Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

تھوک میں خون آنا

یہ ایک بہت بری بیماری ہے جس کو عام طور سے حکیم سِل کہہ دیتے ہیں۔ مگر فی الحقیقت یہ اور بیماری ہے۔ اس کیلئے کیکر کے نرم پتے لے کر گھوٹ لیں اور پھر ذرا سی مصری ملا کر پلا دیں ‘ تھوک میں خون آنے میں مفید ہے ۔دوسرا نسخہ:۔ کیکر کا گوند ساڑھے چار ماشہ ‘ سوا دو تولہ گائے کے گھی کے ہمراہ ملا کر سات روز تک چٹائیں خون بفضلِ تعالیٰ بند ہو جائے گا۔ تیسرا نسخہ:۔ گوند کیکر چھ ماشہ رات کو پانی میں بھگو دیں اور علی الصبح مصری ملا کرپلا دیں فائدہ ہو گا۔ چوتھا نسخہ:۔ گائے کے گھی سے پراٹھے بنائیں اور صبح ناشہ میں نوش کریں خشک کھانسی کیلئے اکسیر ہے۔

سینہ اور پھیپھڑے کی بیماریاں

(کھانسی) اس کی دو قسمیں ہوتی ہیں خشک اور تر۔ خشک کھانسی وہ ہوتی ہے جس میں کھانسنے کے بعد بلغم خارج نہ ہو جبکہ تر کھانسی میں سینے میں بلغم کی گڑگڑاہٹ واضح محسوس ہوتی ہے
ہوالشافی :  گوند کیکر‘ مصری اور شکر تیغال باریک ہم وزن لے کر کوٹ پیس کر چنے کے برابرگولیاں بنا لیں۔ بوقت ضرورت ایک گولی منہ میں رکھ کر چوسیں۔(کہنہ کھانسی) کیکر کی چھال اتار کر خشک کر لیں پھر پاﺅ بھر پانی میں ایک تولہ چھال لے کر جوش دیں جب چوتھائی حصہ باقی رہ جائے تو اتار کر نیم گرم نوش فرمائیں صرف تین روز کے استعمال سے ہی پرانی سے پرانی کھانسی کا خاتمہ ہو جائے گا۔

کان کے امراض

کان کی تقریباً تمام بیماریوںمیں کیکر بے انتہا مفید پایا گیا ہے۔ (کان سے پیپ بہنا) جب کان کے اندر کوئی پرانی پھنسی پھوٹ جاتی ہے تو پھر اس سے پیپ آنے لگتی ہے اور جب زخم پرانا ہو جائے تو پھر وہ ناسور کی شکل اختیار کر لیتا ہے اگر علاج میں کوتاہی برتی جائے تو اس کا نتیجہ بہت بھیانک نکلتا ہے جس سے انسان ہمیشہ کیلئے سننے سے محروم ہو سکتا ہے
روغن اکسیر:  سرسوں کے تیل کو لوہے کی کڑاہی میں ڈال کر آگ پر رکھیں جب تیل جلنے کے قریب ہو تو اس میں کیکر کے پھول ڈال دیں۔ جب پھول جل کر راکھ بن جائیں تو پھر سرد ہونے پر چھان کر شیشی میں محفوظ رکھیں۔ نیم گرم کان میں دو سے تین قطرے ٹپکائیں۔ چند دن میں افاقہ ہو گا۔ (انشاءاللہ)

