Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

جنسی راہنمائی کیوں ضروری ہے؟

بہت کم نوجوان ایسے ہیں جنہیں اپنی جوانی پر ناز ہو اور وہ کہہ سکیں کہ ہم نے اپنے ہاتھوں اپنی جوانی کو روگ نہیں لگایا یا پھر دیگر ذرائع سے جنسی تسکین حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی آج کل کے نوجوان وی سی آر’ فحش فلموں و تصاویر’ شہوانی جذبات بھڑکانے والے ناول اور یورپی طرز معاشرت اپنانے کی وجہ سے مکمل بالغ ہونے سے قبل ہی جنسی فعل کی خواہش
SEX DESIRE
کا شکار ہو جاتے ہیں اور اس خواہش کی تکمیل کیلئے زیادہ تر نوجوان خود لذتی’ مشت زنی MASTER BATION
یا ہینڈ پریکٹس کی عادت کو اپنا لیتے ہیں بیشتر ہم جنسیت
HOMO SEXUALTY
میں مبتلا ہو جاتے ہیں بعض جنسی کجروی میں

LESBIANS & GAYS
بن جاتے ہیں یعنی ہم جنس پرستی میں مفعول بن کر جھوٹی لذت حاصل کرتے ہیں- کچھ لوگ جنسی تسکین کیلئے اس سلسلے میں پروفیشنلز طوائفوںسے رجوع کرتے ہیں
بھوک پیاس جیسی فطری خواہشوں کی طرح جنسی تسکین کی خواہش بھی ایک فطری خواہش ہے جو کہ قدرت کی طرف سے انسان کو طبعی طور پر عطا کی گئی ہے سورہ روم آیت نمبر 21 میں اللّہ تعالیٰ فرماتا ہے
اور اس کے نشانات میں سے ایک نشان یہ ہے کہ اس نے تمہارے درمیان کشش و محبت رکھدی ہے
اس تسکین’ کشش و محبت اور خواہش کا اعلیٰ مقصد اور اہم غرض بقائے نسل انسان ہے لیکن انسان چونکہ فطری طور پر حریص واقع ہوا ہے اس لئے وہ اس قوت کا وقت بے وقت جگہ بے جگہ استعمال کر کے اپنے آپ کو اس نعمت خداوندی سے محروم کر لیتا ہے اور مختلف جنسی نفسیاتی اور خبیث امراض و عادات کا شکار ہو اجاتا ہے جن میں مشت زنی’ ہم جنسیت’ کثرت احتلام’ ذکاوت حس’ نامردی’ ضعف باہ’ جریان’ سرعت انزال’ سوزاک’ آتشک اور ایڈز سرفہرست ہیں- یہ سب کچھ جنسی معلومات سے لا علمی کی وجہ سے ہوتا ہے اس لئے والدین اور اساتذہ کو چاہیے کہ اس کتابچہ کو دیکھ کر ناک بھوں نہ چڑھائیں بلکہ حقیقت کا سامنا کریں اور دوستانہ ماحول میں اپنے بچوںکو جنسی معلومات سے روشناس کرائیں کیونکہ اگر آپ نے اس سلسلے میں ٹال مٹول سے کام لیا تو بچوں کے دماغ میں اس بارے میں جاننے کی خواہش ضرور رہتی ہے اور وہ اپنے سے بڑے کلاس فیلوز یا گلی محلے کے بری صحبت رکھنے والے دوستوں وغیرہ سے” سیکس ” SEX کی بے تکی معلومات حاصل کریں گے اور اپنے نازک دل و دماغ کو گندے خیالات سے بھر کر اپنی جوانی کو داغدار کر لیں گے لہذا سن بلوغ کو پہنچنے والے بچوں کو سمجھا دینا چاہیے کہ جنسی تسکین کی صحیح صورت مرد اور عورت کا ملاپ ہے اور مرد اور عورت کے ملاپ کی اخلاقی’ قانونی و شرعی صورت شادی ہے شادی سے انسان کی جنسی زندگی میں نظم و ضبط پیدا ہوتا ہے شادی کا ثمر اولاد ہے جس کی باقاعدہ پرورش سے انسان معاشرہ میں اپنا فرض ادا کرتا ہے- موجودہ ماحول کے مطابق والدین کو بالغ ہونے والے بچے کی شادی کا فریضہ جلد از جلد ادا کر دینا چاہیے کیونکہ جنسی کجرویوں برائیوں جنسی امراض اور جنسی جرائم کو کم بلکہ ختم کرنے کا یہی ایک طریقہ ہے-
جنسی امراض کے علاج کے سلسلے میں اکثر نوجوان انتہائی راز داری برتتے ہیں اور اس سلسلے میں جو بھی نیم حکیم فٹ پاتھئیے معالج اور ہیلتھ کلینکوں کے عطائی ڈاکٹروں سمیت جو بھی سامنے آتا ہے اس سے علاج کروانا شروع کر دیتے ہیں کسی نے کوئی نسخہ یا ٹوٹکہ بتا دیا تو اسے فوراً استعمال کرنا شروع کر دیا اس سے بعض اوقات خطرناک نتائج رونما ہوتے ہیں اور مریض اپنے جسم کو بگاڑ لیتے ہیں ہر شخص کا مزاج مختلف ہوتا ہے جو دوائی کسی دوسرے فرد کو موافق تھی اور اسے اس سے آرام آ گیا تھا آپ کو نقصان بھی دے سکتی ہے فٹ پاتھئیے نیم حکیم’ نام نہاد ہیلتھ کلینکس’ عطائی ڈاکٹر اور غیر مستند معالج اپنی گرما گرم باتوں اور چرب زبانی سے لوگوں کو آسانی سے بے وقوف بنا کر روپیہ وصول کر لیتے ہیں اور جنسی امراض سے متعلق اس قدر مبالغہ آمیز بیانات داغتے ہیں کہ مریض اپنے آپ کو زندہ در گور سمجھنے لگتا ہے اگر کسی فٹ پاتھئیے نیم حکیم کی تقریر سننے کا آپ کو موقع ملے تو آپ بھی اپنے آپ کو کسی نہ کسی شدید مرض میں مبتلا سمجھنے پر مجبور ہو جائیں گے اور جس وقت وہ دوا بیچنا شروع کرے گا آپ کا ہاتھ بھی وہ دوا خریدنے کیلئے اپنی جیب تک پہنچ جائے گا

جنسی سرد مہری (عورت کا ٹھنڈا پن) Frigidity

جنسی سرد مہری (عورت کا ٹھنڈا پن) Frigidity
اکثر مردوں کو یہ مسئلہ درپیش ہے کہ ان کی بیویاں جنسی ملاپ میں گرم جوشی کا جواب گرم جوشی سے نہیں دیتیں- جس طرح مرد میں جنسی کمزوری پیدا ہو جاتی ہے اسی طرح بعض اسباب کے تحت نسوانی کمزوری بھی نمودار ہو جاتی ہے لہٰذا جو مرد اپنی مردانگی کا تحفظ چاہتا ہو اسے اپنی بیوی کی نسوانیت کا تحفظ بھی ملحوظ رکھنا چاہئے یہ نکتہ بھی ذہن نشین کر لینا چاہئے کہ اگر عورت بوجہ خرابی صحت جنسی فعل کی رغبت نہ رکھتے ہوئے محض شوہر کی خاطر مباشرت پر آمادہ ہو گی تو اس کی حیثیت ایک بے حس پتلے کی سی ہو گی عورت کی یہ بے کیفی مرد پر اثر انداز ہوئے بغیر نہ رہے گی جس سے ازواجی زندگی کا توازن بگڑ جائے گا اس لئے اس مرض کے علاج کے سلسلے میں فوراً جوع کرنا چاہئے
عورتوں میں اس مرض کی ذمہ داری زیادہ تر ایسے مردوں پر ہوتی ہے جو ”سیکس” کے بارے میں کچھ نہیں جانتے اور جو اپنی لا علمی کی وجہ سے اپنی جنسی زندگی کو بجائے پرلطف بنانے کے ہمیشہ کے لئے اجیرن بنا لیتے ہیں اور عورت کے شہوانی جذبات کو سمجھے اور جنسی لحاظ سے تیار کئے بغیر ہی جماع شروع کر دیتے ہیں اور اس چیز کا خیال رکھے بغیر کہ عورت منزل ہوئی ہے کہ نہیں فوری طور پر اپنے انزال کے بعد جلد از جلد الگ ہو جاتے ہیں اس طرح غیر مطمئن عورت دھیرے دھیرے اپنی پوری تسلی نہ ہونے کی آگ میں جل کر ٹھنڈی ہو جاتی ہے اور بعد ازاں جنسی سرد مہری’ لیکوریا’ ہسٹریا’ بے خوابی’ سردرد کمر درد اور دیگر کئی امراض میں مبتلاء ہو جاتی ہے جنسی کمزوری اور بے رغبتی مردوں ہی میں نہیں ہوتی عورتوں میں بھی یہ
شکایت عام ہوتی ہے جسے سر مہری کا نام دیا جاتا ہے اور انگریزی مین اسے
Frigidity
کہتے ہیں یہ تبدیلی خاص طور پر بچے کی پیدائش کے بعد آتی ہے اور اکثر شوہر اپنی بیویوں سے یہی عذر سنتے ہیں کہ وہ بچے کی وجہ تھکن اور دباؤ کا شکار رہتی ہیں ۔
یہ بات کسی حد تک درست ہوتی ہے لیکن اس کی اصل وہ زچگی کے بعد عورت کے جسم میں بننے والا ہامون پروفیکشن (Prolactin)
ہوتا ہے اس کی وجہ سے ماں کے جسم میں بچے کے لیے دودھ کی تیاری کا عمل تیز ہوتا ہے۔لیکن اس ہارمون سے اس میں ملاپ کی خواہش بھی سو جاتی ہے اس خواہش میں کمی کے اور بھی کئی اسباب ہو سکتے ہیں اور اب چوں کہ پڑھی لکھی خواتین بھی اس تبدیلی کے اسباب سمجھنے کی خواہاں ہیں سائنس دان بھی ان کی کھوج میں لگے ہوئے ہیں اور وہ اس سلسلے میں رہنما اصول پیش کرنے کے موقف میں آگئے ہیں ۔ یہ اصول یا ہدایات یہ ہیں ۔ہارمونز میں توازن رکھیے

جنس اور ہارمونز میں بڑا گہرا باہمی تعلق ہوتا ہے جنسی خواہش میں کمی کا ایک بڑا اہم سبب یاس سے تعلق رکھتا ہے ۔ 40 سال عمر کے بعد تقریباََ ہر عورت میں ہارمونی توازن بگڑے لگتا ہے بعض خواتین میں ہارمون کی کمی کے ساتھ ان میں جنسی خواہش بھی گھٹنے لگتی ہے ۔ زمانہ ہارمون ایسٹروجن کی کمی کے نتیجے میں اندام نہانی میں خشکی ہونے لگتی ہے اور لطف کی کیفیت اور سطح بھی کم ہو جاتی ہے ۔
اس صورت حال کا علاج ہو سکتا ہے طب جدید اس کے لیے ظبط تولید (برتھ کنٹرول) کی گولیوں کی کم خوراک استعمال کرنے کا مشورہ دیتی ہے یا پھر اسٹروجن ہارمون کی گولیاں تجزیز کرتی ہے۔ ہارمونز کی کمی دور کرنے کا یہ طریقہ ایچ آر ٹی (ہارمون رپلیمنٹ تھراپی) کہلاتا ہے اس سے جسم میں زنانہ ہارمون کی کمی دور ہوتی ہے اور جنزی خواہش بھی برقرار رہتی ہے  طب اسلامی میں اس مقصد کے لیے جو دوائیں تجویز کی جاتی ہیں ان میں لیوب کبیر قابل ذکر ہے ہارمونی علاج صرف معالج کے مشورے سے کروانا چاہیے۔

بھر پور نیند لیجئے

یہ بات بالکل درست ہے کہ نیند جسم و جان کے لیے بہت ضروری اور نہایت مفید مرہم ہوتی ہے ۔ نیند سے محرومی کے مرد اور عورت دونوں ہی بڑے مضر اثرات مرت ہوتے ہیں نیند کی کمی سے جنسی صلاحیت اور خواہش پر بڑے خراب اثرات پڑتے ہیں ۔اس کا علاج بہت آسان اور بالکل سستا ہے۔ سات سے نو گھنٹوں کی بھر پور نیند لینی چاہیے۔بے خو ابی کی شکایت ہو تو اسے دور کرنے کی معلوم تدابیر سے کام لینا چاہیے ۔ نیند کے معمول میں باقاعدگی کی جنسی صلاحیت اور خواہش کے لیے بہت اہم ہوتی ہے اس کی ایک مفید تدبیر ہفتے میں کم از کم تین روز کی ایروبک ورزشیں بھی ہیں ۔ روزانہ 20 منٹ تک یہ ورزشیں گہری اور میٹھی نیند کا سامان کرتی ہیں اور یہ آپ جانتے ہی ہیں کہ ان میں سائکلنگ ‘جوکنگ ‘تیز قدمی پیرا کی اور مختلف کھیل شامل ہوتے ہیں ۔ اسی طرح بے خوابی سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ سونے سے آٹھ گھنٹے پہلے کیفین یعنی کافی کولا مشروبات اور چائے وغیرہ کا استعمال نہ کا جائے اسی طرح خوب پیٹ بھر کر کھانا کھا کر بھی نہیں سونا چاہیے۔

سوجھ بوجھ کے ساتھ ورزش کیجئے

تحقیق اور مطالعوں سے ثابت ہو گیا ہے کہ جو مردو خواتین روزانہ ایک گھنٹے تک ورزش کرتے ہیں ان کی جنسی طاقت اور صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہو جاتا ہے۔
مگر یہ بات بھی درست ہے کہ بہت زہادہ اور بہ کثرت ورزش کے اس صلاحیت پر خراب اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں سخت ورزش کی وجہ سے مردوں کے جسم میں مردانہ ہارمون ٹیسٹو سٹیرون کی سطح کم ہو جاتی ہے اسی طرح سخت ورزش کی وجہ سے جن خواتین کے ہاں ایم نہیں آتے ان کی اندام نہانی میں خشکی ہو جاتی ہے۔
سخت ورزش کے ساتھ پر ہیزی غذا (ڈائٹنگ )کھانے والی خواتین میں بھی جنسی خواہش سر پڑ جاتی ہے تحقیق سے ثابت ہو ا ہے کہ دماغ میں تیار ہونے والے نیورو پئیانڈ (Neuropeptide)

نامی کیمیائی جوہر سے بھوک تو کم ہو تی ہے اس سے جنسی خواہش بھی گھٹ جاتی ہے۔ ورزش سے عمدہ نتائج اور فوائد حاصل کرنے کے لیے بہتر یہی ہے کہ اعتدال سے کام لیا جائے ابتدا کم ورزش سے کی جائے اور اس میں بتدریج اضافہ کرنے کے بعد اس معمول کو برقرار رکھا جائے اس کے علاوہ جسم میں چربی کی صحت مند سطح برقرار رکھنے کے لیے سوجھ بوجھ کے ساتھ حرارے استعمال کیے جائیں یعنی بالکل سوکھ کر کانٹا بننے کی کوشش ہر گز نہ کی جائے ۔

مردانہ کمزوری کے علاج کا مکمل شادی کورس,only ,tag ,link ,page

مردانہ کمزوری کے علاج کا مکمل شادی کورس


Read More

No Comments مردوں،کے،امراض مخصوصہ،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , , ,