Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

سبزيوں کے خواص

 سبزيوں کے خواص

آجکل تجربہ کاراَطباء اَپنے مريضوں کو اُن کے مزاج کے موافق سبزياں تجويز کرتے ہيں جس سے ظاہر ہے کہ وہ اطباء خواص سے سبزيوں کے واقف ہيں اسلئے چند سبزيوں کے خواص درج ذيل ہيں تاکہ واضح ہو سکے کہ دانشمندانِ اسلام و قرآن ان خواص سے ناواقف نہ تھے۔

پياز کھاوٴ ، يہ منہ کو پاک کرتي ہے، مسوڑھوں کو مضبوط۔ آبِ کمر (مني) کو زيادہ ، طاقت ِ مجامعت کو بڑھاتي ہے۔ پياز مُنہ کو خوشبودار۔ کمر کو محکم۔ چہرہ کو حُسن بخشتي ہے۔ يہ درد اور مرض کو دفع کرتي ہے۔ پٹھوں کو مضبوط، طاقتِ رفتار کو زيادہ اور بخار کو دور کرتي ہے۔ پياز زنبور يعني بِھڑ بہ الفاظ ديگر۔”مچھر اور مکھي کے کاٹ لينے پر، لگانے پر بہت مفيد ہے۔ پياز اگر سِرکے ميں تر کرکے ناک ميں ڈاليں تو نکسير رُک جاتي ہے۔ پياز کي زمانہء حاضرہ کے اطباء نے بھي بے انتہاء تعريف کي ہے۔ اور اب تو پياز تقريباً جُزوغذا بَن گئي ہے۔

سِير(لہسن) لہسن کھاوٴ مگر فوراً مسجد ميں نہ جاوٴ(حديث رسول) لہسن کھا کر مسجد کي طرف شايد جانے سے شايد اس غرض سے منع فرمايا گيا ہے کہ اِس کي بو، مسلمانوں کيلئے آزار کا باعث نہ ہو۔ لہسن ستر بيماريوں کو دوا ہے۔ دورِ حاضرہ کے اطباء اِسکي بڑي تعريف کي ہے۔ بلڈ پريشر کا دافع ہے ۔ قلب کيلئے بيحد مفيد ہے۔

بادنجان (بينگن) بينگن کھاوٴ، درد ميں مفيد ہے۔خود درد کا سبب نہيں بنتا۔ تِلي کے مرض ميں سود مند ہے۔ معدہ کو قوت ديتا ہے۔ رگوں کو نرم کرتا ہے۔ سِرکہ ميں ملا کرکھانے سے پيشاب زيادہ آتا ہے۔

ترب(مولي) مولي کھاوٴ بہت مفيد ہے۔ اِسکے پتے، بادي کو دور کرتے ہيں۔ غذا کو ہضم کرتي ہے ۔ اسکے ريشے بلغم کو دور کرتے ہيں۔ مولي پيشاب آور ہے۔ کدو ۔ کدو ، عقل و دماغ کو بڑھاتا ہے اور دردِ قولنج کے واسطے مفيد ہے۔ يرقان کو بھي فائدہ ديتا ہے۔ کاسني:۔ کاسني بڑي مفيد سبزي ہے۔ آبِ کمر(مني) کو زيادہ اور نسل ميں افزائش کرتي ہے۔ مولود کو خوبصورت بناتي ہے۔ مختلف امراض ميں سود مند ہے۔ دردِ قولنج کو دور کرتي ہے۔ يرقان کو بھي ختم کرتي ہے۔

 

Read More

غذائی چارٹ معدے کی تیزابیت کے مریضوں کیلئے

غذائی چارٹ
پھل   معدے کی تیزابیت کے مریضوں کیلئے جو حسب ضرورت لے سکتے ہیں۔
سیب ، امرود ، کیلا
سبزیاں
اُبلے ہوئے آلو ، گوبھی ، بند گوبھی ، گاجریں،سبز پھلیاں ، مٹر
گوشت
مرغی کا گوشت (بغیر کھال کے) ، بکرا ، دنبہ ، کباب، انڈے کی سفیدی ، مچھلی (بغیر چکنائی)
ڈیری اشیاء
پنیر(بغیر چکنائی)
اناج سے بنی اشیاء روٹی(سفید یا براون)،سادہ میٹھی ڈبل روٹی  مکئی کا بھٹہ۔
مشروبات
صاف ، ابلا ہوا پانی
میٹھا/حلوہ جات بسکٹ بغیر چکنائی
 

Read More

گرمی کی غذائیں

گرمی کے موسم میں زیادہ پیاس لگتی ہے۔ پسینے کی شکل میں پانی خارج ہوکر جسم کو ٹھنڈا کرتا ہے مگر جسم کے اندر گرمی کی وجہ سے خون کے دوران میں کمی ہوکر سستی اور کاہلی محسوس ہوتی ہے۔ پانی اور نمک کی جسم کو ضرورت ہے۔ ان کی کمی سے بچے‘ بڑے بوڑھے پریشان ہوجاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے اس موسم میں کھیرا‘ ککڑی‘ خربوزہ‘ تربوز‘ ٹماٹر‘ ٹینڈے‘ گھیا‘ بھنڈی‘ تری‘ اروی‘ پالک‘ کچے آم‘ پودینہ اور دھنیا وغیرہ پیدا کرکے ہم پر بڑا احسان کیا ہے۔ چھاچھ‘ نمک کی پتلی لسی اور جو کے ستو بھی گرمی سے بچاتے ہیں۔
بھنے ہوئے جو کے ستو گرمی کی شدت کو ختم کرتے ہیں۔ یہ مروجہ مشروبات کا بہتر نعم البدل ہیں۔ ستو پینے سے بھوک بھی نہیں لگے گی اور بار بار پیاس لگنے کی شکایت بھی ختم ہوگی۔ بازار سے جو نہ ملیں تو پرل بار لے کا ڈبہ خریدیئے۔ چھٹانک بھر جو پانی میں ہلکی آنچ پر تقریباً تین پیالی پانی میں پکایئے۔ جو پھٹ جائیں تو اتار کر ٹھنڈا کر لیجیے۔ ایک گلاس جو کا پانی حسب ذائقہ چینی اور تھوڑا سا ٹھنڈا دودھ ملا کر صبح شام پیجئے۔ جو کے دانے چمچے سے کھا لیجیے۔ اس سے آپ کا معدہ ٹھیک رہے گا۔ سینے کی جلن‘ سر کے چکر اور دماغ کی خشکی دور ہوگی۔ پیشاب کی جلن ختم ہوگی۔ یہ ایک بہترین مشروب ہے جو آپ کو گرمی کی شدت سے محفوظ رکھے گا۔ بھنے ہوئے جو کے ستو شکر ملا کر پینے سے بھی فائدہ ہوتا ہے۔کھانے میں آپ روزانہ رائتہ بنایئے۔ ایک پائو گھئے کا چھلکا اتار کر کددوش کر لیجیے۔ اس میں تھوڑا سا پانی ڈال کر ہلکی آنچ پر ابالیے۔ ٹھنڈا ہونے پر آدھ کلو دہی پھینٹ کر اس میں گھیا ڈالیے۔ نمک‘ مرچ‘ سفید زیرہ اور تھوڑا سا خشک پودینہ ملایئے۔ رائتہ دسترخوان کے لیے تیار ہے۔ اسی طرح آپ کچی ککڑی اور کھیرے کا رائتہ بھی بنا سکتی ہیں۔ انہیں ابالنے کی ضرورت نہیں۔ ابلے ہوئے بینگن چھلکا اتارنے کے بعد ہاتھ سے مسل کر دہی میں ڈالیں تو بیگن کا رائتہ بن جاتا ہے جو مزیدار ہوتا ہے۔ آپ کے شوہر کو پیاز پسند ہو تو وہ بھی کاٹ کر ڈال سکتی ہیں۔

گرمی کا موسم ہے‘ آپ بازار سے تخم ریحان خریدیے جنہیں عام طور پر تخم ملنگاں کہا جاتا ہے۔ ایک بڑا چمچ تخم ایک بڑے گلاس میں بھگو دیجیے۔ وہ دو تین گھنٹے میں پھول کر سفیدی مائل ہوجائیں گے۔ ان میں ایک گلاس دودھ ملایئے اور برف کوٹ کر ڈالیے۔ چینی ملا کر بچوں کو پلایئے اور خود بھی پیجیے۔ ان سے گرمی کی شدت دور ہوگی۔ ہفتے میں ایک آدھ بار یہ مشروب ضرور پیجیے۔ موسم گرم کی آمد پر گوشت زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیے بلکہ سبزیاں اور تازہ پھل غذا میں شامل کرنا ضروری ہے۔

نسخہ برائے سفوف ہاضم

نسخہ برائے  ہاضمہ
نسخہ الشفاء : دھنیا خشک 10 گرام، تخم الائچی خورد 10 گرام، تخم الائچی کلاں 10 گر ا م، سونف 10 گرام، پودینہ 10 گرام، اجوا ئن  10 گرام، پپیتہ خشک تازہ پپیتہ لے کر چھو ٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیں اور دھوپ میں خشک کر لیں 50 گرام،  فلفل دراز 6 گر ام، ست لیموں 6 گرام، زیرہ سفید 6 گرام، امچور 6 گرام
تمام اشیا کو اچھی طرح صاف کر کے پیس لیں ( اگر قبض رہتی ہو تو موٹا پیسیں اور اگر نا رہتی ہو تو باریک پیسیں )
خوراک: 1 سے 2 گرام ( یا چھوٹا چائے کا چمچ آدھا کھانہ کھانے کے بعد استعمال کر لیں )، 2 ماہ کھائیں اور اس کے بعد جب کبھی ضرورت محسوس ہو تو اسستعمال کر سکتے ہیں۔
پرہیز: تمام تلی ہوئی چیزیں ، بازاری، معدہ میں بوجھ ڈالنے والی اور زیادہ گھی سے پرہیز فرمائیں۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

حکمت ( ہربل) میں مردانہ جراثیم کم یا سست ہونے کا کامیاب علاج

حکمت ( ہربل) میں اللہ پاک کے فضل سے مردانہ جراثیم کے کم یا سست ہونے کا کامیاب علاج موجود ہے ، میں 4000 کے قریب مریضوں کا علاج کر چکا ہوں ، براہ کرم اگر کوئی شخص اس عارضہ میں مبتلا ہو تو ضروری رابطہ کرے۔
حکمت میرا پروفیشن   ہے   شوق کی وجہ سےیہ سلسلہ اپنایا ہے، اس لئے روائطی حکیموں سے مجھے اختلاف ہے کہ ہر چیز میں اپنا فائدہ سوچتے ہیں مریض کا نہیں۔
میں اپنے استاد کی رہنمائی میں سب کام کرتا ہوں اس لئے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے

بچوں کے سینہ کے انفیکشن کے لئے مجرب نسخہ

نسخہ الشفاء قسط شیریں  باریک سفوف بنا لیں اور کپڑے سے چھان لیں  10 گرام
کشتہ بارہ سنگا  ہمدرد کا مارکیٹ سے مل جاتا ہے  1 گرام، شہد خالص 50 گرام
شربت شہتوت ( ہمدرد ) 50 گرام
تمام اشیا کو مکس کر لیں اور فریج میں رکھ لیں اور بچوں کو روزانہ صبح‌اور شام ویسے ہی اآدھا چمچ چھوٹا چائے والا دیتےرہیں۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

فاقہ موثر ترین علاج

فاقہ، سے ہماری مراد کسی بیماری کے علاج کیلئے لمبے یا مختصر عرصہ تک ٹھوس خوراک سے مکمل پرہیز کرنا ہے، فاقہ، امراض کے علاج کے سلسلہ میں فطرت کا قدیم ترین اور موثر ترین لیکن بے حد کم خرچ، طریقہ ہے۔ اسے فطری صحت یابی کے نظام کیلئے بنیادی ستون تسلیم کیا جاتا ہے، غیر لیسدار غذا کے ذریعے علاج

(Mucousless diet healing system)

فاقے کو فطرت کا تجویز کردہ واحد عالمگیر اور قوی ترین علاج قرار دیا ہ فاقہ یا روزہ، قدرت کا گراں قدر اور بنیادی عطیہ ہے جو انسانوں کو بیماریوں سے نجات دینے کیلئے بتایا گیا ہے، یہ دنیا کا قدیم ترین رواج ہے جس کا تصوّر تقریباً ہر مذہب میں موجود ہے، اسلام، بدھ مت اور ہندومت اپنے پیروکاروں کو باقاعدگی سے روزے رکھنے کی ترغیب دیتے ہیں اس روزے کے فقط آداب اور طریقوں میں فرق ہے، بنیادی اصول تقریباً ایک ہی ہے۔ عہد متوسط کی تمام روحانی شخصیات ”روزے” پر بڑا زور دیتی ہیں، دو ہزار سال قبل یونان میں فلسفہ فطرت کے علمبردار، ایسکلپیڈز نے بھی بیماریوں کے مقابلہ کیلئے طویل روزہ رکھنے کی تلقین کی تھی، پوری میڈیکل ہسٹری میں روزے یا فاقے کو قابل اعتماد طریقہ علاج سمجھا جاتا رہا ہے۔بقراط، گیلیو، پیراکلیس اور علم الادویہ کے دیگر ماہرین، مریضوں کو دوا کے ساتھ فاقہ کرنے کی بھی ترغیب دیتے رہے ہیں۔ متعدد ماڈرن فزیشن بھی اپنے نظام علاج کے تحت بے شمار امراض کے سلسلے میں فاقے کی افادیت کو تسلیم کرتے ہیں۔ تمام امراض کا مشترک سبب، جسم میں ان فالتو اور زہریلے مادوں کا جمع ہو جانا ہے، جو بسیار خوری کا نتیجہ ہوتے ہیں۔ ایسے لوگ بڑی اکثریت سے پائے جاتے ہیں جو خوب پیٹ بھر کر کھانا کھاتے ہیں لیکن ان کے کاموں اور مصروفیتوں میں زیادہ ہل چل یا چلت پھرت نہیں ہوتی اور نہ ہی وہ خوراک کی اتنی بڑی مقدار کو ٹھکانے لگانے کے لئے کسی مناسب ورزش کا اہتمام کرتے ہیں، غذا کا یہ ناروا بوجھ، ہاضمے اور جذب کے اعضاء پر اثر انداز ہوتا ہے، اس طرح پیدا ہونیوالی کثافتیں اور زہریلے مادے نظام ہضم میں خلل کا باعث بن جاتے ہیں۔ غذا کو جزو بدن بنانے اور فالتو مادوں کو خارج کرنے کا عمل سست پڑ جانے سے پورے نظام کی فعلیاتی سرگرمیاں درہم برہم ہو جاتی ہیں،۔ کسی بیماری سے شفایابی کا آغاز، جسم کا محض ان کثافتوں اور آلودگیوں سے نجات حاصل کر لینے کے عمل کا نام ہے، ہر بیماری کا صرف ایک انسداد ہوتا ہے، یعنی اس کے لاحق ہونے کا جو سبب ، ہو اس کا الٹا عمل کیا جاتا، بہ الفاظ دیگر مرض لگنے کے بعد خوراک فوراً کم کر دی جائے یا فاقہ شروع کر دیا جائے، جسم کو ایک وقت کی خوراک سے محروم کر دیا جائے تو اس سے اعضائے اخراج یعنی آنتوں، گردوں، جلد اور پھیپھڑوں کو جمع شدہ فالتو مادے نکال کر باہر پھینکنے کیلئے بلاروک ٹوک موقع مل جاتا ہے۔اسی لئے فاقے کو صفائی کے عمل اور موثر و فوری علاج کا ذریعہ کہا جاتا ہے۔ فطرت، جسم کو بیرونی عناصر سے نجات دلانے اور بیمار کرنیوالے مواد کے اخراج کیلئے جو مسلسل کوششیں جاری رکھتی ہے، فاقہ اس میں مددگار بنتا ہے۔ نامناسب خوراک اور غیر صحت مندانہ بودوباش سے جسم میں جو خرابیاں جنم لیتی ہیں اس سے ان کی اصلاح بھی ہوتی رہتی ہے۔ اس سے تازہ خون بھی پیدا ہوتا ہے اور جسم کی بافتوں (Tissues) میں جو ٹوٹ پھوٹ ہوتی رہتی ہے اس کی جلد مرمت میں بھی اس سے مدد ملتی ہے۔
فاقہ کتنا لمبا ہونا چاہئے؟
فاقے کے لمبا ہونے کا انحصار، مریض کی عمر، بیماری کی نوعیت اور پہلے استعمال کی ہوئی دوائوں کی مقدار اور قسم، پر ہوتا ہے۔ فاقے کی طوالت اس لئے اہمیت رکھتی ہے کہ ماہر معالج کی پیشہ وارانہ رہنمائی کے بغیر طویل فاقہ خطرناک بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ اس لئے میرا مشورہ یہ ہے کہ مریض، شروع میں دو دو تین تین دن کے مختصر فاقے کرے اور پھر بعد میں بتدریج ایک ایک دن کا اضافہ کرتا چلا جائے۔ البتہ ان کا کل عرصہ یک بارگی، ایک ہفتے سے زائد نہیں ہونا چاہئے۔ایسا کرنے سے پرانی بیماری میں مبتلا شخص رفتہ رفتہ تمام فالتو مادوں کو خارج کر سکے گا اور اس کے جسم کی طبعی کارکردگی کو بھی نقصان نہیں پہنچے گا۔ فاقے کی میعاد مکمل ہونے کے بعد صحیح بودوباش اختیار کرنے اور متوازن غذا کی عادت ڈالنے والے شخص کی تمام توانائیاں بحال ہو جاتی ہیں۔ معدے اور آنتوں کی بیماریوں کی تمام اقسام اور گردے اور جگر کی سنگین خرابیاں دور کرنے کیلئے فاقہ بے حد فائدہ مند ہوتا ہے۔ اس سے چنبل اور دیگر جلدی بیماریوں کے خاتمہ میں بھی معجز نما اثرات برآمد ہوتے ہیں۔ ان میں سے بعض بیماریاں تو مستقل طور پر دور ہو جاتی ہیں۔ اعصابی امراض کے خاتمہ میں بھی فاقے سے بڑی مدد ملتی ہے۔ تاہم ہر بیماری کیلئے فاقے والا طریقہ اختیار نہیں کیا جانا چاہئے۔ ذیابیطس، تپ دق کی انتہائی حالتوں اور شدید قسم کے ضعف اعصاب میں مبتلا مریضوں کیلئے طویل فاقے نقصان دہ ہوں گے۔ زیادہ تر کیسوں میں فاقہ کشی کرنے والوں کو نقصان نہیں پہنچتا بشرطیکہ وہ مناسب آرام کرتے رہیں اور فاقہ کسی ماہر معالج کے مشورہ سے شروع کریں۔
فاقوں کا طریقہ کار
فاقوں کا بہترین اور بے حد موثر طریقوں جوسوں (پھلوں کے رسوں) کا استعمال ہے۔فاقے کا قدیم ترین اور کلاسیک طریقہ اگرچہ خالص پانی کا استعمال تھا لیکن جدید دور کے ماہرین کا متفقہ خیال ہے کہ جوس کا استعمال، پانی کے استعمال کی بہ نسبت بہتر ہے، علم الاغذیہ کے عالمی شہرت یافتہ ماہر ڈاکٹر رینجر برگ کا کہنا ہے کہ، فاقے کے دوران جسم، اپنے اندر جمع شدہ تمام فالتو مادوں کو یا جلا دیتا ہے یا خارج کر ڈالتا ہے ہم پانی کی بجائے القلی  والے مشروبات استعمال کر کے صفائی کے اس عمل میں مدد دے سکتے ہیں۔ اس سے یورک ایسڈ (پیشاب) اور دیگر غیر نامیاتی تیزابوں کے اخراج کا عمل بھی تیز تر ہو جاتا ہے۔ پھلوں کے رس میں موجود مختلف قسم کی شوگرز دل کو تقویت دیتی ہے اس لئے جوس فاسٹنگ بہترین فاسٹنگ ہوتی ہے”۔ تازہ سبزیوں اور پھلوں کے رس میں پائے جانیوالے وٹامنز، معدنی اجزائی، کیمیائی خمیر اور دیگر عناصر، جسم کی کارکردگی کو نارمل بنانے میں بے حد مفید کردار ادا کرتے ہیں، یہ جسم کی بحالیاتی سرگرمیوں کو تیز کرتے ہیں اور نئے خلیے پیدا کرنے کے علاوہ بحالی صحت کے عمل کو بھی تقویت دیتے ہیں، تمام جوس تازہ پھلوں میں سے نکالے جائیں اور فوراً پی لئے جانے چاہئیں۔ ڈبہ بند اور یخ بستہ جوس نہیں پینا چاہئے۔ فاقہ کے دوران جسم میں جمع شدہ زہریلے اور فالتو مادوں کو خارج کرتے ہوئے کافی قوت خرچ ہوتی ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ فاقہ کے عرصہ میں مریض ممکن حد تک جسم کو زیادہ تر زیادہ آرام پہنچائے اور ذہنی سکون بھی حاصل کرے۔ ایسے فاقے جن میں مریض صرف فروٹ جوس مثلاً تازہ انگور، سنگترہ، مالٹا، کینوں یا چکوترے کا رس استعمال کر رہا ہو، زہریلے فاضل مادے تیزی سے خون کی گردش میں شامل ہو کر زہر کا دبائو بڑھاتے رہتے ہیں، اس سے جسم کا نارمل فنکشن لازمی طور پر متاثر ہوتا ہے۔اس کے نتیجے میں مریض کا سر چکرانے لگتا ہے اسہال لگ جاتے ہیں اور متلی بھی آنے لگتی ہے۔ اگر یہ کیفیت زیادہ دیر تک برقرار رہے تو فاقہ فوراً ترک کر دینا چاہئے۔ پکی ہوئی سبزیاں کھانا شروع کر دینی چاہئیں جن میں پالک اور چقندر وغیرہ بھی شامل ہوں ،یہ سلسلہ جسم کے اعتدال پر آنے تک جاری رہنا چاہئے۔ بھاری جسم والے لوگوں کیلئے فاقہ دوسروں کی بہ نسبت آسان رہتا ہے، انہیں وزن میں کمی سے کوئی پریشانی نہیں ہوتی بلکہ وہ فاقے میں خوشی محسوس کرتے ہیں۔ پہلے دن بھوک برداشت کرنا بہت مشکل امر ہوتا ہے۔ تاہم جوں جوں فاقے کا دورانیہ بڑھتا جائیگا خوراک کی خواہش میں بتدریج کمی آتی جائیگی جو لوگ زیادہ بیمار ہوں یعنی جن لوگوں کی بیماری میں شدت ہو ان میں کھانے پینے کی خواہش ویسے بھی نہیں ہوتی۔ لہٰذا وہ فاقے کو معمولی بات سمجھتے ہیں، ان کیلئے سادہ ترین اصول یہ ہے کہ وہ کھانا اس وقت تک بند رکھیں۔ جب تک بھوک واپس نہیں آ جاتی یا جب وہ خود کو بالکل صحت مند پائیں۔ فاقے کے دوران سادہ ورزش مثلاً واک کی جا سکتی ہے۔ نیم گرم پانی سے نہایا بھی جا سکتا ہے لیکن ٹھنڈے پانی سے ہرگز نہ نہایا جائے، روزانہ کھلی ہوا میں بیٹھنا یا غسل آفتابی بھی فائدہ مند رہتا ہے۔فاقہ سے بعض اوقات بے خوابی کی شکایت پیدا ہو جاتی ہے اسے دور کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ گرم پانی کے ٹب میں بیٹھا جائے۔ پائوں کے نیچے گرم پانی کی بوتلیں رکھی جائیں اور ایک یا دو گلاس پانی پی لیا جائے۔
فاقہ کے فوائد
فاقہ کے متعدد فوائد ہیں۔ طویل فاقے کے دوران جسم اپنے اندر موجود محفوظ غذائی مواد سے تقویت (غذائیت) پاتا رہتا ہے۔ مطلوبہ غذائوں (مقویّات) سے محرومی، بالخصوص پروٹین اور چربی وغیرہ نہ پا کر جسم، خود ہضمی کا عمل شروع کر دے گا یعنی اپنی بافتوں  کو جلا جلا کر ہضم کرنے لگے گا لیکن وہ یہ کام بے تحاشا نہیں کرے گا، پہلے مرحلے میں جسم ان خلیوں اور بافتوں کو تحلیل کرے گا یا جلائے گا جو مرض زرو، کمزور، پرانے یا مردہ ہوں گے۔فاقے کے دوران اہم بافتوں، زندگی کیلئے ضروری اعضا، غدودوں، اعصابی نظام اور دماغ کو نہ نقصان پہنچتا ہے اور نہ وہ ”ہضم” ہوتے ہیں، فاقے کا یہی راز ہے اسی میں صحت یابی اور ازسرنو زندگی کا پیغام مضمر ہوتا ہے، دوران فاقہ بیمار خلیوں میں سے امائنو ایسڈز خارج ہونے سے نئے اور صحت مند خلیوں کی افزائش اور تعمیر کی رفتار تیز تر ہو جاتی ہے۔ اخراج کے عمل پر مامور اعضاء یعنی پھیپھڑوں، جگر، گردوں اور جلد کی صلاحیت کار میں خاصا اضافہ ہو جاتا ہے کیونکہ اس عرصے میں وہ خوراک کو ہضم کرنے اور اس کے نتیجے میں فاضل مادوں کے اخراج کی معمول کی ذمہ داریوں سے سبکدوش رہتے ہیں، اس لئے وہ جمع شدہ مادوں اور زہروں کو تیزی سے خارج کر ڈالتے ہیں، فاقہ کے دوران ان اعضاء کو کافی آرام ملتا ہے جو غذا کو ہضم کرنے، اسے جزو بدن بنانے اور حفاظت کرنے کے ذمہ دار ہوتے ہیں، جس کے نتیجے میں مریض کے ہاضمے کا نظام اور خوراک سے قوت حاصل کرنے کی صلاحیت بھی بڑھ جاتی ہے، فاقہ تمام اہم اعضاء کی کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے اور اعصابی اور دماغی قوتوں میں استحکام و توازن بھی لاتا ہے۔
فاقے کا اختتام
فاقے کی کامیابی کا بڑی حد تک انحصار اس امر پر ہے کہ اس کا اختتام کیسے کیا جانا چاہئے؟ اختتام، اس عمل کا نمایاں ترین مرحلہ ہے فاقہ توڑنے کے اہم اصول یہ ہیں 1۔ زیادہ مت کھائیے 2۔ غذا آہستہ آہستہ اور اچھی طرح چبا کر کھائیے 3۔ خوراک معمول پر لانے میں جلد بازی نہ کیجئے 4۔ اگر مائع خوراک سے ٹھوس خوراک تک آنے کے مرحلے کی احتیاط سے پلاننگ کی جائے تو جسم کو کوئی تکلیف یا نقصان نہیں اٹھانا پڑے گا۔ 5۔ تبدیلی کے مرحلے کے دوران مریض کو اپنے آرام کے اوقات کو برقرار رکھنا چاہئے 6۔ فاقے کے بعد صحیح خوراک کا انتخاب اتنا ہی اہم اور فیصلہ کن ہوتا ہے جتنا فاقہ خود اہمیت رکھتا ہے۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

موسم گرما کی سوغات لسی

موسم گرما کی سوغات لسی

موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی دودھ، دہی کا استعمال بھی عروج پر پہنچ جاتا ہے۔ خاص طور پر دیہاتوں میں اس روایتی قدیم مشروب سے لطف اندوز ہوا جاتا ہے۔ لسّی ایک ایسا مشروب ہے جو گرمی کی شدت کم کر کے پیاس کو تسکین پہنچانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ علاوہ ازیں معدہ و جگر جیسے امراض سے نجات دلانے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ حالات بدلنے کے ساتھ ساتھ ہماری روایات اور طور طریقے بھی تبدیل ہو گئے ہیں۔ ایک زمانہ تھا کہ گھر آنے والے مہمانوں کی تواضع لسّی یا چھاچھ سے کی جاتی تھی۔ لوگ ناشتے میں اور دوپہر کے کھانے میں لسّی کا استعمال ضروری تصوّر کرتے تھے لیکن آج کل کے دور میں اس روایتی شفاء بخش مشروب کی جگہ مصنوعی طریقوں سے تیار کی جانیوالی کولڈ ڈرنکس نے لے لی ہے۔ اور اب لسّی کو غریبوں کا مشروب تصوّر کیا جانے لگا ہے۔ مغرب کی روایات اپناتے اپناتے ہم بہت سے ایسے مسائل کا شکار ہو چکے ہیں جن کے مضر اثرات ہماری صحت کو تباہ کر رہے ہیں۔ لسّی پینے سے جوصحت بخش فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔ان کا جائزہ یہاں پیش کیا جارہا ہے۔
پیٹ کے عوارض
لسّی کا استعمال کرنیوالے افراد پیٹ اور آنتوں کے عوارض سے محفوظ رہتے ہیں۔ یورپ میں ہونیوالی حالیہ تحقیق کی رو سے انسان کی آنتوں میں ایک خاص قسم کا جرثومہ پیدا ہوتا ہے جو آہستہ آہستہ ہزاروں کی تعداد میں منتقل ہو جاتا ہے۔ لسّی میں پائے جانیوالے عناصر اس جرثومے کا مقابلہ پیدا کرنے کی صلاحیت کا سبب بنتے ہیں۔
ایندھن کا کام
لسّی میں پایا جانیوالا تیزابی مادہ دماغ کیلئے بطور ایندھن کام کرتا ہے اور کمزور اعصاب کیلئے مفید ثابت ہوتا ہے۔ اسی لئے اسے مقوی اعصاب قرار دیا جاتا ہے۔
ہاضمے میں معاون
لسّی سے غذا کے ہاضمے اور تغذئیے میں مدد ملتی ہے اور نظام انہضام کی کارکردگی بہتر ہو جاتی ہے۔ بدہضمی کے مریضوں کیلئے چاٹی کی لسّی نہایت عمدہ غذا ہے۔
بالوں کی سفیدی
لسّی کا مسلسل استعمال بالوں کو قبل از وقت سفید ہونے سے روکتا ہے۔
دوا کا کام
اسہال، پانی کی کمی اور پیچش جیسے وبائی امراض کے علاج میں لسّی موثر کردار ادا کر سکتی ہے۔
قوت کی بحالی
لسّی کا ایک گلاس گرمی کی شدت کم کر کے جسمانی قوت بحال کرتا ہے۔
دیگر امراض
یونانی اطباء کا ماننا ہے کہ لسّی کا بکثرت استعمال معدہ جگر اور فساد خون کے مختلف امراض کیلئے مفید رہتا ہے۔
صحت مند زندگی
ماہرین طب کا خیال ہے کہ وہ علاقے جہاں دہی اور لسّی کے استعمال کا رواج ہوتا ہے۔ وہاں کے افراد کی صحت اور عمر عام لوگوں کی نسبت زیادہ اچھی اور طویل ہوتی ہے۔
لسّی کے صحت بخش فوائد اپنی جگہ لیکن دمہ، کھانسی دائمی نزلہ اور نقرس امراض میں مبتلا افراد کو دہی اور لسّی سے پرہیز کرنا چاہئے۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

انار کے فوائد

 انار کے فوائد
انار ایک بے پناہ فوائد کا حامل پھل ہے ۔ حضورۖ نے ارشاد فرمایا کہ جنت کا پھل انار ہے ۔ حضرت علی سے روایت ہے کہ حضور ۖ نے فرمایا جس نے انار کھایا اللہ تعالیٰ نے اس کے دل کو روشن کر دیا ۔ احمد زہبی سے روایت ہے کہ جب بھی کسی نے انار کھایا شیطان اس سے دور بھاگ گیا ۔ قرآن مجید نے انار کو جنت کا میوہ قرار دے کر مختلف مقامات پر ذکر کیا ہے ۔ انار کا استعمال ذیابیطس کے مریضوں کے لئے بے حد مفید ہے ۔ انار کا اصل وطن ایران ہے ۔ اور اس کی باقاعدہ کاشت بھی سب سے پہلے ایران میں شروع ہوئی ۔ انار میں فولاد اور ہائیڈ رو کلورک ایسڈ موجود ہوتے ہیں ۔ انار کھانے سے بھوک کھل کر لگتی ہے ۔ انار میں وٹامن اے ‘ وٹامن بی ‘ کافی مقدار میں موجود ہوتا ہے ۔ انار میں موجود نمک کا تیزاب معدے کو طاقت دیتا ہے اور غذا کو ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے ۔ انار دل کو طاقت دیتا ہے اور جسم میں صاف خون پیدا کرتا ہے ۔ انار ورم جگر ‘ یرقان ‘ تلی کے امراض ‘ گرم ‘ کھانسی ‘ سینے میں درد ‘ بھوک میں کمی ‘ ٹائیفائیڈ کے لئے مفید ادویاتی اور قدرتی غذا ہے ۔ انار کے رس میں شہد کا اضافہ کیا جائے تو بڑھاپے میں کمی ہوتی ہے انار کے ایک پاؤ جوس میں دو چپاتیوں کے برابر غذائیت موجود ہوتی ہے ۔ معدے کی کمزوری کے لئے انار مفید پھل ہے ۔ چنانچہ یہ مقوی معدہ جگر کے علاوہ مقوی سینہ ہے ۔ انار پھیپھڑوں سے بلغم نکال کر طاقت دیتا ہے ۔ اس میں وٹامن سی ‘ فاسفورس ‘ سوڈیم ‘ کیلشیم ‘ سلفر ‘ آئرن جیسے اجزاء بھی وافر پائے جاتے ہیں ۔ یہ مختلف امراض کے بعد کی کمزوری کو دور کرتا ہے اور اس طرح ایک اعلیٰ ٹانک ہے ۔ خون کی کمی ‘ بلڈ پریشر ‘ بواسیر اور ہڈیوں کے درد میں انار کو آیورویدک ‘ ایلوپیتھی اور طب یونانی میں مفید تسلیم کیا گیا ہے ۔ انار کا پھل دل و دماغ کو اس حد تک فرحت اور تازگی دیتا ہے کہ ایک پیغمبرانہ قول کے مطابق اس کے استعمال سے انسان میں نفرت اور حسد کا مادہ زائل ہو جاتا ہے ۔ انار کے چھلکے کے بھی فوائد ہیں ۔ چنانچہ انار ایک مفید پھل ہے جس کے طب میں بے پناہ فوائد ہیں ۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

بلند فشارِ خون کیسے قابو کریں

بلند فشارِ خون کیسے قابو کریں
بلند فشارِ خون جسے ہائیپرٹینشن (Hypertension)

کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کے بارے میں عوامی معلومات کی اشاعت ماضی قریب میں ہوئی ہے بلکہ کسی حد تک یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ اس کے متعلق وسیع جانکاری موجودہ سائنسی دور ہی کی مرہون منت ہے ماضی میں اس مرض نے لاتعداد مریضوں کو اپنے خونی پنجے میں جکڑا۔ بہت ہی کم لوگوں کو اس مرض سے واقفیت حاصل ہوئی ہے۔ اور وہ بروقت اس کی روک تھام میں مصروف ہو جاتے ہیں
ماہرین نے اس مرض کے بارے میں کچھ اعداد و شمار بھی جاری کیے ہیں جن سے اس کی ہولناکی و سنگینی کا ایک مجمل خاکہ سامنے آ جاتا ہے۔ 2002ء میں امریکہ میں تقریباً 261000کل اموات ہوئیں۔ جن میں سے فشارِ خون کے سبب مرجانے والے مریضوں کی تعداد 4970تھی۔ امریکہ میں بلند فشارِ خون کے مریضوں (جن کی عمریں 6سال سے25سال تک ہیں) کی تعداد 65ملین ہے۔ ہر تین بالغ امریکیوں کی چالیس فیصد تعداد بلند فشارِ خون کا شکار ہے۔ 65ملین امریکیوں میں سے ایک تہائی ایسے ہیں جنہیں اپنے بلند فشارِ خون کے بارے میں قطعی علم نہیں ہے۔ فشارِ خون کس وجہ سے لا حق ہوتا ہے۔ اس بارے میں قطعی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ پھر بھی جدید تحقیق اور مختلف تجزیاتی مطالعات سے کم از کم اس امر سے پردہ اٹھ جاتا ہے کہ شریانوں کی مختلف خرابیوں سے اس مرض کا گہرا تعلق ہے جس کا نتیجہ اکثر فالج کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے۔ اور حملہٴ قلب کا تو یہ ایک لازمی جزو ہوتا ہے۔ کہ امریکہ جیسے ترقی یافتہ ملک کے 65ملین مریضوں میں سے ایک تہائی اس مرض کے بارے میں بھی پوری آگاہی نہیں رکھتے تو ہمارا کیا کہنا۔ ہمارے ہاں مریض اسی وقت ہسپتال پہنچ کر انتہائی نگہداشت کے کمرے میں داخل ہو جاتا ہے۔ ہمارے ہاں اس کو بڑھاپے کا مرض سمجھا جاتا ہے اور بوڑھے افراد بھی اس بارے میں ایک بہت بڑی غلط فہمی کا شکار ہیں کہ بلند فشارِ خون صرف ان بوڑھوں کو ہوتا ہے جن کا وزن زیادہ ہوتا ہو یاوہ موٹاپے کا شکار ہوں۔ اگرچہ ایسے افراد کا بلند فشارِ خون میں مبتلا ہونے کا خطرہ دوسروں کی نسبت زیادہ ہوتا ہے، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ دبلے پتلے، کم وزن یا کم عمر افراد کو یہ مرض بالکل نہیں ہوتا۔ اس مرض کا ہماری نجی زندگی سے گہرا تعلق ہے۔ مطمئن، پرسکون، جفا کش اور جسمانی ورزش کا اہتمام کرنے والے زیادہ تر اس مرض کی تخریب کاریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔ خوشحال آرام پسند، سست و کاہل، دفتری کاموں میں مصروف، غصیلے افراد اس کے شکار زیادہ ہوتے ہیں۔ یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ زیادہ موٹے لوگ زندگی کے ایک موڑ پر ضرور اس مرض کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اس سے قبل از وقت بھی اپنا بچاؤ کر سکتے ہیں اور مرض کا شکار ہونے کے بعد بھی اپنا بچاؤ کر سکتے ہیں لیکن اس ضمن میں ایک بات ضرور یاد رکھنی چاہیے کہ مرض لاحق ہونے کے بعد اگر آپ اپنا دفاع کر رہے ہیں تو اس جنگ میں کچھ نہ کچھ نقصان آپ کو ہو چکا ہو گا اور مزید نقصان سے بچنے کے لیے آپ نے ہتھیار اٹھائے ہوں۔ کیا یہ بہتر نہیں ہو گا کہ مرض کے حملہ آور ہونے سے قبل آپ ایسے اقداما ت کریں جن سے یہ نتیجہ حاصل ہو کہ بلند فشارِ خون کے لیے آپ ایک آسان شکار نہیں رہے؟ سب سے پہلے ایسی تدابیر کا ذکر کیا جاتا ہے۔ جن سے بلند فشارِ کون میں مبتلا مریض اور اس سے بچاؤ کے خواہش مند افراد دونوں فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
(Table Salt) خوردنی نمک  کم سے کم استعمال کریں
سرخ گوشت، جسے ہم عرفِ عام میں بڑ اگوشت کہتے ہیں، کم کھائیں
جما ہوا گھی خواہ کسی قسم کا ہو، (دیسی گھی، مکھن، بالائی چاہے دودھ کی ہو یا دہی کی اور بناسپتی گھی) پرہیز کریں غصے میں نہ آئیں
اپنی معاشی حالت پرشاکر و صابر رہیں
بڑی سے بڑی پریشانی اور تکلیف میں صبر کا دامن ہاتھ سے چھوٹنے نہ پائے اور مصیبت کی گھڑی میں اپنے رب کو ضرور یاد رکھیں
ورزش باقاعدگی سے کریں (یاد رہے کہ ورزش کا لازمی مطلب کھلاڑیوں کی طرح اچھل کود نہیں بلکہ لمبی سیر اور طویل فاصلہ طے کرنا جس سے آپ کا جسم گرم ہو اور ہلکا سا پسینہ آ جائے)
سبزیاں، پھل، مچھلی اور پانی زیادہ استعمال کریں
جن لوگوں کو فشارِ خون کی بیماری کچھ عرصے سے لا حق ہے اور اکثر اس مرض کو ادویہ ہی کے ذریعے قابو کرتے ہیں وہ مذکورہ سات تدابیر کے ساتھ ساتھ مندرجہ ذیل ادویہ بھی استعمال کریں اللہ تعالیٰ سے امید ہے کہ وہ شفایابی عطا فرمائے گا
 چھوٹی چندن کے نام سے ایک بوٹی عام طورپر پنساریوں کے ہاں ملتی ہے یہ بلند فشارِ خون کے لیے بے نظیر دوا ہے۔ یہ دوا تقریباً  12گرام کے قریب لے لیں اور کوٹ کر اچھی طرح پیس لیں۔ اور پھر رتی کی مقدار میں صبح و شام پانی سے کھانے کے بعد استعمال کریں۔ اگر مرض کی نوعیت شدید ہو یعنی اس مقدار سے قابو میں نہ آئے تو دن میں تین یا چار مرتبہ استعمال کریں۔ (یہ دوا مستند نباتاتی دوا خانے بھی گولیوں کی شکل میں تیار کرتے ہیں، اگر کوٹنے اور چھاننے کے لیے آپ کے پاس وقت نہ ہوتو بازار سے بنی بنائی مل سکتی ہے لیکن شرط یہ ہے کہ کسی مستند دوا خانے کی بنی ہو)
 اگر بلند فشارِ خون شدید قسم کا نہ ہو، تو کبھی کبھار خفیف مقدار میں کسی پیشاب آور  دوا کے استعمال سے بھی یہ مرض قابو میں آ جاتا ہے ۔ روایتی ادویہ کی جگہ یہ دوائیں فشارِ خون پر بغیر کسی قسم کی دقت کے قابو پا لیتی ہیں۔ پیشاب کے لیے بہترین دیسی دوا شربتِ بزوری تجویز کی جا سکتی ہے۔ یاد رہے کہ مولی اور اس کے پتوں میں بھی یہ خاصیت موجود ہے اس طرح تربوز، خربوزہ، ککڑی اور کھیرا بھی انہی اوصاف کے حامل ہیں اگر کوئی دوسرا مرض لاحق نہ ہو اور یہ چیزیں میسر ہوں تو انہیں کام میں لائیں۔
3 لہسن اس بیماری میں نعمت غیر مترقبہ ہے چونکہ یہ شریانوں کا مرض ہے اور اس میں شریانوں کی لچک ختم ہو جاتی ہے اور شریانوں میں مخصوص مادوں کی رکاوٹ پڑ جاتی ہے۔ دونوں حالتوں میں شریانوں کی ابساط (پھیلاؤ) کی ضرورت ہوتی ہے اور لہسن یہ ضرورت بخوبی پوری کرتا ہے۔ لہسن کے استعمال کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ اسے دودھ یا دہی کی آدھی پیالی میں ڈال دیں۔ لہسن کی دو یا تین پھانکیں کافی ہوں گی۔ صبح اُسے کوٹ کر دہی یا دودھ کے ساتھ استعمال کریں۔ موسم گرما میں دہی اور سرما میں دودھ بہتر ہوتا ہے۔ لہسن کے بارے میں قدیم معا لجین کے رائے یہ ہے کہ یہ جسم سے فاسد مادے خارج کرتا ہے۔
بعض مریض ایسے بھی ہیں جن کو اس مرض کے ساتھ دوسرے امراض نے بھی گھیرا ہوتا ہے۔ اکثر فشارِ خون کے مر یضوں کو قبض کی شکایت ہوتی ہے، کوئی معدے سے بے حال ہوتا ہے اور کسی کے لیے ذہنی اور اعصابی تناؤ باعث پریشانی ہوتا ہے۔
نباتاتی ماہرین کے مطابق مذکورہ امراض بھی کبھی کبھار بلند فشارِ خون کا سبب بن جاتے ہیں۔ یہاں ایک ایسے نسخے کا ذکر کیا جاتا ہے جس میں مذکورہ بیماریوں سے نجات کے لیے باری تعالیٰ نے شفا رکھی ہے۔ ادرک تازہ، پودینہ تازہ، انار دانہ اور لہسن تازہ۔ ان چار چیزوں کو کوٹ کر اسے اپنی خوراک میں بطور چٹنی استعمال کریں لیکن اس میں نمک بالکل نہ ڈالیں۔ یہ ایک عام چٹنی ہے جسے گھروں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ ادرک مقوی اعصاب ہے۔ شیخ الرئیس ابن سینا تحریر کرتے ہیں کہ پودینہ قلبی امراض میں مفید ہے۔ لہسن اور انار دانہ، دل کے مریضوں کے لیے مفید ہونے پر جدید و قدیم ماہرین کے تجربات شاہد ہیں۔
اور آخر میں ایک بار پھر یہ تحریر کیا جاتا ہے کہ اس مرض کو آسان نہ سمجھیں۔ یہ اپنا تخریبی عمل آہستگی سے انجام دیتا ہے اور اس وجہ سے اسے ماہرین نے خاموش قاتل کا نام دیا ہے۔ اپنے معالج سے اس کے بارے میں وقتاً فوقتاً معلومات حاصل کریں۔ اس کی ہدایات کو نظر انداز نہ رکریں۔ ادویہ باقاعدگی سے استعمال کریں۔ باقاعدہ سیر اور عبادت کے ذریعے اپنے رب کو راضی کریں اور اس سے مدد طلب کریں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو صحتِ کاملہ عطا فرمائے۔ (آمین)

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal