Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

ساتھی اور ساتھیوں کا دباؤ

ساتھی اور ساتھیوں کا دباؤ

آپ کی عمر کے لوگوں اور آپ کی جماعت میں ساتھ پڑھنے والوں کو ساتھی کہا جاتا ہے۔ ساتھیوں کے دباؤ کے احساس کی وجہ سے آپ کی سوچ، روّیے اور آپ کی وضع قطع پر متاثر ہوتی ہے۔جب آپ چھوٹے (نوجوان) ہوتے ہیںاور ابھی دُنیا کو سمجھنے کے مراحل سے گزر رہے ہوتے ہیں تو آپ کے لئے خود سے فیصلے کرنا ذرا مشکل ہوتا ہے۔لیکن جب دُوسرے لوگ اِس بات میں شامل ہوجائیں اور آپ کے فیصلوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کریں تو یہ صورت حال اور بھی مشکل ہو جاتی ہے۔
کیا صِرف نوجوان/ نوبالغان ہی ساتھیوں کے دباؤ سے دوچار ہوتے ہیں؟
یہ معاملہ کبھی نہ کبھی بالغاں سمیت سب ہی کے ساتھ پیش آتا ہے۔
کیا ساتھیوں کا دباؤ ہونا خراب بات ہے؟

بالکل نہیں!ساتھیوں کے ساتھ گزاراہُوا وقت، غیر محسوس طریقے پر آپ کی زندگی پر اثر انداز ہوتا ہے۔ آپ کو اور آپ کے ساتھیوں کو ایک دُوسرے سے نئی باتیں معلوم ہوتی ہیں۔آپ کی عمر کے افراد کے لئے ایک دُوسرے کی بات سُننا اور ایک دُوسرے سے سیکھنا ایک قدرتی عمل ہے۔
ساتھیوں کے دباؤ کا اچھا اثر کس صورت میں ہوتا ہے؟

ساتھیوں کا دباؤ ایک دُوسرے کے لئے اچھا ہو سکتا ہے اِس کی چند اچھی مثالیں یہ ہیں آپ کا ہم جماعت آپ کواُردو کا مشکل سبق یاد رکھنے کے آسان طرقے بتا سکتا ہے آپ کسی کا تلفّظ دُرست کروا سکتے ہیں کوئی اپ کو کرکٹ میں گُگلی کرنا سِکھا سکتا ہے؛ آپ کو لطیفے سُنانے والا دوست پسند ہوتا ہے اور آپ اُس جیسا بننا چاہتے ہیں آپ اپنے دوست کو قائل کر لیتے ہیں کہ اگلے روز ہونے والے ٹیسٹ کی تیاری کر نے کے لئے وہ پارٹ میں شِرکت نہ کرے آپ نئے گانے کے ذریعے اپنے دوستوں میں جوش پیدا کر دیتے ہیں اور سب اِس کو گُنگنانے لگتے ہیں
ساتھیوں کے دباؤ کا خراب اثر کس صورت میں ہوتا ہے؟

بعض اوقات ساتھیوں کا دباؤ خراب اثر ڈالتا ہے درجِ ذیل مثالوں پر غور کیجئے آپ کو جدید ترین فیشن یا ایشوریہ رائے کے بارے میں کی جانے والی گپ شپ کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے،اور اِس بات پر آپ کا مذاق اُڑایا جاتا ہے؛آپ اردو اخبار پڑھتے ہیں اور اِس بات پر آپ کو چھیڑا جاتا ہے، آپ کے موبائل فون کاجدید ترین سیٹ نہ ہونے کی وجہ سے بہت سے طنزیہ جملے سُننا پڑتے ہیں اور آپ کو نیا سیٹ خریدنے پر مجبور ہو جاتے ہیں آپ جانتے ہیں کہ تمباکو نوشی صحت کے لئے خطرناک ہوتی ہے لیکن پھر بھی ساتھیوں کے دباؤ کی وجہ سے تمباکو نوشی پر مجبور ہوجاتے ہیں  آپ نہ چاہتے ہوئے بھی دوستوں کی خاطر اپنی کلاس چھوڑ دیتے ہیں آپ اپنے دوستوں کی باتوں کا نشانہ بن جاتے ہیں جب کہ در حقیقت آپ کی اپنی بات دُرست ہوتی ہے۔