دانتوں کے امراض

دانت خداوند کریم کی عطا کردہ بیش بہا نعمت ہیں مگر افسوس کہ ہماری لا پرواہی کے باعث یہ عظیم نعمت وقت سے پہلے چھن جاتی ہے۔ کیکر کے کوئلے کو خوب باریک پیس لیں‘ اس میں تھوڑا سا خوردنی نمک ملا لیں لیجئے، منجن تیار ہے۔ صبح وشام انگلی سے منجن لگائیں۔ دانتوں کوموتیوں کی طرح چمکا دے گا۔نسخہ نمبر2۔کیکر کا کوئلہ ایک تولہ‘ پھٹکڑی خام ایک تولہ‘ گیرو ایک تولہ‘ سنگجراحت ایک تولہ‘ عقر قرحا ایک تولہ‘ گل انار ایک تولہ اور نمک حسب ذائقہ تمام اجزاءکو کوٹ کر پیس لیں بس منجن تیار ہے۔ بوقت ضرورت دانتوں پر ملیں اور کم از کم آدھا گھنٹہ تک کلی نہ کریں۔ دانت کا ہر قسم کا درد‘ دانتوںکا ہلنا‘ خون آنا‘ مسوڑھوں کا پھولنا کیلئے انتہائی اکسیر ہے

امراض چشم

آشوب چشم جس کو عام طور پر آنکھیں دکھنا کہا جاتا ہے اس مقصد کیلئے کیکرکے پتوں کو کوٹ کر ٹکیہ سی بنا لیں اور سوقت وقت ٹکیہ آنکھوں پر رکھ کر پٹی باندھ دیں۔ انشاءاللہ ایک ہی رات میں آنکھوں کی سرخی اور درد سے نجات مل جائے گی۔ کیکر کے پتوں کو پانی میں پیس کر دکھتی ہوئی آنکھ کے گرد لیپ کر دیں اس طرح سے بھی تکلیف سے نجات مل جائے گی۔آنکھوں کی سفیدی میں خون کا نقطہ کیکر کے نرم پتوں کی ٹکیہ بنا کر اور گھی میں تل کر آنکھ کے پپوٹوں کے اوپر باندھنے سے مدتوں کا جما ہوا خون تحلیل ہو جاتا ہے۔

بالوں کو سیاہ کرنے کا قیمتی نسخہ

بالوں کو سیاہ کرنے کا قیمتی نسخہ
کیکر کی پھلیاں چار سیر اس وقت لیں جب کہ ان میں خوب رس پڑ چکا ہو مگر اس کا بیج کچا ہو۔ ایک کھلے منہ کے مٹکے میں 20 سیر پانی ڈال کر مذکورہ پھلیاں اس میں ڈال دیں۔ پھر آدھا سیر لوہے کا بُرادہ بھی مٹکے میں ڈال دیں اور پھر گرمیوں میں 20 روز اور سردیوں میں 40 روز دھوپ میں رکھیں۔ تمام اجزاءمٹکے میں ڈالنے کے بعد مٹکے کے منہ پر کپڑا باندھ دیں۔ ہر تیسرے روز مٹکے کے پانی کو کیکر کی لکڑی سے ہلا دیا کریں۔ مطلوبہ دن پورے ہو جانے کے بعد پانی کو بہت احتیاط سے اوپر سے نتھار کر چھان لیں اور پھر بوتلوں میں ڈال کر رکھ دیں۔ لیجئے صاحب ! بالوں کیلئے اکسیری عرق تیار ہے۔
ترکیب استعمال:  بوقت صبح مذکورہ عرق میں سے 3چھٹانک سے لے کر 10 چھٹانک تک حسبِ عمر و طاقت استعمال کرائیں۔ مہینے بھر کے مسلسل استعمال سے سفید بال آہستہ آہستہ سیاہ ہونے لگیں گے اور جو بال تیزی سے سفید ہو رہے ہیں وہ رک جائیں گے۔ علاوہ ازیں مذکورہ عرق کمزوری جگر‘ رنگ کا پھیکا پن اور جریان احتلام میں بھی نافع ہے۔
نوٹ: سال بھر میں اس عرق کو ایک ماہ سے زائد استعمال نہ کیا جائے۔ اگر مطلوبہ نتائج برآمد نہ ہوں تو پھر دو مہینے کے وقفے کے بعد دوبارہ ایک مہینے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
 

