Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

خود لذتی اور اس سے بچنے کا طریقہ اور علاج

خود لذتی اور اس سے بچنے کا طریقہ اور علاج

اپنے ہاتھ سے شہوت پوری کرنا حرام ہے، اس کے بے شمار نقصانات ہیں حدیث پاک میں ایسے شخص کو ملعون کہا گیا ہے، اس بدعات میں مبتلا رہنے والا عموماً شادی کے قابل نہیں رہتا اس لعنت کے بُرے اثرات سے عضو خاص ٹیڑھا اور جڑ سے پتلا ہوجاتا ہے، اس میں روح،ریح اور خون کا دورہ پورے طور پر نہیں ہوتا بلکہ اس کے بدلے زرد رنگ کا مواد رگوں میں بھر جاتا ہے، صحت بھی دچ بدن گرتی ہے، عام جسمانی اور عصابی کمزوری پیدا ہوکر قوت مردی تباہ ہو کر رہ جاتی ہے۔
مریض،بزدل،مغموم،متفکر،بے ہمت،پریشان حال اور قوت حافظہ اور دماغ بے حد کمزور ہوجاتا ہے کام کرنے کو جی نہیں چاہتا بسا اوقات وہ زندگی سے متنفر اور پریشان ہو کر موت کو ترجیح دیتا ہے۔
خود لذتی کی خاص علامات یہ ہیں، مریض کی نگاہیں عموماً لوگوں کے سامنے جھکی ہوئی ہوں گی

آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے پڑ جانا، سر چکرانا اگر بیٹھ کر اٹھے تو آنکھوں کے آگے اندھیرا چھا جانا، پیشاب تیز اور جلا ہوا آنا، پاتھ بالکل ٹھنڈے یا بہت گرم رہنا، گالوں پر کبھی سفید ی کبھی جھریاں ناک کی نوک خمیدہ، زیادہ چلنے سے سانس پھول جانا، بے طاقتی کا روز بروز بڑھتے جانا، مشت زنی کی تباہ کُن عادت سے بے چینی بڑھتی ہے، دماغ انتہائی کمزور ہوجاتا ہے قوت ارادی گھٹتی چلے جاتی ہیں اور ذہنی الجھنیں ایسے نوجوانوں کے لئیے ترقی اور صحت و تندرستی کی تمام راہیں بند ہوجاتی ہیں۔
اس کا سبب عام طور پر بُری سوسائٹی اور گندے دوست ہیں جو اپنے بے تکلف عزیز دو ست یا رشتے دار وغیرہ نو عمر بھولے بھالے لڑکوں کو اس بدعات میں لگانے اور اس کی ترغیب دینے میں زیادہ حصّہ لیتے ہیں اور طرح طرح سے غلط بیانی کرکے ان کو اس گندی عادت کا غلام بنادیتے ہیں۔ اگرچہ اس کی کئی اور صورتیں بھی ممکن ہیں، مثلاً فحش ناول اور حیوانات کی مجامعت کے نظارے بھی اکثر نوجوانوں کو اس مرض کی طرف مائل کردیتے ہیں۔
اس مرض سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ اچھی صحبت اور اپنے آپ کو زیادہ سے زیادہ مصرو ف اور کام کاج کی طرف توجہ بڑھائی جائے، بیکاری،تنہائی اور اخلاق بگاڑنے والے لٹریچر اور گندے خیالات سے بچیں اور چلتے وقت نگاہوں کو نیچا رکھیں۔
اگر بے سمجھی کے باعث خدا نخواستہ اس مرض میں مبتلا ہوں تو فوراً ترک کرکے توبہ کریں اور پھر اس پر مضبوطی سے قائم رہیں۔
اس خوف کو ذہن سے نکال دیا جائے کہ مجھ میں کمزوری پیدا ہوگئی ہے کیونکہ بعض نوجوان گھبرا کر اُلٹے سیدھے علاج کرتے ہیں اور طرح طرح کی دواؤں میں الجھ کر اپنا جنسی نظام خراب کرلیتے ہیں زہریلی اور خطرناک قسم کی دوائیں عضو خاص پر لگا لگا کر اسے اور زیادہ بے کار بنالیتے ہیں حالانکہ عموماً ان کی زیادہ ضرورت نہیں ہوتی البتہ سادہ قسم کی مالش سے بھی کام چل سکتاہے۔ مثلاً دار چینی کا تیل یا انڈوں کا تیل وغیرہ کام میں لایا جا سکتا ہے۔
بہرحال اس مرض کیوجہ سے جو کمزوری پیدا ہو جاتی ہیں اس کا علاج صفر یہ ہے کہ عام جسما نی صحت پر خاص توجہ دی جائے اس مقصد کیلئیے اچھی اور مناسب غذا استعمال کریں اس طرح رفتہ رفتہ خرابیاں دُور ہو جائیں گی۔
اطباء اس مرض میں دوا کی بجائے غذا کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں ۔
اگر اس بدعات کو چھوڑنے کے بعد احتلام بار بار ہوتا ہو تو اس کا مناسب علاج کیا جاسکتا ہے۔
نسخہ احتلام

 نسخہ الشفاء :تخم قنب 6 گرام، اجوائن خراسانی 6 گرام، مغز بلوط 6 گرام، پوٹاشیم برومائیڈ 6 گرام، کافور 6 گرام، تمام ادویات کو باریک پیس کر ملالیں
مقدار خوارک : 6 ماشہ صبح و شام ہمراہ پانی کھائیں۔ قبض کیلئے رات کو چھلکا اسبغول دودہ کے ساتھ کھائیں اس سے ذکاوت حس چند دنوں میں دور ہو کر احتلام بند ہوجاتا ہے (نصاب 15 دن) اس کے بعد منی کی اصلاح اور گاڑھا کرنے کیلئے معجون آرد خرما کسی اچھے پنسار اسٹور سے لے کر تقریباً دو ہفتے دودہ کے ساتھ استعمال کریں ( دوران علاج گرم اور ترش اشیاء) سے پرہیز، اگر احتلام وغیرہ جملہ شکایات نہ ہوں تو پھر ان دواؤں کو استعمال کرنے کی حاجت نہیں ہے  مذکورہ بالا مشورہ ہی بطور علاج کافی ہے۔
کمزوری کی دوائیں شوقیہ بھی نہ کھائیں بادام سات عدد اخروٹ دو عدد چار پستے آٹھ چلغوزے ایک انگلی کے برابر ناریل (گری) تھوڑا سا شہد یا مصری ملا کر نہار منہ کھالیا کریں تو قوت مردمی کی کمی نہ ہوگی، اگر آپ ہر دوسرے تیسرے مہنے پندرہ بیس روز کیلئے کھاتے رہیں تو کسی چیز کی کمی محسوس نہ ہوگی حافظہ بھی تیز رہے گا۔
کثرت احتلام کی مفید تدابیر

تیز مصالحہ دار غذا تمباکو، چائے اور گوشت کی زیادتی سے پرہیز کیا جائے۔
 شام کا کھانا غروب آفتاب کے فوراً بعد کھالینا چاہیئے۔
پیشاب کرکے سونا چاہئیے۔
  عین سوتے وقت دودھ یا پانی پینے سے پرہیز کیجئیے۔
 ہمیشہ داہنی کروٹ کے بل لیٹ کر سونے کی عادت بنانی چاہئیے۔
نرم گدا اور بستر استعمال نہ کیا جائے بلکہ سخت بستر پر سویا جائے۔
 عشقیہ قصے کہانیاں اور فحش ناول وغیرہ سے توبہ کیجئیے۔
 صبح و شام پیدل ہوا خوری کو اپنا معمول بنائیے۔
 کھانا بھوک سے کم کھائیے خصوصاً رات کا کھانا۔
ہفتہ میں دو مرتبہ چھلکا اسبغول دودھ کے ہمراہ ایک چمچ کھالینا چاہیئے۔
نوٹ : عام نوجوان کو مہینہ میں دو تین بار احتلام ہو جائے تو بیماری نہیں ہے جب اس سے زیادہ ہو تو علاج کی فکر کرنی چاہیئے

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

لڑکیوں کا ختنہ

دنیا کے بعض ممالک میں لڑکوں کی طرح لڑکیوں کا بھی ختنہ کیا جاتا ہے۔ جس کا مقصد یہ بتایا جاتا ہے کہ اس طرح ان کی جنسی طلب میں کمی آ جاتی ہے اور بڑی ہو کر وہ خاندان کی ناک نہیں کٹواتی، تاہم اس کا اسلامی حوالے سے کوئی ثبوت میسر نہیں ہے۔

مثالی مباشرت کا طریقہ .How to have Ideal Intercourse

مثالی مباشرت کے لئے ضروری ہے کہ میاں‌ بیوی دونوں دل کی رغبت سے ایک دوسرے سے مباشرت کرنے کے خواہشمند ہوں۔ مباشرت کے وقت دونوں‌کا تندرست و توانا ہونا بہت ضروری ہے۔ اگر دونوں‌ میں سے کسی ایک کے سر میں‌ درد ہے، یا اس کی مرضی شامل نہیں ہے تو دونوں مباشرت سے صحیح طریقے سے لطف اندوز نہیں‌ ہو سکتے۔ بیوی کی مرضی کے بغیر اس سے مباشرت کرنا شوہر کو کبھی حقیقی سکون نہیں دے سکتا۔ علاوہ ازیں جس سوچ اور جن حالات میں میاں بیوی مباشرت کر رہے ہیں اس کا اثر ان کی ہونے والی اولاد پر بھی پڑ سکتا ہے، اس لئے دونوں‌ کا تازہ دم ہونا اور برضا و رغبت جنسی عمل میں شریک ہونا نہایت ضروری ہے۔

مباشرت کے دوران مرد کو جلد بازی سے کام نہیں لینا چاہیئے، کیونکہ وہ مباشرت سے قبل بیوی کے جذبات کو بیدار کرنے پر جتنی محنت کرنے گا، اتنی ہی بہترین مباشرت کے لئے وہ اسے تیار پائے گا۔ اگر بیوی کے جنسی جذبات کو تیز سے تیز تر کرتے ہوئے خوب بھڑکا دیا جائے تو میاں‌ بیوی دونوں‌ کے لئے وہ ایک مثالی مباشرت ہوتی ہے۔ اس لئے مباشرت شروع کرنے سے قبل مرد کو اس بات کا خصوصی خیال رکھنا چاہیئے کہ وہ جہاں تک ممکن ہو خود کو ٹھنڈا رکھے، بوس و کنا ر میں بہت ضبط سے کام لے اور دوسری طرف عورت کے جذبات اور اس کے شوق کو بھڑکاتا چلا جائے۔ یہ ایک فطری حقیقت ہے کہ مرد کی نسبت عورت کے جذبات کو بیدار ہونے میں کافی وقت لگتا ہے۔ اس لئے شروع میں کم از کم 15 منٹ کے لئے شوہر کو چاہیئے کہ وہ بیوی کو جنسی طور پر بیدار کرنے کے لئے اس کے مخصوص اعضاء سے کھیلے۔ بیوی کے پستانوں‌ کو منہ میں ڈال کر ہاتھوں‌ سے خوب اچھی طرح دباتے ہوئے چوسے۔ اس کی فرج کے دھانے پر اوپر کی طرف واقع مٹر کے دانے جتنے گوشت کے چھوٹے ٹکڑے بظر جسے C Spot بھی کہا جاتا ہے) کو مسلنے سے بیوی مباشرت کے لئے بے تاب ہو جاتی ہے۔

اگرچہ مثالی مباشرت کے لئے میاں‌ بیوی دونوں کا انزال ایک وقت میں‌ ہونا ضروری نہیں تاہم بہترین لطف اندوزی کے لئے یہ ایک اچھی صورت ہو سکتی ہے۔

دخول کے بعد بھی شوہر کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیئے کہ اگر وہ بیوی کی پیاس بجھانے سے پہلے انزال کر دے گا تو بیوی اسے ناپسند کرنے لگے گی۔ جلدی انزال کر کے فارغ‌ ہو جانے والے شوہر کو خودغرض سمجھتے ہوئے اس کی بیوی سوچتی ہے کہ شوہر نے اس کی خواہش کو نظر انداز کرتے ہوئے محض اپنا کام نکالا ہے۔ چنانچہ وہ بعد ازاں خود بھی شوہر کی خواہشوں کو کچلنے میں مزہ لیتی ہے اور صرف اپنا الو سیدھا کرنے کی فکر میں پڑ جاتی ہے۔ نوبت بایں جا رسید کہ بعض عورتیں‌ اپنی جنسی تسکین کے لئے غیر مردوں سے جنسی تعلقات استوار کر لیتی ہیں۔

مزید بہترین مباشرت کے لئے بہتر ہے کہ مباشرت کے دوران میں مناسب دنوں کا وقفہ کیا جائے اور ہر دو مباشرت کے دوران اتنے دن کا وقفہ ہو کہ منی پختہ ہو چکی ہو۔

لاعلاج رسولی کا فوری علاج

السلام علیکم! یہ واقعہ میری آنکھوں دیکھا ہے۔ میری ایک عزیزہ کی شادی ہوئی ‘ وہ امید سے ہوئی تو اسے داغ لگنا شروع ہو گئے۔لیڈی ڈاکٹر نے اسے الٹرا ساﺅنڈ کا مشورہ دیا ‘ الٹرا ساﺅنڈ میں پتہ چلا کہ رحم میں دو رسولیاں ہیں۔ ایک بڑی اور ایک چھوٹی‘ گھر میں تین بھائیوں کی اکلوتی بہن کے دکھ کی لہر دوڑ گئی۔ مسئلہ یہ تھا کہ ابھی معمولی بلیڈنگ ہو رہی ہے آگے نجانے کیا ہو گا۔ شہناز کے والد بھی بہت پریشان تھے۔ ایک دفعہ انہیں دور کا رشتہ دارحکیم ملا تو حکیم صاحب نے اس شرط پر نسخہ دیا کہ جس کسی کو بھی ضرورت ہو گی آپ یہ نسخہ مفت اسے دینگے۔ رسولیاں چاہے سر میں ہوں یا کہیں بھی ‘ پانی والی ہوں یا خون والی سب کیلئے مجرب نسخہ ہے۔ اتنے عرصے میں چار ماہ گزر گئے۔ دوبارہ الٹرا ساﺅنڈ کیا تو رسولیاں بہت تیزی سے بڑھ رہی تھیں۔ الحمد للہ یہ نسخہ استعمال کیا گیا ‘ یاد رہے کہ الٹرا ساﺅنڈ ہر ماہ ہوتا رہا اور رسولیاں بڑھ رہی تھیں۔ لیڈی ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ بچہ دانی بچے

کی پیدائش کیساتھ ہی نکال دی جائےگی۔
یہ نسخہ استعمال کیا گیا۔ ڈاکٹروں کی حیرت کی انتہا نہ رہی جب بڑے آپریشن کے وقت رسولیوں کا نام و نشان بھی نہ تھا ۔ الٹرا ساﺅنڈ کی رپورٹیں ایک طرف اور اللہ کی حکمت ایک طرف۔ اس واقعہ کو تیرہ ‘ چودہ سال گزر گئے ہیں۔ شہناز تین بیٹوں کی ماں ہے۔ مگر ایک الجھن ابھی بھی ہے ۔ شہناز کا شوہر ایک انجینئر ہے۔ ان دنوں وہ سرحد ہزارہ میں تھا جب یہ واقعہ پیش آیا۔ وہ اس بات کو ماننے کو تیار نہیں کہ ایک نسخہ اتنی بڑی رسولیوں کو ختم کر سکتا ہے۔ وہ کہتا ہے کہ اگر یہ رپورٹیں الٹرا ساﺅنڈ کی ہیں تو رسولیاں کہاں گئیں۔ اس کا ذہن اس طرح بڑھتی ہوئی رسولیوں کی رپورٹ اور نسخہ کو نہیں مانتا۔ آپ کیا کہتے ہیں ہم تو صرف یہ کہتے ہیں کہ جس نے ماننا ہے تو اپنے بھلے کیلئے اور نہیں ماننا تو ہمیں اس سے کیا فرق پڑتا ہے۔ ہم تو نسخہ صرف اس لئے دے رہے ہیں کہ اللہ کرے کسی دکھی کا بھلا ہو جائے اور ہمیں خلوص دل سے اپنی دعاﺅں میں یاد کرے۔

نسخہ
آکسن کا پودا اکھاڑ لیں یا توڑ لیں‘ بیس کلو اس کا وزن ہو۔ اس کو پتوں اور ڈنڈیوں سمیت چھاﺅں میں خشک کریں۔ خشک ہونے پر اس کو جلا لیں۔ بڑا سا گھڑا لیں اس کو پانی سے بھرکر آکسن کی راکھ اس میں ڈال دیں۔ ایک ہفتہ تک صبح و شام لکڑی کے چمچ سے ہلائیں۔ ایک ہفتہ بعد پانی سفید ہو تو اسے آرام سے ململ کے کپڑے میں آہستہ سے نتھار لیں کہ بیٹھی ہوئی راکھ یا تنکا شامل نہ ہو۔ اس کو سٹیل کے دیگچے میں گرم کریں۔ اس کے اوپر کوئی جالا وغیرہ آجائے گا۔ پانی ٹھنڈا ہونے پر اس کو دوبارہ ململ کے کپڑے میں چھان لیں تاکہ میل کچیل صاف ہو جائے۔ پھر اس کو سٹیل کے دیگچے میں پکانا ہے۔ پانی خشک ہو کر ایک پاﺅ رہ جائے تو اس میں مسلسل چمچ ہلاتے رہیں۔ یہاں تک کہ سارا پانی خشک ہو کر نمک بن جائے ۔ جلنے نہیں دینا‘ کالا نہ ہونے پائے۔ اس کا رنگ سفید یا آف وائٹ ہو یہ نمک کی ڈلیاں بن جائیں گی۔ دیگچے کے ساتھ چمٹ بھی جاتا ہے ۔ اس کو اکھاڑ لیں ‘ اسے پیس لیں یا گرینڈ کر لیں۔
اس دوائی کو پلاسٹک یا شیشے کی بوتل میں محفوظ کر لیں۔ ڈھکن کبھی کھلا نہ چھوڑیں۔ یہ دوائی پانی بن جائےگی۔

کھانے کا طریقہ
ایک چمچ بالائی میں آدھا چمچ دوائی چھپا دیں ‘ دوائی زبان کو لگے بغیر نہار منہ کھائیںاوپر سے ایک گلاس دودھ پی لیں۔ یہ دوائی ختم ہونے تک کھائیں یہ مکمل نسخہ ہے۔ انشاءاللہ تعالیٰ اللہ پاک شفا دیں گے۔ دوا کے ساتھ دعا بھی ضروری ہے۔ دو نفل حاجت کے پڑھ کر دعا مانگیں۔
یہ نسخہ جس جس کو بھی دیا ہے اللہ پاک نے اپنے خصوصی فضل و کرم سے شفا والی نعمت سے سرفراز فرمایا ہے لیکن شرط صرف پابندی سے نسخہ استعمال کرنے کی ہے اور اللہ کی ذات عالی کی طرف سو فیصد یقین ہو کہ میرا رب چاہے تو مٹی میں بھی شفا ڈال دے۔ وہ ضرور مجھے شفا یاب کرے گا۔

شاٹیکا کا درد، حفاظتی تدابیر اور علاج

شاٹیکا کا درد، حفاظتی تدابیر اور علاج

انسانی جسم کا نظام اللہ تعالیٰ نے دو حصوں پر مرتب کیا ہے۔جسم کے کچھ حصے تو خود کار ہیں یعنی اپنے تسلسل میں کام کر رہے ہیں اور کچھ حصے انسانی مرضی کے تابع ہوتے ہیں۔ جب ان کے خود کار نظام میں خلل واقع ہونا شروع ہوتا ہے تو اس کا اظہار کسی نہ کسی شکل میں ہو جاتا ہے جو کہ اندرونی بیماری کا اظہار ہوتا ہے۔ در اصل یہی علامات کسی بھی بیماری کی اندرونی تصویر کا بیرونی عکس ہوتی ہیں
درد کی مختلف اقسام ہوتی ہیں مثلاً سردرد‘ کمر درد‘ گھٹیا کا درد‘ عرق النساءکا درد‘ ہڈیوں کا درد وغیرہ وغیرہ۔یہ معالج کا کام ہے کہ وہ مریض کی تمام علامات ‘ حرکات و سکنات اور مشاہدات کے بعد جسم میں ہونے والے درد کی درجہ بندی کرے اور اسے ایک مخصوص مرض کے زمرے میں رکھے
ہم یہاں جس درد کا ذکر کریں گے وہ شاٹیکا (عرق النسائ) کہلاتا ہے۔ موجودہ دور میں یہ درد بہت عام ہو گیا ہے اور اس میں زیادہ تر خواتین ہی مبتلا ہیں۔ عرق النساءاس درد کو کہتے ہیں جو کہ پیڑو Plevis کے سِروں سے شروع ہوتا ہے کیونکہ اسی جگہ ایک بڑا عصب (Nerve) موجود ہوتا ہے جس کو Sciatica Nerve کہتے ہیں۔ یہ درد پیڑو کے سِروں سے شروع ہو کر ٹانگ کے پچھلے حصے سے ہوتا ہوا بیرونی ٹخنے میں محسوس ہوتا ہے۔ در حقیقت یہ ایک عصبی مرض ہے۔
علامات
عرق النساءکا درد آہستہ آہستہ شروع ہو کر شدید ہوتا چلا جاتا ہے اور کبھی کبھی اچانک بھی شروع ہو جاتا ہے۔ اس میں بعض اوقات متاثرہ ٹانگ بھاری ہو جاتی ہے اور مریض کے لئے اس پر وزن یا بوجھ ڈالنا کافی مشکل ہو جاتا ہے۔
تشخیص
عموماً مریض کو متاثرہ ٹانگ پر بوجھ ڈالنے کی ضرورت پڑے‘ تو وہ پاﺅں کے اگلے حصے پر بوجھ ڈال کر ایڑی کو اونچا رکھتا ہے تاکہ شیاٹیکا نرو پر کسی قسم کا کھنچاﺅ نہ پڑے۔ اس مرض کی صورت میں مریض ٹانگ کو ڈھیلا رکھنا چاہتا ہے۔ پاﺅں کو گھسیٹ کر چلتا ہے۔ متاثرہ ٹانگ میں اکثر بل (کڑل) پڑ جاتے ہیں اور نسیں کھنچ جاتی ہیں۔ مریض کرسی پر ٹانگ لٹکا کر بیٹھا ہو اور گھٹنے کو دبایا جائے تو مریض کو سخت درد محسوس ہوتا ہے۔ مریض ٹانگ کو جلدی جلدی اور باآسانی پیٹ کی طرف موڑ یا پھیلا نہیں سکتا کیونکہ کھنچاﺅ سے تکلیف ہوتی ہے اور ذرا سی ٹھنڈک بھی مریض کے درد کو بڑھا دیتی ہے۔
وجوہات : عرق النساءکا مرض عموماً قبض کے سبب زیادہ دیر تک پانی میں بھیگنے‘ نمدار جگہ پر بیٹھنے یا سونے‘ بہت زیادہ بوجھ (وزن) اٹھانے‘ شدید جھٹکا لگنے‘ ریڑھ کی ہڈی کے مہرے ہل جانے‘ اعصابی تناﺅ‘ پریشانی‘ مسلسل ایک ہی کروٹ لیٹنے‘ کئی گھنٹوں تک مسلسل بیٹھے رہنے‘ غلط قدموں سے چلنے اور ایکسیڈنٹ وغیرہ کے باعث ہو سکتا ہے کیونکہ ان تما م صورتوں میں شیاٹیکا نرو میں کھنچاﺅ پیدا ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ مرطوب مقامات پر رہنے والوں میں بھی یہ مرض عام ہے۔
علاج
اس مرض کا علاج نہایت احتیاط کے ساتھ کرنا چاہیے۔اس مرض کیلئے بہترین نسخہ درج ذیل ہے۔

نسخہ الشفاء اسگندھ‘پکھڑا‘ سنڈھ‘ مٹھا سوڈا‘ سرنجان شیریں‘ ان تمام ادویات کا کو ہم وزن کوٹ پیس لیں
استعمال
اور ایک چمچ ٹیبل اسپون صبح دوپہر شام ہمراہ تازہ پانی استعمال کریں۔ تین ہفتے مستقل استعمال سے اس مرض کا بالکل خاتمہ ہو جائے گا انشاءاللہ

پرہیز اور احتیاط : عرق النساءکے درد میں جس قدر دوا کی ضرورت ہوتی ہے  اسی قدر پرہیز اور احتیاط کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ مثلاً  مریض کو ٹھنڈک سے ہر ممکن بچاﺅ کی کوشش کرنی چاہیے مرطوب‘ تنگ و تاریک جگہوں پر رہنے سے گریز کرنا چاہیے مریض کو بیٹھنے اور سونے کے دوران اپنی پوزیشن بدلتے رہنا چاہیے۔ مریض کو پانی میں رہنے سے احتیاط برتنی چاہیے مریض کو قبض سے بچنا چاہیے کیوں کہ اس سے شاٹیکا عصب میں کھنچاﺅ پڑ سکتا ہے مریض کو چاہیے کہ وہ غسل‘ صبح گیارہ بجے کے بعد اور دوپہر‘ تین بجے سے قبل کر لیا کرے اور اس کے بعد ہوا لگنے سے بچنا چاہیے۔ مریض کو وزن نہیں اٹھانا چاہیے اور نہ ہی بہت زیادہ مشقت والا کام کرنا چاہیے مریض کو چاہیے کہ وہ فرش پر یا کسی سخت جگہ پر ہلکا گدا بچھا کر سوئے بہت زیادہ ذہنی دباﺅ اور ذہنی پریشانی سے اپنے آپ کو بچائے

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

جنسی اعضاء کے ساتھ منہ کا استعمال

جنسی اعضاء کے ساتھ منہ کا استعمال
بیوی کے منہ میں عضو تناسل ڈالنا یا اس کی فرج میں اپنی زبان داخل کرنا اور اسے اندرونی طرف سے چاٹنا وغیرہ بھی مذموم جنسی اعمال میں سے ہیں۔ اسلام کی پیش کردہ مثبت جنسی تعلیم کے فقدان کی وجہ سے نوجوان طبقہ نے مغربی ذرائع سے جنسی معلومات حاصل کرنے پر اکتفاء کیا اور ایسی جنسی خرافات ہمارے معاشرے میں بھی رائج ہونے لگیں۔فطرت سلیمہ ایسے سفلی عمل کو ناگوار گردانتی ہے اور ایک عام عقلمند شخص بھی ایسی حرکتوں‌ کو مہذب قرار نہیں‌ دے سکتا۔
مباشرت کے دوران میاں‌ بیوی کا ایک دوسرے کی شرمگاہ کو زبان لگانا یا چاٹنا مکروہ عمل ہے اور اگر اس دوران میں‌ ایک دوسرے کی جنسی رطوبتیں (منی وغیرہ) منہ میں چلی جائیں‌ تو یہ عمل حرام کے زمرے میں داخل ہو جاتا ہے۔

کسی قسم کی جنسی بیماری کی صورت میں جنسی اعضاء کے ساتھ منہ کے استعمال سے جنسی انفکشن کا بھی خطرہ ہوتا ہے، اگرچہ یہ خطرہ جنسی ملاپ کی صورت میں ممکنہ خطرے کی نسبت کم ہوتا ہے۔

جنسی اعضاء کے ساتھ منہ کے استعمال سے ممکنہ طور پر لاحق ہونے والے چند انفکشن یہ ہیں
 کلیمائیڈیا
 سوزاک (گنوریا)
آتشک
 ایچ آئی وی
 ہیپاٹائیٹس اے،بی اور سی
 جنسی اعضاء پر پھوڑے/پھنسیاں
جنسی اعضاء پر جوئیں

Read More

میاں بیوی کا جنسی تعلق کوئی گناہ نہیں بلکہ صدقہ ہے

مباشرت، مجامعت، جماع، وطی، ہمبستری، فریضہ زوجیت، وظیفہ زوجیت، جنسی ملاپ، ملنا، ساتھ سونامیاں بیوی کا تعلق اور اس سے حاصل ہونے والا سکون، محبت اور رحمت اللہ رب العزت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے، جس کا ذکر قرآن مجید میں یوں آیا ہے:

وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ
(روم، 30: 21)
ترجمہ
اور یہ اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ اس نے تمہارے لئے تمہاری ہی جنس سے جوڑے پیدا کئے تاکہ تم ان کی طرف سکون پاؤ اور اس نے تمہارے درمیان محبت اور رحمت پیدا کر دی، بیشک اس میں ان لوگوں کے لئے نشانیاں ہیں جو غور و فکر کرتے ہیں
نہایت افسوس کی بات ہے کہ ہم اللہ تعالی کی نشانیوں میں سے ایک نشانی کی حکمتوں ‌پر غور و خوض کرنے اور اس کا شکر بجا لانے کی بجائے اسے مکمل طور پر نظرانداز کئے رکھتے ہیں ہمارے معاشرے میں عام طور پر میاں‌ بیوی کے تعلق پر بات کرنے والوں‌ کے بے حیاء سمجھا جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے بہت سے نوبیاہتا جوڑے کسی بڑے سے اپنے جنسی مسائل پوچھنے سے شرماتے ہیں اور یوں ان کے مسائل گھمبیر ہوتے چلے جاتے ہیں

مباشرت یعنی فریضہ زوجیت ایک صدقہ ہے۔ میاں‌ بیوی کے درمیان الفت بڑھانے اور نسل انسانی کے تحفظ کا ضامن یہ عمل کوئی شجر ممنوعہ نہیں‌ کہ اپنے مسائل کا حل تلاش کرنے کے لئے اس بارے میں‌ بات کرنا بے شرمی کی بات سمجھی جائے۔ جائز حدود میں رہ کر جنسی مسائل کو ڈسکس کرنا اور ان کا حل معلوم کر کے اپنی زندگی کو خوشگوار بنانا ہر انسان کا بنیادی حق ہے۔ یہ ایک المیہ ہے کہ ہماری غیر شرعی معاشرتی اقدار ہمیں‌ ہمارے اس جائز حق سے محروم رکھے ہوئے ہیں

اسلام کی تعلیمات میں بکثرت جنسی معلومات دی گئی ہیں۔ قرآن و حدیث کی بے شمار نصوص میاں‌ بیوی کے تعلق کو نہ صرف واضح کرتی ہیں بلکہ مباشرت کے جائز اور ناجائز طریقوں سے بھی آگاہ کرتی ہیں۔ نہایت افسوس کی بات ہے کہ جیسے ہم نے اس مادیت زدہ دور میں اسلام کی روحانی تعلیمات کو پس پشت ڈال دیا، اسی طرح اسلام کی ان تعلیمات کو بھی بے شرمی کی باتیں‌ قرار دیتے ہوئے ان سے بھی صرف نظر شروع کر دیا جو ایک مسلمان کے تکمیل ایمان کی ضامن ہیں۔ من گھڑت شرم و حیاء کا لیبل جہاں‌ ایک طرف شریعت اسلامیہ کی اتباع کرنے والوں کو ضروری جنسی معلومات کے حصول سے محروم کر دیتا ہے، وہیں شریعت کو بوجھ سمجھنے والوں‌ کو جنسی معلومات کے حصول کے لئے شتر بے مہار کی طرح مغرب کی تقلید کے لئے کھلا چھوڑ دیتا ہے۔ یہ دوغلاپن ہمارے معاشرے کو دیمک کی طرح‌ چاٹ رہا ہے

یہ ایک حقیقت ہے کہ مباشرت سے واقفیت نہ رکھنے والوں کے ساتھ اکثروبیشتر ہولناک واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔ ہر بالغ مرد اور عورت کو اس سے آگہی نہایت ضروری ہے، کیونکہ ان کی ازدواجی زندگی کا انحصار زیادہ تر اسی معلومات پر ہوتا ہے۔ جو لوگ مباشرت سے واقفیت نہیں رکھتے وہ اپنی ازدواجی زندگی کا صیحح لطف نہیں اٹھا سکتے۔ مباشرت سے واقفیت کوئی گناہ نہیں بلکہ یہ قدرت کی عطا کردہ ہے شمار نعمتوں میں سے ایک ہے۔

اکثر لوگ جنسی فعل کو ادا کرنا ایک فرض سمجھتے ہیں اور ان کے نزدیک اس دوران میں لطف اندوز ہونا شاید کوئی غیرشرعی حرکت ہے، جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ قدرت نے انسان کے گرد بہت ساری نعمتیں بکھیر دی ہیں، جنہیں انسان بوقت ضرورت بہترین تفریح کا ذریعہ بنا سکتا ہے۔ عورت بھی مرد کی ضرورت کے تحت وجود میں آئی ہے اور اس کی موجودگی سے انسان اپنی دوسری تفریحات کو پس پشت ڈال دیتا ہے اور یوں عورت دوسری تمام نعمتوں پر فوقیت حاصل کر لیتی ہے۔ عورت اور مرد دونوں ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ہیں۔

کسی عورت سے جنسی تعلقات صرف اسی وقت استوار کئے جا سکتے ہیں جب مرد نے اسے جائز طریقے سے اپنے لئے حاصل کیا ہو اور اسلام میں وہ جائز طریقہ صرف نکاح ہے۔

ہر نعمت کو استعمال کرنے کا ایک مخصوص طریقہ ہے۔ اسی طرح مباشرت سے واقفیت بھی عورت جیسی عظیم نعمت کو استعمال کرنے کا صحیح اور جائز طریقہ ہے، پس اس طریقہ سے واقفیت کوئی گناہ نہیں ہے۔

اچھا لباس، عمدہ غذا اور بناؤ سنگھار وغیرہ کے علاوہ بھی عورت کی بعض ضروریات ہوتی ہیں۔ یہ ضروریات تو ظاہری ہیں، لیکن عورت کی ایک ضرورت ایسی بھی ہوتی ہے، جسے وہ زبانی بیان نہیں کر سکتی۔ لیکن جب قوت برداشت ختم ہو جائے تو وہ اسے کہنے سے گریز نہیں کرتی۔ یہ مطالبہ ایسا ہے کہ اس کے پورا ہونے کے بعد اگر اس کے دوسرے مطالبات بہتر طور پر پورے نہ بھی ہوں تو بالعموم وہ گلہ نہیں کرتی۔ مرد کو چاہیے کہ عورت کے اس مطالبے پر خاص توجہ دے، جسے وہ کہہ نہیں پاتی۔ جو لوگ اس سے واقفیت نہیں رکھتے وہ کامیاب زندگی نہیں گزار سکتے۔ ان کی بیویاں یا تو طلاق کی صورت میں ان سے علیحدگی اختیار کر لیتی ہیں یا پھر اپنی اور اپنے شوہر کی عزت سے کھیلتے ہوئے غیر مردوں سے تعلقات پیدا کر لیتی ہیں۔ اسی وجہ سے معاشرے میں برائیاں پھیلتی جا رہی ہیں۔ ایسی عورتیں جن کے شوہر انہیں مکمل جنسی تسکین نہیں دے سکتے، وہ اپنے شوہر کے ساتھ وفادار نہیں رہتیں اور ان کی عزت و ناموس سے کھیلنا شروع کر دیتی ہیں

غسل کا طریقہ

غسل کا طریقہشریعت کی رو سے غسل سے مراد پاک پانی کا تمام بدن پر خاص طریقے سے بہانا ہے۔ قرآن حکیم میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

وَاِنْ کُنْتُمْ جُنُبًا فَاطَّهَّرُوْا. (القرآن، المائدہ، 5 : 6)
اور اگر تم حالتِ جنابت میں ہو تو (نہا کر) خوب پاک ہو جاؤ۔

غسل کے 3 فرائض ہیں  (1) کلی کرنا، (2) ناک میں پانی ڈالنا، (3) پورے بدن پر پانی بہانا۔
غسل کا مسنون طریقہ

1. نیت کرے۔
2. بسم اللہ سے ابتداء کرے۔
3. دونوں ہاتھوں کو کلائیوں تک دھوئے۔
4. استنجاء کرے خواہ نجاست لگی ہو یا نہ لگی ہو۔
5. پھر وضو کرے جس طرح نماز کے لیے کیا جاتا ہے اگر ایسی جگہ کھڑا ہے۔ جہاں پانی جمع ہو جاتا ہے تو پاؤں کو آخر میں غسل کے بعد دھوئے۔
6. تین بار سارے جسم پر پانی بہائے۔
7. پانی بہانے کی ابتداء سر سے کرے۔
8. اس کے بعد دائیں کندھے کی طرف سے پانی بہائے۔
9. پھر بائیں کندھے کی طرف پانی بہانے کے بعد پورے بدن پر تین بار پانی ڈالے۔
10. وضو کرتے وقت اگر پاؤں نہیں دھوئے تھے تو اب دھو لے۔

غسل واجب کی صورت میں جسم پر لگی ہوئی نجاست کو پہلے دھونا سنت ہے۔

شاور، ٹوٹی، نل اور ٹب وغیرہ کے ذریعے غسل کرنے کے لیے پہلے اچھی طرح کلی کریں اور ناک میں نرم ہڈی تک پانی ڈالیں اور پھر پورے بدن پر کم از کم ایک مرتبہ اس طرح پانی بہائیں کہ بدن کا کوئی حصہ بال برابر بھی خشک نہ رہے تو غسل کے واجبات ادا ہو جائیں گے۔
تالاب یا نہر میں غسل کا طریقہ
تالاب، دریا یا نہر میں نہانے سے پہلے کلی کریں پھر ناک میں پانی ڈال کر خوب صاف کریں اور تھوڑی دیر اس میں ٹھہرنے سے غسل کی سب سنتیں ادا ہو جائیں گی۔ اور اگر تالاب اور حوض یعنی ٹھہرے ہوئے پانی میں نہائیں تو بدن کو تین بار حرکت دینے یا جگہ بدلنے سے غسل ہو جائے گا۔
سر کے بالوں‌ کا دھونا
اگر غسل کرنے والی عورت کے سر کے بالوں‌ کو کھولے بغیر پانی سر کی جلد تک بخوبی پہنچ جائے تو اس کے لیے سر کے بالوں کو کھولنا ضروری نہیں۔ تاہم اگر گوندھے ہوئے بالوں کی تہ تک پانی نہ پہنچے تو پھر بالوں کا کھولنا واجب ہے۔
دوران غسل قرآنی آیات اور دعاؤں کا پڑھنا
غسل کرتے ہوئے انسان بالعموم ننگا ہوتا ہے اس لیے اس دوران قرآنی آیات یا دیگر کوئی دعا وغیرہ پڑھنا جائز نہیں یہاں تک کہ کوئی دنیوی کلام کرنا بھی منع ہے۔

جس عورت کا حمل گر جاتا ہو

 جس عورت کا حمل گر جاتا ہو یا گرنے کا خدشہ ہو تو اسے چاہیے کہ صبح اکیس دانے سوکھے دھنیے کے گن کر تازہ پانی کے ساتھ کھائے اور رات کو کالا زیرہ دو چٹکی پانی سے کھائے تو انشاءاللہ حمل محفوظ رہے گا۔ یہ عمل شروع سے لے کر وضع حمل تک کرے۔
 اگر کسی عورت کو ولادت آسانی سے نہ ہوتی ہو یعنی آپریشن کیس ہو تو اس کیلئے تیس یا چالیس

قوت باہ کا آسان نسخہ

کیکر کا گوند سیر بھر لے کر چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر لیں اور کسی مٹی کے فراخ منہ کے برتن میں رکھ کر آگ پر رکھیں اور پھر اوپر سے سفید پیاز کے پانی کے چھینٹے دے کر بریاں کرتے جائیں یہاں تک کہ ڈیڑھ پاﺅپانی جذب ہو جائے۔ بریاں ہوجانے کے بعد گوند کو اتار کر پیس لیں اور اس کے برابر چینی یا مصری ملا کر رکھیں‘ بس مقوی باہ تیار ہے‘ صبح و شام تولہ تولہ سفوف کو دودھ سے کھلائیں‘ جریان‘ سرعت انزال اور قوت باہ کیلئے نہایت اکسیر ہے۔