Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

گندم کے کھیتوں میں پائے جاتے ہیں? جو شریف شعیر

گندم کے کھیتوں میں پائے جاتے ہیں? جو شریف ۔ شعیر

خوردنی اجناس میں جو ایک عام سی جنس ہے۔ یہ گندم کے کھیتوں میں پائے جاتے ہیں اور گندم سے پہلے پک جاتے ہیں۔ عربی اور فارسی میں انہیں شعیر اور انگریزی میں Barley کہتے ہیں۔

barley-jou

اگرچہ یہ کاشت کئے جاتے ہیں مگر اس کی خودرو قسم بھی پائی جاتی ہے۔
تاجدار انبیاء صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کو جو بہت پسند تھے۔ یوں تو عرب میں ستو گندم سے بھی بنائے جاتے ہیں مگر ان کو جو سے بنے ستو پسند تھے۔
حضرت یوسف بن عبداللہ بن سلام رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے جو کی روٹی کا ٹکڑا لیا۔ اس کے اوپر کھجور رکھی اور فرمایا کہ یہ اس کا سالن ہے اور کھالیا۔ (ابو داؤد شریف)
جو کوٹ کر انہیں دودھ میں پکانے کے بعد مٹھاس کیلئے اس میں شہد ڈالا جاتا ہے۔ اسے تلبینہ کہتے ہیں۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کے اہل خانہ میں سے جب کوئی بیمار ہوتا تھا تو حکم ہوتا تھا کہ اس کے لئے جو کا دلیہ تیار کیا جائے۔ پھر فرماتے تھے کہ بیمار کے دل سے غم کو اتار دیتا ہے اور اس کی کمزوریوں کو اتار دیتا ہے جیسے کہ تم میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھو کر اس سے غلاظت اتار دیتا ہے

ابن ماجہ
اس سے معلوم ہوا دلیا مریض کو مسلسل اور بار بار دینا اس کی کمزوری کو دور کرتا ہے اور اس کے جسم میں بیماری کا مقابلہ کرنے کی استعداد پیدا کرتا ہے۔
جو کا دلیا مریض کو کھلانے سے قوت حاصل ہوتی ہے۔ ابن القیم نے جو کے پانی کو پکانے کا جس نسخہ بیان کیا ہے۔ اس کے مطابق جو لے کر ان سے پانچ گنا پانی ان میں ڈالا جائے۔ پھر انہیں اتنا پکایا جائے کہ پانی دودھیا ہو جائے اور اس کی مقدار میں کم از کم ایک چوتھائی کی کمی آ جائے۔ اس غرض کیلئے اگر ثابت جو استعمال کرنے کی بجائے جو کا دلیہ استعمال کیا جائے تو جو سے حاصل ہونے والے فوائد اور زیادہ ہو جائیں گے۔ یہ امر صریح ہے کہپکنے کے بعد جو کا پانی فوری اثر کرکے طبیعت کو بشاش بناتا ہے۔ جسم کو کمزوری کا مقابلہ کرنے کیلئے غذا مہیا کرتا ہے۔ اگر اسے گرم گرم پیا جائے تو اس کا فوری اثر شروع ہوکر جسم میں حرارت پیدا کرتا، مریض کے چہرے پر شگفتگی لاتا ہے۔

پیٹ کی جملہ سوزشوں کا علاج
جو کے چار بڑے چمچے 2/1 2 اونس چار سیر پانی میں اتنی دیر پکاتے جائیں کہ پانی کی نصف رہ جائے۔ یہ پانی آنتوں اور معدہ کی سوزش، بخاروں کی تپش، پیشاب کی جلن، مقعد کے ناسور کی جلن اور گردوں کی سوزش میں مفید ہے۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا روایت فرماتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ “گردے کا مرکز اس کی جان ہے۔ اگر اس میں سوزش ہو جائے تو جس کا گردہ ہے، اسے بڑی اذیت ہوتی ہے۔ اس کا علاج ابلے ہوئے پانی میں شہد ملاکر کیا جائے۔ پانی کو ابالتے وقت اگر اس میں جو بھی شامل کرلیں تو فوائد سر گنا ہو جائیں گے۔ یہ لذیذ شرابت گردوں کی ہمہ اقسام کی سوزشوں، مثانہ کی سوزش اور معدہ کے السر میں کسی بھی دوائی سے زیادہ مفید اور فوری طور پر مؤثر پایا گیا ہے۔
بھارتی ماہرین نے زچہ کے دستوں میں جو کے ساتھ مسور کی دال ابال کر یا یخنی میں جو ڈال کر دینا کمزوری کیلئے بھی مفید بیان کیا ہے۔ انہوں نے معدہ، آنتوں اور گلے کی سوزش کیلئے یہ نسخہ مجرب بیان کیا ہے۔
انجیر خشک 2/1 2 اونس
منقی 2/1 2 اونس
سفوف ملٹھی 2 چمچے
جو کا پانی 2 سیر
سادہ پانی 1سیر
جب یہ پانی پکنے پر آدھا رہ جائے تو اتار کر چھان لیں۔ آدھ پیالی چائے والی گرم گرم دی جائے۔ یہ نسخہ ایک تاریخی نسخے سے حاصل کیا معلوم ہوتا ہے۔ مکہ معظمہ میں جب حضرت سعد رضی اللہ تعالٰی عنہ ابن وقاص بیمار ہوئے تو ان کیلئے حکیم حارث بن کلدہ نے ایک نسخہ کیا جسے نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم سے مشورہ کے بعد اس طرح تیار کیا گیا تھا، انجیر خشکی، ملٹھی، میتھرے، شہد، پانی۔
یہ فریقہ مریض کو نہار منہ گرم گرم پلایا جاتا ہے۔ بھارت ماہرین کے نسخہ میں جوکی آمیزش ہے جبکہ اس نسخہ میں میتھرے ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے انجیر اور منقی کو بیک وقت دینے سے منع فرمایا ہے اور یہی وجہ ہے کہ بھارتی نسخہ میں اکثر مریضوں کو اسہال شروع ہو جاتے ہیں۔ (طب نبوی اور جدید سائنس)

پیشاب کے جملہ عوارض کا علاج
پیشاب میں خون اور پیپ کے مریضوں میں وجہ کوئی بھی ہو، مناسب علاج کے ساتھ جو کا پانی اگر شہد ڈال کر پلایا جائے تو یہ تکلیف پندرہ روز میں ختم ہو جاتی ہے۔ بعض اوقات یہی طریقہ پتھری نکالنے کا باعث بھی ہوا۔

کولیسٹرول کم کرنے کا علاج
اب یہ بات پایہ ثبوت تک پہنچ گئی ہے کہ جو کا دلیا (تلبنیہ) کھانے سے خون کی کولیسٹرول کم ہو جاتی ہے۔ متعدد تجربات کے بعد جو کا دلیہ کھانے سے دل کے دورے کا خدشہ کم ہو جاتا ہے اور خون کی کولیسٹرول کم ہو جاتی ہے۔ دل کے ہر مریض کو بلڈ پریشر سمیت نہار منہ جو کا دلیہ شہد ڈال کر دیا جائے تو نتائج شاندار ہوتے ہیں۔ بہرحال تلبنیہ دل کے تمام مسائل کا مکمل علاج ہے۔