Read More

چیچک کے داغ کا دیسی علاج

چیچک کے داغ کا دیسی علاج
خالص پستہ لیجئے اور اسے پیس کر سفوف سا بنا لیجئے اور پھر رات کو سوتے وقت چیچک کے داغوں پر مسلسل ملیں چھ ماہ ایسا کرتے رہیں۔ پہلے داغ مدہم ہونگے اور پھر آہستہ آہستہ ختم ہو جائینگے۔ اس طریقے میں آپ کو انتظار کرنا پڑے گا۔مگر اس انتظار کا نتیجہ خوبصورتی کی شکل میں سامنے آئے گا۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

کھانسی کے کامیاب نسخے

 کھانسی کے کامیاب نسخے
 ایک چمچ سیاہ پسی مرچ‘ 60گرام گڑ میں ملا کر گولیاں بنا لیں۔آدھی صبح‘ آدھی شام چوسیں۔
آدھا گرام پسی ہوئی پھٹکری شہد میں ملا کر چاٹنے سے دمہ یا کھانسی میں آرام ملتا ہے۔
کھانسی بار بار ہو تومصری منہ میں ڈال لیں۔
چھوہارا گرم ہے لیکن چھاتی اورپھیپھڑوں کو قوت دیتا ہے‘ بلغم اور سردی میں مفید ہے۔
انجیر دمہ میں مفید ہے جس میں بلغم نکلتا ہو۔ اس سے بلغم باہر نکلتا ہے اور مریض کوفوراً آرام ہوتا ہے۔
میتھی دانہ 4 چمچ ایک گلاس پانی میں ابالیں۔آدھا پانی رہنے پر چھان کر گرم گرم پئیں۔
چھوٹی الائچی کھانا بھی مفید ہے۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

الرجی کا نسخہ

الرجی
الرجی کا یہ نسخہ کتنے لوگوں کو بتایا اور خود بنا کر تقسیم کیا  لا تعداد لوگ اس نسخے سے مختلف قسم کی الرجی(خارش والی بغیر خارش والی) سے شفا یاب ہو چکے ہیں۔
ھوالشافی: پودینہ اچھی طرح دھو کر خشک کر لیں‘ خشک ہونے پر وزن کر لیں۔ جتنا بھی ہو اتنی ہی ہموزن اجوائن لے لیں۔ دونوں کو کوٹ کر سفوف بنا لیں۔ صبح ‘ دوپہر ‘رات کھانا کھانے سے آدھ گھنٹہ پہلے چھوٹا چمچ پانی سے لیں ‘ بھول جائیں تو کھانے کے ایک گھنٹے بعد دوا لے لیں ۔ یہ سادہ الرجی کیلئے اور اگر خارش والی الرجی ہو تو اس نسخے کے ساتھ رات کو ایک گلاس پانی ابال کر اس میں گیارہ دانے عناب ڈال کر رکھ دیں اور صبح عناب کو پانی میں اچھی طرح کچل کر کپڑے میں چھان لیں اور اس پانی سے یہ دوا کھا لیں۔ بار بار کا تجربہ ہے کہ سات دن سے زیادہ عناب پینے کی نوبت نہیں آئی۔ اس الرجی کے نسخے سے لا تعداد لوگ شفا یاب ہو چکے ہیں آج کے اس خود غرضی کے دور میں ایک بندہ ایسا بھی ہے کہ جو پریشان حال مریضوں اور حالات کے مارے لوگوں کی خدمت کے ذریعے رضائے الٰہی میں مصروف ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ حکیم صاحب کی کوششوں کو قبول فرمائیں اور اپنے خاص مقرب بندوں میں انکار شمار کریں۔

ہاضمہ میں نقص پیدا ہوسکتا ہے

ہاضمہ میں نقص پیدا ہوسکتا ہے
کھانے کے بعد لوگ ٹھنڈا پانی پیتے ہیں اور یہ نہیں سوچتے کہ وہ معدہ میں جاکر اس کی حرارت کو کم کردیتا ہے جس سے ہاضمہ میں نقص پیدا ہوسکتا ہے اس مختصر آیت میں مکمل طب موجود ہے یعنی کھانے پینے میں اعتدال قائم نہ رکھنا ہی بیماری کا اصل سبب ہے  آج تمام تر تحقیق کے بعد اسی بات پر زور دیا جاتا ہے کہ تمام بیماریوں کی ابتداءمعدہ سے ہے  اس سلسلے میں رسول خدا کا ایک ارشاد بھی موجود ہے جس سے صحت کی بقا کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے  آج کا سائنسدان کہتا ہے کہ بیماری کے دوران پرہیز کا تصور فرسودہ ہے مریض کو دوا کے دوران غذا ضرور دیں جبکہ رسول خدا فرماتے ہیں  بیماروں کو ان کی خواہش کے خلاف کھانے پر مجبور نہ کرو کیونکہ ان کو خدا کھلاتا ہے  اس طرح کھانا اور پانی ضروری ہے لیکن حسب ضرورتہوا ہمارے لیے انتہائی ضروری ہے اگر یہ نہ ہوتو دم گھٹنے لگتا ہے، ہمارے جسم کی آکسیجن کی ضرورت صاف ہوا سے پوری ہوتی ہے لیکن ہم اسے اپنے آرام کی خاطر اسے طرح طرح کے کیمکلز سے آلودہ کرتے ہیں، باہر نکلیں تو کیمیکل زدہ ہوا‘ جراثیم سے پُر اور دھوئیں سے لبریز ہوا نہ جانے کن کن اعضاءکا شکار کرتی ہے، صحت کے لیے کھلی اور تازہ ہوا اشد ضروری ہے گھروں میں قدرتی ہوا کی آمدورفت کے لیے کھڑکیاں اور روشندان بھی بہترین ذریعہ ہیں

پانی انسانی جسم کے وزن کا ستر فی صد حصہ کہلاتا ہے جسم کے اہم کاموں میں پانی کے بغیر سارے کام رک سکتے ہیں جب تک پھیپڑے مرطوب نہ رکھے جائیں‘ ہوا جو سانس کے ذریعہ آکسیجن پہنچاتی ہے اچھی طرح استعمال نہیں ہوسکتی۔

ہاضمہ کے عرق کو بھی پانی کی شدید ضرورت ہوتی ہے، پانی کی کمی سے ڈی ہائڈریشن ہوسکتا ہے۔ اسی طرح جسم میں موجود بے کار اجزا کو پیشاب کے ذریعہ نکالنے میں گردوں کا عمل پانی کی وافر مقدار نہ ملنے پر بے کار ہوسکتا ہے

اور ہم ہیں کہ پانی جیسی اہم ضرورت میں طرح طرح کی رنگ آمیزیاں سوڈا وغیرہ کی صورت میں کرتے رہتے ہیں۔ہمارے پانی کے حصول کے ذرائع ہی اسے آلودہ کرنے میں کیا کم ہیں کہ ہم خود لذت کام و دہن کے لیے اسے مضر صحت بنا دیتے ہیں۔ پانی ابال کر پینے سے آپ جراثیم تو مار دیں گے لیکن باہر سے آئی ہوئی برف ملا کر پھر اسے ویسا ہی مضر صحت بنا دیں گے۔ اس لیے برف کے استعمال میں بھی توجہ کی ضرورت ہے

حلق اور زکام کی بیماریوں میں برف کا استعمال قطعی بند کردیں۔ رہا پانی کے ذائقہ دار بنانے کا سوال تو پھلوں کے عرقیات سے لطف اندوز ہوں اور فائدہ بھی اٹھائیں۔ ان مشروبات کو تو لازمی ترک کردیں جن میں گیس کا عمل دخل ہو۔ پانی کو اپنی اصل حالت میں روزانہ چھ سات گلاس پیئں

