Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

الشفاء، اٹھرا کیپسول

الشفاء، اٹھرا کیپسول
Al Shifa-Athra l-Herbal Capsules
فوائد : ہر قسم کے اٹھرا کی وجہ سے ما یوس خواتین کے لیے آزمودہ علاج، معین حمل ہے خواتین کے حمل ضائع ہونے سے بچائے، دوا برائے 45 یوم مکمل کورس
مقدارخوراک : ایک کیپسول صبح ایک کیپسول رات کھانے کے ایک گھنٹہ بعد پانی کیساتھ استعمال کریں
قیمت 3000 روپے
ہوم ڈلیوری آل پاکستان
(0-30-40-50-60-70) فون نمبر اور واٹس ایپ

انشاء اللہ گود ہری بھری ہوگی اٹھرا ختم ہوجائے گا
نسخہ الشفاء : زعفران کشمیری 10 گرام، گل سرخ 10 گرام، زیرہ سفید 10 گرام، طباشیر 10 گرام، برگ تلسی 4 گرام، جائفل 40 گرام، برگ گل عباسی 20 گرام، ورق چاندی 2 گرام، کستوری خالص 2 گرام، چاکسو 10 گرام
ترکیب تیاری : تمام ادویات کو باریک پیس کر 500 ملی گرام والے کیپسول بھر کر رکھ لیں
مقدار خوراک : جب حمل کا یقین ہوجائے تو ایک کیپسول صبح ایک شام تازہ پانی کے ساتھ لیں۔ اکیس روز کے بعد پھر بچہ پیدا ہونے تک فقط ایک گولی بوقت صبح سے کھائیں اور آدھی گولی سے ذرا کم بچہ کو ماں کے دودھ میں گھسا کر پلائیں اور باقی اس کی والدہ کو آدھی گولی دیں۔ اس طرح 37 دن استعمال کرکے بند کردیں
فوائد : انشاء اللہ گود ہری بھری ہوگی اٹھرا ختم ہوجائے گا

اٹھراہ کیلئے آزمودہ علاج
نسخہ الشفاء : مغز کول ڈوڈہ 10 گرام، فلفل سیاہ 10 گرام، رسونت مصفی 10 گرام، چاکسو مصفی 10 گرام، دھماسہ بوٹی 10 گرام، برہم ڈنڈی 10 گرام، گُل منڈی 10 گرام، بوپھلی 10 گرام، صندل سرخ 10 گرام، افتیمون 10 گرام، شاہتراہ 10 گرام، گل گاؤزبان 10 گرام، برگ نیم 10 گرام، برگ حنا 10 گرام، پوست ہلیلہ 10 گرام، گیری 10 گرام، بھوگنی بوٹی 10 گرام، مروارید ناسفتہ 5 گرام، کشتہ مرجان 6 گرام، کشتہ سنگ یشب 6 گرام
ترکیب تیاری : تمام ادویہ کو پیس کر باریک سفوف بنا کر 500 ملی گرام والے کیپسول بھر کر رکھ لیں
مقدارخوراک : جب حمل قرار پاجائے تو روزانہ ایک کیپسول تازہ پانی کیساتھ استعمال کریں
فوائد : اٹھرا کیلئے نہایت مجرب زبردست علاج ہے

اٹھرا کا بہترین علاج
نسخہ الشفاء : مغز کرنجوا 20 گرام، رسونت مصفی 20 گرام، افسنتین 20 گرام، دھماسہ بوٹی 20 گرام، سرمہ سیاہ 20 گرام، ست لیموں 20 گرام، دارچینی 20 گرام
ترکیب تیاری: تمام ادویہ کو پیس کر باریک سفوف بنا لیں اور 500 ملی گرام والے کیپسول نھر لیں
طریقہ استعمال: ایک کیپسول صبغ اور ایک کیپسول شام کھانے کت دو گھنٹہ بعد استعمال کریں حمل کے بغیر جب تک حمل نہ ہو تو کھاتے رہیں اور حمل کے دوران ایک  سے دو ماہ تک استعمال کریں
فوائد: انشاء الله حمل مکمل ہو گا اور الله اولاد سے نواز دے گا

معلومات اور علاج اٹھرا، اسقاط حمل
اٹھرا یہ 18 قسم کی بیماری ہوتی ہے جس میں بچہ پیدا ہونے کے چند منٹ یا چند گھنٹوں یا چند دنوں بعد مر جاتا ہے
علامات
بچے کا مرنے سے پہلے رنگ تبدیل ہو جاتا ہے بچہ نیلے رنگ یا کالے رنگ کا ہو جاتا ہے بچے کے ناخن سبز یا نیلے رنگ میں تبدیل ہو جاتے ہیں اٹھرا والا بچہ پیٹ میں ضائع نہیں ہوتا بلکہ اپنی مدت پوری ہونے پر پیدا ہوتا ہے اور پیدا ہونے کے بعد وصال کر جاتا ہے
جن عورتوں کے بچے ایک ماہ یا دو ماہ یا پانچ ماہ یا سات ماہ بعد ضائع ہو جائیں ان کو اٹھرا نہیں بلکہ اسقاط حمل کا مسئلہ ہوتا ہے جس کی کئی وجوہات ہیں اٹھرا کیا چیز ہے یہ نہ تو سایہ کا مسئلہ ہے نہ کوئی جادو ٹونہ کچھ پیر اور تعویز کرنے والے ایسا کہتے ہیں ایسا کچھ نہیں بلکہ یہ خونی بیماری ہے ماں کے خون اور جسم میں زہریلے مادے اور فاسد اجزاء کی زیادتی ہے جو کہ بچے کو ماں کے پیٹ میں خوراک کے ذریعے منتقل ہوتی ہے جب بچہ پیدائش کے بعد بیرونی ماحول میں آجاتا ہے تو اس میں اتنی طاقت نہیں ہوتی کہ وہ باہر کے ماحول سے لڑ سکے اور اس طرح بچہ میں موجود فاسد مواد سے موت واقع ہو جاتی ہے ایک اور بھی وجہ ماں کے دودھ کا کڑواپن جو انہی زہریلے اجزاء کی وجہ سے ہوتا ہے اس دودھ کو پینے سے بھی بچہ مر جاتا ہے ان زہریلے مادے کے اخراج کے لیے کچھ گھریلو ٹوٹکے بتاتا ہوں نوٹ فرما لیں یہ اٹھرا کا کامیاب علاج ہے
نسخہ اٹھرا دیسی علاج
نسخہ الشفاء : زہر مہرہ خطائی 50 گرام لے کر اس کو 4 گھنٹے مسلسل رگڑائی کریں اس کو اب کپڑے سے چھان کر جو موٹی دوا بچے پھینک دیں اس طرح 40 بار چھانیں اس کے بعد جتنی دوائی ہے اس سے آدھا شہد ملا کر رکھ لیں
مقدارخوراک: آدھی رتی سے ایک رتی خالی پیٹ عرق مرکب مصفی سے دیں
مزید نسخہ اٹھرا
نسخہ الشفاء : دھماسہ تازہ 120 گرام، کشتہ سنگھ 20 گرام
ترکیب تیاری: دھماسہ تازہ کو اچھی طرح کوٹ کر باریک پیس لیں پھر کشتہ سنکھ ملا کر کالے چنے چراچر گولیاں بنا کر سایہ میں خشک کر لیں
مقدارخوراک: دو گولیاں خالی پیٹ پانی کیساتھ استعمال کروائیں 40 دن تک مسلسل استعمال کریں ان شاء اللہ اٹھرا ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گا
نوٹ َ ؟ ماں کا دودھ چیک کرنے کے لیے سنیاسی فارمولا بتا رہا ہوں کسی ٹیسٹ کی ضرورت نہیں رہے گی عورت کا دودھ لے کر کیڑوں کے بل کے اوپر ڈال دیں کیڑے دودھ پینا شروع کردیں گے ایک گھنٹے بعد آکر دیکھیں اگر کیڑے زندہ ہوں تو دودھ ٹھیک ہے اگر کیڑے مر جائیں تو دودھ کڑوا اور زہریلا ہے

علاج، جن خواتین کے بچے پیٹ میں مر جاتے ہیں ان کے لیے یہ نسخہ استعمال کریں
یہ نسخہ اٹھرا اور اسقاط حمل کی تمام بیماریوں کا علاج ہے
نسخہ الشفاء : اجوائن چاروں اقسام 50گرام، فلفل سیاہ 50 گرام، برگ نیم 25 گرام، پوست ہلیلیہ 25 گرام، مور کے پر 25 گرام کشتہ کۃشتہ مراوید 50 گرام ورق چاندی 30 عدد، گُڑ حسب ضرورت
ترکیب تیاری: تمام ادویہ کو پیس کر باریک سفوف بنا لیں آخر میں کشتہ مراوید بعد میں شامل کریں اور اتنا گڑ ڈالیں کہ گولی بن جائے گولی بنا کر چاندی کے ورق چڑھا دیں
مقدارخوراک: صبح اور شام ایک گولی روزانہ تازہ پانی کیساتھ استعمال کریں
فوائد: انشاءاللہ ہمیشہ کے اٹھرا ختم اولاد لمبی عمر والی صحت مند اور اسقاط بچہ ضائؑع کی تمام اقسام میں موثر ہے یہ دوا بچے میں جان پڑنے تک استعمال کریں دوا کسی طبیب سے تیار کروائیں یا ہم سے منگوانے کیلئے رابطہ کریں
فاضل طب والجراحت حکیم محمد عرفان (ایف ٹی جے)

اٹھرا کی حقیقت اور علاج
بانجھ پن کی طرح بے اولادی کی ایک ایسی حالت کا نام ہے جس میں اولاد پیدائش سے لے کرآٹھ سال تک مرجاتے ہیں
اس میں اکثرخیال کیا جاتا ہے کہ اس کا تعلق جنات کے ساتھ یا کسی ایسی عورت کے ساۓ کا اثر ہوتا ہے جس جنات یا ایسے امراض کا اثر ہو اسی طرح بھوت پریت تعویز گنڈوں کا اثربھی خیال کیا جاتا ہے..‏
حقیقت: یہ ایک بدن انسانی کی خرابی کی وجہ سے جینز کی کمزوری کی وجہ سے لا حق ہونے والی علامت ہے.جب تعویز گنڈاکرنے والے لوگوں کو لوٹ چکتے ہیں تو حکم صادر کردیتے ہیں جنات کے اثرات ختم کردئیے ہیں ابھی آپ علاج کروائیں بچہ ٹھیک پیدا ہوگا کچھ عطائ حکماء نے بھی لوٹ کا بازار گرم کررکھا ہے،‏
علامات: ایسی عورتوں کا جب باربار بغور مطالعہ کیا گیا تو ان میں خاص اقسام کی علامات پائ گئیں. جس میں پیشاب میں جلن اور تنگی- ہاتھ پاؤں کی جلن،نلوں میں جلن جیسے وہاں زخم ہوں اکثرقبض خشکی پیٹ و رحم کی جکڑن رحم کی خارش، بعض کو دانے پھنسیاں بھی نکلتے ہیں طبیعت میں غصہ کسی بات برداشت نہ ہونا گھربھرسے ناراض رہنا بچہ جو وضع حمل کے دنوں میں گر جاتا ہے یا پیدا ہوتا ہے تو اس میں خون کی انتہائ کمی نظرآتی ہے سوکھا کمزور بعض کے جسم پہ دانے پیروں اور ہاتھوں کی جلد نیلاہٹ مائل بعض بچوں میں سوزاک کی علامات بھی دیکھی جاتی ہیں بعض بچے کی آنکھیں میں سیاہی پھیلی ہوتی ہے بعض بچے پیدا تو تندرست ہوتے ہیں مگر تین چاردن میں کمزور ہونا شروع ہو جاتے ہیں
علاج
اٹھرہ کا علاج سوزاک کے اصولوں پرکرنا چاہیے اور سوزاک کا علاج امراض مخصوصہ میں سے ہے جس سے ہرحکیم طبیب باخوبی واقف ہے
اٹھروالی عورتوں کے لئے غذا: دودھ گھی اور گوشت سبزی کا استعمال زیادہ رکھیں روٹی چاول برائے نام البتہ دیسی گھی والا حلوہ یا دلیا زیادہ مفید ہوتا ہے
شاندار نسخہ اٹھرا کیلئے
نسخہ الشفاء : سرمہ سیاہ 20 گرام، پوست ریٹھا 20 گرام، سرمہ پاوڈر 40 گرام
ترکیب تیاری: تمام ادویہ کو پیس کر باریک بنا کر دال مونگ کے برابر گولیاں بنا لیں
مقدارخوراک: صبج دوپہر شام ایک ایک گولی کھانے کے دو گھنٹہ بعد ایک گلاس نیم گرم دودھ کیساتھ 40 دن استعمال کریں
فوائد: اسقاط حمل اور اٹھرا کا مکمل شافی علاج ہے

اٹھرا، اسقاط حمل کے لیے بہترین نسخہ جات
نمبر 1 نسخہ: زہر مہرہ خطائی 50 گرام
ترکیب تیاری: زہر مہرہ خطائی کو اچھی طرح پیس کر پھر کم از کم دو دن کھرل میں رگڑائی کریں مثل غبار ہوجانے پراس کو باریک کپڑے سے چھان لیں جو موٹی نکلے اسکو پھینک دیں جو بچ جائے اس میں دوا سے آدھا شہد اچھی طرح ملا کر رکھ لیں
مقدارخوراک: دو رتی سے چار رتی تک صبح خالی پیٹ پانی سے دیں
نسخہ نمبر 2 ساتھ میں یہ نسخہ بھی استعمال کریں
نسخہ نمبر2: دھماسہ 100 گرام، عناب 20 گرام، سرپھوکہ 20 گرام، ہلیلہ سیاہ 20 گرام، تخم کاسنی 20 گرام
ترکیب تیاری: تمام ادویہ کو موٹا موٹا کوٹ لیں رات کو 10 گرام سفوف لے کر ایک گلاس پانی میں بھگودیں صبح اس کو کپڑے سے پن چھان لیں جو پانی نکلے اسے آدھا صبح ناشتے کے دو گھنٹہ بعد اور آدھا شام خالی پیٹ پی لیں اسی طرح روزانہ تازہ بھگو کر پیئں یہ دونوں نسخہ جات اکٹھے شروع کرنے ہیں اور بچہ لینے سے چالیس دن پہلے شروع کریں یعنی حمل ہونے سے چالیس دن پہلے پلادیں پھر حمل لیں
فوائد: چالیس دن استعمال کرنے سے اٹھرا کا اور اسقاط کا مرض ہمیشہ کیلئے دور ہوجائے گا اور اللہ اولاد سے نوازے گا

اٹھراہ کا تیر بہدف نسخہ
یعنی حمل مکمل ہونے سے پہلے ہی اسقاط ہو جانا
یہ سخت نامراد مرض ہے جس کی وجہ سے عورتوں کے بچے دوران حمل یا پیدائش کے کچھ عرصے بعد ضائع ہو جاتے ہیں اس مرض میں عورتوں کو حمل ٹھہرتے ہی جلد اسقاط ہو جاتا ہے یا مردہ بچہ پیدا ہوتا ہے اگر بچہ زندہ پیدا ہو، تو طرح طرح کے امراض میں مبتلا ہو کر آخر چل بستا ہے مثلاً سوکھے کی حالت میں، ام الصبیان (بچوں کی مرگی) فساد خون یا سرخبادہ وغیرہ
اس بیماری میں بعض عورتوں کے رحم میں ایسی خرابی جنم لیتی ہے کہ آٹھویں ماہ حمل گر پڑتا ہے اور بچہ مرا ہوا پیدا ہوتا ہے حمل کے ساتویں ماہ پیدا ہونے والا بچہ زندہ تو رہتا ہے لیکن طبعاً کمزور ہوتا ہے مگر آٹھویں ماہ والے کے بچنے کے آثار بہت کم ہوتے ہیں۔ اگر بچہ پوری مدت کے بعد پیدا ہو، تو بھی پیدائش کے آٹھویں دن، آٹھویں ہفتے، آٹھویں ماہ یا آٹھویں سال فوت ہو جاتا ہے یہ بیماری اسقاط حمل کی طرح عورتوں کے لیے نہایت تکلیف دہ ہے۔ توہم پرستوں کا خیال ہے کہ جس عورت کا بچہ اس مرض سے بچ جائے، اگر اس کا سایہ دوسری عورت پر پڑے، تو اسے بھی یہ مرض لاحق ہو جاتا ہے۔ یہ بات خلافِ حقیقت ہے۔
دراصل اس بیماری کی اصل وجہ مرد کے مادہ کا کمزور ہونا ہے۔ اس وجہ سے حمل گر جاتا ہے۔ بالفرض نہ بھی گرے، تو بچہ اتنا کمزور ہوتا ہے کہ زندہ نہیں رہ پاتا۔ یہ مرض جنم لینے کے اہم اسباب میں سؤ مزاج رحم، ضعف رحم، رقت اور قلتِ خون، عام جسمانی کمزوری یا دماغی خرابی مرگی، جنون، مالیخولیا یا فساد خون کی وجہ سے پیدا ہونے والے امراض شامل ہیں۔ خون کی قلت، رقت یا عام کمزوری کی وجہ سے چہرہ زردی مائل یا بالکل سفید ہو جاتا ہے۔ بعض عورتوں کی پسلی کے نیچے ہلکا سا درد ہوتا ہے چاہے حمل ہو یا نہ ہو۔ ایسی خواتین کا تو حمل گر جاتا ہے یا خاص عمر میں پہنچ کر اولاد فوت ہو جاتی ہے یا پیٹ کے اندر بچہ سوکھ جاتا ہے۔ مخزن حکمت کے مصنف حکیم اور ڈاکٹر غلام جیلانی لکھتے ہیں بعض عورتوں کے گھر اولاد نہیں ہوتی اور کچھ کے ہاں جنم لے کر فوت ہو جاتی ہے اور عمر طبعی کو نہیں پہنچتی۔ بعض کے لڑکیاں پیدا ہوتی ہیں اور نرینہ اولاد جنم نہیں لیتی۔ اس حالت کو اٹھراہ کہتے ہیں۔ علاج یہ ہے کہ دوران حمل مصفی خون اشیاء کا استعمال بہ کثرت کیا جائے، اس سے بچہ تندرست پیدا ہوتا ہے، لیکن بچے کی پیدائش کے بعد قلیل مقدار میں وہی دوا بچے کو بھی کھلانی چاہیے۔ بعض اوقات سوزاک یا آتشک کے زہریلے مادے اٹھراہ کا سبب ہوتے ہیں، تب ان کا علاج کرنا چاہیے۔ اٹھراہ کا شروع میں تو علم ہی نہیں ہوتا، جب دو تین بچے مر جائیں تب پتا چلتا ہے کہ اس کا سبب کیا ہے۔ جدید سائنس اور ڈاکٹروں کے پا س اس کا علاج نہیں کیونکہ کوئی ڈاکٹر اس مرض کے جراثیم تلاش نہیں کر سکا۔ حکیم انقلاب دوست، محمد صابر ملتانی کی رائے یہ ہے کہ اٹھراہ کا مرض ان خاندانوں میں پایا جاتا ہے جن میں کسی نہ کسی شکل میں سوزاک کا اثر ہو۔ یہ اثر باپ کی طرف سے اولاد میں منتقل ہوتا ہے۔ تاہم پہلے بیوی پر اثر انداز ہوتا ہے۔ ایسے میاں بیوی کو اول تو اولاد ہی پیدا نہیں ہوتی اور اگر ہو بھی تو زندہ نہیں رہتی۔ اگر انتہائی جدوجہد سے بچ جائے، تو اس کی آئندہ نسلوں میں اٹھراہ کا مرض ضرور جنم لیتا ہے۔ یہ بات نہایت اہم ہے کہ عورتوں میں یہ خرابی مردوں کی طرف سے آتی ہے، اس لیے لازم ہے کہ مردوں کا بھی علاج کرایا جائے۔ اٹھراہ میں مبتلا عورتوں کا جب معائنہ کیا گیا تو ان میں درج ذیل علامات پائی گئیں پیشاب کے دوران جلن، ہاتھ پاؤں یا بغلوں میں جلن اور وہاں زخم ہونے کا احساس، شدید قسم کی قبض یا خشکی، یوں محسوس ہو کہ رحم کے گرد کسی نے کس کر پٹی باندھ دی، چہرے پر دانے، خارش یا پھوڑے پھنسی، گلے میں زخم، مستقل نزلہ رہنا، آنکھوں میں جلن، باؤ گولہ، اختناق الرحم، طبیعت میں چڑ چڑا ہٹ، غصہ کسی کی بات برداشت نہ کرنا اور گھر کے ہر فرد سے ناراضی کی کیفیت ایسی خواتین کے بچے ہو بھی جائیں، تو سوکھے سڑے اور خلقی طور پر بیمار ہوتے ہیں۔ جسم پر دانے، زخم یا پھنسیاں اور ہاتھ پائوں ٹیڑھے میڑھے۔ بعض بچوں میں پیدائشی طور پر سوزاک کی علامتیں موجود ہوتی ہیں۔ بعض عورتوں کے اندھے بچے پیدا ہوئے اور بعض کے آٹھ دن، آٹھ ہفتے یا آٹھ ماہ میں اندھے ہو گئے۔ ضروری نہیں کہ اٹھراہ کی تمام مریضاؤں میں سبھی درج بالا علامتیں موجود ہوں، کسی میں ایک، کسی میں دو اور کسی میں زیادہ علامتیں بھی پائی گئی ہیں
اٹھرا کا سو فیصد کامیاب مجرب نسخہ بنائیں اور فائدہ اُٹھائیں
نسخہ الشفاء : نوجوان مادہ بھینس کا پتہ لے کر اس میں 12 گرام فلفل دراز، اور 12 گرام، کچور کا موٹا موٹا سفوف کر کے اس میں 12 گرام، براہ فولاد جوہر دار ملا لیں اورتما کو پتے میں ڈال دیں اب اس کا منہ دھاگے سے باندھ کر اونچی جگہ لٹکا دیں اور تقریباً ایک ماہ لٹکائے رکھیں تاکہ تمام پانی ادویات میں جذب ہو جائے۔ پھر تمام ادویہ بالکل باریک پیس کر خشک کر لیں اور اس کا وزن کر کے دوا کی مجموعی مقدار سے آٹھ گنا زیادہ خشک دھمانسہ ملائیں اور اچھی طرح کھرل اور شہد ملا کر کے کالے چنے سے ذرا بڑی گولیاں بنا لیں اٹھراہ کی مریضہ کو جب حمل کا یقین ہو جائے، تو وہ ایک گولی روزانہ ناشتے کے ایک گھنٹے بعد تازہ پانی کے ساتھ لے اور وضع حمل تک مسلسل لیتی رہے۔ بچے کی پیدائش کے بعد چوتھائی گولی ماں کے دودھ میں حل کر کے چھ ماہ تک بچے کو بھی استعمال کرائیں ان شاء اللہ بچہ صحت مند رہے گا۔ اس ضمن میں دو باتیں یاد رکھنے کے قابل ہیں
دھمانہ بوٹی ایسے وقت اکھاڑیں جب اس پر پھل لگ کر پکنے کے قریب ہو، لیکن پوری طرح سے پختہ نہ ہو۔ دوسری بات یہ کہ گولی چنے سے ذرا بڑی رکھیں تاکہ سوکھنے پر چنے کے برابر رہ جائے۔ یہ نسخہ میں الحمدللہ ہزاروں مریضوں پر آزما چکا ہوں

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

الشفاء، لیکوریا کیپسول

الشفاء، لیکوریا کیپسول
Al Shifa-Likoria-Leucorrhea-Herbal Capsules
فوائد: اندام نہانی سے سفید یا پیلا پانی خارج ہونا چہرے کی رنگت زرد، کمر ٹانگوں رانوں میں درد، معدہ میں تیزابیت، پٹھوں میں کھینچاؤ، چڑچڑا پن، شدید جسمانی کمزوری، کمر درد، ماہانہ نظام میں خرابی، حمل کا نہ ٹھہرنا، ٹانگوں میں درد، بھوک نہ لگنا وزن کا تیزی سے گھٹنا، لو بلڈ پریشر، اداسی، بانجھ پن، نسوانی حسن میں کمی، چہرے کی بے رونقی، خون کی کمی، طبیعت میں سستی اور جلدی غصہ آنا، دل ڈوبنا، خواتین میں لیکوریا کے خاتمے کے لئے یہ دواء مفید علاج ہے، دوا برائے ایک ماہ
مقدارخوراک: ایک کیپسول صبح ایک کیپسول رات کھانے کے ایک گھنٹہ بعد پانی کیساتھ استعمال کریں
قیمت 3000 روپے
ہوم ڈلیوری آل پاکستان
(0-30-40-50-60-70)فون نمبر اور واٹس ایپ

رحم میں سے سفید رطوبت جاری ہونا یہ بڑی سخت بیماری ہے اس سے عورتوں کی صحت بہت جلد بگڑ کر خراب ہو جاتی ہے
لیکوریا کے اسباب
رحم کا ورم یا ٹل جانا، ہمبستری کی زیادتی وغیرہ اس کے اسباب ہیں
لیکوریا کی علامات
طبیعت سست اور کمر درد پیشاب کی بار بار حاجت رہتی ہے اندام نہانی میں خارش اور اس سے سفید زرد پانی بہتا رہتا ہے
نسخہ الشفاء: پھٹکڑی 25 گرام، ریزہ ریزہ کر کے پھر کڑاہی پر رکھ کر آگ پر بریاں کریں اور بریاں کرتے وقت چینا گوند 6 گرام، باریک پسی ہوئی پانی میں ملا کر چھڑکتے رہیں جب تمام یک جان ہو جائیں تو اتار لیں اور تین گل دھاوے ملا کر پیسں رکھیں
ترکیب استعمال: رات کو سوتے وقت اس میں سے 6 گرام قدرے پانی میں حل کرلیں اور اس میں ململ کا کپڑا تر کر کے مقام مخصوص میں رکھیں اس کے چند روز استعمال سے مرض کو آرام ہو جاتا ہے نیز رحم کو بھی تنگ کرتی ہے
پر ہیز: دال چنا، دال ماش، چاول، آلو، گوبھی، شملہ مرچ، تمام بوتلیں، ٹھنڈے مشروبات، بازاری تلی ہوئی فرائی چیزیں، ٹھنڈا دودھ، سفید چنے،نان، خمیری روٹی، ڈبل روٹی، بڑا گوشت، چھوٹے بڑے پائے، پیزا، حلوہ پوڑی، تمام کھٹے فروٹ، اور تمام کھٹی چیزیں، سموسے، پکوڑے، برگر، پرہیز لازمی ہے، گھر کی سادہ روٹی کھائیں شوربے والا سالن ذیادہ استعمال کریں

لیکوریا کو ختم کرنے والا نسخہ
لیکوریا کی علامات
عورت کا رنگ پیلا پڑ جاتا ہے دو چار قدم چلنے پر سانس پھول جاتا ہے دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے طبیعت ہر وقت سست اور بے چین رہتی ہے اٹھتے بیھٹتے آنکھوں کے آگے اندھیرا آتا ہے سر چکرانا اور بوجھ سا محسوس ہوتا ہے کمر پیڑو میں میٹھا میٹھا درد ہوتا ہے پیشاب کی زیادتی جب تک یہ مرض زیادہ رہتا ہے حمل قرار نہیں پاتا ہے اگر ہو بھی جائے تو اولاد کمزور اور ناتواں اور نالائق پیدا ہوتی ہے۔
نسخہ الشفاء: طباشیر 10 گرام، الائچی خورد 10 گرام، کمر کس 20 گرام، کشتہ ہڑتال سفید 40 گرام، مصری کوزہ 80 گرا م
ترکیب تیاری: تمام ادویہ کو باریک پیس کر سفوف بنا کر آخر میں کشتہ ملا کر یکجان کر لیں
مقدار خوراک: ایک چھوٹا چائے والا چمچ صبح اور شام خالی پیٹ ایک گلاس دودھ کیساتھ ایک ماہ استعمال کریں
فوائد: لیکوریا کے لئے بہت مفید نسخہ ہے خواہ لیکوریا جتنا بھی پرانا ہو اس نسخہ کے استعمال سے دور ہوجاتا ہے

لیکوریا کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے والا دیسی نسخہ
لیکوریا کیلئے ایک آزمودہ جادو اثر دوا۔ لیکوریا کی سب سے بڑی وجہ ورم رحم ہے۔ علاوہ ازیں عام جسمانی کمزوری، خون کی کمی وغیرہ اس کی وجوہات شامل ہیں۔ لیکوریا خواتین کی ایسی مہلک بیماری ہے جو نسوانی حُسن کو ماند کر دیتی ہے۔ لیکوریا کے موذی مرض کیلئے لاجواب اور نہایت پُر اثرنسخہ تیار کیا ہے، جو کہ سیلان الرحم یعنی لیکوریا کا کامیاب اور مکمل علاج ہے۔
نسخہ الشفاء: گوند موچرس 50 گرام، گل نیلوفر50 گرام، لودھ پٹھانی50 گرام، گوند کتیرہ 50 گرام، دانہ الائچی کلاں 50گرام، گوند کیکر50گرام، کمرکس 50گرام، خارخسک 50گرام، چھوہارے 50گرام، مجیٹھ 50گرام، نشاستہ 50گرام، کوزہ مصری 100گرام
ترکیب تیاری: تمام ادویہ کو پیس کر باریک سفوف بنا لیں
مقدار خوراک: صبح و شام نہار منہ ایک کھانے والا چمچ پانی یا دودھ کے ساتھ لیں
فوائد: لیکوریا کو جڑ سے اکھاڑتا ہے لیکوریا کی وجہ سے ہونے والی کمزوری کو ختم کرتا ہے جسمانی کمزوری، چہرے کی زردی، خون کی کمی، اعضاء شکنی میں مفید و موثر ہے کیلشیم کی کمی دور کرنے کا قدرتی اور موثر زریعہ ہے
خواتین،کے لیکوریا کا ،علاج
سیلان الرحم یعنی کہ ،لیکوریا، عورتوں کے حسن و جمال اور اس کی صحت برباد کرنے والی بیماری ہے
علامات
اندام نہانی سے سفید پانی آہستہ آہستہ خارج ہو تا ہے مریض کے چہرے کی رنگت
زرد اور مٹیالے رنگ کی ہو جاتی ہے ہاتھ اور پاوں کے تلے جلتے رہتے ہیں کمر میں درد رہتا ہے
معدہ میں تیزابیت رہتی ہے ٹانگوں میں درد اور پٹھوں میں کھچاؤرہتا ہے
نسخہ الشفاء: اجوائن دیسی50گرام، کالی مرچ20گرام، پودینہ خشک30گرام، سونٹھ20گرام، تیزپات20  گرام، اسگندھ30گرام،، گوند کیکر20گرام
ترکیب تیاری: تمام ادویہ کو پیس کر باریک سفوف بنا لیں
مقدار خوراک: آدھا چمچ چائے والا صبح و رات کھانےکے ایک گھنٹہ بعد ایک گلاس تازہ پانی کے ساتھ استعمال کریں
فوائد: ہر قسم کے لیکوریا کو ختم کرتا ہے اور لیکوریا کی وجہ سے پیدا شدہ تمام خرابیاں بھی درست ہوجاتی ہیں
نوٹ؟ اس نسخہ کا استعمال ایک ماہ تک استعمال کرسکتے ہیں اللہ کے فضل سے مکمل افاقہ ہوگا

لیکوریا ہے کیا کیوں ہوتا ہے مکمل معلومات جو آج تک کسی نے نہیں تفصیل سے نہیں بتائی
لیکوریا کو سیلان الرحم بھی کہا جاتا ہے یہ سفید رنگ کی رطوبت ہوتی ہے جو وجائینہ سے خارج ہوتی رہتی ہے۔
زنانہ اعضائے تناسل کی بلغمی جھلیوں سے خاص قسم کی رطوبات خارج ہوتی رہتی ہیں یہ قدرت کی طرف سے ان اعضاء کی حفاظت اور کسی مقصد کیلیئے خارج ہوتی ہیں۔ لیکن جب کسی بےاحتیاطی یا بیماری کی وجہ سے یہ تراوش بڑھ جائے تو سیلان بڑھ جاتا ہے۔ جو تکلیف دہ ہوتا ہے اور مریضہ کو کمزور کردیتا ہے۔ اندام نہانی سے سفید رطوبت کا اخراج خواتین کے بہت سے عوارض کی علامات کو ظاہر کرتا ہے۔ بعض اوقات یہ حاد اور شدید نوعیت کا ہوتا ہے۔ اس حالت میں یہ گاڑھا اور سفید رنگ کا ہوتا ہے بعض اوقات شفاف رطوبت کی مانند اور مزمن حالت میں پتلا پیلا بدبو دار خراش دار اور کبھی جما ہوا سبزی مائل چھیچھڑوں کی شکل میں ہوتا ہے۔ اگر معمولی نوعیت کا ہوتو حیض سے ایک دن قبل یا ایک دن بعد میں ہوتا ہے۔ جو خواتین اس عارضے میں مبتلاء ہوتی ہیں۔ ان کی صحت کمزور ہوتی ہے چہرہ زرد اور مرجھایا ہوا۔ کمر کے نچلے حصے اور ٹانگوں میں درد۔ معمولی محنت سے تھک جانا۔ ہڈیوں اور پٹھوں کی کمزوری ہوجاتی ہے۔
یاد رہے لیکوریا بذات خود کوئی مرض نہیں ہے کیونکہ ایک صحت مند عورت کو مخصوص حالات میں وجائنہ میں چپچپاہٹ کا احساس رہنا چاہیئے۔ جیسے بلوغت کے بعد۔ خواتین کو حیض سے قبل۔ جماع کے وقت۔ انڈا نکلتے وقت۔ یہ سیلان خارج ہوتا ہے۔ اگر یہ سیلان بڑھ جائے اور تکلیف یا بدبو کا باعث بنے تو رحم کی سوزش ورم یا رسولیوں کا نتیجہ ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے خواتین ذہنی طور پر کمزور اور یاداشت میں کمی محسوس کرتی ہیں۔ جونہی اس عارضے کی علامات شروع ہوں تو مناسب دواء کے ساتھ کسی ماہر طبیبہ سے مکمل چیک اپ کروانا ضروری ہے۔
لیکوریا کی درجہ بندی
عمر کے لحاظ سے لیکوریا کی مختلف درجہ بندیاں ہیں۔
نمبر1: بچپن کا لیکوریا
یہ عموما بلوغت سے پہلے شروع ہوتا ہے۔ اس وجہ سے بچیاں تکلیف دہ حالات کا شکار رہتی ہیں
تیز خراش دار پیشاب، یا پیشاب کی جلن ہونا
بچیاں جب لیکیوریا کو چھپاتی ہیں تو ان میں وجائنا کی سوزش پیدا ہوجاتی ہے۔ اور لیکیوریا اپنی حالتیں بدلنے لگتا ہے
نمبر2: شرم گاہ کی خارش
شرم گاہ کی خارش انتہائی شدید ہوتی ہے۔ مریضہ کو شرم گاہ کھجاتے ہوئے لذت آتی ہے۔ اور وجائنہ کی نالیوں میں سوزش پیدا ہوکر لیکیوریا کو بدبو دار بنادیتی ہے
نمبر3: سوتی کیڑوں کا شرم گاہ میں داخل ہونا
وجائینہ کی خارش کی شکایت کرتی لڑکیوں کو اس مقام پر سخت چبھن اور درد کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے۔ ایسی صورت میں پیٹ کے کیڑے مقعد کے راستے وجائینہ میں داخل ہوجاتے ہیں۔ جو نہ صرف خارش پیدا کرتے ہیں بلکہ لیکیوریا کا باعث بھی بنتے ہیں۔
نمبر4: غذائی بد پرہیزی کے اثرات۔
ایسی لڑکیاں جو بہت زیادہ کھٹی اشیاء کھاتی ہیں ان میں لیکوریا کا مرض پیدا ہوجاتا ہے۔ عموما بچیاں کھٹی چیزیں۔ املی اور املی سے بنی ہوئی چیزیں۔ اچار۔ چٹنیاں۔ چاٹ۔ دہی بھلے۔ امبیاں۔ لیموں اور دیگر مصالحوں والی ڈشیں شوق سے کھاتی ہیں تب لیکیوریا بگڑ جاتا ہے۔ اور یہ بچیاں آگے چل کر کئی مسائل کا شکار ہوجاتی ہیں۔
نمبر5: غم، فکر، پریشانی
بلوغت کی عمر میں پاوں رکھتے ہی لڑکیاں عشق و محبت کا روگ پال لیتی ہیں اس پریشانی سے لڑکیوں کے ماہانہ نظام میں گڑ بڑ پیدا ہوجاتی ہے۔ خیالوں خیالوں میں محبوب سے ملتی ہیں جس کی وجہ سے شرم گاہ یا رحم میں سوزش پیدا ہوجاتی ہے اور لیکیوریا شدید ہوجاتا ہے۔
نمبر6: زیادہ دیر کھڑے رہنے سے۔
جاب کرنے والی لڑکیاں زیادہ دیر کھڑی رہتی ہیں جس کی وجہ سے لیکیوریا جیسے مرض میں مبتلا ہوجاتی ہیں۔
نمبر7: لڑکے لڑکیوں کا ایک جگہ اکٹھے رہنا
ایسی لڑکیاں جو مردوں کے ساتھ رہ کر کام کرتی ہیں، یا کو، ایجوکیشن کیلئے آتے جاتے اٹھتے بیٹھتے لڑکوں کی شہوت انگیز نظروں کے سبب لیکیوریا کا شکار ہوجاتی ہیں۔
نمبر8: نئی دلہن کا لیکوریا
نئی نئی شادی کی وجہ سے جماع کی زیادتی ہوتی ہے تو رحم کی نالیوں میں سوزش پیدا ہوجاتی ہے اور لیکوریا کا باعث بنتی ہے۔ اور پھر مسلسل جماع سے سسٹ یا رسولیاں بننے لگتی ہیں۔
نمبر9: بچوں والی خواتین کا لیکوریا
ایسی جواتین جو کئی بچے پیدا کرچکی ہوں وہ رحم کی رسولی۔ سوزش یا کثرت جماع کی وجہ سے لیکوریا کا شکار بنتی ہیں۔
نمبر10: سن یاس کا لیکوریا
سن یاس کی عمر میں خواتین کی شرم گاہ میں خشکی پیدا ہوجاتی ہے لیکن اگر رحم میں انفیکشن یا رسولی بن جائے تو سیلان شروع ہوجاتا ہے۔
لیکوریا کی اقسام۔
عام طور پہ لیکوریا چھے اقسام کا ہوتا ہے۔
نمبر1: سیلان فرجی۔
اس میں اندام نہانی کے بیرونی حصے سے لیسدار رطوبت خارج ہوتی ہے۔ اس قسم کا لیکوریا نوجوان لڑکیوں کو ہوا کرتا ہے۔
نمبر2: سیلان مہبلی
اندام نہانی کے اندرونی حصے سے گاڑھی دودھیا رطوبت نکلتی ہے جو خارش اور جلن پیدا کرتی ہے۔ یہ لیکیوریا نئی نویلی دلہن کو ہوتا ہے۔
نمبر3: سیلان عنقی
اس قسم میں عنق الرحم سے سیلان ہوا کرتا ہے جو انڈے کی سفیدی کی طرح لیسدار اور کھارا ہوتا ہے۔
نمبر4: سیلان رحمی
رحم کے اندرونی حصے سے رطوبت کا افراز ہوتا ہے جو سفید یا نیلگوں ہوتی ہے۔ لیکن لیسدار نہیں ہوتی۔ لیکوریا پرانا ہونے کی صورت میں مادے کی رنگت سرخی مائل۔ زردی مائل اور پانی جیسی خارج ہونے لگتی ہے۔ سیلان کی شدت سے کپڑے ہر دم تر رہتے ہیں مرض کی یہ قسم ہر عمر کی عورت کو ہوسکتی ہے۔
نمبر5: سیلان بیضی
یہ سیلان عورت کے خصیہ الرحم کے کمزور۔ اور قوت ماسکہ کے ختم ہونے سے پیدا ہوتا ہے۔ یہ رطوبت قازف نالیوں سے بہتی ہے۔
نمبر6: سیلان بارتھولی
اس سیلان کا سبب گوناکوکس جراثیم ہوتے ہیں۔ التہاب کی وجہ سے غدہ بارتھولین سے رطوبت جاری ہوتی ہے جو کہ مردوں میں سیلان منی کی طرح ہوتی ہے۔ اگر سیلان رحم میں خون کے زرات پائے جائیں تو یہ رحم میں ورم سوزش یا رسولی کا اظہار ہے۔
لیکوریا کی علامات
اس مرض سے متاثرہ خواتین میں درج ذیل میں سے کچھ علامات ظاہر ہوتی ہیں۔
نمبر1: مرض کے شروع میں بغیر تکلیف کے لیکوریا ہونا۔
نمبر2: مرض بڑھ جائے تو وجائینہ میں خارش اور جلن ہونا۔
نمبر3: چپچپاپانی خارج ہونا۔
نمبر4: انڈے کی سفیدی کی طرح ہونا۔
نمبر5: دودھیا لیسدار ہونا۔
نمبر6:بدبودار لوتھڑوں کی شکل میں ہونا۔
نمبر7: لیکیوریئے میں خون کے زرات ہونا۔
نمبر8: مریضہ کا چہرہ زرد ہونا۔
نمبر9: آنکھیں گال اندر دھنسے ہونا۔
نمبر10: چڑچڑا پن ہونا۔
نمبر11: سستی و کاہلی سے کام میں جی نہ لگنا۔
نمبر12: سر کمر پنڈلیوں اور جوڑوں میں شدید درد ہونا۔
نمبر13: قبض ہونا۔
نمبر14: بھوک بند ہونا۔
نمبر15: جی متلانا۔
نمبر16: بار بار پیشاب جلن دار آنا۔
نمبر17: رحم کی خارش۔
نمبر18: رحم کا بار بار ٹل جانا۔
نمبر19: رحم کی رسولیاں۔ سسٹ وغیرہ۔
لیکوریا کی وجوہات
اس مرض کی عموما درج ذیل وجوہات ہوتی ہیں۔
نمبر1: رحم اور اس کے متعلقات کی خرابیاں۔
نمبر2: رحم یا اس کے ارد گرد اعضاء میں خرابی یا بیماری پیدا ہونے کے باعث فرج کے راستے سیلان ہونا۔
نمبر3: جنسی اعضاء کی عدم صفائی۔
نمبر4: جوڑوں میں بائی کے دردوں کا مزمن عارضہ۔
نمبر5: جو خواتین جوڑوں کے دردوں کیلیئے گرم ادویہ استعمال کرتی ہیں ان میں اس مرض کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
نمبر6:بندش حیض۔
نمبر7: بواسیر و قبض کا عارضہ۔
نمبر8: رحم کی سوزش۔
نمبر9: آتشک، سوزاک۔
نمبر10: پریشانی مایوسی غصہ۔
نمبر11: رحم یا اس کے متعلقہ اعضاء میں سرطان ہونا۔
نمبر12: رحم کا ٹل جانا۔
نمبر13: کثرت حیض۔
نمبر14: چٹ پٹی کھٹی اشیاء کا استعمال۔
نمبر15: خون، کیلشیم اور وٹامن ڈی کی کمی ہونا۔
نمبر16: شہوت کی زیادتی ہونا۔
نمبر17: ہارمونز کی کمی بیشی ہونا۔
نمبر18: زچگی کے بعد نفاس کے دب جانے سے شدید بخار کی کیفیت نمایاں ہوتی ہے اس کے ساتھ رحم سے نفاس کے بجائے لیکیوریا جاری ہوجاتا ہے۔
نمبر19: بعض خواتین میں یہ عارضہ اندام نہانی میں ٹرائیکومونس ویجینائلیس جراثیم کے انفیکشن کے باعث پیدا ہوجاتا ہے۔ یہ جراثیم چالیس فیصد خواتین کے رحم میں موجود ہوتا ہے۔ اور جنسی اعضاء میں سوزش پیدا کرکے سیلان کا باعث بنتا ہے۔
الشفاء، لیکوریا کیپسول کورس
مزید معلومات اور علاج کے لئے رابطہ کریں

لیکوریا کی مزید معلومات

لیکوریا کیا ہے
لیکوریا اور وائٹ ڈسچارج کیا ہے
کیا لیکوریا کا علاج ضروری ہے
کیا لیکوریا بانجھ پن کا سبب بنتا ہے
لیکوریا ایک ایسی خطرناک بیماری ہے جو عورت کی تمام زندگی کو مکمل طور تباہ کر دیتا ہے۔ ہر عورت کی فُرج میں سے کچھ رطوبتوں کا اخراج ہوتا ہے ۔کیمیائی توازن قائم رکھنے کے لئے ،یہ اخراج ،فرج کا نارمل دفاعی نظام ہوتا ہے ۔اور اِس اخراج کے ذریعے فُرج کے عضلات کی نارمل لچک بھی قائم رہتی ہے۔تاہم اگر اِس اخراج کی مقدار واضح طور پر بڑھ جاتی ہے اور یہ سفید رنگ کی گاڑھی رطوبت بن جائے تو اِسے لیکوریا کہا جاتا ہے ۔لیکوریا میں مبتلا مریضہ کی حالت چند مہینوں میں ہی عجیب سے عجیب تر ہوتی چلے جاتی ہے۔لیکوریا اپنا پہلا ٹارگٹ ریڑ کی ہڈی کو بناتا ہے جس سے اٹھنے بیٹھنے کی سکت کم ہو جاتی ہے۔ آگر آپ نیچے دی گئی کسی بھی علامت سے دوچار ہیں تو کہیں یہ لیکوریا کے سبب تو نہیں؟
لیکوریا کی علامات
نمبر1:بالوں کا گرنا
نمبر2: چہرے پے دانوں کا نکلنا
نمبر3: غذائی بد پرہیزی
نمبر4: ماہواری میں عدم توازن
نمبر5: دل ڈوبنا
نمبر6: بھاری پن
نمبر7: چڑچڑاپن
نمبر8: ہر وقت غصہ کا رہنا
نمبر9: پاؤں اور ٹانگوں میں ہر وقت درد کا رہنا
نمبر10: پٹھوں کا کھینچاؤ
نمبر11: کمر کا درد
نمبر12: حمل کا نہ ٹھہرنا
نمبر13: ریڑ کی ہڈی میں درد رہنا
نمبر14: دل کی دھڑکن کا تیز رہنا
نمبر15: بھوک نہ لگنا
نمبر16: معدہ کا خراب رہنا
نمبر17: چکر آنا
نمبر18: بلڈ پریشر کا کم رہنا
نمبر19: وزن کا تیزی سے گھٹنا
نمبر20: جسمانی کمزوری
نمبر21: ہڈیوں میں درد
نمبر22: وڑوں کا درد
نمبر23: نسوانی حسن میں کمی
وجوہات
نمبر1: بچپن میں مٹی کا کھانا
نمبر2: بچپن کا لیکوریا
نمبر3: پیشاب کی جلن ہونا
نمبر4: شرم گاہ کی خراش
نمبر5: وجائنہ کی صفائی کا خیال نہ رکھنا
(sexual feelings) نمبر6: سیکسول فیلنگز کا زیادہ یا کم ہونا
نمبر7: خوراک کا متوازن نہ ہونا
پریشانی (stress) :نمبر8
نمبر9: ٹائلٹ کا انفیکشن
نمبر10: غیر اخلاقی مواد کا دیکھنا
ماسٹربیشن (vigina rubbing or fingering) : نمبر11
نمبر12: زیادہ بھاری وزن اٹھانا
نمبر13: ماہانہ نظام میں خرابی
جو خواتین لیکوریا کے مسئلہ کو ختم کرنا چاہتی ہیں وہ الشفاء، لیکوریا کیپسول کورس ایک ماہ استعمال کریں اور ان تمام مسائل سے چھٹکاڑہ پائیں

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دوعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

 

 

الشفاء، بندش حیض کیپسول

الشفاء، بندش حیض کیپسول
Al Shifa-Menstruation-Haiz Bandish-Herbal Capsules
فوائد: حیض کا دیر سے آنا، حیض کی کمی کُھل کر نہ آنا، حیض کی تنگی، حیض کا بند ہو جانا، حیض کا درد سے آنا، رحم میں چربی کا ہونا ان مسائل میں مفید علاج ہے دوا برائے ایک ماہ
مقدارخوراک: ایک کیپسول صبح ایک کیپسول رات کھانے کے ایک گھنٹہ بعد پانی کیساتھ استعمال کریں
قیمت 3000 روپے
ہوم ڈلیوری آل پاکستان
(0-30-40-50-60-70)فون نمبر اور واٹس ایپ

حیض کی بندش کا، دیسی علاج
حیض کی بندش یا کمی ایسی بری بیماری ہے کہ اس سے ہزاروں عورتیں دکھ جھیل رہی ہیں صرف یہی نہیں کہ حیض کی بندش سے مریضہ کو بہت تکلیف ہوتی ہے اور بہت سی بیماریاں ہو جاتی ہیں بلکہ جب حیض آرام سے یا کُھل کر نہ آئے تو وہ اولاد کی نعمت سے بھی محروم رہتی ہے
حیض کی بندش کا ،دیسی نسخہ
نسخہ الشفاء: تخم گاجر 10 گرام، گڑ 20 گرام
ترکیب تیاری: ان دونوں چیزوں کو آدھا کلو پانی میں ڈال کر ابالیں جب پانی آدھا رہے جائے تو چھان کر مریضہ کو پلائیں اس سے انشاءاللہ مدتوں کا رکا ہوا حیض کھل جاتا ہے ۔ اگر حیض درد سے آتا ہو تو حیض کے دنوں میں پلانے سے حیض بلا درد آنے لگتا ہے
حیض کی بندش کا، دیسی نسخہ
نسخہ الشفاء: تخم گاجر 100 گرام، مصری 100 گرام، باریک پیس کر ملا لیں اور حیض کے دنوں اندر تین دن پہلے شروع کریں اور دو چمچ کھانے والے روز کے حساب سے سات دن دیں
فوائد: چند ہی روز کے استعمال سےحیض کی بندش ختم ہو جائے گی

حیض کی خرابی، رحم کے امراض کا بہترین علاج
نسخہ الشفاء: سیکری کپاس 150 گرام، جڑ پان 80 گرام، املتاس 80 گرام، اسارون 40 گرام، مجیٹھ 40 گرام، میتھرے 40 گرام بندال 5 گرام
ترکیب تیاری: تمام ادویہ کو موٹا موٹا کوٹ کر رات کو 4 کلو پانی میں بھگو دیں اور صبح اُٹھ کر چینی ملا کر معروف طریقہ سے شربت تیار کر لیں
مقدار خوراک: تین بڑے چمچ کھانے والے ایک کپ گرم دودھ میں ملا کر پلائیں پندرہ دن استعمال کریں
فوائد: منقی الرحم، مفتح سدد، اور مدر طمث ہے
نوٹ: یہ شربت حاملہ عورت کو استعمال نہ کروائیں اور صرف جائز ضرورت کے لئے

ماہواری کا درد، معلومات اور دیسی علاج
اس درد کی شدت بہت زیادہ ہوتی ہے کہ الفاظ میں اس درد کی شدت بیان نہیں ہوسکتی ایلو پیتھی میں نوسپا نام کا انجیکشن اور گولیاں استعمال کروانا معمول ہے لیکن یہ حتمی علاج نہیں اگلے سرکل میں درد بدستور موجود ہوتا ہے اس تکلیف کا شکاراکثر کنواری لڑکیاں ہوتی ہیں لیکن کبھی شادی شدہ عورتیں بھی اس مرض کا شکار بن جاتی ہیں مسئلہ کچھ یوں ہوتی ہے کے ماہانہ ایام آنے سے دو چار دن پہلے کمر کے آگے اور پیچھے ہلکا درد شروع ہوتا ہے جو ماہواری کے شروع ہونے پر شدت اختیار کر لیتا ہے ٹانگوں اور سر میں شدید درد اور بعض مریضوں کو الٹی آ جاتی ہے بھوک کا ختم ہو جانا اور دل کا گھبرانا اس مرض میں ایک عام سی چیز ہے
اسباب: ہارمونک پرابلم، رحم کی کمزوری، رحم کی گردن کا تنگ ہونا اور متورم ہونا، خون کی کمی اور نفسیاتی دباؤ
نوٹ: موٹاپے کے ڈر سے کھانا نہ کھانا اور کالجز میں پیپسی پیزا برگر اور پکوڑے سموسے کھانا گول گپے کھانا کھٹی املی کھانا یہ بھی اس مرض کا بڑا سبب ہیں کھانا کھانا معمول بنائیں اسی میں آپ کی صحت اور سلامتی ہے
علاج: مریض کو حرارت دیں، ربڑ کی بوتل مل جاتی ہے میڈیکل سٹور سے  گرم پانی ڈال کر مقام متاثرہ کو پیٹ پر ہلکی  ہلکی سی حرارت دیں اور یہ نسخہ استعمال کریں
چالیس دن مسلسل استعمال کروا دیں اور اس مرض سے چھٹکارا حاصل کر لیں
نسخہ الشفاء: سونف 50 گرام، ملٹھی 50 گرام، اسگندھ 50 گرام
ترکیب تیاری: ادویہ کو پیس کر باریک سفوف بنا لیں
مقدارخوراک: ایک چھوٹا چمچ چائے والا صبح دوپہر شام ہمراہ پانی استعمال کروائیں جب کہ ایمرجنسی میں یہی دواء نیم گرم پانی سے استعمال کروائیں

خواتین کے قلت حیض. کمر درد. ماہواری، خون میں کمی دیسی علاج
نسخہ الشفاء: زعفران 10 گرام، فلفل سیاہ 10 گرام، سہاگہ 10 گرام، جوکھار 10 گرام، لعاب گھیکوار 20 گرام
ترکیب تیاری: تمام ادویہ کو باریک پیس کر لعاب گھیکوار میں ملا کر خشک ہونے کے لیے رکھ دیں خشک ہوجانے پر دوبارہ باریک پیس لیں اور 250 ملی گرام والے کیپسول بھر کر رکھ لیں
مقدارخوراک: دو کیپسول ایک گلاس نیم گرم دودھ کیساتھ روزانہ رات کو سوتے وقت پندرہ دن استعمال کریں
فوائد: قلت حیض، کمر درد، ماہواری کے خون میں کمی، بے قاعدگی حیض کے لیے نہایت ہی بہترین نسخہ ہے

حیض کی کمی (بندش حیض) کا علاج
حیض کا دیر سے آنا، حیض کی کمی، حیض کی تنگی، حیض کا بند ہو جانا. یہ چاروں امراض چونکہ قریب قریب ہیں، اس لئے ان کا بیان ایک ہی جگہ شمار کیا جاتا ہے۔ دیر سے آناعام طور پر بند ہوجانے کا پیش خیمہ ہوا کرتا ہے۔ اس مرض میں یا تو شروع ہی سے ایام نہیں آتے، یا کچھ مدت آ کر بند ہوجاتے ہیں یا زیادہ دیر کے بعد آتے ہیں۔ چنانچہ جب حیض کے درمیان دو ماہ کا عرصہ ہو جائے تو اسے بند ہوجانا سمجھنا چاہیے۔ حمل کے دنوں اور حیض بند ہو جانے کے زمانہ یا بچے کو دودھ پلانے کے وقت حیض بند ہو جانے کو مرض نہیں سمجھنا چاہیے۔
وجوہات
حیض بند ہوجانے کی متعدد وجوہات ہیں مثلا خون کی کمی، کوئی پرانی بیماری جیسے سل و دق یا امراض گردہ یا جگر کے باعث یا پیدائشی کمزوری، فاقہ کشی، جریان خون، بواسیر، نکسیر یا تلی کے بڑھ جانے سے مریضہ کے جسم میں خون کم ہوجاتا ہے۔ بچہ دانی پر چوٹ لگنے، سردی، خشکی، جسم کے موٹا ہونے، بچہ دانی کی سوجن، خون زیادہ گاڑھا ہونے، زیادہ مشقت کرنے سے یہ عارضہ ہوجاتا ہے۔
نسخہ الشفاء، بندش حیض
امراض نسواں میں ہمیشہ طب یونانی کو دوسرے علاجوں پر فوقیت حاصل رہی ہے
بندش حیض کے لئے کیپسول
یہ کیپسول اس مرض میں نہایت مفید ہیں

نسخہ الشفاء: مصبر مصفیٰ 20 گرام، ہیرا کسیس 20 گرام، مرمکی 20 گرام، ہینگ خالص 20 گرام
ترکیب تیاری: تمام ادویہ کو پیس کر باریک سفوف بنا لیں اور 500 ملی گرام والے کیپسول بھر لیں
طریقہ استعمال: مقدارخوراک: ایک کیپسول صبح ایک کیپسول رات کھانے کے ایک گھنٹہ بعد پانی کیساتھ 5 دن مسلسل استعمال کریں
فوائد: یہ کیپسول حیض جاری کرنے کے لئے مفید ہے
سفوف بندش حیض
نسخہ الشفاء: ریوند چینی 10 گرام، قلمی شورہ 10 گرام، جوکھار 10 گرام، زیرہ سفید 10 گرام، مصری 40 گرام
ترکیب تیاری: تمام ادویہ کو پیس کر باریک سفوف بنا لیں
مقدارخوراک: ایک چھوٹا چمچ چائے والا صبح اور شام پانی پانی کیساتھ ایک ہفتہ حیض آنے سے پہلے استعمال کریں
فوائد: حیض بغیر درد کے کُل کر آتا ہے
حب خاص
ان گولیوں کے چار یا پانچ دن کے استعمال سے حیض جاری ہو جاتے ہیں۔
الشفاء حب خاص
نسخہ الشفاء: صبر سقوطری زرد 10 گرام، ہیرا کسیس 3 گرام، زعفران خالص 6 گرام، کستوری خالص 1 گرام
ترکیب تیاری اور طریقہ استعمال: تمام ادویہ کو پیس کر باریک کر لیں اور شہد کی مدد سے کر چنے کے برابر گولیاں بنا لیں مقدارخوراک: ایک گولی صبح اور 1 گولی شام ہمراہ عرق سونف دیں
حیض کی بندش کا آسان نسخہ
مصبر250 ملی گرام
ہینگ 250 ملی گرام
ترکیب تیاری اور طریقہ استعمال: دونوں اجزاء کو کھرل کر کے 2 گولی بنا لیں، یہ ایک دن کی خوراک ہے۔ دودھ یا چائے کے ساتھ ایک گولی صبح اور ایک گولی شام کو استعمال کرائیں
حیض کی کمی کا جڑی بوٹیوں سے علاج
پیاز
پیاز کو پانی میں جوش دے کر پلانے سے ایام کھل کر آتے ہیں۔
بانسہ
بانسہ 10 گرام، مغز بنولہ 10 گرام عرق سونف میں رگڑ کر اس میں پرانا گڑ شامل کریں حیض آنے سے تین دن پہلے اس کا استعمال شروع کریں، بندش حیض کے لئے مفید ہے۔
سونف
سونف 10 گرام، گڑ 10 گرام، دونوں کو 250 ملی لیٹر پانی میں جوش دیں، آدھا رہ جانے پر چھان کر پلائیں اور گرم کپڑا اوڑھا کر مریضہ کو سلائیں
غذا اور پرہیز
سرد ترکاریوں، انڈہ، چائے سے پرہیز کریں مونگ کی دال، ارہر کی دال، چپاتی خشک، بسکٹ، مکھن، دودھ وغیرہ حسب ضرورت دیں

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دوعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

 

الشفاء، معین حمل کیپسول

الشفاء، معین حمل کیپسول
فوائد : بچہ دانی کی سوزش، انڈوں کا نہ ہونا یاں کم ہونا، اسکے ساتھ لیکوریا کی شکایت ہونا، خواتین کے حمل ٹھرانے کیلئے سو فیصد کامیاب علاج ہے خواتین میں بے اولادی کی ایک بڑی وجہ حیض کی بندش بھی ہے۔ مخصوص ایام میں دو یا تین دن بلیڈنگ ہونے کے بعد خون بند ہوجاتا ہے، یا پھر مہینوں غائب رہتا ہے، حالانکہ نارمل پیریڈز پانچ سے آٹھ دن تک ہونے چاہیئں یہ مرض ایک لمبا عرصہ مسلسل لیکوریا رہنے کی وجہ سے ہوجاتا ہے بعض اوقات دماغی پریشانی کی وجہ سے بھی ڈس مینوریا کا یہ مسلہ پیدا ہوجاتا ہے، مسلسل لیکوریا ہونے کی وجہ سے اعضائے رئیسہ پہ بہت اثر پڑتا ہے اور دل دماغ جگر گردے و اعصاب سبھی کمزور ہوجاتے ہیں ایسی خواتین کمردر، سردرد جسم میں سستی، موٹاپا، خون کی کمی، لو بلڈپر یشر، لیکن دوران حمل بلڈپریشر چھ ماہ تک مسلسل ہائی رہتا ہے اور یہ گردوں کی کمزوری کی وجہ سے ہوجاتا ہے بعض اوقات ہائی بلڈپریشر کی وجہ سے گردے فیل بھی ہوجاتے ہیں ایسی خواتین میں اکثریت کا حمل تین سے چار ماہ میں گرجاتا ہے اور صفائی کرانی پڑتی ان تمام مسائل میں الشفاء، معین حمل کیپسول بہترین معین حمل دواء ہے، دوا برائے 20 یوم
مقدارخوراک: ایک کیپسول صبح ایک کیپسول رات کھانے کے ایک گھنٹہ بعد پانی کیساتھ استعمال کریں
قیمت 3000 روپے
ہوم ڈلیوری آل پاکستان
(0-30-40-50-60-70) فون نمبر اور واٹس ایپ

معین حمل نسخہ جات
آجکل بے اولادی رپورٹس کے نارمل ہونے کے باوجود حمل کا نہ ہونا یا رپورٹس میں معمولی کمی بیشی کے ساتھ حمل کا نہ ہونا
ایک بڑا مسئلہ بنتا جا رہا ہے ۔ اور اوپر سے سُسرال والوں کے طعنے اگر ایک سال تک حمل نہ ہو تو علاج کی جانب توجہ کر لینی چاہیئے اللہ کے فضل پہلے ماہ میں رزلٹ ملے گا
مردوں کے جراثیم کیلئے مجرب نسخہ نمبر1 ایک
نسخہ الشفاء : شہد کا چھتہ 50 گرام، بورہ کھجور 50 گرام، داڑھی پیپل 200 گرام، ستاور 100 گرام، موصلی سفید 30 گرام موصلی سیاہ 30 گرام، بہمن سفید 30 گرام، بہمن سرخ 30 گرام، پھول مکھانہ 20 گرام، کمر کس 20 گرام، زعفران 10 گرام، کافور 20 گرام
ترکیب تیاری: تمام ادویہ کو پیس کر باریک سفوف بنا لیں اور 500 ملی گرام والے کیپسول بھر لیں
مقدارخوراک: ایک کیپسول نہارمنہ صبح اور ایک کیپسول رات ایک گلاس نیم گرم دودھ کیساتھ استعمال کریں
نوٹ : ایک کورس میں دس دن استعمال کریں ترکیب استعمال دوا برائے مرد عورت کو حیض کے شروع ہوتے ہی مرد ایک کیپسول صبح ایک کیپسول شام اوپر درج کی ہوئی ترکیب کے مطابق استعمال کریں اور حیض کے ختم ہونے کے تیسرے دن مباشرت کریں

خواتین کیلئے نسخہ نمبر2 دو
حیض کی خرابی، رحم کے امراض کا بہترین علاج
نسخہ الشفاء : سیکری کپاس 150 گرام، جڑ پان 80 گرام، املتاس 80 گرام، اسارون 40 گرام، مجیٹھ 40 گرام، میتھرے 40 گرام بندال 5 گرام
ترکیب تیاری : تمام ادویہ کو موٹا موٹا کوٹ کر رات کو 4 کلو پانی میں بھگو دیں اور صبح اُٹھ کر چینی ملا کر معروف طریقہ سے شربت تیار کر لیں
مقدار خوراک : تین بڑے چمچ کھانے والے ایک کپ گرم دودھ میں ملا کر پلائیں پندرہ دن استعمال کریں
فوائد : منقی الرحم، مفتح سدد، اور مدر طمث ہے
نوٹ : یہ شربت حاملہ عورت کو استعمال نہ کروائیں اور صرف جائز ضرورت کے لئے بندش حیض ماہواری کی بے قاعدگی، کا مسئلہ عورتوں میں عام ہے ایسے میں ایک ماہواری سے دوسری ماہواری تک کا وقفہ 35 دن سے زیادہ ہوجاتا ہے اصولی طور پر دو ماہواری کا وقفہ 24 سے 35 دن تک کا ہونا چاہیے۔ جب کہ یہ دو سے سات دن تک جاری رہتا ہے۔ عام طور پر ایک عورت کو سال میں گیارہ سے تیرہ ماہواریاں ہوتی ہیں۔ لیکن ماہواری کی بے قاعدگی کا شکار عورتوں کو سال میں چھ سے سات مرتبہ یا اس سے بھی کم ماہواری ہوتی ہے۔ اس میں یا تو ایک ماہواری سے دوسری ماہواری کا وقفہ طویل ہو جاتا ہے یا پیریڈز کا وقت سات دن سے بھی زیادہ ہوجاتا ہے،اس کے علاوہ غیر معمولی خون کا اخراج (عام اخراج سے کم یا زیادہ) بھی ماہواری کی بے قائدگیوں میں شامل ہے

الشفاء، معین حمل کیپسول

معین حمل کا نسخہ کبھی مایوسی نہیں ہوگی
نسخہ الشفاء : کمرکس 50 گرام، کوزہ مصری 50 گرام
ترکیب تیاری: دونوں ادویہ کو پیس کر باریک سفوف بنا لیں اور 500 ملی گرام والے کیپسول بھر لیں
مقدارخوراک: ماہواری سے فارغ ہونے پر رات کو دو کیپسول ایک گلاس نیم گرم دودھ سے استعمال کروائیں مسلسل 3 دن روزانہ ایک کیپسول بفضل خدا حمل قرار پائے گا ان شاءاللہ

معین حمل کا اکسیر نسخہ
بہت ہی مجرب نسخہ ہے آسان اور خرچہ بھی کوئی نہیں انشاءاللہ اس نسخے کو بناو اور فائدہ اٹھائیں
نسخہ الشفاء : پیپل کا پھل لے کر سائے میں خشک کرکے پیس لیں جب عورت حیض سے فارغ ہو تو روزانہ رات کو گائے کے دودھ تازہ کے ساتھ ایک چھوٹا چمچ چائے والا پندرہ روز استعمال کرنے سے انشاءاللہ پہلے ماہ ہی خوشخبری ملے گی ورنہ دوسرے یا تیسرے ماہ ضرور ملے گی میں نے کافی بانجھ پن عورتوں کو یہ دوا دی اکثر کو تو پہلے ہی ماہ حمل ہوگیا کحچھ عورتوں کو دوسرے تیسرے ماہ حمل ہوا خطا کبھی نہیں گی

نسخہ بانجھ پن اور معین حمل
نسخہ الشفاء : پیپل کی داڑھی 40 گرام، برادہ ہاتھی دانت 40 گرام، تخم شولنگی 10 گرام، ناگ کیسر 10 گرام
ترکیب تیاری: تمام ادویہ کو پیس کر باریک سفوف بنا لیں اور 500 ملی گرام والے کیپسول بھر لیں
مقدارخوراک: دو 2 کیپسول صبح اور دو2 کیپسول رات ہمراہ قہوہ بعد از فراغت حیض ٹوٹل سات دن استعمال کریں اگر حمل نہ ہو تو دوسرے ماہ پھر استعمال کریں پہلے ماہ یا دوسرے ماہ حد تیسرے ماہ حمل ہو جائے گا

بانجھ پن اور بیضہ دانی کا اُلٹا ہونا
نسخہ الشفاء : مغز جیاپوتا 10 گرام، تخم شولنگی 5 گرام، برادہ ہاتھی دانت 5 گرام، مصبر 5 گرام، برگ تلسی 20 گرام
ترکیب تیاری: تمام ادویہ کو پیس کر باریک سفوف بنا لیں اور 250 ملی گرام والے کیپسول بھر لیں
مقدارخوراک: ایک سے دو کیپسول تازہ پانی کیساتھ استعمال کریں
بندش حیض اور انڈوں کے مسائل میں دس دن قبل حیض دوا دن میں تین مرتبہ نیم گرم پانی سے دیں اور حیض کے تین دن تک استعمال کر کے بند کر دیں پھر اگلے ماہ اسی طرح کھلا دیں دوا دو سے تین ماہ کھلانی پڑے گی حمل ہو جائے گا

نسخہ حلوا معین حمل، مروں کی قوت باہ کی طاقت
اگر مرد کی منی اور جراثیم نہایت کم ہوں یا عورت کے دونوں صورتوں میں یہ حلوا کھانا فائدہ مند ہے، یعنی جس کے منی میں جراثیم کم ہوں اس کے لیے فائدہ مند ہے یہ حلوا اگرچہ دوا تو نہیں ہے لیکن پھر بھی یہ حلوا بہتر ین مقوی باہ اور مادہ منویہ کی تغلیظ کرکے قابل اولاد بناتی ہیں اور ویسے بھی جماع کو قو ت دیتی ہے منی کو زیادہ کرتی ہے عضوتناسل کو سخت کرتی ہے بوڑھوں کے زیادہ مناسب ہے نہا ئیت خوش گوار ذائقہ اور لذت سے بھر پور ہے. سردیوں میں اس کا کها نا زیادہ فائدہ مند ہے اگرچہ قیمتی ضرور ہے. لیکن اچھی بات یہ ہے کہ بنانے کے لئے حکیم یا کسی ماہر کے پاس جانے کی ضرورت نہیں بلکہ اپنے گھر میں خود اپنے ہاتھوں سے تیا ر کر سکتے ہیں اس کا بنانا مشکل نہیں ہے اجزاء خالص اور اصلی ہونے چاہیئں

یہ حلوا قوت باہ کے شوقین افراد کے لئے بہتر ین چیز ہے
نسخہ الشفاء : کوزہ مصری 500 گرام، کھویا دودھ کا 300 گرام، گائے کا دیسی گھی 200 گرام، مغز چلغوزہ 200 گرام، مغز بادام 200 گرام، ثعلب مصری 200 گرام، شاستہ گندم 80 گرام، عرق کیوڑہ 50 گرام، زعفران کشمیری 6،گرام
ترکیب و تیاری: بادام کو رات بھر پانی میں بھگو کرصبح چھلکا اتار دیں، ثعلب مصری کو باریک پیس کر سفوف بنا لیں نشاستہ کو گائے کے تھوڑے سے دیسی گھی میں خوب بھون لیں تھوڑا براون سا ہو جائے. پھرکھویا کو بھی گھی میں بھون لیں. اور اس طرح بادم اور چلغوزے کو گھی میں بھون لیں تاکہ گھی ان سب اشیاء میں بھون جائیں اور بھون کر بریاں ہوجائیں، پھر کوزہ مصری کا قوام کرکے ملا دیں اور بعد میں ثعلب مصری ملا کر اخر میں زعفران کیوڑا میں حل کر کے ملا دیں اور تمام کو اچھی طرح سے مکس کر کے ٹھنڈا ہونے پر کسی شیشے کے جار میں ڈال کر رکھیں
مقدار خوراک: ایک سے دو بڑے کھانے والے چمچ صبح نہار منی یا کھانے کے تین گھنٹہ بعد روزانہ دن میں ایک بار کھا لیا کریں کم از کم ایک ماہ استعمال کریں

الشفاء، معین حمل کیپسول
بانجھ پن مردانہ و زنانہ معلومات وجوہات
بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت میں کمی یا بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت کا نہ ہونا، بانجھ پن کی تعریف اس طرح کی جاتی ہے کہ ایک سال کے عرصے تک نارمل مباشرت ہوتے رہنے کے باوجود اور مانع حمل ادویات استعمال کئے بغیرحمل قرار نہ پانا ہے۔
بانجھ پن کا شکار مرد بھی ہو سکتا ہے اور عورت بھی اس مرض میں مبتلا ہو سکتی ہے۔ بانجھ پن ابتدائی اور ثانوی دو طرح کا ہوتاہے۔ ابتدائی بانجھ پن (پرائمری انفرٹیلیٹی) سے مراد وہ مریض ہیں جن میں پہلے کبھی حمل نہیں ہوا اور ثانوی بانجھ پن (سیکنڈری انفرٹیلیٹی) سے مراد وہ مریض جن کے ہاں پہلے حمل واقع ہو چکا ہو جبکہ ایک اور اصطلاح سٹرلٹی (سٹریلٹی) سے مراد بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت کا مرد یا عورت میں مکمل طور پر ختم ہو جانا ہے۔ ماضی میں بانجھ پن کے شکار جوڑوں میں بچہ پیدا ہونے کی صلاحیت کم ہوتی تھی مگر آج جدید دور میں مناسب تشخیص اور علاج سے 85 فیصد جوڑے بچہ پیدا ہونے کی اُمید کرسکتے ہیں۔ بانچھ پن میں مبتلا جوڑوں کو بہت زیادہ پریشانی اور دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ عورت کے لیے تو بانجھ پن گالی بن جاتی ہے۔ ایسے جوڑے جن کے ہاں بچہ پیدا نہ ہوا ہوسارے کا سارا قصور عورت کا ہی بن جاتا ہے اور بچہ نہ پیدا کرنے پر طعنے ملتے رہتے ہیں اور لعنت ملامت ہوتی رہتی ہے۔ حالانکہ بانجھ پن کا شکار مرد بھی ہو سکتے ہیں۔ بانجھ پن کی 40 فیصد وجوہات مردوں میں پائی جاتی ہیں اور آج کل تو بہت جلد اس کی تشخیص ہو سکتی ہے کہ بانجھ پن کا شکار کو ن ہے مرد یا عورت
حمل کے لیے شرائط
Conditions For Pregnancy
مرد اور عورت دونوں کا تندرست ہونا بہت ضروری ہے۔ مرد کو سرعت انزال اور ضعف باہ کا مریض نہیں ہونا چاہئے۔ مرد کی طرف سے اس کے مادہ منویہ (سمن) نارمل اور مناسب جرثومہ کم منویہ (سپرمیٹوزون) پیدا ہونے کی ضرورت ہوتی ہے۔سپرم کی صورت حال کچھ اس طرح سے ہونی چاہئے کم ازکم 72 گھنٹے کے پرہیز کے بعد مرد میں (حاصل ہونے والے) مادہ منویہ کا تجزیہ کرنے پر مادہ منویہ کی مقدار 1.5 ملی لیٹر سے 5ملی لٹر تک، ایک 1ملی لٹر مادہ منویہ میں 20ملین یا اس سے زائد سپرم 50سے 60فیصد تک حرکت کرنے والے (موٹیلیٹی) اور 60 فیصد سے زائد نارمل شکل و صورت والے سپرم ہونے چاہئیں مر د کو سپرم کی تعداد میں کمی (الیگواسپرمیا) یعنی سپرم کی تعداد کا ایک ملی لیٹر میں 20ملین سے کم ہونا یا مادہ منویہ میں سپرم کا موجود نہ ہونا (ازوسپرمیا) کا مریض نہیں ہونا چاہئیے۔ عورت کو بھی صحت مند اور توانا ہونا چاہئیے عورت کو ورم رحم، سیلان الرحم، ماہواری کی بے قاعدگی، ہارمونز کے توازن میں خرابی، ماہواری یا حیض کی بندش، یا حیض کی تنگی وغیرہ کا شکار نہ ہونا چاہئیے۔عورت کی طرف سے اس کی میض یا اووری (اووری) سے ایک مکمل نمو یافتہ اور صحت مند بیضہ (انڈے) پیدا ہو کر اسے قاذف نالی (یوٹیرن ٹیوب) میں پہنچنے کی ضرورت ہوتی ہے۔عورت میں بیضہ خارج ہونے کے عمل کو عمل تبویض (اولیشن) کہتے ہیں۔ہر ماہ بیضہ ایک یا دوسری اووری سے خارج ہو کر قاذف نالیوں (فیلوپین ٹیوب) میں پہنچتا ہے۔ بیضہ خارج ہونے پر عورت کچھ اس طرح کے احساسات کا تجربہ کرتی ہے۔ جسم کادرجہ حرارت (ون،زیرو،ایف) تک بڑھ جاتا ہے۔ اگر حمل قرار نہ پائے تو ماہواری آنے تک 13سے 14دن تک بڑھتا رہتا ہے۔ چھاتیوں میں بھراؤ اور وزنی پن محسوس کرتی ہے۔ مہبلی (وجائنل) رطوبت کم ہوجاتی ہیں۔معمولی سا محیطی اوڈیما (پری فیرل اوڈیما) جسکے ساتھ وزن میں معمولی سا اضافہ محسوس ہوتا ہے۔ایسی علامات ان عورتوں میں نہیں پائی جاتی جوبیضہ خارج نہیں کرتی ہیں۔ بیضہ خارج ہونے پر عورت کے رحم کے منہ میں لگے ہونے بلغم کا پلگ پروجیسٹرون (پروجیسٹرون) ہارمون کے اثر سے چمکدار اور نرم مخاط میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ ایسا ہو نا ضروری ہوتا ہے تاکہ سپرم آسانی سے رحم کے منہ میں داخل ہو سکے۔ حمل ہونے کے لیے یہ ضروری ہے کہ صحبت اس وقت کی جائے جب بیضہ خارج ہو چکا ہو پھر سپرم اور بیضہ کا کامیابی سے ملاپ ہونا چاہئیے اور سپرم کو اس قابل ہو نا چاہئے کہ وہ بیضہ کی بیرونی جھلی کو اپنے خامروں سے توڑ کر بیضہ میں داخل ہو سکے جب بیضہ بار آور (فرٹلائز) ہو چکا ہو تو اسی دوران نسوانی جنسی ہارمونز ایسٹروجن (ایسٹروجن)اور پروجیسٹرون کے زیر اثر رحم کی اندرونی جھلی بطانہ رحم (اینڈومیٹریوم) کی لائنگ مکمل ہو چکی ہو۔ تاکہ بار آور بیضہ رحم میں پہنچ کر آسانی سے دھنس (امپلانٹ) ہو سکے اور یہاں تقریباف 9ماہ اور دس دن اپنی نشوونما جاری رکھے بیضہ کا رحم کے اندر صحیح طرح امپلانٹ نہ ہونے سے ضائع ہو جاتے ہیں۔ اب بانجھ پن کے اسباب کی طرف آتے ہیں۔ بانجھ پن کے مردوں اور عورتوں میں علیحدہ علیحدہ اسباب ہوتے ہیں۔
عورتوں میں بانجھ پن کے اسباب
Causes of Infertility in Females
عورتوں میں 60 فیصد اسباب بانجھ پن کا سبب بنتے ہیں۔جس میں سے 30 فیصد اسباب عمل تبویض نہ ہونا یعنی بیضہ خارج نہ ہونا (انویلیشن) اور 30فیصد عورت کے تو لیدی اعضاء کی ساختی، تشریحی خرابیاں (اناٹومیک ڈیفیکٹس) شامل ہیں۔ بیضہ کی خارج ہونے کی سب سے عام وجہ پیچوٹری گلینڈ (پیچوٹری گلینڈ) کے اگلے حصے (اڈینو ہائپوفائسس) سے گونیڈوٹرافک ( گونیڈوٹرافک) ہارمونز کا کم خارج ہونا ہے ایسی ماہواری جس میں بیضہ نہ ہو (انووولیٹری سائیکل) کی شناخت عورت میں پیشاب میں (پریگنیڈیول) کی شناخت سے ہوسکتی ہے۔ جو کہ پروجیسٹرون میٹا بولزم کی پیدا وارہوتی ہے۔ عام طور پر بیضہ خارج ہو نے کے وقت عورت کے خون میں پروجیسٹرون کے ارتکاز میں اضافہ ہو جاتا ہے۔حیضی دور کے بعد کے حصے میں پیشاب میں پریگنے نی ڈول کا اضافہ نہ ہونا بیضہ خارج نہ ہونے کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے بعد زنانہ بانچھ پن کی ایک اور عام وجہ ورم درون رحم (اینڈومیٹریوسس) ہے اور اس کے بعد پیدا ہونے والی تبدیلیاں عورت کے تولیدی اعضاء کی تشریحی ساخت میں خرابی پیدا کرتی ہیں۔ اینڈومیٹری اوسس میں رحم کے اندر کی طرح کی ساخت جہاں سے حیض خارج ہوتا ہے رحم کے باہر پیٹرو میں بھی پیدا ہو جاتی ہے۔ حیض کے دوران رحم کی اندرونی اینڈومیٹریم کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے قاذف نالیوں سے گذر کر پیٹرومیں آسکتے ہیں۔ پیٹرو میں اس ساخت پر نسوانی جنسی ہارمونز کے وہی اثرا ت ہوتے ہیں۔ جو رحم کی اندر کی ساخت پر ہوتے ۔رحم میں تو حیض جاری ہو نے کا ایک قدرتی راستہ ہوتا ہے مگرپیٹرو میں چونکہ خون خارج ہونے کا کوئی راستہ نہیں ہوتا اس لئے خون اندرہی جمع ہوتا رہتا ہے۔ پیٹرو میں جریان خون درد کا سبب بنتا ہے اس سے پیٹرو کے اعضاء میں لیفی ساخت (فائبروسس) بننے کو تحریک ملتی ہے۔ اور یہ اوریزکا مکمل (انکیس) بندکرتا ہے اور بیضہ خارج نہیں ہونے دیتا اینڈو میٹری اوسس کے نتیجے میں پیٹرو کے اعضاء میں باہمی چپکاؤ (آڈیشن) واقع ہو جاتا ہے اور قاذف نالیاں بند ہو جاتی ہیں۔ بعض عورتوں میں کسی پیلوک انفلے میٹری ڈزیز (پی آئی ڈی) یا سوزاک وغیرہ کے نتیجے میں قاذف نالیاں بند ہو جاتی ہیں انفکشن رحم کے منہ میں لگے ہوئے لیسدار بلغم کی پیدائش کو بھی تحریک دیتا ہے جس کے نتیجے میں سپرم رحم کے منہ میں داخل نہیں ہو پاتے یہ بھی قابل غور بات ہے کہ بہت زیادہ کم عمر اور بہت زیادہ عمر والی خواتین میں بھی حمل قرار نہیں پاتا اگر ویجائنہ کی پی ایچ (پی ایچ) بہت کم ہو تو بھی سپرم ایسے ماحول میں زندہ نہیں رہ پاتے اور حمل قرار نہیں پاتا اسکے علاوہ ایسی کریمیں، جیلی اور لبریکنٹس جو سپرم کو ہلاک کردیں۔ ورم رحم (میٹرائٹس) یا رحم کی لیفی رسولیاں (فائبرائڈز) کی موجودگی مبیضی کیسے (اوویرین سسٹ) کی وجہ سے ایک یا دونوں اووریز متاثر ہو سکتی ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ ہارمونز کا توازن برقرار نہیں رکھ پاتی جو کہ ایک فولیکل کے میچور ہونے اور رحم کی اندرونی لائنگ کے لیے ضروری ہوتے ہیں اور ایک متاثرہ اووری ایک صحت مند بیضے کو قاذف نالی میں خارج کرنے میں ناکام رہتی ہے۔ اسکے علاوہ دباؤ (سٹریس) غذا کی کمی ،وزن کی کمی، وزن کی زیادتی کی وجہ سے ہارمونز کا توازن قائم نہیں رہتا جس سے رحم کی اندرونی لائنگ اور فم رحم کی بلغم متاثر ہوتی ہے۔ مانع حمل (کونٹرسپٹوس) بھی ہارمون کے قدرتی توازن کو غیر متوازن کردیتی ہیں۔ اور ماہواری کو بے قاعدہ کردیتی ہیں۔ ان ادویات کو چھوڑنے کے کافی عرصے بعد تک بھی ماہواری بے قاعدہ رہ سکتی ہے۔ انٹرایوٹرائن ڈیواسز (آئی یو ڈی) رحم اور قاذف نالیوں میں سوزش اور سیلان الرحم کا سبب بنتی ہیں۔ جسکے نتیجے میں ورم کے ٹھیک ہونے کے بعد سکارنگ (سکارنگ) کی وجہ سے نالیاں بند ہوسکتی ہیں۔سگریٹ نوشی بھی تولیدی نظام کے نارمل فعل کو خراب کر سکتی ہے اس سے تولیدی اعضاء میں خون کی سپلائی کی کمی اور قاذف نالیوں کے اندر لگے ہوئے بال نما ابھار (سیلیا) کی حرکت متاثر ہوتی ہے ان بال نما ابھاروں کی حرکت سے بیضہ کو قاذف نالیوں میں حرکت کرنے اور آگے جانے میں مدد ملتی ہے۔ بواسیر الرحم (پولپس) یاکسی جراحی کے نتیجے میں رحم کی خرابی، رحم نہ ہونا، رحم کا میلان خلفی (ریٹوورشن) بھی بانچھ کا سبب بنتے ہیں۔ کیفین کا لگا تار استعمال تھائرائیڈ گلینڈ کے فعل میں کمی غذائی اجزاء مثلاً وٹامن بی 12، ای، اے، بی 2، بی 6 (زنک) فولک ایسڈ ضروری امینوترشے میگنیشیم کی کمی جو فرٹیلٹی کے لیے ضروری ہیں۔ دباؤ نہ صرف ہارمونز کے توازن کو خراب کرتا ہے بلکہ قاذف نالیوں کے سکڑنے کا سبب بھی بنتا ہے جس سے بیضے کو ان نالیوں سے گذرنے میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے اور پیٹرو میں خون کی سپلائی کی وجہ سے رحم کی اندرونی لائنگ بھی متاثر ہوتی ہے اور وجائنہ کے سکڑنے سے سیکس کاعمل بھی متاثر ہوتا ہے۔
مردوں میں بانجھ پن کے اسباب
Causes of Infertility in Males
مردوں میں تولیدمادہ منویہ کے مسائل 40فیصد سے زائد بانجھ پن کی وجوہات کا سبب بنتے ہیں سپرمیٹوجینیسز سپرم بننے یا سپرم کی نشوونما کو کہتے ہیں۔ عورتوں کے بیضہ (اووم، انڈہ، بیضہ دانی) سے بالکل مختلف جو کہ ہر ماہ عورتوں میں وقفے سے اووریز سے خارج ہوتا رہتا ہے۔ سپرم خصیوں کی بشرہ جرثومیہ (جرمنل ایپیتھیلیل) سے لگاتار تیار ہوتے رہتے ہیں۔جرمینل ایپی تھیلیل سے سپرم اغدیدیوس (ایپیڈرمس) میں خارج کرد ئیے جاتے ہیں جہاں پر انزال سے پہلے سپرم میں میچوریشن ہوتی ہے ۔ سپرم کی نسل تیار ہو نے میں تقریباً 73دن لگتے ہیں۔ اس لیے سپرم کی ابنارمل تعداد ان واقعات کاریفلیکشن ہوتی ہے۔ جو سپرم اکھٹا کرنے سے پہلے 73دن میں واقع ہوتے ہوں۔سپرم کی پیداوار میں تبدیلی کا مشاہدہ کرنے کے لیے کم از کم 73دن کی ضرورت ہوتی ہے۔ سپرم کی پیداوارتھرموریگولیٹڈ (تھرمورگولیٹڈ) ہے یعنی حرارت سے کنٹرول ہوتی ہے ۔خصیوں کے اندر حرارت خصیوں کی تھیلی صفن (سکروٹم) کے پھیلنے اور سکڑنے سے کنٹرول ہوتی ہے۔ سپرم کی پیدائش تقریباً (1،او، ایف) پر ہوتی ہے۔خصیوں کے لیے بیرونی حرارتی صدمہ سپرم کی پیدائش میں کمی کا سبب بن سکتا ہے مثلا بہت زیادہ گرم ہاتھ خصیوں کے اوپر بڑی دیر تک بیٹھے رہنا جس سے حرارت وہاں جمع ہوتی ہے۔ اور منتشر نہیں ہوتی ٹائٹ زیر جامہ پہننا جس سے خصیوں کی حرارت بڑھ جائے خصیے زیادہ دیر تک سامنے پیٹرو کی طرف رہیں۔ خصیوں کو پہنچنے والے صدمے،(انفکشن ورم خصیہ ارکائٹس) کن پیڑے (ممپس) ورم البربخ (ایپیڈائڈیمائٹس) خفاء الخصتین (کریپٹوزوک) یعنی پیدائشی طور پر یہ خصیوں کا پیٹ میں رہ جانا دوالی الصفن (ویری کلرڈ کیمیکلز) سے ایکسپوز ہونا، ہارمون کے توازن میں خرابی، تیز بخار کیفین بھنگ (ماری جوانا) الکوحل کا استعمال وغیرہ وزن بہت زیادہ ہونا بہت کم ہونا۔ ماحولیاتی فیکٹرز (اثرات) ریڈی ایشن پوائزنگ سے خصیے فیل ہوجاتے ہیں۔ سیسہ اور کیڈ میم پوائزنگ کیمو تھراپی ادویات کا استعمال اینا بولک سٹیرائیڈز، سمی ٹی ڈین، سپائیر ونو لیکٹون سے سپرمیٹو جینیسز کاعمل متاثر ہوتا ہے۔ فینی ٹوئن ایف ایس ایچ ہارمون کا درجہ کم کرتی ہے۔ سلفاسیلازین اور نائیٹرو فیورنٹوئن سے سپرم کی حرکت متاثر ہوتی ہے۔ کسی جراہی ہرنیا وغیرہ کے اپریشن کے بعد خصیوں میں خون کی سپلائی کی خرابی صحبت کے وقت لبریکنٹس کا استعمال سے سپرم ہلا ک ہوجاتے ہیں۔جس طرح عورتوں میں اووریز کے کیسے جہاں سے بیضہ خارج ہوتا ہے ایف ایس ایچ اور ایل ایچ ہارمونز کو رسپونڈ کرتے ہیں اسی طرح مردوں میں خلیات (لیڈنگ سیلس) اور خصیوں کی جرمینل ایپی تھلیل بھی (گوناڈوٹروفنز) کی تحریک کو رسپونڈ کرتے ہیں بعض مردوں میں جرمینل ایپی تھلیل میں فائبروسس ہوجاتا ہے اور سپرم کی پیداوار متاثر ہوتی ہے۔ اور بعض مردوں میں (لیڈنگ) خلیات سے ہارمون ٹسٹوسٹی ران کی تراوش کم ہوجاتی ہے۔ جس سے بھی سپرم بننے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔ اولیگو سپر میا کے مریضوں میں گو نیڈوٹروفن کی پیمائش ہونی چا ہیئے۔ تاکہ خصیوں کے فیل ہونے کا پتہ چلایا جاسکے۔خصیوں کے ناکام ہونے میں شکوک و شبہات خصیوں کی بائی اوپسی ( بائیوپسی) سے دور ہوسکتے ہیں۔ غدہ قدامیہ کی سوزش ماد منویہ کو خصیوں سے لانے والی نالیوں میں رکاوٹ ،پس خرام (ریٹروگریڈ) انزال جس میں مادہ منویہ پیچھے کی طرف مثانے میں خارج ہوجائے بھی مردانہ بانچھ پن کا سبب بنتے ہیں۔مرد اور عورت دونوں اینٹی سپرم اینٹی باڈیز پیدا کرتے ہیں اگر عورت اینٹی سپرم اینٹی باڈیز پیدا کرے تو سپرم فم رحم کی بلغم میں بے حرکت ہو جاتے ہیں اگر مرد اینٹی سپرم اینٹی باڈیز پیدا کرے جو کہ 3سے 20فیصد بانچھ پن کا شکار مرد کرتے ہیں تو سپرم اکٹھے (ایگلوٹینیٹ) ہوجاتے ہیں اور فم رحم کی بلغم میں داخل نہیں ہو پاتے ناکام ہوجاتے ہیں اینٹی سپرم اینٹی باڈیز کی تشخیص سپرم کے تجزئیے کے ایک حصے کے طور پر دونوں پارٹنرز کے امنیاتی (امیونولوجک) مطالعے سے ہو سکتی ہے۔مردوں میں ابھی تک اینٹی سپرم اینٹی باڈیز کا کوئی موثر علاج نہیں ہے اس کے علاج میں سپرم کو بلاواسطہ فم رحم یا رحم میں داخل کیا جاتا ہے۔ مردوں میں بھی دباؤ (سٹریس) کے نتیجے میں تولیدی اعضاء میں خون کی سپلائی متاثر ہوتی ہے ۔جس میں نارمل جنسی فعل میں کمی اور جنسی پرفارمنس ٹھیک نہیں رہتی ۔ چند جوڑوں میں ان کے بانجھ پن کے لیے کوئی بھی حیاتیاتی تشریح نہیں طبیبوں کو مریضوں کے وزن اور لائف سٹائل کو ضرور مدِنظر رکھنا چاہیے۔اور مردوں اور عورتوں میں کاز تلاش کرکے علاج کرنا چاہئیے۔
غذائی تدبیریں
DIET PLANS
وجائنہ اور فم رحم کی پی ایچ کو نارمل رکھنے کے لیے کھاری (الکلائن) غذاؤں کا مناسب استعمال کرنا چاہئے۔ وجائنہ میں تیزابیت کی زیادتی سپرم کو ہلاک کردیتی ہے۔ زیادہ تر خوراکیں مثلا پھل، سبزیاں، دودھ وغیرہ الکلائن ہیں۔ گوشت، مچھلی تما م اناج پنیر انڈے بیج وغیرہ تیزابی ہیں چائے، کافی اور الکوحل سارے نظام کو تیزابی (Acidic) کرتے ہیں۔ اپنے وزن کو مناسب رکھنے کی کوشش کریں۔ بہت زیادہ ورزش اور ڈائٹنگ سے وزن کم ہوجاتا ہے اورعمل تبویض رُک سکتی ہے۔ ضروری امنیو ترشوں پر مبنی اغذیہ کا استعمال کریں۔غیر ریفائنڈ سبزیاں، بیجوں کا تیل میوے (نٹس) بیج، پھلیاں، مٹر، چربیلی مچھلی ایوننگ پرائمروز آئل، السی کا تیل، تخم گاؤزبان کا تیل وغیرہ اسکے اچھے ذرائع ہیں۔ وٹامن ای (ای) جو کہ فرٹیلی کے لیے بہت ضروری ہے اسلئے ایسی غذائیں کھائیں جو وٹامن ای مہیا کریں۔ نٹس، بیج  دودھ اور دودھ وغیرہ کی مصنوعات، چنوں وغیرہ میں وٹامن ای (ای) موجود ہوتا ہے، اسکے علاوہ اناج، چنے، سبز پتوں والی سبزیاں، سویابین وغیرہ میں وٹامن ای موجود ہوتا ہے۔اسی طرح پروٹین پر مشتمل اغذیہ، وٹامن اے، سی اور وٹامن بی نمکیات خاص طور پر زنک، آئرن، میگنیشم وغیرہ کا استعمال کریں۔ کافی اور الکوحل جو کہ مذکورہ غذائی اجزاء کے فوڈ سپلیمنٹ بھی استعمال کئے جاسکتے ہیں۔غیر ضروری ادویات جیسے بھنگ (ماری جوانا) جو کہ سپرم کی تعداد کم کرنے والی جانی جاتی ہے سے پرہیز کریں۔ چر بیلی اغذیہ، الکوحل، تمباکو نوشی، نشہ آور ادویات وغیرہ سے پرہیز کریں۔ مراقبہ (میڈیٹیشن) مشاورت، نفسیاتی طریقہ علاج او ر سکون پہنچانے والی ورزشیں، یوگا، ہیپنوتھراپی سے فائدہ ہوسکتا ہے ۔ٹھنڈے غسل سپرم کی کم پیداوار میں مدد گار ہو سکتے ہیں مگر عورتوں میں حیض کی پرابلمز پیدا کر سکتے ہیں واضح طور پر حمل ہونے کا وقت عمل تبویض کے قریب ہوتا ہے اس ہفتے میں صرف 2یا 3 دفعہ پیار کریں زیادتی سے قوت میں کمی اور سپرم کی تعداد میں کمی ہوجاتی ہے۔ عام طور پر کوشش کریں کہ عمل تبویض (اوولیشن) تک پرہیز رہے اس سے نہ صرف انرجی میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ سپرم کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ اور عین وقت پر سپرم کے بیضے سے ملنے پر حمل کے چانسز بھی زیادہ ہوتے ہیں۔ مردوں کو اپنے خصیے ٹھنڈے رکھنے چاہئے۔
بانجھ پن سے نمٹنے کے لیے اپنی مدد آپ کیا ہوسکتی ہے
مرد اور عورت جس قدر ہو سکے اپنی صحت کو ٹھیک رکھنے کی کوشش کریں۔ پرانے انفکشنز کا مکمل علاج کروانا چاہئے۔ عورتوں کو ورم رحم، سیلان الرحم، حیض کی بندش، حیض کی باقاعدگی وغیرہ کا علاج کروانا چاہیے۔ مردوں کو ان تمام اسباب سے حتی الامکان اپنے آپ کو بچانا چاہئیے جو سپرم بننے کے عمل کو متاثر کرتے ہیں کہ تاکہ سپرم کی تعداد میں اس قدر اضافہ ہو سکے کہ حمل ہو جائے ۔ ریگولر ورزش کریں مگر حد سے نہ بڑھیں کہ ہارمونز غیر متوازن ہو جائیں اگر آپ ٹنس، تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں۔ اپنے آپ کو بیمار محسوس کرتے ہیں۔ یا یوں سمجھ رہے ہوں کہ آپ کی صحت گر رہی ہے تو اپنے طبیب سے ملیں مرد اور عورتیں بانجھ پن کے اسباب کو سمجھیں اور اسباب سے دور رہیں جہاں تک بانجھ پن کا تعلق دباؤ یا کسی نفسیاتی وجہ سے ہے تو اسکا علاج کروائیں۔ ڈھیلے کپڑے پہنیں ٹائٹ انڈر پینٹ کی نسبت باکسر شورٹس پہنیں گرم باتھ اور برقی کمبل سے پرہیز کریں۔ عورتیں کو اس بات کا یقین کرلینا چاہئے کہ ماہواری ریگولر ہے یعنی ہر ماہ وقت پر آتی ہے تا کہ وہ اپنے مردوں کو بتا سکیں کہ عمل تبویض کب متوقع ہے۔ عام طور پر حیض آنے سے 14 دن پہلے عمل تبویض ہوتا ہے۔ مگر یہ شرط ان عورتوں کے لیے ہے جن کی ماہواری ریگولر ہے اور تقریباًدَور 28 دن کا ہو۔اور عمل تبویض پرصحبت کر کے بہترین نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ جب بیضہ قاذف نالیوں میں آتا ہے تو بیضہ 48 گھنٹوں تک زندہ رہ سکتا ہے اگرچہ حمل ہونے کے زیادہ چانسز پہلے 24 گھنٹوں میں ہوتے ہیں سپرم بیضہ سے زیادہ دیر تک زندہ رہ سکتا ہے۔ مناسب ماحول ملے تو تین تقریبادن تک۔تاہم زیادہ ترسپرم بیضے میں دھنسے اور آسے بار آور کرنے کے قابل صرف پہلے دو دنوں کے درمیان ہوتے ہیں اس دوران کسی بھی وقت بار آور ی ہو سکتی ہے۔ سپرم کو اس چیز کی ضرورت ہوتی ہے کہ وہ وجائنہ میں بہت آگے جاکر خارج ہوں اور وہاں کم ازکم 1/2 گھنٹے تک موجود رہیں اس کے لیے قضیب کو وجائنہ میں بہت اندر تک پے نی ٹریٹ کرنا چائیے اور عورتوں کے لیے یہ بہترین ہے کہ بعد صحبت فوراً سیدھا کھڑا ہونے ،چلنے پھرنے ، پانی استعمال کرنے، پیشاب کرنے سے پرہیز کریں۔ بعد صحبت گھٹنے اوپر کر کے اور ٹانگیں اکھٹی کر کے سیدھے۔ لیٹے رہیں یہ سپرم کا ویجائنہ میں سفر شروع کرنے کے لیے ساز گار طریقہ ہے۔
بانچھ پن یا بے اولادی کا طب یونانی یا قدرتی ادویات سے علاج
حکیم محمد عرفان فاضل طب والجراحت
03040506070
Treatment Of Infertility with
Al-Shifa-Natural Herbal Medicine
بانچھ پن یا بے اولادی میں مبتلا خواتین کے لئے نیچے لکھی گئی یونانی مرکبات میں سے ادویات استعمال کی جا سکتی ہیں۔ معجون دبیدالورد، عرق مکو، معجون موچرس، معجون معین حمل، معجون سپاری پاک، معجون سہاگہ سونٹھ، سفوف حمل، دوائے حمل، حب استقرار حمل، حب محافظ جنین، معجون حمل عنبری، سپا ری پاک ویدک، حب حمل، مرہم داخلیون، سفوف لودھ، اکسیرنسواں، مستورین، حمول عقر وغیرہ۔ یہ ادویا ت محلل اورام، مقوی رحم، حابس الدم، حافظ الجنین یا جنین (ایمبریو) کی حفاظت کرنے والی خصوصیات کی حامل ہیں۔ بانچھ پن یا بے اولادی میں مبتلا مرد حضرات کیلئےمردانہ طاقت، چستی، توانائی، مادہ منویہ کو گاڑھا (سیمن تھیکنینگ) مادہ منویہ کے جراثیم (سپرمیٹوزون سپرمز) کو بڑھا نےکیلئے، امساک کو بڑھانے کے لئے صرف مستند، قابل اور تجربہ کارطبیب سے ہی علاج کروائیں

الشفاء، معین حمل کیپسول

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

سفوف قوت مردانہ

سفوف قوت مردانہ
نسخہ الشفا : جنسنگ 50 گرام، موصلی سفید 50 گرام، ستاور 50 گرام، بیج بند 50 گرام، بہمن سفید 50 گرام اسگند ناگوری 50 گرام، کونچ کے بیج 50 گرام مغز پستہ 100 گرام ، مغز بادام 100 گرام کوزہ مصری 500 گرام
ترکیب تیاری : تمام ادویہ کو پیس کر باریک سفوف بنا لیں
مقدارخوراک :  ایک چھوٹا چمچ چائے والا صبح اور شام خالی پیٹ ایک گلاس نیم گرم دودھ کے سا تھ کھانے کے ایک گھنٹہ پہلے پندرہ دن سے ایک ماہ استعمال کریں
فوائد : مادہ منویہ پیدا کرے گا جراثیم پیدا کرے گا کم جرا ثیم والے اس کو ضرور بنا کے استعمال کرے. وزن بڑھا دے گا سوکھے مُرجھائے لوگوں کا..امساک پیدا کرئے گا سرعت انزال کا خاتمہ کرے گا پٹھوں کو طاقت دے گا مقوی باہ ہے جسم کو فربہ کرے گا  مرد کو مکلمل مرد بنا دے گا  عورتوں کو اگر استعمال کروایا جائے تو خشکی گرمی کی وجہ سے ہونے والی رحم کی سوزش کو ختم کرے گا. انڈے پیدا کرے گا کمزوری کو ختم کرے گا .. ماہواری کو اعتدال پر لائے گا چھاتی بڑھا دے گا دبلی پتلی عورتیں اس کے استعمال سے موٹی ہو جائے گی. بچہ پیدا کرنے والی صلاحیت پیدا کرے گا عورتوں اور مردوں کے لیے لاجواب ہے جتنی تعریف کی جائے کم ہے بہت ہی زبردست نسخہ ہے

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کوئی کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کے لیے دستیاب ہیں تفصیلات کے لیے کلک کریں
فری مشورہ کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herba

Read More

عورتوں کی بیماریاں درد رحم، ورم رحم، دیسی نسخہ

عورتوں کی بیماریاں درد رحم، ورم رحم، دیسی نسخہ
نسخہ الشفاء : ریوند خطائی 100 گرام، گلوکوز 250 گرام
ترکیب تیاری : ریوند خطائی کو بالکل باریک پیس لیں اور گلو کوز ملا کر رکھ لیں۔
مقدارخوراک : ایک چھوٹا چائے والا چمچ صبح اور شام خالی پیٹ ائک گلاس نیم گرم دودھ کیساتھ ایک ماہ استعمال کریں
فوائد : عورتوں کی بیماریوں درد رحم، ورم رحم کے لئے بے حد مفید ہے، اس کے علاوہ تمام عضلاتی غدی اور غدی عضلاتی امراض و علامات کے لئے اکسیر نسخہ ہے

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کوئی کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کے لیے دستیاب ہیں تفصیلات کے لیے کلک کریں
فری مشورہ کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herba

Read More

اشوگندھا کی جڑ کا پاؤڈر، کئی بیماریوں کا علاج

اشوگندھا کی جڑ کا پاؤڈر،  کئی بیماریوں کا علاج
یہ طاقت کا خزانہ بھی ہے اور بیماریوں کا علاج بھی اشوگندھا کی تازہ جڑ کا پاؤڈر خود بھی کھائیں اور اپنے بچوں کو بھی کھلائیں اور ہمیشہ صحت مند رہیں
ڈپریشن، سٹریس، بے خوابی کی وجہ سے بات بے بات غسہ آنا اور چڑچڑے پن کو دور کرے، سپرم اور ٹیسٹو سٹیرون لیول کی کمی کو پورا کرے، دماغی کمزوری، رعشہ، لقوہ، فالج اور بڑھاپے کے امراض سے محفوظ رکھے، ذیابیطس، لیکوریا، نظر کمزوری کا علاج، سفید بالوں کو دوبارہ سیاہ کر دے وہ بچے اور بچیاں جن کا پڑھائی میں دل نہیں لگتا، کمزور یا دبلے پتلے ہیں ان کو روزانہ ایک گرام اشوگندھا کی جڑ کا پاؤڈر سونے ایک گھنٹہ پہلے، نیم گرم دودھ کے ساتھ استعمال کروائیں تین دن میں ہی رزلٹ آپ کے سامنے آجائے گا
مردانہ و زنانہ بانجھ پن، جوڑوں کے درد، معدہ کی خرابی، وزن کا کم ہونا یا مردانہ کمزوری کی صورت میں بھی اشوگندھا کی جڑ کا استعمال مفید رہتا ہے یہ کیموتھراپی اور ریڈی ایشن کے مضر اثرات کو بھی کم کرتا ہے اسے اپنی زندگی کا حصہ بنا کر خطرناک بیماریوں سے محفوظ ہو جائیں

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More

ماہواری، حیض، ایام، پیریڈ، مینسز کا تکلیف سے آنا

ماہواری، حیض، ایام، پیریڈ، مینسز کا تکلیف سے آنا
دیسی علاج
نسخہ الشفاء : ریو ند خطائی 20 گرام، زیر ہ سفید 20 گرام
ترکیب تیاری : ادویہ کو باریک پیس کر سفوف بنا لیں
مقدارخوراک : آدھا چھوٹا چمچ چائے والا شر بت بز وری کے ساتھ صبح اور شام خالی پیٹ استعمال کریں
نوٹ :  پہلے دن فر ق محسو س ہو تا ہے دواء کا استعمال صرٍف دوران حیض ہی استعمال کرنا ہے دو یاں پانچ دن

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More

جماع اور صحت بہترین معلومات

جماع اورصحت بہترین معلومات
Jima and Health Information
یہ حقیقت ہے کہ جوانی، شباب، جنسی قوت کا گہرا تعلق ہے بلکہ جنسی قوت کی زیادتی کا نام ہی دراصل شباب ہے اگر جنسی قوت کا استعمال افراط و تفریط سے کیا جائے گا تو یقیناً اس کا اثر صحت اور شباب پر پڑے گا جنسی قوت کے ساتھ افراط و تفریط یعنی (کثرت جماع اور قلت جماع) دونوں صورتوں کا ذکرکیاہے اس کا مقصد یہ ہے کہ جس طرح کثرت جماع جنسی قوت اور شباب کو تباہ کر دیتا ہے اسی طرح قلت جماع بھی جنسی قوت اور شباب کے نقصان کا باعث ہے۔ دونوں میں اعتدال لازمی ہے۔
قلت جماع بھی نقصان جنسی قوت اورشباب ہے
اس حقیقت سےتو دنیا شباب آگاہ ہےکہ کثرت جماع یقیناً جنسی قوت اورشباب میں غیر معمولی نقصان پہنچتا ہے لیکن بہت ہی کم لوگوں کو علم ہوگا کہ قلت جماع یا بالکل جماع نہ کرنا بھی جنسی قوت اور شباب کو برباد کردیتاہے تجربہ شاہد ہے کہ جب انسانی قوی مکمل ہوجائیں اور اس میں جنسی قوت کاجذبہ جوش پرہو، جنسی مادہ جو قابل اخراج ہو اس کو خارج نہ کیا جائے تو وہی مادہ اپنے اعضاء ہی کو برباد کرنے لگتاہے یا وہ احتلام و سرعت انزال اور جریان کی صورت میں ، عورتوں میں سیلان الرحم کی شکل میں خود بخود اخراج پانا شروع کردیتاہے۔ جو لازماً امراض میں شریک ہیں جن سے صحت اورشباب برباد ہوجاتے ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ شباب اورجنسی قوت سے بھرپور نوجوان کا اجماع سے دور رہنا، کثرت جماع سے بھی زیادہ نقصان رساں ہے کیونکہ کثرت جماع سے تو صرف مادہ منویہ کا نقصان ہوتا ہے لیکن قلت جماع سے جنسی اعضاء جن سے جنسی جذبہ پیداہوتاہے اورشباب قائم رہتا ہے تباہ ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ ان کی خرابی کے علاوہ بوقت جماع جو لذت اور خوشی پیداہوتی ہے اس سے ایک خاص قسم کی بجلی و قوت اور حرارت پیداہوتی ہے جو محافظ شباب اور طویل عمری کا باعث ہے۔
اسلام اور کثرت ازواج
اس قیام شباب اور طویل عمری کے لئے ہی اسلام میں کثرت ازواج کا مسئلہ رائج ہے اور اس کاحکم ہے کہ اگر ضرورت ہوتو ایک شخص بیک وقت چار بیویاں رکھ سکتا ہے۔ حضورانور حضرت نبی کریم کے فرمان کے بموجب جوشخص نکاح نہیں کرتا وہ آپ کی امت میں سے نہیں ہے۔ جو لوگ اسلام کی اس نعمت کو اچھا خیال نہیں کرتے وہ جماع اور شباب کی حقیقت سے واقف نہیں ہیں۔
یورپ کے حکماء کثرت ازواج کے مسئلہ کو تسلیم کرچکے ہیں
سوال پیداہوتا ہے کہ جماع کی ضرورت ہوتو ایک عورت سے بھی پوری کی جاسکتی ہے پھر کثرت ازواج کو کیوں اہمیت دی جائے؟ یہ اعتراض انہی عوام کی طرف سے ہے جو اعضائے انسانی کے افعال و جنسی قوت کا پیداہونا اور شباب کی حقیقت سے واقف نہیں ہیں۔ جاننا چاہیے کہ جماع میں جہاں حرکت جماع لذت و مسرت اور انبساط کے ساتھ بجلی و جنسی قوت اور شباب میں زیادتی کرتاہے وہاں پر عورت کا حسن و شباب اور اس کی حرارت غریزی بھی ان کیفیات و جذبات اور ارواح میں زیادتی کاباعث ہوتاہے یہ حقیقت ہے ہر عورت کا حسن و شباب اور حرارت غریزی زیادہ سے زیادہ تیس (30) سال تک قائم رہتی ہے اوراگر کوئی عورت بہت ہی کوشش کرے تو چالیس تک، مگر ایسی عورت ہزار میں شاید ایک ہوتی ہے جس کو اپنے حسن و شباب اور حرارت غریزی کے قیام کے متعلق پوری طرح کا علم ہو۔ اس لئے تیس سال کے بعد ہی ان کاحسن و شباب اور حرارت غریزی رخصت ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ اس لئے مرد کو ان امورکی طلب کے لئے ہمیشہ ایک حسن و شباب سے بھرپورحور صفت بیوی کی ضرورت ہے تاکہ اس کامادہ منویہ زیادہ سے زیادہ بنے اور پوری طرح پر اخراج پائےجس سے اس کی جنسی قوت و شباب قائم رہتا ہے اوراس کی عمر میں طوالت پیداہوتی ہے۔
قیام شباب اور طوالت کے متعلق یورپ میں بھی سائنسدانوں اور حکماء نے تجربات کئے ہیں۔ انہوں نے تجربہ کے طور پر دو ایسے شخصوں کو منتخب کیا ہے کہ ان میں سے ایک کی محض ایک بیوی تھی اور ایک شوقین مزاج ہر سال کےبعد ایک نوخیز عورت سے شادی کر لیا کرتا تھا۔ اول الذکر پر آخر الذکر کی نسبت بہت جلد بڑھاپا چھاگیا۔اس تجربہ پر کوئی حیرت نہیں ہونی چاہیے کیونکہ اس کی دو وجوہات ہیں (1) حرکت جماع سے جنسی قوت بھڑکتی ہے (2) حرکت جماع سے جنسی اعضاء کی ورزش سے ان کے افعال جاری رہتے ہیں جن سے ان میں قوت پیدا ہوتی رہتی ہے (3) یہ حقیقت بھی ذہن نشین کرلیں کہ نوجوان عورت میں بہ نسبت عمر رسیدہ مرد کے حرارت غریزی زیادہ ہوتی ہے اور یہی حرارت مقناطیسی ذریعہ سے جب کہ دو جسم آپس میں متصل ہوں ایک سے دوسرے میں بطور کشش منتقل ہوتی رہتی ہے اس طرح وہ شخص ہر سال اپنے جسم میں ایک نئی حرارت اور قوت حاصل کرتا رہتا ہے۔ آیورویدک کی کتب میں بھی خوبصورت اور نوخیز عورتوں کو قیام شباب و اعادہ شباب اور طویل عمری کے لئے لازم قرار دیاگیاہے بلکہ ان کےاصولوں کے مطابق جب تک انتہائی دل لبھانے والی حسین اور رس بھری عورت کو سامنے نہ رکھا جائے اس وقت تک کایا کلپ ناممکن ہے۔ کیونکہ حسن و شباب کی کشش بھی جنسی قوت کو بیدار کرتی ہے۔
کایاکلپ بغیر حسن شباب ممکن نہیں ہے
آیورویدک کتب میں لکھاہے کہ جیستدریہ شخص کو چاہیےکہ ہمیشہ واجی کرن(قوت باہ بڑھانے والی) ادویات کا استعمال کرتا رہےکیونکہ (مذہب) (مقصد) (محبت) اور (نیک نامی) یہ چاروں انہی واجی کرن ادویات کی بدولت حاصل ہوتے ہیں۔سبب یہ ہے کہ بیٹا واجی کرن کی بدولت اور مندرجہ بالا چاروں نعمتیں بیٹے کی بدولت میسر آتی ہیں۔ اس لئے روئیں روئیں میں خوشی پیداکرنے والی عورت واجی کرن کا سب سے اچھا کھیت ہے۔ روپ (حسن) اس شباب وغیرہ ۔ اندریونکے پانچوں وشے پریتی پیداکرے میں سب سے افضل تسلیم کئے گیے ہیں اور جب یہ پانچوں ایک عورت میں پائے جاتے ہیں تو اسے پریتی کی کان گستابیجانہ ہوگا۔ عورت کے مویہ پانچوں وشے اور کہیں بھی یک جا نہیں پائے جاتے۔ اس لئے اندریوں کے یہ وشے جو عورت میں یک جا پائے جاتے ہیں وہ پریتی کے برمانے والے ہیں پریتی سنتان(اولاد) دھرم۔ ارتھ۔ لکشمی (دولت) ۔لوگ (سومووات) بھی خصوصیت سے عورتوں ہی میں رونق افروز ہے۔ حکیم انقلاب دوست محمد صابر ملتانی رح
کایا کلپ کے متعلق ایک تحریر
از محترم دوست محمد صابر ملتانی صاحب
اعادہ شباب و حقیقت اور فرنگی طب کی غلط فہمی
الرحمن الرحیم مالک یوم الدین الصلوۃ والسلام علی رحمۃ العالمین۔ اما بعد
جب سے دنیا عالمِ وجود میں آئی ہے اس وقت سے نشووارتقاء اور تحقیق و تجدید کاسلسلہ قائم ہے۔نشووارتواء تو قدرت کی طرف سے مکمل ہورہا ہےاور تحقیق و تجدید اشرف المخلوقات کے ذمہ کیاگیاہے کہ وہ قدرت کے اسرارورموز کو اس دنیا پر آشکار کردے اور یہ دونوں عمل قانونِ فطرت کےمطابق عمل میں آرہے ہیں۔ یعنی ان عوامل کےلئے قدرت کا مقرر کردہ قانون یا راستہ ہےجن کےلئے دن کا لفظ حقیقت کے عین مطابق ہے۔قدرت کے نشووارتقاء اور تحقیق و تجدید کے ادوار اور مراحل اور اشیاء وافعال کا شمارکیاجائے تو پیدائشِ کائنات سے لے کر زندگی تک اور زندگی سے انسان تک ہے اورپھرانسانی تحقیق و تجدید سے لے کر آج کل لاکھوں منزلیں طے ہوئی ہیں۔ لیکن نشووارتقاء اور تحقیق وتجدید کاہر عمل اور ہرقدم اپنے اندرکوئی نہ کوئی قانون اور اصول رکھتا ہے پھریہی قوانین اوراصول اپنے اندرکئی کئی نظریات رکھتے ہیں۔ جن سے انہی قوانین اور اصولوںمیں ارتقاء اور تکمیل پائی جاتی ہے۔ اور جن اہلِ علم اور صاحبِ فن کی نگاہِ تحقیق وتجدید کی طرف ہوتی ہے وہ انہی قوانین و اصولوں کو سمجھ کر خاموش بیٹھ جاتے ہیں بلکہ ان پرمزید ٖغوروفکر کرتے ہیں تاکہ اس منزل کی طرف قدم بڑھا ئیں جو منزل ان کے دل و دماغ کی وسعتوں میں پیداہوچکی ہوتی ہیں۔
اہلِ علم و صاحبِ فن اور حکماء اوراطباء ذہنی وسعتوں اور منزلوں میں ایک فکرقیامِ شباب واعادہِ شباب اور طویل عمری کا بھی ہے کیونکہ انسان ہوش سنبھالنےکے بعد جب اس دنیا کی زندگی میں عیش ونشاط اور لطف و لذت سے مسرور ہوا ہے اس کوزندگی اور شباب بہت قیمتی ہے اب وہ چاہتا ہے کہ نہ صرف ہمیشہ کےلئے زندہ رہے بلکہ حسن و شباب کی رنگینوں سے سرخرو اور بھرپور بنا رہے۔ اس مقصد کےلئے اس نے اچھی صحت کے قوانین بنائے ، امراض کے علامات تلاش کئے۔ قیامِ شباب کےلئے اصول واضح کئے اور طویل عمری کےلئے قوانین کی تلاش کی ہے لیکن انسان کو اپنے مقصد میں پوری کامیابی نہیں ہوئی ہے مگر انسان اپنی اس کوشش سے دستکش نہیں ہوا. کیونکہ اس کی کامیابیاں بھی اپنے اندر بے شمار کامیابیاں رکھتی ہیں۔ صحت کے قوانین و علاج اِصول اور زندگی کے مداوے ایسے امور ہیں جن سے نہ صرف انسانی کی زندگی بے حد کامیاب ہے بلکہ بے مطمئن ہے یہی اس کی بہت بڑٖی کامیابی ہے۔ اس لئے اس مقصد کےلئے اس کا قدم آگے کی طرف بڑھتا جارہاہے۔ اس میدان میں جو بھی لوگ تھک کر بیٹھ جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا ہے۔
ہر چیز یہاں کی آنی جانی دیکھی ہم نے دنیا سرائے فانی دیکھی
جوجاکے نہ آئے وہ جوانی دیکھی جو آکے نہ جائے وہ بڑھاپا دیکھا
قیام و شباب و اعادہِ شباب اور طویل عمری کےلئے سب سے قدیم سرمایہ اور مفید معلومات ایورویدک میں پائی جاتی ہیں۔جس میں لکھا ہے کہ کایا کلپ ایک یقینی عمل ہے جس کے ذریعے انسان ہزاروں سال تک زندہ رہ سکتا ہے۔ لیکن اس عمل کے لئے خاص خاص ادویات کے ساتھ ساتھ فاضل اور قابلِ دید اور ایک مناسب ماحول کی ضرورت ہے، اس امر میں کوئی شک نہیں ہے کہ ادویات میں ایسی خوبیاں پائی جاتی ہیں اور ان کا استعمال بھی بغیر فاضل اور قابلِ دید اور مناسب ماحول کے سوا ممکن نہیں ہے ۔ لیکن ایورویک میں بڑھاپے اور ضعف پر تسلی بخش روشنی ڈالی گئی ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ دوشوں کی خرابی اور فساد صحت اور قوت کے نقصان کا باعث ہیں۔ جن کے بعد بڑھاپاآتا ہے، مگر جسم میں کیا کیا تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔ جن کو دورکرنے کی کوشش کی جاسکے، جہاں تک ادویات کا تعلق ہے ، ان کا تعلق کسی عضو یا کسی قسم کی خرابی سے ہے اور ادویات سے کسی قسم کی کمی و خرابی دور ہوسکتی ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ ایورویک میں کایاکلپ ایک مشکل ترین معمہ بن کر رہ گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج کل کے ویدوں میں کوئی بھی ایسا نظر نہیں آتا جوکسی اور کا نہ سہی اپنا ہی کایاکلپ کرے اور نہ ہی ایسا ویدپایاجاتا ہے جس نے ہزاروں سال پہلے اپنا کایاکلپ کیاہو اور ہم میں ایورویک کے اس کایا کلپ کو ثبوت پیش کرسکے۔ جہاں تک طبِ یونانی کا تعلق ہے وہ اصولی طورپر اعادہِ شباب کی قائل نہیں ہے۔ البتہ اس کے قوانین اور اصولوں کے تحت قیامِ شباب اور طبعی عمرتو ممکن ہے دائمی زندگی اور شباب ممکن نہیں ہیں۔ کیونکہ ان کا نظریہ ہے کہ انسان کی پیدائش عورت اور مرد کے مشترکہ نطفے سے ہوتی ہے جس کی رطوبت اورحرارت سے اس کی زندگی قائم رہتی ہے ان کو رطوبتِ غریزی اور حرارتِ غریزی کہتے ہیں زندگی بھریہ دونوں چیزیں قائم رہتی ہیں اور جب یہ دونوں چیزیں ختم ہونے لگتی ہیں تو بڑھاپاآنا شروع ہوجاتا ہے اور ان کے ختم ہونے پر موت واقع ہوجاتی ہے۔ ان کی مثال ایک چراغ سے دی جاتی ہے جس کا تیل رطوبتِ غریزی اور بتی حرارتِ غریزی ہے ۔ ایک وقت ایسا آتا ہے کہ تیل و بتی دونوں ختم ہوجاتے ہیں۔ انسانی جسم میں جب رطوبتِ غریزی اور حرارتِ غریزی ختم ہوجاتی ہیں، چونکہ یہ دونوں پھر پیدانہیں ہوسکتیں اس لئے نہ ہی شباب لوٹایاجاسکتا ہے اور نہ ہی عمر میں طوالت کی جاسکتی ہے۔اس لئے طبِ یونانی اعادہِ شباب اور دائمی زندگی کی قائل نہیں ہے۔
فرنگی طب اور ماڈرن سائنس قیامِ شباب و اعادہِ شباب اور طویل عمری کی قائل ہے، وہ انسانی زندگی کی پیدائش کو نطفہ سے تو ضرور تسلیم کرتی ہے مگر رطوبتِ غریزی اور حرارتِ غریزی کے متعلق بھی یہ تسلیم کرتی ہے کہ ان کی پیدائش زندگی بھر جاری رہتی ہے ان کا بننا کبھی بند نہیں ہوتا۔ یہ دونوں چیزیں اعضائے جسم ہمیشہ تیارکرتےرہتے ہیں جن میں غدد کوبے حد اہمیت ہے اس لئے اگر غدد صحیح طورپر اپنے افعال جاری رکھیں تو قیامِ شباب اور طویل عمری ممکن ہے لیکن ان کے نظریےکے تحت ایک صورت ایسی ہے کہ جس سےغدد کے افعال بگڑجاتے ہیں، وہ ہے نظریہ جراثیم۔ یعنی اپنے گردونواح میں ایک غیر مرئی مخلوق ایسی ہے جوجسمِ انسان میں اندروباہر سے ہمیشہ حملہ کرتی رہتی ہے جس سے خطرناک اور خوفناک امراض پیداہوتے رہتے ہیں۔ جن سے انسانی صحت کا توازن بگڑجاتا ہےاور غدد اپنی صحیح حالت میں نہیں رہ سکتے اور رطوبتِ غریزی اور حرارتِ غریزی کی پیدائش نہ صرف کم ہوجاتی ہے بلکہ خراب ہوجاتی ہےاس وجہ سے صحت اور طاقت دونوں قائم نہیں رہ سکتیں پھر بڑھاپا اور موت واقع ہوجاتی ہے۔ غدد کی حالت کو ازسرِ نو درست کرنے کےلئے فرنگی ڈاکٹروں نے غدد کی پیونداور قلم لگانے کے بھی کوشش کی ہے۔ جس سے ابتدا میں اچھی خاصی کامیابی ہوئی ہے۔ لیکن بہت جلد ا س کے نتائج بگڑ گئےہیں بلکہ بعض حالتوں میں نقصان بہت زیادہ ہوگیا ہے اس لئے یہ صورت بھی کامیاب نہیں ہوئی بعض فرنگی سائنسدانوں نے خون کے اجزاء کو مدنظر رکھ کر ایسے مرکبات تیار کئے ہیں جن سے اعضاء اور خصوصاًغدد اور ذراتِ خون کوطاقت دی جاسکے اس طرح بھی اچھے اثرات پیداہوئے ہیں۔ مگر حقیقی کامیابی نصیب نہیں ہوئی ہے۔
لیکن فرنگی طب اور ماڈرن سائنس کی یہ غلط فہمی ہے کہ صرف غدودو ذراتِ خون اور خون کے دیگر عناصر قیامِ صھت اور قوت کے لئے کافی ہیں۔ ان کا تعلق صرف جگر کے ساتھ ہے۔ ان کے علاوہ اعصاب و عضلات بھی جسم میں اپنے مخصوص افعال انجام دیتے ہیں جن کے مرکز دماغ اور دل ہیں۔ دوسرے جسمِ انسان میں رطوبت کون سے اعضاء بناتے ہیں اور کون سے اعضاء ان کو حرارت میں تبدیل کرتے ہیں۔ تیسرےجراثیم امراض پیداکرنے کے اسبابِ واصلہ ہیں یا اعضاء ِ جسم کی خرابی امراض پیداکرنے کے اسباب واصلہ ہوسکتے ہیں۔نیزاس وقت تک فرنگی طب اور ماڈرن سائنس صحیح معنوں میں اس علم سے واقف نہیں ہے کہ مفرداعضاءا اور امراض کاکیا تعلق ہے؟ اس لئے وہ جسمِ انسان میں رطوبت و حرارت اور امراض اور جراثیم کے تعلق کا علم نہیں رکھتے۔ ان کے اس علم سے ناواقفیت کی وجہ سے ہم ان کوباربار چیلنج دیتے ہیں کہ ان کانظریہ امراض اور اصولِ علاج غلط ہیں۔ ایورویدک وطبِ یونانی اور فرنگی طب و ماڈرن سائنس کی تحقیقات کو سامنے رکھنے کے بعد جن کا تفصیلی ذکر ہم نے اس کتاب میں کردیا ہے۔ ہم نے انسانی جسم کی مشین کاگہرا مطالعہ کیا ، ہر عضو کے افعال پر نہ صرف گہری نظرڈالی بلکہ ان کے نتائج کے اثرات کرپرکھا اور سب سے بڑی تحقیق یہ ہے کہ ان کے تعلقات کوخوب اچھی طرح سمجھا ہے اور جہاں پرفرنگی طب اور سائنس کی تحقیقات اور ترقیات ختم ہوگئیں یا انہوں نے اپنا راستا غلط اختیارکرلیاوہاں پر ہم نے آگے بڑھنے اور غلط راستے سے دور ہٹنے کی کوشش کی۔ خداوندِ حکیم کاہزار ہزار شکر ہے کہ اس علیم و حکیم نے ہمیں کہیں مایوس نہیں کیا۔ جہاں پربھی ہماری تحقیقات رکیں ہم نے نہایت صبر واستقامت سے کام لیا اور ہماری منزلیں قریب ہوگئیں اور ہم کو غیر معمولی کامیابی نصیب ہوئی۔
اس امر کے اعتراف میں ہمیں ذرا بھر انکار نہٰیں ہے کہ اس تحقیق میں ہمیں قرآنِ حکیم کی روشنی نے ہماری راہنمائی اور راہبری کی ہے۔ یہ ہمارا یقین ہے کہ قرآنِ حکیم تمام علوم کانہ صرف منبع اور سرچشمہ ہے بلکہ ایک ناختم ہونے والا خزانہ بھی ہے۔ صرف دیکھنے والی نگاہ چاہیے جو اس پر غوروفکر کرسکے۔ حقیقت یہ کہ قرآنِ حکیم جس انداز سے زندگی و کائنات اور نفس وآفاق پر روشنی ڈالتا ہے اس کا ذرا بھربھی دیگر کتب میں نظر نہیں آتا، خاص طورپررطوبت و حرارت اور ارواح و ہواؤں کی پیدائش ، ان کا جلنا اور ایک دوسرے میں بدلنا، اور ان کے افعال و اثرات اور خواص اس تفصیل سے درج ہیں کہ انسان دیکھ کردنگ رہ جاتا ہے۔ ان کی تفصیلات انشاء اللہ تعالیٰ طبی اور سائنسی تحقیقات ختم کرنے کے بعد بیان کردی جایں گی۔ کیونکہ قرآن حکیم میں جو طبی و سائنسی حقائق بیا ن کئے گئے ہیں ان سے دنیاکاآگاہ ہونا بھی نہایت ضروری ہے۔ جو کچھ ہم نے اس کتاب میں زندگی اور روح اور رطوبت و حرارت کی پیدائش کا ذکر کیا ہے وہ الحمد و للہ رب العالمین الرحمن الرحیم مالک یوم الدین کی تشریح کا صرف ایک پہلو ہے ورنہ ایہ حقائق سات سمندروں کی سیاہی اور دنیا بھر کے درختوں کی قلم سے بھی بیان نہیں ہوسکتے۔ ہم عاجز بندے ہیں ، ہم کو جو علم دیاگیاہے وہ تمام جہانوں کے مقابلے میں ایک رتی کے برابر بھی نہیں ہے۔ البتہ جولوگ ہدایت چاہتے ہیں ان کو حضور انورو اطہر کی تعلیم او ر زندگی کے طفیل ہی سے حاصل ہوسکتی ہے۔
اس امر پر حکیم و وید و اطباء اور فرنگی معالج متفق ہیں کہ جب تک جنسی قوت میں شدت رہتی ہے حسن و شباب قائم رہتا ہے اور جب جب اس قوت میں کمی آنا شروع ہوتی ہے تو حسن و شباب بھی ختم ہونا شروع ہوجاتا ہے ، جنسی قوت میں کمزوری یا خرابی میں تین اہم حقائق بیان کئے جاتے ہیں ۔ اول: حفظانِ صحت میں بے قاعدگی جس میں غذا کو بے حد اہمیت ہے، دوسرے اعضاء ِ جسم کے افعال میں کمی بیشی اور خرابی خاص طورپرجگر کی خرابی تیسرے نفسیاتی طورپر جنسی جذبہ میں خرابی پیداہوجائے خاص طورپر خوف اور غم کی فراوانی۔ اگر کم از کم جنسی قوت کو ایک معیار و شباب مقرر کرتے ہوئے ان تینوں حقائق کی ایک اچھے طریق پر نگہداشت رکھی جائے تو یقیناً امر ہے، شباب اور صحت بہتر طریق پرقائم رہتے ہیں۔
ہم نے اس جنسی قوت کو تین حصوں میں تقسیم کردیاہے حرارت جوش اور پھر ان تین قوتوں کو اعضا ئے رئیسہ کے تحت ترتیب دے دیا ہے یعنی رطوبت کی زیادتی دماغ واعصاب کی تیزی سے ہوتی ہے۔ حرارت کی زیادتی جگر و غدد میں تیزی سے اورجوش کی زیادتی دل و عضلات میں تیزی سے ہوتی ہے۔ جب کسی شخص میں جنسی قوت میں کمزوری واقع ہوتی ہےتو یہ کبھی نہیں ہوتا کہ تینوں قوتوں میں بیک وقت کمزوری اور خرابی ہوگی یا حرارت و جوش میں افراط و تفریط اور نقص پیداہوجائے گا۔ اس لئے جس قوت میں کمی اور خرابی واقع ہوگی صرف اسی کو درست کرناچاہیے۔ اسی طرح جنسی قوت بالکل درست ہوجائے گی۔ اس لئے بیک وقت تینوں اعضائے رئیسہ کو طاقت دینے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ صرف اسی ایک عضوکوطاقت دینا ہی کافی ہے جس کے ساتھ اس قوت کا تعلق ہے۔ یہ تینوں حسبِ ضرورت پیداکی جاسکتی ہیں اور ان تینوں کا تعلق بھی اعضائے رئیسہ سے ہے ان تینوں میں سے جس کوپیداکرنا مقصود ہوتو اس کےمتعلقہ عضو میں تحریک دینے سے پیداکی جاسکتی ہے۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

حاملہ خواتین اور نوزائدہ بچوں کے لیے انتہائی ضروری معلومات

حاملہ خواتین اور نوزائدہ بچوں کے لیے انتہائی ضروری معلومات
ڈاکٹر حاملہ خواتین کو بہت زیادہ کشتے کھلارہے ہيں
ca اور آئرن کے suppliments

کو حکمت میں کشتہ کہتے ہیں ان سے بچیں اکثر حاملہ خواتین اور نوزائدہ بچوں کو شدید مسائل کا شکار ہوتے دیکھا ھے اس تحریر میں اس کی وجوہات واضح تور پر بیان کر دی گئی ہیں
عورت بچاؤ مہم
ایک دوست کا سوال
آج کل ڈیلیوریز نارمل کیوں نہیں ہوتی ہیں حالانکہ آج کل جدید ترین ہسپتال طبی، سہولیات میسر ہیں
جب کسی خاتون کو امید ہوتی ہے تو وہ فورا لیڈی ڈاکٹر کے پاس جاتی ہے آٹھ نو ماہ اس کے زیر نگرانی باقاعدگی سے چیک اپ کرواتی ہیں اس کی تجویز کردہ ادویات بھی کھاتی ہیں  ان کی مہنگی فیسیں بھی ادا کرتی ہیں
مگر جب ڈیلیوری کا وقت آتا ہے تو پھر کیس نارمل کیوں نہیں ہوتا
نو ماہ مسلسل فولک ایسڈ اور کیلشیم کی گولیاں کھانے اور

venofer

کی ڈرپس لگوانے کے باوجود  ڈیلیوری کے وقت خون کی کمی کیوں ہو جاتی ہے
میرے عزیزو
اس سوال کا جواب کچھ اس طرح ہے کہ
ڈیلیوری نارمل نہ ہونے کی سب سے بڑی وجہ مسکولر ٹشوز کا سخت ہوناہے
اور رطوبت تلیہ۔

Lyphatic liquids

کا کم ہونا ہے
عورت کے جسم میں جتنی لچک اور

Flexibility

یاد رکھیں ہو گی بچہ کے اتنے ہی چانسز نارمل کے ہوں گے اور جتنے سخت ہوں گے اتنا ہی آپریشن کا امکان زیادہ ہو گا
مندرجہ ذیل عوامل عورت کے جسم کے مسکولر ٹشوز کو سخت اور راستوں کو تنگ کر دیتے ہیں اور ان کے اندر کی رطوبت تلیہ

lympatic liquids

بھی کم ہو جاتی ہیں
جو لبریکیشن کا کام کرتی ہیں فطرت اور نیچر کے خلاف جب ہم چلے گئے تو فطرت ہمیں سزا ضرور دے گی یعنی فطرت سے روگردانی کی سزا کی وجہ سےہمیں آپریشن سے گزرنا پڑتا ہے قطع نظر اس کے کہ بہت بڑی بڑی بلڈ نگز ہیں، ہسپتال ہیں، مہنگے ڈاکٹرز ہی، مہنگی ادویات اور مہنگے انجکشنز، ائیر کنڈیشنڈ کمرے
یاد رکھیں
یہ سب کچھ کبھی بھی فطرت کا متبادل نہیں ہو سکتے پیسے کا لالچ اور ہوس اور انسانیت سے دوری مریض کی زندگی اور صحت سے زیادہ مریض کی جیب پر نظر کا ہونا دوسری بڑی وجہ ہے عورتوں کا سہل پسند ہونا اور یہ تصور کہ حمل ہو جانے کے بعد کام نہیں کرنا سارا دن فارغ بیٹھے رہنا مسکولر ٹشوز اور خصوصا او وری کے مسلز کو نرم اور

flexible

بنانے کے بجائے

stiff

اور سخت بنا دیتا ہے فارغ سارا دن لیٹے رہنے کی بجائے اگر مخصوص ورزش خصوصا آخری مہینوں میں کی جائے یا گھر کے کام کاج کیے جائیں جیسے جھاڑو دینا  ڈسٹنگ کرنا  اس سے اووری کے مسلز کو حرکت ملے گی جس سے حرارت پیدا ہوگی جو مسلز کو نرم کرے گی  خوراک میں جب ہم فولک ایسڈ یا ونوفر

venofer

کے انجکشن لگائیں گے تو یہ لوہا ہونے کی وجہ سے جسم کے مسلز کو انتہائی زیادہ سخت کرے گا  کیونکہ یہ مسلز کی خوراک ہے
جس سے راستہ کھلنے کے بجائے اور زیادہ تنگ ہو گا اس کی جگہ اگر  کالے چنے، مربہ ھڑڑ، مربہ املہ، مربہ بہی ، سیب ، پالک، ساگ ، کلیجی، دودھ ، انڈا ، شھد ، گھی، منقی، آڑو ، لو نگ، دارچینی، بادام، زعفران کا استعال کیا جائے
تو اس سے جسم کو قدرتی فولک ایسڈ اور خون بھی وافر مقدار میں ملےگا اور جسم کے مسکولر ٹشوز سخت ہونے کے بجائے طاقتور اور نرم ہو ں گے خوبصورت بچے پیدا ہوں گے اور گارنٹی سے کہتا ہوں لکھ کر دینے کو تیار ہوں بچہ بھی خوبصوت پیدا ہو گا ۔ دوسری طرف کیلشیم کی گولیاں یاد رکھیں ہڈیوں کو سخت کر دیتی ہیں نو ماہ بے دریغ کیلشیم کی گولیاں کھانے سے ماں اور بچے دونوں کی ہڈیاں سخت تو آپ اندازہ کر لیں مسکولر ٹشوز بھی سخت ہڈیاں بھی سخت اسی لیے بعض اوقات کہہ دیا جاتا ہے کہ بچے کا سر بڑھا ہوا ہے ماں کی ہڈی بڑھی ہوئی ہے اپریشن ہی ہو گا بھائی نو ماہ اندھا دھند گولیاں کھلا کھلا کر آپ نے نارمل ڈیلیوری کا چانس چھوڑا ہی کب ہے کیونکہ اس سے کمائی زیادہ ہے آپریشن سے تو پیسے بننے ہیں نارمل سے کیا ملنا ہے اگر قدرتی کیلشیم دودھ، دھی ، انڈے، دیسی گھی، کھلایا جاتا تو گارنٹی سے کہتا ہوں کبھی کیلشیم کی کمی نہ آتی  اور ہڈیاں مضبو ط تو ہوتیں مگر بڑھتی نہ سخت نہ ہوتیںہاں دکان کی سیل کم ضرور ہو جاتی کمیشن ضرور کم ہو جاتا، سٹور کی سیل کم ہو جاتی، آپس میں لڑائی پڑ جاتی ، بنک بیلنس کم ہو جاتا آمدنی کم ہونے کی وجہ سے کیونکہ عملی طور پر ہمارا یقین اللہ تعالی اور انسانیت پر زیرو ہے تقریروں اور گفتگو میں 1000 فی صد ہے ڈیلوری نارمل نہ ہونے کی ایک بڑی وجہ  جیسا کہ میں نے بتایا ہے ہڈیوں کا سخت ہونا مسکولر ٹشوز کا سخت ہو کر ان میں لچک کا کم ہونا اور اس میں رطوبات صالح کی کمی کا ہونا ہے جو لبریکیشن کا کام کرتی ہیں ان سب کے لیے آخری ماہ صدیوں سے آزمودہ فارمولہ جو ہماری مائیں استعمال کرتی آ رہی تھیں ایک تو جسمانی مشقت اور ورزش تھیں
پاؤں کے بل تو دوسری اھم چیز دیسی گھی، چھواروں ، زعفران کا استعمال تھا دودھ میں ڈال کر ، جس میں ، فولاد، کیلشیم، گندھک، یعنی حرارت وافر مقدار میں موجود ہوتی ہیں  اس کا چھوڑ دینا اور سارا دن عورتوں کا بستر پر لیٹے رھنا  اور کیلشیم فولک ایسڈ کی گولیاں کھانا  اور venifer

کے انجکشن لگوانا ہے پھر ڈیلیوری کے روز اور دوران جو ظلم وستم ہوتا ہے اللہ کی پناہ ایک تو شرم و حیا کی دھجیاں اڑا دی جاتی ہیں جسم دکھایا جاتا ہے
پھر پیسے کے لالچ اور حرص میں ہم اس حد تک گر چکے ہیں کہ نارمل کیسز کو کٹ لگوا کر جیبوں پر ڈاکہ ڈالا جاتا ہے ایک اور ظلم جس کی طرف بطور خاص توجہ دلانا چاہتا ہوں کہ بچہ جب ماں کے پیٹ میں ہوتا ہے تو اسکا درجہ حرارت 70 سے 90 تک ہوتا ہے
لیبر روم میں ائیر کنڈیشن ہونے کی وجہ سے ایک تو ماں کے عضلات سردی سے سکڑتے ہیں ۔یہ سائنس کا اصول ہے کہ سردی سے چیزیں سکڑتی اور حرار ت سے پھیلتی ہیں  کمرے میں 16 درجہ کا ٹمپریچر ہونے سے رحم سکڑے گا یا پھیلے گا  یقینا سکڑے گا تو یہ چیز نارمل ڈیلوری میں معاون ہو گی یا رکاوٹ  یقینی جواب ہے رکاوٹ مگر   نازک مزاج ڈاکٹر صاحبان کو گرمی لگے گی  لہذا مریض جائے بھاڑ میں  یا موت کے منہ  آں جناب کی طبع نازک یہ برداشت نہیں کر سکتی ڈاکٹر ہو کر اس کی ناک پر پسینہ آجائے
اتنا بڑا ظلم حد تو یہ ھے کہ ڈاکٹر تو ڈاکٹر ہیں لیبر روم کا صفائی والا عملہ  اس کا نخرہ اور اس کا رعب اللہ کی پناہ وہ آسمان پہ ہوتا ہے مگر سلام ہے  ہماری ان ماؤں اور بہنوں کو جو لیبر روم میں انگھیٹیاں جلاکر پسینوں پیسنی ہو کر فطری عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچاتی تھیں  گھر میں ہی اسی سلسلے میں ایک اور مسئلہ بچے کا سانس اکھڑنا اور

incobeter

میں ڈالنا  پیارے بھائی جب بچہ یک دم تقریبا 80 90 کے ٹمپریچر سے یک دم سولہ کے ٹمپریچر پے آئے گا  تو اس کا سانس نہیں اکھڑے گا تو اور کیا ھو گا پھر درد کے انجکشن لگوانے کی سزا بلکہ بھینسوں والے انجکشن پابندی کے باوجود لگائے جاتے ہیں جو عورت کو ساری زندگی کمر درد کی صورت بھگتنا پڑتی ھے وہ ایک الگ کہانی ہے  پھر ایک ایک دن کا گننا اور ایک دن بھی اوپر نہ جانے دینا کہ گاہک کسی اور دکان کا رخ نہ کر جائے ظلم پہ ظلم ڈاکے پہ ڈاکہ  اس سلسلے میں صرف اتنا عرض کروں کہ پھل جب پکتا ھے تو خود بخود نیچے گرتا ھے دردیں قدرتی اور فطری ھونی چاہیے  یاد رکھیں فطرت انسان کی دوست ھے دشمن نہیں مصنوعی دردیں کہ گاہک دوسری دکان پر نہ چلا جاٸے کے خوف سے بھینسوں والے ٹیکے لگائیں گے تو فطرت کے ساتھ بھیانک مذاق ھے پھر نتائج تو بھگتنا پڑیں گے  سزا تو ضرور ملے گی  فطرت کسی کو معاف نہیں کرتی پھر یاد رکھ لیں بچوں کے اندر جتنے کیسز خون کی کمی کے آرہے ہیں  وہ سب کے سب مصنوعی فولک ایسڈ اور مصنوعی کیلشیم کی وجہ سے ہیں کیو نکہ اس سے تلی

spleen

کا فعل متاثر ھوتا ھے  جس سے وہ انیمیا کا شکار ھو جاتے ہیں المختصر
فطرت سے جتنا دور ہٹیں گے اتنی ہمیں سزا زیادہ ملے گی اس موضوع پر بہت کچھ ھے کہنے کو شاید اتنا بھی ہضم نہ ھو دکانداروں کو لیکن میرے پیارے بھائیو یہ ہماری ماؤں ، بہنوں بیٹیوں کی زندگیوں کا مسئلہ ھے
اس کو اتنا like .اور share کیجیے comment

کیجیے کہ یہ
عورت بچاو مہم بن جائے
اور حکمران scandanaviyan belt
کی طرح سخت قوانین بنانے پر مجبور ھو جائیں سوشل میڈیا کی طاقت سے جہاں پر  خاوند لیبر روم میں موجود ھوتا ھے ہمارے ہاں تو اس کی زیادہ ضرورت ھے حتی المقدور نارمل کیس کی کوشش کی جاتی ھے آخری حد تک ہمارے ہاں ایسا کیوں نہیں ھو سکتا مصنوعی دردوں کے انجکشن نہیں لگوائے جاتے  بلکہ قدرتی دردوں کو برداشت کرنے کا کہا جاتا ھے ھمارے ہاں ایسا کیوں نہیں ھو سکتا  فرانس میں ھر حاملہ خاتون اور بچوں کو قانونا چنے روزانہ کھلائے جاتے ہیں فولاد کی کمی پوری کرنے کیلیے ہمارے ہاں ایسا کیوں نہیں ھو سکتا

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More