ابٹن بنانے کے طریقے
ابٹن بنانے کے طریقے
آدھا پاﺅں بیسن آدھ پاﺅ، ہلدی، ایک تولہ سنگترے کے خشک چھلکے ایک چھٹانک صندل سفید ایک تولہ۔ سب اشیاءکو باریک پیس کر آٹے میں ملا لیں اور کھلے منہ کی شیشی میں رکھ دیں ہر روز تھوڑا سا ابٹن لے کر پانی یا دودھ میں شامل کر کے لئی سی بنا لیں اور چکنائی کیلئے بالائی شامل کر لیں اور پندرہ منٹ تک خوب ملیں دوران خون کی تیزی سے آپ کا چہرہ تمتما اٹھے گا۔ دو ہفتہ بعد آپ اپنے چہرے میں حیرت انگیز تبدیلی پائیں گے اور کسی کریم کے استعمال کی ضرورت نہیں ہوگی۔
چہرے کی شادابی
صبح ناشتے سے پہلے ایک گلاس نیم گرم پانی میں ایک عدد لیموں کا رس پینے سے چہرہ شاداب رہتا ہے اور رنگت نکھرتی ہے اور معدہ درست رہتا ہے۔
نرم ہاتھ
موم میں ناریل کا تیل ملا کر رات کو سونے سے پہلے ہاتھوں پر مل لیں۔ صبح نیم گرم پانی سے ہاتھ دھو لیں۔ ایک ہفتہ میں آپ کے ہاتھ نرم ہو جائیں گے۔ ناریل کے تیل کے فوائد ساری دنیا میں مرد اور عورتیں اپنے سر کے بالوں کی نگہداشت کیلئے خصوصی اہتمام کرتے ہیں۔ خواتین تو اس کی متمنی ہوتی ہیں کہ ان کے بال لمبے، چمکدار، صحتمند اور گھنے ہوں۔
ذیل میں چند ترکیبیں دی جا رہی ہیں ان میں سے کوئی بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔ اگر آپ کے بال مکمل طور پر خشک، بے رنگ اور بے جان ہوں تو بالوں کی جڑوں میں ہفتے میں ایک مرتبہ اچھی طرح ناریل کا تیل لگائیں اور جوشیمپو استعمال کریں وہ آئلہ کا بنا ہوا ہو۔ بالوں کی خشکی دور کرنے کیلئے نہانے سے پہلے ایک انڈا پھینٹ کر اس میں کچے دودھ کے چند قطرے ملا لیں اور بالوں کی جڑوں میں لگائیں دو تین مرتبہ کے عمل سے خشکی سے نجات مل جائیگی۔
سرسوں کی کھبلی
سرسوں کے بالوں کیلئے بہت مفید ہے۔ سرد ھونے سے دو گھنٹے پہلے کھلی کو بھگو دیں اور اس پانی سے بر دھوئیں۔
مساج کرنا
بالوں کی قدرتی حسن برقرار رکھنے کیلئے سرکی مالش بے حد ضروری ہے اور اس کے ساتھ ساتھ تیل کا صحیح انتخاب بھی بہت ضروری ہے بالوں کی مالش کیلئے آئلے کا تیل سب سے اچھا ہوتا ہے بالوں کیلئے ناریل کا تیل اور روغن زیتوں بھی بہت مفید ہے کچھی گھانی کا سرسوں کا تیل بھی بہت مفید ہے۔ روغن زیتون کو سردیوں میں استعما ل کریں اگر باقاعدہ روغن زیتون میں مالش کی جائے تو بالوں میں چمک آئے گی قدرتی، رنگ قائم رہے گا۔
پیروں کو نظر انداز نہ کریں ہم میں سے بیشتر لوگ اپنے پیروں کو نظر انداز کرتے ہیں اور ان کی دیکھ بھال سے یکسر بے گانہ رہتے ہیں، حالاں کہ صحت مند پاﺅں نشست و برخاست اور اٹھنے بیٹھنے کے انداز کو بہتر بناتے ہیں۔ پیروں کی بنیادی صحت اور فٹنس کا انحصار ان کی قوت اور لچک پر ہے۔ اس سلسلے میں چند خصوصی ورزشیں حیرت انگیز نتائج دیتی ہیں۔ آکو پنکچر اور آکوپریشر میں پیروں کو پورے جسم کا ہیڈ کوارٹر قرار دیا جاتا ہے اور تقریباً تمام امراض کا علاج پیروں میں موئیاں لگا کر اور مخصوص پریشر کو ایک خاص ترکیب سے دبا کر کیا جاتا ہے جس کے حیرت انگیز نتائج سامنے آئے ہیں۔ پیروں سے متعلق زیادہ تر مسائل ان کے غلط استعمال کے باعث پیدا ہوتے ہیں۔ اگر پیروں کے عضلات مناسب شکل میں نہیں ہیں، تو ان میں درد ہو سکتا ہے
جوڑوں کی تکلیف لاحق ہو سکتی ہے اور ہڈیوں کو جوڑنے والی رگوں اور عضلات میں ٹوٹ پھوٹ کا عمل شروع ہو جاتا ہے یہ صورتحال اس وقت سامنے آتی ہے، جب دوڑ لگائی جائے کوئی کھیل کھیلا جائے یا رقص کیا جائے۔ ماہرین صحت نے پیروں کو صحت مند، طاقت ور اور لچک دار بنانے کیلئے کچھ ورزشیں پیش کی ہیں جن پر عمل پیرا ہونے سے پیروں کے بہت سے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ ان ورزشوں کی چند روزہ مشقوں کے بعد پیر اس قابل ہو جاتے ہیں کہ کھیل کود، دوڑ بھاگ اور رقص کے دوران انہیں کسی قسم کی تکلیف نہیں ہوتی۔
ورزش نمبر 1
فرش پر ایک تولیا پھیلائیے۔ اس پر ننگے پاﺅںکھڑے ہو جائیں۔ اب نیچے سے تولیے کو پکڑ کر اسے اوپر اٹھانے کی کوشش کیجئے۔ یہ ورزش پیروں کی مجموعی قوت میں اضافے کا باعث بنے گی۔
ورزش نمبر 2
اپنے پیروں کو سیدھا رکھیے۔ پھر تولیے کو اپنے نیچے سے آگے کی جانب سے سرکانے کی کوش کیجئے۔ تولیے کو پہلے دائیں جانب کھسکائیے پھر بائیں جانب۔ اس ورزش سے پیروں کے اندرونی اور بیرونی عضلات مستحکم ہوں گے اور ٹخنے کی موچ یاد رد سے نجات بھی ملے گی۔
ورزش نمبر 3
اپنے گھٹنوں اور ٹخنوں کو پھیلالیں اور پنجوں سے اوپر اٹھائیں۔ اس کے بعد آہستہ آہستہ اپنی ایڑیوں کو بھی اوپر اٹھائیے یہ ورزش تقریباً 20 ہار کیجئے۔ اس کے نتائج بھی حیرت انگیز اہمیت کے حامل ہیں آزمائش شرط ہے۔
ورزش نمبر 4
اپنے پنجوں کو تھام لیں اور ٹخنوں کو آگے پیچھے حرکت دیں۔ اس دوران ہاتھوں کی انگلیوں سے ایڑی کا مساج کریں، پھر ٹخنوں سے ایڑی کی جانب جائیے اور پیروں کو انگلیوں کی جانب حرکت دیں۔ اس کے بعد واپس ایڑی کی جانب جائیں۔ نرمی کے ساتھ اپنے پنجوں کو اوپر اٹھائیں اور دائیں بائیں آہستگی سے موڑیں۔ پھر اپنی ہتھیلوں سے پیروں کو دبائیں یہ عمل آہستگی سے کریں۔ ہاتھوں کو گول گول گھمائے ہوئے ٹخنوں سے نیچے کی جانب اور پھر نیچے سے ٹخنے کی جانب آئیے۔ یہ ورزش مساج پر مشتمل ہے، اسے کرنے کے بعد بہت بہتر محسوس کریں گے۔ یہ ایک بہترین ورزش ہے اس ورزش کے بعد ٹب میں گرم پانی ڈال کر اس میں تھوڑا سا بیکنگ پاﺅڈر یا نمک ملا لیں۔ پھر اس پانی میں اپنے دونوں پیروں کو کچھ دیر کے ڈبوئے رکھیں۔ اس سے پیروں کی تھکن دور ہوتی ہے۔اور سکون ملتا ہے۔
ورزش نمبر 5
کرکٹ یا ٹینس کی بال پر اپنے تلوے رکھیے اور اس طرح بال کو رول کرتے رہیں۔ یہ بھی ایک بہت ہی عمدہ ورزش ہے جس سے آپ کو فوراً ہی فرحت کا احساس ہو گا۔ ورزش کے دوران تنگ جوتے نہ پہنچیں پنجوں کی جانب سے جوتا پیروں کی سب سے آسان اور بہترین ورزش تیز پیدل چلنا ہے۔ ورزشوں کے دوران کوئی تکلیف محسوس ہو یا ان میں کوئی افاقہ محسوس نہ ہو، تو پھر اپنے معالج سے ضرور رجوع کریں۔ اسی طرح دوڑنے بھاگنے یا ورزش کرتے ہوئے جس لمحے کسی درد یا تکلیف کا احساس ہو تو فوراً رک جائیے اور آرام کیجئے۔ جہاں چوٹ لگنے کا احساس ہو، وہاں برف کی تھیلی یا ٹھنڈے تولیے کو کم از کم دس منٹ تک لپیٹ کر رکھیں ہر تین منٹ بعد برف کی تھیلی یا ٹھنڈے تولیے کو کم از کم دس منٹ تک لپیٹ کر رکھیں۔ ہر تین منٹ بعد برف کی تھیلی یا تولیے کو الٹتے پلٹتے رہیں، تاکہ جسم کا یہ متاثرہ حصہ سن نہ ہو۔ برف کی سکائی کے بعد متاثرہ حصے پر اچھی طرح کوئی پٹی لپیٹ دیں۔ اس بات کا خیال رکھیں کہ پٹی زیادہ سختی سے نہ باندھی جائے۔