Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

گندم کے طبی فوائد

حضور اکرم صلی اللہ وسلم نے ساری عمر میدہ اور چھلنی نہیں دیکھی. صحابی رسول سے پوچھا گیا کہ آپ صلی اللہ وسلم جُو کیسے کھاتے تھے تو فرمایا کہ صرف ایک دو پھونک مار کر بقیہ کو بھوسی سمیت کھا لیتے تھے. حضرت عمرنے اپنے عہد خالفت میں گورنروں کو جو سر کلر(ہدایت نامہ) جاری کیا تھا.اس میں بھی انہیں آٹے میں سے چوکر نکالنے سے منع کیا تھا..
” اب جدید تحقیق سے ثابت ہوا کہ گندم کو باریک پیسنے یعنی میدہ بنانے سے اس کے بیس(20) قسم کے اہم اور مفید اجراءضائع ہو جاتے ہیں.گندم کے چھلکے میں کئی قسم کے وٹامن ملے ہوتے ہیں. اس کے علاوہ چوکر بلڈ پریشر ، شوگر، دل کی بیماریوں میں مفید ہے.”

صحت کے لیے مفید رس

پھلوں اور سبزیوں‌کی افادیت سے کون آگاہ نہیں‌ہے آجکل۔ذیل میں کچھ معلومات پھلوں‌اور سبزیوں کے رس ملا کر پینےکئ بارے میں کہ ان سے کون سی بیماری کو فائدہ ہو سکتا ہے یا ہمارے جسم کا کون سا نظام بہتر ہو سکتا ہے‌۔1گاجر+ادرک+سیب: ان تینوں کے رس کو ملا کر پینے سے جسم کے تمام نظام کے فعال ہوتے ہیں‌اور انکی کارکردگی بڑھتی ہے۔
سیب + کھیرا+سلیری:یہ کلسٹرول کو کنڑول کرتے ہیں،کینسر کے اثرات سے بچاتے ہیں،سر کے درد میں‌مفید ہیں‌اور نظام ہضم کی گڑبڑ کو ٹھیک کرتے ہیں۔ٹماٹر+گاجر+سیب:یہ جلد کو نکھارتے ہیں اور منہ کی بدبو دور کرنے میں‌مفید ہیں۔کریلہ+سیب+دودھ: یہ جسم کی اندرونی گرمی جسکے باعث مختلف الرجیس ہو جاتی ہیں اسکو دور کرتے ہیں اور اس سے منہ کی بدبو بھی دور ہوتی ہے۔

کینو+کھیرا+ادرک:یہ جلد کی نمی کو برقرار رکھتے ہیں اور جلد کو بہتر بھی بناتے ہیں۔جسم کی اندرونی گرمی دور کرتے ہیں۔

انناس+تربوز+سیب:یہ مثانے اور گردوں‌کو فعال کرتے ہیں۔اور جسم سے زائد نمکیات بھی خارج کرنے میں‌معاون ہوتے ہیں۔

سیب+کھیرا+کیوی:یہ جلد کی رنگت کو نکھارتے ہیں۔

ناشپاتی+کیلا: یہ خون میں مٹھاس کے اجزء کو ریگولیٹ کرتے ہیں۔

انگور+ترپوز+دودھ+چند قطرے شہد:یہ مقوی ہے وٹامن سی اور بیب کے ساتھ،یہ خلیوں کو فعال کرتا ہے اور امیونے سسٹم کو طاقتور بناتا ہے

خالی پیٹ پانی پینےسے بےشمارنقص پڑجاتےہیں دلیل سے بات کرنے کیلیے رابطہ کریں حکیم محمد عرفان

جوفوائدلکھے ھیں الٹ یھی مرض لگتے ھیں
یوں تو پانی کے بے شمار فوائد ہیں اسے کئی طریقوں سےاستعمال کیا جاسکتا ہے لیکن خالی پیٹ پانی پینے کے بے شمار فوائد ہیں، جنہیں جدید سائنسدانوں نے بھی تحقیق کے بعد مثبت پایا ہے۔ سردرد، بدن درد، نظامِ دل، بلند فشارِ خون، مرگی، موٹاپا، ٹی بی، تیزابیت، معدےکی بیماریاں،آنکھوں کی بیماریاں،ناک کان اور گلے کے امراض، گردے اور پیشاب کی تکالیف کے ساتھ ساتھ دیگر کئی پرانے،پیچیدہ اور نئے امراض پر بھی پانی کے علاج کے ذریعےکامیابی سے قابو پایا جا سکتا ہے۔
طریقہء علاج
 جونہی آپ صبح اُٹھیں اپنے دانتوں کو برش کیے بغیر 160 ملی لیٹر کے چار گلاس پانی پئیں۔
 دانت برش کریں اور منہ صاف کریں مگر 45 منٹ تک مزید کچھ کھانے پینے سے گریز کریں۔
 منٹ بعد نارمل کھا پی سکتے ہیں۔
 ناشتے ، لنچ یا ڈنر کے بعد دو گھنٹے تک مزید کھانے یا پینے سے اجتناب برتیں۔
 جو صبح چار گلاس پانی نہیں پی سکتے انہیں چاہیے کہ جتنا پی سکتے ہیں اتنا پیئیں اور بتدریج اس میں اضافہ کرتے ہوئے 4 گلاس تک لے جائیں۔مدتِ علاج
یوں تو مختلف بیماریوں کے لیے اس طریقہ علاج کو مختلف مدت کے لیے تجویز کیا جاسکتا ہے، چونکہ اس کے کوئی سائیڈ افیکٹس نہیں ہیں اور بیماریوں کے علاج کے علاوہ صحتمند زندگی کو رواں دواں رکھنے کے لیے انتہائی مفید ہے اسلیئے اسے اپنا معمول بنالیں۔ شروع شروع میں آپکو بار بار پیشاب کی حاجت محسوس ہوگی جو کہ بعد میں ختم ہو جائیگی۔

ذیابطیس كیا ہے

ذیابطیس ایك ایسا مرض ہے جس میں لبلبے كے اندر پیدا ہونے والا ایك انسولین نامی ہارمون(كیماوی ماد ہ)پیدا ہونا بند ہو جاتا ہے، یا اگر كافی مقدار میں پیدا ہو بهی رہا ہو تو وہ ٹهیك طرح سے كام نہیں كر پاتاـ اس انسولین نامی ہارمون كا جسم میں كام یہ ہے كہ ہماری خوراك سے حاصل ہونے والی شوگر(گلوكوز) اسی انسو لین كی مدد سے جسم كے خلیوں كے اندر پہنچتی ہےجہاں پر اسے استعمال میں لا كر جسم كیلئے ضروری توانائی حاصل كی جاتی ہےـ چنانچہ ذیابطیس كے مرض میں ہونے والی انسولین كی بے اثری یا كمی كے دو نتیجے نكلتے ہیں۔
 او ل یہ كہ جسم خوراك ( خاص طور پر نشاتے دار غذا) كو توانائی كیلئے استعمال نہیں كر سكتا اور جسم میں توانائی كی شدید كمی واقع ہو جاتی ہےـ جسم كے اندر موجود شوگر چونكہ مناسب انداز میں استعمال نہیں ہو پاتی، اسلئے خون میں ہی جمع ہوتی چلی جاتی ہےـاس طرح خون مین مسلسل شوگر ذیادہ رہنے سے ذیابطیس كی وقتی اور دائمی پیچیدگیاں پیدا ہو جاتی ہیںذیابطیس كی قسمیںذیابطیس كے تمام مریضوں كا مرض ایك جیسا نہں ہوتا ـ اسكی كئی قسمیں ہوتی ہیں اور اسی لحاظ سے ان كے علاج میں بهی كُچهـ نہ كُچهـ فرق ركهنا ضروری ہوتا ہےـ اسكی سب سے عام قسموں میں ذیابطیس نوع اول، ذیابطیس نوع ثانی، حمل كی ذیابطیس، اور ماقبل ذیابطیس كا نام لیا جا سكتا ہےـ

ذیابطیس پر کیسے قابو پایا جا سکتا ہے ؟

اپنے بارے میں ذیابطیس كی تشخیص سنتے ہی اكثر لوگ كافی پریشان ہو جاتے ہیں ـ
اُس كی وجہ اول تو یہ ہے كہ ذیابطیس آپ كو اپنا طرزِ زندگی بدلنے پر مجبور كرتی ہے ـ

ذیابطیس كی تشخیص كے بعد اكثر لوگوں كو اپنی كئی ایسی عادتیں بدلنے كی ضرورت پڑتی ہے جو انہیں بہت پسند ہیں ـ مثال كے طور پر خوش خوراكی اور سہل پسندی ـ
پریشانی كی دوسری بڑی وجہ یہ ہوتی ہے كہ مریض اس مرض كی خوفناك پیچیدگیوں سے ڈرتے ہیں ـیہ دونوں باتیں درست ہونے كے باوجود اتنا زیادہ ڈرنے كی نہیں ہیں ـ جہاں تك عادتوں كو بدلنے كا سوال ہے، تو تهوڑی سی كوشش سے یہ بات انتہائی آسان ہو جاتی ہےـ پهر اس سلسلے میں آپكو بہت سے ماہرین كی مدد بهی دستیاب رہتی ہےـ اك ذرا سی ہمت كی ضرورت ہے اور آپ اپنے مرض پر فتح پا سكتے ہیں جہاں تك پیچیدگیوں كا سوال ہے تو اگر آپ وقت ضائع كئے بغیر اپنے مرض پر قابو پانے كے لئے كمر بستہ ہو جائیں تو ان كا امكان كافی كم ہو جاتا ہےـ درحقیقت آپ ذیابطیس كے ساتهـ بهی اس طرح زندگی گزار سكتے ہیں كہ كسی كو كانوں كان آپ كے مرض كی خبر بهی نہ ہو سكےـ

ذیابطیس اور عطائیت

ذیابطیس كا مرض جس قسم كا طرز زندگی اختیار كرنے كا مطالبہ كرتا ہے، وہ چونكہ اكثر مریضوں كو پسند نہیں ہوتا، اس لئے وہ مسلسل كسی ایسے معالج كی تلاش میں رہتے ہیں جو اُن كا مرض جڑ سے ختم كر دے، اور اُنہیں پهر سے ہر چیز اپنی مرضی اور طلب كے حساب سے كهانے كی اجازت مل جائے، ورزش كی بهی كوئی پابندی نہ ہو، اور دوا بهی نہ كهانی پڑے ـمریضوں كی یہی خواہشیں عطائیوں كے لئے گنجائش پیدا كرتی ہیں ـ اس سلسلے میں بہترین بات تو یہی ہے كہ آپ عطائیوں سے پر ہیز كریں اور اپنے ڈاكٹر صاحب كے مشورے كو سب سے زیادہ اہمیت دیںـ اس كے ساته ساته آپ جتنا ہوممكن ہو، اپنے مرض كے بارے میں علم حاصل كریںـ اپنے مرض كے بارے میں اپ كو اتنا علم ہونا چاہئے كہ كوئی اپكو دهوكہ نہ دے سكےـ اس كے باوجود اگر آپ ہر صورت كسی عطائی كا علاج كروانا ہی چاہتے ہیں تو آپكو 2 باتوں كا خیال ضرور ركهنا چاہئےـ

اول یہ كہ اس دوران مین اپنے خون كی شوگر كو مسلسل چیك كرتے رہیںـ كیونكہ شوگر میں بہتری كا اندازہ لگانے كا یہی سب سے بہترین پیمانہ ہے ـ

 دوسری اہم بات جو یاد ركهنے كی ہے وہ یہ كہ آپكے خون میں شوگر اگر ایك دن بهی زیادہ ر ہتی ہے تو اُسكا آپكو كوئی نہ كوئی نقصان ضرور پہنچتاہےـ اسلئے عطائیت كا تجربہ كرنے سے پہلے یہ طے كر لیں كہ ایسے تجربوں كیلئیے آپ نے كتنے مدت كی حد مقرر كی ہےـ ایسے تجربات كو غیر محدود وقت تك جاری مت ركھیں ـ

درد شقیقہ آدھے سر کا درد علاج

درد شقیقہ آدھے سر کا درد علاج
سر درد کی کئی اقسام ہیں جن میں ایک آدھے سر کا درد ہے جسے درد شقیقہ جبکہ جدید ایلوپیتھی اصطلاح میں مائیگرین کہتے ہیں ۔ بعض اوقات یہ پورے سر میں ہوتا ہے مگر آدھے سر میں کم اور آدھے میں زیادہ ہوتا ہے ۔ درد شقیقہ بڑی شدت سے ہوتا ہے اور مریض کو کسی کام کاج کا نہیں چھوڑتا ۔ بھنوؤں کے اوپر اور ملحقہ حصے کا درد بھی شقیقہ ہی کی ایک قسم ہے ۔
قدیم طبی کتب میں مشرق وسطیٰ کے پہلی صدی کے طبیب الواطیس نے اسے درد سر کی ایک قسم قرار دیا ۔ جالینوس نے شقیقہ کا نام دیا اس وقت سے اسی نام سے معروف ہے ۔ مردوں کی نسبت عورتوں میں زیادہ ہوتا ہے ۔ آدھے سر کا درد عموماً یکایک اور اکثر صبح کے وقت طلوع آفتاب کے ساتھ شروع ہوتا ہے جوں جوں تمازت آفتاب میں اضافہ ہوتا ہے ، درد میں بھی اضافہ ہوتا ہے ۔ چنانچہ جب سورج نصف النہار پر ہوتا ہے تو درد میں شدت غیر معمولی ہوتی ہے ۔ زوال آفتاب کے ساتھ ساتھ اس میں کمی آتی جاتی ہے اور غروب آفتاب کے ساتھ ختم ہو جاتا ہے ۔ اگرچہ یہ درد سر میں ہوتا ہے تاہم پورا جسم اثر پذیر ہوتا ہے ۔ شدت درد سے مریض کو سر پھٹتا ہوا محسوس ہوتا ہے ، آنکھوں کے سامنے چنگاریاں محسوس ہوتی ہیں اور بھنوؤں میں بھی درد ہوتا ہے ۔ دیکھا گیا ہے کہ اس کا دورہ وقفہ وقفہ سے ہوتا ہے ۔ اور بعض لوگوں میں جی متلاتا ہے اور قے آتی ہے ، کبھی تو اس کی شدت درد بھوک کی خواہش ختم کر دیتی ہے ۔ جب دورہ ختم ہو جائے یا درد ختم ہو جائے تو مریض مکمل طور پر اپنے آپ کو صحیح اور پرسکون پاتا ہے ۔جب درد شقیقہ پرانا ہو جائے تو ذرا مشکل سے جاتا ہے ، درد سر کا مادہ عام طور پر شریانوں میں ہوتا ہے ۔ گاہے یہ مادہ میں پیدا ہوتا ہے اس مرض کی خاص علامت یہ ہے کہ شریانیں تڑپتی ہیں جس سے سخت ٹیس اٹھتی ہے اگر شریانوں کو دبا کر تڑپنے سے روکا جائے تو خون اور فضلات کے بخارات جو درد سر کا سبب بنتے ہیں شریانوں سے دماغ کی طرف نفوذ کر جاتے ہیں ۔

طب مشرقی کا معینہ اور بنیادی اصول علاج یہ ہے کہ اسباب مرض کا مداوا کیا جائے یہی وجہ ہے کہ علاج سے قبل اسباب مرض جاننا ضروری ہوتا ہے ۔ درد شقیقہ کے اسباب میں رات کو نیند سے غفلت برتنے والے کی ایک بڑی تعداد پر اس کا شکار ہوتی ہے ۔ نیند کی کمی سے دماغ اور اعصاب متاثر ہوتے ہیں ۔ اس کے علاوہ نزلہ زکام کا رہنا ، عام جسمانی کمزوری ، اور فاسد رطوبات کا بند ہونا شامل ہیں ۔ ایک خیال یہ ہے کہ اس مرض میں موروثی اثرات کو بھی دخل ہے ۔ موسم بھی اس کا ایک سبب ہو سکتا ہے ، بے خوابی سے بھی ہو جاتا ہے ۔ جدید تحقیقات کے مطابق رگوں میں تشنج کی وجہ سے وہ ایک طرف سکڑ جاتی ہیں جس کی وجہ سے دوران خون میں رکاوٹ ہوتی ہے ۔ رگیں پھول کر درد ہوتا ہے ۔

طب مشرقی میں درد شقیقہ کے علاج میں مکمل نیند اور نظام ہضم کی اصلاح کی طرف توجہ دی جاتی ہے ۔ جن حضرات کو یہ درد ہو وہ غذا کم اور زود ہضم استعمال کریں ۔ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بڑھا دیں ، گاجریں اور ان کا جوس اس شکایت میں بہت مفید ہے ۔

بعض لوگ درد سے نجات کے لیے درد کی گولیاں یا مسکن ادویہ استعمال کر کے وقتی سکون حاصل کر لیتے ہیں لیکن یہ طرز علاج سراسر منفی و مضرات کا باعث ہے کیونکہ ان کے ما بعد اثرات سے متعدد مسائل جنم لیتے ہیں جن میں مریض کا ان ادویہ کا عادی بن جانا اور اعصاب کا متاثر ہونا ہے ۔
قبض کی صورت میں رات کو گلقند آفتابی دو تولے تازہ پانی سے کھا لیا کریں ۔
ذیل کا نسخہ دردشقیقہ میں مفید ثابت ہوا ہے ۔
نسخہ الشفاء کنجد سفید 3 گرام ، اسطخودوس 3 گرام ، کشنیز1 گرام ، مرچ سیاہ 3 دانہ ۔
پانی یا دودھ میں پیس کر چھان کر حسب ضرورت چینی کا اضافہ کر کے طلوع آفتاب سے قبل نوش جان کریں کم از کم بیس یوم پی لیں ۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

 

Read More

بادام سےعلاج

بادام سےعلاج
بادام خشک پھلوں میں بے پناہ مقبولیت کا حامل ہے۔ غذائی اعتبار سے بادام میں غذائیت کا خزانہ موجود ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسے متعدد امراض میں بطور علاج استعمال کئے جانے کے علاوہ حکمائ اور اطبائ تمام افراد خانہ کیلئے ہر روز اس کے استعمال پر زور دیتے ہیں۔ بادام کے بارے میں عام طور پر یہی خیال کیا جاتا ہے کہ یہ چکنائی سے بھرپور ہونے کے سبب انسانی صحت خصوصاً عارضہ قلب کا شکار افراد کیلئے نقصان دہ قرار دیا جاتا ہے تاہم اس حوالے سے متعدد تحقیقات کے مطابق بادام خون میں کو لیسٹروں کی سطح کم کرتا ہے اور یوں اس کا استعمال دل کی تکالیف میں فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے نیز اس کی بدو لت عارضہ قلب میں مبتلا ہونے کے امکانات بھی کم ہوجاتے ہیں۔ اس حوالے سے ایک تحقیق کے مطا بق 3 اونس بادام کا روزانہ استعمال انسانی جسم میں کولیسٹرول لیول کو 14 فیصد تک کم کرتا ہے تاہم اس کیلئے ضروری ہے کہ اس نسخے پر عمل درآمد سے قبل کسی حکیم سے مشورہ کیا جائے۔ بادام میں 90 فیصد چکنائی نان سیچوریٹڈ فیٹس پر مشتمل ہوتی ہے نیز اس میں پروٹین وافر مقدار میں پایا جاتا ہے دیگر معدنیات میں فائبر کیلشیم میگنیٹیم پوٹاشیم وٹامن ای اور دیگر اینٹی آکسیڈنٹس بھی وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔ اطبائ کی رائے میں بادام کا استعمال آسٹروپورسس میں بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے تاہم اس کیلئے گندم، خشخاش اور میتھرے کو مخصوص مقدار میں شامل کرکے استعمال کیا جاتا ہے

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

منی خارج ہوتی رہتی ہے دیسی طریقہ علاج

لغتِ جریان Spermatoohoea جریان منی۔ پرمیو۔
 Spermatozoa کرم منی۔مادہ حیات کی اقساماس کی تین بڑی اقسام ہیں
نمبر 1 منی نمبر 2 مذی نمبر 3 ودی
نمبر 1:  تولید حیوانی کی اصل اور بنیاد ہے ۔ اس کی ایک بڑی نشانی یہ ہے کہ کہ فریقین سے حالت انتشار میں کود کر ظہور پزیر ہوتی ہے اور اس کے نکلنے سے فریقین ہلکے پھلکے ہو جاتے ہیں اب یہ چاہے حالت پیداری میں ہو یا کہ حالت استراحت میں ۔
نمبر 2: یہ اول الذکر کی ناقص حالت ہے جو اخراج منی سے قبل یا بعد تھوڑی مقدارمیں نمو دار ہوتی ہے ۔
نمبر 3: یہ بھی اول الذکر کی ناقص حالت ہے،یہ پیشاب کے اول میں یا بعد میں نمودار ہوتی ہے ۔مذی و ودی میں واضح فرق

مذی منی کے ساتھ خاص ہے تو ودی پیشاب کے ساتھ خاص ہے ۔ یاد رکھنے کا ایک اصول ذھن نشین کرلیں کہ منی بھی میم سے شروع ہوتی ہے تو مذی بھی میم سے تو اس کو لازم ملزوم سمجھیں اور بقیہ کو پیشاب کے ساتھ

ایک غلط فہمی کا ازالہ

عمومی طور پر نوجونوں میں یہی معروف ہے کہ جب جسمِ انسانی سے گاڑھا سا پانی نمو دار ہو تو اس کو جریان کہتے ہیں اور فوراً پریشان ہو جاتے ہیں حالانکہ ایسا نہیں ہے ۔
حقیقت تو یہ ہے کہ بھائی جریان کا مرض جریان تصور کرنے والوں میں سو میں سے شاید دس پرسنٹ پایا جاتا ہے۔ وجہ اس کی یہ ہے کہ ہمارے نوجوان دوستوں سے سن سنا کر ذہن میں ایک خاکہ متصور کیے ہوئے ہیں کہ جریان فقط گاڑھے مادہ کے اخراج کا نام ہے جبکہ ایسا قطعاً نہیں ہے ۔

تھوڑی سی اور وضاحت

نظام قدرت ایسا ہے کہ نر جب مادہ سےملاپ کرتا ہے تو دنوں طرفہ تولیدی نظام کے تحت حالت مقاربت میں ایک مادہ نمو پزیر ہوتا ہے تا کہ منی کے اخراج سے پہلے ذکرین(نر و مادہ)میں ایک گریس نما ماحول قائم کردے ہوتا کچھ یوں ہے کہ اخراج منی اتنی تیزی سے ہوتا ہے کہ اگر یہ مذی نامی مادہ نہ نکلے تو یہ ذکرین پر بہت برا اثر ڈالتا ۔ڈاکٹرز کی تحقیقات کے مطابق مذی قدرت کا ایک انمو ل خزانہ ہے ۔
یہہی وجہ ہے کہ اگر جسم انسانی میں اگر مذی کی کمی ہو جائے تو مختلف امراض جنم لیتے ہیں جن میں سے ، احتلام ، رقت انزال ، بے اولادی ، بانج پن ،مقاربت متلذذ نہ ہونا ،فریقین کا ایک دوسرے سے سٹسفائڈ نہ ہونا، عنانیت (نامردی)، وغیرہ اسی طرح ودی کی بھی حا لت ہے کہ پیشاپ کی شدت کو روکنے کے لیے قبل البول یا بعد از بول تھوڑا سا گاڑھا مادہ ذکرین مین آکر اس کی شدت کو روکتا ہے ۔ اور اگر یہ مادہ نہ آئے تو بھی کچھ مرض جنم لیتے ہیں جن میں سے ،بول علی الفراش،چلتے پھرتے بول کا اخراج،بول دموی،قلت بول،ذکر کا سکڑنا،وغیرہے

یاد رکھیں

عمومی طور پر ہمارے نوجوان انہیں تین میں سے دو اقسام کے شکار ہوتے ہیں یعنی مذی اور ودی تو وہ اپنے آپ کو جریان کا مریض تصور کرتے ہیں حالانکہ یہ دونوں فطری عمل تھے یہ نکلنے ہی نکلنے تھے اگر نہ نکلتے تو ہم مر جاتے اگر مرتے نہ بھی تو اور امراض شروع ہو جا تے ۔

جریان کا تعارف

جریان SPERMATORRHOEA
جریان کے لغوی معنی جاری ہونے کے ہیں مجامعت کے سوا بلا ارادہ خواہش منی’ مذی یا ودی کی رطوبت کے جاری ہونے کا نام جریان ہے اس مرض میں معمولی شہوانی خیال یا قبض کی صورت میں بعض اوقات بغیر قبض کے بھی بلا ارادہ عضو مخصوص  سے منی خارج ہوتی رہتی ہے بعض اوقات پیشاب سے پہلے یا بعد یا پھر مکس خارج ہوتی ہے اکثر حالتوں میں کیلشیم اگزیلیٹ’ فاسفورس اور شکر وغیرہ کے مرکبات بھی پیشاب کے راستے خارج ہوتے ہیں جن کا تعلق معدہ کی خرابی’ ضعف گردہ یا ذیابیطس سے ہوتا ہے جسے بعض نیم حکیم لوگ جریان تشخیص کر دیتے ہیں حالانکہ اس کا جریان سے کوئی تعلق نہیں ہوتا بلکہ مندرجہ بالا امراض کا علاج ضروری ہوتا ہے-
یہ درست ہے کہ منی جسم انسانی کی بنیاد  ہے- لہذا اس کے زیادہ اخراج سے جسمانی و جنسی کمزوری لاحق ہو جاتی ہے یہی مرض کچھ تھوڑی بہت تبدلی سے خواتین میں بھی پایا جاتا ہے جس کو اطباء کے ہاں لیکوریا سے یاد کیا جاتا ہے

تشخیص

جوانوں میں یہ مرض آج کل بہت زیادہ ہے  اپنے ہی ہاتھوں مادہِ حیات کا بہاو اس کا اہم سبب ہے پاخانہ کرتے وقت زور لگانا، قبض سے پاخانہ آنے کی وجہ سے پیشاب کے ساتھ پہلے یا بعد میں قوامِ منی خارج ہوجاتا ہے، مرض بڑھ جانے پر معمولی رگڑ، سائیکل اور گھوڑ ے کی سواری اور صنف نازک کو کثرت سے اپنے خیال مین رکھنے سے عمومی طور پرانزال ہو جاتا ہے

مشہور علامات

آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے اور آنکھوں کے آگے پتنگے و چنگاڑیاں اڑتی دکھائی دیتی ہیں گالوں کا پچکنا ، منہ پر چھایاں ، معدہ کی خرابی ، تزابیتِ معدہ، نظر کمزور ، چھوٹی چھوٹی باتوں کو بھول جانا ، چڑچڑا پن ، دماغ کی کمزوری ، کمر درد، سستی، جسمانی کمزوری، کام کرنے کو دل نہ چاہنا وغیرہ اس مرض کی اہم علامات ہیں۔

دیسی طریقہ علاج

نسخہ الشفا : گوکھرو 200 گرام، پھٹکڑی سفید 50 گرام پیس کر رکھ لیں

مقدارخوراک : ایک چھوٹا چمچ چائے والا صبح وشام کچی لسی دودھ والی میں نمک ڈال پندرہ دن استعمال کریں

فوائد : جریان لیکوریا ،گرمی سے پیشاب کی جلن ،کثرت احتلام عورتوں مردو ں کے لیے یکسا ں مفید ایسے ایسے لا علاج مریض تندرست ہوئے کہ بے شمار ادویات کھائیں مگر افا قہ نہ ہو ا عورتوں کالیکوریا ختم ہوجاتا ہے، بھوک بہت لگتی ہے۔

دوسرا علاج

نسخہ الشفا : بہیدانہ 100گرام ، لاجونتی 100 گرام ، سنگھاڑہ خشک 300گرام ، پوٹاشیم بروما ئیڈ گرام 100،گیرو 300گرام، سنگ جراحت 500گرام،باریک پیس کر صبح اور شام  ادھا چمچ ہمراہ تازہ پانی یا دودھ کے ساتھ دس دن استعمال کریں

پرہیز

بُرے خیالات سے بچیں ، ہاتھ کو صرف دعا کے لیے ہی اٹھائیں ،گرم اشیاء سے پرہیزکریں

احتلام

چونکہ احتلام بھی جریان کے ساتھ خاص ہے تو اس کی وضاحت بھی کرنا ضروری سمجھتا ہوں

کیفیت : نیم خوابی کی حالت میں شہوت انگيز خواب دیکھنے کے بعد بلا ارادہ اور بغیر خواہش کے منی کا خارج ہو جانا احتلام کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔

اگرچہ احتلام کو بھی جریان منی وغیرہ کہہ سکتے ہیں۔ لیکن فی الحقیقت احتلام جریان کی ابتداء ہے اور ایسے مریض کثرت سے ملیں گے جنہيں اول اول احتلام کا عارضہ لاحق ہوا ہو۔ اور اسی عارضہ نے بتدریج جریان کی شکل اختیار کر لی ہو جن لوگوں کو جریان کا عارضہ ہونے سے قبل احتلام کا آغاز ہوا ہو وہ دراصل وہی لوگ ہوتے ہیں جن پر شہوانی خیالات کا غلبہ رہا کرتا ہے۔ یا جنہیں ابتداء کوئی ایسا عارضہ لاحق ہوا ہو جس کی وجہ سے اعضاۓ تناسل ذکی الحس ہو گۓ ہوں۔ یا ان میں کم بیش اجتماع خون۔ وہ لوگ بھی احتلام کے مریض دیکھے گۓ ہیں جن کو سن بلوغ تک پہنچنے کے باوجود جماع کرنے کا اتفاق نہ ہوا ہو۔

اس بات کو تمام دنیا تسلیم کرتی ہے۔ کہ انسان پر جس قسم کے خیالات کا غلبہ ہوتا ہے۔ اسی قسم اور اسی نوع کو صورتیں اسے نیند میں نظر آتی ہیں۔ یعنی انسان کی دماغی قوتیں خصوصا قوت متخیلہ نیند کی حالت میں بھی غافل اور معطل نہیں رہتی اور جس قسم کے خیالات بیداری کے عالم میں انسان کے دماغ پر مستولی رہتے ہیں۔ اسی قسم کے خیالات کو قوت متخیلہ نیند کی حالت میں جب کہ گہری نیند نہ ہو حسی لباس پہنا کر حس مشترکہ کے رو برو پیش کر دیتی ہے اس طرح آدمی اسی قسم کے حالات نیند میں بھی دیکھتا رہتا ہے۔ لہذا جن لوگوں کی شہوانی قوتیں حد سے زیادہ تجاوز کر جاتی ہیں نیند کی حالت میں بھی انہیں شہوانی صورتیں دکھائی دیتی ہیں۔ چونکہ خواب کے عالم میں قوت متخیلہ یہ فیصلہ نہیں کر سکتی کہ آیا حقیقتا کوئی شکل و صورت بقید جسم ان کے سامنے موجود ہے یا یہ تمام قوت واہمہ کا کرشمہ ہے کہ گویا وہ حقیقت اور سراب میں مصلقا کوئی تمیز نہيں کر سکتا۔ بلکہ ایک بے حقیقت چيز کو اصل سمجھ لیتا ہے۔ جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ قوت شہوانی میں تحریک ہو کر انزال ہو جاتا ہے اس کے علاوہ قواۓ دماغی نیند کی حالت میں بالخصوص جسم کی اندرونی حرکت سے بہت جلد اور بہت زیادہ متاثر ہوتے ہيں۔

بلکہ یہاں تک تجربہ ہو چکا ہے کہ نیم خوابی کی حالت میں کوئی بیرونی حرکت جس کا اثر اعصا ب محسوس کریں۔ قواۓ دماغی میں ایک بہت بڑی غیر معمولی اور عجیب صورت میں محسوس ہوتے ہیں۔ نیند میں بھی خصوصا جب سیدھے لیٹے ہوں اور اس طرح معدہ سے بخارات سر کی جانب جا رہے ہوں۔ سینہ پر ہاتھ رکھ دینا ایسی ایسی بھیانک صورتیں دکھاتا ہے۔ کہ آدمی سخت خوف زدہ ہو کر چیختا چلاتا رہتا ہے۔ مگر خوف کی وجہ سے اس کا گلہ خشک ہو کر دب جاتا ہے۔ یہاں تک کہ آواز نہیں نکل سکتی اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ گویا سینے پر بے اندا زہ بوجھ پڑا ہوا ہے۔ اور حرکت کی کوشش کرنے کے باوجود حرکت سے معذور رہتا ہے مطلب یہ ہے کہ نیند کی حالت میں اندرونی حرکات بے حد موثر ہوتی ہیں پس جن لوگوں کے اعضاۓ تناسل میں کسی وجہ سے اخواہ دہ حلق سے ہو یا اغلام آتشک اور سوزاک وغیرہ کے باعث اجتماع خون رہتا ہو اور وہ اس وجہ سے ذکی الحس ہو گۓ ہوں یا ان کے ذکی الحس ہونے کا کوئی دوسرا سبب ہو۔ تو وہ چونکہ ادنی حرکت یا تحریک سے حرکت میں آ جاتے ہيں اس لۓ کچی نیند کی حالت میں ان کی یہ حرکتیں جو اعضاۓ تناسل میں پیدا ہوتی ہیں قواۓ دماغ پر اثر کۓ بغیر نہیں رہ سکتیں۔ اور چونکہ بیداری کی حالت میں طبیعت کو ہر وقت اعضا ۓ تناسل کا خیال رہتا ہے۔ اس واسطے کچھ تو اس لۓ کہ عام طور پر طبیعت اعضاۓ تناسل کی تحریک سے مانوس ہے اور کچھ اس لۓ کہ وہ تحریک ہی اعضاۓ تناسل میں ہوتی ہے۔ قوت داہمہ اعضاۓ تناسل کے متعلق حالات اور واقعات کو حسی لباس پہنا کر پیش کر تی ہے جس کا نتیجہ وہی ہوتا ہے جو اوپر بیان ہو چکا ہے۔ بعض عضلات اور اعصاب متعلقہ اعضاۓ تناسل ملکر حرکت میں آ جاتے ہیں اور انزال ہو جاتا ہے گویا اس قسم کے اسباب سے جریان پیدا ہونے سے عموما احتلام کا مرض لاحق ہو جاتا ہے۔

جب احتلام قائم ہو جاتا ہے اور اعضاۓ تناسل اس طرح نیند میں منی خارج کرتے اور ادنی تحریک یا خیال سے متحرک ہونے کے عادی ہو جاتے ہیں تو احتلام کا مرض اس درجہ سے بڑھ کر دوسری صورت اختیار کر لیتا ہے۔ یعنی سوتے وقت بغیر کسی شہوانی تحریک یا صورت دیکھنے کے منی کا اخراج شروع ہو جاتا ہے۔

پہلی حالت تو وہ تھی کہ آدمی واقف ہو جاتا تھا کہ فلاں وقت اسے اختلام ہوا۔ لیکن دوسری شکل میں احساس مردہ ہو جاتا ہے۔ اور اس کو یہ پتہ نہيں رہتا کہ منی کا خراج کس وقت ہوا تھا اور جن لوگوں کو سکی زمانہ میں کثرت احتلام کا عارضہ لاحق رہا ہو۔ اور اب بند ہو گیا ہو مگر اس کے ساتھ ہی وہ روز بروز کمزور ہوتے جاتے ہوں۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

شوگر کے مریض کیا کھائیں

شوگر کے مریض کیا کھائیں
اس مرض کے مریضوں کی تعداد خطر ناک حد تک بڑھ رہی ہے ، اس مرض سے محفوظ رہنے کے لیے ضروری ہے کہ اپنے کھانے پینے پر خصوصی توجہ دیں  ڈائبیٹک پیشنٹ       (شوگر کے مریض )      کے لیے دوا کے ساتھ غذ ا پربھی توجہ دینا ضروری ہے کیوں کہ اس موذی مرض میں پرہیز بہت ضروری ہے ، بعض حضرات پرہیز کے نام پر خو د پر ہر نعمت کو حرا م کر لیتے ہیں اس کے لیے آپ کو ضرف اتنا کرنا ہے کہ غذاوں کے انتخاب میں ڈاکٹروں کے مشورے پر پوری توجہ دیں کیوںکہ متبادل غذاوں کا نظام رہنمائی کے لیے موجود ہے   متبادل غذاوں کا نظام امریکن ڈائبٹک ایسوسی ایشن کی طرف سے 1950کے عشرہ میں متعارف کر ایا گیا تھا وقت کے ساتھ ساتھ اس میں ردو بدل ہوتا رہا  اور آخری تبدیلی یا ترمیم و تنسیخ 1995میں ہوئی ، شوگر کے مریضوں کے لیے غذائی منصوبہ بندی کرنے کیلیے یہ نظام واقعی ایک مدد گار اور اچھی چیز ہے  اس طرح غذاوں کو ان کی غذائیت کی نوعیت او رافادیت کے اعتبار سے چھے گروہوں میں تقسیم کیا گیا ہے اسی طرح متبا دل غذاوں کو بھی چھے فہرستوں میں تقسیم کیا گیا ہے  یہ فہرستیں یا اقسام درج ذیل ہیں
 نشاستہ (کاربوہائیڈ ریٹس )
 گوشت (پروٹین )
دودھ
سبزیاں
پھل
چکنائیاں
مذکورہ بالا تمام فہرستوں میں ہر فہرست متعدد اور متنوع غذائیں رکھتی ہے ، ان کی افادیت کا الگ الگ درجہ ہے جو ظاہر ہے کسی سے کم اور کسی سے زیادہ ہے ،متبادل نظام کا نام اسے اس لیے دیا گیا ہے کہ یہ ایک غذائی فہرست کی چیز کو دوسرے کے متبادل کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے ،استعمال کرتے ہوئے وہ مقدار پیش نظر رکھتے ہیں جو اگلے صفحات میں دی جا رہی ہے ،  تاہم غذائیت میں کوی کمی بیشی نہی ہوتی   کسی بھی غذائی فہرست کی ایک آئٹم میں دی گئی ہے ، مثلااگر آپ کو ناشتہ کے لیے ایک اکائی کا متبادل چننا ہے توآپ ڈبل روٹی کا ایک سلائس یا آدھا کپ دلیہ یا 3/4کپ پکے ہوئے اناج مثلا گندم یا کارن فلیکس کا انتخاب کر سکتے ہیں ، ان غذائی خفیف مقدار مل سکتی ہے ،  یہ سب کچھ آپ کو 80کیلوریز فراہم کر ئے گا ،آپ ان غذاوں میں سے کچھ بھی مقررہ مقدار میں استعمال کر سکتے ہیں کیونکہ ان کی غذائی افادیت ایک جیسی ہے
غذاوں کے انتخاب میں ڈاکٹر کا مشورہ
ممکن ہے ڈاکٹر آپ کوکیلوریز کی روزانہ ضرورت (مجموعی مقدار )بتانے پر اکتفاکرے ، ایسی صورت میں اگلا کام کسی تربیت یافتہ ماہر غذائیت کا ہے کہ وہ مطلوبہ کیلوریز کی مقدار کو غذائی گروہوں میں تقسیم کرے اور پھر ان کیلوریز کی مقداروںکو کاربوئیڈ یٹس پروٹین اور چکنائی کی خفیف مقدار مل سکتی ہے یہ تعین ہو جانے کے بعد متباد ل غذاوںکے نظام کا مرحلہ آتا ہے
متبال غذاوں کا انتخاب دن بھر کے تینوں کھانوں اورایک یاد وقت کے اسٹیکس کے لے کیا جائے گا جو تمام غذائی گروہوں سے ہو گا ، اس لیے مناسب ترین بات یہی ہے کہ پہلے آپ کسی ماہر غذائیت سے مشورہ کر لیں کہ آیا آپ متبادل نظام اپنا سکتے ہیں یا نہیں  اگر آپ خود شوگر کے مریض ہیں تو یہ بات آپ کو غذائی کی اہمیت سمجھنے میں مدد دے گی اور آپ کی اپنی غذائی حکمت عملی زیادہ موثر بنانے میں رہنمائی ملے گی جب  آپ متبادل غذاوں کے نظام کی بنیاد سمجھ جائیں گے تو آپ کو پتا چلے گا کہ خودروزانہ  ترتیب دینا کتنا آسان ہے یہ حقیقت ہمیشہ ذہین میں رکھیے کہ ہر کھانے کے لیے تجویز کردہ جائیں کبھی بھی یہ کوشش مت کریں کہ ایک وقت کے کھانے کے اوقات ہر روز ہی رہیں جو ایک دفعہ مقرر کر لیے جائیں کبھی بھی یہ کوشش مت کریںکہ ایک وقت کے کھانے میں طے شدہ غذاوں کو چھوڑ دیا جائے اوران چھوڑی ہوئی غذاوں کی مقدار اور اگلے  کھانے کے ساتھ استعمال میں لایا جائے، یہ طریقہ کار انتہائی غلط ہو گا اور بہت سے مسائل پیدا کر دے گا  کیوں کہ آپ کا نظام ہضم ایک وقت میں اتنی اضافی غذا کو برداشت نہیں کر سکتا، علاوہ ازیں اس طرح کا ادل بدل دوا    اور غذا کے ترتیب دینا کتنا آسا ن ہے ، یہ حقیقت ہمیشہ ذہن میں رکھیے کہ ہر کھانے کے لیے تجویز کردہ متبادل غذائیں کھائی  جانی  چاہیئے  اور کھانے کے اوقات ہر روز وہی رہیں جو ایک دفعہ مقر کر یے جائیں ، کبھی بھی یہ کوشش مت کریں کہ ایک وقت کے کھانے میں طے شدہ غذاوں کو چھوڑ دیا جائے اور ان چھوڑی ہوئی غذاوں کی مقدارکو اگلے کھانے کے ساتھ استعمال میں لایا جائے
یہ طریقہ کار انتہائی غلط ہو گا ور بہت سے مسائل پیدا کر دے گا کیوں کہ آپ کا نظام ہضم ایک وقت میں اتنی اضا فی غذا کو برداشت نہین کر سکتا علاوہ ازیں اس طرح کا ادل بدل دوا اور غذا کے درمیاں عدم توازن پیدا کر دے گا جس سے اضافی مسائل کا راستہ کھل جائے گا
متبال غذاوں کا نظام سمجھ لینے کے بعد آپ اپنی پسند کامینیو  آسانی سے ترتیب دے سکتے ہیں
متبادل نظام سے آگاہی آپ کو کھانوں میں وسیع تر انتخاب اور متنوع غذاوں کی شمولیت کے قابل بھی بنا دیتی ہے  یہ آگاہی آپ کو تجویز کردہ غذاوں کی درست مقدار کھانے کے قابل بناتی ہے اور کاربوہائیڈ پروٹین اور چکنائیوں کی مطلوبہ دن بھر کی تقسیم پہ نظر رکھنے کی صلاحیت پیدا کر دیتی ہے ، اگر آپ ڈائیٹ پلان (غذائی منصوبے ) میں توازن رہتا ہے کسی ایک پکوان کی ا یک کی بجائے دو پلیٹ بھی لے سکتے ہیں بالفرض آپ کوئی اور غذائی منصوبہ اپنائے ہوئے ہیں تو اسے ڈاکڑ کے مشورہ کے بغیر تبدیل کرنے کی کوشش نہ کریں ،اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کون سا غذائی منصوبہ ذیر عمل لا رہے ہیں غذائیت کے اعتبار سے پکوان کی افادیت آپ کو اپنی غذاوں میں تنوع لانے میں مدد دے سکتی ہے  کھانے پینے کی محتاط عادتیں آپ کو بہتر ی کا احساس دیں گی اور صحت مند بھی رکھیں گی

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More

نزلہ ، زکام ، کیر ا، کا دیسی علاج

نزلہ ، زکام ، کیر ا اور دما غی کمزوری کے لیے  نسخہ
نسخہ الشفاء مغز بادام 50 گرام، سونف 50 گرام،  خشخاش 50 گرام،  ترپھلہ یعنی آملہ بیڑہ اور ہریڑ کو ہم وزن کو ٹ پیس کر ہمراہ دودھ نیم گر م کے ایک چمچ صبح و شام ایک ماہ استعمال کریں

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

 

Read More