Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

خواص سیپ اور اس کے فوائد

seep

 خواص سیپ اور اس کے فوائد

اورجب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہ( اللہ ) مجھے شفا دیتا ہے
سیپ اپنی افادیت کے لحاظ سے جتنا مفید اثر رکھتا ہے اتنا ہی اسے نظر انداز کیا جاتا رہا ہے حالانکہ کہنہ سے کہنہ امراض کے لئے حکم شافی رکھتا ہے نہ تو اسے ہفتوں بھٹیوں میں تپانا پڑتا ہے اور نہ ہی کوئی زیادہ کد و کاوش کرنا پڑتی ہے میں مختصراََ سیپ کے فوائد لکھ کر اہل فن کے لئے ایک ناقابل فراموش تحفہ پیش کر رہا ہوں سیپ ہندوستان اور پاکستان کے سمندروں میں ہزروں من کی مقدار میں موجود پڑے ہوئے ہیں زمانہ قدیم میں پتھر کے چونا کی طرح ، سیپ ، سنکھ اور کوڑیوں کے چونا سے بھی عمارات بنانے میں کام لیا جاتا تھا اور اس طرح تعمیر کردہ محلات اور عمارات بے حد مضبوط اور پائدار ہوتی تھیں سیپ اور سنکھ وغیرہ کے خول بھی پتھروں کی شکل میں تبدیل ہوجاتے ہیں قوانین قدرت کے مابق انسان یا دوسرے جانداروں کی ہڈیاں زیرہ زیرہ ہوکر مٹی کی شکل اختیار کرلیتی ہیں یا دیریہنہ ہو کر پتھر کی شکل میں تبدیل ہوجاتی ہیں ہزاروں اور لاکھوں برس کی پرانی ہڈیا یا جانداروں کے پنجر ہڈی سے پتھر میں تبدیل ہو کر عجائب گھروں میں پائے جاتے ہیں ۔ سیپ اپنے اندر کیا کیا اثرا ت پنہاں رکھتا ہے اس کا ذکر احاطہ تحریر میں لانا بہت مشکل ہے تاہم کچھ کچھ اس کے فوا ئد کا ذکر پیش نظر ہے ۔ سیپ کچا یا جلا کر استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ سب سے پہلے سیپ کو ہر قسم کی آلائش سے پاک صاف کر کے اسے خشک کرلینا چاہئے ۔
اگر چہ اس کے کئی طریقے ہیں لیکن سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ دس سیر پانی میں نصف سیر نمک یا واشنگ سوڈا ملا کر اس میں جتنے بھی سیپ بخوبی سما سکیں ڈال کر آگ پر رکھ دیں اور دو تین گھنٹہ تک پکائیں پانی کم ہونے پر اور ڈال دیں تاکہ سب سیپ پانی کے اندر ہی ڈوبے رہیں جب بالکل دُھل کر صاف اور ستھرے ہوجائیں تو پانی میں سے نکال کر ایک ایک سیپ کو خوب صاف کرلیں اس کے بعد سادہ پانی سے دھولیں بعد میں کپڑے کے ساتھ خشک کرلیں اب ان صاف شدہ سیپوں کو کوئلے کی تیز آگ میں جلائیں پہلے پہل ان سے سخت بو نکلتی ہے اس وقت ان کی رنگت سیاہ ہوجاتی ہے اس کے بعد ان کی رنگت سفیدی میں تبدیل ہوجاتی ہے اس کے بعد سیپ کو ٹھنڈا کرکے نہایت احتیاط سے پیس لیں ۔ یہ سیپ کا کشتہ دودھ کی طرح سفید ہوجائے گا اسے مختلف امراض میں مختلف طریقہ سے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔
سیپ کے کرشمات ملاحظہ کیجئے ۔
کشتہ سیپ ۲ ماشہ ہر چار چار گھنٹہ کے بعد آدھ پاؤ گرم دودھ کے ساتھ ملا کر پلائیں دمہ کے لئے مفید ہے ۔پرانی کھانسی اور نزلہ زکام میں بھی اسی طرح استعمال کرائیں ۔ ۳ ماشہ کشتہ سیپ صبح و شام چھاچھ میں ملا کر پلانے سے اختلاج قلب اور دل کی کمزوری دور ہوجاتی ہے ۔منقیٰ ۱۲ دانہ نصف سیر پانی میں جوش دیں جب آدھ پاؤ رہ جائے تب چھان کر اس میں ۲ ماشہ کشتہ سیپ ملا کر صبح و شام پلائیں اس سے عورتوں کا ہسٹریا دور ہوجاتا ہے

تین ماشہ کشتہ سیپ صبح و شام دو تولہ مکھن یا بالائی میں لپیٹ کر کھلانا کمزوری دماغ کو دور کرتا ہے ۔

تین تین ماشہ کشتہ سیپ گائے کی چھاچھ میں ملا کر صبح و شام پلانا سر چکرانے اور آنکھوں کے اندھیرا آنے میں مفید ہے ۔

نصف پاؤ گرم دودھ میں تین ماشہ کشتہ سیپ ملا کر پلانا عورتوں کے بانجھ پن کو دور کرتا ہے اور حیض کی بندش ، کمی یا تکلیف کے ساتھ آنے میں بے حد مفید ہے ۔

تین تین ماشہ کشتہ سیپ صبح و شام گائے کی چھاچھ میں ملا کر پلانا زیادتی حیض اور لیکوریا یعنی سفید پانی آنے میںمفید ہے ۔

دہی میں سے پانی نکال کر آدھ پاؤ پنیر میں دو ماشہ کشتہ سیپ ملا کر صبح و شام استعمال کرانے سے ذیابیطس کا مرض دور ہوجاتا ہے ۔

دو ماشہ کشتہ سیپ گائے کی چھاچھ میں ملا کر صبح و شام اور شدت مرض میں دوپہر اور رات کو بھی پلانا دست پیچش اور سنگرہنی میں مفید ہے ۔

ایک تولہ کشتہ سیپ دو تولہ مکھن ، گھی سرشف (سرسوں) تل یا ناریل کے تیل میں ملا کر دو بار لگانے سے مغلی پھوڑا، داد ، چنبل اور نیل پاء میں مفید ہے ۔ بلکہ بال خورہ اور گنج وغیرہ میں بھی مفید ہے ۔

سوا ماشہ فلفل دراز کو کوٹکر آدھ سیر پانی میں جوش دیں ۔ جب دو چھٹانک پانی رہ جائے تو چھان کر اس میں دو ماشہ کشتہ سیپ ملا کر صبح و شام پلانے سے درد شکم، اپھارہ ، قولنج اور اپنڈے سائٹس میں نہایت مفید ہے ۔

دو تولہ گوکھُرد کو کوٹ کر نصف سیر پانی میں جوش دیں جب دو چھٹانک پانی رہ جائے چھان کر اس میں ۳ ماشہ کشتہ سیپ ملا کر صبح و شام کے وقت پلانا ۔ درد گردہ ، سنگ مثانہ ۔ پیشاب کی بندش وغیرہ امراض میں اکسیر کا حکم رکھتا ہے ۔

دو تولہ مکھن میں ۲ ماشہ کشتہ سیپ ملا کر صبح اور شام کھلانا قبض کو رفع کرتا ہے ۔

تین ماشہ کشتہ سیپ گائے کی چھاچھ میں ملا کر صبح ، دوپہر اور شام کے وقت پلانا جگر اور تلی کے بڑھنے کو روکتا ہے ۔

ایک چھٹانک گائے کے تازہ دودھ میں اتنا ہی پانی ملا کر گرم کریں اورا سمیں ۳ ماشہ کشتہ سیپ حل کر کے صبح و شام پلائیں تو اس سے ناسور ، بھگندر ، کنٹھ مالا انتڑیوں کی تپ دق ، ہڈیوں کا تپ دق اور سِل وغیرہ میں مفید ہے ۔
خیال رہے کہ یہ تناسب خوراک بالغ افراد کے لئے ہے بچوں کو ان کی عمر کے تناسب سے دو دینا چاہئے ۔

سرسوں کا تیل آدھ سیر، کشتہ سیپ آدھ پاؤ دونوں کو ملا کر آگ پر پکائیں جب بدبو اور دھواں دور ہوجائے تو تیل کو آگ پر سے اتار لیں اور چھان کر رکھیں اسے دن میں تین چار بار روئی کے ساتھ لگانا ناسور، کنٹھ مالا ، بھگندر اور آتشک مقامی کے زخم دور ہوجاتے ہیں ۔

نیم کا چھلکا دو تولہ تر و تازہ لے کر کچل کر آدھ سیر پانی میں پکائیں جب آدھ پاؤ پانی رہ جائے تو چھان کر اس میں ۳ ماشہ کشتہ سیپ ملا کر صبح و شام آتشک کے مریض کو پلائیں بہت مفید ہے ۔

کچّے سیپ کو پتھر پر پانی کے ساتھ گھس کرایک ایک سلائی آنکھوں میں لگانے سے گہرے اور ابھرے ہوئے پھولے کو مفید ہے ہر قسم کا پھولائے چشم دورہوجاتا ہے ۔

پھلوں اور سبزیوں سے علاج فوری طبّی امداد

پھلوں اور سبزیوں سے علاج فوری طبّی امداد

بھاپ کی جلن۔
اگر ہاتھ یا جسم کا کوئی حصّہ بھاپ سے جل جائے تو کچّا آلو پیس کر لگا دیں چند منٹوں میں ہی کافی آرام محسوس ہوگا ، کچّے آلو لگانے سے جلن میں کمی ہو جائے گی۔

زیادہ چھینکیں روکنے کے لیئے۔

سبز دھنیا سونگھنے سے زیادہ چھینکیں آنا بند ہوجاتی ہیں ۔

آدھے سر کا درد۔

لیموں کے چھلکے پیس کر سر اور پیشانی پر ملنے سے آدھے سر کا درد جاتا رہتا ہے۔یا پھر تھو ڑے سے تازہ پسے ہوئے لہسن میں تھوڑا سا شہد ملا لیں – شہد اور لہسن کی مقدار برابر ہو  او ر جس جانب درد ہو اس طرف کنپٹی پر لیپ کی طرح لگا دیں ، درد میں فوری افاقہ ہو گا

معدے کا السر۔

2 عدد کچّے کیلے لیں اور چھلکا اُتار کر کیلے کو دھوپ میں سُکھا لیں اور پھر کوٹ کر سفوف بنا لیں۔خالی پیٹ آدھا چائے کے چمچ پانی کے ساتھ 4 دن تک کھائیں ،افاقہ ہوگا۔

الرجی کا خاتمہ۔

الرجی کسی طرح کی ہو اگر بند گوبھی روزآنہ خالی پیٹ 50 گرام سلاد یا ایسے ہی کھائیں تو 20 دن تک کھانے سے الرجی ختم ہو جائے گی۔

ہچکیاں بند کرنا۔

گنڈیریاں چوسنے سے ہچکیاں آنا بند ہو جاتی ہیں۔

پیٹ کا درد۔

کچّی ادرک اگر ہر کھانے میں اوپر سےشامل کر لیا جائے تو پیٹ کے درد اور پیٹ کے اپھارے کے لیئے مفید ہے۔

دل کی گھبراہٹ۔

سیب اور گاجر کا مرّبہ دل کے لیئے بہت مفید ہے۔گاجر کا حلوہ بغیر گھی کے دل کے مریض کے لیئے فائدہ مند ہے۔آلو بخارا اور لہسن دل کے امراض میں فائدہ دیتے ہیں۔امرود کھانے سے دل کے امراض گھبراہٹ رفع ہوتی ہے۔نہار منہ سیب دودھ کے ساتھ کھانے سے دل کے امراض میں افاقہ ہوتا ہے۔

بے خوابی۔

اگر نیند نہ آ رہی ہو تو ایک سرخ سا ٹماٹر لیں اُس کو کاٹ کر چینی چھڑک کر کھانے سے بے خوابی دور ہو جاتی ہے۔اگر نیند نہ آنے کی شکایت ہو تو سونے سے پہلے پیاز کھائیں سلاد یا کسی اور کھانے میں ۔فروٹ چاٹ کھانے سے بھی نیند نہ آنے کی شکایت دور ہوجاتی ہے۔

مرگی کا مرض۔

سفید پیاز کے عرق کے چند قطرے مرگی کے مریض کی ناک میں ڈالیں اس سے مریض کو فوری آرام آ جائے گا۔

گردے کا درد۔

کھیرا ، ککڑی اور تربوز کھانے سے دردِ گردہ کا مرض انسان کے قریب نہیں آتا۔پیاز کا رس 25گرام صبح نہار منہ پیتے رہنے سے گردے کی پتھری ریزہ ریزہ ہو کر خارج ہو جاتی ہے۔

منہ کے چھالے۔

سبز دھنیا لے کر اُس کا عرق نکالیں اور چھالوں پر لگائیں چھالے دور ہو جائیں گے۔

دُبلا پن ۔

دبلا پن دور کرنے کے لیئے روزآنہ 25 گرام منقّہ کھانا چاہیئے یا روزآنہ 3 یا 4 کیلے کھائیں کچّی گاجریں کھانا یا گاجر کا جوس بھی جسم فربہ کرتا ہے۔انجیر دودھ کے ساتھ کھانے سے اور کجھور کھانے سے بھی جسم فربہ ہوتا ہے۔

آواز بیٹھ جائے۔

تھوڑی سی ادرک چبائیں تو آواز ٹھیک ہو جائے گی، ادرک کے رس میں شہد ملا کر کھانے سے بھی گلہ ٹھیک ہو جاتا ہے یا ادرک کی چائے پی لیں۔

کمر کا درد۔

سبزی اور گوشت کے ساتھ ادرک کا استعمال کمر کے درد سے نجات دیتا ہے۔

فالج۔

کریلے کا کثرت سے استعمال فالج کے مریضوں کے لیئے مفید ہوتا ہے۔

استعمال کرنے سے پہلے اپنی مرضی مدِّ نظر رکھیں یا کسی حکیم سے رائے ضرور لیں
حکیم محمدعرفان

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کوئی کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کے لیے دستیاب ہیں تفصیلات کے لیے کلک کریں
فری مشورہ کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herba

 

Read More

مصالحہ جات اور آپکی صحت

Spices

مصالحہ جات اور آپکی صحت
ماہرین غذا کا خیال ہے کہ مصالحوں سے کھانے میں صرف مزہ ہی پیدا نہیں ہوتا بلکہ اکثر مصالحے صحت کے لئے مفید بھی ہیں۔ معدے کی تکالیف، دانت کا درد کے علاوہ مصالحوں سے ذہن پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ نیز مصالحوں والے کھانے سے دماغ ایسا کیمیائی مادہ پیدا کرتا ہے جو درد کی دوا بن جاتا ہے۔ آیئے اب کچھ ایسے مصالحوں کا جائزہ لیتے ہیں جو بعض ماہرین کے نزدیک مفید ترین ہیں۔

ہلدی
اس میں مفید جگر اجزاء ہوتے ہیں، ماہرین ہلدی کے ست کو یرقان، ورم جگر اور جگر سکڑنے کی بیماری (تصغر کبد) میں استعمال کراتے ہیں۔ یہ نظام ہضم کیلئے سکون بخش ہے اور اس کے استعمال سے پِتے سے صفرایاپت خارج ہو جاتا ہے جو چکنائی ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اگر دالوں اور لوبئے میں ہلدی شامل کر دی جائے تو یہ ریح اور اپھارے کو کم کرتی ہے۔ یہ بھی پتا چلا ہے کہ ہلدی کا رنگ گلٹی بننے میں مانع ہوتا ہے اور میامی یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق یہ چھاتی کے سرطان کے خلیوں کو ختم کرنے میں مدد دیتی ہے۔الائچیایک ماہر کا کہنا کہ الائچی ہاضمے کیلئے اکسیر ہے اور اس سے سانس کی بعض تکالیف کا بھی علاج ہوتا ہے۔ الائچی چبانے سے بعض ایسے اجزاء جسم کو ملتے ہیں جو سوء ہضم نفح اور قولنج کیلئے مفید ہیں۔

