Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

ابٹن بنانے کے طریقے

 

ابٹن بنانے کے طریقے

 

 

 

 

 

 

ابٹن بنانے کے طریقے

آدھا پاﺅں بیسن آدھ پاﺅ، ہلدی، ایک تولہ سنگترے کے خشک چھلکے ایک چھٹانک صندل سفید ایک تولہ۔ سب اشیاءکو باریک پیس کر آٹے میں ملا لیں اور کھلے منہ کی شیشی میں رکھ دیں ہر روز تھوڑا سا ابٹن لے کر پانی یا دودھ میں شامل کر کے لئی سی بنا لیں اور چکنائی کیلئے بالائی شامل کر لیں اور پندرہ منٹ تک خوب ملیں دوران خون کی تیزی سے آپ کا چہرہ تمتما اٹھے گا۔ دو ہفتہ بعد آپ اپنے چہرے میں حیرت انگیز تبدیلی پائیں گے اور کسی کریم کے استعمال کی ضرورت نہیں ہوگی۔

چہرے کی شادابی

صبح ناشتے سے پہلے ایک گلاس نیم گرم پانی میں ایک عدد لیموں کا رس پینے سے چہرہ شاداب رہتا ہے اور رنگت نکھرتی ہے اور معدہ درست رہتا ہے۔
نرم ہاتھ

موم میں ناریل کا تیل ملا کر رات کو سونے سے پہلے ہاتھوں پر مل لیں۔ صبح نیم گرم پانی سے ہاتھ دھو لیں۔ ایک ہفتہ میں آپ کے ہاتھ نرم ہو جائیں گے۔ ناریل کے تیل کے فوائد ساری دنیا میں مرد اور عورتیں اپنے سر کے بالوں کی نگہداشت کیلئے خصوصی اہتمام کرتے ہیں۔ خواتین تو اس کی متمنی ہوتی ہیں کہ ان کے بال لمبے، چمکدار، صحتمند اور گھنے ہوں۔

ذیل میں چند ترکیبیں دی جا رہی ہیں ان میں سے کوئی بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔ اگر آپ کے بال مکمل طور پر خشک، بے رنگ اور بے جان ہوں تو بالوں کی جڑوں میں ہفتے میں ایک مرتبہ اچھی طرح ناریل کا تیل لگائیں اور جوشیمپو استعمال کریں وہ آئلہ کا بنا ہوا ہو۔ بالوں کی خشکی دور کرنے کیلئے نہانے سے پہلے ایک انڈا پھینٹ کر اس میں کچے دودھ کے چند قطرے ملا لیں اور بالوں کی جڑوں میں لگائیں دو تین مرتبہ کے عمل سے خشکی سے نجات مل جائیگی۔

سرسوں کی کھبلی

سرسوں کے بالوں کیلئے بہت مفید ہے۔ سرد ھونے سے دو گھنٹے پہلے کھلی کو بھگو دیں اور اس پانی سے بر دھوئیں۔

مساج کرنا

بالوں کی قدرتی حسن برقرار رکھنے کیلئے سرکی مالش بے حد ضروری ہے اور اس کے ساتھ ساتھ تیل کا صحیح انتخاب بھی بہت ضروری ہے بالوں کی مالش کیلئے آئلے کا تیل سب سے اچھا ہوتا ہے بالوں کیلئے ناریل کا تیل اور روغن زیتوں بھی بہت مفید ہے کچھی گھانی کا سرسوں کا تیل بھی بہت مفید ہے۔ روغن زیتون کو سردیوں میں استعما ل کریں اگر باقاعدہ روغن زیتون میں مالش کی جائے تو بالوں میں چمک آئے گی قدرتی، رنگ قائم رہے گا۔

پیروں کو نظر انداز نہ کریں ہم میں سے بیشتر لوگ اپنے پیروں کو نظر انداز کرتے ہیں اور ان کی دیکھ بھال سے یکسر بے گانہ رہتے ہیں، حالاں کہ صحت مند پاﺅں نشست و برخاست اور اٹھنے بیٹھنے کے انداز کو بہتر بناتے ہیں۔ پیروں کی بنیادی صحت اور فٹنس کا انحصار ان کی قوت اور لچک پر ہے۔ اس سلسلے میں چند خصوصی ورزشیں حیرت انگیز نتائج دیتی ہیں۔ آکو پنکچر اور آکوپریشر میں پیروں کو پورے جسم کا ہیڈ کوارٹر قرار دیا جاتا ہے اور تقریباً تمام امراض کا علاج پیروں میں موئیاں لگا کر اور مخصوص پریشر کو ایک خاص ترکیب سے دبا کر کیا جاتا ہے جس کے حیرت انگیز نتائج سامنے آئے ہیں۔ پیروں سے متعلق زیادہ تر مسائل ان کے غلط استعمال کے باعث پیدا ہوتے ہیں۔ اگر پیروں کے عضلات مناسب شکل میں نہیں ہیں، تو ان میں درد ہو سکتا ہے

جوڑوں کی تکلیف لاحق ہو سکتی ہے اور ہڈیوں کو جوڑنے والی رگوں اور عضلات میں ٹوٹ پھوٹ کا عمل شروع ہو جاتا ہے یہ صورتحال اس وقت سامنے آتی ہے، جب دوڑ لگائی جائے کوئی کھیل کھیلا جائے یا رقص کیا جائے۔ ماہرین صحت نے پیروں کو صحت مند، طاقت ور اور لچک دار بنانے کیلئے کچھ ورزشیں پیش کی ہیں جن پر عمل پیرا ہونے سے پیروں کے بہت سے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ ان ورزشوں کی چند روزہ مشقوں کے بعد پیر اس قابل ہو جاتے ہیں کہ کھیل کود، دوڑ بھاگ اور رقص کے دوران انہیں کسی قسم کی تکلیف نہیں ہوتی۔

ورزش نمبر 1

فرش پر ایک تولیا پھیلائیے۔ اس پر ننگے پاﺅںکھڑے ہو جائیں۔ اب نیچے سے تولیے کو پکڑ کر اسے اوپر اٹھانے کی کوشش کیجئے۔ یہ ورزش پیروں کی مجموعی قوت میں اضافے کا باعث بنے گی۔

ورزش نمبر 2

اپنے پیروں کو سیدھا رکھیے۔ پھر تولیے کو اپنے نیچے سے آگے کی جانب سے سرکانے کی کوش کیجئے۔ تولیے کو پہلے دائیں جانب کھسکائیے پھر بائیں جانب۔ اس ورزش سے پیروں کے اندرونی اور بیرونی عضلات مستحکم ہوں گے اور ٹخنے کی موچ یاد رد سے نجات بھی ملے گی۔

ورزش نمبر 3

اپنے گھٹنوں اور ٹخنوں کو پھیلالیں اور پنجوں سے اوپر اٹھائیں۔ اس کے بعد آہستہ آہستہ اپنی ایڑیوں کو بھی اوپر اٹھائیے یہ ورزش تقریباً 20 ہار کیجئے۔ اس کے نتائج بھی حیرت انگیز اہمیت کے حامل ہیں آزمائش شرط ہے۔

ورزش نمبر 4

اپنے پنجوں کو تھام لیں اور ٹخنوں کو آگے پیچھے حرکت دیں۔ اس دوران ہاتھوں کی انگلیوں سے ایڑی کا مساج کریں، پھر ٹخنوں سے ایڑی کی جانب جائیے اور پیروں کو انگلیوں کی جانب حرکت دیں۔ اس کے بعد واپس ایڑی کی جانب جائیں۔ نرمی کے ساتھ اپنے پنجوں کو اوپر اٹھائیں اور دائیں بائیں آہستگی سے موڑیں۔ پھر اپنی ہتھیلوں سے پیروں کو دبائیں یہ عمل آہستگی سے کریں۔ ہاتھوں کو گول گول گھمائے ہوئے ٹخنوں سے نیچے کی جانب اور پھر نیچے سے ٹخنے کی جانب آئیے۔ یہ ورزش مساج پر مشتمل ہے، اسے کرنے کے بعد بہت بہتر محسوس کریں گے۔ یہ ایک بہترین ورزش ہے اس ورزش کے بعد ٹب میں گرم پانی ڈال کر اس میں تھوڑا سا بیکنگ پاﺅڈر یا نمک ملا لیں۔ پھر اس پانی میں اپنے دونوں پیروں کو کچھ دیر کے ڈبوئے رکھیں۔ اس سے پیروں کی تھکن دور ہوتی ہے۔اور سکون ملتا ہے۔

ورزش نمبر 5

کرکٹ یا ٹینس کی بال پر اپنے تلوے رکھیے اور اس طرح بال کو رول کرتے رہیں۔ یہ بھی ایک بہت ہی عمدہ ورزش ہے جس سے آپ کو فوراً ہی فرحت کا احساس ہو گا۔ ورزش کے دوران تنگ جوتے نہ پہنچیں پنجوں کی جانب سے جوتا پیروں کی سب سے آسان اور بہترین ورزش تیز پیدل چلنا ہے۔ ورزشوں کے دوران کوئی تکلیف محسوس ہو یا ان میں کوئی افاقہ محسوس نہ ہو، تو پھر اپنے معالج سے ضرور رجوع کریں۔ اسی طرح دوڑنے بھاگنے یا ورزش کرتے ہوئے جس لمحے کسی درد یا تکلیف کا احساس ہو تو فوراً رک جائیے اور آرام کیجئے۔ جہاں چوٹ لگنے کا احساس ہو، وہاں برف کی تھیلی یا ٹھنڈے تولیے کو کم از کم دس منٹ تک لپیٹ کر رکھیں ہر تین منٹ بعد برف کی تھیلی یا ٹھنڈے تولیے کو کم از کم دس منٹ تک لپیٹ کر رکھیں۔ ہر تین منٹ بعد برف کی تھیلی یا تولیے کو الٹتے پلٹتے رہیں، تاکہ جسم کا یہ متاثرہ حصہ سن نہ ہو۔ برف کی سکائی کے بعد متاثرہ حصے پر اچھی طرح کوئی پٹی لپیٹ دیں۔ اس بات کا خیال رکھیں کہ پٹی زیادہ سختی سے نہ باندھی جائے۔

 

ہاتھوں کی حفاظت کے طریقے

ہاتھوں کی حفاظت کے طریقے

چند دیسی اور گھریلو نسخے استعمال کرکے ہاتھوں کے حسن کو دوبالا کیا جا سکتا ہے یہ نسخے بہت سستے اور مفید ہیں

عرق لیموں میں گلیسرین ملا لیں ایک چھوٹی چمچی بورک ایسڈ ڈال کر تینوں کو پک جان کر لیں اور شیشی میں بھر کر رکھ لیں  ہاتھ دھونے کے بعد دو تین مرتبہ استعمال کریں، یہ ہاتھوں کی جلد کو چکنا اور نرم رکھنے اور رنگ نکھارنے کیلئے بے مثال ہے

رات کو سوتے وقت خالص بادام کے روغن سے ہاتھوں کی مالش کریں

عرق گلاب، عرق لیموں اور گلیسرین ملا کر ایک شیشی میں بھر لیں دن میں چار دفعہ اس کے قطرے ہاتھوں میں مل لیں

لیموں کا عرق اور سرکہ اگر برابر مقدار میں ملا لیا جائے تو اس سے ہاتھوں کو سفید کرنے کا لوشن بن جاتا ہے
ایک انڈے کی سفیدی کو پھینٹیں اور اس میں تھوڑی سی پھٹکڑی ملائیں اس مکسچر کو ہاتھوں، ناخنوں اور کہنیوں پر ملیں اس سے ہاتھ ناخن اور کہنیاں صاف ستھری اور نرم ہو جائے گی

ہاتھوں کیلئے کریم

یہ کریم آپ گھر پر تیار کر سکتی ہے جو کہ بازاری کریم سے زیادہ موثر ہو گی، ایک انڈے کی زردی لیں روغن بادام کے سات قطروں میں ملا کر اسے گرم کریں اس میں عرق گلاب کا ایک بڑا چمچ اور آدھا چمچ ٹنکچر نیبوزین شامل کر کے اس کا لیپ سا بنا لیں اور رات کو ہاتھوں پر ملیں

