Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

جڑی بوٹیوں سے دبلے پن کا علاج

جڑی بوٹیوں سے دبلے پن کا علاج

مرض کا تعارف
دبلا پن سے مراد جسم کے وزن میں کمی واقع ہونا ہے۔ اس کی وجہ سے متاثرہ شخص کے وزن میں نمایاں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ مریض بے حد دبلا پتلا اور کمزور نظر آنے لگتا ہے۔ اس کمزوری کے باعث اس کے تمام اعضاءکی کارکردگی متاثر ہوجاتی ہے۔ دل کے تمام عضلات کمزور ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے خون کی حرکت کا نظام بہت بری طرح متاثر ہوجاتا ہے۔ جسم میں خون کی کمی واقع ہوجاتی ہے۔ معدہ اور آنتوں کی مخاطی جھلی لاغر و کمزور ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے غذا صحیح طرح سے ہضم نہیں ہوپاتی اور تمام جسم کی نشوونما متاثر ہوجاتی ہے۔ دماغ و اعصاب کمزور ہوجاتے ہیں۔ چہرہ بے رونق سانظر آتا ہے۔اور انسان کی شخصیت ماند پڑجاتی ہے
دبلے پن کے اسباب
ضعف دماغ و اعصاب، امراض معدہ، امراض جگر، پیٹ کے کیڑے، بھوک نہ لگنا، ناقص غذاءکااستعمال، متوازن غذا ءکا استعمال نہ کرنا، خون میں سیرم البیومن (پروٹین) اور ہیموگلوبن کی کمی کا واقع ہونا، کثرت جماع، خون کی کمی ،جریان کی کثرت، احتلام کی زیادتی، اختناق الرحم، کثرت حیض، لیکوریا، قوت مدافعت کی کمزوری، رنج و غم فکر و تردداور بہت زیادہ سوچ وبچار۔

دبلے پن کا علاج
.1رات کے وقت چار عدد چھوہارے ایک پاﺅ گرم دودھ میں بھگودیں اور صبح نہار منہ اول و آخر تین بار درود شریف کے ساتھ آیت وَلَقَد خَلَقنَا الاِنسَانَ مِن سُلٰلَةٍ مِّن طِینO (سورة المومنون آیت نمبر 12) گیارہ مرتبہ پڑھ کر چھوہاروں پر دم کرکے اچھی طرح چباکر کھالیں اور اوپر سے دودھ پی لیں۔
رات کو سونے سے تقریباً ایک گھنٹہ پہلے یا بعد نماز عصر چار عدد کیلے کھاکر ایک پاﺅ دودھ پی لیا کریں۔ کم از کم 40 دن اس پر عمل کریں۔
.2تل سیاہ ایک پاﺅ + مغز بادام شیریں ایک چھٹانک + ناریل آدھ پاﺅ + مصری آدھ پاﺅ۔
تمام ادویہ کا سفوف تیار کرلیں۔ رات کو دو چمچ بڑے ہمراہ نیم گرم دودھ استعمال کرنے سے جسم طاقتور ہوتا ہے اورجسم میںنشاط وپھرتی پیداہوتی ہے۔دل، دماغ،جگر اور اعصاب کو طاقت پہنچتی ہے۔ چہرہ ہشاش بشاش ہوجاتا ہے
یہ نسخہ کچھ عرصہ تک مستقل مزاجی سے استعمال کریں۔
.3مغز بادام شیریں + نشاستہ + کتیرا سفید + شکر یا مصری
تمام ادویہ ہموزن لے کر سفوف تیار کرلیں۔ دو دانے انجیر ڈیڑھ پاﺅ دودھ میں جوش دے کر کسی کھلی جگہ ڈھانپ کر رکھ دیں صبح ایک چمچ سفوف کھا کر دودھ پی لیں اور انجیر کھالیں۔
جسم کو طاقتور، مضبوط اورفربہ کرنے کی یہ دوا چاند کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک استعمال کرنی چاہئے۔ اس کے بعد دوسرے مہینے کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک۔

برائے نسوانی حسن
مندرجہ بالا نسخہ نسوانی حسن کے لئے بھی بہتر ہے جو عورتیں نسوانی حسن میں اضافے کی خواہش مند ہوں وہ مندرجہ ذیل باتوں پر عمل کریں۔ انشاءاللہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔حسن میں نکھار آجائے گا۔
صبح کو دی ہوئی ترکیب کے مطابق استعمال کریں اور رات کو سفوف کا ایک چمچ ہمراہ سادہ دودھ استعمال کریں مسلسل ایک ماہ تک یہ عمل کریں پھر چاند کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک دی ہوئی ترکیب کے مطابق صرف صبح کو استعمال کریں۔
.2ماذو + خراطین مصفی+ بیربہوٹی ہموزن لے کر باریک سفوف بناکر روغن زیتون کی مدد سے مرہم سی بنالیں۔ دن میں دو سے تین بار پستانوں پر ہلکی ہلکی مالش کریں کم از کم ایک ماہ سے تین ماہ تک۔
رات کو سوتے وقت سورة التین کی پہلی آیت وَالتِّینِ وَالَزَّیتُونِ ایک بار تلاوت کریں

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

دیر سے انزال ہونے کی کیفیت کے لئے علاج دستیاب ہیں

 دیر سے انزال ہونے کی کیفیت کے لئے علاج دستیاب ہیں

دیر سے انزال ہونا کسے کہتے ہیں؟

عضو تناسل میں مضبوط تناؤ اور کافی جنسی تحریک اور بیداری کے باوجود انزال نہ ہونے کی کیفیت کو دیر سے انزال ہونا کہا جاتا ہے۔اِس کیفیت سے دوچار ہونے والے مَردوں کی تعداد ایک سے چار فیصد تک ہوتی ہے

دیر سے انزال ہونے کی کیفیت کو بنیادی یا ثانوی درجوںمیں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔جنسی ملاپ کے دوران کبھی انزال نہ ہونے کی کیفیت کو بنیادی کیفیت کہا جاتا ہے۔ جب متعلقہ مَرد کو پہلے کبھی جنسی ملاپ کے دوران انزال ہوتا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہوتا یا بہت کم مواقع پر ایسا ہو تو اِس کیفیت کو ثانوی کیفیت کہا جاتا ہے
دیر سے انزال ہونے کی کیفیت جنسی ملاپ کے دوران تو واقع ہوتی ہے لیکن خود لذّتی کے عمل کے دوران ایسا بہت کم مواقع پر ہوتا ہے۔در حقیقت بنیادی یا ثانوی کیفیت سے دوچار مَردوں میں سے  85 فیصد مَرد خود لذّتی کے عمل کے دوران جنسی لطف کی انتہا کو عام طور پرپہنچ جاتے ہیں۔بعض حالات میں دیر سے انزال ہونے کی کیفیت ،جنسی ملاپ اور خود لذّتی دونوںہی صورتوں میں واقع ہوسکتی ہے۔لہٰذا ایسے مَردوں کو انزال نہیں ہوتا یا جنسی ملاپ یا خودلذّتی کے طویل دورانئے کے بعد ہی انزال ہونا ممکن ہوتا ہے اِس مسئلے کے نتیجے میں اُلجھن پیدا ہوتی ہے اور دونوں ساتھی پریشانی محسوس کرتے ہیں

بعض صورتوں میں، انزال کے بغیر ہی متعلقہ مَردجنسی لطف حاصل کر لیتا ہے ۔اِس صورت کو اکثر خُشک لطف کہا جاتا ہے (لیکن صِرف اس صورت میں جب بعد میں بھی انزال نہ ہو)
دیر سے انزال ہونے کے اسباب کیا ہیں؟

عام طور پر معالج (خاص طور پر یورولوجسٹ)،تفصیلی طور پر طبّی /جذباتی /جنسی ہسٹری لینے کے ذریعے ،دیر سے انزال ہونے کی کیفیت کے اسباب معلوم کر سکتے ہیں
دیر سے انزال ہونے کے اکثر اسباب درجِ ذیل ہیں

ادویات کے ذیلی اثرات: ڈپریشن کوروکنے والی ادویات،تشویش اور بلڈ پریشر کے علاج میں استعمال ہونے والی ادویات ،انزال کے عمل کو سُست بنانے کو سبب بن سکتی ہیں

الکحل یا غیر قانونی منشّیات کا استعمال
اعصاب کا ضائع ہونا یا انہیں نقصان پہنچنا: دِل کے دورے یا حرام مغز (spinal cord) یا اعصابی نقصان کی صورت میں بھی دیر سے انزال ہونے کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے
نفسیاتی عوامل: جنسی کارکردگی کے بارے میں تشویش ہونا، ڈپریش، باہمی تعلقات کے مسائل وغیرہ بھی دیر سے انزال ہونے کا سبب بنتے ہیں
خود لذّتی کے عمل کو تیزی سے تکمیل پہنچانے والے مَردوں کو جنسی ملاپ کی نسبتأکم رفتارمیں انزال ہونے میں مشکل پیش آتی ہے

کیا دیر سے انزال ہونے کی کیفیت کے لئے علاج دستیاب ہیں؟

دیر سے انزال ہونے کی کیفیت کے لئے بہت سے علاج دستیاب ہیں۔علاج کا انتخاب ممکنہ سبب کی بنیادپر کیا جاتا ہے

اگر تجویز کردہ ادویات اِس کیفیت کا ممکنہ سبب معلوم ہوں تو معالج کی مدد سے متبادل ادویات کے انتخاب سے عام طور پر مسئلہ حل ہو جاتا ہے۔بعض مخصوص ادویات کا استعمال نہ ہی روکا جا سکتا ہے اور نہ ہی انہیں تبدیل کیا جا سکتا ہے لہٰذا تجویز کردہ ادویات کا استعمال اپنے طور پر کبھی ترک نہیں کرنا چاہئے ، اِس سلسلے میں متعلقہ ڈاکٹر ہی سے رجوع کیجئے۔
کثرت سے شراب نوشی کرنے والے افراد میں ،دیر سے انزال ہونے اور عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کے مسائل بہت عام ہیںلہٰذا اِن کا آسان حل یہ ہے کہ  شراب نوشی کو محدود کیا جائے اسی طرح غیر قانونی منشّیا ت کا استعمال بھی ترک کیا جائے یا کم از کم محدود کر دیا جائے
بہت سے ماہرین کا خیال ہے کہ دیر سے انزال ہونے کی زیادہ تر صورتوں میں نفسیاتی عوامل کارفرما ہوتے ہیں ،لہٰذامکمل جنسی فعالیت حاصل کرنے کے لئے کسی مستند ماہر کے ذریعے ،مشاورت کاریاور جنسی علاج کا حصول ہی اِس کیفیت کا بنیادی علاج ہے

مَردوں میں معکوس انزال ہونے کی صور ت یہ ہوتی ہے کہ منی ،معمول کے مطابق پیشاب کی نالی کے راستے سے خارج ہونے کے بجائے،مثانے میں داخل ہوجاتی ہے
عضو تناسل کی لمبائی موٹائ بڑھانے اور سو فیصد مکمل علاج کیلیے رابطہ کریں حکیم محمد عرفان

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

alshifa.herbal@gmail.com,,,,,+92-30-40-50-60-70

ماہواری آنے سے پہلے کی علامات کا

ماہواری آنے سے پہلے کی علامات کامجموعہ

(PMS)

ماہواری آنے سے پہلے کی علامات کا مجموعہ (PMS) میں ،جسمانی ، جذباتی ،نفسیاتی اور مزاج میں خلل ہونا وغیرہ شامل ہیں ۔یہ علامات انڈٖوں کے اخراج کے وقت (ماہواری آنے سے تقریبأٔٔ 7 سے 10 دِن پہلے)سے ظاہر ہونا شروع ہوتی ہیںاور یہ علامات ماہواری کے آغاز کے ساتھ ختم ہوتی ہیں۔تقریبأٔ 80 فیصد عورتیں ، ماہواری سے پہلے کی علامات محسوس کرتی ہیں۔

مزاج کے حوالے سے ،ماہواری سے پہلے کی علامات میں سب سے زیادہ ظاہر ہونے والی علامات درجِ ذیل ہیں۔
# ناراضگی اور چڑچڑاہٹ
# تشویش
# تناؤ
# ڈپریشن
# رونا
# معمول سے زائد حِسّاسیت
# مزاج میں معمول سے زیادہ ردّوبدل ہونا
جسمانی علامات کے حوالے سے ،ماہواری سے پہلے کی علامات میں سب سے زیادہ ظاہر ہونے والی علامات درجِ ذیل ہیں۔
# تھکن
# سُوجن (رطوبتوں کے جمع ہونے کی وجہ
# وزن میں اِضافہ
# چھاتیوں میں دُکھن
# ایکنی(چہرے پر دانے
# نیند میںخلل یعنی بہت زیادہ سونا یا بہت کم سونا (بے خوابی)،
# بھوک میں تبدیلی ہونا یعنی ضرورت سے زائد کھانا یا بعض غذاؤں کی معمول سے زیادہ طلب یا خواہش

ماہواری آنے سے پہلے کی علامات کی تشخیص

ماہواری آنے سے پہلے کی علامات کی تشخیص،مشکل ثابت ہو سکتی ہے کیوں کہ بہت سی طبّی اور نفسیاتی کیفیات اِن علامات سے مماثلت رکھتی ہیں یا اِ ن علامات کو مزید شدید بنا سکتی ہیں۔اِن علامات کی تشخیص کے لئے کوئی لیباریٹری ٹیسٹ دستیاب نہیں ہیں۔تشخیص کے سب سے زیادہ مفید طریقے کے طور پر ماہواری کی ڈائری کو استعمال کیا جا سکتا ہے جس میں گزشتہ کئی ماہ کے دوران اِس موقع پر پیدا ہونے والی جسمانی اور جذباتی علامات کا اندراج ہوتا ہے۔اگر یہ تبدیلیاں مسلسل طور پر انڈوں کے خارج ہونے کے وقت کے قریب قریب(اگلی ماہواری آنے سے 7سے10دِن پہلے) ظاہر ہوتی ہیں اور اگریہ علامات ماہواری کے آغاز تک برقرار رہتی ہیں تو کہا جا سکتا ہے کہ غالبأٔ اِن علامات کی درست تشخیص ہوگئی ہے ۔

ماہواری آنے سے پہلے کی علامات کی دیکھ بھال

اِن علامات کی عمومی دیکھ بھال میں صحت مند طرز زندگی پر مبنی ہوتی ہیں جس میں درجِ ذیل اُمور شامل ہیں۔
# ورزش
# گھر کے افراد اور دوست /سہیلیاں ماہواری کے دورانئے کے اےّام میں جذباتی طور پر معاونت کر سکتے ہیں۔
# ماہواری آنے سے پہلے نمک کے استعمال سے گریز کیجئے۔
# کیفین استعمال کرنے کی مقدار کم کیجئے ۔
# تمباکو نوشی ترک کیجئے۔
# الکحل (شراب)کی مقدار کم کیجئے ،اور
# پراسس کی ہوئی شکر کا استعمال کم کیجئے۔

تجویز پیش کی جاتی ہے کہ مندرجہ بالا تمام اُمور اختیار کئے جائیں،اور اِن باتوں پر عمل کرنے سے کچھ خواتین کو فائدہ حاصل ہو سکتا ہے ۔مزید یہ کہ ،بعض مطالعات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وٹامن B6،وٹامن E،کیلشیم ،اور میگنیشیم کو سپلیمنٹ کے طور پر لینے سے کچھ فائدہ حاصل ہو سکتا ہے۔

تاہم بعض عورتوں میں یہ علامات بہت شدید ہوتی ہیں اور اُنہیں طبّی علاج کی ضرورت ہوتی ہے

عمر کے لحاظ سے ماہواری کا بند ہوجانا

عمر کے لحاظ سے ماہواری کا بند ہوجانا

عورت کی زندگی میں ،جب اُس کے تولیدی دورانئے ختم ہونے لگتے ہیںتو عمر کے لحاظ سے اُس کی ماہواری رفتہ رفتہ بند ہوجاتی ہے۔بالغ عورتیں جن کے جسم میں بچّہ دانی موجود ہواور وہ حاملہ نہ ہوں اور اُن کی چھاتیوںسے دُودھ بھی نہ آرہا ہوتو مستقل طور پر ماہواری بند ہونے کی علامت یہ ہے کہ کم از کم ایک سال تک ماہواری نہ آئے۔ یہ کیفیت قُدرتی عمل کا حِصّہ ہے جو اکثرعورتوں کو لگ بھگ 45 سال کی عمر سے درپیش آتا ہے۔عورت کی عمر کے اِس مرحلے میں بیضہ دانیاں اپنا کام چھوڑ دیتی ہیں اور اُسے بانجھ سمجھا جا تاہے اور اب اُسے حاملہ ہونے کے اِمکان کے بارے میں غور کرنے کی ضرورت نہیں رہتی۔
عمر کے لحاظ سے ماہواری بند ہونے کی تکالیف کا علاج ہر عورت کے لئے مختلف ہوتا ہے۔اِس علاج میں بے آرامی اور تکلیف والی علامات کو کم کرنے یا دُور کرنے پر توجّہ دی جاتی ہے۔
عمر کے لحاظ سے ماہواری بند ہونے سے پہلے کا عرصہ (Perimenopause)

عمر کے لحاظ سے ماہوار ی راتوں رات بند نہیں ہوجاتی بلکہ یہ عمل رفتہ رفتہ واقع ہوتا ہے اور یہ عبوری دَور ہر عورت کے لئے مختلف ہوتا ہے ۔اِن عبوری سالوں کے دوران بہت سی عورتوں میں ہارمونز کی کمی بیشی کی وجہ سے ،عورتوں میں واضح اورطبّی طور پر قابلِ مشاہدہ جسمانی تبدیلیاں پیدا ہوتی ہیں ۔اِن علامات میں سے ایک بہت مشہور علامت ’’جسم میں گرمی کا دور‘‘ ہوتی ہے ، یعنی اِس کیفیت میں جسم کے درجہ حرارت میں اچانک تیزی سے اِضافہ ہوجاتا ہے۔اِس عبوری دَور میں ،عام علامات میں ،مزاج میں تبدیلی ،نیند میں خلل ،تھکن، اور حافظے کے مسائل شامل ہیں۔
عمر کے لحاظ سے ماہواری بند ہونے کی علامات

عمر کے لحاظ سے ماہواری بند ہوجانے کے بعد عورت درجِ ذیل علامات میں سے کچھ علا ما ت محسوس کر سکتی ہے۔
# خون کی نالیوں کی علامات جسم میں گرمی کا دَور
# آدھے سَر کا درد
# فُرج سے خلافِ معمول خون آنا
# دِل کے دورے کا زائد خطرہ

# پیشاب اور جنسی اعضاء کی علامات خارش
# آخُشکی
# پیشاب آنے کی تعداد میں اِضافہ/بار بار پیشاب آنا
# پیشاب روکنے کی صلاحیت نہ ہونا (ایسا شاذونادر صورتوں میں ہی ہوتا ہے
# فُرج اور پیشاب کی نالی کے انفکشنز کا زائد اِمکان

# ہڈّیوں کے ڈھانچے کی علامات کمر میں درد
# جوڑوں اور عضلات میں درد
# ہڈّیوں کا بُھربُھرا پن (osteoporosis) یعنی ہڈّیوں کا مواد کم ہو جاتا ہے اور ہڈّی ٹوٹنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔

# جِلد اور نرم عضلات کی علامات جِلد کا پتلا ہوجانا
# چھاتیوں کا سُکڑ جانا

# نفسیاتی علامات ڈپریشن اور تشویش ہونا
# تھکن
# مزاج میں چڑچڑاہٹ
# حافظے میں کمی یا حافظہ ختم ہوجانا
# مزاج میں خلل پیدا ہونا
# نیند میں خلل واقع ہونا

# جنسی علامات فُرج کی خُشکی کی وجہ سے تکلیف دہ جنسی ملاپ ہونا
# جنسی خوا ہش میں کمی پیدا ہونا
# آرگیزم کی کیفیت حاصل کرنے میں دُشواری پیش آنا

جامن سے شوگر کنٹرول اور پچاس بیمایروں کا علاج

جامن سے شوگر کنٹرول اور پچاس بیمایروں کا علاج

سندھی جموں
انگریزی Jambul
اس کا مزاج سرد خشک درجہ دوم ہے۔ اس کی مقدار خوراک ایک پاﺅ سے تین پاﺅ تک ہے۔ دوا آدھ پاﺅ جامن، راب جامن دو تولے، مغز خستہ جامن تین ماشہ ہے۔ اس کا ذائقہ قدرے شیریں ہوتا ہے اور رنگ اودا سیاہ ہوتا ہے ، اس کے حسب ذیل فوائد ہیں۔
 جامن قوت باہ بڑھاتا ہے۔
بھوک بڑھاتا ہے۔
 صفراوی دستوں کو تسکین دیتا ہے اور بند کرتا ہے۔
گرم مزاج والے خواتین و حضرات کے معدہ و جگر کو قوت دیتا ہے ۔
خون کے جوش کو دور کرتا ہے۔
جامن کا سرکہ ورم طحال کو تحلیل کرتا ہے ۔
 پرانے سے پرانے اسہال کی مرض کو دور کرنے کیلئے مغز خستہ جامن کا سفوف ایک ماشہ تنہا دینے یا پھر ایک ماشہ سفوف خستہ انبہ کے ہمراہ دینے سے بے حد فائدہ ہوتا ہے ۔
جامن کو ذیابیطس (شو گر ) کی بیماری میں متواتر استعمال کرنے سے بے حد فائدہ ہوتا ہے۔
 ذیابیطس کے مریضوں کو اگر جامن کا رس اورآم کا رس ہم وزن ملا کر دیا جائے تو اس کا بہت فائدہ ہوتا ہے۔ یہ ایک عمدہ غذا کا کام دیتا ہے اور پھر آم کی گرمی بھی ختم ہو جاتی ہے۔
 ذیابیطس کے مریض اگر تخم جامن تین تولہ ،طباشیر ایک تولہ ،دانہ سبز الائچی خورد، ڈیڑھ تولہ کا سفوف بنا لیں اور صبح و شام ایک چمچہ چائے والا ہمراہ پانی روزانہ استعمال کریں تو متواتر اکیس روز استعمال کرنے سے مرض مکمل کنٹرول ہو جاتا ہے او ر یہ نامراد بیماری اس وقت تک آعادہ نہیں کرتی جب تک بہت زیادہ بد پرہیزی نہ کی جائے۔ مجرب المجرب ہے۔
 جامن مادہ منویہ کو گاڑھا کرتا ہے۔
جامن تیزابیت کا خاتمہ کرتا ہے۔
خون کی کمی کو پورا کرتا ہے اور مصفیٰ خون بھی ہے۔
پیشاب کی جلن میں انتہائی مفید ہے۔
معدے کے زخم اور آنتوں کے ورم اس کے استعمال سے ٹھیک ہو جا تے ہیں۔
جامن چہرے کا رنگ نکھارتا ہے ۔
(رات کو سوتے میں منہ سے پانی بہنے کی شکایت کو دور کرتا ہے۔
سینے کی جلن کیلئے انتہائی مفید ہے۔
 بچوں کی دستوں کی شکایت میں جامن کے درخت کی کونپلیں رگڑ کر بکری کے دودھ کے ہمراہ پلانے سے فوری فائدہ ہوتا ہے۔
جامن کا سرکہ پیٹ کی جملہ بیماریوں کو دور کرنے میں اکسیر کا درجہ رکھتا ہے۔
جامن کا شربت استعمال کرنے سے خون کی کمی دور اور چہرے کی رنگت نکھرآتی ہے۔
چہرے کے داغ ،دھبے، چھائیاں ، جامن کے شربت کے استعمال سے یا خالی جامن متواتر استعمال کرنے سے دور ہو تے ہیں۔
اگر دانتوں کی خرا بی کی وجہ سے منہ سے بد بو آتی ہو تو جامن کھانے سے دور ہو جاتی ہے۔
جامن قابض ہوتا ہے۔ اسلئے اس پر نمک لگا کر استعمال کرنا چائیے۔ لیکن جوش خون والے مریض نمک استعمال نہ کریں بلکہ جامن کی مقدار آدھ پاﺅ کر لیں۔
جامن میں اللہ تعالیٰ نے شفا رکھی ہے اس لئے بچے، بوڑھے، جوان مرد اور خواتین تمام کو شوق سے کھانا چاہیے۔
جامن میں وٹامن سی بہت پائے جاتے ہیں۔
دو کلو جامن سایہ میں خشک کر کے سفوف بنائیں اور پھر اس میں کشتہ بیضہ مرغ (کسی اچھے دواخانے کا تیار شدہ لے لیں۔ ) ایک بڑا چمچہ سفوف جامن کے ہمراہ دو رتی کشتہ بیضہ مرغ پانی کے ساتھ صبح و شام کھانے سے ذیابیطس کی بیماری پر مکمل کنٹرول ہوجاتا ہے۔ ویسے بھی دیگر بیماریوں سے انسان محفوظ رہتا ہے۔
 جن مریضوں کا معدہ کمزور ہو انہیں چائیے کہ صبح ناشتے میں ایک پاﺅ جامن کھائیں۔ معدہ مضبوط ہو گا اور غذاجلد ہضم ہو جائے گی۔
دانتوں اور مسوڑھوں سے خون نکلنے کو بند کرنے کیلئے تخم جامن (گھٹلی ) دو تولہ، نمک سیاہ ایک تولہ اور عاقر قرعا چھ ماشے کا سفوف بنا کر دانتوں پر ملنے سے یہ شکایت ہمیشہ کیلئے دور ہو جاتی ہے اور دانت و مسوڑ ھے مضبوط ہو جاتے ہیں۔
 اگرمنہ پک جائے تو نرم پتے جامن کے لے کر ایک سیر پانی میں جوش دیں۔ بعد ازاں چھان کر کلیاں کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔
بڑھی ہوئی تلی کی صحت کیلئے جامن کا سرکہ تین ماشہ شہد ملا کر چند روز تک استعمال کرنا مفید ہوتا ہے۔
معدہ، آنتوں کی کمزوری کو دور کرنے کیلئے ایک پاﺅ جامن کے سرکے میں تین پاﺅ چینی ملا کر سکنجبین بنا کر صبح و شام استعمال کرنے سے بے حد فائدہ ہوتا ہے۔
ذیابیطس کو دور کرنے کیلئے اس کے پھول دو تولے ایک کپ پانی میں رگڑ کر پلانے سے چند روز میں ہی بے حد فائدہ ہوتا ہے۔
جلنے سے بنے ہوئے سفید داغوں پر جامن کے پتے(خشک) تین ماشہ رگڑ کر دو تولے مکھن میں ملا کر بطورمرہم لگانے سے چند روز میں داغ دور ہو جاتے ہیں۔
گرم طبیعت والوں کے گرتے ہوئے بالوں کو روکتا ہے۔
 جامن کی چھال کا جوشاندہ پرانے اسہال اورپیچش میں مفید ہوتا ہے۔
جامن کی گھٹلیوں کا سفوف (جو سایہ میںخشک کر کے بنایا گیا ہو) تین ماشہ سردیوں میں ہمراہ شربت انجبار چاٹ لینے سے ہر قسم کی پیچش دور ہو جاتی ہے۔
رات کو بد خوابی کی صورت میں جامن کی گھٹلی کا سفو ف ایک تولہ صبح و شام ہمراہ پانی استعمال کرنا مفید ہوتا ہے۔
 جامن کا کھانا آواز کو درست کرتا ہے اور گلے بھی صاف کرتا ہے۔
دست اور پیچش روکنے کیلئے مغز تخم جامن ،آم کی گٹھلی کامغز، ہلیلہ سیاہ ہم وزن لے کر سفوف بنا لیں۔ تین ماشے سفو ف ہمراہ پانی لینا بے حد مفید ہوتا ہے۔
ذیابیطس کے مریض کیلئے سایہ میں خشک کی ہوئی چھال باریک پیس کر چھ ماشہ سفوف صبح، دوپہر اور شام ہمراہ پانی لینا بے حد مفید ہوتا ہے ۔
جامنوں کو جلاکر پانی میں گھو ل دیں اور پھر چھان اور پکا کر اڑا دیں جو ہر جامن تیار ہو جاتا ہے ۔ چار رتی سفوف صبح و شام ذیابیطس کو فائدہ دیتا ہے۔
 جامن کی گٹھلیاں کوٹ کر سفوف بنائیں۔ صبح و شام تین ماشہ سفوف ہمراہ پانی استعمال کرنے سے ذیابیطس چند روز میں ختم ہو جائے گی۔
جامن درخت کے تین پتے پانی میں رگڑ کر سانپ کے کاٹے کو پلانے سے زہر اثر نہیں کرتا۔
اگر پاﺅں میں جوتے کا زخم ہو جائے تو جامن کی گٹھلی پیس کر لگانے سے جلد آرام آجاتا ہے۔
 کثرت حیض کو کنٹرول کرنے کیلئے جامن کے پتے سایہ میں خشک کر کے سفوف بنا لیں اور روز ایک چمچہ چائے والا سفوف ہمراہ سرد پانی کے استعمال کرنا مفید ہوتا ہے۔
جامن گرتے ہوئے بالوں کو روکنے کیلئے قدرت کا بہترین تحفہ ہے۔
بواسیر کا خون بند کرنے کیلئے دو تولے جامن کے پتے ایک پاﺅ دودھ میں رگڑ چھان کر پلانا مفید ہوتا ہے۔
پیشاب میں شکر آنے کی صورت میں گٹھلی تخم جامن اور ہلدی ایک ایک تولہ دونوں اور کشتہ چاندی چھ ماشے سب کو پیس کر سفوف بنا لیں ۔ دو ماشہ سفوف صبح و شام ہمراہ پانی استعمال کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ بلکہ یہ نسخہ زیادتی پیشاب کو بھی مفید ہوتا ہے۔
تخم جامن، آم کی گٹھلی اور ہلیلہ سیاہ تینوں ہم وزن لے کر گھی میں ہلکا سا بریاں کر کے سفوف بنا لیں چھ ماشے سفوف ہمراہ پانی کے استعمال کرنے سے آنتوں کی خراش ، کچی پکی غذا کا دستوں کے ذریعے خارج ہونا دور ہو جاتا ہے۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

لیموں سے پچاس بیماریوں کا آزمودہ علاج

لیموں سے پچاس بیماریوں کا آزمودہ علاج

عر بی لیبک /لیبو
فارسی لیبک /لیبو
سندھی لیمو
انگریزی Lemon
اس کا رنگ زرد اور کچے لیمو ں کا رنگ سبز ہو تاہے ۔ اس کا ذائقہ تر ش ہو تاہے ۔ اس میں سٹرک ایسڈ پا یا جا تاہے۔ اس کی کئی اقسام ہیں ۔ سب سے اعلیٰ قسم کا غذی لیمو ں کی ہے جس کا چھلکا کا غذ کی طر ح پتلا ہو تاہے ۔ اس کا مزاج سرد دوسرے درجے اور تر پہلے درجے ہو تا ہے ۔ اس کی مقدار خوراک چھ ما شہ لیمو ں کا رس ہے جبکہ روغن لیمو ں کی مقدار ایک سے تین قطرے تک ہے ۔ لیمو ں کے بے شما ر فوائد ہیں

لیمو ں کے فوائد
(1) وٹا من بی اور سی اور نمکیا ت کی بہترین ما خذ ہے اس میں وٹا من اے معمولی مقدارمیں پا یا جاتا ہے
(2 ) اس کا گودا اور رس دونو ں مفید ہو تے ہیں
(3) یہ مفر ح اور سردی پہنچا تا ہے
(4 )دافع صفرا ہوتا ہے
(5 ) بھوک لگا تا ہے اور پیاس کو تسکین دیتا ہے
(6 ) متلی اور صفرا وی قے کو بے حد مفید ہے
(7) تا زہ لیمو ں کی سکنجبین بنا کر بخار میں پلا نے سے افا قہ ہوتاہے
(8) ملیریا بخا ر کی صورت لیمو ں کو نمک اور مر چ سیا ہ لگا کر چو سنا بخا ر کی شد ت کوکم کر تا ہے
(9 )ہیضہ میں لیمو ں کا رس ایک تولہ ، کا فو رایک رتی ، پیا ز کا ر س ایک تولہ ملا کر دن میں تین یا چار دفعہ استعمال کرنے سے صحت ہو تی ہے(یہ ایک خوراک ہے )
(10) خون کے جو ش کو ٹھیک کر تاہے ۔
(11) معدہ اور جگر کو قوت دیتا ہے اور خاص طور پر جگر کے گرم مواد کا جاذ ب ہے
(12) لیمو ں کو کاٹ کر اگر چہرے پر ملا جائے تو چھائیا ں اور کیل مہا سے ٹھیک ہو جا تے ہیں
(13)یر قان میں لیمو ں کے رس کا استعمال بے حد مفید ہے سکنجبین بنا کر دن میں تین بار استعمال کریں
(14)لیمو ں کے بیج اگر بریا ں کرکے کھا ئے جائیں تو قے اوردستو ں کو فور ی بند کرتے ہیں ۔ لیکن بیجو ں کو ہمیشہ چھیل کر استعمال کرنا چاہیے ۔ بچوں کی قے اور دستو ں میں بھی بے حد مفید ہے ۔ اس کی خورا ک دو سے تین دانو ں کا سفوف ہے
(15 ) کیڑے مکو ڑو ں کے زہر کے اثر کو لیمو ں کا رس پلا نے اور کا ٹی گئی جگہ پر لگا نا بے حد مفید ہوتاہے اس سے زہر کا اثر دور ہوجا تا ہے
(16 ) لیمو ں کا سونگھنا نزلہ کو بند کر تا ہے
(17 ) اگر لیمو ں کے رس کو چاکسومیں حل کر کے جست کے بر تن میں رگڑ کر آنکھو ں میں لگا یا جا ئے تو آشو ب چشم کے لیے بے حد مفید ہے۔
(18 )بینائی کی کمزوری ، آنکھو ں کی سر خی اور دھند وغیر ہ کو دور کرنے کے لیے آب لیموں آدھ پا ﺅ کانسی کے بر تن میںبانس کی لکڑی سے روزانہ چا ر گھنٹے تک رگڑتے رہیں ۔ آٹھویں دن سرمہ کی مانند خشک ہو جائے گا۔ اگر تھوڑی بہت نمی رہ جائےگی تو پھر کم دھو پ میں خشک کر کے بطور سرمہ استعمال کر یں ۔ بہت مفید ہے۔
(19 ) تا زہ لیمو ں کے چھلکو ں سے روغن لیموں تیا ر کیا جا تاہے ۔ جو کہ پیٹ کی گیس میں بے حد مفید ہے
(20 ) بیرو نی ممالک میں لیمو ں کے چھلکو ں سے مربہ بنا تے ہیں ۔ جس کو ماملیڈ کہتے ہیں  جو بچوں کی پسندیدہ چیز ہے۔
(21 ) لیمو ں کا اچار بڑھی ہوئی تلی کے لیے مفید ہوتا ہے
(22 ) چا و لو ں کو ابا لتے وقت اگر ایک چمچہ لیمو ں کا رس اس میں نچوڑ دیا جائے توچا ول خوش رنگ اور خوشبو دار بنتے ہیں
(23) روسٹ اشیا ءپراگر لیمو ں نچوڑ کر کھا یا جا ئے تو کھا نے کا ذائقہ اچھا ہو جا تا ہے اور کھانا بھی جلدی ہضم ہو جاتا ہے
(24) مچھلی کی بو دور کرنے کے لیے اس پر لیمو ں مل کر رکھنا چاہیے اس سے مچھلی خوش ذائقہ بھی پکتی ہے
(25 ) لیموں کے چھلکو ں سے دانت صاف کرنے سے کبھی دانت درد کی شکا یت نہیں ہو تی
(26 ) اگر نکسیر کثرت سے ہو تی ہوتو جس وقت نکسیر ہو رہی تو فوراً لیمو ں کے چند قطرے دونو ںنتھنوں میں لٹا کر ڈالنے سے فوراً بند ہو جا تی ہے اور پھر دو با رہ کبھی نکسیر نہیں ہو ت
(27 ) وزن کم کرنے کے لیے لیمو ں کا رس دو چمچے، شہد دو چمچے ایک گلا س پانی میں ملا کر صبح نہار منہ پینا بہت مفید ہے۔ دو ہفتے کے مسلسل استعمال سے وزن میں خاصی تبدیلی آجا تی ہے ۔ اگر سر دی کا موسم ہو تو نیم گرم پانی میں شہد اور لیموں حل کر کے پئیں
(28 ) سر دھو نے کے بعد اگر لیمو ں کا رس ملا کر پانی دوبا رہ با لو ں میں لگا یا جائے اور تولیے سے خشک کر لیا جائے تو بالوںمیں چمک آجا تی ہے
(29 ) سلا د والی سبزیاں مثلاً پو دینہ وغیرہ اگر مرجھا جائیں تو لیمو ں کا رس ملا پانی ان پر چھڑکنے سے دوبارہ تا زہ ہو جاتی ہے
(30 )لیمو ں مصفی خون ہے
(31 ) سو ز ش اور پیشا ب کی تکلیف کو فا ئدہ دیتا ہے
(32 ) داد کی جلدی بیماری پر اگر لیمو ں کا رس دس گرام ، تلسی کے پتو ں کا ر س دس گرام ملا کر لگانے سے ایک ہفتہ کے اندر درد جڑ سے غائب ہو جا تی ہے
(33 ) اگر کان بہتے ہو ں تو ایک چٹکی سہا گہ کا سفو ف کا ن میں ڈال کر پھر دو قطرے لیمو ں کے رس کے ڈالے جائیں تو کا ن بہنا بند ہو جائیں گے-
(34 ) لیمو ں کا رس ایک چھٹانک معہ ہم وزن پانی ملا کر دن میں تین دفعہ غرارے کرنے سے منہ کی بد بو فوری طور پر ختم ہو جا تی ہے اگر کسی وجہ سے منہ کی بد بو دور نہ ہو تو پھر فوری طور پر دانتو ں کے ڈاکٹر سے رجو ع کرنا چاہیے اور دانتو ں کی مکمل صفائی کروانی چاہیے
(35 ) خارش خشک و تر کی صورت میں لیمو ں کا رس پانچ گرام ، عرق گلا ب دس گرام اور چنبیلی کا تیل پندرہ گرام ، تینوںملا کر خارش والی جگہ پر لگانے سے چند ر وز میں افا قہ ہو جا ئے گا
(36 )درد گر دہ میں لیمو ں کا رس دس گرام ، سہا گہ ایک گرام ، شورہ قلمی ایک گرام اور نو شا در ایک گرام، تینو ں کو لیموں کے رس میں حل کر کے درد کے وقت استعمال کرنے سے فائدہ ہو تاہے
(37 ) آگر آنکھ کا درد ہو تو نصف لیمو ںپر سندھور چھڑ ک کر اس طر ف کے پیر کے انگوٹھے پر باندھنا ایک روز میں درد کو ختم کر دیتا ہے
(38 ) لیموں جرا ثیم کا خاتمہ کر تاہے اگر بواسیری مسوں پر لگایا جا ئے تو وہ جلدی ٹھیک ہو جاتے ہیں اور پھوڑے پھنسیو ں پر لگانے سے زخم جلدی مندمل ہو جاتے ہیں
(39 ) لیمو ں کا رس بیسن میںملا کر چہرے پر لگانے سے داغ ، دھبے دور ہو جا تے ہیں
(40 ) لیمو ں کا رس بیرونی طور پر جلد کو نرم اور حسین بنا تاہے
(41 ) بعض دفعہ لیمو ں کے رس کو شہد میں ملا کر چٹانے سے کھانسی ٹھیک ہو جا تی ہے
(42 )لیمو ں کا تا زہ رس سر سے لیکر پا ﺅ ںتک پو ری جسمانی مشینری کو اوور ہا ل کر تا ہے اور اس کا اعتدال کے ساتھ استعمال صحت و مسرت کا ضامن ہے
(43 ) اگر دانتو ں سے خون آتا ہو تو ایک عدد لیموں کا رس ، ایک گلا س نیم گرم پانی اور شہد دو بڑے چمچے ملا کر روزانہ غرارے کرنے سے یہ بیماری دور ہو جاتی ہے اس کو پائیوریا کی بیماری بھی کہتے ہیں۔
(44 )گر د ے اور مثانے کی چھوٹی مو ٹی پتھری کو لیمو ں کی سکنجبین نکال دیتی ہے
(45 )پیٹ ہلکا اور نرم کر تا ہے اور قبض کشا بھی ہو تاہے
(46 )بعض لوگوں کا خیا ل ہے کہ لیمو ںتیزابیت پیدا کر تا ہے لیکن یہ درست نہیں ہے بلکہ تیزابی ما دو ں کو خارج کر تا ہے، البتہ بہت زیاد ہ استعمال مناسب نہیں
(47 )سکروی کی مر ض ( یہ مر ض خون کی خرا بی سے پیدا ہو تا ہے) اس مر ض میں مسوڑھے سو ج جاتے ہیں ، جسم پر سیاہ داغ پڑ جا تے ہیں اور جسم میں مسلسل درد رہتا ہے، لیمو ں کے مسلسل استعمال سے شفا ہو تی ہے
(48 ) لیمو ںمیں فا سفور س ، فولا د ، پو ٹاشیم اور کیلشیم کی وافر مقدار ہو تی ہے جو انسانی صحت کے لیے ضروری ہے ۔
نوٹ : لیکن ان تمام تر خوبیو ں کے با وجود زیا دہ مقدار میں لیمو ں کا استعمال نقصان دہ ہے، لیموں کا تیز محلول دانتوں کے لیے مضر ہے اور لیمو ں کی زیا دہ تر شی پٹھو ں میں درد کا باعث ہو سکتی ہے ، لہذا اس کا مناسب حد تک یعنی اس کو مقررہ مقدار تک کھا نا ہی مفید ہے

 

Read More

خود لذتی اور اس سے بچنے کا طریقہ اور علاج

خود لذتی اور اس سے بچنے کا طریقہ اور علاج

اپنے ہاتھ سے شہوت پوری کرنا حرام ہے، اس کے بے شمار نقصانات ہیں حدیث پاک میں ایسے شخص کو ملعون کہا گیا ہے، اس بدعات میں مبتلا رہنے والا عموماً شادی کے قابل نہیں رہتا اس لعنت کے بُرے اثرات سے عضو خاص ٹیڑھا اور جڑ سے پتلا ہوجاتا ہے، اس میں روح،ریح اور خون کا دورہ پورے طور پر نہیں ہوتا بلکہ اس کے بدلے زرد رنگ کا مواد رگوں میں بھر جاتا ہے، صحت بھی دچ بدن گرتی ہے، عام جسمانی اور عصابی کمزوری پیدا ہوکر قوت مردی تباہ ہو کر رہ جاتی ہے۔
مریض،بزدل،مغموم،متفکر،بے ہمت،پریشان حال اور قوت حافظہ اور دماغ بے حد کمزور ہوجاتا ہے کام کرنے کو جی نہیں چاہتا بسا اوقات وہ زندگی سے متنفر اور پریشان ہو کر موت کو ترجیح دیتا ہے۔
خود لذتی کی خاص علامات یہ ہیں، مریض کی نگاہیں عموماً لوگوں کے سامنے جھکی ہوئی ہوں گی

آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے پڑ جانا، سر چکرانا اگر بیٹھ کر اٹھے تو آنکھوں کے آگے اندھیرا چھا جانا، پیشاب تیز اور جلا ہوا آنا، پاتھ بالکل ٹھنڈے یا بہت گرم رہنا، گالوں پر کبھی سفید ی کبھی جھریاں ناک کی نوک خمیدہ، زیادہ چلنے سے سانس پھول جانا، بے طاقتی کا روز بروز بڑھتے جانا، مشت زنی کی تباہ کُن عادت سے بے چینی بڑھتی ہے، دماغ انتہائی کمزور ہوجاتا ہے قوت ارادی گھٹتی چلے جاتی ہیں اور ذہنی الجھنیں ایسے نوجوانوں کے لئیے ترقی اور صحت و تندرستی کی تمام راہیں بند ہوجاتی ہیں۔
اس کا سبب عام طور پر بُری سوسائٹی اور گندے دوست ہیں جو اپنے بے تکلف عزیز دو ست یا رشتے دار وغیرہ نو عمر بھولے بھالے لڑکوں کو اس بدعات میں لگانے اور اس کی ترغیب دینے میں زیادہ حصّہ لیتے ہیں اور طرح طرح سے غلط بیانی کرکے ان کو اس گندی عادت کا غلام بنادیتے ہیں۔ اگرچہ اس کی کئی اور صورتیں بھی ممکن ہیں، مثلاً فحش ناول اور حیوانات کی مجامعت کے نظارے بھی اکثر نوجوانوں کو اس مرض کی طرف مائل کردیتے ہیں۔
اس مرض سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ اچھی صحبت اور اپنے آپ کو زیادہ سے زیادہ مصرو ف اور کام کاج کی طرف توجہ بڑھائی جائے، بیکاری،تنہائی اور اخلاق بگاڑنے والے لٹریچر اور گندے خیالات سے بچیں اور چلتے وقت نگاہوں کو نیچا رکھیں۔
اگر بے سمجھی کے باعث خدا نخواستہ اس مرض میں مبتلا ہوں تو فوراً ترک کرکے توبہ کریں اور پھر اس پر مضبوطی سے قائم رہیں۔
اس خوف کو ذہن سے نکال دیا جائے کہ مجھ میں کمزوری پیدا ہوگئی ہے کیونکہ بعض نوجوان گھبرا کر اُلٹے سیدھے علاج کرتے ہیں اور طرح طرح کی دواؤں میں الجھ کر اپنا جنسی نظام خراب کرلیتے ہیں زہریلی اور خطرناک قسم کی دوائیں عضو خاص پر لگا لگا کر اسے اور زیادہ بے کار بنالیتے ہیں حالانکہ عموماً ان کی زیادہ ضرورت نہیں ہوتی البتہ سادہ قسم کی مالش سے بھی کام چل سکتاہے۔ مثلاً دار چینی کا تیل یا انڈوں کا تیل وغیرہ کام میں لایا جا سکتا ہے۔
بہرحال اس مرض کیوجہ سے جو کمزوری پیدا ہو جاتی ہیں اس کا علاج صفر یہ ہے کہ عام جسما نی صحت پر خاص توجہ دی جائے اس مقصد کیلئیے اچھی اور مناسب غذا استعمال کریں اس طرح رفتہ رفتہ خرابیاں دُور ہو جائیں گی۔
اطباء اس مرض میں دوا کی بجائے غذا کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں ۔
اگر اس بدعات کو چھوڑنے کے بعد احتلام بار بار ہوتا ہو تو اس کا مناسب علاج کیا جاسکتا ہے۔
نسخہ احتلام

 نسخہ الشفاء :تخم قنب 6 گرام، اجوائن خراسانی 6 گرام، مغز بلوط 6 گرام، پوٹاشیم برومائیڈ 6 گرام، کافور 6 گرام، تمام ادویات کو باریک پیس کر ملالیں
مقدار خوارک : 6 ماشہ صبح و شام ہمراہ پانی کھائیں۔ قبض کیلئے رات کو چھلکا اسبغول دودہ کے ساتھ کھائیں اس سے ذکاوت حس چند دنوں میں دور ہو کر احتلام بند ہوجاتا ہے (نصاب 15 دن) اس کے بعد منی کی اصلاح اور گاڑھا کرنے کیلئے معجون آرد خرما کسی اچھے پنسار اسٹور سے لے کر تقریباً دو ہفتے دودہ کے ساتھ استعمال کریں ( دوران علاج گرم اور ترش اشیاء) سے پرہیز، اگر احتلام وغیرہ جملہ شکایات نہ ہوں تو پھر ان دواؤں کو استعمال کرنے کی حاجت نہیں ہے  مذکورہ بالا مشورہ ہی بطور علاج کافی ہے۔
کمزوری کی دوائیں شوقیہ بھی نہ کھائیں بادام سات عدد اخروٹ دو عدد چار پستے آٹھ چلغوزے ایک انگلی کے برابر ناریل (گری) تھوڑا سا شہد یا مصری ملا کر نہار منہ کھالیا کریں تو قوت مردمی کی کمی نہ ہوگی، اگر آپ ہر دوسرے تیسرے مہنے پندرہ بیس روز کیلئے کھاتے رہیں تو کسی چیز کی کمی محسوس نہ ہوگی حافظہ بھی تیز رہے گا۔
کثرت احتلام کی مفید تدابیر

تیز مصالحہ دار غذا تمباکو، چائے اور گوشت کی زیادتی سے پرہیز کیا جائے۔
 شام کا کھانا غروب آفتاب کے فوراً بعد کھالینا چاہیئے۔
پیشاب کرکے سونا چاہئیے۔
  عین سوتے وقت دودھ یا پانی پینے سے پرہیز کیجئیے۔
 ہمیشہ داہنی کروٹ کے بل لیٹ کر سونے کی عادت بنانی چاہئیے۔
نرم گدا اور بستر استعمال نہ کیا جائے بلکہ سخت بستر پر سویا جائے۔
 عشقیہ قصے کہانیاں اور فحش ناول وغیرہ سے توبہ کیجئیے۔
 صبح و شام پیدل ہوا خوری کو اپنا معمول بنائیے۔
 کھانا بھوک سے کم کھائیے خصوصاً رات کا کھانا۔
ہفتہ میں دو مرتبہ چھلکا اسبغول دودھ کے ہمراہ ایک چمچ کھالینا چاہیئے۔
نوٹ : عام نوجوان کو مہینہ میں دو تین بار احتلام ہو جائے تو بیماری نہیں ہے جب اس سے زیادہ ہو تو علاج کی فکر کرنی چاہیئے

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

ضبط ولادت (مانع حمل) – شرعی نقطہ نظر سے

اولاد اللہ تعالی کی بہت بڑی نعمت ہے مگر اس کے باوجود بعض اوقات انسان ضبط ولادت کو ضروری خیال کرتا ہے۔ اس کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ ضروری نہیں کہ ہر ضبط ولادت کے پیچھے حرام کاری ہی کارفرما ہو۔

ضبط ولادت میں ممکنہ جائز وجوہات

 ماں اور بچوں کی صحت کے نکتہ نظر سے خواہش ہوتی ہے کہ بچوں کی پیدائش میں دو تین سال کا وقفہ ہو۔
 بعض اوقات ماں کی صحت اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ وہ مزید بچے پیدا کر سکے۔
بعض اوقات میڈیکل ٹیسٹوں کی مدد سے پتہ چل جاتا ہے کہ آئندہ بچے نارمل نہیں‌ ہوں گے، چنانچہ حمل سے احتراز کیا جاتا ہے۔
 والدین کی بعض بیماریاں بچوں کو منتقل ہونے کے خدشے سے بھی بعض اوقات ضبط ولادت کو ترجیح دی جاتی ہے۔
 اکثر جوڑے دو یا تین بچوں کی پیدائش کے بعد اپنے خاندان کو مزید بڑا کرنے سے احتراز کرتے ہیں تاکہ وہ بچوں کی بہتر تعلیم و تربیت کا انتظام کر سکیں۔
 ملازمت پیشہ خواتین بچوں کی تربیت کے لئے کم وقت نکال پاتی ہیں، چنانچہ ان کی بھی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ کم بچے پیدا کریں۔
شرعی نقطہ نظر
مذکورہ بالا ممکنہ وجوہات کے پیش نظر بہت سے علماء ضبط ولادت کو سو فیصد حرام قرار نہیں دیتے۔ اس کے جواز میں وہ احادیث پیش کی جاتی ہیں جن میں صحابہ کرام کے عزل کرنے کا ذکر ہے۔ عزل اس دور میں ضبط تولید کا ایک طریقہ تھا۔

صحیح بخاری میں مذکور حدیث مبارکہ میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم عزل کیا کرتے تھے درآنحالیکہ قرآن مجید کے نزول کا سلسلہ جاری تھا۔

بخاری شریف کی ایک اور حدیث میں ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے سرور کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا کہ عزل کرنا کیسا ہے؟ آپ نے فرمایا جس جان کو اللہ نے قیامت سے پہلے پیدا کرنا ہے وہ ضرور پیدا ہو گی۔ (یعنی تم اسے روک نہیں سکو گے۔)

حقیقت بھی یہی ہے کہ عزل کے دوران انزال سے پہلے ذکر کو فرج سے باہر نکالنے کی کوشش میں یا انزال سے بھی پہلے بعض اوقات چند سپرم فرج میں رہ جاتے ہیں اور وہ حمل کا باعث بن جاتے ہیں۔ جدید تحقیق کے مطابق عزل کی صورت میں 25 فیصد تک حمل کا امکان باقی رہتا ہے۔ یہی بات چودہ صدیاں قبل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحابہ کرام سے فرمائی تھی۔

اس صفحہ کے مواد میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔
دوبارہ ملاحظہ کرنا مت بھولئے گا۔

عرق گلاب سے چہرے کی تروتازگی

گلاب اپنی خوبصورت شکل اور من پسند خوشبو کی بنا پر پھولوں کا بادشاہ کہلاتا ہے۔ اس کی کاشت پوری دنیا میں مختلف ناموں سے کی جاتی ہے۔ اب تک اس کی کئی اقسام دریافت کی جا چکی ہیں۔ گلاب سفید، سیاہ، زرد، صندلی اور کئی رنگوں میں ہوتا ہے۔
خوبصورت رنگوں اور من پسند خوشبوﺅں کے علاوہ یہ بے بہا طبی فوائد کا حامل ہے۔ اس کے استعمال سے دل و دماغ قوی اور ارواح کو تقویت ملتی ہے۔ فرحت اور لطافت پہنچاتا ہے۔
گلاب کے پھول کا استعمال ہر طرح سے دل، پھیپھڑے، معدہ، جگر، گردوں، آنتوں، رحم اور مقعد کو قوت دیتا ہے۔ معدے اور جگر کے سدے دور کرتا ہے۔ دست آور ہے۔ اپنی تمام تر طبی افادیت کے پیش نظر اسے مختلف صورتوں میں بطور شربت، گولیاں، معجون، عطر و عرق استعمال کیا جاتا ہے۔ قبض کیلئے اطباءکرام صدیوں سے اس کے پھولوں سے تیار ہونے والی گلقند کا استعمال کرواتے چلے آرہے ہیں۔
گلاب کا عرق کے طور پر استعمال عرب اطباءکے دور سے جاری ہے اور اسے مختلف امراض اور ادویہ کی تیاری میں استعمال کیا جارہا ہے۔ عرق اس صاف اور مقطر سیال کو کہتے ہیں جو ادویہ سے بصورت تقطیر حاصل کیا جاتا ہے۔ اسے عربی میں لفظ ماء(پانی) سے یاد کیا جاتا ہے۔ مثلاً ماالورد (عرق گلاب) ماءالخلاف (عرق بید) وغیرہ۔
عرق نکالنے کا اصل مقصد دواءکے لطیف اجزاءکو حاصل کرنا ہے جو کہ بجلی کی سی سرعت سے جسم انسانی میں داخل ہونے کے بعد اپنا اثر دکھاتے ہیں۔ اس کو دوسری دواﺅں کی نسبت یہ امتیاز حاصل ہے کہ یہ بہت جلد اپنا اثردکھاتے ہیں۔
علاوہ ازیں نازک مزاج اور معجونوں اور گولیوں کو استعمال کرنے سے ہچکچاہٹ محسوس کرنے والے افراد کیلئے بھی عرق کا استعمال اپنی لطافت اور صاف شفاف ہونے کی وجہ سے آسان ہو جاتا ہے۔
عرق گلاب کی افادیت
افادیت کے لحاظ سے عرق گلاب چہرے کو شگفتہ اور تروتازہ بنانے کیلئے ایک بہترین قدرتی دوا ہے۔ علاوہ ازیں آنکھوں کی جلن، خراش، آشوب چشم، آنکھوں کا دکھنا، نیز آلودگی، گرمی اور لوکی وجہ سے آنکھوں کے سرخ ہونے اور پانی بہنے میں مفید ہے اور امراض چشم (آنکھوں کے امراض) کیلئے تیار ہونے والے اور امراض قلب اور دیگر امراض کیلئے تیار ہونے والی ادویات اور مشروبات مثلاً جام شیریں وغیرہ میں بھی اس کا استعمال کیا جاتا ہے چہرے کے نکھار اور کیل مہاسوں، چھائیوں اور چہرے کی خشکی کیلئے عرق گلاب کا عرق لیموں اور گلیسرین میں ملا کر استعمال انتہائی مفید ہے اس کے علاوہ اس کے درج ذیل فوائد ہیں۔
دل و دماغ اور معدہ کو تقویت دیتا ہے۔
درد معدہ، امعائ، طحال، جگر اور پیٹ کے مروڑ کو دور کرتا ہے۔
ہیضے میںاس کا استعمال مفید ہے۔
قبض کو دور کرتا ہے۔
آنکھ کے دکھنے میں مفید اور موثر ہے۔
گرمی کے خفقان اور غشی کیلئے مفید ہے۔
وضح حمل (بچے کے پیدا ہونے کے بعد) ماں اور بچہ دونوں کو چند دنوں تک عرق گلاب کا استعمال کرنا مفید ہے۔
اس سے بچے کے پیٹ کی آلائش وغیرہ صاف ہو جاتی ہے اور زچہ کا نفاس بغیر تکلیف اور تنگی کے خارج ہو جاتا ہے۔
دوران حمل خفقان اور متلی میں عرق گلاب گرم کرکے گھونٹ گھونٹ پلانا مفید ہے۔
پیٹ صاف کرنے کیلئے نومولود بچوں کو دیا جا سکتا ہے۔
عرق گلاب دل اور سر کے امراض اور بواسیر کو دور کرتا ہے۔
عرق گلاب، سرکہ اور پانی میں ملا کر اس میں کپڑا بھگو کر بدن پر رکھنے سے بخار میں سر کی گرمی ہلکی ہو جاتی ہے۔
عرق گلاب میں پانی ملا کر پینے سے پیاس بجھتی ہے۔ بخار میں سر کی گرمی ہلکی ہو جاتی ہے۔ کلیاں کرنے سے قلاع دہن (منہ کے چھالے) دور ہو تے ہیں۔عام استعمال کیلئے
جلد کی خوبصورتی کیلئے حسب ضرورت ہتھیلیوں پر ڈال کر چہرے پر لگائیں۔

ترکیب استعمال
ایک سال کی عمر کے بچوں کیلئے:
صبح و شام: 5 ملی لیٹر (ایک چائے کا چمچ)

بڑے بچوں کیلئے
صبح و شام :10ملی لیٹر (دو چائے کے چمچ)

بڑوں کیلئے
صبح و شام: 10ملی لیٹر (دو چائے کے چمچ)
آنکھ دکھنے کی صورت میں دن میں تین مرتبہ چند قطرے آنکھوں میں ڈالیں

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کوئی کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کے لیے دستیاب ہیں تفصیلات کے لیے کلک کریں
فری مشورہ کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herba

 

Read More

جنسی بیماریوں کا علاج کروانے سے شرمائیں گے اور اپنے جنسی مسائل سے نمٹ نہیں پائیں گے۔

مثبت جنسی تعلیم کی ضرورت و اہمیت کے پیش نظر واضح ہو کہ جس معاشرے میں مثبت طریقے سے جنسی تعلیم نہ ملے اور کسی کو جنسی موضوعات پر گفتگو کرنے کی جرات نہ ہو، ایسے معاشرے میں اگر خدانخواستہ کوئی شخص کسی جنسی مرض میں مبتلا ہو جائے تو وہ اپنا علاج کروانے سے اس وقت تک شرماتا رہتا ہے جب تک وہ مرض پوری طرح شدت اختیار نہیں کر لیتا۔ایسے امراض جن پر بروقت تشخیص کی صورت میں چند دن کے علاج سے قابو پانا ممکن ہے، ہمارے معاشرے کی کھوکھلی حیاء کی وجہ سے ان کی تشخیص اس وقت ہوتی ہے جب وہ موذی مرض بن چکے ہوتے ہیں۔ جس کی وجہ مثبت جنسی تعلیم کا فقدان اور جنسی موضوعات پر کلام کو ناجائز سمجھنا ہے۔ ایسی صورت میں مریض اپنی جنسی بیماریوں کا علاج کروانے سے شرماتے ہیں اور اپنے جنسی مسائل سے نمٹ نہیں پاتے۔
ہمیں اس حقیقت کو تسلیم کر لینا چاہیئے کہ یہ سب کچھ مثبت جنسی تعلیم کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ اگر معاشرے میں مثبت جنسی تعلیم موجود ہو تو لوگ اپنے جنسی مسائل کے حل میں محض شرم و حیاء کی وجہ سے سستی نہیں‌ کریں‌ گے اور بیشمار لوگ پیچیدہ جنسی بیماریوں‌ سے محفوظ‌ رہ سکیں گے۔