباؤ کی صورت میں ،کورٹیسول نامی ایک کیمیکل پیدا ہوتا ہے ایک حالیہ تحقیق کے مطابق یہ پیٹ پر وزن بڑھنے کا سبب بھی بنتا ہے ۔یہ کوئی اچھی بات نہیں کیوں کہ اس سے دِل کے امراض پیدا ہوسکتے ہیں بعض مطالعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ کورٹیسول دِماغ کے خُلیات کو بھی نقصان پہنچاتا ہے تاہم دباؤ ایک لحاظ سے فطری بھی ہوتا ہے لہٰذا اس سے خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں  در حقیقت بعض صورتوں میں دباؤ انسان کو عمل پر آمادہ کرتا ہے۔

امراض صِرف طویل مُدّت تک شِدّت کے ساتھ جاری رہنے والے دباؤ کے نتیجے میں پیدا ہوتے ہیں۔

بعض اوقات پیشہ ورانہ مشورے سے مدد حاصل ہوسکتی ہے درجِ ذیل پتے پر بِلا جھجھک رابطہ کیجئے:

alshifaherbal@gmail.com

03040506070

کیا آپ کو ہر وقت تھکن رہتی ہے؟
بِلاوجہ مزاج میں تبدیلی آجاتی ہے؟
 معمولی باتوں پر رونا آتا ہے؟
 نیند نہیں آتی؟
 سَر درد رہتا ہے؟
 خوف زدہ ہیں ،لیکن خوف کی وجہ نہیں جانتے؟
 ہتھیلیوں پر پسینہ آتا ہے؟
 حادثات کا آسانی سے شکار ہو جاتے ہیں؟
 ہر وقت بُھوک لگتی ہے؟
کوئی کام کرنے کا دِل نہیں چاہتا۔
گرم جوشی ختم ہوگئی ہے؟

دباؤ ہونے کی صورت میں کیا ہوتا ہے؟

دباؤ کی وجہ سے ،cortisol نامی ایک کیمیکل پید اہوتا ہے ایک حالیہ تحقیق کے مطابق یہ پیٹ پر وزن بڑھنے کا سبب بھی بنتا ہے۔اور یہ کوئی اچھی بات نہیں کیوں کہ اِس کے اثرات دِل کا مرض پیدا کرتے ہیں۔بعض مطالعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ cortisolدِماغ کے خُلیات کو بھی ضائع کرنے کا سبب بنتا ہے۔مقصد یہ نہیں کہ آپ کو خوف زدہ کیا جائے بلکہ  دباؤ کا ہونا ایک فطری عمل ہے ۔صِرف طویل مُدّت اور انتہائی صورتوں میں یہ مرض کی صورت اختیار کرلیتا ہے۔
دباؤ ختم کرنے والے چند عملی اقدامات:

دباؤ ختم کرنے کے لئے نقاط

جن دوستوںکے ساتھ آپ کو اچھا محسوس ہوتا ہے اُن کے ساتھ وقت گزارئیے۔
نانی /نانایا دادی /داداسے مشورہ کیجئے یا اُن سے اُن کی زندگی کے بارے میں پوچھئے اور حیران کُن باتیں سُنئے۔
روزانہ کسی کے کہنے پر کچھ کرنے کے بجائے ، کچھ اپنی ’مرضی‘ کے کام بھی کیجئے ۔
 گپ شَپ نہ کیجئے۔
کافی مقدار میں پانی پیجئے اکثر ہم تھکن محسوس کرتے ہیں جب کہ در حقیقت ہمارے جسم کو پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔
اپنے کام کو حِصّوں میں تقسیم کر لیجئے اور ایک وقت میں ایک حِصّہ مکمل کیجئے۔
اپنی زندگی سے شور کو کم کیجئے فون ،ٹی وی وغیرہ بند رکھئے اور ای میل کم کیجئے۔
کوئی ۔جانور پالئے۔
 اپنے ماحو ل کو سادہ رکھئے۔اپنی زندگی سے اُلجھن والی چیزوں کو دُور کر دیجئے اگر کوئی مسئلہ حل نہیں ہورہا تو اِس کا حل تلاش کیجئے یا اِس علحیدہ ہوجائیے اگر دَو سال تک یہ حل نہ ہو سکے تواِس سے علحیدہ ہوجائیے۔
 کوئی لطیفہ سُنائیے ۔اور ہنسنے کے مواقع بڑھائیے۔
افسوس کرنے کے بجائے اپنی حاصل کردہ نعمتوں کو یا د کیجئے اُنہیں لکھ لیجئے اور شُمار کیجئے۔
 دُوسروں کا شُکریہ ادا کیجئے کسی پُرانے دوست کو بُلائیے اور دیکھئے کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔
کچھ سرگرمیاں اپنے لئے کیجئے۔اپنے لئے نئے کپڑے یا کھیل کا سامان یا جو چیز اچھی لگتی ہو وہ خریدیئے۔ہر فرد بعض اوقات معمول سے ہٹ کر کچھ کر سکتا ہے۔
نئے دوست بنائیے ریستوران میں ویٹر کا شُکریہ ادا کیجئے۔
 اپنہ پسندیدہ موسیقی سُنئے موسیقی سے آپ کے مزاج پر بڑا اچھااثرہوتا ہے۔
 دباؤ محسوس نہ کیجئے اور کسی ایسے کام کو جسے آپ نہ کرنا چاہتے ہیں اُس پر بھی جی ہاں کہئے۔
آپ دُوسروں کو معاف کرتے ہیں،ٹھیک؟ اب خود کو بھی معاف کرنا سیکھئے۔
اپنے وقت کی قدر کیجئے ہر روز خود کے لئے شُکر گزاری کا موقع تلاش کیجئے۔
دِن کے آغاز پر بلند آواز سے کہئے: ’’آج کا دِن اچھاہوگا یہ ضرور اچھا ہوجائے گا۔
آئینے کے سامنے مُسکرائیے۔اور خود سے کہئے کہ آپ شاندار اور خوب صورت ہیں۔
ناکامی پر غور کیجئے کہ یہ کیا ہے یہ ایک موقع ہے کوئی نئی بات سیکھنے کا۔
جتنا حُسنِ سلوک آپ اپنے بہترین دوست کے ساتھ کرتے ہیں اُتناہی حُسنِ سلوک اپنے ساتھ بھی کیجئے ۔اور خود کے ساتھ بھی غیر جانب دار رہئے۔
 کسی بھی عمر میں ساتھیوں کے ناپسندیدہ دباؤ کاشکارنہ ہوں۔
کوئی کرکٹ میچ یا فٹ بال میچ کا انتظام کیجئے۔
کسی کاغذ پر ہر پریشان کُن بات کو لکھئے اِس کا اظہار کیجئے اور کاغذ کو پھاڑ کر پھینک دیجئے۔

بعض اوقات کسی مستند مشاورت کار یا ماہر سے پیشہ ورانہ مدد کی ضرورت ہوتی ہے ،ایسی صورت میں مدد حاصل کرنے سے جھجھک ہر گزمحسوس نہ کیجئے۔
دباؤکے سو فیصد مکمل علاج کیلیے رابطہ کریں حکیم محمد عرفان
alshifaherbal@gmail.com

0313 9977999

خود لذّتی کرتا ہُوں/کرتی ہُوں،کیا کوئی ایسا طریقہ جس کے ذریعے اِس عادت کو کنٹرول کیا جاسکے ؟

  خود لذّتی کرتا ہُوں/کرتی ہُوں،کیا کوئی ایسا طریقہ جس کے ذریعے اِس عادت کو کنٹرول کیا جاسکے ؟

خودلذّتی کا عمل ایک عام عمل ہے جسے تقریبأٔ تمام مَرد اور عورتیں ،اپنی زندگی کے کسی نہ کسی مرحلے میں اختیار کرتی ہیں ۔طبّی لحاظ سے ،خودلذّتی کے عمل سے کوئی ذیلی اثرات نہیں ہوتے ۔تاہم اگر آپ اِس عمل سے بے چینی محسوس کرتے ہوں تو اِس عمل کو ترک کرنے کا فیصلہ آپ خود ہی کر سکتے ہیں۔ہم سمجھتے ہیں کہ جس عمل سے آپ مطمئن نہیں اُسے ترک کردینے کے لئے صِرف آپ کی قوّتِ اِرادی اور آپ کے عزم کی ضرورت ہے ۔اِس مقصد کے لئے کوئی دوا تجویز نہیں کی جاسکتی ۔خود لذّتی کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے ذیل میںچند تجاویزدرجِ ذیل ہیں۔
Read More

مردانہ کمزوری کے علاج کا مکمل شادی کورس,only ,tag ,link ,page

مردانہ کمزوری کے علاج کا مکمل شادی کورس


Read More

No Comments مردوں،کے،امراض مخصوصہ،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , ,