کاسمیٹکس کا استعمال سرطان کا باعث
ماہر ڈاکٹروں نے سرطان سے متاثرہ خواتین کی بافتوں کا مطالعہ کے بعد پہلی بار پیرابنس کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے اور کینسر کا سبب قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حسن و زیبائش کے لیے کاسمیٹکس کا مسلسل استعمال چھاتی کا سرطان پیدا کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ اور دنیا بھر میں بے شمار خوتین اس میں مبتلا ہو چکی ہیں ۔ ماہرین کے مطابق مصنوعات کاسمیٹکس کے دیر تک محفوظ کرنے والا کیمیائی مادہ پیرا بنس چھاتی کے سرطان کا سبب بن رہا ہے۔ انٹرنیشنل ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ دنیا بھر میں سیمپو ، ماسک، بال بڑھانے والی مصنوعات،
ناخنوں کی کریمیں ، و دیگر مصنوعات میں پیرابنس نامی کیمیکل کے استعمال سے یہ مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ ماہرین نے مزید کہا کہ ہم پہلے یہ خیال کرتے تھے کہ یہ مادہ جسم میں جذب نہیں ہوتا لیکن طویل تحقیق کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ ناخنوں تک میں جذب ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ طبی ماہرین نے یہ پتہ چلایا ہے کہ پیرابنس نامی مادہ 31 ہزار 2 سو سے زائد مختلف کا کاسمیٹکس میں استعمال ہوتا ہے۔ ڈاکٹر بھی اپنی تحقیق کا رخ اسی سمیت موڑنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ بریسٹ کے ساتھ ساتھ جسم انسانی کی دیگر بافتوں اور اعضا کا مطالعہ بھی بہت ضروری ہے ہو سکتا ہے کہ اس مادہ سے بریسٹ کے ساتھ ساتھ دیگر انسانی اعضا کو بھی نقصان پہنچتا ہو۔