کھردرے ہاتھوں کی کریم

بہت زیادہ کھردرے ہاتھوں کیلئے کاربونک ایسڈ میں نصف ویسلین ملا کر لگائیں اس کو ہاتھوں پر رات کو لگائیں، ہاتھوں پر رات کو لگانے والا ایک دوسرا لیپ انڈے کے سفیدی کو گلیسرین کے قطروں اور شہد کے قطروں میں ملا کر بنایا جاتا ہے انہیں اچھی طرح پھینٹنے کے بعد کافی مقدار میں پسی ہوئی جوار ملا لیں اور لیپ سا بنا لیں ناخنوں کو تراشنے سے پہلے آپ ان کو نیم گرم زیتون کے تیل میں ڈبوئیں اور اپنے ناخنوں کے اوپر والی جلد پر روزانہ رات کو ملیں اگر ناخنوں کی جلد کھردری ہے تو ویسلین لگائیں، نیل لوشن رغن بادام اور سفید آیوڈین کو اگر برابر مقدار میں ملایا جائے تو وہ ناخنوں کیلئے بہتر لوشن ہے سفید آیوڈین چکنی نہیں ہوتی، یہ دن میں کسی بھی وقت استعمال کی جا سکتی ہے

ہاتھوں اور ناخنوں کے دھبے دور کرنا

ہاتھوں اور ناخنوں کے دھبوں کو دور کرنے کیلئے آلو یا لیموں کے ٹکڑے کو ہاتھوں اور ناخنوں پر ملیں، ناخنوں کو موم سے رگڑنے سے خون رواں ہو جاتا ہے جس سے ناخنوں میں سرخی اور چمک پیدا ہو جاتی ہے۔ اگر ارنڈی کے تیل میں سرکہ ملا لیا جائے تو اس کے استعمال سے ناخنوں کی حفاظت بہتر ہوتی ہے، ہر روز ہاتھ دھونے کے بعد ناخنوں کے کنارے کو صاف کریں اور اچھی طرح دیکھ لیں کہ ناخنوں کی نوکیں بالکل صاف ہیں، جب بھی آپ کو فرصت ہو آپ اپنے ہاتھوں پر سفید آیوڈین ملیں، ناخنوں کی بہتر نشوونما کیلئے ضروری ہے کہ آپ ان کی ہفتہ وار صفائی کریں، اگر آپ نیل پالش لگانا نہیں چاہتیں مگر اس کے باوجود بڑھے ہوئے ناخنوں کو تراشنا اور ان کو بیضوی شکل دینا بہت ضروری ہوتا ہے، اگر آپ نے نیل پالش لگا رکھی ہے تو پہلے ریموور کی مدد سے نیل پالش اتاریں، نیم گرم پانی میں انگلیوں کو ڈیوئیں اور ناخنوں کے برش سے ناخنوں کو صاف کریں اس کے بعد ہاتھوں کو صاف تو لئے سے صاف کریں اور ساتھ ہی بالائی جلد کو ہلائیں اوپری جلد پر نارنجی اسٹک لگائیں ناخنوں کی جھلی تو کبھی نہ کاٹیں اور اسے پیچھے کی طرف نہ دھکیلیں اس لئے کہ ایسا کرنے سے ناخنوں کے جاندار رنگوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے

ناخن چوکور قسم کے ہوں تو نیل پالش بیضوی شکل میں لگائیں

چند احتیاطیں : دائمی حسن کی ضمانت اچھی جلد کیلئے اچھی صحت کا ہونا بہت ضروری ہے، اپنے چہرے کو الزام دینے سے پہلے مندرجہ ذیل باتوں پر ضرور غورکریں جلدکو نقصان پہنچانے والی خوراک اگر آپ چاہتی ہیں کہ آپ کا رنگ صاف ہو جائے جلد نرم و نازک ہو جائے تو اپنی خوراک کا آپ کو بے حد خیال کرنا ہو گا، آپ کوالکحل، کافی، سگریٹ، چکناہٹ والی خوراک اور ایسے مشروبات سے جن میں کیفین ہو، پرہیز کرنا ہو گا اپنی جلد کے خلیوں کو ہائیڈریٹ رکھنے کیلئے اپنے چہرے کو تروتازہ اور جوان رکھنے کیلئے روزانہ آٹھ اونس کے چھ گلاس تازہ پانی کے پئیں

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

مباشرت کے جائز طریقے

مثالی مباشرت کے لئے ضروری ہے کہ میاں‌ بیوی دونوں دل کی رغبت سے ایک دوسرے سے مباشرت کرنے کے خواہشمند ہوں۔ مباشرت کے وقت دونوں‌کا تندرست و توانا ہونا بہت ضروری ہے۔ اگر دونوں‌ میں سے کسی ایک کے سر میں‌ درد ہے، یا اس کی مرضی شامل نہیں ہے تو دونوں مباشرت سے صحیح طریقے سے لطف اندوز نہیں‌ ہو سکتے۔ بیوی کی مرضی کے بغیر اس سے مباشرت کرنا شوہر کو کبھی حقیقی سکون نہیں دے سکتا۔ علاوہ ازیں جس سوچ اور جن حالات میں میاں بیوی مباشرت کر رہے ہیں اس کا اثر ان کی ہونے والی اولاد پر بھی پڑ سکتا ہے، اس لئے دونوں‌ کا تازہ دم ہونا اور برضا و رغبت جنسی عمل میں شریک ہونا نہایت ضروری ہے۔
مباشرت کے دوران مرد کو جلد بازی سے کام نہیں لینا چاہیئے، کیونکہ وہ مباشرت سے قبل بیوی کے جذبات کو بیدار کرنے پر جتنی محنت کرنے گا، اتنی ہی بہترین مباشرت کے لئے وہ اسے تیار پائے گا۔ اگر بیوی کے جنسی جذبات کو تیز سے تیز تر کرتے ہوئے خوب بھڑکا دیا جائے تو میاں‌ بیوی دونوں‌ کے لئے وہ ایک مثالی مباشرت ہوتی ہے۔ اس لئے مباشرت شروع کرنے سے قبل مرد کو اس بات کا خصوصی خیال رکھنا چاہیئے کہ وہ جہاں تک ممکن ہو خود کو ٹھنڈا رکھے، بوس و کنا ر میں بہت ضبط سے کام لے اور دوسری طرف عورت کے جذبات اور اس کے شوق کو بھڑکاتا چلا جائے۔ یہ ایک فطری حقیقت ہے کہ مرد کی نسبت عورت کے جذبات کو بیدار ہونے میں کافی وقت لگتا ہے۔ اس لئے شروع میں کم از کم 15 منٹ کے لئے شوہر کو چاہیئے کہ وہ بیوی کو جنسی طور پر بیدار کرنے کے لئے اس کے مخصوص اعضاء سے کھیلے۔ بیوی کے پستانوں‌ کو منہ میں ڈال کر ہاتھوں‌ سے خوب اچھی طرح دباتے ہوئے چوسے۔ اس کی فرج کے دھانے پر اوپر کی طرف واقع مٹر کے دانے جتنے گوشت کے چھوٹے ٹکڑے “بظر” (جسے C Spot بھی کہا جاتا ہے) کو مسلنے سے بیوی مباشرت کے لئے بے تاب ہو جاتی ہے۔اگرچہ مثالی مباشرت کے لئے میاں‌ بیوی دونوں کا انزال ایک وقت میں‌ ہونا ضروری نہیں تاہم بہترین لطف اندوزی کے لئے یہ ایک اچھی صورت ہو سکتی ہے۔

دخول کے بعد بھی شوہر کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیئے کہ اگر وہ بیوی کی پیاس بجھانے سے پہلے انزال کر دے گا تو بیوی اسے ناپسند کرنے لگے گی۔ جلدی انزال کر کے فارغ‌ ہو جانے والے شوہر کو خودغرض سمجھتے ہوئے اس کی بیوی سوچتی ہے کہ شوہر نے اس کی خواہش کو نظر انداز کرتے ہوئے محض اپنا کام نکالا ہے۔ چنانچہ وہ بعد ازاں خود بھی شوہر کی خواہشوں کو کچلنے میں مزہ لیتی ہے اور صرف اپنا الو سیدھا کرنے کی فکر میں پڑ جاتی ہے۔ نوبت بایں جا رسید کہ بعض عورتیں‌ اپنی جنسی تسکین کے لئے غیر مردوں سے جنسی تعلقات استوار کر لیتی ہیں۔

مزید بہترین مباشرت کے لئے بہتر ہے کہ مباشرت کے دوران میں مناسب دنوں کا وقفہ کیا جائے اور ہر دو مباشرت کے دوران اتنے دن کا وقفہ ہو کہ منی پختہ ہو چکی ہو۔