ویدک طب میں جو ہر تجربات

ویدک طب میں اسے بھاری پن کو کم کرنے والا، چہرے کو نکھارنے والا، پیٹ کو کم کرنے والا قرار دیا ہے۔ بدن کو مضبوط کرتا ہے۔ چونکہ یہ جلد ہضم ہو جاتا ہے، اس لئے کمزوری اور بدہضمی سے ہوا نکالنا اور ملین ہے۔ اس کا گرم پانی پینے سے گلے کی سوزش میں کمی آتی ہے۔ اس کا مریدہ قابض دواؤں کے ساتھ دست روکتا ہے۔ جو کا آٹا گوندھ کر اس میں چھاچھ ملاکر پینے سے صفراوی قے۔ پیاس کی شدت اور معدہ کی سوزش میں فائدہ ہوتا ہے۔
اطباء نے اعصابی دردوں، اورام، سوزشوں اور خارش کی مختلف اقسام میں جو کے استعمال کو مفید بتایا ہے۔ جو کا آٹا سرکہ میں گوندھ کر ہر قسم کی خارش میں لگانا مفید ہے۔ سر کی پھپھوندی کو دور کرتا ہے۔ جو کے آٹے کو شہد کے پانی میں دوندھ کر لیپ کریں تو بلغمی اورام تحلیل ہوتے ہیں۔ سفر جل (بہی) کا چھلکا اتار کر اسے جو اور سرکہ کے ساتھ پیس کر جوڑوں کے درد اور اعصابی دردوں پر لگانا نفع آور ہے۔ جو کے ساتھ تخم ضیاپن پیس کر پلورسی پستان کے درد میں لگانا مفید ہے۔ جو اور گیہوں کی بھوسی کو پانی میں ابال کر اس پانی سے کلیاں کریں تو دانت کا درد جاتا رہتا ہے۔ جو کے بارے میں حکماء نے بڑے اہم تجربے کئے ہیں۔ بو علی سینا نے لکھا ہے کہ جو کھانے سے خون پیدا ہوتا ہے۔ وہ معتدل، صالح، اور کم گاڑھا ہوتا ہے۔ فردوس الحکمت میں لکھا ہے کہ جو کوئی اس کے وزن سے پندرہ گنا پانی میں اتنی دیر ہلکی آگ پر پکایا جائے کہ تیسرا حصہ اڑ جائے۔ یہ پانی جسم کی تقریباً ایک سو بیماریوں میں مفید ہے۔ شمس الدین ثمرقندی اسے فوائد کے لحاظ سے گندم سے کم درجہ دیتا ہے مگر گندم سے فضیلت دیتا ہے کہ جسم کی گرمی اور تپش کو کم کرتا ہے۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

سبزی کدو کی اہمیت اور فوائد

کدو ایک عام سبزی ہے جو کہ دنیا بھر میں کاشت کی جاتی ہے۔ جو زمین پر رینگتی ہے۔ زرعی قسم کے علاوہ جنگلوں میں اس کی خورد و قسم بھی ملتی ہے جسے جنگلی کدو کہتے ہیں۔
قرآن مجید میں اس کا ذکر
فنبذنہ بالعراء وھو سقیم وانبتنا علیہ شجرۃ من یقطین وارسلنہ الی مائۃ الف اوع یزیدون فامنوا فمتعنھم الی حین ہ
اس آیت مبارکہ میں حضرت یونس علیہ السلام کا ذکر ہے کہ جب وہ کمزور اور بیمار تھے تو ان کو کھلے میدان پر کدو کی بیل اگا دی۔احادیث میں کدو کا ذکر اور افادیت
حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ ایک درزی نے تاجدار رسالت کے کھانے کی دعوت کی۔ میں ان کے ساتھ گیا۔ اس نے جو کی روٹی اور سوکھے گوشت کے سالن میں کدو پیش کیا۔ میں نے دیکھا کہ سرکار تھالی کے اطراف سے کدو کے ٹکڑے تلاش کرکے کھاتے تھے۔ اسی دن کے بعد سے مجھے کدو سے محبت ہو گئی۔ (بخاری۔ ترمذی۔ ابو داؤد)
یہ حدیث بخاری نے چار مختلف مقامات پر کئی ذرائع سے بیان کی ہے اور ہر جگہ الفاظ اور معانی تقریباً یکساں ہیں۔
حضرت انس بن مالک بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم کدو سے محبت کرتے تھے۔ (ابن ماجہ)
حضرت ام المومنین عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں کہ حضور سرور کائنات نے فرمایا کہ “جب تم ہانڈی پکایا کرو تو اس میں کدو زیادہ ڈال لیا کرو کیونکہ وہ غمگین دل کو مضبوط کرتا ہے۔“
حضور تاجدار مدینہ سے مروی ہے کہ کدو سینہ کو صاف کرتا اور دل کو قوت دیتا ہے۔ (نزہتہ المجالس۔ جلد ثانی)
حضرت واثلہ رضی اللہ تعالٰی عنہ روایت کرتے ہیں کہ تاجدار مدینہ نے فرمایا۔ “تمہارے لئے کدو موجود ہے کہ یہ دماغ کو بڑھاتا ہے۔ مذید تمہارے لئے مسور کی دال ہے جسے کم از کم ستر پیغمبروں کی زبان پر لگنے کا شرف حاصل رہا ہے۔“ (طبرانی)کدو اور صفراوی امراض
اطباء قدیم کے مشاہدات کے مطابق پیاس بجھاتا ہے اور جگر کی گرمی اور صفراء کو دور کرتا ہے۔ سدے کھولتا اور پیشاب آور ہے۔ پیٹ کو نرم کرتا ہے۔ صفراوی مزاج والے اگر انار شیریں اور سحاق کے ساتھ کھائیں تو جسم پر پھنسیاں ختم ہو جاتی ہیں۔ اس کو سونگھنا بھی مفید ہے اور اس پر مسلنے سے درد سر کو سکون آتا ہے۔ کدو کا بھرتہ کرکے اس کا پانی نکال کر آنکھ میں ڈالنے سے یرقان کی زردی جاتی رہتی ہے۔ جگر کی سوزش میں کدو کا مربہ ازحد مفید ہے۔

کدو قبض کا آسان علاج ہے
کدو کے پتوں کا جوشاندہ قبض کا آسان اور محفوظ علاج ہے۔

کدو امراض چشم میں مفید ہے
اطباء دہلی کڑوے کدو کو خشک کرکے جلا کر شہد میں ملا کر اس کی سلائی ایسے مریضوں کی آنکھوں میں لگاتے ہیں جن کو رات کے وقت ٹھیک نظر نہیں آتا۔

آنتوں کی سوزش اور یرقان کا علاج
حکیم مفتی فضل الرحمٰن یرقان اور آنتوں کی سوزش اور پرانے زکام کے لئے کدو پر آٹا لیپ کرکے گرم تنور میں کچھ دیر رکھتے تھے۔ پھر اس کے پیندے میں سوراخ کرتے تو اس کا سارا پانی نکل جاتا۔ یرقان میں یہ پانی شہد ملاکر پلایا جاتا اور پرانے زکام میں اس کے قطرے ناک میں ڈالے جاتے تھے۔

کدو کے دیگر فوائد
کدو کو کھانڈ کے ساتھ پکا کر دینے سے جنون اور خفقان میں فائدہ ہوتا ہے۔ اس کے پانی کی کلیاں کرنے سے مسوڑھوں کا ورم جاتا رہتا ہے۔ کدو کا چھلکا پیس کر کھانے سے آنتوں اور بواسیر سے آنے والا خون بند ہو جاتا ہے۔ کدو کی بیل کے پتے دست آور ہیں۔ ان کو ابال کر چینی ملاکر پینے سے یرقان کو فائدہ ہوتا ہے۔ خفقان کے مریضوں کا سر مونڈ کر اس پر کدو پیش کر لیپ کیا جائے۔ کدو کے بیج خون نکلنے اور روکنے کو مفید اور جسم کو فربہ کرتے ہیں۔ وید کہتے ہیں کہ یہ بیج ٹھنڈے ہوتے ہیں اور سر درد کو دور کرتے ہیں۔ کدو کا تیل سر میں ملنے سے نیند آتی ہے۔

کدو اور خونی بواسیر
کدو کا گوشت خشک کرکے اس کا جوشاندہ بواسیر اور پھیپھڑوں سے آنے والے خون کی بہترین دوائی ہے۔ کدو کے چھلکے پیس کر روغن زیتون اور مہندی کے پتوں کے ہمراہ کھرل کرنے کے بعد ہلکی آنچ پر پانچ منٹ پکانے کے بعد اسے مریضوں پر آزمایا جن کی بواسیر کا خون بند نہیں ہوتا تھا، خون دو دن میں بند ہو گیا۔

کدو اور پیٹ کی تیزابیت
کدو پیٹ کی تیزابیت میں بھی اکسیر پایا گیا ہے۔ مریض کو خصوصی اہتمام کے بغیر کم مرچ کے ساتھ کئی دن تک کدو کا سالن کھلانے سے آنتوں کی جلن ٹھیک ہو جاتی ہے۔ اکثر میں تو مرض کی شدت میں پہلے روز سے ہی کمی آ گئی۔

Read More