دار چینی
تازہ ترین تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر کھانوں میں دار چینی شامل کی جائے تو ای کولائی جراثیم کی روک تھام ہو سکتی ہے۔ ماہرین عقاقیر کافی عرصے سے دار چینی کے فوائد کے قائل رہے ہیں اور اسے جراثیم کش اور فطر کش مانتے ہیں دار چینی قے اور بدہضمی کا بھی علاج ہے نیز نزلہ زکام کی علامات کو بھی کم کرتی ہے۔ شہد اور لیموں کے شربت میں ذرا سی دار چینی شامل کردیں تو گلے کی خراش کو آرام آتا ہے۔

رائی
رائی اگر روغنی مچھلی یا چکنے گوشت کے ساتھ کھائی جائے تو یہ ہاضمے میں مدد دیتی ہے یہ پیشاب آور بھی ہے ایک پائنٹ پانی میں ایک اونس تازہ ٹہنیاں اور دیڑھ اونس رائی ملا کر دن میں دو تین بار دو تین بڑے چمچے کھا لئے جائیں ‌تو فاضل رطوبت خارج ہو جاتی ہے۔ اس کے جڑ کو کترنے کے بعد لگایا جائے تو انگوٹھوں اور انگلیوں کے ورم کو آرام آتا ہے۔

لونگ

سب جانتے ہیں کہ لونگ دانت کے درد کا بڑا اچھا علاج ہے۔ لونگ کا تیل لگانے یا دانت کے نیچے لونگ رکھنے سے آرام آ جاتا ہے۔ لونگ میں جراثیم کش خاصیت بھی ہوتی ہے اور لونگ کا تیل کیڑوں کو بھگاتا ہے۔

جنسی مسائل اور الجھی ازدواجی زندگی

 

جنسی مسائل اور الجھی ازدواجی زندگی

(صرف مردوں کے لیے)

زندگی کی ساری راحتیں اور مسرتیں صحت وتندرستی کے ساتھ ہیں، صحت نہیں تو نہ کھانے پینے کا کوئی مزہ نہ سیر و تفر یح کا کوئی لطف، نہ عزیزوں اور دوستوں کی انجمن آرائی سے کوئی خوشی اور نہ بیوی بچوں کے درمیان کوئی راحت، زندگی اپنی ساری آسائشوں کے باوجود دردِمجسم بن کررہ جاتی ہے، کون ہے جو جانتے بوجھتے زندگی بھر کے اس عذاب کو مول لینے کے لیے تیارہو۔ لیکن یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ آج ہمارے معاشرے میں صحیح معنوں میں صحت مند وتندرست لوگوں کاتناسب بہت حقیر ہے، ہر طرف زردچہرے پچکے گال اور نحیف ولاغر جسم، زندہ لاشوں کی صورت میں چلتے پھرتے نظرآتے ہیں، سکون ومسرت کی دولت سے محرومی نے ہر ایک کوزندگی سے بیزار کررکھاہے، خصوصیت کے ساتھ عورتوں میں تو سومیں ایک بھی ایسی نہیں ملتی جو یہ دعویٰ کرسکے کہ وہ کسی نہ کسی بیماری میں مبتلا نہیں ہے
یہ ایک عظیم قومی مسئلہ ہے لیکن ہمارے یہاں شاید سب سے کم توجہ اگر کسی چیز کی طرف دی گئی ہے تو وہ یہی مسئلہ ہے اور اس کا نتیجہ نہایت خطرناک شکل میں اب ہمارے سامنے آرہاہے۔ گھریلو زندگی کا امن وسکون غارت ہوگیا ہے، آمدنی کا ایک کثیر حصہ ڈاکٹروں حکیموں کی نذر ہوجاتاہے، گھروں میں عورتوں کی بیماری سے گھر کاشیرازہ درہم برہم ہوتاہے، بچوں کی دیکھ بھال اورتربیت کی طرف توجہ نہیں دی جاسکتی اور اولاد ماں کے پیٹ سے ہی طرح طرح کے امراض ساتھ لے کر پیدا ہوتی ہے، مردوں کی بیماری گھر کواقتصادی تباہی میں مبتلا کرتی ہے، بچوں کا مستقبل تاریک ہوجاتاہے اور بحیثیت مجموعی قومی تعمیر وترقی کی راہ میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے، اس مسئلہ کا مفصل اور ہر جہتی جائزہ لینا تو اُن لوگوں کا کام ہے، جوانسانی جسم کی مشینری کی تمام جزئیات پر گہری نظر رکھتے ہیں لیکن اس کے بعض پہلو ایسے بھی ہیں جن پر روزمرہ کے مشاہدات وتجربات کی روشنی میں ہم جیسے عامی بھی کچھ نہ کچھ رائے قائم کرتے اور اظہار خیال کرسکتے ہیں میرا مشاہدہ یہ ہے کہ ہمارے یہاں بہت سے روگ محض اس لیے جانوں کو چٹ کر جاتے ہیں کہ لوگ اپنی خوراک اوراپنی جنسی زندگی کے بارے میں بعض نہایت بنیادی معلومات وحقائق سے ناآشنا اور بے بہرہ رہتے ہیں اور لاعلمی وجہالت کے سبب ایسی اعتدالیوں کے مرتکب ہوتے ہیں۔ کہ اُن کی جسمانی مشینری کے سارے کل پُرزے ڈھیلے ہوجاتے ہیں، اور وہ اپنی عمر سے بہت بوڑھے ہوکر ناکارہ ہوجاتے ہیں، عورتیں گھریلو مُسرت سے حقیقتاً کبھی آشناہی نہیں ہوپاتیں کیونکہ ازدواجی زندگی میں قدم رکھنے سے پہلے ہی وہ طرح طرح کے عوارض میں مبتلا ہوتی ہیں جن کی والدین کوخبر بھی نہیں ہونے پاتی اور شادی کے بعد پتہ چلتاہے کہ جس کو صحت مند تصورکیاجاتاتھا اس کی جان کو کیسے کیسے مہلک اورپرانے روگ لگے ہوئے تھے۔لیکن یہ صورت حالات ہمیشہ سے یوں ہی نہیں ہے بلکہ اب سے صرف پچاس ساٹھ سال پہلے حالات بالکل مختلف تھے اس وقت نہ لوگوں کی صحت کا ایسا تباہ حال تھا اور نہ ہر ایک اپنی جان سے بیزار نظر آتاتھا، اس وقت خاندانی نظام کی گرفت مضبوط اوربزرگوں کی رہنمائی اور ان کے تجربہ سے فائدہ اٹھانے کی ساری سہولتیں موجود تھیں۔ خاندانی روایات کا پاس واحترام اور حفظ مراتب کالحاظ کیاجاتاتھا، گھر کے بڑے بوڑھے اپنی عمر بھر کے تجربات بلکہ پشت ہاپشت سے سینہ بہ سینہ منتقل ہونے والی نصیحتوں اورہدایات کی روشنی میں گھر کے نظام کو چلاتے تھے اور یہ نظام زندگی کے سارے معاملات پر اس طرح محیط اور حاوی ہوتاتھا کہ گھر کے افراد کے صبح سے شام تک کے ساتھ معمولات ایک قاعدے اور ضابطے کے پابند ہوجاتے تھے۔ اس ضابطہ بندی میں جسمانی ذہنی اور اخلاقی صحت کے سارے بنیادی اصول اور اس سلسلے کی ضروری احتیاطیں اس طرح سمودی جاتی تھیں کہ کسی خارجی امداد کی احتیاج ہی باقی نہ رہتی تھی انقلابات زمانہ کے طفیل آج نہ تو خاندانی نظام کی شیرازہ بندی باقی رہی اور نہ وہ بزرگ ہی رہے جو زندگی کی پر پیچ راہوں میں انتہائی شفقت ورحمت کے ساتھ ہماری رہنمائی اور ہمارے معمولات زندگی کی ضابطہ بندی کرتے تھے، نئی پود کو سرے سے گھر کی درس گاہ ہی نصیب نہیں ہوتی، مرد سارادن معاش کے کولھو میں بیلوں کی طرح جتے رہتے ہیں اور رات کو جب تھکے ماندے گھر آتے ہیں تو انہیں اپنی سُدھ بُدھ نہیں رہتی، عورتیں الگ بیماری اوربچوں کی ریں ریں میں گھر سے بیزار اور موت کی طلبگار رہتی ہیں، ایسے میں کسی کو بچوں کی طرف نہ توجہ کا موقع نصیب ہوتاہے نہ ذہن اس لائق رہتے ہیں، والدین کی اپنی زندگی کسی ضابطہ کی پابند نہیں رہتی تو بچوں کی زندگی میں باقاعدگی کیوں کر پیدا ہو جو جی چاہتا ہے اور جب جی چاہتاہے، کھاتے اور مناسب نگرانی ورہنمائی نہ ہونے کے سبب اُن کی نہ صرف جسمانی صحت تباہ برباد ہوتی ہے بلکہ ذہنی وجنسی صحت بھی بے اعتدالی کی نذر ہوجاتی ہے، اور موقع پرست نیم حکیم اس صورت حال سے فائدہ اٹھا کر ایسے لوگوں کوخوب خوب بیوقوف بناتے اوران کی رہی سہی صحت کو بھی تباہ کرڈالتے ہیں
یہ ہے وہ صورت حال جو یہ تقاضہ کرتی ہے کہ ہمارے ارباب فکروفن اس طرف توجہ دیں اور اس خلاءکوپُر کریں جوخاندانی نظام میں انتشار اور بڑے بوڑھوں کے تجربہ ورہنمائی سے محرومی کی وجہ سے پیدا ہو رہاہے
اس سلسلے میں ہماری سب سے بڑی کمزوری جنسی مسائل ومعاملات ہیں، ایک طرف اخلاقی حدود اوراحترام اورشرم وحیا کی بچی کچھی روایات کااثر یہ ہے کہ ہم دنیا زمانے کے ہرمسئلے پرزبان کھول سکتے ہیں اور قلم اٹھاسکتے ہیں، لیکن یہ موضوع ایسا شجر ممنوع ہے کہ اُس کی طرف ادنیٰ سا اشارہ بھی طبائع لطیف پرگراں گزرتاہے، اُدھر اسی تصویر کا دوسرارُخ یہ ہے کہ سینما فحش لڑیچر اور روز افزوں عُریانی جذبات جنسی میں بے پناہ اشتعال پیدا کرکے ناقابلِ تصور بے اعتدالیوں اور برائیوں کا دروازہ کھول چکی ہے اورانجان وناتر اشیدہ نئی پودنتائج وعواقب سے بے خبربڑی تیزی کے ساتھ تباہی کے غار کی طرف پیش قدمی کررہی ہے
اب ہمارے سامنے دو ہی راستے ہیں یا تو ہم بے جاقسم کی شرم میں پڑے رہیں اورزندگی کے اس ہم پہلو کو راز سربستہ ہی رکھنے پر مصررہیں تاکہ ہم خود بھی اس کارگہ حیات میں ایک رازبن کرتاریخ کے اوراق میں مستور ہوجائیں اوریایہ ہم حالات کے چیلنج کوپورے عزم واعتماد کے ساتھ قبول کریں اور نئی نسل کی اس طرح ذہنی تربیت کریں کہ جنس اس کے لیے راز سربستہ نہ ہو بلکہ زندگی میں بھی وہ اپنے بُرے اور بھلے میں امتیاز کرنے کے قابل ہوجائے اور اُسے یہ معلوم ہو کہ اُسے کن چیزوں کوقبول واختیار کرناچاہیے اور کن چیزوں میں احتیاط واجتناب کی روشنی اختیار کرنی چاہیے، ہوسکتاہے کہ بعض لوگ اور احباب کویہ بُری انوکھی سی بات معلوم ہولیکن میرے نزدیک جب قرآن مجید میں انسان کی جنسی زندگی کے بارے میں ضروری پہلو کاذکر آسکتاہے اور جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی زبان فیض ترجمان نے ان مسائل کی عقدہ کشائی میں کسی بے جاتکلف سے کام نہیں لیا تو ہمارے لیے کیا اس معاملے میں اُن کااسوہ،مشعل راہ نہیں ہوسکتا، اخلاقی ضوابط کاپورا احترام ہوناچاہیے، حیااورشرم کوکماحقہ، ملحوظ رکھا جا نا چاہیے، لیکن ان معاملات میں ہمیں اپنے لیے من گھڑت قاعدے اورضابطے بنانے صحیح نہیں اور ان مسائل پرہمارے اہل علم وفن قرآن وحدیث کے اسلوب بیان کا ابتاع کرتے ہوئے نئی پود کی تعلیم وتربیت کابڑا کام کرسکتے ہیں، یقیناً یہ کام بڑا مشکل ہے اور شاید اسی وجہ سے آج تک اس سے اجتناب وپرہیز بھی کیاگیا ہے لیکن اب وہ مرحلہ آگیا ہے کہ وقت کے چلینج کوقبول کرنا ہی پڑے گا۔ اوران مسائل کو بھی موضوع فکر ونظر بنانا ہی ہوگا

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

نزلہ زکام کیر ا اور دما غی کمزوری کے لیے

نزلہ  زکام  کیر ا اور دما غی کمزوری کے لیے

ھوالشافی :۔ مغز بادام۔ سونف ، خشخاش ، ترپھلہ یعنی آملہ بیڑہ اور ہریڑ کو ہم وزن کو ٹ پیس کر ہمراہ دودھ نیم گر م کے ایک چمچ صبح و شام استعمال کریں

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

یرقان قبض اور خون کی خرابی کیلئے

یرقان قبض اور خون کی خرابی کیلئے

ہر قسم کے یرقان، قبض اور خون کی حرکت میں خرابی، جسم پر دانے وغیرہ کیلئے یہ حیرت انگیز ٹوٹکہ مفید ہے اس دوائی کو استعمال کرتے ہوئے پرہیز لازم ہے۔
بنانے کا طریقہ: کسی بھی پنسار کی دکان سے افسنطین کی 50 روپے کی لکڑیاں لے کر ڈیڑھ کلو پانی میں ابالیں اور ساتھ آدھا کلو چینی ڈالیں۔ جب ایک کلو پانی بچ جائے تو اس کو اتار کر چھان لیں کسی بوتل میں محفوظ کرلیں۔
استعمال: کپ کا چوتھا حصہ صبح، دوپہر اور چوتھائی حصہ شام میں استعمال کریں۔ دوائی کڑوی ہونے کی وجہ سے بھنے ہوئے چنے تھوڑے سے کھالیں تاکہ منہ کا ذائقہ ٹھیک رہے۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

لیکوریا معدہ اور جگر کے امراض

نسخہ، لیکوریا معدہ اور جگر کے امراض
پوشیدہ امراض اور لیکوریا جیسے تکلیف دہ امراض میں مبتلا خواتین کیلئے اور معدہ اور جگر کے امراض میں مبتلا مردوخواتین ضرور پڑھیں
 لیکوریا کا علاج
نسخہ الشفاء : سپاری تیلیا 10 گرام، گل سپاری 10 گرام، گل دھاوا 10 گرام، ، لودھ پٹھانی 10 گرام، ، موچرس 10 گرام، ، سنگھاڑے  10 گرام، ، گوند کیکر 10 گرام، ، گوند کتیرا 10 گرام، ،بہمن سرخ 10 گرام، بہمن سفید 10 گرام، طباشیر 10 گرام، دانہ الائچی خورد  10 گرام، پھٹکڑی بریاں 10 گرام، سنگجڑا بریاں 10 گرام، ماجو 10 گرام، مائیں  10 گرام، مصری 250 گرام
ترکیب تیاری : سب کوباریک کر کے سفوف بنالیں
مقدار خوراک : ایک چھوٹا چمچ صبح و شام ہمراہ گائے کے دودھ انشاءاللہ شفا ہوگی
مقوی معدہ معجون
نسخہ الشفاء : پودینہ 6 گرام، الائچی خورد 6 گرام، الائچی کلاں 6 گرام، لونگ 6 گرام، سنڈھ 6 گرام، تخم کرفس 6 گرام، ناگرموتھا 6 گرام، بالچھڑ 6 گرام، زیرہ سفید 10 گرام، سازج ہندی 10 گرام، ساتھر 10 گرام، آملہ 10 گرام، مگھاں 10 گرام، تج قلمی 10 گرام، ست پودینہ 3 گرام، زعفران 3 گرام، عرق گلاب 50 گرام ، شہد 250 گرام، چینی 750 گرام
ترکیب تیاری :بالچھڑ 20 گرام، پاﺅڈر الگ لے کر اس میں پانی ملا چینی کا قوام تیار کریں بقیہ دواﺅں کا سفوف بنالیں زعفران عرق گلاب میں کھرل کریں پھر قوام کو آگ پر چڑھا کر شہد ملا کر بقیہ دوائیں ملا دیں معجون تیار ہے
مقدار خوراک : ایک چھوٹا چمچ چائے والا صبح و شام کھانے کے بعد ہمراہ پانی ایک ماہ استعمال کریں انشاءاللہ معدے کی تمام تکالیف سے نجات ہوگی
اکسیر جگر
نسخہ الشفاء : قلمی شورہ 50 گرام، پھٹکڑی سفید 50 گرام، ہیراکسیس 50 گرام، نوشادر 50 گرام
ترکیب تیاری : تمام ادویہ کو باریک کر کے کجی میں بند کر کے تین کلو اوپلوں کی آگ دیں پھر دوائی نکال لیں اور اس میں یہ نسخہ ملائیں ریوند چینی 50 گرام،، افسنطین  50 گرام، میٹھا سوڈا 50 گرام، مصبر 10 گرام اس  کا سفوف بنا کر پہلے والے نسخہ میں ملا دیں بس دوائی تیار ہے
مقدار خوراک : ایک گرام، صبح و شام ہمراہ پانی ایک ماہ دیں کالے یرقان کے لئے بھی بہتر ہے انشاءاللہ جگر کی بیماریوں سے شفا ہوگی

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

جنسی صحت اور ذیابطیس

جنسی صحت اور ذیابطیس

اگر ذیابطیس مناسب طور پر كنٹرول نہ ہو تو ذیابطیس كے مریضوں كی ازدواجی زندگی میں كئی طرح كی مشكلات پیدا ہو سكتی ہیں ـ ان میں جنسی ملاپ كی مشكلات سے لے كرمرض كے ساتهـ پیدا ہونے والی نفسیاتی الجھنوں تك كئی باتیں شامل ہو سكتی ہیں
اسكے علاوہ شادی شدہ خواتین كو اگر ذیابطیس ہو جائے تو اُن كی زندگی میں اور بھی كئی ایسے مقام آتے ہیں جہاں اُنہیں طبی راہنمائی كی ضرورت پیش آ سكتی ہےـ
جنسی صحت اور ذیابطیس
جنسی تعلق زندگی كا ایك اہم حصہ ہے جو كہ میاں بیوی كے تعلقات میں بنیادی اہمیت كا حامل ہےـ ذیابطیس مرد اور عورت دونوں كی جنسی صحت كو متاثر كر سكتی ہےـ جس سے ذیابطیس كے ساتھـ ساتھـ طبیعت كی بےچینی، نفسیاتی دباؤ، گھریلو مسائل اور تعلقات كی كشیدگی جیسے اضافی مسائل بھی مل كر ذندگی میں كافی مشكلات پیدا كر سكتے ہیں ـ لیكن اہم بات یہ ہے كہ ذیابطیس سے پیدا ہونے والی جنسی مشكلات سے بچا جا سكتا ہے اور اور اگر یہ پیدا ہو بھی چكے ہیں تو انكا علاج كركے ذندگی كو دوبارہ خوشگوار بنایا جا سكتا ہےـ
ذیابطیس میں عورتوں كی جنسی صحت
ذیابطیس سے متاثركچهـ عـورتوں میں جنسی تعلقات میں د لچسی كم ہو سكتی ہےـ اس كی وجہ ، بےقابو ذیابطیس كی وجہ سے پیدا ہونے والی (Depression) عام طور پر افسردگی كمزوری اور تھكاوٹ بھی ہوتی ہےـ بعض اوقات انفیكشن اور سوزش كی وجہ سے جنسی ملاب كے وقت پیدا ہونے والی رطوبتیں خشك ہوجاتی ہیں اورملاپ تكلیف دہ ہو جاتا ہے، اسلیئے عورتیں ملاپ سے گھبرانے لگتی ہیں جنسی مشكلات كو صرف بڑھتی ہوئی عمر كا حصہ سمجھـ كر نظر انداز نہ كریں ـ یاد ركھیں كہ عمر بڑهنے كے ساتھـ بھی ہر عورت كے ساتھ ایسا نہیں ہو تا ـ اگر آپ كو لگتا ہے كہ اب جنسی ملاپ آپ كے لیئے پہلے جیسا فرحت افزا نہیں رہا، تو آپكا پریشان ہونا قدرتی بات ہےـ ہو سكتا ہے كہ اپ اسكےلیئے اپنے اپ كو یا آپنے ساتھی كو قصوروار سمجھنے لگیں کچھ عورتوں كو اس پر غصہ آنا شروع ہوجاتا ہے یا وہ نفسیاتی تناؤ كا شكار ہو جاتی ہیں ـ لیكن حوصلہ مت ہاریں ـ اپنے معالج سے اس بارے میں بات كیجئے تاكہ آپكی پریشانی كو حل كیا جا سكےـ
(Depression and Anxiety) افسرد گی اور نفسیاتی تناؤ
افسردگی اورنفسیاتی تناؤ آپكی جنسی خواہش كو كم كر سكتا ہےـ لیكن اس مسئلے پر قابو پانے والی دوائیں موجود ہیں ـ اگر آپكو افسردگی یا پریشانی محسوس كرتے ہوئے دو ہفتے سے زیادہ گزر چكے ہیں تو آپكو اپنے معالج سے بات كرنی چاہیئے ـ
ذیابطیس كے ساتھ بچے پیدا كرنا
آج كے زمانے میں بہت سی عورتیں بہتر منصوبہ بندی اور درست طبی نگہداشت كے ساتهـ صحتمند بچے پیدا كر رہی ہیں، اور كوئی وجہ نہیں كہ تھوڑی سی توجہ، محنت اور منصوبہ بندی سے آپ بھی ان كی صف میں شامل نہ ہو سكیں اگر آپ شوگر كی مریضہ ہیں اور بچہ پیدا كرنا چاہتی ہیں تو بہتر یہ ہے كہ اسكے لئے آپ اپنے معالج كے ساتھـ مل كر پہلے سے منصوبہ بندی كریں تاكہ آپ اور آپ كے ہونے والے بچے دونوں كی صحت كو كوئی خطرہ نہ ہوـ اپنا بلڈ پریشر، گردوں،

دل اور آنكھوں كا معائنہ
چیك كروائیں بہتر ہے كہ غذائیات كے كسی ماہر سے بھی بات (Hb-A-1-C) كروائیں، اور كریں تاكہ حمل كے دوران آپ كی مسلسل بدلتی ہوئی غذائی ضرورتوں كے مطابق آپكی خوراك كی منصوبہ بندی كی جا سكےـ ذیابطیس كے كنٹرول كےلئے اگر آپ گولیاں لے رہی ہیں تو شاید اُنہیں بند كركے آپكو انسولین كے ٹیكوں پر لانا پڑے ـ آپكی اپنی اور بچے كی صحت كےلئے ضروری ہو گا كہ آپكے خون میں شوگر كی مقدار حمل ٹهہرنے سے پہلے ، حمل كے دوران اور بچے كی پیدائش پر بہترین كنٹرول كی حالت میں رہے ـ اس طرح آپكا قبل از وقت زثگی كا خطرہ بهی كم ہوگا اور اس بات كا امكان بھی كم ہوگا كہ آپكا بچہ ضرورت سے زیادہ بڑا ہو جائےـ پہلے تین ماہ كے دوران بہتر ہے كہ آپكے خون كی شوگر ایك نارمل انسان (جسے ذیابطیس كا مرض نہیں ہے) كی شوگر كے قریب رہے ـ اس سے آپكے بچے میں پیدائشی نقص پیدا ہونے كا خطرہ كم ہو جائے گاـ
ذیابطیس اور خاندانی منصوبہ بندی
اگر آپ حمل سے بچنا چاہتی ہیں تو آپكو حمل روكنے كا كوئی نہ كوئی طریقہ تو اپنانا ہی پڑے گاـ یاد ركھیئے كہ اگر آپكو باقاعدگی ماہواری نہ آرہی ہو تب بهی حمل ٹھہرنے كا پورا امكان موجود ہوتا ہےـ اگر آپ بچہ نہیں چاہتی تو اپنے ڈاكٹر كی مشورے سے اپنے لیئے كسی مناسب مانع حمل طریقے كا انتخاب كیجئے اور اور اس پر عمل كیجیئےـ

ذیابطیس اور ایام حیض
عورت اور مرد كے جسمانی نظام میں قدرت نے جو فرق ركھے ہیں وہ مخصوص كیماوی مادوں كی وجہ سے ہوتے ہیں جنہیں ہارمون كہا جاتا ہےـ عورت كے جسم میں كئی طرح كے ہارمون پیدا ہوتے ہیںـ خون میں ہارمونوں كی مقدار ہمیشہ ایك جیسی نہیں رہتی ـ ان كی مقدار میں آنے والی تبدیلیوں سے آپكے خون میں شوگر كی مقدار میں بھی تبدیلی آ سكتی ہےـ ذیابطیس كی مریضہ اكثر عورتوں میں حیض سے ایك ہفتہ پہلے اور حیض كے دوران ہرمونوں كی تبدیلیوں كی وجہ سے شوگر كے كنٹرول میں مدوجزر پیدا ہو جاتے ہیں ـ اگر آپ كے ساتھـ بهی ایسا ہی ہو رہا ہے تو حیض شروع ہونے سے ایك ہفتہ پہلے اور حیض كے دوران میں بلڈ شوگر كا ریكارڈ ركهیں اور اور پھر اپنے معالج سے مشورہ كریں تاكہ اپكی دوا اور خوراك كے شیڈول میں مناسب رود بدل كركے اس مسئلے پر قابو پایا جا سكےـ

(Menopause) ذیابطیس اور بندشِ ایام
بندش ایام كے وقت آپكی ذیابطیس كے كنٹرول میں تبدیلیاں آ سكتی ہیں اسكے علاوہ خون میں گرمی وغیرہ كے دورے بھی محسوس ہو سكتے ہیں ایسے وقت پر آپكو اپنے معالج سے مشورہ كرنا چاہیئےتاكہ آپكے علاج میں مناسب ردو بدل كیا جسكےـ اس سلسلے میں مندرجہ ذیل تبدیلیوں كی گُنجائش ہو سكتی ہے
 آپكی خوراك میں ردو بدل
دوا كی شكل میں اضافی ہارمون
بندش ایام كے وقت پر كئی عورتوں كا وزن بھی بڑهنا شروع ہو جاتا ہے جو كہ آپنی جگہ پر ایك علیحدہ طبی مسئلہ تو ہوتا ہے، لیكن اس سے آپكے ذیابطیس بھی متاثر ہو سكتی ہےـ اسلیئے آپكو ڈاكٹر كے مشورہ سے اپنی خوراك كے بارے میں نئے سرے سے منصوبہ بندی كرنے كی ضرورت پیش آ سكتی ہےـ

ذیابطیس میں مردوں كی جنسی صحت

جنسی تعلق انسانی ذندگی كا ایك اہم حصہ ہیں اور ازدواجی تعصقات میں ان كی اہمیت بنیادی ہےـ لیكن ذیابطیس مرد كی جنسی كاركردگی كو متاثر كر سكتی ہےـ ذیابطیس كی پیچیدگی كی وجہ سے جب خون كی نالیاں تنگ ہونا شروع ہوتی ہیں تو یہ عمل عضوِ  تناسل كی خوں كی نالیوں كو بهی متاثر كر سكتا ہے جس كے نتیجے میں شہوت كی كمی یا پیدا ہو سكتی ہے (Impotence  Erectile Dysfunction /ED) نامردی

نامردی سے مراد یہ لی جاتی ہے كہ كوئی مرد جنسی ملاپ كے وقت عضوِ تناسل میں اكڑاؤ پیدا نہ كر سكے یا اكڑاؤ اگر پیدا ہو تو وہ دخول كےلئے ناكافی ہوـ اگر آپ ذیابطیس كے مریض ہیں اور جنسی ملاپ میں مشكلات كا سامنا كر رہے ہیں تو نا امید ہونے كی ضرورت نہیں ـ آپكا مسئلہ قابل علاج ہےسمجھنے كی پہلی بات تو یہ ہے كہ نامردی بڑهتی ہوئی عمر كا لازمی حصہ نہیں ہیں ـ ہر مرد كے ساتهـ عمر بڑهنے پر ایسا نہیں ہوتاـ بڑهاپے كے علاوہ بھی كئی وجوہات اسكا سبب بن سكتی ہیں مثلاً بلڈ پریشر، افسدگی اور معدے كی السر كے علاج میں استعمال ہونے والی بعض دوائیں
ذیابطیس كی پیچیدگیاں
مثانے اور پراسٹیٹ غدود كے آپریشن وغیرہ
اعصابی امراض اور حادثے فالج اور ریڑھ كی ہڈی

اگر آپكو جنسی ملاپ میں مشكلات پیش آ رہی ہیں تو اسكے بارے میں پریشانے اور شرم محسوس كرنا ایك قدرتی امر ہےـ كئی مرد تو ایسی حالت میں اپنے اپكو یا اپنے جنسی ساتھی كو الزام دینے لگتے ہیں، اور اُنہیں بات بات پر غصہ آنے لگتا ہےـ كُچهـ ایسے ہیں جو نا امید ہو كر بیٹهـ جاتے ہیں ـ ایسی حالت میں آپنے ساتھی یا معالج كسی سے بھی ان مسائل كے بارے میں بات كرنے كی ہمت ان میں نہیں ہوتی ـ لیكن یاد ركھیں كہ اپنی جنسی مشكلات كے بارے میں بات كرنے كا مطلب یہ ہوا كہ آپ نے اسكے علاج كی طرف پہلا قدم اٹھا لیا ہے
اس مشكل كا حل كیا ہوگا؟
اس وقت نامردی كیلئے كئی طرح كے علاج موجود ہیں اور بہت سے ایسے ہیں جن پر ابھی كام ہو رہا ہے اور تھوڑی مُدت میں وہ بھی دستیاب ہونگےـ اگر ایك طریقہ ناكام ہو بھی جائے تو مزید اگی بڑهنے كی گنجائش باقی رہتی ہےـ
اس وقت مندرجہ ذیل طریقے موجود ہیں
 منہ كے راستے كهانے والی دوائیں
عضو تناسل میں دوا كے ٹیكے
 خلا پیدا كرنے والے پمپ
 آپریشن كے ذریعے عضوِ تناسل میں خون كی گردش بحال كرنے كےلئے خون كی نالیوں كی مرمت
آپریشن كے ذریعے عضو تناسل میں شہوت پیدا كرنے والے پرزے كی پیوند كاری
اگر آپكے معالج كا خیال ہے كہ آپكا مسئلہ كسی دوا كی وجہ سے پیدا ہو ہے تو اُس دوا كی تبدیلی سے بھی خاطر خواہ فائدہ ہو سكتا ہےـ اس بات كو تسلیم كرنا اكثر مردوں كیلئے كافی مشكل ہوتا ہےكہ وہ جنسی كمزوری كا شكار ہیں ـ اور اس بارے میں كسی سے بات كرنا تو اور بھی مشكل ہو سكتا ہے ـ لیكن بات كیئے بغیر آپكا مسئلہ حل ہونا مشكل ہے ـ اگر آپ ایسی كسی مشكل كا شكار ہیں تو ڈاكٹر چاہے آپ سے اس بارے کچھ بھی پًوچھے، آپكو خود اُسے بتانا چاہیئےـ اگر آپ بات نہیں كریں گے تو علاج كے بارے میں كیسے جانیں گے؟

اس سلسلے میں کچھـ مختصر اشارے یاد ركهیں
جنسی كمزوری ذیابطیس كے مرض كا لازمی حصہ نہیں ہے
جنسی كمزوری اگر پیدا ہو بھی جائے تو یہ حرف آخر نہیں ہے
جنسی كمزوری كا علاج ممكن ہے، اس سلسلے میں اپنے معالج سے بات كریں

بچے پیدا كرنا

ذیابطیس آپكے باپ بننے كی صلاحےت كو متاثر نہیں كرتی ـ یہاں تك كہ اگر آپكو جنسی ملاپ میں مشكلات پیش آرہی ہیں تب بھی آپ باپ بن سكتے ہیں لیكن اگر آپ بچے كے مستقبل میں ذیابطیس كا شكار ہو جانے سے خوفزدہ ہیں تو آپكو آپنے معالج سے اس بارے میں بات كرنی چاہیئے ـ

(Depression) جنسی كمزوری، اعصابی تناؤ اور افسردگی

ذیابطیس كے مریضوں میں افسدگی كا امكان نسبتاً زیادہ ہوتا ہےـ افسدگی ایك باقاعدہ مرض ہے جسے دُكھی ہونے كے معمولی احساس سے زیادہ اہمیت دینے كی ضرورت ہوتی ہےـ افسردگی كی وجہ سے جنسی كمزوری پیدا بهی ہو سكتی ہے اور اگر جنسے كمزوری پہلے سے موجود ہو تو یہ افسردگی كا باعث بھی بن سكتی ہے ـ ذیابطیس كے بہت سے مریض كافی پریشان رہنے لگتے ہی وہ زندگی كی دوسری پریشانیوں كے علاوہ اپنے مرض كے بارے میں بھی كافی پریشان رہنے لگتے ہیں ـ ذیابطیس كے كچهـ مریضوں كو كبھی كبھار بھی اگر جنسی ملاپ كے دوران مشكل پیش آ جائے تو وہ ممكنہ نامردی سے خوفزدہ ہو كر مستقل پریشان رہنے لگتے ہیں بہت زیادہ پریشان رہنا جسے طبی اصطلاح میں اعصابی تناؤ كہا جاتا ہے ، بذاتِ خود جنسی كمزوری كا باعث بن سكتا ہےـ یاد ركھیئے كہ اعصابی تناؤ اور افسردگی دونوں كا علاج ممكن ہے ـ

مردانہ قابلیت كا پانچ رُكنی بین الاقوامی پیمانہ

اگر آپكو شبہ ہے كہ آپ جنسی كمزوری كا شكار ہو رہے ہیں تو  اپكو آپنے معالج سے اس سلسلے میں مشورہ كرنا چاہیئے

آپكو كتنا بھروسہ ہے كہ آپ اپنے عضو تناسل مین تناؤ پیدا كر سكتے ہیں؟
مكمل كافی درمیانہ كم بہت كم

 جنسی تحریك سے جو تناؤ پیدا ہوتا ہے وہ ساتھ ہی كے اندر داخل ہونے كیلئے كتنے موقعوں پر كافی ثابت ہوتا ہے؟
ہمیشہ یا تقریباً ہمیشہ اكثر اوقات
(آدھے سے كافی زیادہ موقعوں پر) كبهی كبهار
(تقریباً آدهے موقعوں پر) بہت كم
(آدھے سے كم موقعوں پر) كبهی نہیں
یا تقریباً كبھی نہیں مجھے جنسی ملاپ كا موقعہ ہی نہیں ملتا

جنسی ملاپ كے دوران كتنے موقعوں پر آپكا تناؤ ساتھ ہی كے اندار داخل ہونے كے بعد بھی قائم رہتا ہے؟
ہمیشہ یا تقریباً ہمیشہ اكثر اوقات
(آدهے سے كافی زیادہ موقعوں پر) كبھی كبهار
(تقریباً آدهے موقعوں پر) بہت كم
(آدهے سے كم موقعوں پر) كبهی نہیں
یا تقریباً كبھی نہیں مجھے جنسی ملاپ كا موقعہ ہی نہیں ملتا

 جنسی ملاپ كے دوران آپكو اپنے تناؤ كو ملاپ كے آخر دم تك قائم ركھنے میں كتنی مشكل پیش آتی ہے؟

كوئی مشكل نہیں
تھوڑی سی مشكل
مشكل
كافی مشكل

انتہائی مشكل میں جنسی ملاپ كی كوشش ہی نہیں كرتا

جتنی دفعہ آپ نے جنسی ملاپ كی كوشش كی، اُن میں سے كتنے موقعوں پر یہ عمل تسلی بخش انداز میں مكمل ہوا؟

alshifaherbal@gmail.com,,,,,0313 9977999

بِلا معاوضہ اور رازداری کے ساتھ مشورہ حاصل کرنےکے لئے ابھی ای میل کیجئے

بِلا معاوضہ اور رازداری کے ساتھ مشورہ حاصل کرنےکے  لئے ابھی ای میل کیجئے

خوش آمدید

ایسے معاملات جن پر بات کرتے ہوئے آپ کو مشکل پیش آتی ہو تو ، اب آپ ہم سے بات کر سکتے ہیں، غیر جانبدارنہ، پیشہ ورانہ، دوستانہ اور رازدری کے ساتھ مشاورت اور مدد
کیا آپ

کوئی ایسے فکرمندی کے معاملات سے دَوچار ہیں جن پر کسی سے تبادلہ خیال کرنا مشکل معلوم ہوتا ہے؟
غیر جانب دار، دوستانہ اور پیشہ ورانہ مشورے اور تعاون حاصل ہے؟

جنسی اور تولیدی صحت کے معاملات پر خوش آمدید، یہ ایک دَو طرفہ بات چیت کی تعلیمی ویب سائٹ ہے، جہاں آپ جنسی اور تولیدی صحت کے معاملات پر معاونت کی آن لائن خدمات رازداری کے ساتھ حاصل کر سکتے ہیں

معاونت کی یہ آن لائن خدمات رازداری کے ساتھ بِلا معاوضہ اور محفوظ طریقے سے فراہم کی جاتی ہیں
 یہ خدمات حاصل کرنے کے لئے ممبر شپ یا رجسٹریشن کی ضرورت نہیں ہوتی، اپنے مسائل کے بارے میں صِرف ای میل کرنا کافی ہے

لہٰذا، بِلا معاوضہ اور رازداری کے ساتھ مشورہ حاصل کرنے اور جنسی و تولیدی صحت کے معاملات پر معاونت حاصل کرنے کے لئے ابھی ای میل کیجئے
alshifaherbal@gmail.com

03040506070

ساتھی اور ساتھیوں کا دباؤ

ساتھی اور ساتھیوں کا دباؤ

آپ کی عمر کے لوگوں اور آپ کی جماعت میں ساتھ پڑھنے والوں کو ساتھی کہا جاتا ہے۔ ساتھیوں کے دباؤ کے احساس کی وجہ سے آپ کی سوچ، روّیے اور آپ کی وضع قطع پر متاثر ہوتی ہے۔جب آپ چھوٹے (نوجوان) ہوتے ہیںاور ابھی دُنیا کو سمجھنے کے مراحل سے گزر رہے ہوتے ہیں تو آپ کے لئے خود سے فیصلے کرنا ذرا مشکل ہوتا ہے۔لیکن جب دُوسرے لوگ اِس بات میں شامل ہوجائیں اور آپ کے فیصلوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کریں تو یہ صورت حال اور بھی مشکل ہو جاتی ہے۔
کیا صِرف نوجوان/ نوبالغان ہی ساتھیوں کے دباؤ سے دوچار ہوتے ہیں؟
یہ معاملہ کبھی نہ کبھی بالغاں سمیت سب ہی کے ساتھ پیش آتا ہے۔
کیا ساتھیوں کا دباؤ ہونا خراب بات ہے؟

بالکل نہیں!ساتھیوں کے ساتھ گزاراہُوا وقت، غیر محسوس طریقے پر آپ کی زندگی پر اثر انداز ہوتا ہے۔ آپ کو اور آپ کے ساتھیوں کو ایک دُوسرے سے نئی باتیں معلوم ہوتی ہیں۔آپ کی عمر کے افراد کے لئے ایک دُوسرے کی بات سُننا اور ایک دُوسرے سے سیکھنا ایک قدرتی عمل ہے۔
ساتھیوں کے دباؤ کا اچھا اثر کس صورت میں ہوتا ہے؟

ساتھیوں کا دباؤ ایک دُوسرے کے لئے اچھا ہو سکتا ہے اِس کی چند اچھی مثالیں یہ ہیں آپ کا ہم جماعت آپ کواُردو کا مشکل سبق یاد رکھنے کے آسان طرقے بتا سکتا ہے آپ کسی کا تلفّظ دُرست کروا سکتے ہیں کوئی اپ کو کرکٹ میں گُگلی کرنا سِکھا سکتا ہے؛ آپ کو لطیفے سُنانے والا دوست پسند ہوتا ہے اور آپ اُس جیسا بننا چاہتے ہیں آپ اپنے دوست کو قائل کر لیتے ہیں کہ اگلے روز ہونے والے ٹیسٹ کی تیاری کر نے کے لئے وہ پارٹ میں شِرکت نہ کرے آپ نئے گانے کے ذریعے اپنے دوستوں میں جوش پیدا کر دیتے ہیں اور سب اِس کو گُنگنانے لگتے ہیں
ساتھیوں کے دباؤ کا خراب اثر کس صورت میں ہوتا ہے؟

بعض اوقات ساتھیوں کا دباؤ خراب اثر ڈالتا ہے درجِ ذیل مثالوں پر غور کیجئے آپ کو جدید ترین فیشن یا ایشوریہ رائے کے بارے میں کی جانے والی گپ شپ کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے،اور اِس بات پر آپ کا مذاق اُڑایا جاتا ہے؛آپ اردو اخبار پڑھتے ہیں اور اِس بات پر آپ کو چھیڑا جاتا ہے، آپ کے موبائل فون کاجدید ترین سیٹ نہ ہونے کی وجہ سے بہت سے طنزیہ جملے سُننا پڑتے ہیں اور آپ کو نیا سیٹ خریدنے پر مجبور ہو جاتے ہیں آپ جانتے ہیں کہ تمباکو نوشی صحت کے لئے خطرناک ہوتی ہے لیکن پھر بھی ساتھیوں کے دباؤ کی وجہ سے تمباکو نوشی پر مجبور ہوجاتے ہیں  آپ نہ چاہتے ہوئے بھی دوستوں کی خاطر اپنی کلاس چھوڑ دیتے ہیں آپ اپنے دوستوں کی باتوں کا نشانہ بن جاتے ہیں جب کہ در حقیقت آپ کی اپنی بات دُرست ہوتی ہے۔

ہم سب کی خواہش ہوتی ہے کہ لوگ ہمیں پسند کریں کوئی اپنے آپ کو ’بور‘،’نقصان اُٹھانے والا‘،یا ’عجیب‘ کہلانا پسند نہیں کرتا لیکن اپنے بہتر فیصلوں کو چھوڑ دینا اور اپنی مرضی کے خلاف کام کرنے پر مجبور ہوجانا کوئی اچھی بات نہیں ہے
کیا یہ ممکن ہے کہ ساتھیوں کے دباؤ پر مجبور ہوئے بغیر اُن کی دوستی قائم رکھی جائے ؟

آپ یقینأٔ ایسا کر سکتے ہیں یاد رکھئے کہ حقیقی دوست آپ کی خواہشات کا احترام کریں گے اورآپ کی مرضی کے خلاف کوئی کام کرنے پر آپ کو مجبور نہیں کریں گے دوستوں کے دباؤ پر  نہیں کہنا مشکل ضرورہوتا ہے لیکن آپ ایسا کر سکتے ہیں۔ آپ کو خوش گوار حیرت ہوگی کہ ایسا کرنے سے آپ کتنی قوّت محسوس کرتے ہیں اِس سلسلے میں چند نقاط درجِ ذیل ہیں

اپنے احساسات اور جذبات پر توجہ دیجئے کہ اِن کے مطابق دُرست بات کیا ہے۔ اِس طرح آپ دُرست فیصلے کرسکیں گے
اندرونی قوّت اور خود اعتمادی پید اکیجئے اِس طرح اپنی مرضی کے خلاف کام نہ کرنے کی قوّت پید اہوگی۔
 اگر ممکن ہو تو ایسے مواقع پر اپنی فیملی سے تعاون حاصل کیجئے۔
ساتھیوں کا دباؤ محسوس کرنے والے ساتھیوں کی مدد کیجئے اور اُن کا ساتھ دیجئے۔
 اپنے ہم خیال دوست تلاش کیجئے جو سمجھتے ہوں کہ آپ  شیش استعمال نہیں کرنا چاہتے، یا کلاس چھوڑنا نہیں چاہتے یا ہفتے کی رات گھر پر ٹھہر نا چاتے ہیں۔
  کم از کم ایک ایسا ساتھی/ دوست تلاش کیجئے جو ساتھیوں کو  نہیں کہنے کے لئے تیار ہو ایسا کرنے سے ساتھیوں کا دباؤ بڑی حد تک کم ہوجاتا ہے اور اُن کی باتوںکی مزاحمت کرنا کافی آسان ہوجاتا ہے، یہ ایک اچھی بات ہے کہ اپنے ہم خیال دوست/ یار حاصل کئے جائیں جواُس وقت آپ کا ساتھ دیں جب آپ کسی عمل کی مزاحمت کرنا چاہتے ہوں، اپنے گروپ کی خواہش کے بر عکس سگریٹ استعمال کرنے سے منع کرنے پر آپ کو اچھا محسوس ہو سکتا ہے۔

شاید آپ نے یہ قول سُنا ہوگا کہ  دوستوں کا انتخاب سوچ سمجھ کر کرنا چاہئے کیوں کہ ساتھیوں کا دباؤ بہت ہوتا ہے اِس لئے یہ بات کہی جاتی ہے اگر ااپ ایسے دوست منتخب کرتے ہیں جو منشّیات کا ستعمال نہیں کرتے، اسکول سے نہیں بھاگتے، تمباکو نوشی نہیں کرتے، اپنے والدین سے جھوٹ نہیں بولتے تو اِس بات کا امکان ہے کہ آپ بھی ایسا نہیں کریں گے خواہ دِیگر لوگ ایسا کرتے ہوں۔

ہم سب سے زندگی میں کبھی نہ کبھی غلطی ہو جاتی ہے۔ اپنی غلطیوں کا احساس کرنا اور اُن سے سبق حاصل کرنا ایک اہم بات ہے۔ اپنے والدین یا شاید اسکول کے قابلِ اعتماد اُستاد سے بات کرنے کے ذریعے آپ کافی بہتر محسوس کر سکتے ہیں اور آپ اگلی بار ساتھیوں کے دباؤ کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہو جاتے ہیں۔
ساتھیوں کے دباؤ کا براہِ راست مقابلہ کرنا۔

نا پسندیدہ صورت حال سے نمٹنے کے لئے پہلے سے تیاری کیجئے ایسی صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لئے ذہنی میں خاکہ تیار کیجئے۔
 اہم مسائل مثلأٔ جنس، منشّیات، الکحل، تمباکو نوشی وغیرہ پر اپنے موقف کو سمجھئے اور اپنے فیصلوں پر کسی کو اثرانداز نہ ہونے دیجئے۔
 کسی کونقصان پہنچانے والی یا تنگ کرنے والی سرگرمیوں میں حِصّہ نہ لیجئے اور ایسی صورت حال میں اپنی رائے کا اظہار کیجئے۔
خود کو قائد تصور کیجئے اور مناسب طرزِ عمل اختیار کیجئے۔جتنا قائدانہ کردار آپ اختیارکریں گے اُتنا ہی آپ اپنے ساتھیوں میں اپنی رائے پر عمل کر سکیں گے۔