Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

قبض کا علاج نبوی صلی اللہ علیہ وسلم

قبض کا علاج نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
اگر اجابت معمول کے مطابق نہ آئے یا آئے تو پاخانہ تھوڑا تھوڑا کئی بار آئے یا روزانہ حاجت ہونے کے بجائے دوسرے، تیسرے روز آئے۔ ان دونوں صورتوں کو قبض کہتے ہیں۔ باقاعدہ اجابت نہ ہونے سے طبیعت مضمحل رہتی ہے جسم کا تھکا تھکا زبان میلی اور بھوک روز بروز کم ہونے لگتی ہے۔ جب آنتوں میں پہلے سے جگہ موجود نہ ہو تو ان میں نئی غذا کا داخل کرنا ممکن نہیں رہتا اور جب غذا اندر نہ جائے تو توانائی میں کمی ایک لازمی نتیجہ ہے۔
آنتوں میں خوراک جب معمول سے زیادہ ٹھہرتی ہے تو وہاں پرسٹراند پیدا ہوکر بدبو دار ریاح پیدا ہوتی ہے۔ اگر رکاوٹ زیادہ ہوتو ان ریاح کا اخراج نہیں ہوتا۔ اس طرح پیٹ بوجھ کے ساتھ ڈھولک کی طرح تن جاتا ہے۔
پیٹ میں ریاح کی کثرت کی وجہ سے دماغ پر بوجھ، چکر، بے خوابی، لازمی نتائج ہیں۔ پیٹ میں جب بوجھ محسوس ہو رہا ہو تو آسانی سے نیند نہیں آتی۔ ڈکار مارنے کی کوشش بذات خود ایک بیماری ہے جس سے اور مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ علاوہ ازیں اطباء کا یہ قول بھی ہے کہ قبض عام بیماریوں کی ماں ہے۔
غذائی علاج
قبض کے علاج کے سلسلہ میں ابتدائی اہم بات غذا ہے۔ پرانی قبض میں مبتلا لوگوں کو کھانا وقت پر کھانا چاہئیے۔ کھانا جو بھی ہو، اس میں پھوک یا ریشہ کی معقول مقدار ہونی چاہئیے۔ گوشت کے ساتھ اگر سبزیاں شامل نہ ہوں تو ان کی کمی پھلوں سے دور ہو سکتی ہے لیکن پھلوں کا جوس یا عرق ہرگز اس ضرورت کو پورا نہیں کرتے۔ آٹا ان چھنا ہو۔
پانی کی مقدار زیادہ بھی قبض کشاء ہے لیکن کھانے کے ساتھ اس کی مقدار بہرحال کم ہونی چاہئیے۔ رفع حاجت کے لئے کموڈ کی نسبت پیروں پر بیٹھنا زیادہ مفید ہے۔ اس شکل میں مریض اپنے بائیں گھٹنے کو جوکہ پیٹ کے ساتھ لگا ہوتا ہے، اگر اندر کی طرف دباکر رکھیں تو یہ بڑی آنت کے آخری حصے پر دباؤ ڈال کر اس میں موجود اشیاء کو اپنے دباؤ کی مدد سے آگے کو دھکیل کر باہر نکلنے پر مجبور کر دیتا ہے۔
علم الغذا کے بارے میں آج سے صدیوں پہلے بڑی اہمیت کا ایک دلچسپ واقعہ یاد آ گیا۔ حضرت ام ایمن رضی اللہ تعالٰی عنہا سفر پر گئیں تو وہاں سے واپسی پر ایک نئے کھانے کی ترکیب سیکھ کر آئیں۔ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کو اس نئے کھانے کی دعوت دی جس کا حال وہ بیان فرماتی ہیں۔
“انہوں نے چھان کر سفید آٹا گوندھا اور بتایا کہ ہمارے ملک کا یہ کھانا ہے جوکہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے تیار کر رہی ہوں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے باریک آٹا دیکھ کر فرمایا کہ تم نے آٹے میں جو کچھ نکالا ہے، اس کو اس میں دوبارہ شامل کرو اور پھر تیار کرو۔“ (ابن ماجہ)یہ واقعہ حدیث کی کئی کتب میں آیا ہے۔
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالٰی عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور تاجدار مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں انہوں نے چھلنی نہ دیکھی تھی اور تنکے وغیرہ پھونک مار کر اڑا دیتے تھے۔ یہی بات حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا سے بھی معلوم ہوتی ہے کہ ان کے گھر میں آٹا چھان کر استعمال کرنے کا رواج نہ تھا۔ ان روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ آٹے سے چھان کر جس چیز کو بڑی محنت اور کاوش سے نکال کر پھر اس کی سفید روٹیاں پکائیں مگر ان کو ہدایت فرمائی گئی کہ وہ چھان کو پھر سے شامل کرکے روٹی پکائیں جس سے چھان کی اہمیت کو آ شکار کیا گیا۔
جدید تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ آٹے کا چھان پرانی قبض اور ذبابیطس کے مریضوں کے لئے بہترین دوائی ہے۔ اس میں ریشے کے علاوہ وٹامن ب طاقت کا باعث ہوسکتی ہے۔ وٹامن ب عضلات کے لئے مقوی ہے۔قبض کا دوسرا اہم علاج غذا اور حاجت کے اوقات کا تعین ہے۔ جب جی چاہا بیت الخلاء چلے جائیں اور جب فرصت نہ ہو یا جی نہ چاہے، ملتوی کر دیا جائے۔ ایسے میں قبض کو صرف ادویہ کی مدد سے وقتی طور پر دور کیا جا سکتا ہے۔ باقاعدہ علاج سے نہیں۔ صُبح اٹھ کر کچھ کھانے کے بعد ایک مقررہ وقت پر بیت الخلاء جانا اہم نکتہ ہے بلکہ مقررہ وقت پر اگر حاجت نہ ہو تب بھی جانا چاہئیے۔ اس طرح وقت پر حاجت ہونے کی عادت بن جاتی ہے مگر اس کے لئے تین اہم لوازمات ہیں۔
* خالی پیٹ بیت الخلاء نہ جائیں۔ ضرور کچھ کھاکر جائیں۔ جیسا کہ نہار منہ شہد پینے کے بعد۔
* رات کو کھانا ضرور کھایا جائے کیونکہ رات کا کھانا نہ کھانے سے صُبح تک 19۔ 18 گھنٹے کا فاقہ بن جاتا ہے۔ اتنے لمبے فاقہ سے خون میں مٹھاس کی مقدار گر جاتی ہے۔ کمزوری کے علاوہ سابقہ غذا کو آگے بڑھانے والا عنصر نہ ہونے کی وجہ سے قبض ہوتی ہے۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالٰی عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ رات کا کھانا ہرگز ترک نہ کیا جائے، خواہ مٹھی بھر کھجور کھا لیں کیونکہ رات کا کھانا ترک کرنے سے بڑھاپا (کمزوری) طاری ہوتی ہے۔
اس سلسلے میں متعدد روایات میسر ہیں جیسے کہ “رات کا کھانا امانت ہے“ اور ارشاد گرامی میں واضح فرمایا گیا ہے کہ رات کا کھانا نہ کھانے سے کمزوری ہو جائے گی۔
* رات کو کھانے اور سونے کے درمیان کم از کم تین گھنٹے کا وقفہ ہونا چاہئیے اور اس وقفہ کے درمیان 500 قدم چلنے سے آنتوں کی توانائی میں اضافہ ہے اور اگلے دن اجابت اطمینان سے ہوتی ہے۔

قبض کشاء ادویات ۔ طب یونانی
جمال گوٹہ۔ جلاب۔ مسبر۔ سقمونیا۔ املتلاس وغیرہ
ان میں جمال گوٹہ اس حد تک مخزش ہے کہ اس کا تیل اگر تندرست جلد پر لگایا جائے تو وہاں پر آبلہ اور پیپ پڑ جاتے ہیں۔ اپنے مضر اثرات کی وجہ سے جمال گوٹہ علاج کے طور پر استعمال نہیں ہوتا۔ اس کے مدبر (اصلاح) کے بعد استعمال کیا جا سکتا ہے۔
چکنائی کی زیادہ مقدار آنتوں میں پھسلن پیدا کرکے اجابت لاتی ہے۔ اس غرض کے لئے روغن بادام، روغن بیدانجیر، کسٹرائیل اور گھی شہرت رکھتے ہیں۔
عضلات میں اگر کمزوری ہو تو یہ بھی قبض کا باعث ہے۔ اس لئے وہ تمام ادویہ جو جسم کو اور بالخصوص اعصاب اور عضلات کو طاقت دیتی ہے جیسے کہ کچلا، ہلیلہ سیاہ لوگ اسی اُمید پر سنکھیا بھی دے دیتے ہیں لیکن سنکھیا معدہ اور آنتوں میں شدید قسم کی خراش ہی نہیں بلکہ سوزش پیدا کرتا ہے۔ اسی لئے دودھ اور گھی میں آمیز کرکے دیا جاتا ہے۔
سنامکی ایک قابل اعتماد اور مفید دوائی ہے۔ اس میں تھوڑی سی خرابی پیٹ میں مروڑ ڈالنے کی ہے۔ وہ اگر تنکے چن کر اور سوئے اور شہد ملاکر استعمال کریں تو انتہائی نفع بخش ثابت ہوتی ہے۔ سوئے پیٹ سے ہوا نکالنے میں شہد آنتوں کو سکون دیتا اور مقوی ہے۔ اس طرح قبض کا باعث اگر آنتوں کی کمزوری بھی ہو تو سنا اور سوئے سے فائدہ ہوگا۔

طب نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
قبض کے مسئلہ کو تاجدار انبیاء صلی اللہ علیہ وسلم نے جس شاندار اور سائنسی طریقہ سے حل فرمایا ہے، طب جدید آج بھی اس سے بہتر لائحہ عمل تجویز نہیں کرسکی جس پر عمل کرتے ہوئے قبض کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

حفظ ماتقدم : آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اوقات خوراک متعین فرما کر اور آنتوں کے Gastro.colic reflex

سے بھرپور فائدہ اٹھایا ہے۔ جیسا کہ نہار منہ شہد کا استعمال آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنی روزمرہ کی عادت تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشہ دار غذاؤں پر اصرار فرمایا۔ ان چھنے آٹے کی تاکید فرمائی۔ “اپنے دسترخوان کو سبز چیزوں سے مزین کرو۔“ یہ ایک جامع ارشاد ہے جوکہ پیٹ میں اتنا بھوک پیدا کرتا ہے کہ آنتوں میں اخراج کا عمل خیرو خوبی سے وقوع پذیر ہوتا رہے۔

علاج بالغذا : قبض کی ابتدائی حالتوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ادویہ کی بجائے کھانے پینے کی چیزوں کو دوا کے طور پر استعمال فرمایا ہے۔
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا روایت فرماتی ہیں۔
“جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کسی کو لایا جاتا کہ اس کو بھوک نہیں لگتی تو ارشاد ہوتا کہ اس کو جو کا دلیہ کھلایا جائے۔ پھر فرمایا کہ خدا کی قسم جس نے مجھے حق کے ساتھ پیغمبری عطا کی ہے۔ یہ پیٹ کو اس طرح صاف کر دیتا ہے کہ جیسے تم میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھو کر اس سے غلاظت کو اتار دیتا ہے۔
یہ ایک بڑی خوبصورت مثال ہے کہ کیونکہ جو میں باریک ریشہ کثیر مقدار میں ہوتا ہے۔ یہ پیٹ میں جاکر پھولتا ہے اور آنتوں میں بوجھ کی کیفیت پیدا کرکے اجابت کے عمل کو تیز کرتا ہے۔ جو میں لحمیات کے اجزاء بھی ہوتے ہیں جو جسم کو توانائی مہیا کرتے ہیں۔ اگر کسی کو کمزوری کی وجہ سے قبض محسوس ہو رہی ہو تو جو کھانے سے اس کا مداوا بھی ہو جائے گا۔
تاجدار انبیاء صلی اللہ علیہ وسلم نے انجیر کی یہاں تک تعریف فرمائی کہ اسے جنت کا میوہ قرار دیا۔ چنانچہ حضرت ابوذر رضی اللہ تعالٰی عنہ روایت کرتے ہیں کہ تاجدار انبیاء صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔ “انجیر کھایا کرو۔ اگر مجھ سے کہا جائے کہ کیا کوئی پھل جنت سے زمین پر آ سکتا ہے تو میں کہوں گا کہ ہاں یہی ہے۔ یہ بلاشبہ جنت کا پھل ہے اسے کھایا کرو کہ یہ بواسیر کو کاٹ کر رکھ دیتا ہے اور گھنٹیا میں مفید ہے۔“
ہم جانتے ہیں کہ بواسیر پُرانی قبض، جگر کی خرابیاں اور پیٹ کت آخری حصہ میں خون کی نالیوں میں دوران خون سست پڑ جانے سے پیدا ہوتی ہے۔ جب یہ ان کا علاج ہے تو مطلب یہ ہوا کہ انجیر قبض کو دور کرتی ہے۔ جگر کے لئے مصلح ہے اور خون کی نالیوں میں دوران خون کو دُرست کرتی ہے۔
انجیر کی ساخت میں موجود چھوٹے چھوٹے دانے پیٹ میں جاکر پھول جاتے ہیں۔ ان کا اسبغول کی مانند پھولنا بھی قبض کو دور کرنے کا ذریعہ بن جاتا ہے۔
حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ تعالٰی عنہا سے تاجدار مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ تم اپنے پیٹ کو چلانے کے لئے کیا استعمال کرتی ہو۔ میں نے بتایا کہ شبرم لیتی ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ تو بہت گرم ہے۔ پھر اس کے بعد میں سناء استعمال کرنے لگی کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ اگر کوئی چیز موت سے شفاء دے سکتی ہے تو وہ سناء ہے۔ (ابن ماجہ)
سناء کی مفید قسم وہ ہے جو وادی مکہ میں پیدا ہوئی ہے۔ اس کے پتے نشتر کی شکل کے اور دونوں طرف سے چکنے ہوتے ہیں۔ ان کی پھلی گول اور پھول سبزی مائل سنہرے لگتے ہیں۔ اس کا بیج مصر میں بویا گیا مگر زمین کی وہ تائید حاصل نہ ہوسکی۔ اسی طرح بھارت اور سکھر میں پیدا ہونے والی سناء فوائد کے لحاظ سے تیسرے درجہ پر ہے کیونکہ ان اجزاء عاقل کی مقدار کم ہوتی ہے۔
اطباء نے سناء کا استعمال دسویں صدی سے شروع کیا۔ البتہ بوعلی سینا اسے مفید قرار دے چکے ہیں۔ عربوں کو دیکھ کر بھارتی وید بھی اس کے مدح ہوگئے اور اب اس کے کئی متعدد نسخے مرتب ہوئے ہیں۔
بہرحال قبض کے بارے ماہرین کی تازہ ترین رائے کے مطابق اس کا علاج ادویہ کی بجائے غذا میں ریشہ دار اشیاء کے استعمال میں اضافہ (پھل اور سبزیاں) سے کیا جائے۔ آج کے تمام مشاہدات اور ایک ہزار سال کے تجربات سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قبض کے علاج میں جو ارشادات فرمائے ہیں، سائنس اپنی تمام تر کاوشوں کے باوجود ان کے برابر بھی نہیں آ سکی۔ ان کے اہم نکات کا خلاصہ یہ ہے۔
* کھانا وقت پر کھایا جائے۔
* رات کے کھانے کے بعد جلد نہ سویا جائے اور پیدل چلا جائے۔
* کھانے سے پہلے تربوز یا خربوزہ پیٹ کو صاف کرتا ہے۔
* ناشتہ میں جو کا دلیا آنتوں کو صاف کرتا ہے۔ جا سکتا ہے جس کے لئے خود علاج کرنے کی بجائے کسی مستند معالج سے رجوع کرنا چاہئیے کہ یہ بیماری خطرناک ہو سکتی ہے
* ریشے دار غذائیں کھائی جائیں جیسا کہ سبزیاں یا پھل۔
* آٹا چھان کر نہ پکایا جائے کیونکہ اس کی بھوسی قبض اور دل کا علاج ہے۔
* خشک انجیر کے 3۔ 2 دانے ہر کھانے کے بعد کھانے سے نہ صرف قبض ختم ہو جاتی ہے بلکہ یہ بواسیر کا علاج بھی ہے۔
* ان تمام کوششوں کے باوجود اگر قبض میں بہتری نہ ہو تو سب سے پہلے زیتون یا اس کا کوئی مرکب نسخہ استعمال کیجئے۔
اگر ان تمام کوششوں کے باوجود قبض دور نہ ہو یا اس کے ساتھ درد، سوزش یا بخار ہو تو ایسے میں آنتوں میں رکاوٹ یا اپینڈکس کا شبہ کیا

 

Read More

حرام چیزیں دواء نہیں بن سکتیں

حرام چیزیں دواء نہیں بن سکتیں

اس میں کوئی شبہ نہیں کہ حرام چیزوں سے کامل احتیاط اور مکمل پرہیز کرنا لازمی ہے اور ان سے گریز ایمان کی علامت ہے اس احتیاط میں ایسے صاحب حوصلہ لوگ بھی نظر آتے ہیں جو ان حرام اشیاء کو دواء کے طور پر استعمال سے ہر حالت میں احتیاط کرتے ہیں، خواہ ان کی جان ہی کیوں نہ چلی جائے ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں، جو بلانیت، سرکشی اور بغاوت کے مرتکب ہوئے، بغیر جان بچانے کے لئے ایسا کر گزرتے ہیں اور اس کو اضطراری حالت قرار دیتے ہیں کہ دواء حرام اشیاء کے استعمال کو وقتی طور پر استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں کرتے، یہ ان کے ضعف ایمان کی نشانی ہے صحیح بخاری میں ہے، ابن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، اللہ تعالٰی نے ان چیزوں میں شفاء نہیں رکھی ہے جنہیں تم پر حرام کر دیا ہے مذید فرمایا بے شک اللہ تعالٰی نے مرض بھی ناز ل کیا اور دواء بھی اور ہر مرض کے لئے دوا پیدا کی، اس لئے دواء کیا کرو، البتہ حرام چیزوں سے علاج نہ کرو (سنن ابو داؤد شریف) صحیح بخاری میں حضرت وائل حضرمی رضی اللہ تعالٰی عنہ راوی ہیں کہ طارق بن سولد نے حضور نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآ لہ وسلم سے شراب کے متعلق پوچھا تو حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا، طارق نے کہا کہ بطور دواء استعمال کرنا چاہتا ہوں، حضور رحمت عالم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ وہ دواء نہیں بلکہ بیماری ہے اتنی واضح حدیث پاک کے ہوتے ہوئے بھی بعض لوگ شراب بطور دوا استعمال کرتے ہیں، حالانکہ یہ نہیں سمجھتے کہ اس طبیب روحانی و جسمانی کہ جس کی عقل وفہم و شعور کی گردراہ کو بھی تمام مخلوقات کے حکماء اور صاحبان عقل و دانش کے فہم وشعور کی رسائی ناممکن ہے، آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کے ارشاد گرامی کے مقابلہ میں کسی بھی عامی شخص کے قول و فعل کو ترجیح دے لینا کتنی بڑی بد دیانتی، بد عقیدگی اور کھلم کھلا جہالت ہے، ایک مسلمان کی شان تو یہ ہے کہ جان جاتی ہے تو جائے مگر فرمان مصطفٰی صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم پر آنچ نہ آنے دے

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

امراض قلب کے بار ے میں

آج کل امراض قلب کے بار ے میں روزانہ ایسی خبریں سننے کو ملتی ہیں کہ فلا ں شخص دل کا دورہ پڑنے سے چل بسا  فلا ں اختلا جِ قلب  اور خفقان قلب کا مریض ہے، فلا ں کا دل بڑھ گیا ہے وغیرہ   طبی حلقو ں کی طر ف سے امراضِ قلب کو ختم کر نے کے لیے خصوصی توجہ دی جارہی ہے  لیکن اس سب کو ششو ں کے با وجود، نتائج حسبِ منشاءبرآمد نہیں ہو سکے  اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ امراضِ قلب کو جب تک بالاعضا ءسمجھنے کی کو شش نہیں کی جائے گی اس وقت تک یہ مسئلہ تشنہ تکمیل ہی رہے گا  دردِ         دل کا طبی نام وجع القلب ہے  اکثر چالیس سال کی عمر کے بعد ہوا کر تا ہے   مردو ں کی نسبت عورتیں اس مر ض میں زیادہ مبتلا ہو تی ہیں   ویسے آج کل عمر کی کوئی حد نہیں رہی نوجوانوں بلکہ بچو ں میں بھی اکثر یہ مرض دیکھا گیاہے
اسبا ب
دردِ دل دراصل دل میں شریا نو ں میں سکیڑ و انقباض کی وجہ سے ہو تاہے  کیمیا وی طور پر خون میں ترشی و تیزابیت اور خلطِ سود ا کی زیادتی سے خون کے قوام میں گاڑھا پن پیدا ہو جاتاہے   جو شریانو ں میں با ٓسانی گردش نہیں کر سکتا  ریا ح کی کثر ت، خون کا گاڑھا پن اور شریا نو ں کا سیکٹر ہی دردِ دل کا سب سے بڑا سبب ہو تاہے   اس کے علا و ہ گو شت ، انڈا، مچھلی اور ترش اشیا ءکا کثرت سے استعمال، پیٹ میں ریاح، قبض، نفخ ، بد ہضمی ، شراب اور تمبا کو نوشی ، نشہ آور اشیا ئ، مشروبات کا کثرتِ استعمال بھی دردِ دل کا سبب ہو تاہے   نفسیاتی اسباب میں غصہ کا ہونا اور کیفیا تی اسباب میں خشکی سردی کا بڑھ جانا بھی دردِ دل کا سبب بنتا ہے
علا مات
دورہ مر ض سے پہلے مریض پہلے قدرے بے چینی ، پیٹ میں ریا ح ، گیس ، قبض ، بو جھ اور کوئی چیز اوپر چڑھتی ہوئی محسو س کر تا ہے  اس دوران اگر ریا ح وغیرہ خارج ہو جائے تو آرام آجا تاہے   لیکن اگر ریا ح و گیس وغیرہ کا اخراج نہ ہو تو قلب ، چھا تی اور بائیں کندھے کے نیچے پسلیوں کے قریب سر سراہٹ سی محسو س کرتاہے   کبھی وقفہ وقفہ سے سوئی کی چھبن جیسا درد ہو تاہے   پھر دل یک دم زور زور سے دھڑکنے لگتاہے   دل کی رفتا ر کبھی تیزا ور کبھی سست ہو جا تی ہے  اس وقت اگر منا سب علا ج میسر نہ آئے تو تکلیف بڑھ کر شدید درد شروع ہوجاتا ہے   کیو نکہ دل کو دوران خون جاری رکھنے کے لیے بار بار حرکت کرنا پڑتی ہے   اس لئے درد، ٹیسو ں کی صور ت میں ہو تا ہے  دوران خون کے تسلسل میں رکا وٹ ہو کر پھیپھڑوں میں خون کم ہو جا تاہے جس سے پھیپھڑوں کی حرکا ت کم ہو کر سخت دم کشی اور اختلا ج ِ قلب کی صورت پیدا ہو جا تی ہے   شدید درد سے مریض کا رنگ فق ہو جا تا ہے اور بے ہوشی طاری ہو جا تی ہے  جسم کی رنگت سیاہی مائل اور آنکھوں کے گر د سیا ہ حلقے پیدا ہو جا تے ہیں ۔ نبض حرکت میں تیز ہو جاتی ہے۔ شدید درد اور سخت گھبراہٹ میں مریض انتقال کر جاتا ہے
اصول علا ج
دردِ دل کا علاج لکھنے سے پہلے اصولِ علا ج پیش کرنا ضروری سمجھتا ہوں واضح رہے کہ دردِ دل ہمیشہ دل میں تیزی، خون کے گا ڑھا پن، خلط سودا کی زیادتی اور شریانو ں میں سکیڑ و انقباض سے ہی ہو تا ہے جس کا یقینی و بے خطا ءعلا ج سکیڑ کاکھولنا ہے  شریانو ں کے سکیڑ کو کھولنے کے لیے خلط صفراء ( حرارت ) کا بڑھانا ضروری ہوتاہے  صفراءسے خون کاقوام پتلا ہو کر شریانوں کے سکیڑ کو کھول دیتا ہے  سکیڑ کھلتے ہی دوران خون درست ہوجا تا ہے جو لو گ درد روکنے کے لیے مخدرومسکن دوائیں دیتے ہیں، وہ مریض کو موت کے منہ میں دھکیل دیتے ہیں جس سے اکثر نشہ کی حالت میں ہی مریض کا انتقال ہو جاتا ہے
دورہ کی حالت میں علا ج
جب کسی شخص کے سینے ، بائیں پستان ، کندھے ، بازویا بائیں ٹانگ میں درد معلوم ہو اور پیٹ میں ریاح رکی ہوئی معلوم ہو تو معالج کے آنے سے پہلے مصنوعی ڈکا ر سے پیٹ کی ہوا خارج کرنے کی کو شش کریں  بائیں کندھے، پستان کے قریب سامنے سینے کی زور سے مالش کریں اگر ممکن ہوتو مقامِ قلب پر ٹکور کریں جس سے درد کم ہو جائے گا اندرونی طور پر صرف گرم پانی پلائیں اگر قے وغیرہ ہو جائے تو گرم پانی میں اجوائن دیسی ابال کر شہد ملا کر پلادیں انشاءاللہ فوراً دردِدل کو آرام آجائے گا جب دورہ ختم ہو جائے تو مستقل علا ج کے لیے درج ذیل نسخہ جات استعمال کریں دوبار ہ درد نہ ہو گا  انشاءاللہ
نسخہ جا ت
 اجوائن دیسی 1 تولہ،   لہسن 1 تولہ ، آبِ لہسن 5 تولہ ، اجوائن اور لہسن کو باریک پیس کر آبِ لہسن میں کھرل کر کے بڑے چنے کے برابر گولیا ں بنائیں ۔ 1 تا 2 گولی صبح ، دوپہر ، شام نیم گرم پانی کے ساتھ کھا ئیں
یہ نسخہ دردِ دل ، دردِ گردہ کے لیے ایک انمول تحفہ ہے پتھری کو توڑ کر خارج کر تا ہے۔ خون کے قوام کو پتلا کرتا ہے شریا نو ں کے سکیڑ کو کھولنے کے لیے اس سے بہتر کوئی اور دوانہی ہے سنا مکی، قلمی شورہ ، ریوند خطائی برابر وزن لیکر باریک کریں اور بڑے چنے کے برابر گولیا ں بنالیں 1 تا 2 گولی دن میں چار با ر ہمرا ہ گرم پانی  یہ دردِ دل کے لیے نہا یت مفید ہے  یہ ان مریضوں کے لیے بہت مفید ہے جنہیں قبض ہو اور پیشا ب کم ، جلن کے ساتھ آتا ہو

غذا
صبح :  گاجر کا مربہ یا سیب کھا کر اوپر سونف اور چھوٹی الائچی کا قہوہ پی لیں
دوپہر: مولی، گا جر ، شلغم ، مو نگرے ، کدو، توری، ٹینڈے دیسی گھی میں پکا کر استعمال کریں
شام:  دوپہر والا سالن کھا لیں ا و پر اجوائن دیسی کا قہوہ پی لیں
پرہیز : گوشت، انڈے ، چاول ، اچار، آلو ، گو بھی ، ٹماٹر ، مچھلی ، ترش اور ٹھنڈے مشروبات اور شراب نوشی ، چائے کی کثرت ِاستعمال اور کثرتِ مبا شرت سے پرہیز لا زمی ہے

احتیاطی تدابیر
دردِ دل کے دورہ سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ سادہ غذا کھائی جا ئے  غذا اس وقت کھائی جا ئے جب شدید بھوک لگی ہو ، پیدل سیر، رات کو جلدی سو نا، صبح جلدی اٹھنا فائدہ مند ہے
شراب، تمبا کو نوشی اور نشہ آور اشیا ءسے پرہیز ضروری ہے ۔ چائے کی کثرت اور ترش اشیا ءکا استعمال بھی دردِ دل کو دعوت دیتا ہے۔ کثرتِ مباشرت اور غصہ کے جذبات کو کنٹرول میں رکھنا چاہئے  دردِ دل کے مریض خشک فضاءو خشک آب وہوا سے محفوظ رہیں۔ اگر ہو سکے تو مریض کو جون جو لائی کے مہینوں میں مری یا کوئٹہ جیسے صحت افزاءمقامات پر چلے جانا چاہئے  لذت و مسرت کے جذبات اعتدال سے نہیں بڑھنے چاہئیں ، جنسی جذبات سے مغلو ب نہیں ہو نا چاہئے ، جنسی ماحول بھی ایسے مریضوں کے لیے میٹھے زہر سے کم نہیں ہوتا۔ آج کل کی مخلوط تعلیم دردِ دل کا ایک بہت بڑا سبب ہے کیونکہ ایسے ما حول میں رہنے والا جنسی جذبات سے مغلو ب ہونے لگتا ہے۔ جنسی جذبات کا بار بار ابھر نا اور تکمیل نہ پا نا اس کا بڑا سبب ہے

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

بیماریوں میں غذائی بد اعمالیاں

سنگین بیماریوں میں غذائی بد اعمالیاں
مثل مشہور ہے کہ آبیل مجھے مار، سمجھداری کے دعوے دار لوگ بھی غذائی عادات میں فاش غلطیاں کر جاتے ہیں۔ زبان کا چسکا انہیں لے ڈوبتا ہے, یہ جانتے ہوئے بھی کہ سادہ غذا کا معدے پر بہت کم بوجھ پڑتا ہے، ہم مرغن غذاﺅں کے رسیا ہیں۔ دیکھا گیا ہے کہ خطرناک بیماریوں کا شکار عام طور پر صاحب ثروت لوگ ہی ہوتے ہیں, وہ قیمتی مرغن کھانوں کو اپنی امارت کی شان سمجھتے ہیں نتیجتاً دل، جگر ، پھیپھڑوں اور گردوں کی خرابیوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں, ہسپتالوں کا ریکارڈ اس بات کا گواہ ہے کہ اسی فیصد مریض امیر لوگ ہی ہوتے ہیں، دل کا بائی پاس شاذو نادر ہی کوئی غریب کرواتے ہیں، مسلمانی کا دعویٰ کرنیوالے اور اپنے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کے دعویدار غذا کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایات کو یکسر نظر انداز کرکے اپنے دین اور دنیا، دونوں کا نقصان کرتے ہیں آجکل فاسٹ فوڈ کی نئی بدعت چل پڑی ہے غیر ملکی فرمیں دھڑا دھڑ ہوٹلوںکی شاخیں کھول رہی ہیں اور ان کی خوب پذیرائی ہو رہی ہے حرام حلال کا سوال ہی نہیں، کوئی قدغن نہیں بیت الخلا میں اگر آپ ایک گھنٹے کیلئے سافٹ ڈرنک کو ڈال دیں تو وہ فینائل کا کام کرے گا اور پاخانہ صاف ہوجائے گا, کسی جگہ زنگ لگا ہو تو وہ بھی چند یوم سافٹ ڈرنک میں بھگونے پر صاف ہو جائے گا قیا س کریں کہ آپ کے معدے کا کیا حال ہو گا؟ آٹا چھاننے سے گندم کی قدرتی وٹامن نمک فضلا وغیرہ ضائع ہو جاتا ہے آنتوں میں چپکنے والا مواد باقی رہ جاتا ہے جو قبض اور دیگر بیماریوں کا باعث ہے، گوشت خوری تیزابی مادہ پیدا کرتی ہے، تھکان کا باعث بنتی ہے جبکہ سبزی کا استعمال لمبی عمر کا باعث بنتا ہے، اس سے دل کو نقصان نہیں پہنچتا  کینسر کا خطرہ بھی نہیں ہوتا۔ سفید چینی کا زیادہ استعمال ذیابیطس، جگر اور آنتوں کے امراض کا باعث بنتا ہے  کھجور، کشمش اور شہد جیسی نعمتیں موجود ہیں سفید چینی کے میٹھے زہر سے بچنا ضروری ہے، نمک کا زیادہ استعمال بھی سخت نقصان دہ ہے۔یہ کسی عمدہ سے عمدہ کھانے میں زیادہ مقدار میں پڑ جائے تو وہ زہر بن جاتا ہے، اس کی زیادتی سے گردوں، جگر اور آنتوں کے امراض سر اٹھا لیتے ہیں۔ پھل، سلاد، اناج اور دہی میں نمک ڈالنا غلط رواج ہے، بھوک انسانی جسم کی قدرتی ضرورت ہے اس سے ہر ایک چیز ذائقہ دار لگتی ہے۔کم بھوک پر اچار ، مربہ، سرکہ اور دیگر طرح کے مصا لحہ جات کی ضرورت محسوس کی جاتی ہے ان کے زیادہ استعمال سے بھی صحت بگڑ جاتی ہے، قدرتی خوراک پھل سبزیاں بہت بڑی نعمت ہیں پھر دو کھانوں کے درمیان چھ گھنٹے کا وقفہ ضروری ہے حکیم محمد سعید صرف ایک وقت کھانا کھاتے تھے اور سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل پیرا تھے۔ آپ کم از کم صرف دو ٹائم کھانا کھایا کریں اور دو کھانوں کے درمیان کچھ نہ کھائیں۔ تمام اچھی ہدایات سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں موجود ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے غصہ کرنے سے سختی کے ساتھ منع کیا ہے یہ پاگل پن کی ہی ایک قسم ہے۔ ہاضمہ اور صحت بھی خراب ہوتی ہے مثبت خیالات ہی روحانی اور جسمانی صحت کے ضامن ہیں۔ اپنی غذا میں مائعات و مشروبات کا استعمال کم سے کم کریں  کیونکہ ان سے وزن بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے چائے یا کافی کے صرف دو کپ تک استعمال کریں لیکن بہتر ہو گا کہ آپ مکمل طور پر ترک کر دیں۔ سبز چائے میں کیلوریز بالکل نہیں ہوتیں لیکن اس میں میٹھا استعمال نہ کریں  میٹھے سے پرہیز خاص طور پر دبلے ہونے کیلئے بہت زیادہ مفید ہے کیونکہ اس میں رطوبت اور پیشاب کے اخراج کے اجزاءہوتے ہیں۔ کھانے میں پودینہ، اجوائن، سونٹھ، سفید زیرہ، زیتون شامل کریں۔ لیموں کا رس بھی پیشاب کے اخراج کا کام دیتا ہے، دودھ بغیر بالائی کے پئیں دوپہر کے کھانے میں کچی سبزیاں اور پھلوں کا استعمال کریں تمام کھانے احتیاط سے پکائیں اور ان کی زیادہ سے زیادہ غذائیت کو برقرار رکھیں یعنی یا تو کچی سبزیاں کھائیں یا ہلکی سی اُبال لیں یا پھر بھاپ دیکر اتار لیں اس طرح خوراک میں کیلوریز نہیں بڑھیں گی گوشت کو بھون لیں، بھونتے وقت پانی اور گھی نتھار لیں کیونکہ یہ موٹاپے کا ایک اہم ذریعہ ہے، اپنی خوراک میں زیادہ گرم تاثیر والی چیزوں سے پرہیز کریں سبزیوں اور پھلوں سے علاج فوری طبّی امداد
سبزیوں اور پھلوں سے علاج، فوری طبّی امداد

بھاپ کی جلن
اگر ہاتھ یا جسم کا کوئی حصّہ بھاپ سے جل جائے تو کچّا آلو پیس کر لگا دیں چند منٹوں میں ہی کافی آرام محسوس ہوگا ، کچّے آلو لگانے سے جلن میں کمی ہو جائے گی۔زیادہ چھینکیں روکنے کے لیئے

سبز دھنیا سونگھنے سے زیادہ چھینکیں آنا بند ہوجاتی ہیں

آدھے سر کا درد

لیموں کے چھلکے پیس کر سر اور پیشانی پر ملنے سے آدھے سر کا درد جاتا رہتا ہے۔یا پھر تھوڑے سے تازہ پسے ہوئے لہسن میں تھوڑا سا شہد ملا لیں ( شہد اور لہسن کی مقدار برابر ہو ) اور جس جانب درد ہو اس طرف کنپٹی پر لیپ کی طرح لگا دیں ، درد میں فوری افاقہ ہو گا

معدے کا السر

2 عدد کچّے کیلے لیں اور چھلکا اُتار کر کیلے کو دھوپ میں سُکھا لیں اور پھر کوٹ کر سفوف بنا لیں۔خالی پیٹ آدھا چائے کے چمچ پانی کے ساتھ 4 دن تک کھائیں ،افاقہ ہوگا

الرجی کا خاتمہ

الرجی کسی طرح کی ہو اگر بند گوبھی روزآنہ خالی پیٹ 50 گرام سلاد یا ایسے ہی کھائیں تو 20 دن تک کھانے سے الرجی ختم ہو جائے گی

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

کار آمد نسخے

کار آمد نسخے
لیجئے جناب آپ بھی کیا یاد کریں گے، کس حکیم سے پالا پڑا تھا۔۔۔اگر کسی کو اس نسخے کے خالق کا نام معلوم ہو تو ضرور بتائیں
جہاں تک کام چلتا ہو غذا سے
وہاں تک چاہیئے بچنا دوا سے
اگر تجھ کو لگے جاڑے میں سردی
تو استعمال کر انڈے کی زردی
جو ہو محسوس معدے میں گرانی
تو چکھ لے سونف یا ادرک کا پانی
اگر خوں کم بنے، بلغم زیادہ
تو کھا گاجر چنے شلغم زیادہ
جو بدہضمی میں تو چاہے افاقہ
تو کرلے ایک یا دو وقت فاقہ
لو پیچش ہو تو پیچ اسطرح کس لے
ملا کر دودھ میں لیموں کا رس لے
جگر کے بل ہی ہے انسان جیتا
اگر ضعفِ جگر ہو کھا پپیتا
جگر میں ہو اگر گرمی دہی کھا
اگر آنتوں میں خشکی ہے تو گھی کھا
تھکن سے ہوں اگر عضلات ڈھیلے
Read More

نسخہ برائے ہاضمہ اگر قبض رہتی ہو

نسخہ برائے ہاضمہ
نسخہ الشفاء  :      دھنیا  10 گرام، تخم الائچی خورد  10 گرام، تخم الائچی کلاں  10 گرام، سونف 10 گرام،  پودینہ  10 گرام،  اجوائن  10 گرام،  پپیتہ خشک شدہ ’تازہ پپیتہ لے کر چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیں اور دھوپ میں خشک کر لیں  50 گرا م،  فلفل دراز  6 گرام،ست لیموں   6 گرام، زیرہ سفید  6 گرام،  امچور  6 گرام
 ترکیب تیاری : تمام اشیا کو اچھی طرح صاف کر کے پیس لیں ( اگر قبض رہتی ہو تو موٹا پیسیں اور اگر نا رہتی ہو تو باریک پیسیں )
مقدارخوراک: 1 سے 2 گرام ( یا چھوٹا چائے کا چمچ آدھا کھانہ کھانے کے بعد استعمال کر لیں )، 2 ماہ کھائیں اور اس کے بعد جب کبھی ضرورت  محسوس ہو تو اسستعمال کر سکتے ہیں۔
پرہیز: تمام تلی ہوئی چیزیں ، بازاری، معدہ میں بوجھ ڈالنے والی اور زیادہ گھی سے پرہیز فرمائیں۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

عرق النساء کیلئے مجرب نسخہ

عرق النساءکیلئے مجرب نسخہ
اکثر چھینکیں آتی ہے اور ہر وقت نزلہ زکام رہتا ہے تو اس کیلئے ساتھ یہ بھی کریں کہ گائے کا خالص گھی ڈراپر میں ڈال کر رات سوتے وقت دونوں نتھنوں میں دو دو قطرے ٹپکائیں چند دن ایسا کرنے سے انشاءاللہ بیماری ٹھیک ہو گی
عرق النساءکیلئے نسخہ
ھوالشافی : سورنجاں شیریں 50 گرام، میتھی دانہ 50 گرام، مجیٹھ 50 گرام، چوب چینی 50 گرام، مصری 50 گرام سفوف بنائیں صبح وشام ایک چمچ دودھ کے ہمراہ شفایابی تک استعمال کریں۔
پرہیز
ترش اشیاء، چاول، گوشت وغیرہ

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

اجوائن دیسی کھا نا ہضم کر تی ہے اور بھوک بڑھ جا تی ہے

عربی کمون ملوکی
فارسی تخم بنگ
انگریزی میں Omum Seedsاجوائن کی دو مشہور اقسام ہیں ۔ اجوائن دیسی او راجوائن خرا سا نی بعض اطباءنے اس کی چاراقسام بتائی ہیں یعنی
(1) اجوائن دیسی
(2) دلجوائن
(3) اجوائن خرا سا نی
(4) اجمو د
لیکن مذکو رہ بالا دونوں اقسام ہی زیا دہ مشہور ہیں ۔ جبکہ دلجوائن ، اجوائن خراسانی اور اجمو د کی مشابہت ضرور ہے مگر خوا ص کے اعتبار سے ان میں اجوائن دیسی کی نسبت خاصا فر ق ہے۔

اجوائن دیسی کے پتے کچھ کچھ دھنیا کے پتوں سے مشابہت رکھتے ہیں ۔ ان میں سے تھوڑی سی تیزی اورتلخی ہوتی ہے۔اس کا پو دا سوئے کے پو دے کی طر ح ہو تاہے ۔ جبکہ اس کے چھو ٹے چھوٹے ، سفید چھتری کی طر ح ملے ہوئے پھول ہو تے ہیں ۔ پھولوں کے بعد چھوٹے چھوٹے بیج لگتے ہیں۔ اور یہی اجوائن دیسی کے دانے کہلاتے ہیں ۔

اجوائن دیسی کے فوائد
(1 ) اجوائن دیسی کھا نا ہضم کر تی ہے اور بھوک بڑھ جا تی ہے ۔
(2 ) کا سر ریا ح ہے ۔ فسا د بلغم اور اپھا رہ کو دور کر تی ہے ۔
(3 ) جگر کی اصلا ح کر تی ہے اور اس کی سختی میں بے حد مفید ہے ۔
(4 ) سدہ کو کھو لتی ہے۔
(5 ) پیشا ب اور حیض کوجا ری کر تی ہے ۔
(6 ) گردہ و مثانہ کی پتھری کوتوڑتی ہے ۔
(7 ) فالج اور اعصابی کمزوری والے مریضوں کے لیے مجر ب ہے ۔
(8 ) جسم کے زہریلے ما دوں کو تحلیل کرتی ہے ۔
(9 ) دل کو طا قت دیتی ہے اور اعصابی دردوں کے لیے بہت مفید ہے ۔
(10) اگر اسے لیموں کے پانی میں رگڑ کر خشک کر کے سفوف بنا یا جائے اور یہ سفوف ایک چمچہ چائے والا ہمراہ پانی دن میں ایک بار استعمال کرنے سے قوت باہ میں اضافہ ہو تاہے ۔
(11) اجوائن کو اگر شہد کے ہمراہ کھا یا جا ئے تو چہر ے اور ہا تھ پا ﺅں کی سو جن میں فائدہ دیتی ہے ۔
(12) کالی کھا نسی دور کر نے کے لیے اگر اجوائن کاپا نی یعنی اجوائن کو پانی میں بھگو کر اور نتھا ر کر پانچ روز تک صبح و شام تین تولے پینے سے انشاءاللہ شفا ہو گی ۔
(13) پیٹ کے درد اور بد ہضمی میں اجوائن اور نمک کی پھکی بناکر کھا نے سے شفا ہو تی ہے ۔ تجر بے میں آیا ہے کہ اس کی ایک خوراک ہی بہت فا ئدہ دیتی ہے ۔
(14 ) اس کا روزانہ استعما ل بمقدار چھ ما شہ ہمراہ پانی بد ن میں چستی لاتاہے ۔
(15) پرانے بخار میں اجوائن دیسی چھ ماشہ ، گلو تین ماشہ رات کو پانی میں بھگو کر صبح رگڑ چھان کر حسب ذائقہ نمک ملا کر استعمال کرنے سے تین سے پانچ دن کے اندر بخار دور ہو جا تاہے ۔ مجر ب ہے۔
(16) زکا م کی صورت میں اجوائن کو گرم کر کے با ریک کپڑے میں پوٹلی باندھ کر سونگھنے سے چھینکیں آتی ہیں جس سے پانی بہہ جا تاہے ۔ اور زکام کا زور کا فی حد تک کمزور ہو جا تاہے ۔
(17 ) ہچکی کو روکنے کے لیے اجوائن دیسی کو آگ پر ڈال کر اگر اس کا دھواں کسی نلکی کے ذریعے نا ک میں لیا جائے تو ہچکی فوراً بند ہو جا تی ہے۔
(18 ) اجوائن کے چند دانے چبا لینے سے قے فوراً رک جا تی ہے ۔ اگر منہ کا ذائقہ خرا ب ہو تو اجوائن کے دانے چبانے سے ٹھیک ہو جا تاہے ۔
(19) اس کے کھا نے سے کھٹی ڈکا ریں آنا بند ہو جا تی ہیں ۔
(20) مر ض برص و بہق میں دیگر نسخہ جا ت میں اجوائن کو شامل کرنے سے اس کی تا ثیر بڑھ جا تی ہے ۔ اور مرض جلدی ٹھیک ہو جاتا ہے۔
(21)بند چو ٹ والی جگہ پر اجوائن کو رگڑ کر شہد میں ملا کر لگا نے سے اس جگہ کا منجمد خو ن جاری ہو جا تا ہے اور درد ٹھیک ہو جا تی ہے۔
(22) بھڑیا بچھو کے کا ٹنے کی صور ت میں اگر فوری طور پر متاثرہ جگہ پر اجوائن کی لیپ کی جائے تو فوراً آرام ہو جا تا ہے۔
(23) پیچش کی صور ت میں اجوائن تین ما شہ اور کلونجی ایک ماشہ ملا کر ہمراہ دہی استعمال کرنے سے فائدہ ہو تاہے.
(24) داد، پیچش اور چنبل میں اجوائن کی اگر مرہم بنا کر لگائی جائے تو چند روز میں فائدہ ہو تاہے۔ اور پھر کبھی زندگی میں یہ تکلیف نہیں ہوتی۔ اس مر ہم کے بنانے کا طریقہ یہ ہے کہ اجوائن چار تولہ ، پھٹکری سفید ایک تولہ توتیا ئے سبز ایک تولہ ، ان تمام چیز وں کو لوہے کی کڑاہی میں آگ پر اتنی دیر رکھیں کہ وہ سیا ہ ہو جائے ۔ پھر مثل سرمہ کر کے ویزلین ملا کر مرہم تیا ر کر لیں ۔ اجوائن ایک ایسی دوا ہے ۔ جس سے تقریباً ہر شخص وا قف ہے ۔ اجوائن کا رنگ سیا ہی مائل بھورا ہو تاہے ۔ اس کے بیج انیسوں کے مشابہ ہو تے ہیں ۔ اس کی بو تیز ہو تی ہے ۔ ا س کا مزاج تیسرے درجے میں گرم و خشک ہوتاہے ۔ عام طور پر اس کی مقدار خوراک تین ما شہ سے چھ ما شہ تک ہو تی ہے

عربی, کمون ملوکی، فارسی: تخم بنگ، انگریزی: Omum Seeds

اجوائن ایک ایسی دوا ہے ۔ جس سے تقریباً ہر شخص وا قف ہے ۔ اجوائن کا رنگ سیا ہی مائل بھورا ہو تاہے ۔ اس کے بیج انیسوں کے مشابہ ہو تے ہیں ۔ اس کی بو تیز ہو تی ہے ۔ ا س کا مزاج تیسرے درجے میں گرم و خشک ہوتاہے ۔ عام طور پر اس کی مقدار خوراک تین ماشہ سے چھ ما شہ تک ہو تی ہے ۔

اجوائن کی دو مشہور اقسام ہیں ۔ اجوائن دیسی او راجوائن خرا سا نی بعض اطباءنے اس کی چاراقسام بتائی ہیں یعنی:

1. اجوائن دیسی
2. دلجوائن
3. اجوائن خرا سا نی
4. اجمو د

لیکن مذکو رہ بالا دونوں اقسام ہی زیا دہ مشہور ہیں ۔ جبکہ دلجوائن ، اجوائن خراسانی اور اجمو د کی مشابہت ضرور ہے مگر خوا ص کے اعتبار سے ان میں اجوائن دیسی کی نسبت خاصا فر ق ہے۔

اجوائن دیسی کے پتے کچھ کچھ دھنیا کے پتوں سے مشابہت رکھتے ہیں ۔ ان میں سے تھوڑی سی تیزی اورتلخی ہوتی ہے۔اس کا پو دا سوئے کے پو دے کی طر ح ہو تاہے ۔ جبکہ اس کے چھو ٹے چھوٹے ، سفید چھتری کی طر ح ملے ہوئے پھول ہو تے ہیں ۔ پھولوں کے بعد چھوٹے چھوٹے بیج لگتے ہیں۔ اور یہی اجوائن دیسی کے دانے کہلاتے ہی ۔
 اجوائن دیسی کے فوائد

1. اجوائن دیسی کھا نا ہضم کر تی ہے اور بھوک بڑھ جا تی ہے ۔
2. کا سر ریا ح ہے ۔ فسا د بلغم اور اپھا رہ کو دور کر تی ہے ۔
3. جگر کی اصلا ح کر تی ہے اور اس کی سختی میں بے حد مفید ہے ۔
4. سدہ کو کھو لتی ہے۔
5. پیشا ب اور حیض کوجا ری کر تی ہے ۔
6. گردہ و مثانہ کی پتھری کوتوڑتی ہے ۔
7. فالج اور اعصابی کمزوری والے مریضوں کے لیے مجر ب ہے ۔
8. جسم کے زہریلے ما دوں کو تحلیل کرتی ہے ۔
9. دل کو طا قت دیتی ہے اور اعصابی دردوں کے لیے بہت مفید ہے ۔
10. اگر اسے لیموں کے پانی میں رگڑ کر خشک کر کے سفوف بنا یا جائے اور یہ سفوف ایک چمچہ چائے والا ہمراہ پانی دن میں ایک بار استعمال کرنے سے قوت باہ میں اضافہ ہو تاہے ۔
11. اجوائن کو اگر شہد کے ہمراہ کھا یا جا ئے تو چہر ے اور ہا تھ پا ﺅں کی سو جن میں فائدہ دیتی ہے ۔
12. کالی کھا نسی دور کر نے کے لیے اگر اجوائن کاپا نی یعنی اجوائن کو پانی میں بھگو کر اور نتھا ر کر پانچ روز تک صبح و شام تین تولے پینے سے انشاءاللہ شفا ہو گی ۔
13. پیٹ کے درد اور بد ہضمی میں اجوائن اور نمک کی پھکی بناکر کھا نے سے شفا ہو تی ہے ۔ تجر بے میں آیا ہے کہ اس کی ایک خوراک ہی بہت فا ئدہ دیتی ہے ۔
14. اس کا روزانہ استعما ل بمقدار چھ ما شہ ہمراہ پانی بد ن میں چستی لاتاہے ۔
15. پرانے بخار میں اجوائن دیسی چھ ماشہ ، گلو تین ماشہ رات کو پانی میں بھگو کر صبح رگڑ چھان کر حسب ذائقہ نمک ملا کر استعمال کرنے سے تین سے پانچ دن کے اندر بخار دور ہو جا تاہے ۔ مجر ب ہے۔
16. زکا م کی صورت میں اجوائن کو گرم کر کے با ریک کپڑے میں پوٹلی باندھ کر سونگھنے سے چھینکیں آتی ہیں جس سے پانی بہہ جا تاہے ۔ اور زکام کا زور کا فی حد تک کمزور ہو جا تاہے ۔
17. ہچکی کو روکنے کے لیے اجوائن دیسی کو آگ پر ڈال کر اگر اس کا دھواں کسی نلکی کے ذریعے نا ک میں لیا جائے تو ہچکی فوراً بند ہو جا تی ہے۔
18. اجوائن کے چند دانے چبا لینے سے قے فوراً رک جا تی ہے ۔ اگر منہ کا ذائقہ خرا ب ہو تو اجوائن کے دانے چبانے سے ٹھیک ہو جا تاہے ۔
19. اس کے کھا نے سے کھٹی ڈکا ریں آنا بند ہو جا تی ہیں ۔
20. مر ض برص و بہق میں دیگر نسخہ جا ت میں اجوائن کو شامل کرنے سے اس کی تا ثیر بڑھ جا تی ہے ۔ اور مرض جلدی ٹھیک ہو جاتا ہے۔
21. بند چو ٹ والی جگہ پر اجوائن کو رگڑ کر شہد میں ملا کر لگا نے سے اس جگہ کا منجمد خو ن جاری ہو جا تا ہے اور درد ٹھیک ہو جا تی ہے۔
22. بھڑیا بچھو کے کا ٹنے کی صور ت میں اگر فوری طور پر متاثرہ جگہ پر اجوائن کی لیپ کی جائے تو فوراً آرام ہو جاتا ہے۔
23. پیچش کی صور ت میں اجوائن تین ما شہ اور کلونجی ایک ماشہ ملا کر ہمراہ دہی استعمال کرنے سے فائدہ ہو تاہے.
24. داد، پیچش اور چنبل میں اجوائن کی اگر مرہم بنا کر لگائی جائے تو چند روز میں فائدہ ہو تا ہے۔ اور پھر کبھی زندگی میں یہ تکلیف نہیں ہوتی۔ اس مر ہم کے بنانے کا طریقہ یہ ہے کہ اجوائن چار تولہ ، پھٹکری سفید ایک تولہ توتیا ئے سبز ایک تولہ ، ان تمام چیز وں کو لوہے کی کڑاہی میں آگ پر اتنی دیر رکھیں کہ وہ سیا ہ ہو جائے ۔ پھر مثل سرمہ کر کے ویزلین ملا کر مرہم تیا ر کر لیں

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal


Read More

کیلا سگریٹ نوشی سے چھٹکارا پانے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے، تحقیق

کیلا نہ صرف کئی غذائی فائدوں کا حامل ہے بلکہ ایک نئی تحقیق کے مطابق یہ موڈ بہتر بنا نے اور سگریٹ نوشی سے چھٹکارا پانے میں بھی مدد گار ثابت ہوتا ہے ۔ کیلے پر کی جانے والی تحقیق کے مطابق یہ پھل توانائی میں اضافے کا بہترین ذریعہ تو ہے ہی لیکن اس میں ایک خاص پروٹین tryptophan ہو تا ہے جو انسانی جسم میں جاکر serotonin میں تبدیل ہوجاتا ہے ۔ serotonin ایک ہارمون ہے جو انسان کو خوش باش رکھنے میں معاون ثابت ہوتا ہے ۔اس کے علاوہ کیلے میں آئرن ، پوٹاشیم اور میگنیشیم بھی ہوتا ہے جو سگریٹ نوشی کرنے والے افراد میں نکوٹین کے مضر اثرات کو کم کرتے ہیں ۔جو لوگ سگریٹ نوشی چھوڑنا چاہتے ہیں کیلا ان کے لئے مدد گار ثابت ہو تا ہے ۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزآنہ دو کیلے کھانے سے جسم میں پوٹاشیم کی کمی پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

یاداشت کی خرابی کا علاج مچھلی کا تیل

یاداشت کی خرابی کا علاج مچھلی کا تیل
ڑی عمر میں یاداشت کا کمزور ہوناایک قدرتی عمل ہے۔تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اپنی خوراک میں مچھلی کا تیل شامل کرنے سے یاداشت کی کمزوری کا عمل سست پڑجاتا ہے اور ان کی یاداشت اس سطح پر لوٹ سکتی ہے جس پر وہ تین سال پہلے تھی۔
ٹیلی گراف میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ماہرین کو اپنی تحقیق سے پتا چلا کہ مسلسل چھ ماہ تک اومیگا تھری سپلیمنٹ استعمال کرنے سے بڑی عمر کے ان لوگوں کو فائدہ پہنچا جن کی یاداشت اور سیکھنے کی صلاحیت سن رسیدگی کے باعث متاثر ہوچکی تھی۔ماہرین نے 485 رضاکاروں کی صحت پر مچھلی کے تیل میں کثیر مقدار میں پائے جانے والے ڈی ایچ اے نامی ایک چربیلے تیزابی مرکب کے اثرات کا جائزہ لیا۔ انہیں معلوم ہوا کہ اس کے استعمال سے ان کی یاداشت اور دیگر دماغی صلاحیتوں میں نمایاں طور پر اضافہ ہوا۔

اس تحقیق کے لیے جن رضاکاروں کا انتخاب کیا گیا تھا، ان کی اوسط عمریں 70 سال تھیں۔ تحقیق سے ظاہر ہوا کہ مچھلی کے تیل کے 900 ملی گرام کے کیپسول روزانہ کھانے سے ان کی یاداشت اتنی بہتری آئی، جیسے وہ اپنی عمر میں تین سال پیچھے چلے گئے ہوں۔

اس تحقیق کے نتائج کے بعد ماہرین نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ مچھلی کے تیل میں پائے جانے والے تیزابی چربیلے مرکب کا استعمال الزائمر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہوسکتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اگر ایسے طریقے دریافت کرلیے جائیں جن سے الزائمر کی ابتدا میں ہی تشخیص ہوسکے تو مچھلی کے تیل کے استعمال سے اس تکلیف دہ مرض پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔

بڑی عمر میں پیدا ہونے والی دماغی پیچیدگیوں پر تیزابی چربیلے مرکبات کے اثرات کے حوالے سے کی جانے والی اس تحقیق کی قیادت بائیو سائنس سے متعلق ایک امریکی کمپنی مارٹک سے منسلک ڈاکٹر کیرن یورکومورو نے کی۔ وہ کائی سے ڈی ایچ اے نامی تیزابی چربیلے مرکبات بنانے میں کامیابی بھی حاصل کرچکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ تجربات سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ جن افراد کو ڈی ایچ اے مرکبات کے سپلیمنٹ دیے گئے تھے،ان میں ان غلطیوں کی تعداد تقریباً نصف ہوگئی جو اس سے قبل وہ یادرکھنے اور سیکھنے کے عمل کے دوران کررہے تھے۔

ان کا کہنا ہے کہ اگر ہم عمر کے تناسب سے اس چربیلے تیزابی مرکب کی کارکردگی کا جائزہ لیں تو یہ کہا جاسکتا ہے کہ ان کی یاداشت اور دماغی کارکردگی کی سطح وہی ہوگئی تھی جیسا کہ وہ اس وقت تھی جب وہ اپنی موجودہ عمر سے تین سال چھوٹے تھے۔

ڈی ایچ اے پر کی جانے والی یہ تحقیق ان دو میں سے ایک ہے جو آسٹریا کے شہر ویانا میں انٹرنیشنل الزائمر ایسوسی ایشن کے سالانہ اجلاس میں پیش کی گئیں۔ الزائمر سے متعلق تحقیق سے یہ ظاہر ہوا تھا کہ الزائمر کے ابتدائی سے درمیانی سطح کے مریضوں کو ڈی ایچ اے مرکب دینے کا ان کی خراب ہوتی ہوئی یاداشت پرکوئی اثر نہیں ہوا۔ تاہم ایسے صحت مند افراد جنہیں اپنی یاداشت کے حوالے سے کچھ شکایات تھیں، اس مرکب کے استعمال سے ان کی یاداشت میں نمایاں بہتری آئی۔

دوسرے مطالعاتی جائزوں اور موجودہ جائزے کے نتائج کو ملا کر دیکھا جائے تو یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ الزائمر کا علاج بیماری کے آغاز میں دماغ میں بیماری سے متعلق پیچیدگیاں پیدا ہونے سے پہلے ہی شروع کردیا جانا چاہیئے۔

الزائمر ایسوسی ایشن کے چیف میڈیکل اینڈ سائنٹیفک آفیسر ڈاکٹر ولیم تھائیز کا کہنا ہے کہ دماغی کارکردگی میں سست روی کو روکنے کے لیے ڈی ایچ اے مرکبات کے استعمال کے بارے میں مشورہ دینا ابھی بہت قبل از وقت ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ ڈی ایچ اے مرکبات کے مضر اثرات بھی ہوتے ہیں، اس لیے ہمیں ان مرکبات کی افادیت کے بارے میں مزید چھان بین کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ الزائمر کا ابتدائی مرحلے میں علاج کے لیے ضروری ہے کہ اس مرض کی جلد تشخیص کو ممکن بنایا جائے۔

ڈی ایچ اے جسم میں قدرتی طورپر معمولی مقدار میں پایا جانے والا مرکب ہے اور اس میں زیادہ تر تیرابی چربیلا مادہ اومیگا تھری موجود ہوتا ہے۔یہ مرکب زیادہ تر دماغ میں پایا جاتا ہے۔برطانیہ میں تقریباً سات لاکھ افراد حافظے کی خرابی کے مرض میں مبتلا ہیں جن میں سے نصف سے زیادہ الزائمر کے مریض ہیں