سیب، کے، خواص، اور، فائدے
سیب اپنی غذایئت کے لحاظ سے دنیا کا مشہور ترین پھل ہے۔میٹھا سیب پہلے درجےمیں گرم دوسرے میں تر ہے۔ترش پہلے درجے میں سردوخشک ہے میخوش گرمی و سردی میں معتدل اور پہلے درجے میں خشک ہے۔پھیکا سیب سرد تر ہے۔
بنیادی طور پر اعلا قسم کے سیب کی پیداوار کے لیے سرد آب و ہوا کی ضرورت ہوتی ہے۔جو پہاڑی علاقے سطح سمندر سے تین ہزار فٹ کی بلندی پر واقع ہیں،وہاں اس بھل کی کاشت کی جاتی ہے۔وہیں اس پھل کی اعلیٰ پیداوار ملتی ہے۔آج کل یہ پھل فرانس،جرمنی،اٹلی اور امریکہ میں سب سے زیادہ پیدا ہوتا ہے۔پاکستان میں اسکی پیداوار کے ذخائر کوئٹہ،وادی کاغان،پونجھ اور مضفر آباد ہیں۔جبکہ بھارت میں شملہ اور کلوہ کی پہاڑیاں اس لذیذ اور خوشنما پھل کی پیداوار کے لیے بہت مشہور ہیں۔
سیب میں فاسفورس کے اجزاء موجود ہیں،اسی لیے یہ مقوی دماغ بھی ہے۔اسمیں فولاد کے اجزاء بھی شامل ہیں اسلیے اسکا استعمال خون کے ذرات میں اضافہ کرتا ہے اور چہرے کو سرخ و شاداب بناتا ہے۔
سیب کا چھلکا اتار کر کھانا ایک فاش غلطی ہے۔اسکے چھلکے کی موٹائی میں وٹامنز کی ایک بڑی مقدار چھپی ہوتی ہے۔جو کہ چھلکا اتارنے پر عموما ضائع ہو جاتی ہے۔اسلیے ضروری ہے کہ اسے چھلکے سمیت ہی کھایا جائے۔
سیب کھانے سے ہاضمہ کو تقویت ملتی ہے۔سیب کھانا قبض کشا اثر رکھتا ہے اور اسکے علاوہ جگر کا فعل بھی تیز کرتا ہے۔
سیب کا عرق معدے اور انتڑیوں کی بیماریوں کے لیے دافع جراثیم اور دافع بدبو ہے۔گردوں کی صفائی میں اسکی کارکردگی لاجواب ہے۔تقویت معدہ کے لیے
بنیادی طور پر اعلا قسم کے سیب کی پیداوار کے لیے سرد آب و ہوا کی ضرورت ہوتی ہے۔جو پہاڑی علاقے سطح سمندر سے تین ہزار فٹ کی بلندی پر واقع ہیں،وہاں اس بھل کی کاشت کی جاتی ہے۔وہیں اس پھل کی اعلیٰ پیداوار ملتی ہے۔آج کل یہ پھل فرانس،جرمنی،اٹلی اور امریکہ میں سب سے زیادہ پیدا ہوتا ہے۔پاکستان میں اسکی پیداوار کے ذخائر کوئٹہ،وادی کاغان،پونجھ اور مضفر آباد ہیں۔جبکہ بھارت میں شملہ اور کلوہ کی پہاڑیاں اس لذیذ اور خوشنما پھل کی پیداوار کے لیے بہت مشہور ہیں۔
سیب میں فاسفورس کے اجزاء موجود ہیں،اسی لیے یہ مقوی دماغ بھی ہے۔اسمیں فولاد کے اجزاء بھی شامل ہیں اسلیے اسکا استعمال خون کے ذرات میں اضافہ کرتا ہے اور چہرے کو سرخ و شاداب بناتا ہے۔
سیب کا چھلکا اتار کر کھانا ایک فاش غلطی ہے۔اسکے چھلکے کی موٹائی میں وٹامنز کی ایک بڑی مقدار چھپی ہوتی ہے۔جو کہ چھلکا اتارنے پر عموما ضائع ہو جاتی ہے۔اسلیے ضروری ہے کہ اسے چھلکے سمیت ہی کھایا جائے۔
سیب کھانے سے ہاضمہ کو تقویت ملتی ہے۔سیب کھانا قبض کشا اثر رکھتا ہے اور اسکے علاوہ جگر کا فعل بھی تیز کرتا ہے۔
سیب کا عرق معدے اور انتڑیوں کی بیماریوں کے لیے دافع جراثیم اور دافع بدبو ہے۔گردوں کی صفائی میں اسکی کارکردگی لاجواب ہے۔تقویت معدہ کے لیے
تازہ سیب کے رس میںسیاہ مرچ،زیرہ اور نمک کا سفوف چھڑک کر پینے سے بھوک میں اضافہ ہوتا ہے اور معدے کو تقویت ملتی ہے۔
عقرب گزیدہ کے لیے
بچھو کے کاٹنے کے لیے ایک عمدہ اور مفید نسخہ سیب سے متعلق ہے۔یہ ٹیس وغیرہ اسی وقت دور کردیتا ہے۔نہایت آسان مگر کارگر ہے۔تازہ سیب کھرل کرکے اس جگہ لیپ کریں جہاں زخم ہو۔فوری آرام ملے گا۔
بخار کے لیے
حالت بخار میں مریض کو تسکین دے کر بخار کو رفع کرتا ہے۔اگر بادی کے بخار کے لیے مریض کو پہلے دو تین سیب کھلا دیئے جایئں تو بادی رک جاتی ہے۔مگر خیال رہے کہ مریض کو قبض نہ ہونے پائے۔
پیٹ کے کیڑوں کے لیے
پیٹ کے کیڑوں کے لیے سیب کا استعمال بہت عمدہ ہے۔سوتے وقت مریضکو ایک سیب کھلا دیں اور اوپر سے پانی نہ دیں۔ایک ہفتے کے اندر تمام کیڑے ہلاک ہو جایئں گے۔