Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

خواص انجیر، جمیر

خواص انجیر، جمیر
Fig
دیگرنام : اردو ،ہندی،پنجابی، بنگالی،مرہٹی میں انجیر، انگریزی میں Fig
فرانسیسی میں Figue
روسی،جرمن میں Feigs
لاطینی میں Ficus Carica ا
طالوی میں Fico
عبرانی میں Teenah
یونانی میں Suiko
ہسپانوی میں Higo
کرنانکی میں نیڈنیڈ اور فارسی میں جمیر کہتے ہیں.یہ بڑ فیملی کا یعنی گولر جاتی کا پودا ہے
ماہیت : انجیر کا پودا تقریباً چھ سے دس یا بارہ فٹ اونچا ہوتا ہے یہ دو قسم کا ہوتا ہے ۔ ایک خودرو (جنگلی )دوسرا کاشت کیا ہوا  اس کی قلمیں عموماً ماہ پھاگن (فروری کے وسط اور ما رچ کے شروع ) میں کاٹ کر تھوڑی دور لگائی جاتی ہیں ۔دوسے تین سال تک پودا مکمل ہوکر پھل دینے لگتا ہے اور اس کے ہر جز سے دودھ نکلتا ہے
پتے : بڑ ے اور کھردرے ہوتے ہیں
پھل : انجیر کا پودا ایک سال میں دوبار پھل دیتا ہے ۔ پہلے مئی کے وسط میں اور جون کے پہلے دنوں جبکہ دوسرا پھل مارچ کے وسط میں اور اپر یل کے شروع میں ، یہ گولر کی طرح گول گول نرم گولہ نما گچھوں میں لگتا ہے ۔کچا پھل سبز اور پکنے میں شیر یں اور لذیذ ہوتا ہے۔انجیر کا پھل کچی حالت مین سخت اور سخت حالت میں پک کر نرم ہوجاتا ہے
مقا م پیدائش : خیال کیا جاتا ہے کہ انجیر ایشیائے کوچک میں سمرنا کے مقام کی پیداوار ہے یہ افغانستان،ایران ،بلوچستان اور جاپان میں اس کو تجارتی لحاظ سے کاشت کیا جاتا ہے ۔برصغیر میں انجیر کی کاشت اتنی نہیں ہوتی کہ عوام کی ضروریات پوری ہو سکے ۔تاریخ سے معلوم ہوتا ہے کہ برصغیر میں انجیر ایران اورعرب سےآنے والے اطباءنے بویا ، اس سے قبل انجیر یہاں نہیں پائی جاتی تھی
انجیرکامزاج : گرم و سرد معتدل کا مزاج ترو تازہ شرینی کی وجہ سے تھوڑا سا گرم اور ماہیت کی زیادتی کے حکیم ارشد ملک نے انجیر کا مزاج ترو تازہ اور زیادتی کا مزاج باعث لکھا ہے جبکہ مخزن الادویہ میں گرم ایک تر دوسرے درجے میں ہے لیکن طبی فارماکوپیا میں انجیر کا مزاج صرف گرم تر لکھا ہے
رنگت : کچا پھل سبز پکنے پر سرخی مائل بھورا یا جامنی ہوتا ہے
ذائقہ : شیریں
افعال : جالی،منفث،بلغم،مدربول،منفج اورام،محلل،مقوی ومسمن بدن ، ملین شکم ، معرق ملطف اورمعقدی ،قطع بواسیر اور نقرس
افعال خواص : کثیرالقداء اور سریع الہضم ہے۔ خشک انجیر گرم اور لطیف ہے۔اس سے رقیق خون پیدا ہوتاہے انجیر تمام میوہ جات سے زیادہ سے زیادہ غذا بخش ہے۔یہ گرم تر ہونے کی وجہ سے منفج ہے اور حرارت ورطوبت کے علاوہ گودے والا انجیر زیادہ منضج دیتا ہے۔ اور اس انتہا درجہ کی قوت تلیسین ہے ۔پسینہ لاتی ہے حرارت کو تسکین دیتا ہے
انجیر کا دودھ جمے ہوئے خون اور دودھ کو پگھلا دیتا ہے ۔انجیر اپنی حرارت ، رطوبت اور لطافت کی وجہ سے اس کا ضماد پھوڑوں کو پکاتا ہے ۔اور جو پیاس بلغم شور کی وجہ سے ہو اس کو تسکین دیتا ہے ۔ کیونکہ یہ بلغم کو پگھلاتا ہے ۔ اور رقیق کرتا ، جس کی وجہ سے پرانی کھانسی میں مفید ہے ۔جو کھانسی محض بلغم کی وجہ سے ہو انجیر تنقیہ کر کے پرانی کھانسی کو نفع کرتا ہے ۔ انجیر اپنی قوت تفتج اور جلا کے باعث پیشاب کا ادراک کرتا ہے جگر اور طحال کے سدوں کو دفع کر دیتا ہے یہ گردے اور مثانے کے لیے موافق ہے ۔ انجیر نہار منہ کھانے سے مجارئی غذا کے کھولنے میں عجیب منفعث حاصل ہے خصوصاً جبکہ اس کو بادام یا اخروٹ کے ساتھ کھایا جائے
استعمال : حلق کی خشونت کودورکرتا ہے ۔قبض کو کھولتا ہے معرق ہونے کی وجہ سے فضلات کو جلد کی طرف خارج کرتا ہے ۔اس لئے چیچک ،خسرہ ،موتی ، جھرہ کےدانے جلد پر یعنی باہر نکالتا ہے ۔مغز اخروٹ کے ہمراہ کھانا تقویت باہ کیلئے بہتر بیان کیا جا تاہے
محلل کے بطو رسفوف سکنجین کے ساتھ تلی کے ورم میں مفیدہے جبکہ انجیر کو پانی میں جوش دے کر غرغرہ کے طور پر خناق کو مفید ہے ۔بطور ضماد خنازیری گلٹیوں پر لگا لنا مفید ہے اور معجون کے طور پر استعمال کرنے سے ورم رحم و مقعد کے علاوہ بواسیر کے درد کو بھی مفید ہے
جالی ہو نے کی وجہ سے امراض جلدیہ میں اور خاص طور پر چھیپ میں،برص اور کلف میں ضماد مفید ہے۔
حکیم رام لبھایا لکھتے ہیں کہ انجیر اور صعتر کا جو شاندہ پلانے سے بلغم کو صاف کرتا ہے ۔ جبکہ نسیان میں انجیر کے ساتھ بادام ، پستہ یا مغز یا ت کا استعمال مفید و مقوی دماغ ہے
انجیر کا قرآن پاک میں ذکر
ترجمہ : قسم ہے انجیر اور زیتون کی اور طور سینا کی۔ اور اس امن والے شہر کی کہ ہم نے انسان کو بہترین انداز کے ساتھ پیدا کیا ہے۔
انجیر کے بارے میں ارشاد نبوی حضر ت ابوالدرداءؓ روایت فرما تے ہیں کہ نبی کر یم کی خدمت میں کہیں سے انجیر سے بھرا ہوا تھال آیا ۔ انہوں نے ہمیں فرمایا کہ ،کھاؤ ، ہم نے اس میں سےکھایا اور پھر ارشاد فریایا اگر کوئی پھل جنت سے زمین پر آسکتا ہے تو میں کہوں گا کہ یہی وہ پھل ہے کیونکہ بلاشبہ جنت کا میوہ ہے ۔اس میں سے کھاؤ کہ یہ بواسیر کو ختم کر دیتی ہے اور نقرس  میں مفید ہے
کتب مقدسہ میں انجیر کی اہمیت
توریت اورانجیل میں انجیر کا ذکر مختلف مقامات پر 49مرتبہ کیا گیا ہے
تب درختوں نے انجیر کے درخت سے کہا کہ تو آؤ اور ہم پر سلطنت کر ، پر انجیر کے درخت نے کہا میں اپنی مٹھاس اور اچھے اچھے پھلوں کو چھوڑ کر درختوں پر حکمرانی کرنے جاؤں
انجیر کے درختوں میں ہر انجیر پکنے لگے اور تاکیں پھوٹنے لگیں ۔انکی مہک پھیل رہی تھی
انجیر کے بارے میں محدثین کے مشاہدات
حافظ ابن قیم ۔ لکھتے ہیں کہ انجیر ارض حجاز اور مدینہ میں نہیں ہوتی بلکہ اس علاقہ میں عام پھل صرف کھجور ہی ہے لیکن اللہ نے قرآن پاک میں اس کی قسم کھائی ہے اور اس امر میں کوئی شک نہیں کہ اس سے حاصل ہو نے والےافادیت اور منافع بے شمار ہیں ۔اس کی بہترین قسم سفید ہے ۔یہ گردہ اور مثانہ سے پتھر ی کوحل کرکے خارج کر تی ہے
انجیر بہترین غذا ہے اور زہروں کے اثرات سے بچاتی ہے۔ حلق کو سوزش،سینے میں بوجھ، پھیپھڑوں کی سوجن مفید ہے اورجگر اورتلی کے اصلاح کرتی ہے۔ بلغم کو پتلا کر کےنکالتی ہے
جالینوس
نے کہا کہ انجیر کے ساتھ زبواء اور بادام ملا کر کھا لئے جائین تو یہ خطر ناک زہروں سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔اس کا گودا بخار کے دوران مریض کے منہ کو خشک نہیں ہونے دیتا ہے۔نمکین بلغم کو پتلا کر کے نکالتی ہے۔ گردہ اور مثانہ کی سوزشوں کے لئے مفید ہے
انجیر کو نہار منہ کھانا عجیب وغریب فوائد کا حامل ہوتاہے ۔کیونکہ یہ آنتو ں کے بند کھولتی ، پیٹ سے ہوانکلتی ہے۔اس کے ساتھ اگر بادام بھی کھائے جائیں تو پیٹ کی اکثر بیماریوں کو دور بھگاتی ہے
انجیر میں پائے جانے والے کیمیاوی اجزاء کا متناسب سو گرام میں
لحمیات پانچء ایک نشاستہ0ء15،حدت یا حرارے 66،سوڈیم 6ء24،پوٹاشیم 8ء28،کیلشیم 5ء8،میگنیشم 2ء26، وٹامن اے اورسی ، فولاد18ء1،تانبا 07ء0،فاسفورس 6ء2،گندھک 9ء22،کلورین 1ء7
فوائد خاص : موتی جھرہ ، جدری وغیرہ میں دانوں کوظاہرکرنے کیلئے مفید ہے۔ ملین طبع اور مدربول،قبض ،دمہ ،سعال ،کھانسی کے علاوہ رنگت کو نکھارتاہے۔ اورجسم کوفربہ کرتاہے۔تلی کی صلابت وورم میں مفید ہے
مضر : طبی فارماکوپیا کے مطابق جگرہ معدہ و آنت، سدہ و جگر کو
مصلح : سکنجین ،شربت ترنج ، انیسون،صعتر فارسی ،بادام شریں
بدل : موویز منقیٰ ،مغز چلغوزہ
مقدارخوراک : طبی فارماکوپیا دو سے تین دانے ،شربت اورجو شاندہ میں مستعمل ہے۔ جدری اور دیگر مستعدی امراض میں دو سے تین خشک انجیر کھلائیں
قبض کیلئے کم ازکم پانچ خشک انجیر ، جبکہ بواسیر کیلئے میرا خود ذاتی تجربہ ہے کہ تین، پانچ یا سات عدد دانے دینے سے درد کو فوری آرام آتا ہے۔ پیٹ سے ریاح کو خارج کرتا ہے
جدید تحقیق اور تجربہ : مذکورہ کیمیاوی اجزاء کے علاوہ وٹامن اے اور وٹامن سی کافی مقدار میں موجود ہوتے ہیں ان اجزاء کے پیش نظر انجیر ایک نہا یت مفید غذا اور دوا ہے۔ اس لئے عام کمزوری اور بخاروں میں اس کا استعمال اچھے نتائج کا حامل ہوگا
بو اسیرمیں انجیر خشک کو عام طور پر چارماہ سے دس ماہ تک استعمال کرنے سے مسےخشک ہوجاتے ہیں۔ اگر بواسیر کےساتھ بدہضمی زیادہ ہو تو ہر کھانے س آدھ گھنٹہ پہلے دو سے تین انجیر کھلائی جائے ۔ جن کو صرف پیٹ میں بوجھ ہو تو ان کو کھا نے کے بعد انجیر کھانی چائیے
انجیر پرانی قبض کا بہترین علاج ہے ۔اس کے گودے میں پائے جانے والا دودھ ملین اور چھوٹے چھوٹے دانے پیٹ کے حموضات میں پھول کر آنتوں میں حرکات پیدا کرنے کا باعث ہوتے ہیں ۔انجیر خوراک کوہضم کرنے اور آنتوں کی سڑاند ختم کرتی ہیں۔ انجیر خون کی نا لیوں میں جمی ہوئی غلاظتو ں کو نکال سکتی ہے اور اسکی افادیت کو آپ ﷺ نے بواسیر میں پھولی ہوئی وریدوں کی اصلا ح کرنے کے لئے استعمال فرمایا ۔خون کی نالیوں میں موٹائی آجانے سے ہو تی ہے۔ انجیر اس مشکل کا آسان حل ہے
انجیر گردوں کے فیل ہونے کے علاوہ خشک انجیر کو جلا کردانتوں پرمنجن کیا جائے تو دانتوں سےرنگ اور میل کے داغ اترجاتے ہیں
انجیر کے تازہ پھل سے نچوڑ کر اگر مسوں پر لگایا جائےتو وہ گر جاتے ہیں ۔اس کے پتے پھوڑوں کو پکانے کے لئے استعمال کئے جاتے ہیں
انجیر کو خشک کرنے کا طریقہ
خشک کرنے کے لئے انجیر کو اس وقت تک پودے پر رہنے دیا جا تاہے کہ جب تک وہ خوب پک کر زمین پر گر جائے کیو نکہ اس مرحلہ تک تقریباً 3/4حصہ تک خشک کیا جاتا ہے۔ پھر ان کو کشتیوں میں ڈبو کر رکھ کر جما لیا جاتاہے پھر ان پر گندھک کےمرطوب دخان پر 20 سے 30 منٹ تک گزارا جا تاہے ۔پھر ان کو لکڑی کی کشتیو ں میں رکھ کر دھو پ میں رکھتے ہیں اور 5 سے 7 دن تک ان کوالٹ پلٹ کرتے ہیں ۔خشک ہونے کے سے کچھ قبل ان کو دبا کر چپٹا بنا لیا جاتاہے بعد میں ان کو نمک کےمحلو ل میں ڈبولیا جاتا ہے جس سے ان میں نرمی اور ذائقہ برقراررہتا ہے
نوٹ : طبی فارماکوپیا اور حکیم کبیرالدین نے لکھا ہے کہ انجیر معدہ و جگر اور آنتو ں کےلئے مضر ہے مگر اچھے استعمال سے اور ڈاکڑ اور حکیم کے مشورے سے یہ اچھا بھی ثابت ہوتا ہے
تاثیری عمر: دوسال
بھگو کے کھائیں
جگر کی اصلاح کرتی ہے
معدہ کو صاف کرتی ہے
قبض ختم کرتی ہے
انجیر کا دودھ سات دن مسوں(موہکوں) پر لگائیں اس سے موہکے ختم ھو جائیں گے
انجیر
نمبر 1 : انجیر کو دودھ میں پکاکر پھوڑوں پر باندھنے سے پھوڑے جلدی پھٹ جاتے ہیں
نمبر 2 : انجیر کو پانی میں بھگو کر رکھیں۔ چند گھنٹے بعد پھول جانے پر دن میں دو بار کھائیں، دائمی قبض دور ہوجاتی ہے
نمبر 3 : خشک انجیر کو رات بھر پانی میں رکھ دیا جائے تو وہ تازہ انجیروں کی طرح پھول جائے گا۔ اسے کھانے سے گلہ بیٹھ جانا یا بند ہوجانے کے امراض نہیں پیدا ہوتے
نمبر 4 : سردی کے ایام میں بچوں کو خشک انجیر دی جائے تو ان کی نشوونما کے لئے بے حد مفید ہے
نمبر 5 :  انجیر زود ہضم ہے اور دانتوں کے لئے بہترین ہے
نمبر 6 : ۔کم وزن والوں اور دماغی کام کرنے والوں کے لئے انجیر بہترین تحفہ ہے
نمبر 7 : نبی اکرم نے فرمایا ہے کہ انجیر کھانے سے آدمی مرض قولنج سے محفوظ رہتا ہے
نمبر 8 : انجیر کے باقاعدہ استعمال سے بدن فربہ ہوجاتا ہے اور رنگت نکھر آتی ہے
نمبر 9 : کھانے کے بعد چند دانے انجیر کھانے سے غذائیت حاصل ہونے کے علاوہ قبض کا بھی خاتمہ ہوجاتا ہے
نمبر 10 : کھانسی، دمہ اور بلغم کے لئے بھی مفید ہے
نمبر 11 : انجیر کھانے سے منہ کی بدبو ختم ہوجاتی ہے
نمبر2 1 : انجیر کا باقاعدہ استعمال سر کے بالوں کو درازکرتا ہے
نمبر 13 : انجیر کو سرکہ میں ڈال کر رکھ دیں۔ ایک ہفتہ بعد دو تین انجیر کھانے کے بعد کھانے سے تلی کے ورم کو آرام آجاتا ہے
نمبر 14 : انجیر کو دودھ کے ساتھ استعمال کرنے سے رنگت نکھر آتی ہے اور جسم فربہ ہوجاتا ہے
نمبر 51 : تازہ انجیر توڑنے سے جو دودھ نکلتا ہے اس کے دو چار قطرے برص (سفید داغ) پر ملنے سے داغ ختم ہوجاتے ہیں
نمبر 16 : انجیر پیاس کی شدت کو کم کرتا ہے
نمبر 17 : جن لوگوں کوپسینہ نہ آتا ہو، ان کے لئے انجیر کا استعمال مفید ہے
نمبر 18 : انجیر خون کے سرخ ذرات میں اضافہ کرتا ہے اور زہریلے مادے ختم کرکے خون کو صاف کرتا ہے
نمبر 19 : جن لوگوں کو ضعف دماغ (دماغ کی کمزوری) کی شکایت ہو، وہ اس طرح ناشتہ کریں کہ پہلے تین چار انجیر کھائیں، پھر سات دانے بادام، ایک اخروٹ کا مغز، ایک چھوٹی الائچی کے دانے پیس کر پانی میں چینی ملاکر پی لیں
نمبر 20 : کمر میں درد ہو تو انجیر کے تین چار دانے روزانہ کھانے سے درد سے نجات مل جاتی ہے
نمبر 21 : بواسیر کی شکایت ہو تو انجیر کا استعمال نہایت مفید ہے۔ اس کے استعمال سے پرانی سے پرانی بواسیر کا بھی خاتمہ ہوجاتا ہے
نمبر 22 : میتھی کے بیج اور انجیر کوپانی میں پکا کر شہد میں ملا کر کھانے سے کھانسی کی شدت کم ہوجاتی ہے۔
نمبر 23 : انجیر تازہ اور نرم لینی چاہئے۔ کالی اور سوکھی انجیر میں بعض اوقات سفید کیڑے نظر آتے ہیں۔ ایسا انجیر بہت نقصان دہ ہوتا ہے

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More

خواص آک، آکھ، مدار

خواص آک، آکھ، مدار
Calotropis Swallow Wort
دیگرنام : آکون، عربی میں عشر، فارسی میں خرک، زہر ناک، تلیگو، میں مند رامو، سنسکرت میں مندار، سندھی میں اک،تلنگی، حلیپنڈے، مکا ٹ پھل، بنگالی میں آکنڈ ہ، گجراتی میں آکڈو، فیملی، جائی گنٹیکا
ماہیت :‌آکھ کا پودا ڈیڑ ھ گز سے دوگز تک بلند ہو جاتا ہے لیکن عموماًایک یا نصف گز تک بلند دیکھا گیا ہے یہ شاخ در شاخ ہو کر بھی پھیلتا ہے لیکن زیادہ تر جڑ ہی سے شاخیں نکل کرادھر پھیل جاتی ہے مدار کے جس حصہ کو توڑا جائے سفید گاڑھا دودھ ٹپکنا شروع ہو جاتا ہے اطراف میں جڑ کی نسبت زیادہ دودھ نکلتا ہے
پتے : برگد کے پتو ں سے مشابہ لیکن ان کی مانند سبز نہیں ہو تے بلکہ سفید مائل ہوتے ہیں ۔ تنوں اور شاخوں پر سفید رؤواں لگا رہتا ہے ۔ پک جا نے پر زرد رنگ کے ہو جاتے ہیں
پھول : کنوری نما گچھوں میں لگتے ہو تے ہیں۔ جو باہر سے سفید اور اندر سے سر خی مائل ہوتے ہیں ۔ پھول کے عین درمیان لونگ کے سر کی مانند ایک شے ہوتی ہے ۔ جس کو قرنفل مدار یعنی آنکھ کی لونگ کہتے ہیں
پھل : اسکی شکل عموماًلمبو تری اور درمیان سے خم کھائی ہوتی ہے۔ خشک ہونے پر جب پھٹتا ہے تو اس کے اندر سے سنھبل کی مانند روئی نکلتی ہے۔ جو نہاہت نرم وملائم اورچکنی ہوتی ہے
تخم : چٹپے ،سیا ہی مائل اور وزن میں ہلکے حجم میں دال ارہرکے برابر ہوتے ہیں ۔ بعض آکھ کے پودوں پر ایک قسم کی رطوبت منجمد ہوتی ہے۔ اس کو صنغ عشر یا شکرالعثر کہتے ہیں
دودھ : آکھ کے ہر حصے کوجس کوتوڑاجائے تواس سے مفید گاڑھا دودھ نکلتا ہے جو زہر یلا ہو تا ہے
نوٹ :‌ اس پودے کا ہر جز بطور دواء کام آتا ہے
آکھ کی اقسام
نمبر 1 : جسکی ماہیت اوپر بیان کی جاچکی ہے یہ بطور دواء استعما ل ہوتی ہے
نمبر 2 : پھول مطلقاًسفید ہوتا ہے اور اسکا درخت پہلی قسم سے بڑا ہو تاہے
نمبر 3 : اس قسم کا آکھ مزکورہ اقسام سے چھوٹاہو تا ہے اور پھول پستی مائل بہ مفید ہوتاہے
مقام پیدائش : پاکستان، ہندوستان، سری لنکا، افغانستان، ایران، اور افریقہ ہیں، پاکستان کی بنجر زمینو ں اور ریگستان میں پایا جا تاہے موسم گرما میں بکثرت ہوتاہے
ذائقہ : تلخ تیزی مائل
مزاج : پھول ،جڑ ، پتے ، اور شاخیں تیسرے درجے میں گرم خشک آکھ کا دودھ چو تھے میں گرم اور خشک ہے
افعال : تازہ پتے مسکن درد اور سردی کے اورام تحلیل کرتے ہیں، قاطع ، اکال برگ خشک کا ذرور جا لی، اکال، مقئی ، منفت ، بلغم ، مقطع، پتوں کا پانی محمر ،اکال ،قاطع
پوست بیخ مدار : معتدل ، مقوی ،قاطع ، ومخرج ۔بلغٖم ،مغشی ،مقئی ۔مسحج ،معدہ ، آمعاہ ، قاتل ، کرم ، شکم
دودھ مدار : لازع، محلق ، جازب، سم ، حیوانات ، اکال ، مقرح ، مسہل ، قوی، مقئی ، معلس، قاطع ، بلغم ، صیحح ،
استعمال : آکھ کادودھ اکال مقرح ہونے کی وجہ سے داد ،گنج ،اور بواسیری مسو ں پر لگانے ان کو جلد دور کر دیتا ہے۔ خفیف طور پر طلاء کرنے سے وجع المفا صل کے لئے بھی مفید ہے کیو نکہ آبلہ انگیر اور مقر ح ہونیکی وجہ سے بھی مفاصل کے فاسد مواد کو خارج کر تا ہے ۔ قاطع بلغم ،مقئی اور مسہل قوی ہونے کی سبب امراض بلغمی خصوصاً ضیق النفس ،دمہ کھانسی استعما ل کرایا جاتاہے آکھ کادودھ اکال مقرح ہونے کی وجہ سے داد ،گنج ،اور بواسیر ی مسو ں پر لگانے ان کو جلد دور کر دیتا ہے۔ خفیف طور پر طلاء کرنے سے وجع المفا صل کے لئے بھی مفید ہے ۔ کیو نکہ آبلہ انگیر اور مقر ح ہونیکی وجہ سے بھی مفاصل کے فاسد مواد کو خارج کرتا ہے قاطع بلغم ،مقئی اور مسہل قوی ہونے کی سبب امراض بلغمی خصوصاً ضیق النفس ،دمہ کھانسی استعما ل کرایا جاتاہے
نوٹ : روئی کو بطور آکھ میں دودھ میں بھگو کر فرزجہ استعما ل سے اسقا ط حمل کر تا ہے چونکہ یہ نہایت تیز ہے اور اس دوسر ی تکلیفوں کو بھی خطرہ ہے ۔ لٰہذا احتیاط کریں ۔ زیا دہ مقدار میں استعمال کرنے پرمسحج ہو نے کی وجہ سے معدہ اور انتوں میں خراش شدید پیدا ہو سکتی ہے ۔ بھڑ ،سانپ ، بچھو کے کاٹے ہو ئے مقام پر لگانے سے ان کے زہر کو تسکین بخشتا ہے
آکھ کے تازہ پتوں کا استعما ل
مسکن الم اورمحلل ہو نے کی وجہ سے وجع المفاصل اور دیگر اورام پر گرم کرکے باندھے جا تے ہیں اور ان کو نیم گرم کرکے ان کو ہا تھو ں سے مل کر ان کا پانی نکال کر کان میں ڈالنے سے درد کو تسکین بخشتا ہے یہ پانی قاطع ہونے کی وجہ سے روغن کنجد کے ہمراہ پکا کر استعمال کرنے سے بہرے پن کو فائدہ دیتاہے خشک پتو ں کا سفوف جالی ، اکا ل، اور مجفف ہو نے کی وجہ سے قروح سا عیہ ،خبیثہ اورآکلہ میں ذروراستعمال کیا جاتا ہے یہ زخم کو صا ف کرتا ہے اور خراب گوشت کو دور کر کے نیا گو شت پیدا کرتا ہے اور ان کو جلد خشک کر دیتا ہے مقطع اور منفث ہو نے کی وجہ سے پتو ں کو مناسب ادوایہ کے ہمراہ خاکستر بنا کر دمہ کھانسی میں استعمال کیا جاتا ہے نیز خاکستر کئے بغیر کھلانے سے قے لاکر بھی ضیق النفس کو فائدہ کرتا ہے ۔ پھول وپتوں کو نمک لگاکر ایک مٹی کے برتن میں گل حکمت کر کے دس سیراپلو ں کی آنچ دیں اورپھر باریک پیس کر یہ راکھ کھانسی ،دمہ ،درد شکم ،آنتوں کے درد استسقاء کے لئے اکسیر محلل اور مسکن کے لئے استعمال کرتے ہیں گل راکھ ۔مقوی معد ہ ہے قاطع بلغم ہونے کی وجہ معدہ کی ادویہ میں شامل کیا جاتا ہے ۔محلل اور مسکن ہونے کی وجہ بعض ادویہ کے ہمر اہ روغن تیا ر کیا جاتا ہے جو مالش کر نے سے وجع المفاصل اور درد کمر وغیرہ کو شفا دیتا ہے
پوست بیخ آکھ : معتدل اور قاطع ہونے کی وجہ سے مفاصل آتشک کے درجہ دوم اور ابتدائی جذام میں مفید ہے ۔چونکہ یہ قاطع مغشی اور مقئی ہے لٰہذا اس کو ہیضہ میں استعمال کیا جاتا ہے۔ فاسد مواد کو قطع کرکے ان کو بزریعہ قے خارج کرتا ہے ۔جڑکو بطور جو شاندہ استعمال کیا جاتاہے، تپ لرزہ کے لئے بھی نافع ہے معرق ہو نے کی و جہ سے مر ض آتشک پر بخوراً مستعمل ہے
نوٹ : اپی کاک کا ٹنکچر ایلو پیتھی میں آج بھی قے لانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے جبکہ ہومیو پیتھی اپی کا ک متلی اورقے کو ٹھیک کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے
اک کا گو ند : ملین طبع ومنفث
اک کی روئی : زخموں سے خون بہنے کے لئے مفید ہے۔ مدار کا نمک بنانے کی ترکیب
پودے کو جڑ سمیت اکھیڑ کر راکھ بنا لیں اور اس کو پانی میں گھول کر گھنٹہ کے وقفے سے ہلا تے رہیں۔بعد پا نی نتھار کر لو ہے کی کڑ اہی میں اس قدر پکا ئیں کہ تمام پانی جل کر نمک رہ جائے تو یہ نمک ایک رتی پان میں رکھ کر استعمال کریں یہ نمک قاطع اور منفث بلغم ہونے کی وجہ سے کھانسی اورضیق النفس میں استعمال کیا جاتاہے مسحج ہونے کی وجہ سے زیادہ مقدار میں استعمال سے آنتیں وغیرہ چھل جاتی ہیں یہی وجہ ہے کہ پہلے زمانے میں لڑکیو ں اور جانوروں کو ہلا ک کرنے کے لئے استعمال کیا جاتاتھا۔ اس کا دودھ پانچ چھ ملی لیڑ استعمال کرنے سے ہلاکت واقع ہو جاتی تھی۔استعمال کر نے کے بعد منہ سے جھاگ آنے لگتی تھی اور بعد میں مریض ہلاک ہو جاتاتھا
مسموم کا علاج  اسٹامک ٹیوب سے دھو کر بعد میں اسپغول مسلم ہمراہ پانی یا دودھ کیساتھ دیں یا گھی اور دودھ کو باربار دیتے ہیں اوراس کی سمیت زائل کرنے کے لئے گو کھر و کا شیرہ نکا ل کر فوراً پلا ئیں
فوائد خاص : مقوی معدہ ، نافع ، ہیضہ، اور اکال ، مضر مقر ح جلد و غشا مخاطی، مصلح گھی ، دودھ ، چکنی چیزیں اورقے کرنا شیرہ گو کھرو، بدل تقر یح میں اس کا بدل جمال گوٹہ ہے
مقدار خوراک : سفوف چھال مقدار دو رتی سے تین رتی ، خشک پتے دو رتی سے ایک ماشہ ۔ پھول دو رتی چار رتی بطور جو شاندہ چار ماشہ دودھ چار بوند سے ایک گرام،گوندایک گرام تک
مشہور مرکبات : حب گل آکھ، حب عشر، روغن گل آکھ ، اس کے دودھ میں تیار کشتہ بارہ سنگھا بخاروں اور نمونیہ کے علا وہ سینے کے ورد میں مستعمل ہے ۔ اسکے علاوہ بہت سے کشتہ جا ت آکھ کی مختلف چیزوں میں تیار کیے جا تے ہیں
کیمیا وی اجزاء : مدار کے سب اجزاء میں ایک کڑوا زادرال جیسا جزہے ۔ نیز دواء اور جزو خصوصاً جڑ کے چھلکے مدار یلین اورمدارفلے ول پائی جاتی ہیں مدار یلین آک کا ایک دانہ دار موثر ست ہے  لاس کو مدارین بھی کہتے ہیں ۔ یہ الکوحل میں حل ہو سکتا ہے لیکن تیل میں حل نہیں ہو سکتااور عجیب یہ کہ گرمی سے جمتا اور سر دی سے پگھلتا ہے ۔ یہ پر انے آکھ سے زیا دہ نکلتا ہے
نو ٹ : مدار کی دھونی مچھروں کو بھگا دیتی ہے
 آکھ، مدار کے کچھ نسخہ جات
مرہم ناسور
نسخہ الشفاء : نیلا تھوتھا، جڑ مدار (موٹائی کم از کم چار انگل) پرانا چمڑا (اصل چمڑے کا جوتا ، چپل جو روڑی پر پڑا ہو)  لکڑی اور چمڑا جلا کر راکھ کوئلہ اور نیلا تھوتھا ہم وزن لیکر پیس لیں ہر قسم کی بیرونی ناسور، پر چٹکی سے ڈال کر پٹی باندھ لیں سات یوم تک
نوٹ : زخم کو اچھی طرح دھوکر بعد میں دوائی لگانی ہے
طلاء شہنشاہ
نسخہ الشفاء : آب برگ دھتورہ 50 گرام، آب حرمل سبز50 گرام، آب برگ ارنڈ 50 گرام،آب برگ مدار50 گرام، آب ادرک 50 گرام، قسط تلخ 10 گرام، عقر قرحا 10 گرام، دارچینی 10 گرام، لونگ 10 گرام، مغز جائفل 10 گرام،
مغز جمال گھوٹہ 5 گرام، بھلاوہ 5 گرام، رتن جوت 5 گرام، موم دیسی 50 گرام، روغن کنجد 250 گرام
ترکیب تیاری : جو اجزا کوٹنے والے ہیں انہیں موٹا موٹا سا کوٹ لیں پھر موم کے علاوہ سب چیزیں مکس کر کہ سمیت روغن کنجد آگ پر رکھیں آگ درمیانی ہونی چاہیئے آدھے گھنٹے بعد موم بھی شامل کرلیں جب سارے اجزاء جل کر خاک ہو جائیں تو آگ سے اتار لیں اور نیم گرم چھان کہ تیل محفوظ کرلیں تو وہ جم جائیگا کیونکہ اس میں موم ہے
طریقہ استعمال : چنے کے برابر کریم لیکہ آہستہ آہستہ مالش کریں اور اوپر پان کا پتہ یا ارنڈ کا پتہ باندھ لیں صبح نیم گرم پانی سے دہو لیں ایک ماہ استعمال کریں
فوائد : مجلوق، کھجی لاغری، عضوخاص کی سستی دور کرتا ہے اور بے پناہ سختی لاتا ہے شگر والوں کے لئے بھی کسی تحفے سے کم نہیں
آک، آکھ کے مزید فوائد  نسخہ
آک کا دودھ داد کی بہت اچھی دواء ہے جو داد پرانا ہوگیا ہو اور کسی دواء سے بھی آرام نہ آتا ہو اسے کپڑے سے  کھجا کر یہ دودھ لگا دیا جائے اس کے لگانے سے کچھ تکلیف ضرور ہوگی لیکن داد اچھا ہوجائے گا۔ آکھ کا پتہ جو پک کر زرد ہوگیا ہو آگ پر سینکیں اور چٹکی سے مسل کر اس کا رس ہلکا گرم ایک قطرہ کان میں ٹپکائیں کان کا درد دور ہوجائے گا آک کا پتہ تلوں کے تیل سے چپڑ کر گرم کریں اور گنٹھیا میں جوڑوں پر باندھیں چند بار کے باندھنے سے سوجن اور درد دور ہوجائے گا۔ آک کا پھول معدے کو طاقت دیتا بھوک لگاتا اور بادی بلغم دور کرتا ہے۔ اس لیے مختلف چورن میں ڈالا جاتا ہے آک کے بنا کھلے پھول سونٹھ اجوائن اور کالانمک چاروں برابر وزن لیکر باریک پیس اور پانی میں گوندھ کر چنے برابر گولیاں بنا کر رکھیں اور ضرورت کے وقت ایک دو گولی کھائیں آک کی جڑ ہیضہ میں مفید ہے  آک کی جڑ کا چھلکا اور کالی مرچیں برابر وزن لےکر باریک پیسیں اور ادرک کے رس میں دو گھنٹے کھرل کرکے چنے کے برابر گولیاں بنا کر رکھیں اور ضرورت کے وقت ایک دو گولی کھائیں
نمک مدار برنگ زرد
نسخہ الشفاء : شیر مدار 250 گرام، نمک طعام 750 گرام، نوشادر 250 گرام
ترکیب تیاری : نمک کو سفوف کرکے شیر مدار ملاکر کڑاہی میں نصف نمک ڈال دیں اس کے اوپر نوشادر کی سالم ڈلیاں رکھ دیں باقی نمک نوشادر کے اوپر ڈال کر کڑاہی کو چولہے پر رکھ دیں درمیانی آگ جلائیں جس جگہ سے دھواں نکلے نمک کو اوپر ڈال دیں دھواں نکلنا بند کریں تین گھنٹے جلائیں نمک برنگ زرد تیار ہوگا باریک کرکے شیشی میں ڈال کر رکھیں
مقدارخوراک : آدھا ماشہ صبح و شام پانی سے دیں
فوائد : درد معدہ .ضیق النفس. بلغم. درد دانت جو سرد پانی لگنے سے زیادہ ہو کو مفید ہے بلغمی بخار کو پسینہ لاکر دور کرتا ہے
کشتہ برگ مدار
نسخہ الشفاء : برگ مدار زرد 1 کلو، نمک سیاہ 100 گرام، سہاگہ 100 گرام
ترکیب تیاری : تمام اشیاء کو کوٹ کر ملائیں کسی کوزہ گلی میں ڈال کر گل حکمت کرکے 15 کلو اوپلوں کی آگ دیں سرد ہونے پر نکال کر محفوظ کرلیں
مقدارخوراک : بڑوں کے لیےایک گرام چائے کیساتھ، اور بچوں کے لیے ایک رتی
فوائد : درد معدہ، مخرج بلغم، سردی کے بخار اور کھانسی کو مفید ہے، ضیق النفس بچوں کے نمونیا خرابی معدہ قے، دست، بخار اور کوکر کھانسی کو مفید ہے
درد بخار کے لیے نسخہ
نسخہ الشفاء : بتاشے 100 عدد دانے، شیر مدار 100 عدد قطرے
ترکیب تیاری : دونوں کو اچھی طرح کھر کریں اور سانچے کے ذریعے سے یا ویسے ہی 100 عدد ٹکیاں باندھ لیں
درد بخار کے لیے ایک ٹکی پانی کے ساتھ کھا لیا کریں

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More

خواص دھتورہ، تخم جوزماثل، جوزماثل

خواص دھتورہ، تخم جوزماثل، جوزماثل
 Datura Stramonium
دیگرنام : ہندی میں دھتورہ، سندھی میں چرپوداتوردجوزماثل، فارسی میں گوزماثل، کہتے ہیں
ماہیت : اس کا پودادوسے چار فٹ اونچا اورخودرو ہے۔پتے بیگن کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں ۔یا اجوائن خراسانی کے پتوں کی طرح اور رواں ہوتاہے۔پتے لگ بھگ چھ سات انچ لمبے چار انچ چوڑے گہرے سبز کسی قدر بیضوی کنارے کٹے ہوئے نوک دار بالائی سطح گہری سبزاور جھری دار جبکہ اوپر والی سطح ہلکے رنگ کی بوخفیف نشیلی ذائقہ تلخ قدرے نمکین ہوتاہے۔پھول شہنائی کی چھ سات انچ لمبا آگے سے کھلا اور پانچ لمبی لائنوں کے ذریعہ تقسیم اور پیچھے سے تنگ سفید پھیلاہوتاہے
دھتورے کی دواقسام : مشہور ہیں سفید اور نیلے پھول والا۔سفید قسم کے پتے کنارے سے کٹے ہوئے نہیں ہوتے ویسے دھتورہ کی چار اقسام ہیں پھل لگ بھگ اخروٹ سے بڑا اور یا انڈے کے برابرگول جس پرارنڈکے ڈوڈے کی طرح نرم کانٹے پھل چارحصوں میں تقسیم ہوتاہے۔جس میں تخم بھرے رہتے ہیں شروع میں پھل گہرا سبز بعد میں سفید مائل سبز ہوجاتاہے۔ اورجب پک جاتاہے۔تو اس کے اندر سے بھورے یا سیاہ رنگ کے تخم نکلتے ہیں دھتورے کا پوداعموماً موسم بہار میں پھولتاہے۔ اور چیتھ میں اساڑھ میں پھل پک کر پھوٹ جاتے ہیں بطور دواء پتے اور تخم مستعمل ہیں
مقام پیدائش : دھتورہ پاکستان ہندوستان ایران اور افغانستان میں بکثرت پایاجاتاہے۔ یہ خودرو پودا عموماًسڑکوں کے کناروں کھنڈرات قبرستانوں اور ویرانوں میں ہوتاہے
مزاج : سردخشک درجہ چہارم
افعال : مسکن و مخدر، دافع تشنج، عروقی خشنہ، دافع بخار، منوم مجفف، مولدسکروہذیان
استعمال : مسکن و مخدر ہونے کی وجہ سے مختلف روغنوں میں شامل کرکے وجع المفاصل نقرس درد سر درد پہلو میں مالش کرتے ہیں ۔دافع تشنج عروق خشنہ ہونے کی وجہ سے دمہ کے دورے کو روکنے کیلئے پتوں کی دھونی یا پتوں کو جلم میں تمباکو کی جگہ پلاتے ہیں اور مناسب ادویہ کے ہمراہ اندرونی طور پر کھلاتے ہیں ۔دفع بخار و مسکن ہونے کی وجہ سے نزلہ زکام اور بخار مناسب ادویہ کے ہاں استعمال کرتے ہیں ۔پھوڑے پھنسیوں کو پھاڑنے کیلئے دھتورہ کے پتے کو تیل سے چیڑ کر گرم کرکے باندھتے ہیں محرک دماغ ہونے کی وجہ سے بوڑھے آدمیوں کے عصبی دردوں اور نزلات میں مفید ہے مناسب ادویہ کے ساتھ اس کے بیجوں کو بشکل گولی دمہ نزلہ کھانسی جریان سرعت انزال میں استعمال کرتے ہیں ۔مولدسکر و ہذیان ہونے کی وجہ سے اگر زیادہ کھالیاجائے تونشہ کرتاہے۔ اور ہذیان پیداکرنے کے علاوہ سمی علامات بھی پیدا ہوجاتی ہیں
دھتورہ کے سمی اثرات اور ان کا علاج
دھتورہ کے تخم سمی مقدار میں کھلانے سے مسموم کے حواس پراگندہ ہوجاتے ہیں اورعقل زائل ہوجاتی ہے زبا ن اورحلق خشک ہوجاتے ہیں آنکھیں سرخ اور پتلیاں پھیل جاتی ہے۔آواز بھراجاتی ہذیان ہونے لگتاہے۔ مسموم بعض اوقات اٹھ کر بھاگنے کی خواہش کرتاہے۔لیکن چلتے وقت شرابیوں کوطرح مست پاؤں ادھراُدھر بھاگنے کی خوا ہش کرتاہے گائے وہمی چیزیں نظر آتی ہیں اور مریض ان کو پکڑنےکی کوشش کرتاہے کبھی اپنے کپڑے کو چننے لگتاہے اور بستر دیوار وغیرہ سے وہمی چیزوں کو پکڑتاہے۔ ایک دودن کے بعد حالت رہ کر مسوم تندرست ہوجاتاہے اور اگر غفلت یعنی غنودگی پیداہوجائے تو مسموم تنفس اور قلب کی حرکات بند ہوکر موت واقع ہوجاتی ہیں
مسموم کا علاج : مریض کو کوئی قے لانے والی دوامثلاًمین کا پھک جوشاندہ یارائی کا سفوف چھ ماشہ پاؤ بھر پانی میں ملاکر قے کرائیں اس کے بعد تخم پنبہ کا شیرہ پلائیں یا انبویہ معدہ کا استعمال کرکے معدہ کو دھتورہ سے پاک کریں۔جسم سرد ہوتو بغلوں اور رانوں میں گرم بوتل رکھیں اس کے بعد گھی مکھن یا گائے کا تازہ دودھ پلائیں اگر ضعف زیادہ ہوتو شہد چٹائیں
فوائد خاص : خارجا مسکن و مخدر
مضر : ہذیان اور جنون پیداکرتاہے
بدل : افیون سیکران
مصلح : مرچ سیاہ بادیان شہد گھی دودھ دونوں کے تخموں میں
دھتوریں 0.22فیصد اس میں دو حصے بائیوسائمین ایک حصہ بایو سین تھوڑی مقدار میں ایڑوپین جبکہ زیادہ با ئیو سین ہوتی ہیں
خاص بات : اس کے ٹنکچر اور دیگرمرکبات برٹش فارماکوپیا میں بھی ہیں ۔اور ہومیوپیتھی میں یہ سٹرامونیم کے نام سے استعمال ہوتی ہے۔جوکہ ہذیان کے علاوہ پاگل پن کی بہترین دواء ہے
مقدارخوراک بطور دواء : ایک چاول سے چار چاول تک
مہلک مقدار خوراک : ایک سے دو گرام
مشہورمرکب: حب شفا روغن ہفت برگ وغیرہ
دیسی گھی امساک سرعت انزال ذکاوت حس
نسخہ الشفاء : گائے کا دیسی گھی 1 کلو، تخم دھتورہ 3 گرام، خشخاش 50 گرام، اجوائن خراسانی 30 گرام، لونگ 3 گرام
ترکیب تیاری : دیسی گھی کو آگ پر گرم کریں جب گھی گرم ہوجائے تو چاروں اجزاء گھی میں ڈالیں یہاں تک پکائیں کہ سب جل بھن جائیں تو گھی کپڑے سے یا باریک چھانی سے چھان لیں بس تیار ہے
مقدارخوراک : ایک چمچ صبح ناشتہ کے درمیان میں استعمال کریں، ایک چمچ رات کے کھانے کے درمیان میں استعمال کریں ایک کلو گھی ایک بندہ کی خوراک ہے
فوائد :  امساک، سرعت انزال، ذکاوت حس ، کیلئے مکمل علاج ہے

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More

خواص گوکھرو، خارخسک، بھکڑا

خواص گوکھرو، خارخسک، بھکڑا
Small Caltrops، Tribulus terrestris
دیگرنام : عربی میں خسک، فارسی میں خارخسک، سندھی میں بکھڑو، پنجابی میں بھکڑا، بنگالی میں گوکھری، مرہٹی میں سرائے، تامل میں نرانجی، سنسکرت میں گوکھرو، انگریزی میں سمال کارپس، اور لاطینی میں ٹرالی بولس ٹے ریسٹرس، ٹرابلس ٹررسٹرس  کہتے ہیں
ماہیت : ایک بیل دار بوٹی کا خاردار سہ گوشہ پھل ہے۔ یہ بوٹی موسم برسات میں مفروش بیل کر شکل میں ہوتی ہے۔ چارفٹ لمبی بیل کی بہت سی شاخیں ہوتی ہیں جو سفیدی مائل پتلی اور سبز رنگ کی ہوتی ہے اورجڑ کے ارد گرد پھیلتی ہیں پتے چنے کے پتوں کی طرح ذرا ان سے بڑے ہوتے ہیں ۔سردی کے موسم میں پتوں کی جڑوں سے نکلے ہوئے زرد رنگ کے پانچ پنکھڑی والے کانٹوں سمیت نکلتے ہیں پھول لگنے کے بعد چھوٹے گول چٹپے پھل پانچ کونوں تیز کانٹوں والے ہوتے ہیں  جڑ پتلی پانچ چھ انچ لمبی بھورے رنگ کی ہوتی ہے۔میدانی گوکھرو پہاڑی گوکھرو کی نسبت چھوٹاہوتاہے
اقسام : خردوکلاں دو قسم کا ہوتاہے۔ لیکن زیادہ تر خرد مستعمل ہے۔بڑے گوکھرو کا جھاڑ دار پیڑہوتاہے۔ پتے سفیدی مائل لمبے قدرے گول اور کنگرے دارہوتے ہیں پھل چہار گوشہ ہوتے ہیں چاروں کونوں پر ایک ایک کانٹا ہوتاہے۔خام پھل کا رنگ ہرا ہوتاہے۔پکنے پر بیلا جبکہ خشک ہوکر مٹیالے رنگ کا ہوتاہے۔ ان کا ذائقہ پھیکا ہوتاہے
مقام پیدائش : پاکستان ،ہندوستان ،اور ایران کے خشک مقامات پر فصل خریف میں بافراط ہوتاہے۔ بڑاگوکھرو گجرات کاٹھیاواڑ بندھیاچل وغیرہ کی ریتلی اور پتھریلی زمین میں زیادہ ہوتاہے
مزاج : گرم خشک  درجہ اول
افعال : مدربول و حیض مفتت سنگ گروہ و مثانہ اور مقوی باہ
استعمال : گروہ و مثانہ کی چھوٹی کنکریوں کے اخراج کیلئے آلو بالو اور دوقو کے ساتھ شیرہ کی صورت میں استعمال کرتے ہیں ورم گردہ مزمن پیشاب میں البیومن آنے لگے اور استسقاء ہوکر جسم پرآناس ہوتو گوگھرو بہت مفید ہے۔آکھ سے پیدا شدہ ورم کو زائل کرنے کےلئے اس کو گھوٹ کر باندھتے ہیں مبنزلہ تریاق ہے پیشاب جل کر آتا ہو تو گوگھرو جوکھار کے ہمراہ استعمال کرناچاہیے سوزش بول اور سوزاک میں تخم خیارین اور تخم خرپزہ کے ہمراہ گھوٹ کرپلانا مفیدہے
مقوی باہ ہونے کی وجہ سے خشک گوکھرو کو باریک پیس کر تین دن تازہ گوکھرو کے پانی میں رکھیں پھرخشک کرکے مصری ملاکر دودھ کے ہمراہ پینا جریان احتلام سرعت انزال کے علاوہ باہ کو طاقت دیتاہے
یہ دشمول کی دواؤں میں شامل ہے اس لئے وئید بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں
فوائد خاص : مدربول
مضر: امراض رس
مصلح : بادام اور روغن کنجد
مقدارخوراک : ایک گرام سے دو گرام تک
گوکھرو کے نسخہ جات
روغن نوشادر
بکھڑا کے  موسم میں یہ ہر عام وخاص جگہ پر پایا جاتا ہے اس کا ایک پاٶ کا نغدہ بناکر درمیان میں 50 گرام، نوشا در کی ٹکی رکھ کر فکس کوزه میں بند گل کرکے  5 کلو اپلوں کی آگ دیں سرد ہونے پر نکال کر چھوٹے چھوٹے ٹکڑے بنالیں قلموں کی طرح پھر ایک ردمیانی سائز کی روغنی ہانڈی لیکر اس میں تین چار باریک سوراخ کریں
اس پر ململ کا کپڑا بچھا کر اوپر نوشاندر رکھ کر ہانڈی کے کناروں پر آٹا یا مٹی لگاکر اوپر کسی پتیلا میں اپلے یا کوئلہ جلائیں نیچے پیالہ رکھیں نوشاندر روغن بن کر پیالہ میں داخل ہوگا جب تیل ہونا بند ہوجاۓ تو نکادیں بس روغن نوشاندر تیار ہے
طریقہ استعمال : ایک سے دو قطرہ پانی سے یا کسی دوا سے مکس کرکے دیں
فوائد : پتہ کی پتھری کی ادویات میں شامل کیاجائے تو بہت جلد جمے ہوئی پانی وکولیسٹرول کو پگلاتا ہے درد گردہ میں سوہاگہ کے ساتھ کھلائیں تو جلد آرام آتا ہے گردہ ومثانہ کی پھتری کی ادویات میں شامل کیاجائے تو دوا کا پاور بڑجاتا ہے اور جلد پھتری خارج ہوجاتی ہے خون کو پتلا کرتا ہے کولیسٹرول جگر کی چربی فینٹی لیور کو ختم کرتا ہے
رحم کی رسولیاں ختم کرنے کا نسخہ
اس مرض کی وجہ سے خواتین بانجھ پن اور کئی دیگر مسائل کا شکار ہوتی ہیں ایلوپیتھک آپریشن تجویز کرتے ہیں جو اکثر مزید پیچیدگی کا سبب بن جاتا ہے
زنانہ بانجھ پن اور وہ وجو ہات جس کی وجہ سے ڈاکٹر
glucophage دیتے ہیں
 پیریڈ میں بے تر تیبی ہو
eggs نہ بنتے ہوں
 fats کی وجہ سے
چہرے پر موٹے موٹے بال آ گے ہوں اور جسم موٹا ہو گیا ہو یہ نسخہ استعمال کریں 
نسخہ الشفاء : سو نف 50 گرام ، کلونجی 50گرام ، اجواین 25گرام ، خارخسک گوکھرو  50 گرام ، دھماسہ 50گرام
تر کیب تیاری : تمام ادویہ کو پیس کر باریک سفوف بنا لیں
مقدار خوراک : ایک گرام صبح دوپہررات کھانے کے ایک گھنٹہ بعد پانی کیساتھ دو ماہ استعمال کریں

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More

خواص بیربہوٹی، کرم، عروسک

خواص بیربہوٹی، کرم، عروسک
Red Velvet Mite
دیگرنام : عربی میں کاغنہ فارسی میں کرم عروسک ،سندھی میں مینھن ،وساوڑو
ماہیت : بیربہوٹی سرخ رنگ کا خوبصورت کیڑا ہے جوسرخ مخمل کی مانند نرم و ملائم ہوتاہے۔ اور موسم برسات کی ابتدا میں زمین سے نکلتا ہے بعض لوگ اس کو کرم مخمل بھی کہتے ہیں
مزاج : گرم خشک درجہ دوم
استعمال : بیر بہوٹی کو زیادہ تر غضو خاص کوتقویت دینے کی غرض سے طلاًیا ضماد استعمال کیاجاتا ہے۔ بعض اندرونی طور پر بھی تقویت باہ کیلئے استعمال کرتے ہیں۔بعض اطباء چیچک کی اس حالت میں جب کہ وہ نمایاں ہو کر اندرچلی گئی ہو اس کو باہر نکالنے کیلئے مفید بیان کرتے ہیں
فوائد خاص : مقوی باہ
مضر: گرم مزاجوں کیلئے
مصلح : شہدوروغن
بدل : مال کنگنی
مقدارخوراک : نصف سے ایک عدد تک
نسخہ اکسیری قوت باہ
نسخہ الشفاء : شنگرف 10 گرام، سم الفار سفید مدبر10 گرام، آب پیاز سفید 400 گرام
ترکیب تیاری : آب پیاز سفید میں کھرل کر کے گولیاں بنا کر نلی بکرا میں ڈالکر اچھی طرح بند کر کے گوشت بکرا  2 کلو میں پکائیں بعد نکال کر بیربہوٹی 10 گرام، زعفران 10 گرام،  کا اضافہ کریں اور برانڈی 200 گرام سے کھرل کرکے دانہ موٹھ  کے برابر گولیاں بنا لیں
مقدارخوراک : ایک گولی  روزانہ آدھا کلو ینم گرم دودھ کیساتھ پندرہ دن استعمال کریں
فوائد : قوت باہ، مردانہ کمزوری کا مکمل علاج ہے

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More

خواص گھونگچی، کونچ، رتی، رتیاں

خواص گھونگچی، کونچ، رتی، رتیاں
Abrus precatorius
دیگرنام : عربی میں عین الدیک، فارسی میں سرخ چشم خروس، بنگالی میں کونچ، سنسکرت میں گنجا، سندھی میں چنوٹھی یا ریتوں، پنجابی میں رتی، انگریز ی اور لاطینی میں ابیرس پریک ٹوری آس، کہتے ہیں
ماہیت : اس کی بیل نمابوٹی نرم و نازک بہت ہی نرم شاخوں والی ہوتی ہے پتے املی کی طرح ایک سے چارانچ لمبے ایک پتے میں آٹھ یا نو سے بیس جوڑے پتیاں ایک دوسرے کے متوازی ہوتی ہیں جو کہ ذائقہ میں قدرے شیر یں پھول سیم کے پھولوں کی طرح اور قدرے بڑے سردی کے موسم میں گچھوں کی شکل میں نیلے یا گلابی رنگ کے لگتے ہیں پھلی لگ بھگ ڈیڈھ دو انچ لمبی اور آدھ انچ چوڑی نوک دار گچھوں میں لگتی ہے۔پھلیوں کے اندر پانچ چھ سرخ کالے یا سفید رنگ کے گول بیج جن کا منہ کالا ہوتاہے اور یہ چمک دار سخت ہوتے ہیں۔جن کو رتی یا گھونکچی کہاجاتاہے یہ پودا پھلی کے پک جانے پر سردیوں میں خشک ہوجاتاہے۔اور موسم برسات میں جڑ سرسبز ہو کرنیا پودا بن جاتاہے
اقسام : تین قسمیں سرخ سفید اور سیاہ
خاص بات : پہلے زمانے سے لے کر آج تک پنساری سنار اور صراف بطور وزن استعمال کرتے ہیں ایک رتی کا وزن تقریباًپونے دو گرین ہوتاہے اور طب کی کتب میں رتی ماشہ اور تولہ کا وزن مستعمل ہے اور آٹھ رتی کا وزن ایک ماشہ کے برابرہوتاہے
مقام پیدائش : پاکستان اورہندوستان کے میدانوں اورہمالیہ کے دامن میں تین سے چار ہزار فٹ کی بلندی تک ۔اس کے علاوہ امریکہ اورجزائر غرب الہند میں ہوتاہے
مزاج : گرم خشک درجہ سوم
افعال : جالی ،محلل،اکال، مہیج
استعمال بیرونی : رتی کو زیادہ تر بیرونی طور پر استعمال کرتے ہیں محلل ہونے کی وجہ سے اورام کیلئے بطور ضمادمستعمل ہے۔جالی ہونے کی وجہ سے بہق برص داد کلف وغیرہ میں اس کا طلاء کیاجاتاہے۔اور آنکھ کا جالا پھولا کو زائل کرنے کیلئے اکتحالاًاستعمال کرتے ہیں۔اکال ہونے کے باعث زخموں کے زائد اور خراب گوشت کو دور کرنے کرنے اور بواسیری مسوں کو زائل کرنے کیلئے استعمال کیاجاتاہے۔ہیجان و تحریک کی وجہ سے مقو ی باہ مقوی اعصاب طلاء میں استعمال کیا جاتا ہے اس کے پتوں کو کوٹ کر بھجیا بناکر ورموں کو تحلیل کرنے میں فائدہ کرتے ہیں
اس کے پتوں اور بیجوں میں ایک زہریلا جوہر ہوتاہے۔جس کی قلیل مقدار دی جائے تو وہ جسم کو زہر سے محفو ظ کردیتی ہے۔ آیوودیدک میں گنج کیلئے خصوصی طورپر تیل بناکر گلقند بناکر لگایاجاتاہے
استعمال اندرونی : اس کی جڑ کا شربت کھانسی کے مریضوں کیلئے نافع ہے اندرونی طورپر مقوی اعصاب محا فظ قوت بدن مانع شیخونت ،مقوی باہ اور مغلظ و مولدمنی ہے
فوائد خا ص : مقوی باہ
مضر: گرم مزاج
مصلح : ترنجین کشنیز سبز
بدل : ایک قسم دوسرے کی بدل ہے
مقدارخوراک : سفوف نصف یا ڈیڈھ رتی دودھ میں جوش دیکر

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More

خواص سیپ، صدف

خواص سیپ، صدف
Cypraea Moneta، Oyster Shell
دیگرنام : عربی میں صدف فارسی میں گوش ماہی سندھی میں سیپ بنگالی میں شانک اور انگریزی میں آلسٹر شیل کہتے ہیں
ماہیت : یہ سمندری جانور کا خول ہے۔صدف دو قسم کا ہوتاہے۔ ایک سے مروراید نکلتاہے۔جس کو صدف مروریدی یا صدف صادق کہتے ہیں ۔اس کا خول بہت سخت ہوتاہے۔ دوسری قسم بہت چھوٹی ہوتی ہیں ۔یہ عموماًدریاؤں اور ندی نالوں میں بھی ملتی ہیں ۔اس کو سیپی کہاجاتاہے
مزاج : سردخشک درجہ دوم
افعال : مجفف جالی حابس الدم و نزف الدم و نفث الدم مقوی مسوڑہ سیلان الرحم
استعمال : مجفف و جالی ہونے کی وجہ سے سنونات میں استعمال کرتے ہیں یہ مسوڑھوں سے خون آنے کو مفیدہے۔ اور دانتوں کی چمک و صفائی کرتاہے۔اس سے مسوڑھے صاف اور مضبوط ہوتے ہیں ۔حابس ہونے کی و جہ سے پھیپھڑوں آنتوں اور کثرت حیض یا ہمہ قسم کے جریان خون کو روکنے کیلئے استعمال کرتے ہیں بعض اطباء اس کو سیب کےمربہ کے ساتھ دینا مقوی قلب خیال کرتے ہیں ۔بھنگڑہ بوٹی میں کشتہ کرکے سل کے مریضوں کیلئے اچھی دواء ہے دیگرادویہ کے ساتھ مریضاں دمہ کو کھلاتے ہیں
بیرونی استعمال : جالی ہونے کی وجہ سے جلدی داغ دھبے چھائیں اور چھیپ وغیرہ میں استعمال کرتے ہیں ۔تیز دھار آلہ سے جو زخم ہو اور جریان خون ہوتو اس کے اوپر ذروراًمفید ہے۔ سوختگی آتش میں ذروراًاور روغن گل کے ساتھ طلاء نہایت مفید ہے
نوٹ : صدف مرواریدی کے چمک دار حصے کو کھرچ کرمروارید کی جگہ استعمال کرتے ہیں اس دو طریقوں سے استعمال کرتے ہیں باریک سرمہ کی طرح کھرل یا بطور کشتہ یا صدف سوختہ کرکے استعمال کرتے ہیں
فوائد خاص : حابس الدم
مضر: خشکی پیداکرتی ہے
مصلح : شہد و سرکہ
بدل : کہربا
مقدارخوراک : صلایہ ایک گرام
کشتہ : ایک رتی سے دورتی تک
ـــــــــــــــــــــــــــــ
مرہم ہر قسم کے زخموں کے لیے
مرہم ہر قسم کے زخم جو گلے سڑے ہوں ،شوگر کے زخم ہوں ، جس مرضی حد تک خراب ہوں ان کو بہت جلد ٹھیک کرتی ہے کافی عرصہ سے زیر استمال ہے، جس کو بھی دی الله پاک نے اس کو شفا دی
نسخہ الشفاء : زنک ا کسائیڈ 50 گرام، صدف 50 گرام، بیخ مرجان 50 گرام، پھٹکری 50 گرام، نیلا تھوتھا 50 گرام
ترکیب تیاری: تمام اجزاء کو علیحدہ علیحدہ چھوٹی کجی میں رکھ کر اس پر ڈھکن رکھنا ہے گل حکمت نہیں کرنا، اور پھر 3 کلو کوئلے خوب جلا کر ان کجیوں کو اس پر رکھ دیں، جب ٹھنڈا ہو جا ئے تو نکال کر محفوظ کر لیں
طریقہ استعمال : تمام دس دس گرام  لیں اور نیلا 2 سے 3 رتی ڈالیں، 50 گرام ویزلین میں مکس کر لیں اور بیرونی طور پر استعمال کرنا ہے صبح شام، پانی سے زخم کو بچانا ہے
نوٹ : اور اگر کینسر کے زخم ہوں تو ساتھ خوردنی طور پر کشتہ رسکپور ایک چاول صبح مکھن میں دینا لازمی ہے
نسخہ کشتہ رسکپور
نسخہ الشفاء : رسکپور کی 50 گرام، کی ڈلی لیں اس کو گندھک آملہ سار 250 گرام میں مدبر کرنا ہے
ترکیب تیاری : ایک چھوٹی سی لوہے کی کڑاہی لیں اور رسکپور کو 20 گرام گندھک میں رکھ کر آگ پر رکھیں جب گندھک پگھلنےلگے تو اس پر 10 گرام کے حساب سے  گندھک ڈالتے رہیں اور پھر نیچے آگ بند کردئیں جب ٹھنڈا ہوجائے تو جو کچھ بچے اس کو اس ڈلی کیساتھ پیس لیں اپنی آنکھوں کو دھواں سے بچانا ہے سخت احتیاط کی ضرورت ہے
یہ نسخہ اپنی تعریف آپ ہے

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More

خواص سلاجیت، موم لائی

خواص سلاجیت، موم لائی
Asphalit, Shilajit
دیگرنام : بنگلہ میں شلاجتو،سندھی میں کمارو،عربی میں حجرالموسیٰ،ہندی میں اور اُردو میں سلاجیت جبکہ انگریزی میں ایسفالیٹ کہتے ہیں
ماہیت : ایک قسم کی سیاہ رطوبت ہے جوعموماً پہاڑوں کے شگاف سے گاڑھی نکل کر جم جاتی ہے۔ جو پہاڑوں کی سطح سے مئی جون کی سخت گرمی میں تراوش پاکر منجمد ہوجاتی ہے۔اس کو لنگور بہت شوق سے کھا تا ہے۔ یہ مختلف پہاڑوں میں مختلف اقسام مثلاًسلاجیت لوہا،سونا،چاندی اور تانبا کے ملے جلے اجراء والی پائی جاتی ہے لوہے کی کان میں سے پیدا ہونے والے سلاجیت کا رنگ سیاہ چکنا ذائقہ کڑوا قدرے مٹھاس لئے ہوئے اور بھاری ہوتاہے۔یہ سلاجیت عمدہ ہے سونا کی کان میں سلاجیت زردی مائل اور ذائقہ میٹھاجبکہ چاندی کی کان کی سلاجیت تانبے کے رنگ کا ذائقہ کسیلا کڑوا بلکہ سب سے زیادہ کڑوا ہے
اصلی سلاجیت کی پہچان : جلتے ہوئے لکڑی کے کوئلوں پر اصلی سلاجیت ڈالی جائے تو وہ بالکل سیدھی اوپر کواٹھے گی ۔پانی میں تمام گھل جائے گی ذائقہ خفیف مٹھاس لئے ہوئے کڑوا ہوگا
مقام پیدائش : سلاجیت کلو،کشمیر گلگت اتر کاشی تک ہمالیہ پہاڑ کے حصوں میں کوہ آبوبندھیاچل کے علاہ کھٹمنڈ و سے آکر بکتی ہے
مزاج : گرم خشک درجہ دوم
افعال : مقوی بدن، مقوی معدہ، گردہ و مثانہ، مفتت سنگ گردہ، مثانہ، مقوی باہ، مولد و مغلظ منی قالع بلغم قاتل کر م شکم جریان منی مولدحرارت
استعمال : یہ رسائن دوائی ہے یعنی بہت سے امراض کو دور کرتی ہے
مقوی بدن ،مقوی باہ ،مولد و مغلظ منی ہونے کی وجہ سے تقویت بدن وباہ مولد منی ادویات میں بدرقہ جات استعما ل کرتے ہیں قاطع بلغم ہونے کی وجہ سے نزلہ زکام کھانسی اور دمہ میں استعمال کرتے ہیں ۔مقوی گردہ ومثانہ و معدہ ہونے کی وجہ سے سلسل البول زیابیطس شکری کیلئے مفیدہے۔ مفتت حصاۃ ہونے کی وجہ سے پتھری کو توڑ کر نکالتی ہے۔ مقوی بدن ہونے کی وجہ سے جسم کو مضبوط بناکرازسرنوجوانی لاتی ہے۔رسائن ہونے کی وجہ سے بڑھاپے کو دور کرتی ہے۔مرض جریان کی جملہ اقسام کو فائدہ کرتی ہے۔ ذیابیطس میں کشتہ ابرک کے ہمراہ کھلانامفیدثابت ہوا ہے۔بعض لوگوں کا خیال ہے کہ سلاجیت جوڑوں کے درد اوراعصابی دردوں میں مفیدہے اور اکثر لوگوں کو اس سے فائدہ بھی ہوتاہے
نفع خاص : مقوی اعضاءوباہ
مضر : گرم مزاجوں کیلئے
مصلح : دودھ واشیاءرطب
بدل : مومیائی
مقدارخوراک : نصف گرام سے ایک گرام  تک
نوٹ، احتیاط : غیر مصفاسلاجیت کے استعمال سے پاگل پن غشی بے ہوشی سل و دق یا جلدی امراض پیداکرتی ہے
سلاجیت مصفیٰ کرنے کاطریقہ : سلاجیت میں ایک مومی مادہ پایاجاتاہی جسے تیز آنچ پررکھنے سے نقصان ہوتاہے۔ یہی وجہ ہے کہ سورج تاپی سلاجیت کو آگنی تاپی سلاجیت اور ترجیح دی جاتی ہے۔سلاجیت تقریباً چارگنا شیرگرم یا پانی گرم میں گھول کپڑا چھان کر آہنی ظرف میں ڈال دیتے ہیں ۔اور اس سیال کو دھوپ میں رکھ دیتے ہیں ۔جب اس کے اوپر بالائی سی آجائے تو اسے اتارلیں بس یہی آفتابی لینے کے بعد شدھ سلاجیت ہے جس کو ست سلاجیت بھی کہتے ہیں ۔ایک دفعہ سیال پر سے بالائی اتار لینے کے بعد پھر بھی بالائی آتی رہتی ہے۔اس کو اتار کر محفوظ کرلیں۔ جب بالائی آنا بند ہوجائے تو باقی اجزاء ضائع کردیں
جنسی کمزوری اورمردانہ طاقت کا زبردست نسخہ
جن احباب کو بھی استعمال کروایا بہت فائدہ ہوا حسرت و نا امیدی میں نوید بہار اعتماد ہے
نسخہ الشفاء : : کلونجی 50 گرام، عقرقرحا 50 گرام، تخم ریحان 50 گرام، جڑ پان 50 گرام، سلاجیت  15 گرام، کچلہ مدبر 3 گرام، عنبر خالص 3 گرام،  پارہ  3 گرام، گندھک مدبر3 گرام
ترکیب تیاری : پارہ و گندھک کی کجلی بنا کر کچلہ مدبر در آب ادرک شامل کر لیں 3 گھنٹے آب لہسن دیسی میں عنبر کھرل کر کے یکجان کریں پھر تخم ریحان کے سوا باقی تمام اجزاء کوٹ پیس کر سب مکس کر لیں سفوف بنالیں اور محفوظ کرلیں ان تمام اجزاء میں تخم ریحان بغیر کوٹے مکس کرلیں
مقدارخوراک :  ایک گرام صبح اور شام کھانے کے ایک گھنٹہ بعد ایک گلاس نیم گرم دودھ کیساتھ استعمال
فوائد : عضو خاص میں سختی پیدا ہوتی ہے، سرعت انزال دور ہوجاتا ہے،  ٹائمنگ، اعصابی کمزوری، سستی کا سو فیصد اعلی درجے کا کامل علاج ہے، چالیس روز کے متواتر استعمال سے بڑھاپے میں بھی جوانی محسوس ،ونے لگتی ،ہے کھوئی ہوئی طاقت جوانی کی امنگیں اور شباب کے ولولے پیدا کرنا اسکا پہلا کام ہے
نوٹ : دودھ دیسی گھی بکثرت استعمال کریں،اصول طب اور ادویہ سازی سے ناواقف بھائی خود بنانے کی ز حمت نہ کریں بلکہ قریب کسی ماہر طبیب سے تیار کروا لیں، بواسیر خونی ،بلڈ پریشر ھائی کے مریض استعمال نہ کریں

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More

خواص بھنگ، حشیش، ورق الخیال

خواص بھنگ، حشیش، ورق الخیال
Cannabis Hemp
دیگرنام: عربی میں قضب یا ورق الخیال ،فارسی میں حشیش یا بنگ ،بنگالی میں سدھی ،گجراتی میں بھانگیہ اور انگریزی میں کنابس انڈین ہمیپ کہتے ہیں
یہ بھی یاد رکھیں کہ یہ بھنگ پاکستان اور انڈیا میں پیدا ہونے والی بھنگ کے خواض ہیں جبکہ امریکہ میں پیدا ہونے والی بھنگ کے خواص مختلف ہیں
اصلاحی نام : نشاط افزاء،حشیش الفقرات ،فلک سیروغیرہ
ماہیت : مشہور عام منشی ہے
جو ایک گز سے لے کر پانچ گز بلند ہوتا ہے۔ اس کی باریک باریک شاخیں ہوتی ہیں۔ جن پر چار پانچ پتے لگے ہوتے ہیں۔پتوں کی شکل کسی قدر نیم کے پتوں سے مشابہ ہوتی ہے۔جو گہرے سبز اور کھردرے ہوتے ہیں۔ پھول سفید رنگ اور تخم چھوٹا سا گول ہوتا ہے۔ جس کو تخم قنب یا شہدانہ بھی کہتے ہیں
رنگ  : پتے سبز رنگ کے
ذائقہ : تلخ اور تیز ہوتا ہے
اقسام : بھنگ کا پودا دو قسم کا ہوتا ہے مذکر اور مونث مذکر قسم زیادہ بلند اور طویل القامت ہوتا ہے اس کے پتے زیادہ گھنے اور سیاہی مائل ہوتے ہیں
مادہ مونث بھنگ کی پھول دار شاخوں کو جن پر رال دار مادہ لگا ہوتا ہے جسے گانجا کہتے ہیں۔جو لیس دار رطوبت بھنگ کے پتوں پر لگی ہوتی ہے اور ہاتھ کو چپک جاتی ہے چرس کہتے ہیں
مقام پیدائش : پاکستان خصوصاً ٹیکسلا راولپنڈی سے پشاور تک۔ سندھ اور ہندوستان ایران عراق مصر وغیرہ
دس ہزار فٹ کی بلندی پریہ بالکل نہیں ہوتی ۔سرد معتدل ممالک میں پیدا ہونے والی بھنگ اپنے افعال و خواص میں ایسی قوی نہیں ہوتی جوکہ گرم ممالک بالخصوص پاکستان اور انڈین میں پیدا ہونے والی بھنگ کومنی ،جون،اور جولائی میں خشک کر کے جمع کر لیتے ہیں
مزاج : گرم خشک درجہ سو
افعال : قابض، مقوی معدہ و مشہتی ،مفرح و ممسک مجفف منی۔ مسکن الم منوم دافع تشنج مورث ہذیان مسکر
استعمال : قابض، مقوی معدہ اور مشہتی ہونے کے باعث سوءہضم اسہال اور زحیر میں استعمال کرتے ہیں۔ قابض ہونے کی وجہ سے کثر ت حیض میں بھی سفوفاًکھلاتے ہیں۔مسکن الم ہونے کی وجہ سے اندرونی اور بیرونی طور پر تسکین درد کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ بواسیری مسوں کے درد کو تسکین دینے کی غرض سے اس کو شیر گاؤ میں جوش دے کر بھپارہ دیتے ہیں اور بھنگ کو دودھ سے نکال کر اس کی ٹکیہ بنا کر باندھتے ہیں۔
شقیقہ اور دائمی درد سر میں اندرونی طور پر بھی استعمال کرتے ہیں
منوم ہونے کی وجہ سے سحر،ہذیان اور جنون میں بھی مفید ہے۔ مسکن الم اور دافع تشنج ہونے کی وجہ سے کالی کھانسی، درد جگر قولنج اور کزاز میں بھی استعمال کراتے ہیں۔ مشتہی ،مفرح اور مقوی باہ و ممسک ہونے کی وجہ سے اکثر مقوی باہ معاجین اور مفرحات کا جزو اعظم ہے
بھنگ کا بکثر ت استعمال یا متواتر استعمال سقوط اشتہا ،بے خوابی لاغری جسم ضعف باہ وغیرہ عوارض لاحق ہوتے ہیں۔اور دماغ پر ایسا مضر اثر پڑتا ہے کہ مریض دیوانہ ہوجاتاہے
فوائد خاص : مسکن اور نشاط آور۔
مضر : ضعف بصر، مورث جنون مالیخولیا وغیرہ
مصلح : گھی اور دودھ
مزید تحقیقات : کیستا بینول ،کیستا بیڈ بول،کیسنین اور کیستا بول جیسے قلم دار مرکبات کے علاوہ کچھ روغن فراری کیلشم کاربونیٹ وغیرہ اجزاء پائے جاتے ہیں
مقدارخوراک :‌معجون فلک سیر، معجون مقوی ممسک سفوف کبیر جو کہ حمیٰ اجامیہ اسہال اور دردوں میں استعمال ھوتا ہے۔اس کے علاوہ پیشاب کی جلن اور پیلے پن کو دور کرتا ہے
بھنگ گھرت (روغن بھنگ) یہ ویدک نسخہ جودھ پور -مارواڑ وغیرہ مین جریان، احتلام اور سرعت کے لیے بکثرت مستعمل ہے
نسخہ الشفاء : سبز بھنگ کے پتوں کو ذراسا بریاں کر کے انکو باریک پیس کر سردائی بنالیں اور چھان کر دودھ بھینس میں ڈالیں اور جوش دے کر ضامن لگا کر دھی جما دیں.پھر بلو کو مکھن نکالیں
مقدار خوراک : چار سے آٹھ بوند کھانڈ ملا کر استعمال کریں
سففوف مغلظ نسخہ
نسخہ الشفاء : بہوپھلی  25 گرام، تخم لاجونتی 25 گرام، تخم اوٹنگن 25 گرام، تخم سریالہ25 گرام، سمندر سوکھ 25 گرام، تال مکھانہ 25 گرام، بیج بند 25 گرام، کشتہ قلعی در بھنگ شورہ 25 گرام، اجوائن خراسانی 10 گرام،  کوزہ مصری 250 گرام
ترکیب تیاری : تمام ادویہ کو پیس کر باریک سفوف بنا لیں
مقدار خوراک : ایک چھوٹا چمچ چائے والا صبح شام خالی پیٹ ایک گلاس نیم گرم دودھ کیساتھ پندرہ دن استعمال کریں
فوائد : تین تا پانچ خوراکوں میں دھات جریان بند ,رقت منی ,جرا ثیم میں اضافہ

Read More

خواص رائی، خردل، سرسوں

خواص رائی، خردل، سرسوں
Mustard
دیگرنام : یہ ایک مشہور پودا ہے جو سفید سرسوں کے پودے کی طرح ہوتا ہے اور لگ بھگ ہر علاقہ میں پیدا ہوتی ہے۔ یہ پودا تین چار فٹ بلند ہوتاہے۔رائی کو موسم ربیع میں بویاجاتاہے۔ اس کاپتہ سرسوں یا مولی کی طرح کھر درے روئیں والاہوتاہے۔جن کا ذائقہ تیز ہوتاہے۔رنگ سبز ہوتا ہے۔ تخم سرسوں کی پھلیوں کی طرح پھلیاں ہوتی ہیں جن میں سیاہ یا لال رنگ کے تخم بھرے رہتے ہیں پھلیوں میں تین سے پانچ بیضوی بیج ہوتے ہیں ان میں تقریباً بیس سے تیس فیصد تیل ہوتاہے۔یہ تخم ہی بطور دواًاستعمال ہوتے ہیں جن کا ذائقہ تلخ و تیز چرپرا ہوتاہے۔ پھول سرسوں کے پھولوں کی طرح زرد رنگ کے ہوتے ہیں
مقام پیدائش : پاکستان میں خصوصاًپنجاب اور سندھ بھارت کے علاوہ مشرقی ایشیاء اور امریکہ وغیرہ میں پیدا ہوتی ہے
مزاج : گرم خشک درجہ چہارم
افعال : محمر، جالی، محلل، آبلہ انگیز یہ یادرکھیں کہ پہلے سوزش پیدا کرتی ہے بعد میں مسکن درد ہے
افعال : محرک باہ ،ہاضم طعام ،محلل اورام ،طحال مگر زیادہ مقدارمقئ ہے
بیرونی استعمال : مسکن ومحلل جالی ومحمر ہونے کی وجہ سے ذات الریہ ذات لجنیب عرق النساء وجع المفاصل اورنقرس میں دیگر ادویہ کےساتھ تیل بنا کر ضماد لگاتے یامالش کرتے ہیں درد معدہ دردجگر اور درد طحال میں اس کی پٹی لگاتے ہیں سردی کی وجہ سے احتباس حیض کو دور کرنے کیلئے اس کے آب زن میں مریض کو بٹھاتے ہیں ۔محمر اور منقط تاثر کرنے کی وجہ سے داد برص اور داء لثعلب جیسے امراض میں ضماد کرتے ہیں نیز امراض باردہ اور خنازیر کو دور کرنے کیلئے ا س کا ضماد لگاتے ہیں اس کے جوشاندے سے ورم زبان اور دانت درد میں غرغرے کراتے ہیں ۔طب میں عموماًرائی کا پلستر استعمال ہوتاہے
اندرونی استعمال : ورم طحال میں بطور سفوف کھلاتے ہیں غذا کو ہضم کرنے اور ضعیف اشتہا کو زائل کرنے کیلئے غذاؤں میں شامل کرتے ہیں ۔خصوصاًرائی کے بیجوں کو اچاروں میں ملاتے ہیں یا بیجوں کو سفوف شامل کرتے ہیں ۔معدے سے بلغم کو خارج کرنے اور بعض زہروں کے اثر کو زائل کرنے کیلئے بطورمقئی گرم پانی میں ملاکر پلاتے ہیں رائتہ میں ملاکر کھانارائتہ کو لذیز اور ہاضم بنا دیتاہے
ورم طحال کا بہترین نسخہ
نسخہ الشفاء : رائی 20 گرام، نوشادر 20 گرام، سہاگہ بریاں 20 گرام
ترکیب تیاری : تمام ادویہ کو پیس کر باریک سفوف بنا کر رکھ لیں
مقدارخوراک : آددھا چمچ چائے والا صبح رات کھانے کے آدھا گھنٹہ بعد پانی کیساتھ پندرہ دن سے ایک ماہ کھائیں
حلق کی خراش میں اس کے تیل میں روئی کی پھریری ترکرکے گلے کے اندر لگانا حلق کی خراش اور ورم میں مفید ہے۔احتباس حیض اور عسر حیض میں میٹھی بھر پسی ہوئی رائی گرم پانی میں ڈال کر اس میں مریضہ کو بٹھاتے ہیں
رائی کا تیل : جو رائی کے بیجوں کو کولہومیں دباکرنکالا جاتاہے۔ رائی کا تیل ہاتھ پاؤں اور ناک پرملنا زکام میں مفید ہے۔ اس کی مالش محمر ہونے کی وجہ سے خارش کھجلی اورعصبی امراض مثلاًنقرس گٹھیا اور مذکورہ امراض میں مفیدہے
فوائد خاص : محلل محمر و ہاضم غذا
مصلح : روغن بادام وسرکہ
مضر : عطش پیداکرتی ہے
بدل : حب الرشاد
مقدارخوراک : ایک سے تین گرام  تک
نسخہ طلاء برص کے لیے
نسخہ الشفاء : ایک عدد سانپ کا سر جو بلکل ثابت ہو اور چار عدد کالے بچھو، 250 گرام سرسوں کا تیل تینوں چیز یں کسی روغنی یا شیشے کے برتن میں ڈالکر مضبوط بند کرکے پانی سے محفوظ جگہ پر زمین میں دفن کریں چالیس روز بعد نکال کر اس تیل کو برص والی جگہ پر مالش کریں اس سے مکمل فائدہ ہوگا
 نسخہ برائے چنبل
نسخہ الشفاء : تیل سرسوں 50 گرام، حرمل 25 گرام، تھوم 5عدد تُریاں، نیلاتھوٹھا 2رتی
ترکیب تیاری : تینوں اجزاء کو پیس کر تیل میں ملا کر مرہم بنائیں
فوائد : چنبل کی لاجواب مرہم ہے

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More