Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

اسقاط ‌حمل شرعی نقطہ نظر سے

بچے کی زندگی کا آغاز مرحلہ جنین سے ہوتا ہے اور حمل کے 4 ماہ بعد رحم مادر میں موجود بچے میں روح پھونک دی جاتی ہے۔ حمل کے پہلے 4 ماہ کے دوران کسی معقول وجہ کی بناء پر حمل ضائع کرنا جائز ہے جبکہ 4 ماہ گزرنے کے بعد حمل کو ضائع کرنا بچہ کو قتل کرنے کے مترادف ہے۔رحم مادر میں استقرارِ حمل جب تک 120 دن یعنی چار ماہ کا نہ ہو جائے یعنی بچہ کے اندر روح پھونکے جانے سے قبل اسقاطِ حمل (abortion) اگرچہ جائز ہے مگر بلا ضرورت مکروہ ہے، جب کہ 4 ماہ کا حمل ہو جانے کے بعد اسے بلا عذر شرعی ضائع کرنا حرام ہے۔
عذر شرعی سے مراد یہ ہے کہ اگر حمل کے 4 ماہ گزرگئے ہوں لیکن حمل برقرار رہنے کی وجہ سے عورت کی ہلاکت یقینی ہو، جس کی ماہر ڈاکٹروں نے تصدیق کردی ہو، تو ایسی صورت میں 4 ماہ کے بعد بھی اسقاط حمل جائز ہے بلکہ عورت کی جان بچانے کے لیے ضروری ہے کیونکہ اِسقاط نہ کرانے کی صورت میں ماں اور بچہ دونوں کی ہلاکت کا خطرہ یقینی ہے۔ ماں‌ کے مقابلہ میں پیٹ میں‌ موجود بچہ کا زندہ ہونا محض ظنی ہے، چنانچہ بچے کی نسبت ماں کی جان بچانا زیادہ اہم ہے۔ اس لیے اس صورت میں اسقاط کرانا واجب ہے۔

بچوں سے غلط بیانی سے کام نہ لیا جائے۔

عموما بچوں‌ کو اس معصوم سوال کا جواب غلط دیا جاتا ہے۔ سکول میں بچے اس بات کو آپس میں ڈسکس کرتے ہیں۔ چونکہ ہر بچے کو اس کے والدین نے الگ فلسفہ سمجھایا ہوتا ہے، اس لئے کوئی کہتا ہے کہ بچہ مانگنے والی دے گئی ہے، تو کوئی کہتا ہے کہ آسمان سے آیا ہے، غرض ہر کسی کا الگ جواب ہوتا ہے۔چھوٹے معصوم بچے جب اپنے دوستوں‌ سے اتنے سارے مختلف جوابات سنتے ہیں‌ تو وہ اپنے دوستوں کے علاوہ اپنے والدین کے بارے میں‌ بھی شکوک و شبہات کا شکار ہو جاتے ہیں۔
جب بڑے درست نہیں بتاتے تو بچہ سمجھتا ہے کہ یقینا یہ کوئی عیب والی بات ہے، تبھی کسی کو بھی اس کے والدین نے درست نہیں بتائیں۔ پھر جب بڑا ہونے پر حقیقت آشکار ہوتی ہے تو وہ اپنے والدین کو مجرم اور جھوٹے گردانتا ہے۔ اور یوں چھوٹی سی بات پر اس کے دل میں اس کے والدین کا مقام کھٹک جاتا ہے۔
اس کا حل
اگر بچوں سے کہا جائے کہ نوزائیدہ بچہ اپنی ماں‌ کے پیٹ سے نکلا ہے تو نہ صرف یہ بات درست ہو گی بلکہ بچہ اس سے مطمئن بھی ہو جائے گا۔

رہی بات یہ کہ وہ ماں‌ کے پیٹ میں‌ داخل کیسے ہوا؟ تو اس کا جواب اس حدیث مبارکہ سے اخذ کیا جا سکتا ہے کہ جب حمل کی مدت 120 دن ہو جاتی ہے تو اللہ تعالی ایک فرشتے کو بھیجتا ہے کہ وہ اس میں روح‌ پھونکے۔

جب ہم بچے کو یہ جواب دیں گے کہ اللہ تعالی نے جب کسی کو بچہ دینا ہوتا ہے تو وہ ایک فرشتہ بھیجتا ہے، جو ماں‌ کے پیٹ پر پھونک مارتا ہے، کچھ مدت کے بعد وہ بچہ ماں‌ کے پیٹ سے باہر نکل آتا ہے تو یہ بات نہ صرف یہ کہ بچے کو مطمئن کر دے گی، بلکہ جھوٹ نہ ہونے کی بناء پر پائیدار بھی ہو گی۔ اس سے بچوں‌ میں اپنے والدین کے لئے اعتماد بڑھے گا اور وہ خواہ مخواہ کے شکوک و شبہات کا شکار نہیں‌ ہوں‌ گے۔

عینک سے نجات سوفیصد

نیم کے پتوں کا عرق مخالف کان میں ڈالنے سے آنکھوں کو آرام آجاتا ہے‘دکھتی آنکھ کے دوران کھجور نہ کھائیں

دکھتی آنکھ : مخالف پاﺅں کے انگوٹھے میں شیر مدار ٹپکائیں۔
نظر کی درستگی: سونف 250 گرام، دھنیا 250 گرام، خشخاش 500 گرام، مصری 300 گرام، مغزبادام 500 گرام ، چاروں مغز 500 گرام ان سب کو کوٹ کر چھان لیں اور پھکی بنائیں صبح و شام ایک چمچہ دودھ کے ساتھ استعمال کرلیا کریں۔

عینک سے بے نیازی: مٹی کا کورا حقہ 3/4 کلو روغن گاﺅ پانی کی جگہ ڈالیں نیچے سے بند دو کلو تمباکو کوشید کیا جائے تمام تمباکوختم ہونے پر تونٹری توڑ کر اندرونی جوہر اتار کر شیشی میں اتار لیں۔ سوتے وقت آنکھوں میں لگائیں۔ یہ سرمہ ایک ہفتے کے استعمال کے بعد عینک سے بے نیاز کردے گا۔

بینائی لوٹانا: بسکھپرا بوٹی کوٹ کر رس نکال لیں۔ اس میں سرمہ سیاہ کھرل کریں۔ سرمہ خشک ہو جائے تو شیشی میں ڈال دیں۔ روزانہ کے استعمال سے بینائی تیز ہوجائے گی۔

 آنکھ دکھنا: منڈی (گورکھ منڈی) کے پھول جتنی تعداد میں کھائیں، اتنے سال آنکھ نہیں دکھے گی۔ یہ پھول منہ نہار نگل جائیں۔ انہیں چبانا نہیں۔

نظر تیز کرنا: مال کنگنی کے تیل کی مالش ہتھیلیوں اور پاﺅں کے تلوﺅں پر کریں اور یہ عمل 40 روز متواتر کریں۔

گھی کوار کے پتے چیر کر تین ماشے سفوف ہلدی چھڑک کر گرم کرکے مریض کی دکھنے والی آنکھ کی جانب پاﺅں کے نیچے باندھیں۔

نیم کے پتوں کا عرق مخالف کان میں ڈالنے سے آنکھوں کو آرام آجاتا ہے۔

آنکھوں کی سرخی زائل کرنا: برگ انار تازہ کوٹ کر نغدہ بنا کر آنکھوں پر باندھ دیا کریں 4-3 روز استعمال کریں۔
نوٹ: دکھتی آنکھ کے دوران کھجور نہ کھائیں

طوائفوں سے جنسی تعلقات

پروفیشنلز طوائفوں سے جنسی تعلقات قائم کرنا اگرچہ خلاف وضع فطری فعل نہیں لیکن قانونی اور شرعی حیثیت سے یہ ناجائز ہے علاوہ ازیں طوائف کا پیار اور محبت روپے پیسے کیلئے ہوتا ہے لہٰذا قدرتی پیار اور محبت کے فقدان کی وجہ سے وہ کسی بھی فرد کو جنسی طور پر مکمل آسودگی بہم نہیں پہنچا سکتی اس کے علاوہ طوائف کسی ایک فرد کی پابند نہیں ہوتی بلکہ طرح طرح کے لوگ اس سے جنسی تعلقات قائم کرتے ہیں جن میں چھوتدار امراض کے مریض بھی ہو سکتے ہیں لہذا بازاری اور پروفیشنلز عورتوں سے مختلف امراض مثلاً سوزاک’ آتشک’ ایڈز وغیرہ لاحق ہو سکتی ہیں- ماہواری کے دوران عورت کے پاس جانا کئی بیماریوں کو دعوت دینا ہے- چونکہ طوائف کا تو کاروبار ہوتا ہے لہذا وہ یہ کبھی بھی نہیں بتاتی کہ وہ ماہواری سے ہے لہٰذا دوران ماہواری جنسی تعلقات قائم کرنے والے افراد اپنی جوانی کو روگ لگا لیتے ہیں اور کئی امراض کا شکار ہو جاتے ہیں۔

موٹاپا،اس سے متعلق بیماریاں اور وزن کم کرنے کے طریقے

موٹاپا کنٹرول کرنے کیلئے، بہترین ڈائٹ چارٹ
موٹاپا ایک بیماری ہے جسکی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جس میں طرز زندگی اور جینیات سب سے اہم ہیں نیشنل ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن اگزیمینیشن سروے کی پہلی رپورٹ کے مطابق 20 سے 28 سال کی عمر کے لوگوں میں موٹاپے کی شرح بہت زیادہ تھی جبکہ یہی بڑھ کےکے سروے  93 فیصد  ہو گئی 2 سے 5 سال کی عمر کے بچوں میں یہ شرح 5٪ تھی جو بڑھ کر9٪ ہوگئی جبکہ 6 سے 11 برس کے بچوں میں یہ شرح 5،6  ٪ سے بڑھکر 18۔8٪ ہو گئی موٹاپے کی وجہ سے بہت سی بیماریوں کے لاحق ہونے کا خدشہ بھی ہوتا ہے  جن میں انجماد خون،دوسرے درجے کی شوگر اور نیند میں حبس دم کی بیماریاں سب سے زیادہ ہیں۔اہم بات یہ ہے کہ یہ سب جانتے ہوئے بھی موٹاپے کے مریض کے لیے وزن کم کرنا مشکل ہوتا ہے جسکی وجہ قوت ارادی کی کمی ہے، ذیل میں کچھ تھیراپیز اور طریقہ کار درج کیے جا رہے ہیں جنھیں استعمال کرکے نہ صرف وزن کم کیا جا سکتا ہے بلکہ قوت ارادی بھی مضبوط ہوگی
سب سے پہلے اپنے کھانے کے اوقات مقرر کر لیں
دن میں 12  سے 18 گلاس پانی پیئں
اگر بھوک کھانے کے اوقات کے علاوہ محسوس ہو تو اپنے انگوٹھے کے اوپری حصے کو 10 منٹ تک مساج کریں، دونوں ہاتھوں پر، انشااللہ بھوک کا احساس ختم ہو جائےگا
صبح نہار منہ اسپغول کی بھوسی دو چائے کے چمچے ایک گلاس پانی مٰیں ڈال کر پیئں، یہ نہ صرف پیٹ اور انتڑیوں کی صفائی کے لیے مفید ہے بلکہ اس سے چہرے کی جلد بھی شفاف اور چمکدار ہو جائےگی
کم از کم آدھا گھنٹا تیز واک کریں یا کوئی سی بھی اسٹئیر کلائمبر ایک گھنٹا استعمال کریں
لقمے کو چبا چبا کر کھا ئیں
پہلا، ڈایئٹ پروگرام
ناشتہ : ایک ابلا ہوا انڈا اور بغیر شکر کے چائے۔اگر ضرورت محسوس ہو تو کینو یا سیب بھی لے سکتے ہیںگیارہ بجے دن : اگر بھوک محسوس ہو تو کھیرا،ککڑی،ٹماٹر یا ایک کیلا بھی لے سکتے ہیں

دوپہر کا کھانا : کسی بھی سبزی کا سوپ۔اگر چکن شامل کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں لیکن لال گوشت بلکل بھی نہیں

چار بجے شام : کوئی بھی موسمی پھل پپیتا،امرود ،سیب یا گاجر ،آلو بخارہ لے سکتے ہیں بغیر شکر کی چائے بھی لے سکتے ہیں

آٹھ بجے رات : اب چونکہ اگلی صبح تک کچھ نہیں کھانا ہے اسلیے ایک کپ ابلے ہو ئے چاول ،کچی سبزی کے ساتھ لے سکتے ہیں
یہ پروگرام صرف تین دن کے لیے ہے

چوتھے اور پانچویں دن دوپہر کے کھانے میں سوپ کی جگہ سلاد کے اوپر لیموں چھڑک کر لے سکتے ہیں

پانچویں دن رات کے کھانے میں ابلی ہوئی چکن ،یا ہلکے شوربے کے ساتھ ایک چپاتی لے سکتے ہیں

دو دن کے وقفے سے یہ پروگرام پھر دہرایا جا سکتا ہے لیکن بیچ کے دو دنوں میں غذائی بد احتیاطی سے پرہیز کریں

دوسرا، ڈایئٹ پروگرام

یہ بنانا ڈایئٹ پروگرام ہے اسمیں کیلے اور دودھ کے سوا کچھ نہیں کھانا ہے لیکن پانی اور اسپغول کی بھوسی کا استعمال پہلے کی طرح ہی رکھیں
صبح کے ناشتے میں 2 کیلے اور ایک گلاس اسکم ملک لیں
دوپہر کے کھانے میں 2 کیلے اور ایک گلاس اسکم ملک لیں
رات کے کھانے میں بھی 2 کیلے اور ایک گلاس اسکم ملک لیں

یہ پروگرام تین ہفتے تک جاری رکھ سکتے ہیں

تیسرا، ڈایئٹ پروگرام

یہ کیبج سوپ ڈایئٹ ہے،سوپ کی ترکیب ہے

چھ بڑی ہری پیاز
دو ہری مرچیں
ایک یا دو ٹماٹر
تین گاجریں
ایک پیالہ مشرومز
تھوڑی سی اجوائن
آدھی پتہ گوبھی درمیانے سائز کی
دو چکن کیوبز
حسب ذائقہ نمک،مرچ ،سیاہ مرچ وغیرہ استعمال کریں

ترکیب : تمام چیزوں کو بائٹ سائز میں کاٹ لیں۔ایک پین میں ڈال کر ہلکی آنچ پر رکھیں سبزیاں پانی چھوڑ دیں تو اسمیں بارہ کپ پانی ڈال کی ہلکی آنچ پر دو گھنٹے تک پکنے دیں
یاد رکھیں کے یہ پلان صرف 7 دن کے لیے ہے دو ہفتے کے وقفے کے ساتھ
پہلا دن : (پھل )تمام قسم کے پھل کھایئں سوائے کیلے کے اور سوپ لیں مشروبات میں کروندے کا رس،بغیر شکر کی چائے اور پانی پی سکتے ہیں
دوسرا دن : (سبزیاں)تمام قسم کی کچی،پکی ہوئی یا ابلی ہوئی سبزیاں کھایئں۔کوشش کریں کہ خشک بینز،مٹر اور اناج نہ کھا ئیں سوپ کے ساتھ سب قسم کی سبزیاں لیں رات کے کھانے میں ابلا ہوا آلو لیں لیکن اور کوئی سبزی نہ لیں
تیسرا دن : تیسرے دن سبزیاں ،فروٹ اور سوپ لیں
چوتھا دن : کیلے اور اسکم ملک؛پورے دن میں آٹھ کیلے اسکم ملک کے ساتھ لیں۔سوپ کے ساتھ
پانچواں دن : گوشت اور ٹماٹر؛دس سے بیس اونس گوشت اور چھ تازہ ٹماٹر چھ سے آٹھ گلاس پانی پیئں تاکہ یورک ایسڈ جسم سے نکل جائے ایک بار سوپ ضرور لیں اس دن بھی ابلی ہوئی مرغی بھی لے سکتے ہیں یا مچھلی  لیکن دونوں کو ساتھ نا لیں
چھٹا دن : گوشت اور سبزیاں  اس دن گوشت اور سبزیاں کھایئں 2 یا 3 قتلے گوشت کے بھی لے سکتے ہیں ہری سبزیوں کے ساتھ دن میں ایک بار سوپ ضرور لیں
ساتواں دن : براؤن رائس،بغیر شکر کے جوسس اور سبزیاں دن مٰیں ایک بار ضرور سوپ پیئں

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

پرہیز علاج سے بہتر ہے

یہ بھی آپ کو معلوم ھونا چاہیۓ کہ شریعت کا موقف دوا و علاج کے بارے میں صرف اتنا ہی نہیں کہ بیماری واقع ھو جاۓ تو اسے زائل کرنے کے لۓ بھاگ دوڑ کی جاۓ بلکہ شریعت نے تو اس سے بھی بہت آگے تک جانے کی ترغیب دلائی ہے اور پرہیز و احتیاط تدابیر اختیار کرنے کی بھی تعلیم دی ہے ۔ جیسا کہ ایک مشہور مقولہ ہے :

 پرہیز علاج سے بہتر ہے ۔

اور شریعت کے مقررہ قواعد و ضوابط میں سے ہی ایک قاعدہ و مسلمہ اصول یہ ہے :

( الدفع اولی من الرفع )

کسی علت کے واقع ھو جانے پر سے اٹھانے و رفع کرنے سے بہتر یہ ہے کہ اسے لاحق و واقع ہی نہ ھونے دیا

جاۓ ، اور قاعدہ و اصول پر دلالت کرنے والی کئی احادیث رسول صلی اللہ علیہ و سلم ہیں جن کا حصر و احاطہ تو ممکن نہیں تاھم بطور مثال انہی میں سے ایک حدیث میں ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ و سلم ہے :

 صحیح و سالم ( اونٹ والے کے اونٹوں ) پر وہ شخص اپنے ( اونٹ پانی پلانے کے لۓ ) ہرگز نہ لاۓ جس کے  اونٹ بیمار ہوں ۔ (بخاری و مسلم )

اسی طرح صحیح مسلم میں حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث میں وہ بیان فرماتے ہیں

 بنو ثقیف کے ( اسلام قبول کر نے کے لۓ آنے والے ایک ) وفد میں ایک آدمی کوڑھ کے مرض میں مبتلا تھا نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے اسے پیغام بھیجا اور فرمایا

 تم وہیں سے واپس لوٹ جاؤ ، ھم نے تمھاری بیعت قبول کر لی ۔ ( صحیح مسلم )

ادھر صحیح بخاری و مسلم میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد گرامی ہے

جس نے صبح کے وقت سات عجوہ کھجوریں کھا لیں اسے اس دن کوئی زہر اور سحر ( جادو ) نقصان نہیں دے گا (بخاری و مسلم )

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

پیاز شہد سے کھانسی ختم

نسخہ – ایک یا دو پیاز لے کر آگ پر بھون لیں جب اس کا بیرونی چھلکا جل کر سیاہ ہو جائے ‘ اس بیرونی جلے ہوئے چھلکے کو اتار کر پھینک دیں اور اندرونی حصہ پیاز کو خوب رگڑ کر باریک کر لیں اور اس میں ہم وزن شہد ملا کرایک چمچ صبح و شام مریض کو دیں انشاءاللہ پہلی خوراک میں شفاءہو گی

سنگترہ قدرت کے عمدہ تحائف میں سے ایک ہے

سنگترہ قدرت کے عمدہ تحائف میں سے ایک ہے۔ یہ ترش پھلوں میں سب سے زیادہ مقبول ہے۔ سنگترے کا اصل وطن جنوبی چین ہے۔
شفا بخش قوت اور طبی استعمال:۔ سنگترہ پہلے سے ہضم شدہ غذا کی ایک صورت ہے کیونکہ سورج کی شعاعوں سے اس میں موجود نشاستہ آسانی سے جذب ہوجانے والی شوگر میں تبدیل ہو چکا ہوتا ہے۔ چنانچہ کھانے کے فوراً بعد سنگترے کی شوگر خون میں جذب ہو جاتی ہے اور فوراً بدن کو حرارت اور توانائی مہیا کرتی ہے۔ سنگترے کا باقاعدہ استعمال زکام‘ انفلوائزا اور خون رسنے کے رجحانات کو روکتا ہے۔ یہ صحت توانائی اور لمبی عمر کا موثر ذریعہ ہے۔ سنگترے کا جوس بقیہ تمام پھلوں کے جوسز کے مقابلہ میں زیادہ مفید ہے اور ہر عمر کے فرد کو ہر قسم کی بیماری کے دوران تمام تر افادیت کے ساتھ دیا جا سکتا ہے۔
بخار
کسی بھی قسم کے بخار میں جبکہ قوت ہاضمہ متاثر ہو چکی ہو‘ سنگترے کا رس ایک عمدہ غذا ہے۔ خون میں زہریلے مادوں کی موجودگی کے سبب بخار میں مبتلا مریضوں کو اس پھل کا جوس دینا بہت مفید ہے ۔ لعاب دہن کی کمی سے زبان پر فاسد مادے کی تہہ جم چکی ہو‘ مریض کو پیاس نہ محسوس ہوتی ہو اور بھوک غائب ہو چکی ہو تو سنگترے کا جوس صورت حال کی اصلاح کرتا ہے۔ ٹائیفائڈ ‘ تپ دق اور خسرہ سے ہونے والے بخاروں میں بھی یہ ایک مثالی غذا ہے۔ یہ توانائی مہیا کرتا ہے‘ پیشاب کا اخراج بڑھاتا ہے۔ انفیکشن کے خلاف قوت مدافعت پیدا کرتا ہے اور بحالی صحت کا عمل تیز تر کرتا ہے۔

فساد ہضم
پرانے فساد ہضم میں سنگترہ ایک موثر علاج بالغذا ہے۔ اعضائے ہضم کو آرام مہیا کرتا ہے۔ کیونکہ یہ آسانی سے جزو بدن بننے والی غذائیت فراہم کرتا ہے۔ یہ نظام ہضم میں معاون رطوبتیں متحرک کرتا ہے۔ چنانچہ قوت ہاضمہ کو تقویت ملتی ہے اور بھوک میں اضافہ ہوتا ہے۔ سنگترہ انتڑیوں میں مفید بیکٹیریاکی افزائش کیلئے موزوں کیفیت پیدا کرتا ہے۔
قبض:۔ سنگترہ قبض کے علاج کیلئے بھی بہت کارآمد ہے۔ سونے سے پہلے ایک یا دو سنگترے کھانا اور پھر صبح اٹھتے ہی یہ عمل دہرانا انتڑیوں کے فعل کو عمدگی سے موثر بناتا ہے۔ اجابت کھل کر ہوتی ہے۔ سنگترے کی عمومی محرک تاثیر نظام اخراج کی مدد کرتی ہے اور بڑی آنت میں فضلہ جمع ہونے سے روکتی ہے۔ بڑی آنت میں فضلہ جمع رہنے سے خون میں زہریلے مادے بڑھ جاتے ہیں اور پروٹین کی توڑ پھوڑ کا سبب بنتے ہیں۔

ہڈیوں اور دانتوں کی بیماریاں
کیلشیم اور وٹامن سی کا ایک عمدہ ذریعہ ہونے کی بدولت یہ پھل دانتوں اور ہڈیوں کی بیماریوں کا بہترین تدارک ہے۔ دانتوں کے ڈھانچے میں پیدا ہونے والی خرابیاں زیادہ تر کیلشیم اور وٹامن سی کی کمی کے سبب رونما ہوتی ہیں۔ چنانچہ ان پر قابو پانے کیلئے سنگترے کا بھرپور استعمال مفید رہتا ہے۔ شکاگو کے ایک معالج کا دعویٰ ہے کہ اس نے پائیوریا اور دانتوں میں کیڑا لگنے کے امراض‘ مریضوں کو سنگترے کا جوس وافر مقدار میں پلا کر دور کئے ہیں۔

بچوں کی بیماریاں
جن شیر خوار بچوں کو ماﺅں کا دودھ میسر نہ ہو ان کیلئے سنگترے کا جوس ایک بہترین غذا ہے۔ انہیں عمر کے مطابق روزانہ 15 ملی لیٹر سے 120 ملی لیٹر تک یہ جوس پلانا چاہیے۔ یہ سکروی اور کساح (Rickets) کے امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔ کساح کا مرض وٹامن ڈی کی کمی سے پیدا ہوتا ہے۔ سنگترہ بچوں کی نشوونما میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جو بڑے بچے اطمینان بخش طریقے سے نشوونما پا رہے ہوں انہیں سنگتریے کا جوس پلانا مثبت نتائج دیتا ہے۔ انہیں روزانہ 60 سے 120 ملی لیٹر تک یہ جوس دیا جاتا ہے۔

بلغم کا اخراج
تپ دق‘ دمہ‘ زکام‘ پرانی کھانسی اور دیگر بلغمی امراض میں جب بلغم کا اخراج مشکل ہو چکا ہو‘ سنگترے کا جوس‘ چٹکی بھر نمک اور کھانے کاایک چمچہ شہد ملا کر پلانا بہترین علاج ہے۔ اپنے نمکیاں اور رطوبت سے لبریز اجزاءکی بدولت سنگترے کا رس پھیپھڑوں سے بلغم کا اخراج آسان بناتا ہے اور نئی انفیکشن سے تحفظ دیتا ہے۔
دیگر استعمال
دنیا بھر میں سنگترہ مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے۔ عموماً اسے کھانے کے بعد استعمال کرتے ہیں۔ زیادہ تر استعمال جوس بنانے کیلئے ہے۔ یہ جوس ڈبوں میں محفوظ کر کے فروخت کیا جاتا ہے۔ اس کے اسکوائش بھی بہت مقبول ہیں۔ سنگترے کا جام اور مارملیڈ(مربہ) بھی بنایا جاتا ہے ۔

ہڑیڑ سے سڈول جسم پرکشش چہرہ

 نسخہ الشفاءگڑ  200 گرام، ہریڑ 125 گرام، کا سفوف ملا کر خو ب اچھی طر ح کو ٹ پیس کر ایک جا ن کر کے بڑے بیر کے برا بر گولیاں بنا کر شیشے کے جا ر میں محفو ظ کر لیں اور ایک ایک گولی صبح و شام سر دی ، بر سات میں استعمال کرکے کھوئی صحت دو بار ہ حاصل کریں نزلہ ، زکام ، کھا نسی، دمہ ، دماغی کمزوری ، جسمانی تھکا وٹ اور ان گو لیوں کے استعمال سے حیض کی زیا دتی ، ہر قسم کی بو اسیر ، قبض، درد شکم ، باﺅ گولہ ، بدہضمی ، سیلا ن الرحم اور سل و دق وغیرہ ہر قسم کے امراض دور ہو تے ہیں ۔ اس کا استعمال آنیوالی بیماریو ں سے محفوظ رکھنے کا ضامن ہے ۔
بواسیر اورذیا بیطس
ہریڑ کا سفوف ، آم کے خشک پتو ں کا سفوف ، جامن کے پتو ں کا سفوف ہم وزن کو ٹ چھا ن کر ایک کشا دہ منہ کی شیشی میں بھر کر رکھ لیں ۔ اس سفو ف کا ایک چمچ چھوٹا صبح و شام ہمرا ہ دودھ کے استعمال کریں خد اکے فضل سے ہر قسم کی بو اسیر اور ذیابیطس سے چند دنو ں میںشفا یا ب ہو جائیں گے ۔ذیا بیطس کا علا ج
آم کے سوکھے ہوئے پتے اورہم وزن ہریڑکو کو ٹ پیس کر سفوف بنا لیں ۔ صبح و شام چھوٹا چمچ سفوف ہمراہ پانی کے استعمال کریں ۔ ان شا ءاللہ چند ہفتو ں میں پیشا ب میں شکر آنا ختم ہو جائے گی ۔ میٹھے سے پرہیز ضروری ہے ۔

سڈول جسم اور پر کشش چہرہ
ہریڑ ایک حصہ منقہ دو حصہ ملا کر جا رمیں محفوظ کر لیں ۔ ہریڑ ایک حصہ ، گڑ دو حصہ ملا کر گولیاں بنا لیں ۔ ہریڑ ایک حصہ اور شہد دو حصہ ملا کر معجون بوتل میں رکھیں یہ تین نسخے بے حد مفید ، صحت بخش ، حسن افزا، ہر طر ح کی کمز وری ، خون کی کمی ، اعصابی کمزوری ،بہت کم مدت میں دور کرکے استعمال کرنے والے کولطف زندگی سے مالا مال کرنے کے لیے کا فی ہیں ۔

شدید قبض
ہریڑ 6 عدد، دا ر چینی ایک چٹکی ، د و چھٹانک پا نیمیں آگ پر دس منٹ تک حرارت دینے کے بعد یہ پانی چھان کر پینے سے دست ہونے لگتے ہیں ۔ کیسی ہی شدید قبض ہو کھل کرپاخانہ آجاتاہے ۔

ہریڑ سے خوبصور تی پائیے
ایک محترمہ اکثر و بیشتر میرے پا س آتی ہیں ۔ ایک رو ز کہنے لگی کیا خوبصورتی پانے کا بھی کوئی گُرہے ؟ میں نے جواب دیا کیا چہرے کا رنگ نکھا رنا ہے ؟ رنگ گورا کر نا ہے ؟ چمک دمک پیدا کرنی ہے ۔ کہنے لگی یہ داغ دھبے جو اکثر چہرے پر سائے کی طر ح نما یا ں ہیں ۔ سر کے با ل اتر تے رہتے ہیں ۔کیا اس کا بھی کوئی حل ہے؟ میں نے کہا جی ہاں آپ کے سرخی ، پا ﺅ ڈر ، نیل پا لش اور کریم سب سے بہتر قدرتی خوبصور تی کا را ز میرے پا س ہے۔ صرف تھوڑی سی توجہ کی ضرورت ہے اس کے بعد کسی میک ا پ کی ضرورت با قی نہیں رہتی ۔ بڑی بے چینی سے کہنے لگی تو خدارا جلدی سے بتائیں ۔ عرض کیا یہ ایسا نہیں کہ میں نے آپکو بتا یا اور آپ کا چہرہ چاند سا روشن ہو گیا بلکہ تھوڑا بہت وقت لگے گا تب جا کے چاند سا چہرہ بادل سے نکل کر چمکے گا ۔

نسخہ الشفاء  : ہریڑ کھائیں اورزیتون کا تیل پئیں ۔ زیتوں اور ہریڑ کاتیل ملا کر چہرے ، ہا تھو ں اور با زﺅ ں پر روزانہ رات کو سوتے وقت ملیں اور بالو ں میں تیل ڈال کر بالوں کی جڑوں میں انگلیو ں سے خوب ملیں تا کہ تیل سر میں اچھی طر ح جذب ہو جائے ۔ ان شا ءاللہ چند ہفتو ں میں صحت مند ، سر خ و سفید خوبصور ت بلکہ حسن کا مجسمہ ہو جائیں گے ۔ زیتو ن اور ہریڑ کا تیل دھو پ اور خشک ہو اﺅ ں کے اثر سے جلد کو محفوظ رکھتا ہے ۔ چند ہفتے عمل کریں ، واقعی آپ چو دھویں کا چاند نظرآنے لگیں گے ۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal


Read More

لیموں سے بیماریوں کا آزمودہ علاج

عر بی لیبک /لیبو, فارسی لیبک /لیبو, سندھی لیمو
انگریزی Lemon
اس کا رنگ زرد اور کچے لیمو ں کا رنگ سبز ہو تاہے ۔ اس کا ذائقہ تر ش ہو تاہے ۔ اس میں سٹرک ایسڈ پا یا جا تاہے۔ اس کی کئی اقسام ہیں ۔ سب سے اعلیٰ قسم کا غذی لیمو ں کی ہے جس کا چھلکا کا غذ کی طر ح پتلا ہو تاہے ۔ اس کا مزاج سرد دوسرے درجے اور تر پہلے درجے ہو تا ہے ۔ اس کی مقدار خوراک چھ ما شہ لیمو ں کا رس ہے جبکہ روغن لیمو ں کی مقدار ایک سے تین قطرے تک ہے ۔ لیمو ں کے بے شما ر فوائد ہیں
لیمو ں کے فوائد
 وٹا من بی اور سی اور نمکیا ت کی بہترین ما خذ ہے اس میں وٹا من اے معمولی مقدارمیں پا یا جاتا ہے
 اس کا گودا اور رس دونو ں مفید ہو تے ہیں
یہ مفر ح اور سردی پہنچا تا ہے
دافع صفرا ہوتا ہے
بھوک لگا تا ہے اور پیاس کو تسکین دیتا ہے
متلی اور صفرا وی قے کو بے حد مفید ہے
تا زہ لیمو ں کی سکنجبین بنا کر بخار میں پلا نے سے افا قہ ہوتاہے
 ملیریا بخا ر کی صورت لیمو ں کو نمک اور مر چ سیا ہ لگا کر چو سنا بخا ر کی شد ت کوکم کر تا ہے
ہیضہ میں لیمو ں کا رس ایک تولہ ، کا فو رایک رتی ، پیا ز کا ر س ایک تولہ ملا کر دن میں تین یا چار دفعہ استعمال کرنے سے صحت ہو تی ہے(یہ ایک خوراک ہے )
خون کے جو ش کو ٹھیک کر تاہے ۔
 معدہ اور جگر کو قوت دیتا ہے اور خاص طور پر جگر کے گرم مواد کا جاذ ب ہے
 لیمو ں کو کاٹ کر اگر چہرے پر ملا جائے تو چھائیا ں اور کیل مہا سے ٹھیک ہو جا تے ہیں
یر قان میں لیمو ں کے رس کا استعمال بے حد مفید ہے سکنجبین بنا کر دن میں تین بار استعمال کریں
لیمو ں کے بیج اگر بریا ں کرکے کھا ئے جائیں تو قے اوردستو ں کو فور ی بند کرتے ہیں ۔ لیکن بیجو ں کو ہمیشہ چھیل کر استعمال کرنا چاہیے ۔ بچوں کی قے اور دستو ں میں بھی بے حد مفید ہے ۔ اس کی خورا ک دو سے تین دانو ں کا سفوف ہے
 کیڑے مکو ڑو ں کے زہر کے اثر کو لیمو ں کا رس پلا نے اور کا ٹی گئی جگہ پر لگا نا بے حد مفید ہوتاہے اس سے زہر کا اثر دور ہوجا تا ہے
لیمو ں کا سونگھنا نزلہ کو بند کر تا ہے
 اگر لیمو ں کے رس کو چاکسومیں حل کر کے جست کے بر تن میں رگڑ کر آنکھو ں میں لگا یا جا ئے تو آشو ب چشم کے لیے بے حد مفید ہے۔
بینائی کی کمزوری ، آنکھو ں کی سر خی اور دھند وغیر ہ کو دور کرنے کے لیے آب لیموں آدھ پا ﺅ کانسی کے بر تن میںبانس کی لکڑی سے روزانہ چا ر گھنٹے تک رگڑتے رہیں ۔ آٹھویں دن سرمہ کی مانند خشک ہو جائے گا۔ اگر تھوڑی بہت نمی رہ جائےگی تو پھر کم دھو پ میں خشک کر کے بطور سرمہ استعمال کر یں ۔ بہت مفید ہے۔
تا زہ لیمو ں کے چھلکو ں سے روغن لیموں تیا ر کیا جا تاہے ۔ جو کہ پیٹ کی گیس میں بے حد مفید ہے
بیرو نی ممالک میں لیمو ں کے چھلکو ں سے مربہ بنا تے ہیں ۔ جس کو ماملیڈ کہتے ہیں ۔ جو بچوں کی پسندیدہ چیز ہے۔
لیمو ں کا اچار بڑھی ہوئی تلی کے لیے مفید ہوتا ہے
چا و لو ں کو ابا لتے وقت اگر ایک چمچہ لیمو ں کا رس اس میں نچوڑ دیا جائے توچا ول خوش رنگ اور خوشبو دار بنتے ہیں
روسٹ اشیا ءپراگر لیمو ں نچوڑ کر کھا یا جا ئے تو کھا نے کا ذائقہ اچھا ہو جا تا ہے اور کھانا بھی جلدی ہضم ہو جاتا ہے
مچھلی کی بو دور کرنے کے لیے اس پر لیمو ں مل کر رکھنا چاہیے اس سے مچھلی خوش ذائقہ بھی پکتی ہے
 لیموں کے چھلکو ں سے دانت صاف کرنے سے کبھی دانت درد کی شکا یت نہیں ہو تی
 اگر نکسیر کثرت سے ہو تی ہوتو جس وقت نکسیر ہو رہی تو فوراً لیمو ں کے چند قطرے دونو ںنتھنوں میں لٹا کر ڈالنے سے فوراً بند ہو جا تی ہے اور پھر دو با رہ کبھی نکسیر نہیں ہو تی
وزن کم کرنے کے لیے لیمو ں کا رس دو چمچے، شہد دو چمچے ایک گلا س پانی میں ملا کر صبح نہار منہ پینا بہت مفید ہے۔ دو ہفتے کے مسلسل استعمال سے وزن میں خاصی تبدیلی آجا تی ہے ۔ اگر سر دی کا موسم ہو تو نیم گرم پانی میں شہد اور لیموں حل کر کے پئیں
 سر دھو نے کے بعد اگر لیمو ں کا رس ملا کر پانی دوبا رہ با لو ں میں لگا یا جائے اور تولیے سے خشک کر لیا جائے تو بالوںمیں چمک آجا تی ہے
 سلا د والی سبزیاں مثلاً پو دینہ وغیرہ اگر مرجھا جائیں تو لیمو ں کا رس ملا پانی ان پر چھڑکنے سے دوبارہ تا زہ ہو جاتی ہے
لیمو ں مصفی خون ہے
 سو ز ش اور پیشا ب کی تکلیف کو فا ئدہ دیتا ہے
داد کی جلدی بیماری پر اگر لیمو ں کا رس دس گرام ، تلسی کے پتو ں کا ر س دس گرام ملا کر لگانے سے ایک ہفتہ کے اندر درد جڑ سے غائب ہو جا تی ہے
 اگر کان بہتے ہو ں تو ایک چٹکی سہا گہ کا سفو ف کا ن میں ڈال کر پھر دو قطرے لیمو ں کے رس کے ڈالے جائیں تو کا ن بہنا بند ہو جائیں گے
لیمو ں کا رس ایک چھٹانک معہ ہم وزن پانی ملا کر دن میں تین دفعہ غرارے کرنے سے منہ کی بد بو فوری طور پر ختم ہو جا تی ہے اگر کسی وجہ سے منہ کی بد بو دور نہ ہو تو پھر فوری طور پر دانتو ں کے ڈاکٹر سے رجو ع کرنا چاہیے اور دانتو ں کی مکمل صفائی کروانی چاہیے
خارش خشک و تر کی صورت میں لیمو ں کا رس پانچ گرام ، عرق گلا ب دس گرام اور چنبیلی کا تیل پندرہ گرام ، تینوں ملا کر خارش والی جگہ پر لگانے سے چند ر وز میں افا قہ ہو جا ئے گا
درد گر دہ میں لیمو ں کا رس دس گرام ، سہا گہ ایک گرام ، شورہ قلمی ایک گرام اور نو شا در ایک گرام، تینو ں کو لیموں کے رس میں حل کر کے درد کے وقت استعمال کرنے سے فائدہ ہو تاہے
 آگر آنکھ کا درد ہو تو نصف لیمو ںپر سندھور چھڑ ک کر اس طر ف کے پیر کے انگوٹھے پر باندھنا ایک روز میں درد کو ختم کر دیتا ہے
 لیموں جرا ثیم کا خاتمہ کر تاہے اگر بواسیری مسوں پر لگایا جا ئے تو وہ جلدی ٹھیک ہو جاتے ہیں اور پھوڑے پھنسیو ں پر لگانے سے زخم جلدی مندمل ہو جاتے ہیں
 لیمو ں کا رس بیسن میںملا کر چہرے پر لگانے سے داغ ، دھبے دور ہو جا تے ہیں
لیمو ں کا رس بیرونی طور پر جلد کو نرم اور حسین بنا تاہے
 بعض دفعہ لیمو ں کے رس کو شہد میں ملا کر چٹانے سے کھانسی ٹھیک ہو جا تی ہے
لیمو ں کا تا زہ رس سر سے لیکر پا ﺅ ںتک پو ری جسمانی مشینری کو اوور ہا ل کر تا ہے اور اس کا اعتدال کے ساتھ استعمال صحت و مسرت کا ضامن ہے
اگر دانتو ں سے خون آتا ہو تو ایک عدد لیموں کا رس ، ایک گلا س نیم گرم پانی اور شہد دو بڑے چمچے ملا کر روزانہ غرارے کرنے سے یہ بیماری دور ہو جاتی ہے اس کو پائیوریا کی بیماری بھی کہتے ہیں۔
گر د ے اور مثانے کی چھوٹی مو ٹی پتھری کو لیمو ں کی سکنجبین نکال دیتی ہے
پیٹ ہلکا اور نرم کر تا ہے اور قبض کشا بھی ہو تاہے
بعض لوگوں کا خیا ل ہے کہ لیمو ںتیزابیت پیدا کر تا ہے لیکن یہ درست نہیں ہے بلکہ تیزابی ما دو ں کو خارج کر تا ہے، البتہ بہت زیاد ہ استعمال مناسب نہیں
سکروی کی مر ض ( یہ مر ض خون کی خرا بی سے پیدا ہو تا ہے) اس مر ض میں مسوڑھے سو ج جاتے ہیں ، جسم پر سیاہ داغ پڑ جا تے ہیں اور جسم میں مسلسل درد رہتا ہے، لیمو ں کے مسلسل استعمال سے شفا ہو تی ہے
لیمو ں میں فا سفور س ، فولا د ، پو ٹاشیم اور کیلشیم کی وافر مقدار ہو تی ہے جو انسانی صحت کے لیے ضروری ہے
نوٹ : لیکن ان تمام تر خوبیو ں کے با وجود زیا دہ مقدار میں لیمو ں کا استعمال نقصان دہ ہے، لیموں کا تیز محلول دانتوں کے لیے مضر ہے اور لیمو ں کی زیا دہ تر شی پٹھو ں میں درد کا باعث ہو سکتی ہے ، لہذا اس کا مناسب حد تک یعنی اس کو مقررہ مقدار تک کھا نا ہی مفید ہے ۔ 

Read More