Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

اعلی نسخوں پر مشتمل بہترین کتاب ہر مرض کیلیے بہترین دیسی نسخہ جات

اورجب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہ( اللہ ) مجھے شفا دیتا ہے

اعلی نسخوں پرمشتمل بہترین کتاب
ہر مرض کیلیے بہترین دیسی نسخہ جات

BOOK IN URDU

بیاسی(82) صفحات پر مشتمل کتاب
حکیم محمد عرفان
الشفاء نیچرل ہربل فارما لاہور پاکستان

کتاب پڑھنےکیلئے

نیچے پیج نمبر ہیں

4 Comments آتشک ،جذام، کوڑھ کا، دیسی علاج, آتشک-کا،-دیسی-علاج, آنکھو ں کے ڈارک سرکل، سیاہ حلقے، ختم کرنے کا دیسی علاج, آنکھوں ،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, اطلاع عام، الشفاء نیچرل ہربل لیبارٹریز، کے ممبران،وزٹرز کو مطلع کیا جاتا ہے, اعصاب اور پٹھوں، کے امراض، کیلیے، مختلف، دیسی نسخہ جات, الشفاء شاہی نسخہ، مکمل کورس, اٹھرا کا، دیسی علاج, اچانک،ہوجانے،والے،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, بادام کا شربت،خود بنائیں, بالوں کے امراض کیلئے، دیسی علاج, بخار،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, برص، پھلہری، کیلئے جڑی بوٹیوں، سے دیسی علاج, بلڈ پریشر ہائی، اور بلڈ پریشر لو، کا دیسی علاج, بواسیر خونی, و بادی کے, نسخہ جات, بواسیر،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, بچوں کے امراض کیلئے، دیسی علاج, بچوں،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, بچھوکے کاٹنے کا، دیسی علاج, بھگندر، ناسور، کا دیسی علاج, تلی کے امراض کیلئے، دیسی نسخہ جات, تھلیسمیا کیا ہے، اور اسکا روحانی علاج, جب بیمار ہو جاو تو حکیم، ڈاکڑ، کے پاس جانے سے پہلے یہ وڈیو لازمی دیکھیں, یہاں پر کلک کریں, جریان، احتلام، کیلئے جڑی بوٹیوں سے، دیسی علاج, جلد،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, جنرل معلومات، اور ہیلتھ ٹپس, جوڑوں کا درد، گھنٹیا، دیسی علاج, جوڑوں،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, جڑی بوٹیاں، Herbs, جڑی بوٹیوں کا استعمال، اور فوائد, جڑی بوٹیوں کے قہوہ جات، سے ہر مرض کا, دیسی علاج, جگر کے حقیقی افعال، بہت ہی زبردست معلومات, جگر،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, حکماء، کیلئے نسخہ جات, خارش کا، دیسی علاج, خبردار ؟ چند مریضوں کیلئے ضروری معلومات, خواتین سے متعلقہ, خواتین عورتوں، کے پانجھ پن، کا دیسی ہربل، علاج, خواتین کی خوبصورتی، کیلئے دیسی نسخہ جات, خواتین کے حیض، ماہواری، پیریڈز، مینسز، کے مسائل دیسی علاج, خون،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, دانتوں،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, درد شقیقہ، آدھے سر کے درد کا، دیسی علاج, دردیں، تمام جسمانی دردوں کا، دیسی علاج, دست، پیچش، لوز موشن، جلاب کا، دیسی علاج, دل،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, دماغ ، کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, دمہ خشک، دمہ بلغمی، جڑی بوٹیوں کیساتھ، دیسی علاج, دیسی طریقہ علاج، جڑی بوٹیاں، ہربل حکیم, ذکاوت حس کے علاج، کیلئے مختلف دیسی نسخہ جات, زخم، ہر قسم کے زخموں کا، دیسی علاج, سر سام کا، دیسی علاج, سر کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, سرعت انزال کیلے، دیسی علاج, سنیاسی، نسخہ جات, سوزاک کا، دیسی علاج, سوزش، ورم، تمام جسمانی سوزشوں، ورموں کا، دیسی علاج, سینہ،اور پھیپھڑے،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, شوگر، ذیا بیطس کا علاج، شوگر کنٹرول، جڑی بوٹیوں کیساتھ، دیسی علاج, عرق النساء کا، دیسی علاج, عضو خاص کیلئے طلاء، تیل، آئل، روغن، دیسی علاج, عضو خاص کیلئے طلاء، تیل، آئل، روغن، مالش، دیسی علاج, عطائی حکیموں، جعلی حکیموں، سے بچ کر رہیں, عورتوں میں، دودھ کی کمی کا، دیسی علاج, عورتوں کی بریسٹ، نسوانی حسن، پستان، چھاتیاں، سائز بڑھانے کیلئے دیسی علاج, عورتوں کے لیکوریا، کیلئے مختلف،دیسی نسخہ جات, عورتوں،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, فالج مرض، کیلئے دیسی علاج, فالج، لقوہ، کا دیسی علاج, فنگس، انفیکشن کا، دیسی علاج, قبض دور، کرنے کیلئے مختلف، دیسی علاج, قد بڑھانے کیلئے، دیسی علاج, مادہ تولید، منی، کا جڑی بوٹیوں کیساتھ، دیسی علاج, مثانہ،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, مثانے کی بتھریاں، نکالنے کا دیسی علاج, مربہ جات، کا استعمال اور فوائد, مردانہ طاقت کیلئے، اہم غذائیں, مردانہ کمزوری، کا جڑی بوٹیوں کیساتھ، دیسی علاج, مردوں سے متعلقہ، تمام امراض کا، دیسی علاج, مردوں کے مخصوص مسائل، اور ان کا حل, مردوں،کے،امراض مخصوصہ،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, مروں ، اور عورتوں کیلئے، جنسی تعلیم معلومات, مرگی کے دورہ کا، دیسی علاج, مشت زنی، ہاتھ رسی، ماسٹر بیشن کا، دیسی علاج, معدہ،اور،آنتوں،کے،امراض کیلئے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, مقّعد،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, ملیریا بخار، کیلئے، دیسی علاج, منشیات کے خطرناک اثرات، اور نقصانات, موٹاپا ختم کرنے کیلئے، دیسی جڑی بوٹیوں سے علاج, موٹاپے کا، دیسی جڑی بوٹیوں سے علاج, میوہ جات، ڈرائی فروٹ کے، فوائد, ناتوانی، نامردی، ضُعف، عنانت, نزلہ زکام، کی حقیقت اور اس کا دیسی علاج, ٹانسلز، گلے کے غدود، کیلئے دیسی علاج, ٹی بی، مرض کیلئے دیسی علاج, پتہ کی پتھری کا، دیسی علاج علاج, پسلیوں کے درد اور امراض کیلئے، دیسی علاج, پسلیوں کے نیچے کا درد ذات الجنب، دیسی علاج, پٹھوں کا درد، اورپٹھوں کا کھنچاؤ، دیسی علاج, پھوڑے پھنسیوں کا، دیسی علاج, پیشاب کے امراض کیلئے، دیسی علاج, پیٹ کے تمام امراض کا، دیسی علاج, پیٹ کے کیڑ وں کا، دیسی علاج, چنبل، داد، کا دیسی علاج, چھپاکی کا، دیسی علاج, چہرے سے مرض کی تشخیص ہو سکتی ہے, چہرے کے دانے، کیل مہاسے اور چھائیوں، کا دیسی علاج, کان،اور ناک،کے ،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, کشتہ جات، ہربل، دیسی ہرمرض کےعلاج کیلئے, کمر درد کیلئے، جڑی بو ٹیوں سے، دیسی علاج, کمزوری، عام جسمانی کمزوری کا، دیسی علاج, کولیسٹرول، کا دیسی علاج, کھانسی کے امراض، جڑی بوٹیوں سے، دیسی علاج, کیرا، نزلہ، زکام، ڈسٹ الرجی، سانس کی تنگی، دیسی علاج, کینسر، سرطان، کا دیسی جڑی بوٹیوں سے علاج, گردہ،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, گردے کی پتھریوں، کو نکالنے کا دیسی علاج, گلٹیاں، تمام جسمانی گِلٹیوں کا، دیسی علاج, گلے،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, ہر قسم کے زہریلے جانور کے کاٹنے کا، دیسی علاج, ہرنیاں کا، بہترین دیسی علاج, ہڈیوں،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, یرقان، ہیپا ٹائٹس کا، دیسی علاج, یورک ایسڈ کا، دیسی علاج , , , , , , , , , , ,

عورت کو احتلام ہو تو اس پر بھی غسل واجب ہے

عورت کو احتلام ہو تو اس پر بھی غسل واجب ہے

صحیح بخاری –  کتاب الغسل، حدیث نمبر : 282
جب عورت کو احتلام ہو تو اس پر بھی غسل واجب ہے
حدثنا عبد الله بن يوسف، قال أخبرنا مالك، عن هشام بن عروة، عن أبيه، عن زينب بنت أبي سلمة، عن أم سلمة أم المؤمنين، أنها قالت جاءت أم سليم امرأة أبي طلحة إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقالت يا رسول الله، إن الله لا يستحيي من الحق، هل على المرأة من غسل إذا هي احتلمت فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏”‏ نعم إذا رأت الماء‏‏
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، انھوں نے کہا کہ ہم سے امام مالک نے بیان کیا، انھوں نے ہشام بن عروہ کے واسطے سے، انھوں نے اپنے والد عروہ بن زبیر سے، وہ زینب بنت ابی سلمہ سے، انھوں نے ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے، آپ نے فرمایا کہ ام سلیم ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کی عورت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور کہا کہ اللہ تعالیٰ حق سے حیا نہیں کرتا  کیا عورت پر بھی جب کہ اسے احتلام ہو غسل واجب ہو جاتا ہے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، ہاں اگر ( اپنی منی کا ) پانی دیکھے ( تو اسے بھی غسل کرنا ہو گا ) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عورت کو بھی احتلام ہوتا ہے۔ اس کے لیے بھی مردکا سا حکم ہے کہ جاگنے پر منی کی تری اگر کپڑے یا جسم پر دیکھے توضرور غسل کرے تری نہ پائے توغسل واجب نہیں
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

(Vagina) فرج

(Clitoris) بظر (Vagina) فرج
یہ ایک نسوانی بیرونی عضو ہے، جو چھونے اور مسلنے پر بہت زیادہ حساس ہو جاتا ہے۔ اسے مردانہ عضو تناسل کی مثل حرکت دینے سے اس میں خون بھر جاتا ہے اور یہ تناؤ حاصل کر لیتا ہے۔ یہ فرج کے چھوٹے اندرونی لبوں کے ملنے کے مقام پر اوپر کی طرف واقع ہوتا ہے۔ اس کی حفاظت کے لئے اس کے اوپر ایک ڈھکن یا خول ہوتا ہے، جسے ہاتھ سے ہٹانے پر یہ نظر آتا ہے۔ یہ نسوانی جنسی اعضاء میں سب سے اہم اور حساس ترین عضو ہے، جس کا مقصد مباشرت کے دوران جنسی لذت فراہم کرنا ہوتا ہے۔
(Vagina) فرج
یہ بچہ دانی اور بیرونی جسم کے درمیان ایک نالی یا راستہ ہوتا ہے، جسے اندام نہانی بھی کہتے ہیں، کیونکہ مباشرت کے دوران آلہ تناسل اس میں چھپ جاتا ہے۔ اس کی دیواریں (اطراف) عام طور پر باہم ملی ہوئی ہوتی ہیں۔ فرج ایسے عضلات سے بنی ہوتی ہے، جو اس میں عضو تناسل داخل کرنے یا پیدائش کے وقت بچے کے باہر آنے کی صورت میں پھیل جاتی ہے۔ نارمل پیدائش کی صورت میں بچہ فرج کے راستے باہر آتا ہے۔ ماہواری کا خون بھی فرج کے راستے ہی نکلتا ہے اور عورتوں کو ایسی صورت میں پیڈ استعمال کرنا پڑتا ہے۔
(Cervix) رحم مادر کا دھانہ
یہ رحم مادر کا نچلا حصہ ہے، جو فرج سے ملا ہوا ہوتا ہے۔ اسی راستے سے منی کے جرثومے رحم مادر میں داخل ہوتے ہیں۔ بچے کی پیدائش کے دوران یہ سوراخ بھی پھیل کر کھلا ہو جاتا ہے تاکہ پیدا ہونے والے بچہ بآسانی باہر نکل سکے
(Uterus) رحم مادر / بچہ دانی
یہ عضلات سے بنا ہوا ناشپاتی کی شکل کا اندرونی عضو ہے۔ حمل کے دوران بچہ اسی میں پرورش پاتا ہے۔ حمل نہ ہونے کی صورت میں ہر ماہ رحم مادر سے ماہواری کا خون خارج ہوتا ہے۔
(Ovaries) بیضہ دانیاں
یہ دو اندرونی اعضاء ہوتے ہیں، جن میں انڈے بنتے ہیں اور مناسب وقت پر خارج ہو کر بچہ دانی تک پہنچتے ہیں۔ اس عمل کو بیضہ ریزی کہتے ہیں۔ ایک بیضہ دانی بچہ دانی کے دایہں طرف اور دوسری بائیں طرف ہوتی ہے۔
(Fallopian Tubes) نل
دونوں بیضہ دانیوں سے ایک ایک پتلی نالی رحم مادر میں داخل ہوتی ہے۔ بیضہ دانی سے خارج ہونے کے بعد انڈہ انہی نل میں سے گزر کر رحم مادر میں پہنچتا ہے۔ بارآوری کی صورت میں عام طور پر منی کے جرثومے اور اور انڈے کا ملاپ ان دونوں‌ میں سے کسی ایک نل میں ہی ہوتا ہے

بانجھ پن زنانہ | Female Infertility

بانجھ پن زنانہ

 بانجھ پن زنانہ | Female Infertility

بانجھ پن یا عقیم کا مطلب بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت میں کمی یا بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت کا نہ ہونا ہے ۔بانجھ پن کی تعریف اس طرح کی جاتی ہے کہ ایک سال تک نارمل مباشرت ہوتے رہنا اور اس دوران کوئی مانع طریقہ اختیار نہ کرنے کے باوجود حمل قرار نہ پانا بانجھ پن کہلاتا ہے۔ بانچھ پن کا شکار مرد بھی ہو سکتا ہے اور عورت بھی اس مرض میں مبتلا ہو سکتی ہے۔بانجھ پن دوطرح کا ہو تا ہے
1- ابتدائی بانجھ پن Primary Infertility
2- ثانوی بانجھ پن Secondary Infertility

ابتدائی بانجھ پن Primary Infertility

ابتدائی بانجھ پن PrimaryInfertility کی مریض وہ خواتین ہیں جنہیں پہلے کبھی حمل نہیں ہوا۔

ثانوی بانجھ پن Secondary Infertility

ثانوی بانجھ پن Secondary Infertility

کی مریض وہ خواتین ہیں جنہیں پہلے حمل ہوچکا ہو ۔ ایک اور اصلاح Sterility سے مراد بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت کا مرد یا عورت میں مکمل طور پر ختم ہونا ۔ بانجھ پن میں مبتلا جوڑوں میں 40 فیصد وجو ہات مردوں میں پائی جاتی ہیں لیکن اس کے باوجود مباشرت میں قصور وار صرف عورت کو ہی سمجھا جاتا ہے۔ بلکہ عورت کےلئے بانجھ پن ہونا ایک گالی بن جاتا ہے۔

حمل کے لئے شرائط

حمل کے لئے مرداور عورت دونوں کاصحت من ہونا بہت ضروری ہے ۔جس طرح مردوں میں ضعف باہ کو مرض نہیں ہونا چائیے اور مادہ منویہ Semen نارمل اور اس میں تولیدی خلیوں یا سپرم Sperm کی شرح مناسب ہونی چائیے اسی طرح عورت کو بھی تندرست ہونا چائیے ۔عورت کو ورم رحم ، سیلان رحم Leucorrhea ، ماہواری کی بے قاعدگی ، ہارمونز کے توازن میں خرابی ، ماہواری یا حیض کی تنگی وغیرہ کا شکار نہیں ہونا چائیے اندورنی اعضائے تولید 4 حصوں پر مشتمل ہیں ۔

1 ۔مہبلVagina
2َ ۔رحم یا بچے دانی Uterus
3۔قاذف نالیاںFallopian Tubes
4۔Uterine Tubes

استقرار حمل

استقرار حمل نر و مادہ دونوں کے تولیدی اعضاء کی سلامتی پر موقوف ہے۔ اس لئے علاج سے پہلے ان دونوں کے تولیدی اعضاء کی طبعی کار کردگی اور نقائص کی معلومات فراہم کرنا ضروری ہے اور طبیب کو ان اعضاء کے طبعی افعال

(Normal function)

سے واقفیترکھنا ضروری ہے. اس لئے چاہیے کہ نظام تولید کی تشریح اور منافع سے متعلق کتابوں کا کافی مطالعہ کرے تاکہ طبعی افعال

(Normal function)

کو غیرہ طبعیافعال

(Abnormal function)

سے امتیاز دے سکے. ہم مردانہ اور زنانہ امراض کو لکھنے سے پہلے انکے تولیدی اعضاء کی اجمالی تشریح و منافع کو ذکر کر چکے ہیں جو کہ افعال تولید

(Reproductive function)

میں خاص رول ادا کرتے ہیں، چاہے وہ بالخصوص تولیدی اعضاء ہوں یا اعضائے تولید کے لئے معاون و مددگار کی حیثیت رکھتے ہوں. لہذا اس مرض کے معالجہ سے پہلے تشریح و منافع کو پڑھیں تا کہ بیماری کے سبب کو پہچان سکیں۔

اسباب: مرد میں قضیب اور یوریتھرا (پیشابی نالی )کا پیدائشی یا اکتسابی نقص، ہائی پوتھائیرائیڈزم یا ذیابیطس شکری کی وجہ سے خصیوں کی ناقص فعلیت اور خصیوں کا ورم(Orchitits)

اور عورتوں میں رحم کا نہ ہونا یا چھوٹا ہونا، بچہ دانی کا اپنی جگہ سے ٹل جانا، ویجائنا (اندام نہانی) کا تنگ ہونا، لیکوریا، کیمیائی ادویہ کا کثرت سے استعمال، سوزاک، آتشک، بچہ دانی میں رسولی، مبیض

(Ovary)

کا ورم، فیلوپین (قاذفین) نالیوں کا ورم یا ان میں رکاوٹ ہونا، ماہواری کی بے قاعدگی

(Menstrual irregularity)

، بچہ دانی پر چربی چڑھ جانا، ہارمون کی گڑبڑی جیسے ہائپر ایڈرینوکارٹی سزم (Hyperadinocorticism)

، پولی سسٹک اورین ڈیسیز

(Polysystic ovarian disease)

یعنی کثیر التعداد کیسہ والی مبیض کی بیماری، ہائپر پرولیکٹی نیمیا

(Hyperprolactinamia)

اور کروسومی انحراف

(Chromosomal aberration)

جیسے کلائن فلٹر سنڈروم

(Klien felter syndrome)

یعنی ایسا شخص جس میں

آٹوسوم اور ٣ جنسی کروموسوم، ایکس ایکس وائی کروموسوم ہوں. اس طرح کل ٤٧ کروموسوم ہوتے ہیں، جس میں ایک ایکس کروموسوم زائد ہوتا ہے. فرد نر دکھائی دیتا ہے لیکن اس کے بڑے پستان، چھوٹا عضو تناسل، ناقص خصیہ ہوتے ہیں. یہ شخص بانجھ، تناسلی عورت اور عملی مرد ہوتا ہے. اس کے علاوہ دوسرے کروموسومی انحراف جیسے ٹرنرز سنڈروم وغیرہ، مادہ ٔمنویہ کے کرم کا نقص اور قلت خون. اس لئے علاج شروع کرنے سے پہلے بیماری کی اصل علت یا سبب کو جان لینا نہایت ضروری ہے۔

جنین (Zygot)

اگر عورت کی معمولی آزمائش سے کسی بیماری کا پتا نہ ملے تو مرد کو چاہیے کہ پانچ دن جنسی ارتباط قائم نہ کرے. اس کے بعد جماع کرے. جب منی خارج ہو تو اس کو چوڑے منہ کی شیشی میں ڈال کراور ڈھکن لگا کر پیتھولوجی لیبوریٹری میں اس کی جانچ کرائے کیوں کہ تولید مثل میں نر و مادہ دونوں برابر کے شریک ہیں اور دونوں کے تولیدی خلیات کے ملاپ سے ہی جنین (Zygot)تشکیل پاتا ہے۔درحقیقت منی بعض غدد سے ریزش کرنے والا سیال ہے جو کرم منی

(Spermatozoon)

یا نر تولیدی خلیات

(Male reproductive cells)

پر مشتمل ہوتا ہے. کرم منی یا اسپرمس منی کی کل مقدار کا ٥ فیصدی حصہ ہوتے ہیں جو خصیتین (Testicles)

میں پیدا ہوتے ہیں. منی کا لگ بھگ ٦٠ فیصدی حصہ منی

(Seminal vesicles)

سے آتا ہے. یہ گاڑھا ناقابل رد عمل یا تھوڑا الکلائن سیال معمولاً کچھ پیلا سا یا خفیف گہرے رنگ کا ہوتا ہے. جس کا رنگ اس کے اندر موجود مادوں سے بنتا ہے. غدۂ قدامیہ (Prostate gland)

سے منی کا ٢٠ فیصدی حصہ بنتا ہے . غدہ ٔ قدامیہ سے ریزش کرنے والا سیال دودھ جیسا کچھ تیزابی رد عمل والا ہوتاہے جس کا پی.ایچPh6.5اکثر اس کے اندر موجودسائٹرک ایسڈ کے سبب ہوتا ہے. غدۂ قدامیہ سے آنے والے سیال میں پرٹیولائی ٹک انزائم

(Proteolytic enzyme)

اور ایسڈ فاسفیٹیز

(Acid phosphatase)

جیسے مادے بھی ہوتے ہیں. یہ انزائم مادۂ منویہ کے جمنے، سوکھنے یا سائل رہنے کا ذمہ دار ہے جو ابھی تک یہ سمجھا جا رہاہے، چونکہ واضح طور پر اس کا عمل معلوم نہیں ہوسکا ہے.١٠ سے ١٥ فیصدی مادۂ منویہ کا حصہ ایپی ڈائی ڈیمس

(Epididymis)

(خصیوں کے ساتھ لگی ساختیں) واسا ڈفرنشیا، پیشابی نالی کے بلب یا جڑ اور پیشابی نالیوں کے غدد سے ملکر بنتا ہے۔مادۂ منویہ کی آزمائش کا اہم مقصد اس کے اندر موجود اسپرم یا کرم منی کی تعداد اور ان کی مختلف حالتوں کا پتا لگانا ہے، کیونکہ تولید کی اساس اور بنیاد کرم منی کی طبعی حالت جیسے تعداد، تحرک اور طبعی شکل ہے۔ڈاکٹری معاینہ اورلیباریٹری جانچ: زنانہ امراض کی تشخیص اور معالجہ کے لئے نسوانی اعضاء کا ٹھیک سے معاینہ کرنا نہایت ضروری ہے، کیونکہ معاینہ کے بغیر درست تشخیص ممکن نہیں ہے اور بغیر تشخیص کے اندھادھند علاج نہ صرف یہ کہ بیماری میں تخفیف کا باعث نہیں ہوتا بلکہ مضر ثابت ہوتا ہے۔یہاں بڑے بڑے اسپتالوں میں کس طرح عورتوں کا معاینہ کیا جاتا ہے تفصیلاً لکھا جارہا ہے۔
پوشیدہ نسوانی اعضاء کا معاینہ کرنے سے پہلے عورت کو پیشاب کرا کے یا کیتھیٹر سے پیشاب اتار کر مثانہ اور پاخانہ کرا کے یا انیما دیکر آنتوں کو خالی کر لیا جائے کیونکہ مثانہ اور آنتوں کے بھرا ہونے کی وجہ سے نسوانی تناسلی اعضاء کے معاینے کے نتائج غلط ہو سکتے ہیں۔

معاینہ کے لئے عورت کو لٹانے کی حالت
سب سے پہلے ڈاکٹر عورت کے بیرونی تناسلی اعضاء کو دیکھے، توجہ سے دیکھے کہ کہ تناسلی اعضاء کا رنگ سالم حالت سے بدلا تو نہیں ہے، گھاؤ، لالی، ورم اور چوٹ تو نہیں ہے، پیشابی راستے میں زیادہ لالی تو نہیں ہے۔لڑکی کا پردۂ بکارت ثابت ہے یا پھٹ چکا ہے، بظر بہت چھوٹا یا اس میں کوئی نقص تو نہیں، اندام نہانی نیچے تو نہیں آچکا یا باہر نکل آیا ہے، بچہ دانی باہر یا نیچے تونہیں آچکی، عورت کے پیشابی راستے کی خلفی دیوارگر کر اندام نہانی میں تو نہیں اتر آئی،عورت کے مبرز کے اندر اور باہر بواسیر کے مسے تو نہیں یا مبرز باہر تو نہیں آچکا ہے، عورت کا مبرز چرا، پھٹا یا اس میں ناسور تو نہیں ہے؟اس کے بعد عورت کے پیشابی سوراخ کا معاینہ کریں. ورم اور سرخ ہونے کے سبب پیشابی سوراخ اونچا تو نہیں ہے. اب اس سوراخ کو دونوں طرف انگلیوں سے دبا کر دیکھیں. دبانے سے اندر سے گاڑھی پیپ ملی رطوبت تو نہیں آتی. اس کے بعد عورت کے اندام نہانی میں ایک یا دو انگلیاں(جس کو کسی بے جراثیم چکنائی سے اچھی طرح چکنا کر لیا گیا ہو)اندام نہانی میں داخل کریں۔عورت کو نیچے تولیدی اعضاء پر زور لگانے کو کہیں، اس سے اندام نہانی میں رسولی، بچہ دانی باہر یا نیچے آجانے یا مبرز نیچے آجانے سے معاینہ کرنے میںمدد ملتی ہے۔کنواری لڑکی جس کا پردۂ بکارت پورا ہوتا ہے، اس کے اندام نہانی میں انگلیاں ڈال کر معاینہ کرنا ناممکن ہوتا ہے یا ایسا کرنے پر لڑکی کو بہت درد اور تکلیف ہوتی ہے۔اکثر ڈاکٹر ایسی لڑکی کے مبرز میں انگلی ڈال کربچہ دانی اور آس پاس کے دوسرے تولیدی اعضاء کا معاینہ کر لیتے ہیں، ان کو اندام نہانی میں انگلیاں ڈال کر معاینہ کرنے ضرورت نہیں پڑتی۔ڈاکٹر اندام نہانی میں انگلی ڈال کر بچہ دانی کی گردن

(Cervix uteri)

کو ٹٹول کر اس کی شکل اور سائز، عنق رحم کس طرف کو جارہی ہے، عنق رحم چھلی یا چری ہوئی تو نہیں، بہٹ بڑی تو نہیں ہے، اس پر کوئی رسولی، ابھار، مسا، کینسر، سختی تو نہیں ہے، عنق رحم کو دبانے یا ٹٹولنے پر اس سے خون تو نہیں نکلتا، (عنق رحم پر مسا یا کینسر ہونے پر اس کو دبانے پر خون بہنے لگتا ہے) وغیرہ کی معلومات لیتے رہیں۔انگلیوں سے ٹٹول کر بچہ دانی کا سائز، شکل اور اس کی حالت کا معاینہ کریں. اس کی جانچ کے لئے ڈاکٹر اپنے دوسرے ہاتھ کی انگلیا ں بچہ دانی پر پیڑو کے اوپر کھڑی کر کے ان کو نیچے کی طرف دبائے، ایسی حالت میں اس سے پیڑو پردبائی انگلیوں اور اندام نہانی میں دوسرے ہاتھ کی انگلیوں کے بیچ میں بچے دانی صاف صاف محسوس ہوتی ہے۔بچہ دانی کی جانچ کر تے وقت عورت کو منہ سے سانس لینے کو کہیں. اس سے پیڑو کے عضلات ڈھیلے ہوجاتے ہیں اور بچہ دانی پیڑو پر دبائے ہاتھ اور اندام نہانی میں انگلیوں کے بیچ قابو میں آجاتی ہے، ماہر ڈاکٹر اس طرح معاینہ کرتا ہے کہ عورت کو درد یا مشقت نہیں ہوتی ہے، لیکن عورت موٹی ہونے پر پیڑو کی دیوار بہت موٹی ہوجانے پر اس روش سے معاینہ کرنے میں دبلی پتلی عورت کی بہ نسبت مشقت ہوتی ہے۔ڈاکٹر جب اپنے ایک ہاتھ کی انگلیاں اندام نہانی میں ڈال کر اور دوسرا ہاتھ عورت کے پیڑو پر رکھ کر تناسلی اعضاء کا معاینہ کرتا ہے تو اس کو دو دستی معاینہ (Bimanual examination)

کہتے ہیں. یہ جانچ بھی پہلے لکھی گئی حالت میںعورت کو لٹا کر کی جا سکتی ہے. اگر عورت کی جانچ، اس کو ان دونوں حالتوں میں یعنی پہلے پیٹھ پر لٹا کر اور بعدمیں بائیں کروٹ لٹا کر کی جائے تو معاینہ کرنے میں غلطی ہونے کا امکان نہیں رہتا. دونوں حالتوں میں معاینہ کرنے سے پہلے عورت کو پیشاب اور پاخانہ کرا لیں یا کیتھیٹر سے پہلے پیشاب اتار کر مثانہ خالی کر لیں اور انیما سے آنت خالی کر لیں تاکہ معاینہ کرتے وقت اس کا مثانہ اور اس کی آنتیں بالکل خالی ہوں. ڈاکٹر اپنے ہاتھ کی دو انگلیاں عورت کے اندام نہانی میں ڈالے اور بائیں ہاتھ کی ہتھیلی پیڑو پر رحم کے اوپر رکھ کر معاینہ کرے۔
اس معاینے سے ڈاکٹر اپنے دونوں ہاتھوں کے بیچ میں رحم کو چھونے اور ٹٹولنے کی کوشش کرے، ڈاکٹر کی دونوں انگلیاں اندام نہانی کے آخری سرے کے سامنے مبرز کو چھو رہی ہوں اور پیڑو پر بائیں ہاتھ کی انگلیاں پیڑو کے بیچ کی ہڈی

(Symphysis pubis)

کے اوپر ہو. ایسی حالت میں اگر بچہ دانی اپنی حقیقی جگہ اور حالت میں ہو تو یہ دونوں ہاتھو ں سے بھی ٹٹولا جا سکتا ہے۔
اس طریقے سے آپ رحم کو ٹٹول کر رحم کا سائز معلوم کر سکتے ہیں. رحم بڑا ہو چکنے پر عورت کو حمل ہو سکتا ہے. اس طریقے سے رحم سخت، ٹیڑھا یا جا بجا ہوجانے کی معلومات اس کو ٹٹول کر معاینہ کرنے سے حاصل ہوتی ہے. رحم اپنی جگہ سے ہل سکتا ہے کہ نہیں، معاینہ کرنے پر عورت کو درد تو نہیں ہوتا، ان باتوں کی جانکاری حاصل کریں بعد میںانگلیوں کو اندام نہانی کے آخری سرے کی پچھلی طرف لے جائیں، اس حصے کو ٹٹولنے پر انگلیوں کو رحم کی سوجن محسوس ہو سکتی ہے. اگر رحم الٹ یا اپنے مقام سے ہٹ چکا ہے تو اس طریقے سے اس کا معاینہ بھی کیا جاسکتا ہے. آپ انگلیوں سے ٹٹول کر مبیض اور قاذفین کی سوجن کا بھی معاینہ کر سکتے ہیں۔
اس طریقے سے آپ یوریٹر (حالب) جو گردے سے مثانے میں آ رہا ہے. اگر اس کی دیواریں بہت موٹی ہو چکی ہیں یا اس میں پتھری ہے تو آپ کی انگلیوں کو محسوس ہو سکتی ہے۔اس کے ساتھ ہی عورت کے پستانوں کا بھی امتحان کر لیا جائے کیونکہ کبھی کبھار ہائپر پرولیکٹی نیما، ہائی پو گوناڈزم اور دوسری ہارمونل خرابیوں سے حمل نہیں ہوتا ہے. پستانوں کی آزمائش سے ان خرابیوں کا اندازہ ہو سکتا ہے.

خوردبینی جانچ

اس جانچ میں خورد بین کے ذریعے منی میں موجود کیڑوں کی تعداد، ان کی حرکت اور شکل کا مطالعہ کیا جاتا ہے ان کی طبعی حالت کچھ اس طرح ہونی چاہیے۔
تعداد

(Count)

کرم منی کی تعداد٦ کروڑ سے ١٥ کروڑ فی ملی لیٹر ہونی چاہیے.٦کروڑ سے نیچے غیر طبعی مانا جاتا ہے۔
تحرک(Motility)

کرم منی کا ٨٠ فیصد یا اس سے زیادہ متحرک ہونا ضروری ہے۔
شکلیات (Morphology)

٨٠ سے ٩٠ فیصد کرم کا شکل کے لحاظ سے طبعی شکل میں ہونا تولید کے لئے طبعی مانا گیا ہے٣٠ فیصد سے کم طبعی غیر نارمل ہے۔

تولیدی صلاحیت کا اندازہ لگانے کے لئے جماع کے بعد کی جانچ

(Post coital test)

کی جاتی ہے جس سے نر و مادہ دونوں کی آمیزش کے بعد ان کی صلاحیتوں کا اندازہ ہوتا ہے یہ جانچ سمس ہبنر کی روش

(Sims Hubnur’s method)

سے شریکین کے جنسی روابط قائم کرنے کے بعد انجام دی جاتی ہے جس کے لئے بہترین وقت عورتوں کے بیضہ ریزی (یعنی جب انڈے پھوٹ رہے ہوں) کے بیچ کا زمانہ ہوتا ہے۔جانچ کے لئے ہدایات و طریقہ: دونوں جنسی شریک ایک دو سرے سے جنسی ملاپ برقرار کریں۔
١۔ ملاپ سے پہلے دونوں جنسی شریک کو چاہیے کہ اپنے تولیدی اعضاء کو کسی ضد عفونی دوا جیسے ایکری فلیوین، ڈیٹول یا بٹاڈین سے دھوکر تصفیہ شدہ ڈاکٹری روئی سے صاف کر کے خشک کر لیں تاکہ کسی جراثیمی، فنجی اور دیگر آلودگی سے تولیدی خلیات تباہ نہ ہو جائیں اور نتیجةً جانچ میں غلطی ہو۔
٢۔ نر جنسی پارٹنر کو چاہیے کہ عورت کے بظر کو جو کہ فرج کے اوپری جانب چھوٹے لبوں کے اتصال پر ایک مٹر کے برابر ابھار ہوتاہے ، مسلے تاکہ عورت کے بارتھولین غدود سے نکلنے والا سیال افزائش کے ساتھ نکل جائے، جب یہ سیال نکلے تو اسے تصفیہ شدہ ڈاکٹری روئی سے صاف کرتا جائے کیونکہ یہ سیال تیزابی رد عمل رکھتا ہے اور مادۂ منویہ سے ملنے پر اس کے تولیدی خلیات تباہ کر دیتا ہے، اس لئے اس کا برطرف کرنا ضروری ہے تاکہ جانچ کا نتیجہ غلط نہ آئے اور مسلنے کا دوسرا فائدہ یہ ہے کہ عنق رحم

(Cervix uteri)

کی ریزش میں افزائش ہوتی ہے اور اس سیال میں تولیدی خلیات کی عمر بڑھ جاتی ہے۔
٣۔ نر جنسی شریک کو چاہیے کہ اپنے قضیب کولکوڈ پیرافین سے چکنا کر لے کیونکہ بارتھولین سیال کی صفائی سے اندام نہانی کی چکنائی ختم ہوجاتی ہے، ایسا کرنے سے ازدواجی عمل میں سہولت اور لطف ملتا ہے، نیز نر جنسی شریک صبر سے کام لے تاکہ مادہ جنسی شریک کو دیر تک لذت ملے اور ریزش کی مقدار بڑھ جائے. جانچ میں مقدار بھی خاص اہمیت رکھتی ہے. کم مقدار، نظام تولید کے نقص کی علامت ہے. یہ بات دھیان میں رہے کہ ہمبستری کے بعد عورت تب تک لیٹی رہے جب تک مخاط نہ نکال لیا جائے۔
٤۔ عورت کو جماع کے ٨ گھنٹے بعد ہی فوراً جاکر جانچ کرانی پڑتی ہے جس میں اس کے عنق رحم کے طاقوں میں جمع شدہ مخاط لیکر لیباریٹری میں بھیجا جاتا ہے۔
مخاط نکالنے کا طریقہ:چاہیے کہ عورت کو موزے کے مانندبدن سے چپکا رہنے والا چست گارمنٹ (Garment)

پہننے کو دیا جائے جس میں سرنج ڈالنے کے لئے ایسا راستہ بنا ہوتا ہے کہ بدن کا کوئی حصہ نہ دکھائی دے اس طرح اندام نہانی میں سرنج داخل کر کے عنق رحم یا سروکس کے طاقوں(Fornix uteri)

میں موجود لعاب کو کھینچ کرتصفیہ شدہ شیشی میں رکھتے جائیں. اس طرح سارا مخاط بہ آسانی نکالا جا سکتا ہے۔

قاذفین یعنی فیلوپین ٹیوب کے کھوکھلے پن کی جانچ

یہ جانچ بانجھ پن کے مریضوں میں تشخیصی اور شفائی دونوں اہمیت کی حامل ہے. اس جانچ کا بہترین وقت بیضہ ریزی سے پہلے کا زمانہ

(Preovulatory period)

ہے. اس جانچ سے فیلوپین ٹیوب میں رکاوٹ کا پتا لگایا جاتا ہے. رکاوٹ ہونے پر بیضہ کا ملن کرم منی سے نہیں ہو پاتا ہے۔

عورتوں میں بیضہ ریزی کا وقت معلوم کرنے کا طریقہ

بیضہ ریزی کا وقت معلوم کرنا بھی ایک فرض ہے. اور یہ بھی معلوم کرنا چاہیے کہ عورت کو بیضہ ریزی ہوتی بھی ہے یا نہیں؟ جن عورتوں میں بیضہ ریزی نہیں ہوتی انھیں حمل نہیں ہوسکتا ہے. صرف بیضہ ریزی ہی کے وقت میںاستقرار حمل ممکن ہے. بیضہ نکلنے پر ٣٦ گھنٹے کے اندر جماع کرنے پر مرد کی منی کا کرم اس بیضہ میں گھس جاتا ہے تو حمل ہوجاتا ہے. جب رحم میں بیضہ نہیں ہوگا تو جماع کرنے پر کرم منی اس میں نہیں گھس سکتا ، اس لئے بیضے کے بغیر حمل ہونے کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔جن عورتوں کو ٢٨ دن کے بعد خون حیض آتا ہے، ان میں ماہواری کے ١٣ویں اور ١٦ ویں دن پر ہی اکثر بیضہ پیدا ہوتا ہے . اس لئے بیضہ پیدا ہونے کے ٣٦ گھنٹے بعدتک ہی عورت کو حمل ٹھہر سکتا ہے. دئیے گئے جدول کو پڑھ کر عورت میں بیضہ ریزی کا دن معلوم کر سکتے ہیں لیکن یہ وقت حساب اور اندازہ پر موقوف ہے، اس لئے دقیق نہیں ہے۔

ماہواری چکر کی مدت حمل ہونے کا زیادہ چانس خون آنے کے بعد

٢٦ دن والی عورتوں میں ١١ویں دن سے ١٤ویں دن تک
٢٧ دن والی عورتوں میں ١٢ ویں دن سے ١٥ ویں دن تک
٢٨ دن والی عورتوں میں ١٣ ویں دن سے ١٦ ویں دن تک
٣٩ دن والی عورتوں میں ١٤ ویں دن سے ١٧ ویں دن تک
٣٠ دن والی عورتوں میں ١٥ ویں دن سے ١٨ ویں دن تک

مصنوعی زرخیز کاری

طریقۂ کار یہ ہے کہ بیضہ ریزی نہ کرنے والی

(Anovulatory)

عورت کے لئے کسی دوسری عورت کا بیضہ لیا جاتا ہے یا عورت کو بیضہ ریزی تو ہوتی ہے لیکن کسی وجہ سے مرد کا کرم منی اس کو فرٹی لائز نہ کر پارہا ہو تو اس طریقے کو عمل میں لایا جاتا ہے اور نر تولیدی خلیہ کو مادہ تولیدی خلیہ سے ملا کربچہ دانی میں مستقر کر دیا جاتا ہے. اب تک جو تجربات میں آیا ہے، یہ ہے کہ ضروری نہیں ہے کہ نر تولیدی خلیہ کو سوئی کے ذریعے مادہ تولیدی خلیے

(Ovum)

میں ڈالا جائے بلکہ کرم منی کو بعض محلول جیسے سوڈیم فاسفیٹ

(Sdium phosphate)

کے محلول میںطاقتور بناکر دونوں کو ایک ٹسٹ ٹیوب میں ایک دوسرے کے نزدیک ٩٩ ڈگری فارن ہائٹ حرارت پر رکھ دینے سے اکثر اوقات کرم منی خود بخود بیضہ (انڈے) میں گھس جاتا ہے. جب نر و مادہ دونوں خلیے ایک ہو جائیں تو بارور خلیے کو بچہ دانی میں ڈال دیا جائے۔

مرد کے مادۂ منویہ میں کرم منی کم

(Oligoospermia)

یا کمزور

(Asthenospermia)

ہونے کی صورت میں مصنوعی طریقے سے شوہر کا منیعورت کی بچہ دانی میں چھوڑنے

(AIH)

سے استقرار حمل ہوجاتا ہے۔جب مادۂ منویہ بالکل ناکارہ ہو اور اے آئی ایچ

(AIH)

سے کامیابی کی امید نہ ہو تو کسی دوسرے مرد کے مادۂ منویہ کو عورت کی بچہ دانی میں پہنچا نے

(AID)

سے حمل ہونا یقینی ہوجاتا ہے. یہ عمل عورت کی بیضہ ریزی کے زمانے میں انجام دیا جائے۔

سرخ گلابی ہونٹ

چہرے کی جلد کی صفائی کے ستاتھ ساتھ خواتین کی یہ بھی خواہش ہوتی ہے کہ ان کے ہونٹ سرخ ہوں ۔ پلکییں لمبی اور گھنی ہوں ، بال لمبے ہوں ، یہ سب چیزیں چہرے کے حسن میں اضافہ کریت ہیں ، صاف و شفاف جلد پر لمبی پلکیں اور گلابی ہونٹ حسن کو دوبالا کر تے ہیں ۔ آئیے ہم آپ کو بتائیں کہ آپ اپنے ہونٹوں کو کس طرح گلابی کر سکتے ہیں ۔ لیکن سب سے پہلی بات یہ ہے کہ خواتین کو لب اسٹک اگر استعمال کرنا ہو تو ہمیشہ کسی اچھی کمپنی کی لب اسٹک خریدیں ، سستی اور غیر معیاری لب اسٹک آپ کے ہونٹوں کو خراب کر دیں گے اور اس بات کا خیال رکھیں کہ لب اسٹک رات کو سونے سے پہلے اتار لیں ورنہ اس سے بھی ہونٹ کالے پڑنے لگتے ہیں ۔ اگر آپ کو اپنے چہرے کو خوبصورت رکھتا ہے تو رات کو سونے سے پہلے چہرے پر میک اپ بالکل نہ رہنے دیں ۔کسی اچھے صابن سے منہ دھو کر خشک کر لیں اور کوئی بھی کریم ، لوشن وغیرہ جو گھر پر ہی تیار کی گئی ہو یا پھر دودھ کی بالائی چہرے پر لگائیں ۔ اگر آپ میک اپ اتارے بغیر ہی سو جائیں گے تو اس سے آپ کے چہرے جلد خراب ہو جائے گی اس لئے سونے سے پہلے میک اپ اتارنا بہت ضروری ہے۔ آیئے اب ہم آپ کو ہونٹ گلابی کرنے ترکیبیں بتاتے ہیں ۔
 رات کو سونے سے پہلے ویسلین ہونٹوں پر لگا کر سونا چاہیے ۔ اس سے ہونٹ سرخ ہو جاتے ہیں ۔

روزانہ رات کو سونے سے پہلے زعفران کے دو تین جو لے کر پانی میں بھگو کر ہونٹوں پر لگائیں اور پانچ دس منٹ بعد دھو لیں ۔

 پسی ہوئی پھٹکری ، گلاب کا عرق اور چار قطرے لیموں کا رس لیں ۔ تینوں کو ملا کر ہونٹوں پر لگا ئیں ، ہونٹ سرخ ہو جائیں گے ۔

 تھوڑی سی بالائی میں چند قطرے لیموں کا عرق ملا ہونٹوں پر لگائیں ہونٹ سرخ ہو جائیں گے ۔

 پھٹکری اور گلیسرین ملا کر لگانے سے بھی ہونٹ خوبصور ت ہو جاتے ہیں ۔

سردیوں میں اکثر ہونٹ پھٹ جاتے ہیں اس لیے گائے کا کچا دودھ روزانہ ہونٹوں پر لگائیں

ٹماٹر کاٹ کر ہونٹوں پر ملنے سے ہونٹوں کی سیاہی دور ہو جاتی ہے ۔

 لیموں کے چھلکے کو ہونٹوں پر رگڑنے سے ہونٹوں کی سیاہی دور ہو جاتی ہے ۔

گلا ب کی پتیوں کو پیس کر دودھ میں ملا لیں اور انہیں اچھی طرح ملا لیں اور انہیں اچھی طرح مکس کر کے ہونٹوں پر لگائیں ۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کوئی کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کے لیے دستیاب ہیں تفصیلات کے لیے کلک کریں
فری مشورہ کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herba

اخروٹ بادام سے نیچرل فریگرینس،اور کلر فری صابن کی چاکیاں

اخروٹ بادام سے نیچرل فریگرینس،اور کلر فری صابن کی چاکیاں

اخروٹ بادام سے نیچرل فریگرینس،اور کلر فری صابن کی چاکیاں

اخروٹ بادام سے نیچرل فریگرینس،اور کلر فری صابن کی چاکیاں

اورجب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہ( اللہ ) مجھے شفا دیتا ہےھوم میڈ سوپ فور نیچرل گلو

اجزاء

نیچرل فریگرینس،اور کلر فری صابن کی چاکیاں
ایسنینشیل آئیل
کھانے کا رنگ
اخروٹ
بادام
وٹامن ای آئل

ترکیب:
صابن کی چاکیوں کو بلینڈر میں گریٹ کر لیں پھر ایک برتن لیں اور اس مٰں پانی اُبال لیں، اب ایک شیشےکے پیالے سے اوپر سے ڈھک دیں،توڑا سا باداموں کا تیل برتن میں لیں، اور اس میں صابن شامل کردیں، اب دوسرے برتن میں سے پانی لیں اوس صابن میں شامل کر دیں،یہاں تک کہ صابن پیسٹ میں بدل جائے،پھر اس میں باقی اجزا تیل، رنگ اور وٹامن ای ملا لیں، اب ٹھنڈا ہونے پر جیسی چاہیں ویسی شکل میں ڈھال لیں،اور ویکس پیپر میں 2 دن تک کھلی ہوا میں رکھ چھوڑیں

روز پیٹل سوپ

اجزاء

1/2 کپ گلیسرین سوپ بیس
گلاب کی پتیاں
20 ڈراپس آف سینٹ آف یور چوائیس

ترکیب:

آدھا کپ گلیسرین سوپ بیس پگھلا لیں،جب پگھل جائے تو اس مٰ 20 قطرے کوئی بھی سینٹ اچھی خوشبو کے لئیے ملا لیں۔
فالتو صابن ہٹا لیجئیے ، اور گلاب کی پتیاں ایک ویکس پیپر پہ خشک ہونے کے لئیے پھیلا دیجئیے،جب وہ خشک ہونے لگیں تو آرام سے تو ان کو صابن پہ الٹ دیجئیے کہ کہیں وہ صابن کی تہہ میں نہ دب جائیں۔

پیچ ونیلا سوپ

اجزاء

ایک وائٹ گلیسرین سوپ بیس

ایک چائے کا چمچ چینی

آدھا چائے کا چمچ نمک

ایک چائے کا چمچ روغن بادام کا تیل

ایک چائے کا چمچ ونیلا پیچ خوشبو کا تیل

ہدایات

سب سے پہلے دو اُبال دے کہ سوپ بیس کو پگھلا لیں۔ پھر آگ سے اتار لیں پھر اس میں روغن بادام اور خوشبو کا تیل ملا دیں۔ پھر اس کو اچھی طرح ہلائیں کے آمیزہ آپس میں اچھی طرح تحلیل ہو جائے، پھر اسکو سانچے میں ڈال دی اور ہلکا سا الکوہل کا چھڑکاؤ کر دیں۔ سانچے سے نکالنے کے بعد اسکو خشک ہونے کے لئیے 48 گھنٹوں تک رکھیں۔ اسکے بعد من پسند ریپنگ کر کہ محفوظ کر لیں

دودھ اور شہد آپ کی جلد کو شاداب بنائے

دودھ اور شہد آپ کی جلد کو شاداب بنائے

دودھ اور شہد آپ کی جلد کو شاداب بنائے

 

 

 

 

 

دودھ اور شہد آپ کی جلد کو شاداب بنائے

1/4 کپ شہد

1/4 کپ پاؤڈرڈ اور ھول ملک

ترکیب:

گرم پانی میں تمام اجزاء لا دیں،دودھ اور شہد آپ کی جلد کو شاداب بنائے گا،اور جلدتروتازہ رہے گی۔

چکنی جلد کی صفائی کے لیے

 

چکنی جلد کی صفائی کے لیے

چکنی جلد کی صفائی کے لیے

اورجب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہ( اللہ ) مجھے شفا دیتا ہے

ایک لیموں کا چھلکا پیس کر اس میں ایک چائےکا چمچ گلیسرین اور ایک چمچ عرق گلاب ملا کر کریم تیار کر لیں۔ رات کو سونے سے پہلے پھٹی ہوئی ایڑیوں پر لگا کر صبح پیر دھو لیں۔ پھٹی ہوئی ایڑیاں ٹھیک ہو جائیں گی۔
چکنی جلد کی صفائی کے لیے ایک لیموں کے رس میں ایک کھانے کا چمچ بیسن اور دو چائے کے چمچ عرق گلاب ملا کر ماسک بنا لیں اور چہرے پر لگا کر 10 منٹ بعد دھو لیں۔

ایک لیموں کے رس میں ایک چائے کا چمچ شہد ملا کر ماسک بنا لیں۔ اور گرمی کے موسم میں دھوپ سے پڑ جانے والے نشان پر لگائیں۔ تھوڑے دنوں میں نشان ہٹ جائیں گے۔

لیموں کی چھلکوں‌کو پیس کر اس میں‌ روغن بادام یا پیٹرولیم جیلی ملا کر آنکھوں کے گرد لگائیں اور چند منٹ مساج کریں۔ پھر ململ کے کپڑے کو عرق گلاب میں بھگو کر اس سے صاف کر لیں۔ آنکھوں کے گرد پڑی جھریاں ختم ہو جائیں گی۔
گرمیوں میں چھرے کی چکنائی ختم کرنے کے لیے تھوڑے سے بیسن میں‌لیموں کا رس ملا کر ماسک بنا لیں‌اور میک اپ سے 15 منٹ پہلے لگا لیں۔ پھر عرق گلاب سے دھو کر میک اپ کریں اس طرح میک اپ ذیادہ دیر تک قائم رہے گا۔

ناک سے سیاہ کیلوں کی صفائی کے لیے کسی بھی کولڈ کریم سے مساج کریں پھر اسے روئی سے صاف کر لیں۔ اب لیموں کے رس دار چھلکے کو ناک پر آپستہ آہستہ رگڑیں اور کیلوں کو دبا کر نکال لیں۔ اس طرح آسانی سے نکل آئیں گے۔‌
اگر رنگ کالا ہو تو 2 چمچ بیسن میں 1 چمچ ہلدی اور تھوڑا سا لیموں کا رس ملا کر ماسک بنا لیں اور چہرے پر لگائیں۔ 10-15 منٹ بعد دھو لیں‌۔

مرد وخواتین کے پاؤں کي تندرستي اور خوبصورتي کے لئے

مرد وخواتین کے پاؤں کي تندرستي اور خوبصورتي کے لئے

مرد وخواتین کے پاؤں کي تندرستي اور خوبصورتي کے لئے

 

 

مرد وخواتین کے پاؤں کي تندرستي اور خوبصورتي کے لئے

پاؤں کي تندرستي اور خوبصورتي کے لئے صيح ناپ کا جوتا پہنيں، غلط ناپ کا جوتا پہننے سے پاؤں ميں کئي طرح کي پريشانياں پيدا ہوجاتي ھيں، تنگجوتے پاؤں کي جلد کو سخت بناتے ھيں ايڑھيوں اور نيز انگليوں پر گانٹھيں بناتے ھيں۔
لگاتا زيادہ دير تک کھڑے رہنے سے پاؤں ميں سوجن آجاتي ہے، ليکن لگاتار چلنے سے پاؤں کو کوئي نقصان نہيں ھوتا۔
موزے جراب صيح ماپ کے پہنيں، تنگ موزے پہننے سے پنجے اور پٹھے کس جاتے ھيں، جس سے خون کے دورے ميں رکاوٹ پيدا ہوتي ہے اور پاؤں کي خوبصوتي خراب ہو جاتي ہے۔
ايک ہي موزے کو کئي دنوں پہننے سے پاؤں ميں انفيکشن ہو جاتي ھے، پاؤں سے بدبو بھي آنے لگتي ہے، اس لئے روزانہ صاف دھلے ہوئے موزے پہنيں۔
کھڑے ہونے پر دونوں پاؤں پر يکساں زور دے کر کھڑے ہونے سے پاؤں کے پٹھوں پر زور پڑتا ہے، جس سے پاؤں کي خوبصورتي بگڑ جاتي ہے۔
پاؤں ميں ھميشہ نمي رہنے سے فنگل انفيکشن ہوجاتا ہے جس سے پاؤں کي انگلياں کو درميان کي جلد سفيد پڑ جاتي ہے، اس ميں خارش اور درد ہونے لگتا ہے، غسل کے بعد انگليوں کے درمياني حصے کو اچھي طرح صاف کريں، جس سے وہاں نمي نہ رہ جائے۔
باہر سے لوٹنے کے بعد پاؤں کو پاني سے اچھي طرح دہوليں، جس سے پاؤں پر جمي، دہول، مٹي اور پسينہ اچھي طرح صاف ہو جائے۔
Read More

خواتین کےخوبصورت بال

خواتین کےخوبصورت بال

خواتین کےخوبصورت بال

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
    خواتین کےخوبصورت بال

بالوں میں اگر مہندی اور تیل ڈالا جائے اور ایک گھنٹے بعد شیمپو کیا جائے تو بال بہت چمکدار اور صحت مند نظر آئیں گے۔اس کو سب سے اچھا کنڈیشنر کہا گیا ہےتیل،لیموں اور انڈہ (آئلی بالوں کے لیے انڈہ بہتر رہتا ہے)
تیل۔لیموں اور دہی (خشک بالوں کے لئے)یہ سب بالون کی خوبصورتی۔چمک۔ کو بڑھاتے ہیں

لمبے اور گھنے بالوں کے لیے

مہندی کے پتے،بیری کے پتے(تازہ)، نیم کے پتے(تازہ) تینون کا ہم وزن لیں کر پیس لین چاہین تو تیل بھی ڈال سکتے ہین تھوڑا سا اور لیپ لگا لیں۔ 5-4 ماہ کر کے دیکھیں نتیجہ زبردست ہوگا۔

اگر کسی کو یہ سارا بکھیڑا نہیں پالنا وہ ایک اور آسان سی چیز کر لے
نیم کا تیل(اس کی بو برداشت کرنا تھوڑا مشکل ہے) لیکن اس کے نتائج بہت اچھے ہیں
کالے بال،چمکدار،گھنے اور لمبے