ہم سب کی خواہش ہوتی ہے کہ لوگ ہمیں پسند کریں کوئی اپنے آپ کو ’بور‘،’نقصان اُٹھانے والا‘،یا ’عجیب‘ کہلانا پسند نہیں کرتا لیکن اپنے بہتر فیصلوں کو چھوڑ دینا اور اپنی مرضی کے خلاف کام کرنے پر مجبور ہوجانا کوئی اچھی بات نہیں ہے
کیا یہ ممکن ہے کہ ساتھیوں کے دباؤ پر مجبور ہوئے بغیر اُن کی دوستی قائم رکھی جائے ؟

آپ یقینأٔ ایسا کر سکتے ہیں یاد رکھئے کہ حقیقی دوست آپ کی خواہشات کا احترام کریں گے اورآپ کی مرضی کے خلاف کوئی کام کرنے پر آپ کو مجبور نہیں کریں گے دوستوں کے دباؤ پر  نہیں کہنا مشکل ضرورہوتا ہے لیکن آپ ایسا کر سکتے ہیں۔ آپ کو خوش گوار حیرت ہوگی کہ ایسا کرنے سے آپ کتنی قوّت محسوس کرتے ہیں اِس سلسلے میں چند نقاط درجِ ذیل ہیں

اپنے احساسات اور جذبات پر توجہ دیجئے کہ اِن کے مطابق دُرست بات کیا ہے۔ اِس طرح آپ دُرست فیصلے کرسکیں گے
اندرونی قوّت اور خود اعتمادی پید اکیجئے اِس طرح اپنی مرضی کے خلاف کام نہ کرنے کی قوّت پید اہوگی۔
 اگر ممکن ہو تو ایسے مواقع پر اپنی فیملی سے تعاون حاصل کیجئے۔
ساتھیوں کا دباؤ محسوس کرنے والے ساتھیوں کی مدد کیجئے اور اُن کا ساتھ دیجئے۔
 اپنے ہم خیال دوست تلاش کیجئے جو سمجھتے ہوں کہ آپ  شیش استعمال نہیں کرنا چاہتے، یا کلاس چھوڑنا نہیں چاہتے یا ہفتے کی رات گھر پر ٹھہر نا چاتے ہیں۔
  کم از کم ایک ایسا ساتھی/ دوست تلاش کیجئے جو ساتھیوں کو  نہیں کہنے کے لئے تیار ہو ایسا کرنے سے ساتھیوں کا دباؤ بڑی حد تک کم ہوجاتا ہے اور اُن کی باتوںکی مزاحمت کرنا کافی آسان ہوجاتا ہے، یہ ایک اچھی بات ہے کہ اپنے ہم خیال دوست/ یار حاصل کئے جائیں جواُس وقت آپ کا ساتھ دیں جب آپ کسی عمل کی مزاحمت کرنا چاہتے ہوں، اپنے گروپ کی خواہش کے بر عکس سگریٹ استعمال کرنے سے منع کرنے پر آپ کو اچھا محسوس ہو سکتا ہے۔

شاید آپ نے یہ قول سُنا ہوگا کہ  دوستوں کا انتخاب سوچ سمجھ کر کرنا چاہئے کیوں کہ ساتھیوں کا دباؤ بہت ہوتا ہے اِس لئے یہ بات کہی جاتی ہے اگر ااپ ایسے دوست منتخب کرتے ہیں جو منشّیات کا ستعمال نہیں کرتے، اسکول سے نہیں بھاگتے، تمباکو نوشی نہیں کرتے، اپنے والدین سے جھوٹ نہیں بولتے تو اِس بات کا امکان ہے کہ آپ بھی ایسا نہیں کریں گے خواہ دِیگر لوگ ایسا کرتے ہوں۔

ہم سب سے زندگی میں کبھی نہ کبھی غلطی ہو جاتی ہے۔ اپنی غلطیوں کا احساس کرنا اور اُن سے سبق حاصل کرنا ایک اہم بات ہے۔ اپنے والدین یا شاید اسکول کے قابلِ اعتماد اُستاد سے بات کرنے کے ذریعے آپ کافی بہتر محسوس کر سکتے ہیں اور آپ اگلی بار ساتھیوں کے دباؤ کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہو جاتے ہیں۔
ساتھیوں کے دباؤ کا براہِ راست مقابلہ کرنا۔

نا پسندیدہ صورت حال سے نمٹنے کے لئے پہلے سے تیاری کیجئے ایسی صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لئے ذہنی میں خاکہ تیار کیجئے۔
 اہم مسائل مثلأٔ جنس، منشّیات، الکحل، تمباکو نوشی وغیرہ پر اپنے موقف کو سمجھئے اور اپنے فیصلوں پر کسی کو اثرانداز نہ ہونے دیجئے۔
 کسی کونقصان پہنچانے والی یا تنگ کرنے والی سرگرمیوں میں حِصّہ نہ لیجئے اور ایسی صورت حال میں اپنی رائے کا اظہار کیجئے۔
خود کو قائد تصور کیجئے اور مناسب طرزِ عمل اختیار کیجئے۔جتنا قائدانہ کردار آپ اختیارکریں گے اُتنا ہی آپ اپنے ساتھیوں میں اپنی رائے پر عمل کر سکیں گے۔

کیا ہر شخص دباؤ محسوس کرتا ہے

کیا ہر شخص دباؤ محسوس کرتا ہے

دباؤ کی دیکھ بھال
دباؤ کیا ہوتا ہے؟

بیرونی دُنیا کے اثرات سے جسم میں محسوس ہونے والی شکست وریخت (ٹُوٹ پُھوٹ)
کو دباؤ کہا جاتا ہے یہ دباؤ مثبت بھی ہوسکت اہے اور منفی بھی مثبت دباؤ عمل پر آمادہ کرتا ہے اور زندگی میں گرم جوشی پیدا کرتا ہے منفی دباؤ سے انسان کی اُمنگ کمزور ہوجاتی ہے ڈپریشن، تشویش، خوف، اُلجھن وغیرہ جیسے اثرات مرتّب ہوتے ہیں۔ہم ٹریفک میں دیر ہوجانے کی وجہ سے لے کر زندگی کی بعض تبدیلیوں کی بُری خبر سُننے تک کے اثرات کو دباؤ سے تعبیر کرتے ہیں۔
کیا ہر شخص دباؤ محسوس کرتا ہے؟

یقینأٔ جب تک ہم زند ہ ہیں ،اچھّے اور بُرے دباؤ سے ہمارا واسطہ رہے گا۔دباؤ ہمیں ہر عمر اور عمر کے ہر مرحلے میں متاثر کرتا ہے۔
دباؤ کیا ہوتا ہے؟

آپ کوئی بُری خبر سُنتے ہیں وہ خوفناک خالہ جو آپ سے لاکھوں سوالات پوچھنے کا شوق رکھتی ہیں،اِس ہفتے کے اختتام پرآپ کے ہاں آرہی ہیں آپ کا کمپیوٹر عین امتحان سے پہلے خراب ہوجاتا ہے یاآپ کی اپنے دوست سے لڑائی ہو جاتی ہے۔یہ دباؤ پیدا کرنے والی صورت حال کی مثالیں ہیں اِن کی وجہ سے فکر مندی ، تشویش اور اُلجھن پید اہوتی ہے۔آپ کا سَر چکراتا ہے اور گردن اور شانوں کے عضلات میں تناؤ اور درد پیدا ہوجاتا ہے۔یہی دباؤ ہے۔بہت زیادہ دباؤ سے نہ ختم ہونے والی تھکن ،ہاضمہ کی خرابیاں، کمر درد، توجّہ میں کمی جیسی شکایات پیدا ہوتی ہیں اور فیصلہ کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔
دباؤ کی صورت میں کیا ہوتا ہے ؟

دباؤ کی صورت میں ،کورٹیسول نامی ایک کیمیکل پیدا ہوتا ہے ایک حالیہ تحقیق کے مطابق یہ پیٹ پر وزن بڑھنے کا سبب بھی بنتا ہے ۔یہ کوئی اچھی بات نہیں کیوں کہ اس سے دِل کے امراض پیدا ہوسکتے ہیں بعض مطالعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ کورٹیسول دِماغ کے خُلیات کو بھی نقصان پہنچاتا ہے تاہم دباؤ ایک لحاظ سے فطری بھی ہوتا ہے لہٰذا اس سے خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں  در حقیقت بعض صورتوں میں دباؤ انسان کو عمل پر آمادہ کرتا ہے۔

امراض صِرف طویل مُدّت تک شِدّت کے ساتھ جاری رہنے والے دباؤ کے نتیجے میں پیدا ہوتے ہیں۔

بعض اوقات پیشہ ورانہ مشورے سے مدد حاصل ہوسکتی ہے درجِ ذیل پتے پر بِلا جھجھک رابطہ کیجئے:

alshifaherbal@gmail.com

03040506070

کیا آپ کو ہر وقت تھکن رہتی ہے؟
بِلاوجہ مزاج میں تبدیلی آجاتی ہے؟
 معمولی باتوں پر رونا آتا ہے؟
 نیند نہیں آتی؟
 سَر درد رہتا ہے؟
 خوف زدہ ہیں ،لیکن خوف کی وجہ نہیں جانتے؟
 ہتھیلیوں پر پسینہ آتا ہے؟
 حادثات کا آسانی سے شکار ہو جاتے ہیں؟
 ہر وقت بُھوک لگتی ہے؟
کوئی کام کرنے کا دِل نہیں چاہتا۔
گرم جوشی ختم ہوگئی ہے؟

دباؤ ہونے کی صورت میں کیا ہوتا ہے؟

دباؤ کی وجہ سے ،cortisol نامی ایک کیمیکل پید اہوتا ہے ایک حالیہ تحقیق کے مطابق یہ پیٹ پر وزن بڑھنے کا سبب بھی بنتا ہے۔اور یہ کوئی اچھی بات نہیں کیوں کہ اِس کے اثرات دِل کا مرض پیدا کرتے ہیں۔بعض مطالعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ cortisolدِماغ کے خُلیات کو بھی ضائع کرنے کا سبب بنتا ہے۔مقصد یہ نہیں کہ آپ کو خوف زدہ کیا جائے بلکہ  دباؤ کا ہونا ایک فطری عمل ہے ۔صِرف طویل مُدّت اور انتہائی صورتوں میں یہ مرض کی صورت اختیار کرلیتا ہے۔
دباؤ ختم کرنے والے چند عملی اقدامات:

دباؤ ختم کرنے کے لئے نقاط

جن دوستوںکے ساتھ آپ کو اچھا محسوس ہوتا ہے اُن کے ساتھ وقت گزارئیے۔
نانی /نانایا دادی /داداسے مشورہ کیجئے یا اُن سے اُن کی زندگی کے بارے میں پوچھئے اور حیران کُن باتیں سُنئے۔
روزانہ کسی کے کہنے پر کچھ کرنے کے بجائے ، کچھ اپنی ’مرضی‘ کے کام بھی کیجئے ۔
 گپ شَپ نہ کیجئے۔
کافی مقدار میں پانی پیجئے اکثر ہم تھکن محسوس کرتے ہیں جب کہ در حقیقت ہمارے جسم کو پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔
اپنے کام کو حِصّوں میں تقسیم کر لیجئے اور ایک وقت میں ایک حِصّہ مکمل کیجئے۔
اپنی زندگی سے شور کو کم کیجئے فون ،ٹی وی وغیرہ بند رکھئے اور ای میل کم کیجئے۔
کوئی ۔جانور پالئے۔
 اپنے ماحو ل کو سادہ رکھئے۔اپنی زندگی سے اُلجھن والی چیزوں کو دُور کر دیجئے اگر کوئی مسئلہ حل نہیں ہورہا تو اِس کا حل تلاش کیجئے یا اِس علحیدہ ہوجائیے اگر دَو سال تک یہ حل نہ ہو سکے تواِس سے علحیدہ ہوجائیے۔
 کوئی لطیفہ سُنائیے ۔اور ہنسنے کے مواقع بڑھائیے۔
افسوس کرنے کے بجائے اپنی حاصل کردہ نعمتوں کو یا د کیجئے اُنہیں لکھ لیجئے اور شُمار کیجئے۔
 دُوسروں کا شُکریہ ادا کیجئے کسی پُرانے دوست کو بُلائیے اور دیکھئے کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔
کچھ سرگرمیاں اپنے لئے کیجئے۔اپنے لئے نئے کپڑے یا کھیل کا سامان یا جو چیز اچھی لگتی ہو وہ خریدیئے۔ہر فرد بعض اوقات معمول سے ہٹ کر کچھ کر سکتا ہے۔
نئے دوست بنائیے ریستوران میں ویٹر کا شُکریہ ادا کیجئے۔
 اپنہ پسندیدہ موسیقی سُنئے موسیقی سے آپ کے مزاج پر بڑا اچھااثرہوتا ہے۔
 دباؤ محسوس نہ کیجئے اور کسی ایسے کام کو جسے آپ نہ کرنا چاہتے ہیں اُس پر بھی جی ہاں کہئے۔
آپ دُوسروں کو معاف کرتے ہیں،ٹھیک؟ اب خود کو بھی معاف کرنا سیکھئے۔
اپنے وقت کی قدر کیجئے ہر روز خود کے لئے شُکر گزاری کا موقع تلاش کیجئے۔
دِن کے آغاز پر بلند آواز سے کہئے: ’’آج کا دِن اچھاہوگا یہ ضرور اچھا ہوجائے گا۔
آئینے کے سامنے مُسکرائیے۔اور خود سے کہئے کہ آپ شاندار اور خوب صورت ہیں۔
ناکامی پر غور کیجئے کہ یہ کیا ہے یہ ایک موقع ہے کوئی نئی بات سیکھنے کا۔
جتنا حُسنِ سلوک آپ اپنے بہترین دوست کے ساتھ کرتے ہیں اُتناہی حُسنِ سلوک اپنے ساتھ بھی کیجئے ۔اور خود کے ساتھ بھی غیر جانب دار رہئے۔
 کسی بھی عمر میں ساتھیوں کے ناپسندیدہ دباؤ کاشکارنہ ہوں۔
کوئی کرکٹ میچ یا فٹ بال میچ کا انتظام کیجئے۔
کسی کاغذ پر ہر پریشان کُن بات کو لکھئے اِس کا اظہار کیجئے اور کاغذ کو پھاڑ کر پھینک دیجئے۔

بعض اوقات کسی مستند مشاورت کار یا ماہر سے پیشہ ورانہ مدد کی ضرورت ہوتی ہے ،ایسی صورت میں مدد حاصل کرنے سے جھجھک ہر گزمحسوس نہ کیجئے۔
دباؤکے سو فیصد مکمل علاج کیلیے رابطہ کریں حکیم محمد عرفان
alshifaherbal@gmail.com

0313 9977999