مباشرت کے بعد کی احتیاطیں
مباشرت کے بعد کی احتیاطیں
مباشرت کے فورا بعد الگ نہیں ہونا چاہیئے. بلکہ تھوڑی دیر تک بیوی کے پاس رہنا چاہیئے اس سے بیوی کے ذہن میں یہ بات بیٹھتی ہے کہ مرد اس سے واقعی محبت کرتا ہے اور وہ صرف جنسی فعل انجام دینے کی مشین نہیں ہے. مباشرت کے بعد مرد اور عورت کو اپنے اعضاء کسی صاف کپڑے سے اچھی طرح صاف کر لینے چاہیں. ایسی حالت میں پانی سےاعضاء کو دہونے سے ضعف باہ کی شکایت پیدا ہو جاتی ہے. مباشرت کے فورا بعد پیشاب بھی نہیں کرنا چاہیئے. پیشاب مباشرت سے کم از کم دو گھنٹے بعد کرنا چاہیئے. ورنہ ضعف مثانہ کی شکایت پیدا ہو گی عورت کے مباشرت کے فورا بعد پیشاب کرنے سے حمل ٹھرنے کے انکانات بہت کم ھو جاتے ہیں. کیونکہ اس سے مادہ تو رحم سے تقریبا سارا کا سارا باہر نکل
جاتا ھے. بعض کتابوں میں لکھا ہے کہ فاحشہ عورتوں سے مباشرت کے بعد پیشاب کر لینا چاہیئے. مباشرت کے بعد عورت کو کم از کم دس پندرہ منٹ تک سیدھے لیتے رہنا چاہیئے اور سانس کو اوپر کی طرف کھینچنا چاہیئے اس طرا قیام حمل میں مدد ملتی ہے. صفائی وغیرہ کے بعد دونوں کو اپنے اپنے بستر پر چلے جانا چاہیئے اور سونے کی تیاری کرنی چاہیئے. صبح جب سو کر اٹھیں تو دونوں کو موسم کی مناسبت سے ٹھنڈے یا گرم پانی سے غسل کر لینا چاہیئے. کامیاب مباشرت کی علامت یہ ہے کہ مباشرت کے بعد پر سکون نیند آتی ہے اور صبح اٹھنے کے بعد طبعیت ہشاش بشاش ہوتی ہے. مباشرت کے بعد جسم سردی سے محفوظ رکھنا چاہیئے اور ٹھنڈی اشیاء کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہیئے. مباشرت کے بعد بھینس کا خوب کڑھا ہوا دودھ بہت مفید ہوتا ہے اور اس سے زائل شدہ طاقت واپس آ جاتی ہے. اگر دودھ میسر نہ ہو تو کوئی نہ کوئی طاقت بخش غذا ضرور کھانی چاہیئے