دارچینی
دار چینی
نباتاتی نام : سینامومم زیلانیکُم
فیلمی نام : لوراسیا
اِستعمالی حصہ : چھال
دار چینی ، حاری کےسدا بہار درخت کی اندونی چھال ہے۔ اُگایا ہوا درخت دس فیٹ تک اونچاہوتاہے – خود رو پچاس فیٹ کی بلندی تک پہنچتے ہیں۔ اس کےرگ داربیضوی پتے اوپرگہرے ہرے اور نیچے ہلکےہرے رنگ کےہوتے ہیں۔ چھال چکنی اور پیلی ہوتی ہے۔ چھال اور پتیاں دونوں خوشبودار ہوتی ہیں۔دار چینی کا پھول چھوٹا، پیلا- سفید اور ناگوار بووالا ہوتا ہے جس میں گاڑے اودے رنگ کی بیری کا پھل لگتا ہے ۔ دارچینی بہت سی قسمیں ہیں۔ دوخاص قسم کاسیا اور زے لانِیکم کہلاتی ہیں۔
زے لانِیکم، دار چینی سیلون کی دارچینی کہلاتی ہے۔ یہ دارچینی دوسری دارچینوں کے مقابلے میں میٹھی اور ہلکے رنگ کی ہوتی ہے۔ چھال اور پاوڈر دونوں میں دستیاب ہے۔ چھال اپنا مزہ بہت عرصہ تک رکتی ہے لیکں دار چینی پاوڈر کا مزہ بہت جلد کم ہوجاتا ہے۔دارچینی، میٹھی دیشوں، کیک، مِلک اورچاول کی پڈنگ، چاکلیٹ کی دیشوں، سیب اور ناشپاتی کےڈیزرٹ میں ڈالی جاتی ہے۔ میڈل ایسٹ میں اسےدنبہ کا اسٹیو اور بھرے بیگن میں ذائقہ بڑانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ یہ پلاؤ میں ڈالی جاتی ہے اورگرم مسالوں میں شامل کی جاتی ہے۔ اس سے شراب، کریم اور شربتوں میں کو مسالہ دار بناتے ہیں ۔ مکسیکو میں یہ کافی اور چاکلیٹ میں بھی پی جاتی ہے۔ اور اسکی چائے بھی بنائی جاتی ہے۔
دوائی استعمال۔ ہر روز آدھا چمچہ دارچینی کا کھانے میں استعمال بلڈ میں شکر، کلسٹرول اور ٹرائی گلسرایڈ کو کم کرتا ہے۔ دارچینی دافع ریاح ہے اور طبیعت کی مالش اور پیٹ کا پھولنا کو ختم کرتا ہے۔