Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

خواتین کےخوبصورت بال

خواتین کےخوبصورت بال

خواتین کےخوبصورت بال

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
    خواتین کےخوبصورت بال

بالوں میں اگر مہندی اور تیل ڈالا جائے اور ایک گھنٹے بعد شیمپو کیا جائے تو بال بہت چمکدار اور صحت مند نظر آئیں گے۔اس کو سب سے اچھا کنڈیشنر کہا گیا ہےتیل،لیموں اور انڈہ (آئلی بالوں کے لیے انڈہ بہتر رہتا ہے)
تیل۔لیموں اور دہی (خشک بالوں کے لئے)یہ سب بالون کی خوبصورتی۔چمک۔ کو بڑھاتے ہیں

لمبے اور گھنے بالوں کے لیے

مہندی کے پتے،بیری کے پتے(تازہ)، نیم کے پتے(تازہ) تینون کا ہم وزن لیں کر پیس لین چاہین تو تیل بھی ڈال سکتے ہین تھوڑا سا اور لیپ لگا لیں۔ 5-4 ماہ کر کے دیکھیں نتیجہ زبردست ہوگا۔

اگر کسی کو یہ سارا بکھیڑا نہیں پالنا وہ ایک اور آسان سی چیز کر لے
نیم کا تیل(اس کی بو برداشت کرنا تھوڑا مشکل ہے) لیکن اس کے نتائج بہت اچھے ہیں
کالے بال،چمکدار،گھنے اور لمبے

مرد وخواتین چہرے کے داغ دھبوں کے لئیے

مرد وخواتین چہرے کے داغ دھبوں کے لئیے

مرد وخواتین چہرے کے داغ دھبوں کے لئیے

 

 

 

 

 

 

مرد وخواتین چہرے کے داغ دھبوں کے لئیے

مالٹے کے چھلکے تھوڑے سے دودھ میں بھگو دیں

چند گھنٹے بعد چھلکوں‌ کو اسی دودھ میں‌ پیس کر باریک کر لیں

اب اسے ابٹن کی طرح استعمال کریں‌،، داغ، دھبے صاف ہو جائیں‌گے اور جلد بھی نکھر جائے گی
/////////////
آگ کی جلن دور کرنے کے لیے

جلی ہوئی متاثر جگہ پر گاجر ،آلو یا کچا دودھ لگنے سے بھاپ کی جلن دور ہو جاتی ہے ۔

جلے ہوئے حصہ پر تیل یا گلیسرین لگایا جائے تو پھر آبلے نہیں‌ پڑیں‌گے ۔
خوبصورت پاؤں کے لئیے پاؤں کو خوبصورت بنانے کے لیے ایک تو جو ضروری بات ہے وہ یہ کہ آپ جب نہا کر نکلیں‌ تو کوئی کریم یا لوشن, سے مساج کریں اگر ہو سکے تو گلیسرین کو ہتھیلی پر لگا کر اس میں چند قطرے پانی ملا کر کر لگا لیںاگر پھر بھی ایڑیاں‌پھٹیں تو کسی ٹب میں‌ گرم پانی لیں تھوڑا‌ سا اس میں کوئی بھی شیمپو اور تھوڑی مقدار میں نمک ڈال کر پاؤں‌ اس میں‌ رکھیں ،،
تقریباً پندرہ منٹ بعد صاف کر کے کپڑے سے تھڑا رگڑیں‌ اور کریم لگا لیں اور ہلکا سا مساج کریں اور پھر دھو لیں
سیاہ دانے اورداغ دھبے دورکرنے کے لئے

۔انگورکے رس کوبھی چہرے پرماسک کے طوراستعمال کیا جاتا ہے سیاہ دانے اورداغ دھبے دورکرنے کے لئے رنگت میںنکھارلانے کے لئے ابٹن کا استعمال بھی مفیدہے۔ابٹن بیسن،نارنگی کے پسے ہوئے چھلکے اوربادام کا پاﺅڈرملاکرگھرمیں بھی تیارکےاجاسکتا ہے جوخشک جلد کے لئے مفید ہے۔یادرکھئے چہرے کی جلد بہت حساس ہوتی ہے اس کی مناسب دیکھ بھا ل بہت ضروری ہے رنگ اگرسانولابھی مگرجلد داغ دھبوںسے پاک ہوتوآپ خاصی پرکشش نظرآئیںگی۔
کچھ خواتین کے چہرے پرباریک باریک دانے نکلتے ہیں جن میں سفیدموادہوتا ہے۔چہرے پرباریک دانے اکثرمعدے کی تیزابیت کی وجہ سے نکلتے ہیں ایسی خواتین کوچاہئے کہ وہ اپنی خوراک پربھرپورتوجہ دیں۔صبح نیم گرم پانی میں لیموں نچوڑکرپینے سے بہت فائدہ ہوگا۔اگرہم قدر تی اشیاءمثلاً پھلوںکے رس کوچہرے پرلگائیںتوجلد بہت فریش محسوس ہوگی،جیسے کینو، کیلا، چیکو، خر بوزہ وغیرہ۔اسی موسم میں اکثرخواتین اورٹین ایجزکوچہرے پرکیل مہاسے اوردانے نکلنے کی شکا یت رہتی ہے۔ایسی جلدکواچھی خوراک کے ساتھ ساتھ کلینزنگ اورفیشیل کی ضرورت بھی ہوتی ہے۔کیل مہاسوںکے لئے ماسک بھی فائدے مندہوتاہے۔میدہ ،لیموں،کھرے کا رس، ٹماٹر اورنڈے کی سفیدی کوملاکرایک مرکب بنالیں اوراسے چہرے پرلگائیں پھرپندرہ بیس منٹ بعد منہ دھولیں اس کے علاوہ نیم کے پانی کے پتوں میں ابال کراس کوچھان لیںلیکن نیم کے پا نی کوجلدپرہرگز نہ رگڑیں کیو نکہ اس سے کھجلی پیداہوتی ہے۔بالائی میں لیموں کا عرق کے چند قطرے ملاکرچہرے پرلگانے سے جلد میں نرمی اورتروتازگی پیداہوتی ہے۔کچھ خواتین کے چہر ے پردھوپ کی وجہ سے دانے نکلتے ہیں اس کی دووجوہات ہیں یاتوانہیں دھوپ سے الرجی ہوتی ہے یا پھرپسینہ زیادہ آتا ہے ایسی خواتین کودن میں کم از کم تین بارچہرہ دھونا چاہئے چہرے کے مسام بندکرنے کے لئے کھیرے کا رس بہت فائدہ مند ہے۔

خواتین ومردوں کیلئے لازوال حسن قدرتی اشیاءکا استعمال

beautiful girls خواتین ومردوں کیلئے لازوال حسن  قدرتی اشیاءکا استعمال
کہا جاتا ہے انسان کے چہرے کا حسن اللہ تعالیٰ کی عمدہ عنایت ہے۔ تبھی اکثر خواتین اپنی خوبصورتی کی حفاظت کے لئے دن رات ایک کرتی دکھائی دیتی ہیں۔ نت نئی کریمیں آزمائی جارہی ہیں، معروف اداکاراﺅں کے حسن کے راز معلوم کئے جارہے ہیں، مہنگے مہنگے بیوٹی پارلرز سے رجوع بھی ہورہا ہے اور امپورٹڈ کاسمیٹکس بھی ڈریسنگ ٹیبل کی زینت ہیں مگر دیکھنے میں آیا ہے کہ بہت ساری خواتین بالخصوص لڑکیوں کی سکن ان ساری کوششوں کے باوجود بے جان، مردہ اور بے رونق نظر آتی ہے۔ تب وہ اچانک سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر دیسی طریقے آزمانے پر غور کرتی ہیں تاکہ ان کی صرف اصل خوبصورتی ہی واپس آجائے کیونکہ اتنے سارے تجربات نے ان کے چہرے کو خوبصورت بنانے کی بجائے جھریوں نما لکیروں یا چھائیوں اور داغ دھبوں کا تحفہ بھی عنایت کردیا ہے۔
بات جب قدرتی اشیاءجڑی بوٹیوں اور دیسی نسخوں کی ہوتی ہے تو علم ہوتا ہے کہ ان کے اندر قدرت نے صحت و خوبصورتی کے انمول خزانے چھپا رکھے ہیں۔ جڑی بوٹیوں سے حسن کا نکھار مصروفیات، موسمی تبد یلیوں اور مختلف صدمات کے اثرات کے باعث ماند پڑجانے والا حسن اصل حالت میں واپس آسکتا ہے
بہت سی خواتین اپنے بالوں، چہرے اور ہاتھوں پاﺅں کی جلد کی خوبصورتی کیلئے کیمیکل سے بنی ہوئی ادو یا ت ، شیمپوز اور کریمیں استعمال کرتی ہیں جن سے صرف وقتی خوبصورتی حاصل ہوتی ہے۔ منیرہ خانم ایک با ہمت خاتون ہیں جو پچھلے کئی سالوں سے خواتین کو چہرے، آنکھوں، بالوں اور ہاتھوں، پیروں کے حسن کی حفاظت کے طریقے بتارہی ہیں۔اپنے شوہر کی وفات کے بعد انہوں نے ہربل طریقہ علاج سے خواتین کی خوبصورتی کے مسائل دور کرنے کیلئے ایک ادارہ قائم کیا جہاں پر خواتین کی کنسلٹیشن کے بعد پراڈکٹ تیار کی جاتی ہیں۔
عام طور پر کہا جاتا ہے کہ عورت کی کمزوری اس کے حسن کی تعریف ہے لیکن میں نے دیکھا کہ عورتیں خو بصورتی کی حفاظت کے عام مروجہ طریقوں پر عمل کے باوجود اس میں بہت کم ہی کامیاب ہوتی ہیں جبکہ وہ اپنی خوبصورتی کی تعریف ہمیشہ سننا پسند کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قدرت نے اس کی حفاظت کیلئے انسان کو بے شمار قدرتی ذرائع عطاءکئے ہیں جس سے اس کی جلد تروتازہ رہ سکتی ہے۔ اس کے علاوہ خواتین اگر اپنے چہرے پر خوشی، اطمینان کے جذبات رکھیں اور پریشانی، مایوسی کو چہرے پر نہ آنے دیں تو اس سے بھی کافی مدد ملتی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ 16 سال کی عمر کے بعد تقریباً ہر لڑکی کو کیل مہاسے، گرتے با لوں، دانوں، چھائیوں اور داغ دھبوں جیسے مسائل سے واسطہ پڑتا ہے اس کا بہترین حل سادہ گھریلو ٹو ٹکے  ہیں سیب اور گاجر کا جوس آنکھوں اور سکن کیلئے بہت اچھا ہے۔ گاجر کا جوس تھوڑا سا چہرے پر لگالیں اور پندرہ منٹ تک لگا رہنے دیں درمیان میں خشک ہونے پر دو تین مرتبہ کوٹنگ کریں اس سے چہرے کی چمک میں اضافہ ہوگا۔
موسم کے اثرات سے بچنے کے لئے تھوڑی سی دہی، بالائی یا دودھ میں دو قطرے شہد ملاکر دن یا رات میں دس پندرہ منٹ کیلئے چہرے پر لگائیں ۔ ہفتے میں تین سے چار مرتبہ یہ عمل دھرائیں۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ ایک کیلے کو اچھی طرح میش کرکے ایک چمچ دہی، دو قطرے بادام روغن اچھی طرح مکس کرکے پورے چہرے اور گردن پر پندرہ سے بیس منٹ کیلئے لگائیں۔ اس سے بھی اچھے نتائج سامنے آتے ہیں۔
جلد کیلئے بادام کی پیسٹ بھی اچھے نتائج دیتی ہے اس کا طریقہ یہ ہے کہ رات کو بادام بھگودیں صبح چھلکا اتار کر میش کریں اور اس کے اندر تھوڑی سی ہلدی اور دہی یا دودھ ملاکر پندرہ سے بیس منٹ کیلئے چہرے پر لگا ئیں۔ ہاتھوں اور پیروں کی انگلیوں کی گانٹھوں پر پڑنے والے کالے دھبوں کے علاج کیلئے رات کو روغن بادام روغن زیتون یا ناریل کے تیل کا پندرہ منٹ تک مساج کریں اس کے علاوہ ایک ابلے ہوئے آلو کی پیسٹ بنالیں اسمیں دو قطرے لیموں، آدھا چمچ شہد، تھوڑا سا دودھ یا دہی دو چٹکی ہلدی اور ایک چمچ روغن بادام ملاکر ہاتھوں اور پیروں پر لگائیں۔ پندرہ سے بیس منٹ تک مرکب لگارہنے دیں۔ پھر مل مل کر اتار یں دھونے کے بعد نیم گرم پانی میں تھوڑا سا نمک ڈال کر پانچ سے سات منٹ تک پاﺅں اس کے اندر ر کھیں اور سنگ یعنی جھانویں کے ساتھ صاف کرلیں اس سے انگلیوں کے کالے دھبے ختم ہوجاتے ہیں لیکن مسلسل یہ عمل دہراتے رہنا چاہئے۔
پھٹی ایڑیاں بعض خواتین کا ایسا مسئلہ ہیں جس کی وجہ سے خوبصورت سینڈلز بھی سوٹ نہیں کرتے؟ پھٹی ایڑیوں کیلئے خالص سرسوں کے ایک ٹیبل سپون میں تھوڑا سا کپڑے دھونے کا صابن ڈال کر پکالیں۔ رات کو اپنی پھٹی ایڑیوں پر لگالیں۔ پندرہ منٹ کے بعد کاٹن کی جراب پہن لیں صبح گرم پانی میں نمک ڈال کر دھوئیں اور جھانویں سے ہلکا ہلکا رگڑیں۔
چہرے کے دانوں کیلئے منڈی بوٹی 6 دانے‘ عناب 6 دانے‘ خشک لسوڑے 6 دانے‘ برادہ صندل 2 ما شے لے کر رات کو ساری چیزیں ایک گلاس میں بھگودیں۔ صبح اٹھ کر چھان کر پانی پی لیں ایک ماہ تک استعمال کرنے سے افاقہ ہوگا۔ اسکے علاوہ پھل سبزیاں ‘جوس‘ سیب‘ بند گوبھی اور ہرے رنگ کی تمام سبزیاں چہرے کے داغ دھبے ختم کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ قندھاری انار اور عام انار کو ملا کر جوس استعما ل کریں۔ کھیرا اور مولی کھانے میں سلاد کے طور پر استعمال کریں۔
موٹاپا کنٹرول کرنے کیلئے ناشتہ میں ابلا ہوا انڈا‘ دو رس‘ ایک کپ بغیر چینی کے چائے جبکہ دوپہر کے کھانے میں سبزیوں کی سلاد استعمال کریں۔اس کا طریقہ یہ ہے کہ ایک کھیرا تھوڑے سے ابلے ہوئے چنے یا لوبیہ تھوڑا سا چکن یا مٹن بند گوبھی‘ روغن زیتون ایک چمچ‘ سرکہ دو قطرے‘ کالی مرچ‘ نمک حسب ضرورت دوپہر کو روزانہ استعمال کریں۔ شام کو آدھی روٹی کے ساتھ گھر کا پکا ہوا کوئی سالن لے لی

خواتین کا دل مردوں سے مضبوط

ایک حالیہ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ خواتین کی اوسط عمر مردوں سے زیادہ ہونے کی ایک وجہ یہ ہے کہ ان کا دل مردوں سے زیادہ مضبوط ہوتا ہے۔
لیورپول جان مورز یونیورسٹی کے تحقیقات کاروں کی ایک ٹیم کے مطابق مرد اٹھارہ سال سےستر سال کی عمر کے دوران اپنے دل کی خون پمپ کرنے کی ایک چوتھائی صلاحیت کھو دیتے ہیں۔ تاہم بیس سے ستر سال کی عمر کے دوران خواتین کے دل کی صلاحیت میں کوئی کمی واقع نہیں ہوتی۔

اس تحقیق میں 250 افراد کو شامل کیا گیا تھا۔

تحقیقات کاروں کا کہنا ہے کہ تحقیق سے معلوم ہوگا کہ عورتوں کی عمر مردوں سے اوسطاً پانچ سال زیادہ کیوں ہوتی ہے۔

تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ عمر کے ساتھ ساتھ خون کی شریانیں سخت ہوتی جاتی ہیں جس سے فشار خون ورزش اور آرام دونوں کے دوران بڑھتا جاتا ہے۔

پروفیسر ڈیوڈ گولڈ سپلنک کا کہنا ہے کہ انہیں سب سے زیادہ دلچسپ بات یہ لگی ہے کہ مرد اور عورت کے دلوں کی مضبوطی میں واضح فرق ہے۔

تاہم ان کا کہنا ہے کہ مردوں میں اپنی صحت بہتر بنانے کی صلاحیت بھی موجود ہے۔

برطانیہ کے ایک تھنک ٹینک سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر سوزانا نے اس تحقیق کا خیر مقدم کیا ہے لیکن ساتھ ہی ان کا کہنا ہے کہ عورتوں کی اموات کی بڑی وجہ امراض دل ہیں۔

برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کے مطابق ہر چھ میں سے ایک خاتون کی موت دل کے مرض کے باعث ہوتی ہے۔

زائد سونے والی خواتین

نو-گھنٹے سے زائد سونے والی خواتین کی شریانیں
امریکی طبی تحقیق کے مطابق روزانہ 9 گھنٹے سے زیادہ سونے والی خواتین میں دماغی شریانیں پھٹنے کا عمل کم سونے والی خواتین کی نسبت تیز ہوتا ہے لیکن ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ضرورت سے کم نیند کے اثرات صحت کو متاثر کرتے ہیں اس لیے مناسب نیند لینا بہت ضروری ہے۔ امریکہ میں ماہرین کی ایک ٹیم نے 55 اور 80 سال کی عمر کی 93185 خواتین کا بغور مطالعاتی جائزہ لیا جسکے
دوران ماہرین نے ان خواتین میں دل کی بیماریاں اور شریانوں کے پھٹنے کی بیماری ایسچیمک سٹروک اور نیند کے دورانیہ میں تعلق پر تحقیق کی۔ ماہرین نے ان خواتین کی طرز زندگی، نیند کے اوقات ، افسردگی، خراٹے لینے اور کئی دوسری ضروری معلومات ان کے شرکاء سے حاصل کی تا کہ تحقیق میں مدد حاصل کی جا سکے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق 7 سال کے عرصے میں ان میں سے 1167 خواتین دماغ کی شریان پھٹنے کی بیماری کا شکار ہوئین اور 7 گھنٹے تک نیند لینے والی خواتین کی نسبت 9 گھنٹے تک سونے والی خواتین میں یہ عارضہ 60 سے 70 فیصد تک زیادہ پایا گیا ہے۔