یہ بات سب جانتے ہیں کہ کھانا وقت پر کھانا‘ چبا کر کھانا اور دو کھانوں کے درمیان کم از کم چار پانچ گھنٹے کا وقفہ ہونا ضروری ہے۔ اپنے کھانے میں مناسب مقدار میں نشاستہ‘ لحمیات اور حیاتین شامل ہوں تو بیماریوں سے دور رہ سکتے ہیں۔ حکمت اور آئیو رویدک طریقہ علاج میں گرم اور ٹھنڈی غذائوں کی درجہ بندی بھی کی گئی ہے۔ اگر ان کے توازن کا خیال نہ رکھا جائے تو بیماری پیدا ہوسکتی ہے

طب چین میں بھی ٹھنڈی اور گرم غذائوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ چین میں سر درد‘ گلے کی تکالیف‘ قبض اور بخار وغیرہ کو گرم مزاجی کیفیت کہا گیا ہے جس میں ٹھنڈی چیزیں استعمال کرنا چاہئے جبکہ دوران خون میں کمی‘ چکر اور دست وغیرہ کی کیفیت سرد ہے اس لیے اس کا علاج گرم اور طاقت والی اشیاءسے کرنا چاہئے

مغربی ڈاکٹروں کا بھی نظریہ ہے کہ ناقص اور بے وقت کھانے سے امراض جنم لیتے ہیں۔ اس سلسلے میں ایک فہرست مرتب کرتا ہوں جس کے بعد نفع و نقصان حاصل کرنا آپ کا کام ہے۔ یہ بھی ذہن نشین کرلیں کہ بیماری میں بھوک نہیں لگتی اس لیے ہلکی غذا سوپ کی شکل میں لیں اور تندرست ہونے پر اپنے کھانے پینے کا چارٹ خود حسب ضرورت اپنی جیب پر نظر رکھتے ہوئے مرتب کریں بس مرض بڑھانے والی چیزیں استعمال نہ کریں۔ مثلاً نزلہ زکام میں ٹھنڈا پئیں گے اور کیلا کھائیں گے تو مرض بڑھے گا۔ خواتین دوران حمل کھجور اور پپیتا کھائیں گی تو حمل ساقط ہونے کا اندیشہ ہوگا۔ اسی طرح گلے کی خرابی میں ٹھنڈا اور سرکہ اچار کھائیں گے تو گلا ٹھیک نہ ہوگا

کھانے پینے کی چیزوں میں نفع و نقصان سمجھنے سے قبل نہایت اہم غذا روٹی اور چینی پر ایک ریسرچ کی روداد بھی نوٹ کرلیں

کیلیفورنیا یونیورسٹی کے ”ایگنس فے مورگن“ کے حوالے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ عام طور پر جو سفید روٹی دستیاب ہے اس میں تیس اہم تغذیہ میں سے چھبیس غائب ہوکر صرف چار رہ جاتی ہیں یعنی ہم اصلی گندم کی روٹی سے محروم سفید آٹا کھا کر صحت سے دور ہورہے ہیں یا یوں سمجھیں کہ تین چوتھائی سے بھی زیادہ تعداد میں اہم دھاتوں‘ بی کمپلیکس اور وٹامن E سے محروم رہتے ہیں۔ اس طرح گنے اور چقندر کی اصل غذائیت دور کرکے ہمیں سفید چینی دے دی جاتی ہے جسے ہم دل و جان سے خوش ہوکر کھاتے ہیں اور نشاستہ کے سوا باقی قدرت کی فراہم کردہ غذا کی اہمیت سے محروم ہوتے ہیں۔ یہی حال تمام کھانے پینے کی چیزوں میں ہے کہ ہمیں اصل سے ہٹا کر نقل کو خوبصورت بنا کر بہلایا گیا ہے کھلونے دے کے بہلایا گیا ہوں

اس سلسلے میں ہماری‘آپ کی اور حکومت‘ سب کی سوچ ایک ہونا چاہئے کہ ہم اچھی صحت کے اصولوں کو اپناکر اچھے معاشرے کی تعمیر کریں جو کم از کم کھانے پینے میں دھوکا نہ دے

گرم غذائیں:  گوشت‘ مرغی‘ ادرک‘ کالی مرچ‘ لونگ‘ سرسوں‘ سرخ مرچ‘ لہسن‘ کھجور‘ پپیتا‘ گڑ‘ کافی اور چائے وغیرہ

ٹھنڈی غذائیں:  آلو‘ ککڑی‘ کھیرا‘ گوبھی‘ انگور‘ دودھ‘ مکھن‘ سفید چینی‘ گندم پسا ہوا‘ چاول‘ دال اور سونف وغیرہ

کھانے میں گوشت کم سے کم کھائیں اس سے اجزاءلحمیہ ضرور حاصل ہوتے ہیں لیکن دالوں کا استعمال بھی ان اجزاءکی فراہمی کا ذریعہ ہے مرغ اور مچھلی زیادہ بہتر ہے۔ حضرت علی نے غالباً اسی لئے کہا تھا کہ” اپنے پیٹ کو جانوروں کا قبرستان مت بنائو“

کارن‘آئل‘ مارجرین‘آلیو آئل استعمال کریں اور گھی کا استعمال کم ہونا چائے۔ دل سے متعلق امراض میں تو گھی بالکل بند کردیں۔ سبزیاں زیادہ سے زیادہ استعمال کریں کہ نوے (٩٠) فیصد پانی کے ساتھ ان میں وٹامن Cبھی ہوتا ہے۔ پہلے سے کٹی ہوئی سبزیاں اور گوشت سے پرہیز بہتر ہے ہمیشہ انہیں تازہ کاٹ کر استعمال کرنے میں فائدہ ہے‘ نمک اور چینی کم کھائیں

بلڈ پریشر میں نمک اور ذیابیطس میں چینی کا استعمال ترک کرنا چاہئے، کھانے کے ساتھ پیاز‘ لہسن‘ اور لیموں کا رس مفید ہے۔ آلو سے مٹاپے کے ساتھ بدہضمی بھی ہوسکتی ہے جبکہ وہ چھلکے کے ساتھ مفید ہے

انڈے کا استعمال کم سے کم ہونا چاہئے، ہفتہ میں زیادہ سے زیادہ تین انڈے کھائیں جبکہ اس کی سفیدی جتنا چاہے کھائیں۔ دل کے مریض تو انڈے سے قطعی دور رہیں ہاں سفیدی وہ بھی کھاسکتے ہیں۔ جلدی امراض میں بھی انڈے کی زردی اور مچھلی نقصان دیتی ہے

ڈبوں میں بند کھانوں کا استعمال زیادہ بہتر نہیں، روٹی‘ چاول اور دالوں کا استعمال زیادہ رکھیں۔ ویسے ایک وقت میں ایک چیز کا استعمال زیادہ بہتر ہے۔ کھانے دیر تک پکانے سے اس کے وٹامنز اور ضروری اجزاءختم ہوجاتے ہیں

ناشتہ اور رات کا کھانا اچھا ہونا چاہئے جبکہ دوپہر میں ہلکا کھانا یا پھل پر قناعت کریں، آلو چینی‘ اور نشاستہ کی چیزیں کم کھائیں تو وزن بھی نہ بڑھے گا

ورزش کریں یا روز صبح و شام پیدل چلیں۔ ڈائٹنگ کرنا یا بھوکا رہنا سخت غلطی ہے۔ غذا آہستہ آہستہ چبا کر کھائیں اور اس کے ساتھ پانی یا تو بالکل نہ پئیں‘ یا پھر کم مقدار میں لیں۔ زیادہ پانی پینے سے ہاضمہ میں فرق آتا ہے۔ کھانے سے ایک گھنٹہ بعد جی بھر کر پانی پینا بہتر ہوتا ہے۔ سرکہ اچار یا کھٹی اشیاءکے استعمال میں زیادتی نہ کریں کیونکہ اس سے معدہ خراب ہونے کے ساتھ اعصاب بھی کمزور ہوتے ہیں

خصوصی توجہ: دودھ کے ساتھ نہ ترشی کھائیں نہ مچھلی۔ چاول کے ساتھ تربوز اور انڈوں کے ساتھ مولی استعمال نہ کریں دودھ کے ساتھ مچھلی کھانے سے سفید داغ کی بیماری ہونے کا اندیشہ ہے

کھانے اور پینے کی مفید ترین اشیائ: صحت کی بقاءکے لیے غذا‘ پانی‘ روشنی‘ ہوا‘ لباس اور غسل وغیرہ پر روشنی ڈالنے کے بعد ضروری ہے کہ ان کھانے پینے کی اشیاءکا ذکر کردیا جائے جن سے انسان زیادہ فائدہ اٹھا سکتا ہے اور ان کے غیر ضروری استعمال سے نقصان کا خطرہ ہے

خدا جانے یہ بات کیوں مشہور ہے کہ طاقتور یا طاقت دینے والی اشیاءکھانے سے ہی جسم طاقتور اور تندرست رہ سکتا ہے۔ اصل میں کھانے سے پہلے یہ دیکھنا ضروری ہوتا ہے کہ معدہ میں کس قدر جان ہے۔ وہ طاقتور غذا کو ہضم بھی کرسکتا ہے یا نہیں

طاقت کے حصول کے لیے محنت درکار ہے۔ زیادہ محنت کرنے پر اس قسم کی طاقتور غذا کی ضرورت ہوا کرتی ہے۔ محنت نہ کرنا اور مقوی غذا استعمال کرنا صحت کو برباد کرنا ہے

عمر کے لحاظ سے بھی غذا کا خیال رکھنا چاہئے۔ کم خور کے لیے طاقتور چیزوں کے کھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ زیادہ کھانا ویسے بھی مناسب نہیں۔ کھانے کے بعد لوگ ٹھنڈا پانی پیتے ہیں اور یہ نہیں سوچتے کہ وہ معدہ میں جاکر اس کی حرارت کو کم کردیتا ہے جس سے ہاضمہ میں نقص پیدا ہوسکتا ہے۔ جسے ہاضمہ کی شکایت رہتی ہو اس کو کھانے کے بعد تھوڑا نیم گرم پانی پینا چاہئے اور کھانے کے بعد تھوڑا آرام کرنا بھی مناسب ہے

معدہ کو بہت دیر تک خالی رکھنے سے صحت خراب ہوسکتی ہے دن کی غذا کے مقابلہ میں رات کی غذا ہلکی اور سادی ہونا چاہئے۔ لیکن سونے سے کم از کم ایک گھنٹہ پہلے کچھ ضرور کھا لینا چاہئے۔ معدہ کو خالی نہ چھوڑا جائے نہ اسے خوب بھردیا جائے۔ ضعیفی میں رفتہ رفتہ خوراک کم کردینا چاہئے۔ مختصر یہ کہ کھانا اچھا اور اعتدال میں رہ کر کھانا چاہئے

پینے کے لیے سب سے زیادہ مفید صاف اور خالص پانی ہے۔ صاف پانی نہ صرف گوشت کو مضبوط رکھتا ہے بلکہ جسم کو بڑھنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ گردوں کو اپنا کام بہتر طور پر انجام دینے کے لیے پانی زیادہ پینا چاہئے۔ پانی اس لیے بھی ضروری ہے کہ بغیر اس کے غذا ہضم نہیں ہوتی۔ اس مقام پر چند مفید ترین اشیاءکا ذکر بھی ضروری ہے جو درج ذیل ہیں

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal