Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

حمل نہ ٹھہرانے نسخہ

حمل نہ ٹھہرانے نسخہ
نسخہ الشفاء: اگرعورت حیض کے دنوں میں 2گرام،ہلدی تازہ پانی سےچاردن کھائے تو حمل نہ رہے گا اور اگر حیض کے بعد بھی پانی میں پیس کر پیئے گی تو بھی حمل نہ رہے گا
نسخہ نمبر 2
کلونجی ایک گرام گڑ میں ملا کر حیض سے فارغ ہوکر تین روز تک کھائے تو حمل نہ ٹھہرے گا

نسخہ نمبر 3
اگرعورت ایک ارنڈ کا بیج ثابت نگل لے تو ایک برس تک حاملہ نہ ہو گی

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

حمل نہ ٹھہرانے کا قیمتی نسخہ

حمل نہ ٹھہرانے کا قیمتی نسخہ
نسخہ الشفاء : اگر مرد مباشرت کے وقت عضوخاص کو روغن تل سے چکنا کر کے مبا شرت کرے تو رحم میں نظفہ نہ ٹھہرے گا

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

حمل کیا ہے

حمل کیا ہے ؟ کوئی لڑکی/ عورت کس طرح حاملہ ہوتی ہے؟

جنسی ملاپ کے دوران منی کے جرثومے اور انڈے کے ملاپ سے حمل قائم ہوتا ہے۔یہ صورت حال عام طور پر اس وقت پیش آتی ہے جب لوگ کسی مانع حمل کے بغیر جنسی ملاپ کرتے ہیں۔ بار آور ہونے والا انڈہ نَل میں سے گزرتا ہُوا بچّہ دانی میں پہنچ جاتا ہے جہاں اور بچّہ دانی کی اندرونی سطح سے جُڑ جاتا ہے اور یہ افزائش پا کر ایمبریو (embryo) بن جاتا ہے جو آگے چل کر جنین (fetus) میں تبدیل ہوجاتا ہے
خواتین میں حمل کا آغازمہینے کے ایک خاص وقت پر ہی ہو سکتا ہے۔

حمل کی ابتدائی علامات کیاہیں؟

 ماہواری نہ آنا۔
 صبح کے وقت طبیعت میں گِراوٹ۔
 متلی محسوس ہونا۔
 چھاتیوں میں دُکھن ہونا۔
 تھکن۔
 بار بار پیشاب آنا۔
اِن علامات کے معنیٰ ہمیشہ یہ نہیں ہوتے کہ آپ حاملہ ہیں، لہٰذا فکر مند ہونے کے بجائے، بہترین بات یہ ہے کہ حمل ہونے کا سادہ ٹیسٹ کروالیا جائے۔
مجھے کس طرح معلوم ہو سکتا ہے کہ میں حاملہ ہُوں؟

حمل کا ٹیسٹ کروائیے۔ اِس ٹیسٹ میں پیشاب یا خون کا نمونہ لیبارٹری میں دے کر حمل ہونے یا نہ ہونے کا پتہ چلایا جا سکتا ہے۔ اپنے شہر کے کسی اچھے میڈیکل اِ سٹور سے گھر پر ٹیسٹ کرنے کا سامان بھی لایا جا سکتا ہے۔ مثلأٔ اِس مقصد کے لئے Xact نامی کِٹ کسی بھی اچھے میڈیکل اِسٹور سے خریدی جا سکتی ہے۔

(pregnancy strip) حمل کی پٹّی کے ذریعے حمل کا پتہ لگانے کا طریقہ

ایک صاف برتن میں پیشاب کا نمونہ جمع کیجئے۔
 پٹّی کو اس کی پنّی میں سے نکالئے اور فورأٔ استعمال کیجئے (کھولنے کے بعد ایک گھنٹے کے اندر استعمال کر لی جائے)۔
 اِسے پیشاب کے اندر اس طرح ڈالئے کہ تیر کا نشان پیشاب کی جانب ہو۔خیال رہے کہ پیشاب کی سطح تیر کے نشان کے نیچے بنی ہوئی لائن سے نیچے رہے۔
سیکنڈ بعد پٹّی کو باہر نکال لیجئے اور اسے نتیجہ ظاہر ہونے کے لئے5منٹ تک رکھا رہنے دیجئے ۔
 مثبت نتیجہ (حمل ہونا) لال رنگ کے دَو واضح بند ظاہر ہوجائیں گے۔
 منفی نتیجہ (حمل نہ ہونا) لال رنگ کا صِرف ایک بند ظاہر ہوگا۔
 بے نتیجہ اگر کوئی لائن ظاہر نہ ہو یا ایک ہلکی لائن ظاہر ہو تو اِس ٹیسٹ کو پیشاب کے نئے نمونے اور نئے سامان کے ساتھ دُہرائیے ۔
 حمل کا ٹیسٹ مثبت ہونے کی صورت میں ڈاکٹر سے فوری طور پر مشورہ کیجئے۔

اگرآپ کو حمل کے ٹیسٹ کے نتیجے کے بارے میں کوئی فکر مندی ہو یا غیر مطلوبہ حمل ہونے کی صورت میں، تبادلہ خیال یا مشورہ اور مددکی ضرورت ہو تو ، براہِ کرم ٹیلی فون نمبر9977999 0313 پر کال کیجئے یا ای میل کیجئے
alshifaherbal@gmail.com
حمل کو کس طرح صحت مند رکھا جائے؟

صحت مند حمل کے لئے بنیادی بات یہ ہے کہ اپنی صحت کا خیا ل رکھا جائے۔حمل کی مُدّت میں ڈاکٹر سے باقاعدگی سے معائنہ کرواتے رہئے متوازن غذا استعمال کیجئے اور روزانہ مناسب مقدار میں وٹامن/ سپلیمینٹ لیجئے۔

یہ دیکھاگیاہے کہ جن عورتوں کو حمل کی مُدّت میں باقاعدگی سے دیکھ بھال کی سہولت حاصل رہتی ہے اُن کے لئے، حمل سے متعلق سنگین پیچیدگیوں کا امکان کم ہوتا ہے اور اُن کے لئے صحت مند بچّے پیدا ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

اسقاط حمل

اسقاط حمل

بچّہ دانی سے زیرِتکمیل یا تکمیل شُدہ جنین کو نکالنا یا اس کا خارج ہوجانا اسقاط حمل کہلاتا ہے یہ ڈاکٹر/صحت کی دیکھ بھا ل کرنے والوں کی مدد سے اختیاری طور پر بھی کیاجا سکتا ہے اور غیر اِرادی طور (بچّہ ضائع ہونا)پر بھی ہو جاتا ہے۔

پُورے ہفتے ،24گھنٹوں میں کسی بھی وقت ،ٹیلیفون نمبر 9977999 0313 پر بِلا معاوضہ مشورہ کیجئے یا اسقاط حمل پر مزید معلومات اور راہ نمائی کے لئے ہم سے ای میل کے ذریعے رابطہ کیجئے۔ al_shifa.herbal@yahoo.com

اسقاط حمل کی اقسام

اسقاط حمل دَو قِسم کا ہوتا ہے۔

فوری اور قدرتی طور پر ،بغیر اِرادے سے ہونے والا اسقاط جس کے نتیجے میں زیر تکمیل یا تکمیل شُدہ جنین بچّہ دانی سے خارج ہوجاتا ہے۔ اِسے بچّہ ضائع ہونا بھی کہتے ہیں
ڈاکٹر یا صحت کی دیکھ بھال کرنے والوں کی مدد سے ،اِرادے کے ساتھ ، حمل کو ختم کرنا۔

فوری اور قدرتی طور پر ہونے والا اسقاط حمل یا بچّہ ضائع ہونا  عورت کے انڈے اور مَرد کی منی کے جرثومے کے ملاپ کے نتیجے میں بننے والے زائی گوٹ (zygote) /جنین (fetus) میں سے کافی تعدا د ایسی ہوتی ہے جو بچّہ دانی کی اندرونی سطح جُڑنہیں پاتی ،لہٰذا بچّہ دانی اِسے مسترد کرتے ہوئے خارج کر دیتی ہے۔یہ عمل یا تو حمل کے بہت ابتدائی دِنوں میں واقع ہو جاتا ہے ۔ایسی صورت میں متعلقہ عور ت کو اُس کے ماہواری کے متوقع ایّام میں معمول سے زیادہ خون بہتا ہے۔ اگر یہ عمل حمل ہونے کے کافی دِن بعد ہوتا ہے تو اِسے عام طور پر بچّہ ضائع ہونا کہا جاتا ہے ،جب کہ تکنیکی اعتبار سے حمل ہونے 20ہفتوں کے اند ر ہونے والے اِس عمل کو فوری اسقاط حمل کہا جاتا ہے۔یہ عمل نقص والا بچّہ پیدا ہونے سے بچنے کے لئے جسم کی ایک کوشش ہوسکتی ہے۔ اور بعض اوقات یہ عمل ماں کی صحت کی خرابی کی وجہ سے بھی ہوسکتاہے۔
طبّی طور پر حمل کو ختم کرنا

یہ اسقاط اپنے فیصلے سے،ڈاکٹر یا صحت کی دیکھ بھال کرنے والوں کی مدد سے، طبّی طریقوںیا آپریشن کے ذریعے عمل میں لایا جاتا ہے۔

پُورے ہفتے ،24گھنٹوں میں کسی بھی وقت ،ٹیلیفون نمبر 9977999 0313 پر بِلا معاوضہ کال کیجئے یا اسقاط حمل پر مزید معلومات اور راہ نمائی کے لئے ہم سے ای میل کے ذریعے رابطہ کیجئے۔
al_shifa.herbal@yahoo.com
علاج کے حوالے سے اسقاطِ حمل

بعض صورتوں میں اسقاطِ حمل کو ضروری خیال کیا جاتا ہے ۔اِس کا سبب جنین کی نشوونما میں بے قاعدگی(fetal anamolies)ہونا، زنا بالجبرکی صورت میں یا ماں کی صحت کو بچانا ہو جب کہ حمل اور بچّے کی پیدائش سے ماں کی زندگی کو خطرہ ہو یاحمل جاری رکھنا ، ماںکے لئے جسمانی اور نفسیاتی نقصانات کا سبب بنتا ہو۔
رضاکارانہ طوریا اِرادے کے ساتھ کئے جانے والے اسقاط حمل:

اگر جنین کی نشوونما میں بے قاعدگی(fetal anamolies)نہ ہو اور ماں کی صحت کو خطرہ بھی نہ ہولیکن متعلقہ عورت کسی اور وجہ سے اسقاط حمل کی درخواست کرے تو یہ رضاکارانہ اسقاط یا اِرادے کے ساتھ اسقاط کہلاتا ہے۔ایسے فیصلے عام طور پر معاشرتی بنیادوں پر کئے جاتے ہیں۔ مثلأٔ نو عمری میں حمل،نکاح کے بغیر حاملہ ہونا، مالی مشکلات مثلأٔ بچّے کی پرورش کے لئے ناکافی آمدنی یا حمل کے لئے مناسب وقت کا نہ ہونایا مانع حمل طریقے یا آلات اور ادویات کی ناکامی کی وجہ سے غیر مطلوبہ حمل ہوجانا وغیرہ۔
ادویات کے ذریعے اسقاط حمل

ادویات کے ذریعے اسقاط حمل کے طریقے میں آپریشن نہیں کیا جاتا بلکہ ادویات استعمال کی جاتی ہیں ۔یہ طریقہ ایسی عورتوں کے لئے مناسب ہے جن کے حمل کی مُدّت 8 ہفتے یا اِس سے کم ہو۔
حمل کا کتنا عرصہ ممکن ہو سکتا ہے؟

بہترین کامیابی (97 فیصد) کے لئے 8 ہفتے تک (49 دِن)۔
اِس میں کتنا وقت لگتا ہے ؟

عام طور پر اِس طرح اسقاط حمل میں چند گھنٹوں کا وقت لگ سکتا ہے۔
اِس عمل میں کتنا درد ہوتا ہے ؟

اسقاط حمل کے پورے دورانئے میں ہلکی اور شدید اینٹھن جاری رہتی ہے (عام طور پر ایک سے تین گھنٹے تک)۔اِس قِسم کے درد کے لئے ،درد ختم کرنے والی سادہ ادویات استعمال کی جاسکتی ہیں۔
اِس عمل میں کتنا خون آتا ہے ؟

اسقاط حمل کے دوران کافی مقدار میں خون اور لوتھڑوں کا خارج ہونا معمول کی بات ہے ۔اِ س کے بعد ،9 سے 14 دِن یا زائد عرصے تک ہلکی مقدار میں خون جاری رہتا ہے۔
کیا اسقاط حمل کے بعد بھی بچّے پیدا ہوسکتے ہیں؟

جی ہاں۔
اِس کے ذیلی اثرات کیا ہوتے ہیں؟

اِس کے ذیلی اثرات میں کافی مقدار میں خون آتا ہے ،سَر درد ہوتا ہے،متلی اور اُلٹی کی کیفیت ہوتی ہے اور شدید اینٹھن ہوتی ہے ۔
آپریشن کے ذریعے اسقاط حمل

آپریشن کے ذریعے اسقاط حمل دَو طریقوں سے کیا جاتا ہے۔suction-aspiration(ہوا کے دباؤ کے ذریعے کھینچ کر نکالنا ) اور dilation evacuation D&E(پھیلانا اور خِلا پید اکرنا)
حمل کا کتنا عرصہ ممکن ہو سکتا ہے؟

6 سے 12 ہفتوں تک کے حمل کے لئے suction-aspiration کا طریقہ اختیار کیا جا سکتا ہے ۔حمل کی مُدّت 6 ہفتوں سے کم ہونے کی صورت میں اسقاط حمل کی کامیابی کا اِمکان کم ہو جاتا ہے۔

15 سے تقریبأٔ 26 ہفتوں تک کے حمل کے لئے dilation and evacuation کا طریقہ اختیار کیا جا سکتا ہے ۔
اِس میں کتنا وقت لگتا ہے ؟

کلینک پر ایک بار تین سے چار گھنٹے تک وقت لگتا ہے۔خود اسقاط حمل کے عمل میں تین سے پانچ منٹ کا وقت لگتا ہے ۔
اِس عمل میں کتنا درد ہوتا ہے ؟

اِس عمل میں ہلکی سے بہت شدید اینٹھن ہوتی ہے (عام طور پر 5 سے 10 منٹ تک)۔اِس عمل کے دوران اکثر اوقات درد ختم کرنے والی ادویات دی جاتی ہیں۔
اِس عمل میں کتنا خون آتا ہے ؟

عام طور پر ہلکے درجے سے درمیانے درجے تک خون آتا ہے اور یہ 6 سے 8 ہفتوں تک جاری رہ سکتا ہے ۔
کیا اسقاط حمل کے بعد بھی بچّے پیدا ہوسکتے ہیں؟

جی ہاں، بشرط یہ کہ یہ عمل کسی ماہر نے سر انجام دِیا ہو۔
اِس کے ذیلی اثرات یا پیچیدگیاں کیا ہوتی ہیں؟

اگر یہ عمل کسی ماہر نے سرانجام دِیا ہو تواِس عمل میں پیچیدگیاں شاذ ونادر (بہت کم صورتوں میں)ہی ہوتی ہیں (ایک فیصد سے بھی کم)۔اِس کے ذیلی اثرات میں،بے ہوشی کی دوا یا درد ختم کرنے والی ادویات سے سَر درد ،متلی اور اُلٹی کی کیفیت پیدا ہوسکتی ہے۔
غیر محفوظ اسقاط حمل

ضروری صلاحیتوں کے غیر حامل افراد کی جانب سے یا کم از کم مطلوبہ طبّی معیاردستیاب نہ ہونے کی صورت میں یا ایسی دونوں ہی صورتوں میںجب ،غیر مطلوبہ حمل کو ختم کیا جاتا ہے تو اِسے غیر محفوظ اسقاط حمل کہا جاتا ہے۔غیر محفوظ اسقاط حمل ماں کی صحت کے لئے ایک نمایاں خطرہ ہوتا ہے ۔عالمی ادارہ صحت (WHO) کے مطابق ، دُنیا بھر میں،تمام اختیاری اسقاط حمل کی صورتوں میں سے 48 فیصد اسقاط حمل ،غیر محفوظ اسقاط حمل ہوتے ہیں اور اِن کے نتیجے میں آٹھ میں سے ایک ماں کی موت واقع ہوجاتی ہے۔

ضروری صلاحیتوں کے غیر حامل افراد کی جانب سے یا کم از کم مطلوبہ طبّی معیاردستیاب نہ ہونے کی صورت میں یا ایسی دونوں ہی صورتوں میںجب ،غیر مطلوبہ حمل کو ختم

غیر محفوظ اسقاط حمل کی پیچیدگیوں میں ،نا مکمل اسقاط حمل،انفیکشن، کافی مقدار میں خون کا آنا، اور اندرونی اعضاء کو نقصان پہنچنا،مثلأٔ بچّہ دانی کا پھٹ جانا یا اِس میں سوراخ پیدا ہوجانا وغیرہ شامل ہیں ،جس کے نتیجے میں،حاملہ ہونے کی صلاحیت مستقل طور پرختم ہوجاتی ہیں (بانجھ پن)۔

اگر مندرجہ بالا آپشنز کے بارے میںصحت کی خدمات فراہم کرنے والے ماہر سے تبادلہ خیال یا مشورہ اور مددکی ضرورت ہو تو ، براہِ کرم ٹیلی فون نمبر03139977999, پر بِلا معاوضہ مشورہ کریں,,, 24 گھنٹوں کے اندر جواب حاصل کرنے کے لئے ای میل کیجئے ۔
al_shifa.herba.@yahoo.com

حمل (Pregnancy)

تخلیق انسانی بارے آیات قرآنی

يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُواْ رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُم مِّن نَّفْسٍ وَاحِدَةٍ. (النساء، 4 : 1)
اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو جس نے تمہاری تخلیق ایک جان سے کی۔

(single life cell)

وَهُوَ الَّذِيَ أَنشَأَكُم مِّن نَّفْسٍ وَاحِدَةٍ. (الانعام، 6 : 98)
اور وہی (اﷲ) ہے جس نے تمہاری (حیاتیاتی) نشوونما ایک جان سے کی۔

مَّا خَلْقُكُمْ وَلَا بَعْثُكُمْ إِلَّا كَنَفْسٍ وَاحِدَةٍ. (لقمان، 31 : 28)
تمہیں پیدا کرنا اور تمہیں دوبارہ اُٹھانا بالکل اُسی طرح ہے جیسے ایک جان

Zygote یا fertilized ovum

سے انسانی زندگی کا آغاز کیا جانا

إِنَّا خَلَقْنَا الْإِنسَانَ مِن نُّطْفَةٍ أَمْشَاجٍ نَّبْتَلِيهِ فَجَعَلْنَاهُ سَمِيعًا بَصِيرًا (الدهر، 76 : 2)
بیشک ہم نے اِنسان کو مخلوط نطفےسے پیدا کیا۔ پھر ہم اسے مختلف

(mingled fluid)

حالتوں میں پلٹتے اور جانچتے ہیں، حتیٰ کہ اُسے سننے دیکھنے والا بنا دیتے ہیں

أَلَمْ يَكُ نُطْفَةً مِّن مَّنِيٍّ يُمْنَى ثُمَّ كَانَ عَلَقَةً (القيامه، 75 : 37، 38)
کیا وہ ابتداءً محض منی کا ایک قطرہ

(spermatic liquid یا sperm)

نہ تھا جو (عورت کے رحم میں) ٹپکا دیا گیا۔ پھر وہ لوتھڑا بنا۔

فَلْيَنظُرِ الْإِنسَانُ مِمَّ خُلِقَ خُلِقَ مِن مَّاءٍ دَافِقٍ يَخْرُجُ مِن بَيْنِ الصُّلْبِ وَالتَّرَائِبِ (الطارق، 86 : 5 – 7)
پس انسان کو غور (و تحقیق) کرنا چاہئے کہ وہ کس چیز سے پیدا کیا گیا ہے۔ وہ قوت سے اُچھلنے والے پانی (یعنی قوِی اور متحرک مادۂ تولید) میں سے پیدا کیا گیا ہے۔ جو پیٹھ اور کولہے کی ہڈیوں کے درمیان (پیڑو کے حلقہ میں) سے گزر کر باہر نکلتا ہے۔

ثُمَّ جَعَلَ نَسْلَهُ مِن سُلَالَةٍ مِّن مَّاءٍ مَّهِينٍ. (السجده، 32 : 8)
پھر اس کی نسل کو ایک حقیر پانی کے نطفہ سے پیدا کیا جو اس کی غذاؤں کا نچوڑ ہے۔

إِنَّا خَلَقْنَا الْإِنسَانَ مِن نُّطْفَةٍ أَمْشَاجٍ. (الدهر، 76 : 2)
بیشک ہم نے اِنسان کو مخلوط نطفےسے پیدا کیا۔

(mingled fluid)

يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُواْ رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُم مِّن نَّفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالاً كَثِيرًا وَنِسَاءً. (النساء، 4 : 1)
اے لوگو! اپنے ربّ سے ڈرو، جو تمہاری تخلیق ایک جان

(single life cell)

سے کرتا ہے، پھر اُسی سے اُس کا جوڑ پیدا فرماتا ہے، پھر اُن دونوں میں سے بکثرت مردوں اور عورتوں (کی تخلیق) کو پھیلاتا ہے۔

خَلَقَكُم مِّن نَّفْسٍ وَاحِدَةٍ ثُمَّ جَعَلَ مِنْهَا زَوْجَهَا. (الزمر، 39 : 6)
اُس (ربّ) نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا پھر اُسی میں سے اُس کا جوڑ نکالا۔

وَنُقِرُّ فِي الْأَرْحَامِ مَا نَشَاءُ إِلَى أَجَلٍ مُّسَمًّى. (الحج، 22 : 5)
اور ہم جسے چاہتے ہیں (ماؤں کے) رحموں میں ایک مقررہ مدّت تک ٹھہرائے رکھتے ہیں۔

اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ خَلَقَ الْإِنسَانَ مِنْ عَلَقٍ (العلق، 96 : 1، 2)
اپنے رب کے نام سے پڑھیئے جس نے پیدا کیاo اُس نے اِنسان کو (رحمِ مادر میں) جونک کی طرح ’’معلّق وُجود‘‘ سے پیدا کیاo

وَلَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنسَانَ مِن سُلَالَةٍ مِّن طِينٍ ثُمَّ جَعَلْنَاهُ نُطْفَةً فِي قَرَارٍ مَّكِينٍ ثُمَّ خَلَقْنَا النُّطْفَةَ عَلَقَةً. فَخَلَقْنَا الْعَلَقَةَ مُضْغَةً. فَخَلَقْنَا الْمُضْغَةَ عِظَامًا. فَكَسَوْنَا الْعِظَامَ لَحْمًا. ثُمَّ أَنشَأْنَاهُ خَلْقًا آخَرَ فَتَبَارَكَ اللَّهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِينَ (المومنون، 23 : 12 – 14)
اور بیشک ہم نے اِنسان کی تخلیق (کی اِبتدا) مٹی کے (کیمیائی اجزا کے) خلاصہ سے فرمائی پھر ہم نے اُسے نطفہ (تولیدی قطرہ) بنا کر ایک مضبوط جگہ (رحمِ مادر) میں رکھا پھر ہم نے اس نطفہ کو (رحمِ مادر کے اندر جونک کی صورت میں) معلّق وجود بنا دیا۔ پھر ہم نے اُس معلّق وُجود کو ایک (ایسا) لوتھڑا بنا دیا جو دانتوں سے چبایا ہوا لگتا ہے۔ پھر ہم نے اُس لوتھڑے سے ہڈیوں کا ڈھانچہ بنایا۔ پھر ہم نے اُن ہڈیوں پر گوشت (اور پٹھے) چڑھائے۔ پھر ہم نے اُسے تخلیق کی دُوسری صورت میں (بدل کر تدرِیجاً) نشوونما دی، پھر (اُس) اﷲ نے (اُسے) بڑھا کر محکم وُجود بنا دیا جو سب سے بہتر پیدا فرمانے والا ہے

ثُمَّ سَوَّاهُ وَنَفَخَ فِيهِ مِن رُّوحِهِ وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْئِدَةَ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ (السجده، 32 : 9)
پھر اُسے (اعضائے جسمانی کے تناسب سے) درُست کیا اور اُس میں اپنی طرف سے جان پھونکی اور تمہارے لئے (سننے اور دیکھنے کو) کان اور آنکھیں بنائیں اور (سوچنے سمجھنے کے لئے) دِماغ، مگر تم کم ہی (اِن نعمتوں کی اہمیت اور حقیقت کو سمجھتے ہوئے) شکر بجا لاتے ہو

إِنَّا خَلَقْنَا الْإِنسَانَ مِن نُّطْفَةٍ أَمْشَاجٍ نَّبْتَلِيهِ فَجَعَلْنَاهُ سَمِيعًا بَصِيرًا (الدهر، 76 : 2)
بیشک ہم نے انسان کو مخلوط نطفےسے پیدا کیا۔

(mingled fluid)

  پھر ہم اُسے مختلف حالتوں میں پلٹتے اور جانچتے ہیں، حتیٰ کہ اُسے سننے والا (اور) دیکھنے والا (انسان) بنا دیتے ہیں

يَخْلُقُكُمْ فِي بُطُونِ أُمَّهَاتِكُمْ خَلْقًا مِن بَعْدِ خَلْقٍ فِي ظُلُمَاتٍ ثَلَاثٍ ذَلِكُمُ اللَّهُ رَبُّكُمْ لَهُ الْمُلْكُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ فَأَنَّى تُصْرَفُونَ (الزمر، 39 : 6)
وہ تمہیں ماؤں کے پیٹ میں تاریکیوں کے تین پردوں کے اندر ایک حالت کے بعد دُوسری حالت میں مرحلہ وار تخلیق فرماتا ہے۔ یہی اللہ تمہارا ربّ (تدرِیجاً پرورش فرمانے والا) ہے۔ اُسی کی بادشاہی (اندر بھی اور باہر بھی) ہے۔ سو اُس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، پھر تم کہاں بہکے چلے جاتے ہو!o

وَخَلَقَ كُلَّ شَيْءٍ فَقَدَّرَهُ تَقْدِيرًا (الفرقان، 25 : 2)
اور اُسی نے ہر چیز کو پیدا فرمایا ہے، پھر اُس (کی بقا و اِرتقاء کے ہر مرحلہ پر اُس کے خواص، اَفعال اور مدّت الغرض ہر چیز) کو ایک مقرّرہ اندازے پر ٹھہرایا ہے

مِنْ أَيِّ شَيْءٍ خَلَقَهُ مِن نُّطْفَةٍ خَلَقَهُ فَقَدَّرَهُ ثُمَّ السَّبِيلَ يَسَّرَهُ ثُمَّ أَمَاتَهُ فَأَقْبَرَهُ ثُمَّ إِذَا شَاءَ أَنشَرَهُ (عبس، 80 : 18 – 22)
اﷲ نے اُسے کس چیز سے پیدا فرمایا ہے؟o نطفہ میں سے اُس کو پیدا فرمایا، پھر ساتھ ہی اُس کا (خواص و جنس کے لحاظ سے) تعیّن فرما دیاo پھر (تشکیل، اِرتقاء اور تکمیل کے بعد بطنِ مادر سے نکلنے کی) راہ اُس کے لئے آسان فرما دیo پھر اُسے موت دی، پھر اُسے قبر میں دفن کر دیا گیاo پھر جب وہ چاہے گا اُسے (دوبارہ زندہ کر کے) کھڑا کر لے گا

سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى الَّذِي خَلَقَ فَسَوَّى وَالَّذِي قَدَّرَ فَهَدَى (الاعلیٰ، 87 : 1 – 3)
اپنے ربّ کے نام کی تسبیح کریں جو سب سے بلند ہےo جس نے (کائنات کی ہر چیز کو) پیدا کیا، پھر اُسے (جملہ تقاضوں کی تکمیل کے ساتھ) درُست توازُن دیاo اور جس نے (ہر ہر چیز کے لئے) قانون مقرّر کیا، پھر (اُسے اپنے اپنے نظام کے مطابق رہنے اور چلنے کا) راستہ بتایا

أَلَمْ نَخْلُقكُّم مِّن مَّاءٍ مَّهِينٍ فَجَعَلْنَاهُ فِي قَرَارٍ مَّكِينٍ إِلَى قَدَرٍ مَّعْلُومٍ فَقَدَرْنَا فَنِعْمَ الْقَادِرُونَ (المرسلات، 77 : 20 – 23)
کیا ہم نے تمہیں ایک بے قدر پانی سے پیدا نہیں فرمایاo پھر ہم نے اُسے ایک محفوظ جگہ (رحمِ مادر) میں رکھاo ایک معلوم ومعین انداز سے (مدت) تکo پھر ہم نے (اگلے ہر ہر مرحلے کے لئے) اندازہ فرمایا، پس ہم کیا ہی اچھے قادر ہیںo

وَهُوَ الَّذِيَ أَنشَأَكُم مِّن نَّفْسٍ وَاحِدَةٍ فَمُسْتَقَرٌّ وَمُسْتَوْدَعٌ قَدْ فَصَّلْنَا الْآيَاتِ لِقَوْمٍ يَفْقَهُونَ (الانعام، 6 : 98)
اور وہی (اﷲ) ہے جس نے تمہیں ایک جان (یعنی ایک خلیہ) سے پیدا فرمایا ہے پھر (تمہارے لئے) ایک جائے اقامت (ہے) اور ایک جائے امانت (مراد رحمِ مادر اور دنیا ہے یا دنیا اور قبر ہے)۔ بیشک ہم نے سمجھنے والے لوگوں کے لئے (اپنی قدرت کی) نشانیاں کھول کر بیان کردی ہیںo

جس عورت کا حمل گر جاتا ہو

 جس عورت کا حمل گر جاتا ہو یا گرنے کا خدشہ ہو تو اسے چاہیے کہ صبح اکیس دانے سوکھے دھنیے کے گن کر تازہ پانی کے ساتھ کھائے اور رات کو کالا زیرہ دو چٹکی پانی سے کھائے تو انشاءاللہ حمل محفوظ رہے گا۔ یہ عمل شروع سے لے کر وضع حمل تک کرے۔
 اگر کسی عورت کو ولادت آسانی سے نہ ہوتی ہو یعنی آپریشن کیس ہو تو اس کیلئے تیس یا چالیس

حمل میں سگریٹ، اولاد بدتمیز

ماہرین نے کہا ہے کہ حمل کے دوران تمباکونوشی کرنے سے بچوں کے بد تمیز ہونے کا امکان بڑھ سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حمل کے دوران تمباکو نوشی اور غیر مہذب رویے میں ’تھوڑا لیکن اہم‘ تعلق ہے۔ یہ تحقیق برطانیہ میں نفسیات کے ادارے ’انسٹیٹیوٹ آف سائکایٹری‘ نے سائکایٹری کے ایک جریدے میں شائع کیا ہے۔
ماہرین نے ایک ہزار آٹھ سو چھیانوے جڑواں بچوں پر کی گئی تحقیق سے معلوم کیا ہے کہ حمل کے دوران سگریٹوں کی تعداد میں اضافے سے بچوں میں بے ہنگم رویے کی علامات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق بے ہنگم رویے کے لیے سماجی عوامل بھی بہت حد تک ذمہ دار ہوتے ہیں۔

ماہرین نے کہا ہے کہ تمباکونوشی اور بے ہنگم رویے میں تعلق کی بہت سی توجیہات ہیں۔ ایک رائے کے مطابق تمباکو کا دھواں بھی ماں کے پیٹ میں بچے پر اثر انداز ہوتا ہے اور اس کے لیے آکسیجن کی کمی کا باعث بنتا ہے۔

موٹاپا بار بار حمل ضائع ہونے کی وجہ

موٹاپا بار بار حمل ضائع ہونے کی وجہ
ایک سائنسی تحقیق کے مطابق وہ خواتین جن کا ایک بار حمل ضائع ہوچکا ہے ان کے دوبارہ حمل ضائع ہونے کا خطرہ زیادہ ہوجاتا ہے اگر ان کا وزن معمول سے زیادہ ہو یا وہ موٹاپے کی بیماری ’اوبیسٹی‘ کی شکار ہیں۔
لندن کے سینٹ میری ہسپتال نے ایک تحقیق کے دوران 696 ایسی خواتین کی اسٹڈی کی جن کا حمل ضائع ہونے کی کوئی خاص وجہ نہیں پتہ چل پائی تھی۔
اسپتال کی ایک ٹیم نے کینڈا میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ موٹی خواتین کے حمل ضائع ہونے کے امکانات ان کے وزن کی وجہ سے 73 فی صد زیادہ ہوجاتے ہیں۔موٹاپے کے علاج کے ایک ماہر کا کہنا تھا کہ حمل کے دوران وزن گھٹانا ایک خطرناک عمل ثابت ہوسکتا ہے۔

حالانکہ یا بات پہلے ہی ثابت ہوچکی ہے کہ موٹاپے کی وجہ سے بچے کی پیدائش اور حاملہ ہونے میں مشکلات آتی ہیں لیکن سینٹ میری ہسپتال کی جانب سے کی جانے والی یہ ایسی پہلی تحقیق ہے جس میں بار بار حمل ضائع ہونے کی وجوہات پر تحقیق کی گئی ہے اور اس کا تعلق موٹاپے سے جوڑا گیا ہے۔

جن 696 خواتین پر تحقیق کی گئی ان میں سے آدھی خواتین کا وزن نارمل تھا، 30 فی صد معمول سے زیادہ موٹی تھیں اور 15 فی صد ’اوبیس‘ تھیں۔

جن 696 خواتین پر تحقیق کی گئی ان میں سے آدھی خواتین کا وزن نارمل تھا، 30 فی صد معمول سے زیادہ موٹی تھیں اور 15 فی صد ’اوبیس‘ تھیں۔

سائسنی تحقیقات کے تحت خواتین کی عمر جتنی زیادہ ہوتی انہیں بچے پیدا کرنے میں اتنی ہی زیادہ پریشانی ہوتی ہے لیکن نئی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ بچے کی پیدائش کے عمل میں پریشانی اور بار بار حمل ضائع ہونے کی ایک وجہ موٹاپا بھی ہے۔

سینٹ میری ہسپتال کی کلینیکل نرس اسپیشلسٹ ونی لو کا کہنا ہے کہ یہ پہلی تحقیق ہے جس میں موٹاپے کی بیماری یعنی اوبیسٹی اور بار بار حمل ضائع ہونے کے درمیان کے تعلق کو سمجھا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ’اوبیس خواتین جن کا حمل ضائع ہوتا ہے انہیں اپنے موٹاپے کی وجہ سے حمل ضائع ہونے کا مزید خطرہ رہتا ہے۔ ‘

ونی لو کایہ بھی کہنا تھا کہ جن خواتین کوموٹاپے کی بیماری ہے انہیں اپنا وزن کم کرنے کے لیے سنجیدہ قدم اٹھانے چاہیے اور انہیں اس کے لیے کاؤنسنلنگ کی مدد بھی لینی چاہیے۔