Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

آم کے فوائد اور خواص

Mango-Pakistani

آم کے فوائد اور خواص

اردو نام آم ،عربی نام انبنج ،فارسی نام انبہ،گجراتی نام آبنو ، انگریزی نام مینگو مشہور عام پھل ہے پاکستان میں بکثرت ہوتا ہے اس کی گٹھلی کی گری میں قریباََ دس فیصد ٹینک ایسڈ پایا جاتا ہے
رنگ ۔سبز، سرخ ، اور زرد رنگوں کا ہوتا ہے ۔
ذائقہ ۔خام ترش، پختہ میٹھا ، چاشنی دار اور خوشبودار۔

مزاج گرم تر
فوائد۔معدہ ، آنتوں ،مشانہ کو تقویت دیتا ہے ۔
اس کے خشک پھولوں کا سفوف جریان کے لئے اکسیر ہے ۔
آم کا شمار برصغیر کے بہترین پھلوں میں ہوتا ہے ، اس لیے یہ پھلوں کا بادشاہ کہلاتا ہے۔ اسے برصغیر کا بچہ بچہ جانتا ہے۔ آم اپنے ذائقے ، تاثیر، رنگ اور صحت بخشی کے لحاظ سے تمام پھلوں سے منفرد ہے اور چوں کہ خوب کاشت ہوتا ہے ، اس لیے یہ سستا اور سہل الحصول بھی ہے۔ اس کی سینکڑوں اقسام ہیں۔ برصغیر کو آم کا گھر بھی کہتے ہیں۔ فرانسیسی مورخ ڈی کنڈوے کے مطابق برصغیر میں آم چار ہزار سال قبل بھی کاشت کیا جاتا تھا۔ آج کل جنوبی ایشیاء کے کئی ممالک میں بھی بڑے پیمانے پر اسے کاشت کیا جاتا ہے۔

Read More

لونگ افعال و خواص

لونگ افعال و خواص
لونگ،مفرح،مقوی و محافظ اعضا ئے رئیسہ ہاضم و اشتہا آور ہے ، ذہن و فکر کو تقویت
دیتا ہے، درد معدہ ریاح ، بلغمی تنگی تنفس سردی کی کھانسی اور سردی کا خفتان وحشت
خوف اور وسواس کو مفید ہے،فالج،لقوہ،سکتہ،نزلہ اور دماغ کے امراض بارو طب کونا فع
ہے،سرد دماغ کا مفتح دانتوں کے درد اور بد بو ئے دہن کا دا فع کرتا ہے،ہاضمہ اور امعاء
کو تقویت دیتا ہے،قے،متلی،ہچکی اور ڈکار کو مٹاتا ہے،روح حیوانی،حرارت غریزی،شہوت
جماع،رحم جگر، گردہ بارد اور طحال کو قوت دیتا اوران میں گرمی پیداکرتا ہے،استسقا اور
سردی سے قطرہ قطرہ پیشاب آنے کو مفید ہے، مقوی باہ،مسخن رحم اور معین حمل ہے
اسکی روح نہایت خوشبودار با ذا ئقہ اوردافع قے ہے اورعضوخاص پر طلا نہایت مفید ہے
حرارت کو بڑھاتا ہے،قوت ہضم اور بھوک زیادہ کرتا ہے،دافع بلغم دباد،مفرح طبیعت منہ کی
بد مزگی دور کرکے خوشبو پیدا کرتا ہے،سردی کی سوزش،شکم،قے،دست اور بخار کا دافع
گٹھیا،درد سر،سانس کی بد بو،دمہ اور نرخرے کے امراض میں مفیدہے،زخموں اور اورام کو
نافع ہے،کاسر ریاح ہے
لونگ کا سرمہ آنکھ میں لگانا بینائی کو تیز کرتا ہے آنکھ کے سبل و نا سور کو مفید اور
جالے کو دور کرتا ہے
دانت درد::اس کے چبانے سے دانتوں کا وہ درد جو سردی سے ہو ختم ہو جاتا ہے،منہ کی
بدبو دور ہو جاتی ہے اور مسوڑھے مظبوط ہوتے ہیں

خواص شلغم

 

 

 

(Turnip) ,سندھی گوگڑوں ,فارسی شلغم ,عربی,لفت

یہ ایک عام سبزی ہے جو پکائی بھی جاتی ہے اور کچی حالت میں بھی کھائی جاتی ہے۔ اس کا اچار بھی ڈالا جاتاہے۔ اسے سادہ حالت یا ہمراہ گوشت پکایا جاتا ہے۔ اس کا اچار بہت لذیذ ہوتا ہے۔ اس کے اجزاءمیں پروٹین ، فاسفورس، کیلشیم اور وٹامن ایچ، سی اور فولاد ہوتے ہیں۔ ہر مزاج والوں کےلئے موزوں سبزی ہے۔ سالن یا سلاد دونوں صورتوں میں استعمال کی جا سکتی ہے۔ اس کا مزاج گرم تر ہے۔ بغیر گوشت کے پکانا زیادہ مفید ہے۔ اس کے حسب ذیل فوائد ہیں۔
(1) یہ قبض کشا ہے اور معدے سے ریاح کو خارج کرتا ہے۔(2) جسم کو طاقتور بناتا ہے اور بدن کی کمزوری کو دور کرتا ہے۔(3) جگر کو طاقت دیتا ہے اور جگر کی پتھری کو توڑتا ہے۔ (4)خشک کھانسی کو بے حد مفید ہے۔ (5 )خون پیدا کرتا ہے اور مصفی خون بھی ہے۔ (6)شلجم کا استعمال بصارت کومضبوط کرتا ہے۔ (7) بھوک بڑھاتا ہے۔(8) جلدی امراض میں اس کا کھانا مفید ہے۔ (9) درد معدہ والوں کو اس کا شوربہ پلانا انتہائی مفید ہے۔ (10) ضعف جگر، گنٹھیا، ضعف مثانہ اور نقرس میں شلجم بے حد مفید ہے ۔ اس کا مسلسل استعمال ان امراض سے نجات دلاتا ہے۔ یہ دوا اور غذادونوں صورتوں میں استعمال ہوتا ہے۔ (11)شلجم کے بیج شلجم سے افعال میں زیادہ قوی ہیں ۔ (12) شلجم کے بیج مقوی باہ، ہاضم اور مدر بول ہیں ۔ (13)شلجم کھانے والوں کو کمر درد، درد گردہ اور پشت میں درد نہیں ہوتا۔(14) شلجم کا گرم مصالحہ اور سرکہ کے ہمراہ استعمال بہتر نتائج دیتا ہے۔
احتیاط: شلجم بلغم پیدا کرتاہے۔ مگر نمک لگا کر کھانے سے یہ عارضہ نہیں ہوتا۔ دیگر کچا شلجم نفخ پیدا کرتا ہے لہٰذا اسے گرم مصالحے کے بغیر استعمال نہیں کرنا چائیے۔

افعال و خواص خربوزہ

افعال و خواص خربوزہ
افعال و خواص ? خربوزہ غذائیت سے بھرپورپھل ہے۔خربوزہ،گرما اورسردایہ ایک ہی قبیلے کے پھل ہےاورمختلف علاقوںکی مختلف آب وہوا کی وجہ سے ان کی اشکال مختلف ہوجاتی ہیں۔خربوزے کا گودا،بیج اورچھلکا سب ہی ہمارے لئے بے حد مفید اورفائدہ مندہے۔نیز یہ پھل غذائی اوردوائی فوائد کے لحاظ سے انسانی جسم کے لئے بے حد مفید ہے۔پاکستان میں کھائے جانے والے دوسرے پھلوں میں خربوزہ سی زیادہ سستا اورکوئی پھل نہیں،اس قدرسستا ہونے کے باجود خربوزے میں بے انتہاغذائیت ہے اوریہ بہت جلد ہضم ہوجاتا ہے۔اگرخربوزہ کوضرورت سے زیادہ بھی کھالیا جائے تویہ آپ کوکوئی نقصان نہیں پہنچاتابلکہ آپ کی طبیعت تروتازہ رہے گی۔اس پھل کا ہرحصہ انسانی جسم کے کسی نہ کسی حصے کوضرور فائدہ پہنچا تا ہے۔گرمیوں کی تپتی دوپہراورچلچلاتی دھوپ میں مشقت کے بعدجب آپ خربوزہ کھاتے ہیں توآپ کوسکون پہنچا تا ہے۔
خربوزہ اگرچہ ایک سستا پھل ہے اورغریب سے غریب آدمی بھی اسے آسانی سے خرید سکتا ہے مگراس کی افادیت کا عالم یہ ہے کہ اس پھل کا ہرحصہ فائدہ مند ہے۔
خربوزے کے غذائی اجزائ
خربوزے میں بے شمارغذائیت ہوتی ہے۔آدھاسےرخربوزے میں دوروٹیوں کے برابرغذایت ہوتی ہے۔خربوزے میں پانی،فاسفورس،کیلشیم،پوٹاشیم،کےرے ٹین،تانبا،گلوکوز اوروٹامن ”اے ‘اور”بی “پائے جاتے ہیں۔جسم مضبوط بنانے اورموسمی تپش کا مقابلہ کرنے والا وٹامن”ڈی“بھی اس میں وافرمقدارمیں پایاجاتا ہے۔اس کے علاوہ گوشت بنانے والے روغنی اورنشاستہ داراجزاءبھی اس میں پائے جاتے ہیں۔100گرام خربوزے میں21حرارے،ایک گرام پروٹین،5گرام نشاستہ اورایک گرام ریشہ ہوتا ہے۔یہ تمام اجزاءانسانی جسم کومضبوط اورصحت مند بناتے ہیں۔میٹھے خربو زے کا مزاج گرم تر،ترش خربوزہ سردتراورپھیکا خربوزہ معتدل مزاج رکھتا ہے۔تندرست معدے کے حامل لوگ خربوزے کوڈیڑھ دوگھنٹے میں ہضم کرلیتے ہیں جبکہ ٹھنڈے مزاج کے بوڑھے اسے ہضم کرنے میں تین چارگھنٹے لگاتے ہیں اورانہیں ڈکارآتے رہتے ہیں۔
خربوزہ اورادویاتی کرشمے
خربزے کا سب سے اہم کا م معدے،آنتوںاورغذاکی نالی کی خشکی کودورکرنا،آنتوں میں رکے ہوئے زہریلے فضلے کوخارج کرنا،قبض دورکرنا اورجسم کا رنگ نکھارتا ہے۔یہ پھل پیشاب کے ذریعے زہریلے فضلات کوباہرنکالک پھین کتا ہے۔خربوزے کھانے والے کے گردے صحت مند اورصاف ستھرے رہتے ہیں۔اگرمثانہ یا گردوں میں پتھری پڑجائے تووہ خارج ہوجاتی ہے۔دردگردوہ بہت تکلیف دہ مرض ہے اوراس میں بے حد مفید نسخہ موجودہے،خربوزے کے خشک چھلکے ،ایک تولہ،عرق گلاب تین چھٹانگ،کالانمک تین ماشے،جب مریض درد گردہ میں مبتلا ہوتوخربوزے کے خشک چھلکے اورعرق گلاب کوایک جوش دے کرچھان لیںاورسیاہ نمک ملا کرپلائیں فوراً آرام آجائے گا۔اسی طرح اگرگردے میں یاجسم کے کسی اورحصے میں پتھری ہوجائے تواس کے لئے خربوزے کے چھلے اورپتے کوجلا کراس کی راکھ سے نمک حاصل کیا جائے اوراسے دوا کے طورپراستعمال کیا جائے توپتھری سے نجات ملک جاتی ہے ۔گردے کی پتھری خربوزے کے کثرت سے استعمال کرنے سے خارج ہوجاتی ہے۔خربوزہ سے بد ن کی خشکی دورہوجاتی ہے۔خربوزے بھوک مٹاتا ہے۔خربوزہ کھانے سے رگوںاورپٹھوںکی قدرتی لچک بحال ہوجاتی ہے۔یہ گردوں کوصاف کرتا ہے اورگردے میں جمی ہوئی کثافتوںکودورکردیتا ہے۔دودھ پلانے والی ماﺅںکے لئے ضروری ہے کہ وہ خربوزے کا روزانہ استعملا کرےںاوروافرمقدارمیں خربوزہ کھائیں تواس سے ان کے بچے کی صحت بہت اچھی ہوجائے گی۔جوڑوں کے درد میں مبتلا مریضوں کوچاہئے کہ وہ خربوزة پابندی سے استعمال کریں کیونکہ خربوزہ جسم سے یورک ایسڈ کی بڑی مقدارکوخارج کرتا ہے اورجوڑوںکے دردمیں کمی کا موجب بنتا ہے۔اسی طرح اگرکسی کا جسم بہت دبلا اورلاغرہوتواسے چاہئے کہ پابندی سے دوتین خربوزے کھائے تومہینے بھرمیں دبلا پن دورہوجائے گا اورچہرے پربھی رونق آجائے گی ۔خواتین کواپنی غذامیں لازماً خربوزے کا استعمال جاری رکھنا چاہئے کیونکہ خربوزے میں خواتین کے تمام مخصوص امراض کودورکرنے کی صلاحیت موجود ہے اوراس کا استعمال خواتین کی جلد اورحسن کے نکھارکے لئے بھی فائدہ مند ہے۔خربوزے کا استعمال کمرکے پٹھے مضبوط بنا تا ہے۔
حسن وخوبصورتی کے لئے
خربوزة اپنی خوبصوری اوردلربائی کی بھی ایک خاص اد رکھتا ہے۔اس کی ہری بھری نازک شاخیں کئی کئی کلووزن سنبھالتی ہیں اورزمین پربکھرتی ہیں۔شدیدبھوک کی حالت میں اگرآپ ایک خربوزہ کھالیں تویہ آپ کی پوری بھوک کا علاج کردیتا ہے۔
خربوزے کے بیج منقیٰ کے چنددانے،کھیرے کے چند خشک بے مغز ،کدوان سب کوبرابربرابروزن میں لیں،پھراسے پیس کے چھان لیجئے اورشکرملا کرنہارمنہ اس کا شربت بنا کرپینے سے دل ودماغ کی گرمی کم ہوگی اورطبیعت بحال رہے گی ۔خربوزہ کھانے کے اوقات
خربوزہ یا دوسرے پھلوں کوہمیشہ کھانے کے بعداستعمال کرنا چاہئے یا شام کے وقت کھانا چاہئے۔موسم گرما میں جب شدت کی گرمی ہوتی ہے توجسم کی تیزابیت بڑھ جاتی ہے ایسے موسم میں اگرخربوزہ شام کے وقت کھایاجائے توزیادہ بہترہوتا ہے ۔اگرپیشاب جلن کے ساتھ ساتھ سرخی مائل ہوجائے توخربوزے کا استعمال اس مرض اورحالت میں مفید ہوگا۔خربوزہ کھل کرپسینہ لاتا اورپیشاب بھی کھل کرآتا ہے۔گرمی کی شدت سے جسم میں تیزابیت بڑھ جاتی ہے ایسی صورت میں خربوزہ بہترین غذااوردواہے۔یہ یادرکھیں کہ خربوزہ کھانے کا بہترین وقت سہ پہرکا ہے۔خربوزہ خالی پیٹ نہیں کھانا چاہئے۔خربوزے کھانے کے بعدپانی نہیں پینا چاہئے۔خربوزہ خوش ذائقہ ہونے کے ساتھ تسکین بخش اورجسم کی نشوونما کرنے میں مدگارثابت ہوتا ہے۔خربوزہ کھائےی کہ یہ آپ کے حسن وصحت کا ضامن ہے۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

افعال و خواص تربوز

افعال و خواص تربوز
یہ ایک مشہور اور معروف ہر دل عزیز پھل ھے۔ جو پاکستان اور ہندستان کے ریتلے حصوں اور افغانستان میں زیادہ پیدا ھوتا ھے۔
اس کی بیل خوب لمبی ھوتی ھے۔ یہاں تک کے ایک بیل کی لمبائی دس بارہ گز تک ھوتی ھے۔
اس کے پتے کٹے ھوئے گول اور کنگرے دار ھوتے ہیں جو کہ شکل میں اندرائن کے پتوں جیسے مگر اس سے بڑے اور چوڑے ھوتے ہیں۔
اس کے پھلوں کا رنگ سبز زردی مائل سفید یا سیاہی مائل ھوتا ھے۔
پھل: نہایت گہرا سبز سیاہی مائل بعض میں دھاری اور عبری کی طرح کے داغ ھوتے ہیں۔ وزن اور جسامت کے لحاظ سے ایک سیر سے لے کر تین چار سیر تک ھوتے ہیں۔ مگر خاص خاص علاقوں میں دس پندرہ سیر تک مل جاتے ہیں۔
سیر حامدی میں مزکور ھے کہ جہانگیر کے پاس فتح پور سے ایک تربوز آیا جس کا وزن بتیس سیر تھا تھل کے علاقے میں بیس پچیس سیر تک کے تربوز عام مل جاتے ہیں تزکرہ الہند میں اس کے مئولف لکھتے ہیں کہ میرے والد نے ایک من کا تربوز دیکھا تھا۔
گودہ: کچے پھل کا گودہ سفید ھوتا ھے۔ پکنے پر گلابی اور سرخ ھوجاتا ھے۔ پکنے پر بیج بھی سرخ سیاحی مائل ھو جاتے ہیں۔ تربوز کا موسم اپریل سے جولائی تک ھوتا ھے۔
زائقہ: نہایت شیریں خوشگوار اور فرحت بخش ھوتا ھے۔
طبیعت: دوسرے درجے میں سرد وتر ھے۔
افعال و خواص: اس کے کھانے سے پاخانہ کھل کے آتا ھے۔ خون کی گرمی ختم ھوتی ھے۔ پیشاب آور ھے۔ صفر اوی گرمی کو ختم کرتا ھے۔ سودادی بیماریوں کے لیے بھی مفید ھے۔ ٹایئفائیڈ میں بہترین غزا ھے۔ سکنجبین کے ہمراہ تربوز استعمال کرنا یرقان کے لیے مفید ھے۔ اسی طریقہ سے استعمال کرنے سے مثانے کی پتھری ریزہ ریزہ ھوکر نکل جاتی ھے۔
نقصانات: خزائن الادو یہ میں علامہ نجم الغنی لکھتے ہیں۔ کہ کھانا ہضم ھونے سے پہلے تربوز کھانے سے ہاضمے میں خرابی پیدا ھوتی ھے۔ پیٹ میں ھوا بھرتا ھے اور دیر ہضم ھے۔ جس روز تربوز کھائیں چاول ہر گز نہ کھائے جائیں۔
بلغمی م،زاج والے اور ضیعف العمر لوگ شہد سے اصلاح کرکے کھائیں تو نقصان نہیں پہنچاتی۔

پھلوں کے خواص

پھل

پھلوں کے خواص

ہر ميوہ پر زہريلا مادہ ہوتاہے۔ لہذا اُسکو کھانے سے پہلے خوب پاني سے دھو لينا چاہئے

سيب کھاوٴ يہ حرارت کو دور، شکم کو سرد اور بخار کوبرطرف کرتا ہے۔۔اگر لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ سيب ميں کيا خصوصيات اور خوبياں ہيں تو بيمار سوائے سيب کے کسي دوا کو نہ کھائيں صرف سيب ہي وہ چيز ہے جو سب سے زيادہ اپنا اثر دل پر کرتا ہے اور اسکو تقويت پہونچاتا اور خوش رکھتا ہے۔ ۔جو بخار ميں مبتلا ہو اُسکو سيب کھلاوٴ کہ سيب سے بہتر اور کوئي چيز نہيں ہے۔

گُلابي امرود:۔ امرود گلابي بہت مفيد ہے۔ چہرہ کو حسين اور دلکو سکون بخشتا ہے۔
۱۔ جو شخص امرود سے ناشتہ کرے،آبِ کمر (مني) کو صاف اور اولاد خوبصورت پيدا ہو۔ ۲۔ امرود مقوي قلب اور صافئيِ دل ہے۔ ۳۔ امرود، جسم کو خوبصورت ، مفرح دل و دماغ اور تمام اندروني اعضاء کو فائدہ پہنچاتا ہے۔

انار:۔ اپنے اطفال کو انار کھلاوٴ تاکہ جلد جوان ہو جائيں۔
۱ انار کو معہ اسکے چربي (ہلکي جھلي جو دانوں کے اوپر ہوتي ہے) کے کھاوٴ کہ معدہ کو صاف اور زہن کو بڑھاتاہے۔ ۲۔ انار خون کو بھي صاف کرتاہے۔ بدن کي رگوں کو تقويت ديتا ہے، تناسل و توالد ميں مدد گار ہے۔ مُلَين اور ہاضم ہے۔ پيشاب آور بھي ہے، جگر کيلئے بہت مفيد ہے۔ ۳۔ انار ، مرضِ يرقان، طحال، خفقانِ قلب اور کھانسي کے لئے بھي فائدہ مند ہے۔ آواز کو صاف، چہرے کو شگفتہ۔ جسم کو صاف کرتا، اور پيٹ کے کيڑوں کو مارتاہے۔

انجير:۔ انجير بوئے دہن کو برطرف کرتا ہے۔ معدہ اور جگر کے بُخارات کو زائل کرتا ہے۔ ہڈيوں کو مضبوط بناتا ہے۔ بالوں کو اُگاتا ہے۔ درد کو دور کرتا ہے۔ انجير ہاضمہ کو درست کرتا ہے۔نشوونما ميں مدد کرتا ہے۔ جسم کو طاقتور، اور چہرہ کو شگفتہ بناتا ہے اگر شام کے وقت کھايا جائے تو تحريک ِ معدہ کو منظم کرتا اور جسم کو تازگي بخشتا ہے ۔ انجير ذائقہ کے لحاظ سے لذيذ اور اچھي غذاہے۔بدن کے لئے صحت اور جسم کے واسطے باعثِ اِستنباط ہے۔ جگر اور تصفيئہ خون کو مفيد ہے۔ سِل اور سرطان ميں نفع بخش ہے۔ انجير دردِ سينہ اور کھانسي مين سودمند ہے۔ ليکن چشم اور معدہ کيلئے زيادہ اِستعمال نقصان دہ ہے۔

خُرما:۔ امراض کي دوا ہيں۔ خرما، سميات کو ختم کرتا ہے۔ اور بہت سي بيماريوں کو دور کرتا ہے۔ اگر کوئي سوتے وقت سات دانے خُرمے کے کھا ليا کرے تو معدہ کے کيڑوں سے نجات پا جائے۔ خُرما بدن کو گرم اور فعال بناتا ہے۔ خون غليظ پيدا کرتا ہے۔ اگر اس کو دودھ ميں پکا ليں تو قوتِ باہ کيلئے بہت مفيد ہے۔ آنتوں، خشک کھانسي اور اَدرَا بول کوبھي فائدہ بخش ہے۔ خُرما ءِ تُرش و خام۔ برائے جريان، خون، اسہال اور مسوڑھوں کو بھي نفع پہنچاتا ہے۔

سرطان کو آرام ديتا ہے۔ انگور:۔ انگور پٹھوں کو مضبوط کرتا ہے، درد کو دور کرتار اور روح کو فرحت بخشتا ہے۔ نوح عليہ السلام نے خدا سے غم و اندوہ کي شکايت کي۔ حُکم ہوا انگور کھاوٴ۔ انگور مُليّن، مصفي خون۔ مقوي غذا ہے۔ آبِ انگور قُوٰي کو تازگي۔ دورانِ خون کو تحريک اور معدہ کي تکاليف دور کرتا ہے۔ جگر مختلف بُخار۔ بدہضمي۔ امراضِ قلب۔ صفراء۔ بواسيرسيل، اور سرطان کيلئے مفيد ہے۔ انگور بہترين چيز ہے جس سے مختلف بيماريوں کا مختلف طريقہ سے علاج کيا جاسکتا ہے۔ ہم انھيں چند چيزوں پر اکتفا کرتے ہوئے ختم کر رہے ہيں۔

Aloe Vera Benefits ,خواص کوارگندل

خواص گھیکوار
گھیکوار کاتعارف  
نام      اس کو عربی میں صبار اورفارسی میں فیقرا کہتے ہیں۔علاوہ ازیں اس کوایلیاراورگھی کواراورکوارگندل گنوارپاٹھا،وغیرہ ناموں سے موسوم کرتے ہیں،اس کے توڑنے سے زرلعاب نکلتاہے۔انگریزی میں ایلوویرا(Aloe vera)
کے نام سے جاناجاتاہے۔ماھیت   یہ ایک نہایت ہی کوشنمااورعام ملنے والا پوداہے جس کے لمبے لمبے اورموٹے سبزرنگ کے پتے اپنی خوش نمائی اورخضرات سے ہرراہ گذرکومتوجہ کرلیتے ہیں۔اس میں سے ایک سرخی مائل لمبی گندل نکلتی ہے جس کے سرپرسرخ پھول لگتے ہیں اوران میں سے تخم نکلتے ہیں۔
طبیعت
گرم خشک اورگرم مزاج والوں کے لیے زیادہ استعمال کرنامضرہے۔بعض اطباء کاخیال ہے کہ ایلوااسی کے لعاب سے بنایاجاتاہے۔اوربعض فرماتے ہیں کہ یہ بالکل غلط ہے۔دراصل دونوں فریق ہی اس میں سشے ہیں کیونکہ جوایلوابنام صبرسقوطری فروخت ہوتاہے وہ گھیکوارسے نہیں بنتا۔البتہ جوصبرسرخی مائل ہوتاہے وہ اسی سے بنتاہے۔سجس کوہم صبرسقوطری کے بجائے ہندوستانی ایلواکہہ سکتے ہیں۔میرے نا قص فہم کے بموجب گھکوارسے تیارشدہ ایلواصبرسقوطری سے کسی طرح کم نہیں بلکہ عمدہ ہے۔
ایلوابنانے کی ترکیب
گھیکوارکے پتوں میں سے پانی نکال کرکسی قلعی داردیگچی میں ڈال کرنرم نرم آگ پرپکائیں۔خشک ہوکرایلواتیارہوگا۔عمدہ بننے کی نشانی ہے زردسرخی مائل ہوگااورذراسے ہاتھ کے دباؤ سے ریزہ ریزہ ہوجائے گا۔یہ ایلوابہت ہی عمدہ ہے تمام فوائد میں ایلوایسے کم نہیں ہے۔
سراورآنکھوں کی بیماریاں
(1)دردشقیقہ وعصابہ کاحیرت انگیزٹوٹکہ
ھوالثافی
لعاب گھیکوارتین ماشہ،افیون ایک رتی ہردوکوباہم ملاکراورکھرل کرکے کنپٹیوں پرلیپ کردیں۔ان شاء اﷲتعالٰی درد شقیقہ اورعصابہ فوراً موقوف ہوجائے گا۔نہایت ہی حیران کن اورجیدالاثرٹوٹکہ ہے۔شوق سے تجربہ کریں۔
(2)سردردھرقسم کااکسیری چٹکلہ
ھولشافی : حسب ضرورت لعاب گھیکوارمیں قدرے دارہلدسفوف شامل کریں۔اورگرم کرکے جائے دردپرباندھ لیں۔ان شاء اﷲتعالٰی فوراًآرام ہوگا۔بلغمی یاسردموادسے پیداہونے والے دردکیلئے یہ چٹکلہ بالخصوص مفیداورسودمندہے۔
رمدچشم
دکھتی ہوئی آنکھ کے لیے مندرجہ ذیل نسخہ نہایت ہی موثرہے۔اس سے بفضلہ تعالٰی فوراًدردکوتسکین ہوجاتی ہے۔
(3)ھوالشافی
گوداگھیکوارتین تولہ میں افیون دورتی ملاکرنیم گرم کریں۔اس صاف کپڑے میں پوٹلی بناکراس کودکھتی آنکھوں پرباربارپھرادیں۔ان شاء اﷲتعالٰی آرام ہوگا۔
(4)آسان چٹکلہ رمد
ھوالشافی : رات کوسوتے وقت گھیکوارکے عرق کاایک ایک قطرہ دکھتی ہوئی آنھوں میں ڈالیں۔بفضلہتعالٰی آرام ہوجائے گا۔
(5)حیران کن ٹوٹکہ رمد
ھوالشافی : رمدچشم کے مریض کوبہت ہی تکلیف ہورہی ہوتواس کودورکرنے کے لیے مندرجی ذیل چٹکلہ پرعمل کریں۔برگ گھیکوارکوایک جانب سے چھیل کراس کوگرم کرلیں اورمریض کی جس آنکھ میں تکلیف ہواس جانب کے پاؤں کے انگوٹھے کے زیریں حصہ یاپاؤں کے تلوے پرباندھ دیں۔بفضلہ آرام ہوگا۔
(6)ھوالشافی
گھیکوار کاگوداحسب ضرورت لے کرنچوڑلیں اورچندقطرے نیم گرم کرکے مریض دردچشم کے کان میں ٹپکادیں۔ان شاء اﷲتعالٰی دردفوراًموقوف ہوجائے گا۔نہایت مفیدٹوٹکہ ہے۔
(7)عرق مفیدچشم
ھولشافی : گھیکوارکاعرق ایک تولہ لے کراس میں ایک رتی پھٹکڑی ملالیں اورتمام رات پڑارہنے دیں۔صبح کوچھان کرشیشی میں رکھیں۔روزانہ دویاتین قطرے آنکھوں میں ڈالاکریں۔
فوائد : سرخی چشم،ککرے،ورم،دھندسب کے لیے سالہال سے مجرب ہے۔
(8)سنیاسی سرمہ
اجزاء وترکیب : سہاگہ خام بیس تولہ،نوشادرخام بیس تولہ۔دونوں کوپیتل کی تھالی میں ڈال کرگھوٹیں اورگھیکوارکامغزاس میں ڈالتے جائیں۔حتی کہ ایک سیرمغزگھیکوارختم کریں۔۔خشک ہونے پرشیشی میں ڈال لیں۔
ترکیب استعمال : سرمہ کوسوتے وقت لگائیں۔فوائد : آنکھوں کی اکثروبیشترامراض میں مفیدوموثرہے (رموزحکمت)۔
(9)فقیرانہ سرمہ
سرمہ سیاہ ایک تولہ لیں اورگھیکوارکے رس پاؤبھرمیں ڈال کرپکائیں۔جب پکتے پکتے تمام عرق جذب ہوئے تواتارلیں اورباریک پیس کرسنبھال رکھیں۔بس سرمہ جیدالاثرتیارہے۔روزانہ صبح وشام آنکھوں میں لگایاکریں۔آنکھوں کی اکثربیماریوں کے لیے مفیدہے۔
(10)عجیب دوا
یہ نسخہ کسی کتاب سے نقل کیاتھامگرحوالہ یادنہیں رہا۔صاحب نسخہ لکھتے ہیں کہ ہمارے پڑوس میں ایک ان پڑھ شخض سرون سنگھ نامی رہاکرتاتھا۔وہ امراض چشم کے لیے ایک دوابناکرمفت تقسیم کیاکرتاتھا۔جوحقیقت میں دکھتی ہوئی آنکھوں اورجالادھندکے لیے عجیب وغریب شے ہے۔
ھوالشافی : پتہ گھیکوارایک عددلے کراس کے درمیان میں سے پیسے کے برابرسوراخ کرکے پیالہ سابنالیں۔اس میں افیون چاررتی،رسونت تین ماشہ،پھٹکڑی سفیدتین ماشہ ڈال دیں اورپتاپرنالہ کی طرح لائن سی بناکرانگاروں پررکھ دیں۔اورپتے کے اخیرپرایک پیالی رکھ دیں۔تاکہ جوعرق نکلے وہ صرف اس چینی کی پیالی میں آتارہے۔اس کوشیشی میں رکھیں اورسلائی سے آنکھوں میں ڈالیں۔
(11)نورانی چٹکی
ھوالشافی : قلمی شورہ چارتولہ کوپیتل کی تھالی میں جستی دستہ سے کنوارگندل کاگودہ ڈال کررگڑتے رہیں۔اکیس یوم تک رگڑنے سے یہ ایک سیاہ رنگ کاسفوف تیارہوجائے گا۔دردال سے اگربصارت گم ہوگئی ہو لیکن پتلی ابھی پھٹی نہ ہوتویہ دوائی چٹکی سے آنکھ میں ڈال لیں۔اکیس یوم لگاتاراستعمال کرانے سے گم شدہ بصارت واپس آجائے گی اوراس کے ساتھ ہی مکھن گاؤچارتولہ،دودھ گاؤتازہ آدھ سیر،میٹھابقدرذائقہ ڈال کرروزانہ استعمال کراتے رہیں۔غذاکی غذااوردواکی دواہے۔
(12)اکسیرجوھربرائے پھولہ
یہ جوہربفضلہ تعالٰی پھولے اورجالے کے لیے بے حدمفیدوموثرہے۔بنائیں اورفائدہ اٹھائیں۔
ھوالشافی : نوشادرایک چھٹانک،سونچرنمک ایک چھٹانک،گھیکوارکاگودا۔
حلق وسینہ کی بیماریاں
خناق : یہ مرض بڑامہلک ہے اس کامریض اچانک مرجایاکرتاہے۔اس کے لیے مندرجہ ذیل نسخہ گومعمولی معلوم ہوتاہے مگربڑاہی مفیدہے۔
(13)ھوالشافی : گھیکوارکے پتے کوایک طرف سے چھیل ڈالیں اوراوپر ہلدی اورنرکچورباریک پیس کرچاقووغیرہ سے اچھی طرح مل دیں۔تاکہ دواپتے کے اندراچھی طرح سرائے کرجائے۔پھراس پتے کودوحصے کرکے مریض کے تلووں پرباندھیں۔فائدہ ہوگا۔
کھانسی : مندرجہ ذیل نسخہ پرانی سے پرانی کھانسی،کالی کھانسی اوردمہ کے لیے مفیدہے۔
(14)ھوالشافی : مغزگھیکوارایک سیرلے لردباکرکسی صاف کپڑے میں سے چھان لیں۔تاکہ سب کاسب لعاب بن کرنکل آئے۔پھراس کوقلعی داردیگچی میں ڈال کردھیمی دھیمی آگ پرپکائیں۔جب نصف لعاب جل جائے تونمک لاہوری تین تولہ باریک شدہ ڈال کرچمچ وغیرہ سے ہلاتے رہیں۔جب تمام جل کرسفوف ساباقی رہ جائے تواتارکرسردہونے پرباریک کرکے شیشی میں حفاظت سے رکھیں۔اکسیر کھانسی تیارہے۔
ترکیب استعمال : دورتی سے چاررتی تک کھانڈکے درمیان رکھ کرکھلائیں۔
(15)بچوں کی کھانسی کی جیدالاثرگولیاں
ھولشافی : سہاگہ خام نصف بریاں(کچابھنا)مرچ سیاہ ہردوادویہ کومساوی الوزن حسب ضرورت لیں اورانہیں گھیکوارکے گودے میں بخوبی کھرل کریں اورچنے کے برابرگولیاں بنائیں اورسنبھال لیں۔
ترکیب استعمال : نصف گولی سے ایک گولی تک بچے کی ماں کے دودھ میں گھس کراستعمال کرائیں۔یہ گولیاں شیرخواربچے کی ہرقسم کی کھانسی کے لیے مخصوص ہیں اوربفضلہ تعالی ان گولیوں کی پہلی خوراک سے ہی فائدہ معلوم ہونے لگتاہے۔
(16)کھانسی کی اکسیرمجرب دوا
ھوالشافی :گھیکوارکوچاقوسے تراش کرریزہ ریزہ کرکے دھوپ میں خشک کرلیں۔اسی طرح ثمربادنجان دشتی بھی دھوپ میں سکھالیں۔ہردوادویہ خشک شدہ نصف نصف پاؤکوزہ گلی میں نمک سونچرپانچ تولہ باریک شدہ کے نصف نیچے اورنصف اوپررکھ کربندکردیں۔اورپانچ سیراپلوں کی آگ دیں۔برنگ سیاہ خاکسترتیارہوگی۔باریک پیس کررکھ دیں۔بس اکسیرکھانسی تیارہے۔
ترکیب استعمال : رات کے وقت بقدرچاررتی منہ میں رکھ کرچوستے رہیں۔اسی طرح بچے کوچاررتی منہ میں رکھ کرچوسائیں۔تیسری خوراک سے فائدہ ہوگا۔بارہاکی مجرب اوربے خطادواہے۔
(17)پرانی کھانسی کافقیرانہ اکسیری چٹکلہ
گھیکوارکاگوداایک سیرلیں اوراسے کچل کراس کاپانی نکال لیں۔پھرپانی کوموٹے کپڑے میں چھان لیں اورقلعی داردیگچی میں ڈال کرآگ پررکھیں اورنیچے ہلکی ہلکی آگ جلائیں۔تاکہ پانی کی مقدارنصف رہ جائے۔تب اس میں تین تولہ نمک لاہوری ڈال دیں اورچمچے سے ہلاتے جائیں۔حتی کہ تمام پانی خشک ہوکرسفوف ساتیارہوجائے۔بس کھانسی کی اکسیری دواتیارہے۔سنبھال رکھیں۔
ترکیب استعمال : ضرورت کے وقت ایک چٹکی بھرچاٹ لیاکریں۔
فوائد : بچوں کی پرانی اوربلغی کھانسی کے لیے ازبس مفیددواہے۔خاص کرکالی کھانسی کے لیے توبھروسہ کاعلاج ہے۔شوق سے تجربہ فرمائیں۔
دمہ
یہ ایک مشہوراورسخت بیماری ہے۔جس کے متعلق مشہورہے کہ دمہ دم کے ساتھ جاتا ہے۔یعنی بالکل لاعلاج مرض ہے۔مگریہ صحیح نہیں۔البتہ اس کے عسرالعلاج ہونے میں میں کلام نہیں۔مگریہ کہناہرگزروانہیں ہوسکتاکہ دمہ کسی دواسے جاتاہی نہیں۔چنانچہ ہم نے اپنے تجربہ کے متعددنسخے اپنی دوسری تصنیف کنزالمجربات کے اندرایسے لکھ دئیے ہیں جوکہ دمہ کوبفضلہ بیخ وبن سے اکھاڑدینے میں یدطولی رکھتے ہیں۔اب ذیل میں دمہ کاایک ایسانسخہ پیش کرتے ہیں جوکہ گھیکوارکے ذریعے بنتاہے اوربفضلہ دمہ کی جڑمارنے کوعجیب الاثرہے۔دراصل یہ نسخہ ایک سنیاسی سیاح کابیان کردہ ہے۔
(18)سخت دمہ کاآسان نسخہ
ھولشافی : گھیکوارکاگودہ ایک پاؤ،نمک لاہوری تین تولہ ،مٹی کاکوزہ ایک عدد،بڑے بڑے اپلے چارسیر۔
ترکیب تیاری : نمک کوباریک پیس کرگھیکوارکے گودے میں رکھ کرمٹی کے کوزے میں بندکرکے اپلوں میں ہواسے بچاکرآگ دیں اورآگ کے سردہونے پرنمک کونکال کرلے لیں۔جوکہ برنگ سیاہ نکلے گاپیس کرحفاظت سے رکھیں۔
ترکیب استعمال : دوماشہ صبح دوماشہ شام کومنقی یابتاشہ میں رکھ کرکھائیں۔
فوائد : بلغی دمہ،کھانسی ،پرانی سب کے لیے مفیدہے۔
(19)اکسیری دوائے دمہ
ھوالشافی : گھیکوارپانچ سیر،نمک خوردنی آدھ سیر،فلفل درازچارتولہ،اجوائن دیسی ایک پاؤ۔پہلے گھیکوارکے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کریں پھرتمام ادویہ کوکسی مٹی کی کوری ہنڈیامیں معہ گھیکوارکے ٹکڑوں کے ڈال کراس کامنہ ڈھکن اورماش کے آٹے سے اچھی طرح بندکردیں۔اوراسے کم ازکم چارسواپلوں کی آگ دیں۔سردہونے پرہنڈیانکال لیں اورجوکچھ ہنڈیاسے برآمدہواسے نجوبی باریک پیس کرسنبھال رکھیں۔بس دمہ کی اکسیردواتیارہے۔
ترکیب استعمال : دواہذادورتی سے چاررتی تک استعمال کرائیں اوردوران استعمال میں کھٹی اورمیٹھی اشیاء سے پرہیزکریں۔اورجہاں تک ہوسکے نمک کم اورگھی زیادہ استعمال کرائیں۔
فوائد : یہ دوادمہ کے لیے بفضلہ تعالٰی ازبس مفیدہے اورایک ہفتہ کے استعمال سے مریض دمہ کونمایاں اورمعتدبہ فائدہ ہوجاتاہے۔اورچنددنوں کے مزیدکھانے سے کلی طورپرصحت ہوجاتی ہے۔
(20)اکسیردمہ
ازجناب حکیم محمدعرفان
اجزاء وترکیب :گندھگ آملہ ساربارہ تولہ لے کرایک مٹی کی طشتری میں نرم آگ پرگلائیں اوراس پرعرق گھیکواربقدرپانچ تولہ ڈال دیں جب خشک ہوجائے تواس قدراورڈال دیں۔حتی کہ ایک سیرعرق جذب ہوجائے۔سردکرکے کھرل کریں اورمحفوظ رکھیں۔ترکیب استعمال : ایک ماشہ روزانہ ہمراہ مکھن استعمال کریں۔
فوائد : ضیق النفس دمہ کے لیے یہ دواایک اعجازمسیحائی ہے۔اس موذی مرض کوجواطباء کے نزدیک عسرالعلاج امراض میں شمارکی جاتی ہے بیخ وبن سے اکھاڑدیتی ہے (رموزحکمت)۔
(21)اکسیردمہ
ازجناب ابوالمظفرمحمدنمس الحو خن صاحب حکیم حاذق
امرتسر : اجوائن تین تولہ،گھیکواردوسیرایک مٹی کے برتن کے وسط میں اجوائن اوراس کے نیچے اوپربرگ گھیکواررکھ کرگل حکمت کریں اورچولہے پرچڑھاکربارہ گھنٹے تک اس کے نیچے آگ جلائیں۔سردہونے پراجوائن کونکال کررکھ لیں۔
ترکیب استعمال : دوماشہ صبح دوماشہ شام ہمراہ عرق سونف۔
فوائد : خشک وتردمہ کے لیے بہترین دواہے۔
معدہ اورآنتوں کی بیماریاں
(22)پیٹ دردسول
ھوالشافی : گھیکوارکاگودہ پاؤ بھرلے کرکپڑے میں سے نچوڑکربوتل میں ڈالیں اورپھرباریک پساہوالاہوری نمک بارہ تولہ ڈال کردھوپ میں رکھ دیں۔تیسرے دن پاؤ بھرعرق ادرک اورایک تولہ نوشادرسوہاگہ بریاں ایک تولہ ملاکراسی بوتل میں ڈال دیں اوربوتل کے منہ کوخوب مضبوطی سے پکڑکرہلائیں۔تاکہ سب اشیاء نجوبی حل ہوجائیں۔بس بے نظیرعرق تیارہے۔اس میں سے تین ماشہ بوقت ضرورت پلائیں۔
فوئد : دردشکم۔سول۔بدہضمی فورادورہوں گے۔
(23)اجوائن مدبر
جوکہ دردشکم بدہضمی وغیرہ کواکسیرہے۔مندرجہ ذیل طریقہ سے اگراجوائن کوتیارکرکے رکھ لیاجائے تونہائے ہی کام کی چیزبن جاتی ہے۔جب کوئی مریض پیٹ درد کاشاکی آیاکرے تواس میں سے ذرا سی اجوائن دے دیاکریں۔بہت سے لوگ ایسی ادویات کوبناکرمفت تقسیم کرکے ثواب دارین حاصل کرتے ہیں۔اورغریبوں سے دعائیں لیتے ہیں۔لہذاآپ بھی بناکرمفت تقسیم کریں۔
ھوالشافی : گوداگھیکوارچارسیرلے کرکسی چینی یامٹی کے فراخ برتن میں ڈالیں اوراس میں اجوائن دیسی دوسیراورنمک لاہوری پاؤ بھرڈال کرسایہ میں رکھ دیں۔اوردن میں تین دفعہ ہلادیاکریں۔یہاں تک کہ گھیکوارکاپانی تمام کاتمام اجوائن میں خشک ہوجائے اورمحض اجوائن باقی رہ جائے ۔پس اجوائن مدبرہوچکی ہے اب آپ کی مرضی ہے خواہ اسی طرح سالم حالت میں ہی اجوائن کوڈبوں میں بندکرلیں یااس کوباریک پیس کرسفوف بنالیں۔
ترکیب استعمال : تین ماشہ سے چھ ماشہ تک گرم پانی سے دیاکریں
فوائد : پیٹ درد،بدہضمی،سول،بھوک نہ لگنا،قبض سب کومفیدہے۔
(24)ھوالشافی : برگ گھیکوارکولے کردرمیان سے طولا(لمبائی میں)دوٹکڑے چیزلیں اوران پرعلیحدہ علحدہ ایک پرنوشادرایک پرمصری باریک شدہ چھڑک دیں نہ پھردونوں کوآپس میں ملاکراوپرسے دھاگہ لپیٹ کرنیچے چینی لی پلیٹ وغیرہ رکھ کرپتے کودھوپ میں لٹکادیں۔تاکہ سب عرق ٹپک ٹپک کرچینی کے برتن میں جمع ہوجاتا جائے۔جب تمام عرق ٹپک جائے توشیشی میں ڈال دیں۔
خوراک : ایک ماشہ سے تین ماشہ بتاشہ میں دیں۔
(25)بالکل سحل سفوف ھاضم
یہ سفوف معدہ کی قوت ہاضمہ کومضبوظ کرنے اوراشتہاپیداکرنے میں نہایت لاجواب ہے۔خوردہ غذاکوپوری طرح ہضم کرکے جزوبدن بناتاہے۔
ھوالشافی : گھی کوارکوحسب ضرورت لیں اوراسے خشک ہونے کے لیے سائے میں رکھ دیں۔جب نجوبی خشک ہوجائے توباریک پیس کرسفوف بنالیں اورسنبھال رکھیں۔
ترکیب استعمال : روزانہ ہردووقت بعدازغذاتین ماشہ کی مقدارمیں کھلایا کریں۔
(26)اکسیرمعدہ
ھولاشافی ؛ نمک شورہ ایک سیر،گھیکوارکاگوداچارسیر،ہردوکوملاکرکسی مٹی کی ہانڈی میں ڈال کراورسرپوش دے کرگل حکمت کریں اورآنچ پررکھیں اورنیچے نرم نرم آگ جلائیں۔پھرسخت کردیں۔دوپہرکے بعداتارلیں اورسردہونے پردواکوسنبھال کرپیسیں اورحفاظت سے رکھیں۔بس اکسیرمعدہ تیارہے۔
ترکیب استعمال : ضرورت کے وقت ایک ماشہ دوانکال کرتلی کے مریض کودواکھلاکراسے تھوڑی دیرتک بائیں کروٹ لٹدیں۔
فوائد : طحال دردمعدہ،سوء ہضم،تخمہ،ہیضہ،کھانسی،نفس بلغمی کے لیے اکسیرالاثردواہے۔
(27)مقوی معدہ گولیاں
ھوالشافی : گھیکوارکاگودادوتولہ،نوشادرایک تولہ،تلسی کے پتے چھ ماشہ ہرسہ ادویہ کوملاکرکھرل کریں۔جب نجوبی یک ذات ہوجائیں تونخودی گولیاں بنالیں اورسنبھال رکھیں۔بس مقوی معدہ گولیاں تیارہیں۔
ترکیب استعمال : روزانہ دوگولیاں گرم پانی کے ساتھ استعمال کیاکریں۔
فوائد : یہ گولیاں معدہ کی کمزوری کودورکرتی ہیں۔بھوک نجوبی لگاتی ہیں اورعمل انہضام کوتیزکرتی ہیں۔
ہچکی
یہ مرض گوبظاہرمعمولی ہے مگربعض وقت خوفناک صورت اختیارکرلیتی ہے اورمریض کوبات کرنے سے بھی لاچارکردیتی ہے۔ایسے موقعہ کے لیے ذیل کاچٹکلہ یادرکھیں۔
(28)ھوالشافی : گھیکوارکاپانی تین تولہ،سونٹھ کاسفوف چارماشہ ملاکرمریض کوکھلادوانشاء اﷲوہیں دب جائے گی۔
(29)ھوالشافی : گھیکوارکارس چارتولہ،سفوف سونٹھ تین ماشہ،شہد خالص دوتولہ تینوں کوباہم ملاکرمریض کواستعمال کرائیں۔
فوائد : انشاء اﷲفوراً ہچکی بندہوگی۔پہلے نسخہ سے زیادہ بہترہے۔
قبض
قبض واقعی ام الامراض ہے اس سے بے شماربیماریاں پیداہوتی ہیں۔مثلاً دردسر،بدہضمی ،بھوک نہ لگنا،بواسیر،اعضاء شکنی وغیرہ۔سب اسی کے طفیل ہیں۔
(30)قبض کے ازالہ کے لیے ست گھیکواربقدردورتی بوقت خواب دودھ سے لے لینانہایت ہی مفیدہے۔علاوہ ازیں ایک نسخہ۔
(31)حبوب قبض کشا
ھوالشافی : سونف کاچھلکااتارکرچاول نکالیں اوراس میں سے پانچ تولہ لے کرتمام دن لعاب گھی کوارمیں کھرل کرکے رتی رتی کی گولیاں بنالیں۔
ترکیب استعمال : رات کے وقت دوگولیاں سے چارگولیوں تک گرم دودھ سے لیتے ہیں۔
فوائد : ان گولیوں کے چندروزہ استعمال سے دائمی قبض بھی دورہوجاتی ہے محراب المجرب ہے۔
(32)وجع الفوادکی اکسیری ٹکور
وجع الفوادکوڑی کے دردکوکہتے ہیں۔یہ اتناسخت ہوتاہے کہ مریض کولوٹ پوٹ کردیتاہے۔
ھوالشافی ؛ گھیکوارکاپتالیں اوراسے ایک طرف سے تھوڑاتھوڑاچھیل ڈالیں۔پھراس پرسہاگہ اورہلدی چھڑک کرایک طرف سے توے پرگرم کریں اوراس سے فم معدہ کوسینکیں۔انشاء اﷲ فوراً دردموقوف ہوگا۔
تلی اورجگرکی بیماریاں
ورم طحال : یہ وہ مرض ہے جس کوایک بارچمٹ جائے پھربمشکل ہی اس سے جداہوتا ہے۔اس کے مریض کی بھوک بنداورچہرے وبدن کی رنگت دن بدن بلاخون ہوتی جاتی ہے۔ذراسے چلنے پھرنے سے دم پھول جاتاہے۔زورکاکام کوئی بھی نہیں ہوسکتا۔عموماً اس مرض کومتعسرالعلاج خیال کیاجاتاہے۔مگریہاں ہم اﷲکے فضل سے چندعام ایسے نسخے لکھتے ہیں جوکہ اس مرض کے ازالہ کے لیے ازحدمفیدہیں۔
(33)عرق اکسیرالطال
ھوالشافی : ایک پتاگھیکوارکاکالے کراسے سرے تک لمبائی میں چیزڈالیں اورپھرنوشادردوتولہ نہایت ہی باریک پیس کرآدھاایک پتاپراورآدھادوسرے پرمل دیں۔اوردونوں پتوں کوکسی چینی کی فراخ پلیٹ میں رکھ دیں۔مگرپتوں کی نوشادروالی جانب سورج کی طرف رہے۔دوتین گھنٹہ کی دھوپ میں ان میں سے عرق نکل کرپلیٹ میں جمع ہوجائے گا۔اسے شیشی میں بندکرلیں۔
ترکیب استعمال : اس میں سے چارقطرے صبح چارقطرے شام بتاشہ میں یامصری کے ٹکڑے پرڈال کرکھلادیاکریں۔
پرھیز : ترشی،تیل،دہی،مرچ اورباسی کھانے سے۔
فوائد : طحال کی حکمی دواہے۔جس سے تھوڑے عرصہ میں بفضلہ تعالی شفاہوجاتی ہے۔
(34) طحال کاسریع الاثرعرق
ھوالشافی : گھیکوارکاگودا،عرق ادرک ،پراناگڑتندوتیز ولائٹی ،سرکہ ،شہدخالص ہرایک آدھ سیر۔سہاگہ بریاں،پھٹکڑی بریاں،قلمی شورہ،سونٹھ،جوکھارہرایک ایک تولہ۔پہلے ادویہ کوباریک پیسیں پھرعرقیات میں ملابوتلوں میں بھرکرسات دن رات دھوپ میں شبنم میں رکھ دیں۔سات دن کے بعداستعمال کریں۔طحال کاسریع الاثرعرق تیارہے۔
ترکیب استعمال : مریض طحال کوروزانہ عرق مذکورایک تولہ صبح ایک تولہ شام بطورقہوہ پلائیں۔
فوئد : بڑھی ہوئی طحال کوگھلانے اورقطع وبریدکرکے فطری حالت پرلانے کے لیے عرق ہذابفضلہ تعالی نہایت سودمنددواہے۔اس سے بڑی ہوئی طحال چھٹ چھٹاکراصلی حالت اختیارکرلیتی ہے۔اوراس کے باعث پیداشدہ اکثرعوارضات بھی اس کے ساتھ ہی غائب ہوجاتے ہیں۔علاوہ بریں شکم کے دیگرجملہ امراض کے لیے بھی مفیدالاثردواہے۔شوق سے آزماکرفائدہ اٹھائیں۔
(35)طحال کااکسیری عرق
ھوالشافی : گھیکوارکاگوداایک پاؤ،آب ادرک ایک پاؤ،نمک سیاہ نمک لاہوری،سوہاگہ چوکیہ نوشادرہرایک ڈھائی تولہ۔پہلے نمک کوگھیکوارکے ساتھ ایک بوتل میں ڈال کردھوپ میں رکھیں۔جب گودامل جائے توباقی گوداباریک کرکے اورچھان کرآب ادرک کے ساتھ ملادیں۔جب تمام دوائیں یکجان ہوجائیں توچھان کرکسی بوتل میں سنبھال رکھیں۔بس دواتیارہے۔
ترکیب استعمال : دواہذاایک تولہ دن میں تین مرتبہ پلائیں۔
فوائد : بڑھی ہوئی تلی فطری حالت پرلوٹنے کے لیے نہایت مفیدہے۔
(36)شربت دافع طحال
ھوالشافی : آب لیموں دوسیر،آب پیازدوسیر،آب گل گل ولائتی دوسیر،سرکہ آدھ ،مصری دوسیر۔مصری کی بدستورمعروف چاشنی تیارکرکے سب ادویات اس میں شامل کردیں۔اورشربت کاقوام تیارکرکے سنبھال رکھیں۔بس شربت دافع طحال تیارہے۔
ترکیب استعمال : مریض طحال کوشربت ہذابقدردوتولہ صبح شام پلایاکریں۔
فوئد : بڑھی ہوئی طحال کوقطع وبریدکرکے فطری حالت پرلاتاہے اورقوت ہاضمہ کوتقویت بخشتاہے۔نیزمقوی باہ ہے۔
(37)حلوائے گھیکوار
اگرطحال کے مریض کومندرجہ ذیل ترکیب سے تیارکردہ حلوہ بناکردیاجائے توبفضلہ بہت ہی جلدتلی ورم اترکرصحت ہوجاتی ہے۔
ھوالشافی : گھیکوارکاگوداایک پاؤبھر،گائے کادودھ آدھ سیر،دارچینی چھ ماشہ،گھی پانچ تولہ،کھانڈدس تولہ
ترکیب تیاری : پہلے گھی کوارکوکپڑے میں سے چھان کردودھ میں ملائیں اورقلعی داردیگچی میں ڈال کردودھ کادھیمی آگ پرکھویاتیارکریں۔پھرگھی کوآگ پرچڑھاکرکھویاکوبریاں
کریں اورپھرکھانڈاوردارچینی کاسفوف ملاکراتارلیں۔
ترکیب استعمال : ہرروزاسی طرح حلوہ تیارکرکے حسب برداشت کھلائیں۔کم اورزیادہ بھی کیاجاسکتاہے۔
فوائد : طحال کوکم کرنے میں بہت موثرہے۔
(38)حب اکسیرطحال
ذیل کی گولیاں ورم طحال کے لیے نہایت مفیدالاثرہیں دویاتین ہفتہ کے استعمال سے ان شاء اﷲمطلقاً آرام ہوجاتاہے۔تلی جاتی رہتی ہے اوربیمارتندرست ہوکرفربہ وطاقت ورہوجاتاہے۔ہاضمہ درست رہتاہے۔بخارااگرہمراہ ہوتووہ بھی ان شاء اﷲکافورہوجاتاہے۔رنگ سرخ ہوجاتاہے اورآئندہ کے لیے کوئی چکایت باقی نہیں رہتی۔لاجواب اورقابل قدرنسخہ ہے۔
ھوالشافی : گوداکنوارگندل،آب مولی ہرایک دس تولہ ۔نوشادرپانچ تولہ،کشتہ فولاد سنکوناہرایک ایک تولہ۔سب کوخوب اچھی کھرل کرکے بقدرنخودکے گولیاں بنالیں۔اورپانی کے ہمراہ ایک گولی بعدازغذاکھلاتے رہیں۔اس سے روزانہ ایک آدھ دست آئے گااورتلی دنوں میں ہی جاتی رہے گی۔بھوک خوب لگے گی۔بخارکافورہوگا۔
(39)آسان نسخہ
ھوالشافی : آب برگ گھیکوارپانچ تولہ میں ہلدی کاسفوف ایک ماشہ ملاکرپلایاکریں۔
فوائف : طحال کے ورم اتارنے کے سہل دواہے۔
(40)ضمادمحلل ورم جگروطحال
اجزاء وترکیب : گھیکوارپانچ تولہ،رائی ایک تولہ،نمک ایک تولہ سب کوپیس کرایک شیشہ میں بندکرکے چولہے کے بیچے دفن کردیں ایک ہفتہ کے بعدنکال لیں اورجگروطحال پرلیپ لگائیں۔
(41)جگروطحال کی نحایت اعلی دوا
اجزاء وترکیب : گھیکوارکاتازہ گودہ سیر،عمدہ چھناہواشہددوسیر۔ایک عمدہ مٹی کے برتن میں دونوں اشیاء ملاکربندکرکے ایک مہینہ کامل یعنی تیس دن تک کسی علحیدہ برتن میں رکھ دیں۔بعدازاں برتن سے سب دوانکال کرموٹے کپڑے سے پاردفعہ چھان کرصاف بوتل میں رکھیں۔اب اس دواکارنگ پہلے کچھ زدربعدکچھ دن زردنارنجی پھرکچھ دن کے بعدسرخ رنگ اوراس کے بعدسرخی مائل سیاہ ہوگا۔یعنی جوں جوں دواپرانی ہوتی ہے ویسے ہی اس کارنگ بھی تبدیل ہوجاتاہے اورساتھ ساتھ اس میں تیزی اورتاثیردوائیہ وشفائیہ بھی بڑھتی جاتی ہے۔اس کی مقدارخوراک چھ ماشہ سے دوتولہ تک ہے۔افعال جب یہ دواپانی ہوجاتی ہے توطلسمات فوائد شواہدکراتی ہے۔جہاں تک ہماراخیال ہے ایسی دواشایدہی کسی انگریزی دواخانہ میں ہو۔پہلے پہل استعمال کرنے کے ساتھ ایک ہی خوراک میں بخارکم ہوجاتاہے۔دست نہ پتلااورزیادہ تکلیف سے اس طرح پرانامادہ خارج ہوجاتاہے۔مریض کودست ہونے کے بعدبجائے کمزوری کے طاقت معلوم ہوتی ہے۔بھوک بہت ہی لگتی ہے بڑی عمدگی سے خون صاف ہوکرجسم طاقتوتہوجاتاہے۔اوربہت تھوڑے عرصہ میں ہی مریض کومرض سے نجات مل جاتی ہے۔ساس دوامیں ایک اوروصف ہے کہ مرض دورہونے کے بعدمقوی دواکھانے کی ضرورت نہیں رہتی۔خودہی انسان طاقتورہوجاتاہے۔لیکن یہ سب فوائداس وقت حاصل ہوں گے جب دواشیشی میں ٹینکچرآیوڈین کی مانندرنگداراوربدبودارہوجائے گی۔ایسے فوائدتازہ کے بھی ہوں گے مگرپرانی ہونے پرفوائدمیں بیش بہااضافہ ہوجاتاہے۔نیزخراب مادہ کونکال کرمعدہ کوطاقت دیتی ہے اورملیریاکے زہرکے دورکرنے کی نہایت اعلی طاقت رکھتی ہے۔خون کی خرابی کودورکرکے خون کواپنی حالت پرلاتی ہے۔بھوک لگاتی اوربخاروں کودورکرتی ہے۔خون کوصاف کرتی ہے۔ہاضم اوردست آورہوناخاص اس کے فوائدہیں۔علاوہ بریں اس دواکوقلت حیض میں بھی استعمال کرایاجاتاہے۔تین ماشہ دارچینی کاسفوف شہد میں ملاکرکھلائیں اوراوپرسے حسب طاقت اس دواکی خوراک پلادی جاتی ہے ایام حیض سے تین دن پہلے اورتین دن پیچھے استعمال کرائیں۔توحیض کی شکایت کلی طورپرموقوف ہوجائے گی۔عوام سے مودبانہ عرض ہے کہ اس معمولی سی اشیاء کی دواجوسب جگہ نہایت آسانی سے تیار ہوسکتی ہے اپنے اپنے دواخانوں میں بناکررکھیں۔اورعامتہ الناس کوفائدہ پہنچائیں۔
 

Read More

خواص سیپ اور اس کے فوائد

seep

 خواص سیپ اور اس کے فوائد

اورجب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہ( اللہ ) مجھے شفا دیتا ہے
سیپ اپنی افادیت کے لحاظ سے جتنا مفید اثر رکھتا ہے اتنا ہی اسے نظر انداز کیا جاتا رہا ہے حالانکہ کہنہ سے کہنہ امراض کے لئے حکم شافی رکھتا ہے نہ تو اسے ہفتوں بھٹیوں میں تپانا پڑتا ہے اور نہ ہی کوئی زیادہ کد و کاوش کرنا پڑتی ہے میں مختصراََ سیپ کے فوائد لکھ کر اہل فن کے لئے ایک ناقابل فراموش تحفہ پیش کر رہا ہوں سیپ ہندوستان اور پاکستان کے سمندروں میں ہزروں من کی مقدار میں موجود پڑے ہوئے ہیں زمانہ قدیم میں پتھر کے چونا کی طرح ، سیپ ، سنکھ اور کوڑیوں کے چونا سے بھی عمارات بنانے میں کام لیا جاتا تھا اور اس طرح تعمیر کردہ محلات اور عمارات بے حد مضبوط اور پائدار ہوتی تھیں سیپ اور سنکھ وغیرہ کے خول بھی پتھروں کی شکل میں تبدیل ہوجاتے ہیں قوانین قدرت کے مابق انسان یا دوسرے جانداروں کی ہڈیاں زیرہ زیرہ ہوکر مٹی کی شکل اختیار کرلیتی ہیں یا دیریہنہ ہو کر پتھر کی شکل میں تبدیل ہوجاتی ہیں ہزاروں اور لاکھوں برس کی پرانی ہڈیا یا جانداروں کے پنجر ہڈی سے پتھر میں تبدیل ہو کر عجائب گھروں میں پائے جاتے ہیں ۔ سیپ اپنے اندر کیا کیا اثرا ت پنہاں رکھتا ہے اس کا ذکر احاطہ تحریر میں لانا بہت مشکل ہے تاہم کچھ کچھ اس کے فوا ئد کا ذکر پیش نظر ہے ۔ سیپ کچا یا جلا کر استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ سب سے پہلے سیپ کو ہر قسم کی آلائش سے پاک صاف کر کے اسے خشک کرلینا چاہئے ۔
اگر چہ اس کے کئی طریقے ہیں لیکن سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ دس سیر پانی میں نصف سیر نمک یا واشنگ سوڈا ملا کر اس میں جتنے بھی سیپ بخوبی سما سکیں ڈال کر آگ پر رکھ دیں اور دو تین گھنٹہ تک پکائیں پانی کم ہونے پر اور ڈال دیں تاکہ سب سیپ پانی کے اندر ہی ڈوبے رہیں جب بالکل دُھل کر صاف اور ستھرے ہوجائیں تو پانی میں سے نکال کر ایک ایک سیپ کو خوب صاف کرلیں اس کے بعد سادہ پانی سے دھولیں بعد میں کپڑے کے ساتھ خشک کرلیں اب ان صاف شدہ سیپوں کو کوئلے کی تیز آگ میں جلائیں پہلے پہل ان سے سخت بو نکلتی ہے اس وقت ان کی رنگت سیاہ ہوجاتی ہے اس کے بعد ان کی رنگت سفیدی میں تبدیل ہوجاتی ہے اس کے بعد سیپ کو ٹھنڈا کرکے نہایت احتیاط سے پیس لیں ۔ یہ سیپ کا کشتہ دودھ کی طرح سفید ہوجائے گا اسے مختلف امراض میں مختلف طریقہ سے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔
سیپ کے کرشمات ملاحظہ کیجئے ۔
کشتہ سیپ ۲ ماشہ ہر چار چار گھنٹہ کے بعد آدھ پاؤ گرم دودھ کے ساتھ ملا کر پلائیں دمہ کے لئے مفید ہے ۔پرانی کھانسی اور نزلہ زکام میں بھی اسی طرح استعمال کرائیں ۔ ۳ ماشہ کشتہ سیپ صبح و شام چھاچھ میں ملا کر پلانے سے اختلاج قلب اور دل کی کمزوری دور ہوجاتی ہے ۔منقیٰ ۱۲ دانہ نصف سیر پانی میں جوش دیں جب آدھ پاؤ رہ جائے تب چھان کر اس میں ۲ ماشہ کشتہ سیپ ملا کر صبح و شام پلائیں اس سے عورتوں کا ہسٹریا دور ہوجاتا ہے

تین ماشہ کشتہ سیپ صبح و شام دو تولہ مکھن یا بالائی میں لپیٹ کر کھلانا کمزوری دماغ کو دور کرتا ہے ۔

تین تین ماشہ کشتہ سیپ گائے کی چھاچھ میں ملا کر صبح و شام پلانا سر چکرانے اور آنکھوں کے اندھیرا آنے میں مفید ہے ۔

نصف پاؤ گرم دودھ میں تین ماشہ کشتہ سیپ ملا کر پلانا عورتوں کے بانجھ پن کو دور کرتا ہے اور حیض کی بندش ، کمی یا تکلیف کے ساتھ آنے میں بے حد مفید ہے ۔

تین تین ماشہ کشتہ سیپ صبح و شام گائے کی چھاچھ میں ملا کر پلانا زیادتی حیض اور لیکوریا یعنی سفید پانی آنے میںمفید ہے ۔

دہی میں سے پانی نکال کر آدھ پاؤ پنیر میں دو ماشہ کشتہ سیپ ملا کر صبح و شام استعمال کرانے سے ذیابیطس کا مرض دور ہوجاتا ہے ۔

دو ماشہ کشتہ سیپ گائے کی چھاچھ میں ملا کر صبح و شام اور شدت مرض میں دوپہر اور رات کو بھی پلانا دست پیچش اور سنگرہنی میں مفید ہے ۔

ایک تولہ کشتہ سیپ دو تولہ مکھن ، گھی سرشف (سرسوں) تل یا ناریل کے تیل میں ملا کر دو بار لگانے سے مغلی پھوڑا، داد ، چنبل اور نیل پاء میں مفید ہے ۔ بلکہ بال خورہ اور گنج وغیرہ میں بھی مفید ہے ۔

سوا ماشہ فلفل دراز کو کوٹکر آدھ سیر پانی میں جوش دیں ۔ جب دو چھٹانک پانی رہ جائے تو چھان کر اس میں دو ماشہ کشتہ سیپ ملا کر صبح و شام پلانے سے درد شکم، اپھارہ ، قولنج اور اپنڈے سائٹس میں نہایت مفید ہے ۔

دو تولہ گوکھُرد کو کوٹ کر نصف سیر پانی میں جوش دیں جب دو چھٹانک پانی رہ جائے چھان کر اس میں ۳ ماشہ کشتہ سیپ ملا کر صبح و شام کے وقت پلانا ۔ درد گردہ ، سنگ مثانہ ۔ پیشاب کی بندش وغیرہ امراض میں اکسیر کا حکم رکھتا ہے ۔

دو تولہ مکھن میں ۲ ماشہ کشتہ سیپ ملا کر صبح اور شام کھلانا قبض کو رفع کرتا ہے ۔

تین ماشہ کشتہ سیپ گائے کی چھاچھ میں ملا کر صبح ، دوپہر اور شام کے وقت پلانا جگر اور تلی کے بڑھنے کو روکتا ہے ۔

ایک چھٹانک گائے کے تازہ دودھ میں اتنا ہی پانی ملا کر گرم کریں اورا سمیں ۳ ماشہ کشتہ سیپ حل کر کے صبح و شام پلائیں تو اس سے ناسور ، بھگندر ، کنٹھ مالا انتڑیوں کی تپ دق ، ہڈیوں کا تپ دق اور سِل وغیرہ میں مفید ہے ۔
خیال رہے کہ یہ تناسب خوراک بالغ افراد کے لئے ہے بچوں کو ان کی عمر کے تناسب سے دو دینا چاہئے ۔

سرسوں کا تیل آدھ سیر، کشتہ سیپ آدھ پاؤ دونوں کو ملا کر آگ پر پکائیں جب بدبو اور دھواں دور ہوجائے تو تیل کو آگ پر سے اتار لیں اور چھان کر رکھیں اسے دن میں تین چار بار روئی کے ساتھ لگانا ناسور، کنٹھ مالا ، بھگندر اور آتشک مقامی کے زخم دور ہوجاتے ہیں ۔

نیم کا چھلکا دو تولہ تر و تازہ لے کر کچل کر آدھ سیر پانی میں پکائیں جب آدھ پاؤ پانی رہ جائے تو چھان کر اس میں ۳ ماشہ کشتہ سیپ ملا کر صبح و شام آتشک کے مریض کو پلائیں بہت مفید ہے ۔

کچّے سیپ کو پتھر پر پانی کے ساتھ گھس کرایک ایک سلائی آنکھوں میں لگانے سے گہرے اور ابھرے ہوئے پھولے کو مفید ہے ہر قسم کا پھولائے چشم دورہوجاتا ہے ۔

سونف (بادیان) کے طبی خواص

سونف (بادیان) کے طبی خواصfennel-seeds-sounf-500x500

اطباءاسیبلغمی و سوداوی امراض، جگر و طحال اور گردوں کے سدوں کو کھولنے کیلئے پلاتے رہتے ہیں۔ درد شکم نفخ شکم اور ضعف معدہ میں اسکااستعمال بہت زیادہ ہے۔ دودھ بڑھانے کیلئے اس کا سفوف بناکر ہمراہ شیر گائے استعمال کیا جاتا ہے۔ سونف تقویت بصر کیلئے نہایت مفید ہے۔ دمہ، کھانسی اور نزول الماءکیلئے بھی ازحد مفید ہے۔
معدہ کے اخلاط فاسدہ و غلیظ مادہ کو خارج کرتی ہے۔ تبخیر معدہ کے اندر ازحدمفید ہے اور دست بند کرتی ہے۔

سونف کا طبی استعمال
ادرار حیض
سونف 2 تولہ، گڑ پرانا 4 تولہ، تین پاﺅ پانی میں جوش دیں۔ پاﺅ بھر رہنے پر چھان کر گرم گرم پلاکر لحاف اوڑھا کر مریضہ کو لٹائیں۔ انشاءاللہ 2 سے 3 بار استعمال کرانے پر حیض کھل کر آئے گا۔
مصفی شیر
سونف عمدہ باریک پیس کر ہموزن سرخ شکرملاکر ایک سے تین تولہ تک گرم دودھ کے ہمراہ کھلائیں۔ ڈیڑھ پاﺅ پانی میں بھگو کر تین گھنٹہ آگ پر جوش دیں اور نیم گرم پلائیں۔ نزلہ و زکام کیلئے انتہائی لاجواب چیز ہے۔

متلی و قے
سونف 3 گرام، پودینہ 3 گرام، دار چینی، الائچی سبز 1، 1 گرام ایک گلاس پانی میں جوش دیں جب ایک کپ رہ جائے چھان کر پلائیں۔ متلی و قے کیلئے اکسیر ہے۔

معدہ کی جلن
سونف، ملٹھی مقشر ہموزن سفوف تیار کریں۔ صبح، دوپہر اور شام کھانے سے قبل ہمراہ عرق سونف استعمال کریں۔

قبض سے نجات
سونف (صاف شدہ) پانچ تولہ، گل قند اصلی 20 تولہ میں ملادیں صبح و شام 5 تولہ خوب چبا چبا کر کھالیا کریں۔ تمام امراض معدہ خاص طور پر دائمی قبض کیلئے سریع الاثر نباتاتی دوا ہے۔

وحشت و خوف
سونف 5 گرام، گل گاﺅ زبان 5 گرام جوش دیکر چھان لیں1 چمچ شہد ملاکر صبح نہار منہ استعمال کریں وحشت وخوف ‘دل کی گھبراہٹ اور دھڑکنے کی شکایت میں نہایت عمدہ و مفید ہے۔

پیچش
سونف 1 تولہ، ہلیلہ سیاہ آدھ تولہ، الائچی خرد گیارہ دانے گل قند ایک چھٹانک، انار دانہ ایک تولہ، منقیٰ پانچ دانے، پودینہ آدھ تولہ، سب ادویہ کو ایک گلاس پانی میں بھگودیں۔ ایک دو گھنٹہ بعد اچھی طرح گھوٹ کر چھان لیں۔ صبح، دوپہر اور شام استعمال کریں۔ اسہال و پیچش میں نہایت مفید اور مجرب ہے۔

نفع خاص
سونف مقوی معدہ و بصر ہے۔

مصلح
سونف کے مصلح کشنیز و صندل سفید ہیں جبکہ اس کا بدل تخم کرفس اور مقدار پانچ سے سات ماشہ ہے۔

سونف کے فوائد
پیچش کی بیماری میں مریض کو دو تولہ سونف‘ پانچ تولہ گلقند پانی میں رگڑ کر گرمیوں کے موسم میں اور جوش دے کر سردیوں کے موسم میں تین یا چار بار دن میں پلانے سے آرام ہوجاتا ہے۔
بینائی کو قائم رکھنے کیلئے اس کے جوشاندہ یا بادیان سبز کے پانی میں سرمہ کوکھرل کرکے آنکھوں میں لگاتے ہیں۔
پیٹ کی درد‘ اپھارہ اور قولنج میں بے حد مفید ہے۔
سونف کی جڑ چھ ماشہ رگڑ کر پینے سے درد کمر کو آرام ملتا ہے۔
تلی اور مثانے کے رکاو کو درست کرتی ہے۔
پیشاب اور حیض کو جاری کرتی ہے۔
سینہ‘ جگر‘ طحال اور گردہ کے سدے نکالتی ہے۔
سونف کمزوری دماغ اور قوت ہاضمہ کیلئے بہترین دوا ہے۔

سبزيوں کے خواص

 سبزيوں کے خواص

آجکل تجربہ کاراَطباء اَپنے مريضوں کو اُن کے مزاج کے موافق سبزياں تجويز کرتے ہيں جس سے ظاہر ہے کہ وہ اطباء خواص سے سبزيوں کے واقف ہيں اسلئے چند سبزيوں کے خواص درج ذيل ہيں تاکہ واضح ہو سکے کہ دانشمندانِ اسلام و قرآن ان خواص سے ناواقف نہ تھے۔

پياز کھاوٴ ، يہ منہ کو پاک کرتي ہے، مسوڑھوں کو مضبوط۔ آبِ کمر (مني) کو زيادہ ، طاقت ِ مجامعت کو بڑھاتي ہے۔ پياز مُنہ کو خوشبودار۔ کمر کو محکم۔ چہرہ کو حُسن بخشتي ہے۔ يہ درد اور مرض کو دفع کرتي ہے۔ پٹھوں کو مضبوط، طاقتِ رفتار کو زيادہ اور بخار کو دور کرتي ہے۔ پياز زنبور يعني بِھڑ بہ الفاظ ديگر۔”مچھر اور مکھي کے کاٹ لينے پر، لگانے پر بہت مفيد ہے۔ پياز اگر سِرکے ميں تر کرکے ناک ميں ڈاليں تو نکسير رُک جاتي ہے۔ پياز کي زمانہء حاضرہ کے اطباء نے بھي بے انتہاء تعريف کي ہے۔ اور اب تو پياز تقريباً جُزوغذا بَن گئي ہے۔

سِير(لہسن) لہسن کھاوٴ مگر فوراً مسجد ميں نہ جاوٴ(حديث رسول) لہسن کھا کر مسجد کي طرف شايد جانے سے شايد اس غرض سے منع فرمايا گيا ہے کہ اِس کي بو، مسلمانوں کيلئے آزار کا باعث نہ ہو۔ لہسن ستر بيماريوں کو دوا ہے۔ دورِ حاضرہ کے اطباء اِسکي بڑي تعريف کي ہے۔ بلڈ پريشر کا دافع ہے ۔ قلب کيلئے بيحد مفيد ہے۔

بادنجان (بينگن) بينگن کھاوٴ، درد ميں مفيد ہے۔خود درد کا سبب نہيں بنتا۔ تِلي کے مرض ميں سود مند ہے۔ معدہ کو قوت ديتا ہے۔ رگوں کو نرم کرتا ہے۔ سِرکہ ميں ملا کرکھانے سے پيشاب زيادہ آتا ہے۔

ترب(مولي) مولي کھاوٴ بہت مفيد ہے۔ اِسکے پتے، بادي کو دور کرتے ہيں۔ غذا کو ہضم کرتي ہے ۔ اسکے ريشے بلغم کو دور کرتے ہيں۔ مولي پيشاب آور ہے۔ کدو ۔ کدو ، عقل و دماغ کو بڑھاتا ہے اور دردِ قولنج کے واسطے مفيد ہے۔ يرقان کو بھي فائدہ ديتا ہے۔ کاسني:۔ کاسني بڑي مفيد سبزي ہے۔ آبِ کمر(مني) کو زيادہ اور نسل ميں افزائش کرتي ہے۔ مولود کو خوبصورت بناتي ہے۔ مختلف امراض ميں سود مند ہے۔ دردِ قولنج کو دور کرتي ہے۔ يرقان کو بھي ختم کرتي ہے۔

 

Read More