گوشت خریدتے وقت توجہ طلب امور
گوشت کا رنگ نہ تو زردی مائل سرخی پر ہو اور نہ ہی بینگن کی طرح کا ہو یعنی بینگنی نہ ہو کیونکہ پرپل بینگنی رنگ کا مطلب یہ ہے کہ جانور کو ذبح نہ کیا گیا تھا۔
گوشت کی پہچان: بھینس
گوشت کا رنگ: گہرا سرخ
چربی کا رنگ: سفید
گوشت کی پہچان: اونٹ
گوشت کا رنگ: سرخ
چربی کا رنگ: ہلکا زرد
گوشت کی پہچان: گھوڑا
گوشت کا رنگ: گہرا سرخ
چربی کا رنگ: سفید مگر زردی مائل
گوشت کی پہچان: وہیل مچھلی
گوشت کا رنگ: نہایت گہرا سرخ
چربی کا رنگ: سیال
گوشت کی پہچان: انسان
گوشت کا رنگ: گلابی
چربی کا رنگ: سنہری زرد
تاجدار انبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کو کھوجر کے ساتھ کھیرا کھاتے دیکھنے کا مشاہدہ صحابی نے بیان کیا۔ اب اس مرکب کا فائدہ حضرت صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کی زبان مبارک سے جا سنئے۔ “میری والدہ چاہتی تھیں کہ میں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں جاؤں تو موٹی ہو کر جاؤں۔ (کیونکہ عرب موٹی عورتوں کو پسند کرتے تھے۔) اس غرض کے لئے متعدد دوائیں دی گئیں مگر فائدہ نہ ہوا پھر میں نے گھیرا اور کھجور کھائے اور خوب موٹی ہو گئی۔“ (بخاری ۔ مسلم۔ ابن ماجہ۔ نسائی)
کھیرا اور پیٹ کی سوزش
کھیرا کھانے سے معدہ اور آنتوں کی سوزش ختم ہو جاتی ہے۔ اس لحاظ سے اسے آتش حدت کو بجھانے والا قرار دیا جا سکتا ہے۔ مثانہ کی سوزش اور جلن اور پیشاب کی جلن کو دور کرتا ہے۔ پیشاب آور ہے۔ گرمی کے دستوں کو فائدہ دیتا ہے۔
صفراوی امراض اور یرقان میں نافع
کھیرے کا ایک پاؤ پانی نکال کر اس میں تین تولہ مصری ملا کر پینے سے معدہ اور آنتوں کے تمام صفراوی مادے نکل جاتے ہیں۔ یرقان کو نفع دیتا ہے اور حیض اور پیشاب لاتا ہے۔ کھیرے کے بیج پیشاب آور ہونے کے ساتھ نالی کی جلن کو دور کرتے ہیں۔ ورم جگر اور تلی تحلیل کرتے ہیں۔ کھیرا، ککڑی، خربوزہ اور کدو کے بیج میں سے ہر ایک کو اونس بھر لے کر ان کے ساتھ تخم کانسی دو اونس کھانڈ 10 اونس اور پانی ایک پونڈ ملا کر خوب پکائیں۔ پھر چھان کر ان کا قوام بنائیں اور سرکہ شامل کرکے شربت بنالیں۔ اس شربت میں ایک گھونٹ پانی ملا کر دن میں تین چار مرتبہ پیشاب کی جلن اور گرم بخاروں میں مفید ہے۔ اکثر اطباء کا خیال ہے کہ اس میں ٹھنڈک کی زیادتی بعض جسموں کے لئے نقصان دہ ہوتی ہے۔ ایسے لوگوں کو اس کو متعدل بنانے کیلئے کوئی گرم چیز دینی مناسب رہتی ہے۔ جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس کے ساتھ کھجور کھاتے تھے۔ اگر کھجور میسر نہ ہو تو اصلاح کے لئے منفی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ بعض محدثین کھیرے کو شہد کے ساتھ کھانا زیادہ پسند کرتے ہیں۔ کھیرا امراض کے خلاف قوت مدافعت پیدا کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔
پتھری اور اعصابی کمزوری کا علاج
کھیرا میں ایک جوہر Pepsin پایا جاتا ہے جو غذا کو ہضم کرتا ہے اور پیشاب آور ہے۔ پھل میں حیاتین ب اور ج کی قسم پائی جاتی ہے۔ اس وجہ سے اعصابی کمزوری میں مفید ہے اور امراض کے خلاف قوت مدافعت پیدا کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ لحمیات کو ہضم کرنے والا جوہر از قسم Oxidase Succinic and Malic پائے جاتے ہیں جو جسم کے اندر متعدد عوامل کے فعل کو کار آمد ہیں۔
کھیرے کے رس کو زیتون کے تل میں ملا کر اتنا پکائیں کہ صرف تین رہ جائے۔ یہ تیل مثانہ کی پتھری نکالنے کے لئے پلایا جاتا ہے اور اعصابی کمزوری میں اس کی مالش مفید بتائی جاتی ہے۔
آپ کو یہ معلوم کرکے حیرت ہو گی کہ ایک خاص وقت کا وضو اندرون جسم کے ایک خاص عضو پر سب سے زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔
مثال کے طور پر ظہر کے وقت کے وضو کا اثر خاص طور پر قلب و دماغ پر زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔ اسی طرح وضو کا اثر اندرونی اعضاء پر بھی ہونے سے جسم کا اکثر اندرونی بیماریوں پر اعصاب کا کنٹرول مضبوط ہوتا رہتا ہے جس کی وجہ سے عضلات بدن میں چستی اور طاقت قائم رہتی ہے جس کو حیاتیاتی توازن کہا جاتا ہے
چہرے کی چھائیاں وغیرہ کا علاج نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں کہ جب حضرت ابو سلمہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کا انتقال ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے۔ میں نے اس وقت چہرے پر ایلوا لگا رکھا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا‘ ام سلمہ یہ کیا ہے ؟ میں نے عرض کیا کہ یہ ایلوا ہے۔ اس میں خوشبو نہیں ہے۔ اس پر تاجدار رسالت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا‘ یہ چہرے کو صاف اور خوبصورت بناتا ہے۔ اس لئے اگر لگانا ہو تو رات کو لگایا کرو اور دن میں لگانے سے منع فرمایا اور فرمایا کہ خوشبو اور مہندی سے بال نہ سنوارو۔ میں نے عرض کیا کہ کنگھا کرنے کے لئے کیا چیز سر پر لگاؤں ؟ ارشاد فرمایا کہ بیری کے پتے سر پر تھوپ لیا کرو۔ (ابو داؤد۔ نسائی)
علماء طب کے نزدیک بیری کے پتوں سے سر دھونے سے بال لمبے، ملائم اور خوشنما ہو جاتے ہیں۔ موجودہ دور میں چہرے کے داغ، دھبے، کیل، چھائیاں دور کرنے کے لئے بڑے بڑے لوشن استعمال کئے جاتے ہیں۔ اگر ان تمام لوشنوں کی بجائے صرف ایلوا استعمال کیا جائے تو خاطر خواہ فائدہ ہوتا ہے
دوسری بات یہ ہے کہ تازہ کھجور میں ایک قسم کی کثافت ہوتی ہے جو معدے پر گراں ہوتی ہے۔ اس لئے کھجور کھانے کے بعد معدہ اس کی درستی اور طبیعت، اس کی اصلاح میں لگ جاتی ہے جبکہ طبیعت کو ابھی مرض کے آثار مٹانے کا پورے طور پر موقع نہیں ملا ہے۔ ایسی صورت میں یہ باقی کام یا تو ادھورا رہ جاتا ہے یا اس میں اضافہ ہو جاتا ہے لیکن جونہی آش جوو چقندر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے لایا گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے کھانے کا حکم فرمایا۔ اس لئے کہ یہ ناتواں و کمزور کے لئے بہترین غذا بھی ہے کیونکہ آش جو میں تبرید کے ساتھ غذائیت بھی ہوتی ہے اور لطیف و تلقین کی قوت بھی ہوتی ہے۔ طبیعت کو جو کمزور و ناتواں کے لئے بہت ضروری چیز ہے۔ خصوصاً جب ماء الشعرا اور چقندر کی جڑ کو پکار کر استعمال کیا جائے تو ضعف معدہ کے لئے نہایت عمدہ غذا ثابت ہوتی ہے اور اس سے ایسے اخلاط رونما ہوتے جس سے صحت کو کسی قسم کا خطرہ لاحق ہو۔
زید بن اسلم نے بیان کیا کہ فاروق اعظم رضی اللہ عنہ نے اپنے ایک مرض کو پرہیز کرایا۔ یہاں تک کہ مریض پرہیز کی سختی کی وجہ سے کھجور کی گھٹلیاں چوستا تھا۔ کھانا اس کے لئے بالکل ممنوع تھا۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ پرہیز بیماری سے پہلے سب سے بہتر اور کار گر نسخہ ہے جس سے آدمی بیمار کم ہی ہوتا ہے۔ اگر بیمار ہو جائے تو پرہیز سے یہ نفع ہوتا ہے کہ مرض میں زیادتی اور اس کے پھیلنے پر قدغن لگ جاتی ہے اور مرض بڑھنے نہیں پاتا۔
حارث بن کلدہ کا قول ہے کہ سب سے بڑا علاج پرہیز ہے۔ اطباء کے نزدیک پرہیز کا مطلب یہ ہے کہ تندرست کو ضرر سے بچانا ایسا ہی ہے جیسے مریض اور ناتواں و کمزور کے لئے مضر چیز کا استعمال کرانا۔ مرض کے سبب سے جو شخص کمزور و ناتواں ہو گیا ہو، اسے پرہیز سے بہت زیادہ نفع ہوتا ہے۔ اس لئے کہ اس کی طبیعت مرض کے بعد ابھی پوری طرح سنبھل نہیں پاتی اور قوت ہاضمہ بھی ابھی کمزور ہی ہوتی ہے۔ نیز طبیعت میں قبولیت و صلاحیت ہوتی ہے اور اعضاء ہر چیز لینے کے لئے مستعد رہتے ہیں۔ اس لئے مضر چیزیں استعمال کرنے کا مطلب یہ ہوگا کہ مرض کو دوبارہ دعوت دی جائے۔ یہ مرض کی ابتدائی صورت سے بھی زیادہ خطرناک ہوتی ہے
دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal