مباشرت کےوہ آداب جن کا علم ہونا لازم ہے
مباشرت کےوہ آداب جن کا علم ہونا لازم ہے
اس مضمون کو لکھتے وقت پوری کوشش کی گئی ہے کہ آپ کو اُن تمام باتوں سے آگاہ کیا جائے جو شاید آپ کے علم میں نہ ہوں، نئے شادی شدہ جوڑوں اور پُرانوں کو یہ پورا مضموں ضرور پڑھنا چاہئے
سامان : بغیر بازو کے کرسی ، کشن والی سخت بستر ، سخت میٹرس ، 2 تکیے سخت مباشرت کے وقت کمرے کے نیچے رکھنے کے لیے ، دو نرم سونے کے لیے چکناہٹ کوئی اچھی کریم پانی میں حل ہونے والی جیلی ، بادام روغن، تیل کا کونٹ یا زیتون، ویزلین اور پیٹرولیم جیلی ہرگز استعمال نا کریں . یہ فرج میں جا کر جم جاتی ہیں جس سے انفیکشن کا خطرہ ہوتا ہے صفائی کے 3 کپڑے ہوں ایک موٹا اور بڑانیچے بچھانے کے لیے باقی 2 میاں بیوی کے لیے مباشرے سے بھرپور لطف اندوز ہونے کے لیے مندرجہ ذیل کا خیال رکھنا ضروری ہوگا
نمبر 1 بہتر ہے کہ مباشرت کا دن پہلے سے طے شدہ یا میاں بیوی ایک دوسرے کو واضح اشارے دیں کہ آج جنسی عمل کا پروگرام ہوگا ویسے کوئی بھی ہو سکتا ہے مگراسلام میںجمعہ کے دن غسل کی فضیلت ہےیعنی مباشرت جمعہ رات کی رات یا یا جمعہ سے پہلے کرنا افضل ہے . حدیث نبوی ہے کہ جو کوئی جمعہ کے دن (اپنی بیوی کے لیے) غسل کا سامان کرے اور خود غسل کرے تو اس کے لیے ہر قدم سال کے بھر کے عمل کا بدلہ ہےگویا وہ سال بھر روزے سے رہا اور ان کی راتوں میں قیام کیا ایک دوسری حدیث میںارشاد ہے : جو کوئی جمعہ کے دن جنابت کا غسل کرتا ہے پھر (جمعہ کی نماز کے لیے) سویرے نکلتا ہے تو گویا اس نے اونٹ کی قربانی کی ہے(بخاری) بہتر ہے کہ اگلے دن چھٹی ہو تاکہ آرام کیا جا سکے
نمبر 2. مباشرت کسی بھی وقت کی جا سکتی ہےدن ہو یا رات تاہم نبی کریم اکثر رات پچھلے پہر وتر کی نماز ادا کرنے کے بعد مباشرت فرماتے تھے اس وقت فرد عموماََ زیادہ پر سکون ہوتا ہے اور جلد منزل نہیں ہوتا
نمبر 3. جنسی عمل کے لیے باقاعدہ تیاری کی جائے خاوند جلد گھر آ جائے بیوی بھی جلد کام ختم کرلے بچوں کو سلا دیں میاں بیوی تھکے ہوے نا ہوں جسمانی اور ذہنی طور پرسکون ہوں خوف ، تھکاوٹ اور پریشانی وغیرہ میں مباشرت نہ کی جائےاس صورت میں فرد بھرپور لطف اندوز نہیںہوتا، اس شام کو کھانا کم اور جلد کھا لیا جائےغذا زدوہضم ہو یعنی مباشرت کے وقت پیٹ بھرا ہوا نا ہو
نمبر 4. کمرا ایسا ہو جہاں سے آوازیں دوسرے کمروںتک نہ پہنچ سکیں.مباشرے کے دوران فرد جنسی ہیجان میں آوازیں نکالتا ہےنئے شادی شدہ جوڑے میںاس بات کا خوف ہوتا ہے کہ ان کی آوازیں لوگ نہ سن لیں یہ خوف ان کے جذبات کو سرد کر دیتا ہےاس صورت میں ہلکی پھلکی موسیقی لگائی جا سکتی ہےتاکہ آوازیں باہر نہ جائیں . کمرے کا درجہ حرارت مناسب ہو نہ گرمی ہو نہ سردی یعنی جگہ پر سکون ہو ، شوروغل اور مداخلت سے محفوظ فون اتار دیں ورنہ فون کی گھنٹی آپ کے جذبات کو ایک دم سرد کر دے گی
نمبر 5. دونوں میاں بیوی کے جسم صاف ستھرے اور ہر قسم کی بو سے پاک ہوں بہتر ہے کہ شام کو غسل کر لیا جائےاگر باتھ روم بیڈروم کے ساتھ ہو تو مباشرت سے ایک گھنٹہ پہلے دونوں اکٹھے ایک دوسرے کو غسل دیں مقصد میل اتارنا نہیں بلکہ اس سے ایک دوسرے کے لمس سے لطف اندوز ہوتا ہےبرش کر لیا جائے تاکہ منہ سے بو نہ آئے
نمبر 6. کمرے کا ماحول رومانٹک بنا لیںروشنی مدھم ہو اگر رنگین ہو تو اور بھی اچھا موم بتی کی روشنی ماحول کو بہت سحر انگیز بنا دیتی ہےاس سے روشنی میں عورت کا جسم زیادہ خوبصورت دکھائی دیتا ہےائیر فریشنر چھڑک لیں خوشبو آپ دونوں کی پسند کی ہو
نمبر 7. شادی پر اتنا خرچ کرتے ہیں تو کچھ خرچ اپنے بستر پر بھی ضرور کریں بستر کشادہ ہو یعنی دبل بیڈ ہو تاکہ حرکت میں آسانی ہو گدے بہت زیادہ نرم نہ ہوں زیادہ نرم بستر پر جسم اندر کی جانب دھنس جاتا ہےجس کی وجہ سے حرکت کرنے میںدشواری آتی ہےبستر سے چر چراہٹ کی آوازیں نہیں آنی چاہییں بستر کی چادریں خوش رنگ ، شوخ رنگ کی اور نہایت ملائم ہوں مثلاََ ساٹن اور سلک وغیرہ کی کاٹن اور کھردری چادریں سارا مزہ خرات کر دیتی ہیں اگر ممکن ہو تو فرش پر قالین کا موتیٹی دری بچھی ہوتاکہ کبھی کبھار رتنوع کے لیے نیچے مباشرت کی جا سکےخواب گاہ میںایک عدد بڑا آئینہ بھی ہو تاکہ وہاں آپ اپنے بناو سنگھار کو چیک کر سکیں
نمبر 8. مرد چونکہ بنیادی طور پر بذریعہ بصارت یعنی کسی چیز کو دیکھ کر جنسی طور پر مشتعل ہوتا ہےلہٰذا آپ کا لباش خوش رنگ، ملائم اور سلکی ہو لباش کی بناوٹ ایسی ہو کہ آپ کے آپ کے خوبصورت اعضاء مثلاََ چھاتی وغیرہ زیادہ نمایاں اور پر کشش محسوس ہوں. لباس کا رنگ خاوند کی پسند کا ہو اس طرح جونہی خاوند آپ کو دیکھے گا اس سے جنسی جذبات بھڑک اٹھیں گے اور جب وہ نرم لباس کے اوپر سے آپ کے جسم پر ہاتھ پھیرے گا تو اس کے جذبات میں آگ لگ جائے گی اس کے ساتھ خاوند کی پسند کی خوشبو بھی استعمال کریں سوائے گلے کے لاکٹ کے باقی زیورات اتار دیجیئے خاوند کی پسند کے مطابق ہکا سا میک اپ کریںعموماََ مردوں کو زیادہ میک اپ پسند نہیںہوتا اس سلسلے میں آپ خاوند سے پوچھ سکتی ہیں کہ اس کو کیا اچھا لگتا ہےہمارے ہاں عجیب ستم ظریفی ہے کہ شروع میں تو بیویاں ان چیزوں کا خیال رکھتی ہیں لیکن چند برس گزرنے کے بعد وہ جسمانی صفائی اور لباس کا زیادہ خیال نہیں رکھتی ، گھر میں اکثر اوقت ان کے کپڑے گندے ہوتے ہیں، ہاتھوںسے پیاز اور ادرک کی بو آ رہی ہوتی ہےجسم پسینہ کی بو سے لبریز ہوتا ہےیہ سب چیزیں مرد کے جنسی جذبات سرد کرنے کے لیے کافی ہوتی ہیں عورت اس رویے کی وجہ سے اپنی کشش کھو دیتی ہےمگر یہی عورتیں جب بازار میں جائیں گی تو نہا دھو کر بن سنور کر جائیں گی حالانکہ عورت کی شکل و صورت لباس اور جسم کو ہمیشہ خاوند کے لیے پر کشش ہونا چاہیے اس کے لیے عورت کو شعوری کوشش کرنی چاہیےایک حدیث نبوی ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ بیوی ظاہری شکل و صورت میں ایسی ہو کہ خاوند دیکھے تو خوش ہو جائےلباس کے علاوہ بیوی کے چہرے پر مسکراہٹ ہو
نمبر 9. مباشرت سے پہلے ایک دوسرے کے کپڑے اتارنا بھی ایک لطف انگیز مرحلہ ہےلہٰذا عورت کا آزاربند اور برا کے ہک اس قسم کے ہوں جسے خاوند آسانی سے کھول سکے ورنہ بصورت دیگر آزار بند اور برا کو اتارتے اتارتے اس کےجذبات سردپڑ جائیں گے
نمبر 10. مباشرت فرج میںہوگی عورت کا خیال ہوتا ہے کہ مرد کو علم ہوتا ہے کہ ذکر داخل کب کرنا ہےجب کے مرد کو علم نہیں ہوتا لہٰذا جب عورت کے جنسی جذبات عروج پر ہوں تو وہ میاںکو داخل کرنے کا اشارہ کرے اس کے ساتھ کی دخول میں میاںکی مدد کرے تاکہ خاوند کو دخول میںدقت نہ ہو اس کے لیے عورت کا ذکر کو ہاتھ سے پکڑکرفرج میںداخل کر سکتی ہےیا اپنے دونوں لب اچھی طرح کھول دے تاکہ خاوند ذکر کو آسانی سے داخل کر سکےہمارے ہاں چونکہ بیویوں کو اس بات کا علم نہیں لہٰذا وہ دخول میں خاوند کی مدد اور رہنمائی نہیں کرتی جس کی وجہ بہت سے خاوند رہنمائی کی عدم موجودگی میں آسانی سے دخول نہیںکر پاتے اور اس کوشش میں باہر ہی منزل ہو جاتئے ہیں یہ چیز بیوی کے لیے شدید فرسٹریشن اور خاوند کے لیے شرمندگی کا باعث ہوتی ہے
نمبر 11. ماہرین کا خیال ہے کہ جب تک آپ دونوں کے پاس جنسی عمل سے لطف اندوز ہونے کے لیےکافی وقت نہ ہو اس کی کوشش نہ کی جائے اس کے لیے آپ کے پاس کم از کم ایک گھنٹے کا وقت ہو آپ محبت کے کھیل اور مباشرت سے بھرپور انداز میں لطف اندوز ہو سکیں گی عورت کو تو جنسی عمل کے لیے تیار ہونے میں آدھ گھنٹہ لگ جاتا ہے
نمبر 12. جیسا کہ پیچھے بتایا جا چکا ہے کہ مباشرت صرف فرج میں ہو گی مقعد میں قطعاََ حرام ہےحضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ آنحضرت نے فرمایا جو شخص اپنی عورت کی مقعد میں کی وہ ملعون ہےخدا اس کی رحمت و شفقت سے نہیں دیکھتا بد قسمتی سے ہمارے ہاں بھی اب کچھ خاوند یہ حرکت کرتے ہیں میرے پاس ایسے کئی کیس آئے، لہٰذا اس صورت میں بیوی کو کبھی بھی خاوند کو اس عمل کی اجازت نہیں دینی چاہیےورنہ وہ خود بھی گناہگار ہو گی اگر کبھی غلطی سے ایک آدھ بار ہ جائے تو صرف نظرانداز کریں، بصورت دیگر پہلے اپنے خاوند کو سمجھائیں بصورت دیگر ورنہ اس معاملے کو دونوں خاندانوں کے سامنے پیش کریں اس طرح اسلام میں حیض اور نفاس کے دوران بھی منع کیا گیا ہےچنانچہ ارشاد ہے حیض میں عورتوں سے بچو ان سے قربت نا کرو جب تک وہ پاک نہ ہو لیں تو جب پاک ہو جائیں ان کے پاس اس جگہ آو جس کا اللہ تعالیٰنے حکم دیا ہے. حیض میں مباشرت نہ کرنے والی خواتین عموماََ رحم کے کینسر سے محفوظ رہتی ہیں
نمبر 13. حضرت عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں کہ سمجھدار عورت کو چاہیے کہ ایک الگ کپڑا فارغ رکھے جب اس کا شوہر مباشرے سے فارغ ہو جائے تو اسے اس کو تھما دےجس سے وہ اپنی صفائی کر سکے پھر عورت اپنی صفائی خود کرے اگر ان کے کپڑوں میں جنابت کا کوئی اثر نہ پہنچا ہو تو وہ ان کپڑوں میں نماز پڑھ سکتے ہیں. (المفتی)
نمبر 14 . بیوی اپنے خاوند کو بتائے کہ اللہ کے نبی کریم نے فوری طور پر مباشرت سے منع فرمایا ہے کیوں کہ عورت کو جنسی طور پر تیار ہونے کے لیے کچھ وقت چاہیےیعنی مباشرت فوراََ شروع نہیں کر دینی چاہیےورنہ آپ اس عمل سے لطف اندوز نہ ہونگی
نمبر 15. مباشرت سے پہلے دونوں یہ دعا پڑھیں بسم اللہ اللھم جنبنااشیطان مازقتتا (یا اللہ ہمیں شیطان سے محفوظ رکھ اور اس کو بھی (شیطان سے محفوظ رکھ) جو تو ہیں عطا فرمائے). (بخاری شریف)
نمبر 16. ایک مباشرت کے بعد اگر دوسری مباشرت کرنی ہو تو افضل یہ ہے کہ غسل کر لیا جائےیا پھر وضو کر لیا جائے تمیم بھی کیا جا سکتا ہے، یا صرف اعضا ء مخصوصہ کو دھو لیا جائےلیکن کچھ کھانے سے پہلے وضو کرنا سنت ہے
نمبر 17. جونہی خاوند کا ذکر بیوی کی فرج میں داخل ہو جائے تو دونوںپر غسل واجب ہو جاتا ہےچاہے خاوند منزل ہو یا نا ہو
ہمارے دواخانہ سے ہمارے دیسی نسخے منگوانے کے لئے ہمارے دیئے گئے نمبرز پر رابطہ کریں. شکریہ
دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal