چہرے کی چھائیاں وغیرہ کا علاج نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
چہرے کی چھائیاں وغیرہ کا علاج نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں کہ جب حضرت ابو سلمہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کا انتقال ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے۔ میں نے اس وقت چہرے پر ایلوا لگا رکھا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا‘ ام سلمہ یہ کیا ہے ؟ میں نے عرض کیا کہ یہ ایلوا ہے۔ اس میں خوشبو نہیں ہے۔ اس پر تاجدار رسالت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا‘ یہ چہرے کو صاف اور خوبصورت بناتا ہے۔ اس لئے اگر لگانا ہو تو رات کو لگایا کرو اور دن میں لگانے سے منع فرمایا اور فرمایا کہ خوشبو اور مہندی سے بال نہ سنوارو۔ میں نے عرض کیا کہ کنگھا کرنے کے لئے کیا چیز سر پر لگاؤں ؟ ارشاد فرمایا کہ بیری کے پتے سر پر تھوپ لیا کرو۔ (ابو داؤد۔ نسائی)
علماء طب کے نزدیک بیری کے پتوں سے سر دھونے سے بال لمبے، ملائم اور خوشنما ہو جاتے ہیں۔ موجودہ دور میں چہرے کے داغ، دھبے، کیل، چھائیاں دور کرنے کے لئے بڑے بڑے لوشن استعمال کئے جاتے ہیں۔ اگر ان تمام لوشنوں کی بجائے صرف ایلوا استعمال کیا جائے تو خاطر خواہ فائدہ ہوتا ہے