Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

خواص سُمبلو، سِملو

خواص سُمبلو، سِملو
indian barberry tree-Berberis aristata
اردو نام سُمبل، سُمبلو، سِملو، دارہلد جڑ، رسونت، جڑ کا ست، عربی نام  امیر باریس، بارباریس، پنجابی نام، رسو نت، سملو، سمبل، ہندی نام دارہلد، رسونت، فارسی نام فلزہرا، بلوچی نام زرِل، کورئے، پشتو نام زیڑ لرگے، گجاتی نام رسوانتی، دارُ و ہریدرا، سنسکرت نام دارُوہریدرا، دارُوہلدی، داروی، مراٹھی نام رسوات، داروہلد، بنگالی نام  را سنجن، دارہلدی، داروہلدی، نیپالی نام چترو، ملائشین نام مارامنجل، چینی نام:  ہوآنگ لیان، انگریزی نام انڈین بربیری، بوٹانیکل نام بربیرس ارسٹاٹا، ڈی سی، لاطینی نام بربیرس ارسٹاٹا، فرانسیسی نام ایپائن۔وینتے ڈی۔اِنڈے، جرمن نام ینڈیسچر بربیریٹز، کنیڈین نام رساجن، مرد ریسن
سُملو کا لاطینی نام بربیرس اریسٹاٹا ہے اور یہ نباتات کے خاندان زرشکیہ سے تعلق رکھتی ہے۔ یورپ کی عام زرشک کا لاطینی نام بربیرس دیگرس ہے۔ پاکستان اور انڈیا میں اسی کو سُمبل، سُمبلو یا سِملو کہتے ہیں ۔ ہندی میں اس کو دار ہلد بھی کہا جاتا ہے۔ یہ پودا عام کانٹے دار جھاڑی ہے، جس کی جڑ زرد رنگ کی ہوتی ہے۔ پاکستان کے شمالی علاقوں مانسہرہ، بالاکوٹ، کشمیر اور شمالی وزیرستان میں بھی پائی جاتی ہے۔ بلوچستان کے علاقوں زیارت ، باباخرواری، دوزخ تنگی، لورالائی، درگئی، قلعہ سیف اللہ اورسنجاوی کے اطراف میں بھی پائی جاتی ہے۔ وہاں کے لوگ اسے زرل کہتے ہیں۔ بعض جگہ اسے کورئے یا زیڑلرگے بھی کہا جاتا ہے (پاک و ہند میں سُمبل نام کا ایک بہت بڑا درخت بھی پایا جاتا ہے جس پر سرخ رنگ کے بڑے بڑے پھول لگتے ہیں اور پھر روئی یا اُون سے مماثل بہت نرم قسم کی ریشے والی روئی لگتی ہے جو کہ نرم تکیے اور غلاف میں بھری جاتی ہے۔ اس درخت کا سمبل والی جھاڑی نما پودے سے کوئی تعلق نہیں
سمبل، سمبلو، یا سملو ایک خود رو جھاڑی ہے۔ اس کے پرانے پودوں کا قد سات آٹھ فٹ تک ہوتا ہے۔ شاخیں اطراف میں پھیلی اور کانٹوں سے بھری ہوتی ہیں۔ ہر کانٹا سہ شاخہ ہوتا ہے۔ پرانے پودوں کے تنے کا قطر تین چار انچ ہوتا ہے۔ جڑیں گہری بلکہ آٹھ دس فٹ زمین میں ہوتی ہیں۔ یہی جڑ کارآمد ہے۔ اسے کاٹ کر اس پر سے چھلکا اتارکر سائے میں خشک کر لیتے ہیں۔ یہ چھلکا زرد رنگ کا اورذائقے میں کڑوا ہوتا ہے۔ سُملوکے زرد پھول گچھوں کی شکل میں لہلہاتے ہیں۔ پتے لمبوترے اور نوکیلے ہوتے ہیں۔ پھول چند دن بعد جھڑ جاتے ہیں۔ ان کی جگہ چھوٹے چھوٹے سبز دانے نکلتے ہیں جو پکنے پر سیاہ ہو جاتے ہیں۔ بچے اور بڑےانہیں شوق سے کھاتے ہیں۔اس کےپھول اور پتے بھی کھائے جاتے ہیں جن کا ذائقہ ترش ہوتا ہے۔یہ منہ اور گلے کے امراض کا علاج ہے۔ اس کی جڑ خزاں کے آخر میں نکالی جاتی ہے تاہم ضرورت پڑنے پر کسی وقت بھی تازہ جڑ کا چھلکا اتار کر استعمال کر سکتے ہیں۔ سمبل کی جڑ کے سفوف سے سرطان کے مریضوں کا شفا بخش علاج ہوسکتا ہے
سرطان (کینسر) ہر قسم
سُملواور ہموزن ہلدی کوباریک پیس کر100 ملی گرام کیپسول بھر لیں اور ایک کیپسول صبح وشام بعد از غذا، ہمراہ دودھ یا تازہ پانی استعمال کریں۔ انشأاللہ ایک ماہ میں کینسر کا نام نشان نہ رہے گا
چھاتی کا سرطان
چھاتی کے سرطان (کینسر) میں کشتہ سنکھ، ہلدی اور سُملو ہم وزن باریک پیس کر100 ملی گرام کے کیپسول بھر لیں اور صبح، شام بعد از غذا، ہمراہ نیم گرم دودھ استعمال کریں۔ بفضلہٖ تین ماہ میں آرام آ جائے گا
صبح کو تین ماشہ سُملو ایک پیالی پانی میں بھگودیں اور شام کو کھانے کے آدھ گھنٹے بعد پی لیں۔ اسی طرح شام کو بھگو کر صبح پی لیں۔ ایکسے تین ماہ کے استعمال سے چھاتی کا سرطان ختم ہو جائے گا
دماغی رسولی (برین ٹیومر) کا خاتمہ
درخت سَرس کی چھال، کشتہ سنکھ، سُملو اور ہلدی میں ہم وزن چینی شامل کر کے100 ملی گرام کیپسول میں بھر لیجئے۔ صبح، شام بعد غذا عرق دھماسہ کے ساتھ ایک ایک کیپسول استعمال کریں۔ ذیابیطس کے مریض چینی شامل نہ کریں۔ تین سے چار ماہ تک دوا کا استعمال جاری رکھیں۔ یہ دماغی رسولی (برین ٹیومر) کا شافی علاج ہے
ناسور کا پھوڑا
ناسور کاپھوڑا نکل آئے توروزانہ صبح، شام بعد غذا100 ملی گرام سُملو سفوف تازہ پانی یا دودھ کے ساتھ صبح و شام نوش فرمائیں۔ بیس دن میں شفا ہو گی
منہ کا سرطان
منہ کے سرطان کے لئے کشتہ سنکھ، ہلدی اور سُملو ہم وزن باریک پیس کر100 ملی گرام کیپسول بھر لیں اور صبح، شام بعد از غذا، ہمراہنیم گرم دودھ، تین ماہ تک استعمال کریں
منہ کے امراض
سُملو کومنہ کے مختلف امراض میں استعمال کیا جاسکتا ہے مثلاً گلے میں تکلیف ہو تو اس کا چھلکا منہ میں رکھ کر سو جائیے۔ اس کا کڑوا پانی حلق سے اترتا رہتا ہے اور صبح تک تکلیف رفع ہو جاتی ہے۔ منہ میں چھالے ہوں تو ایک چٹکی سُنمبلو پوڈر منہ میں رکھنے سے گھنٹہ بھر میں تکلیف رفع ہو جاتی ہے
دانت کا درد
دانت کا درد دور کرنے اور ہلتے ہوئے دانت قائم رکھنے کے لئے سُملو، جڑ پان اور عناب ہم وزن ملا کرتین گرام،  صبح و شام بعد غذا، ہمراہ نیم گرم دودھ لیں
گردن کے مہرے یا پسلیوں کا درد
اگر پسلیوں یا گردن کے مہروں میں درد ہو تو سُملو کا پوڈر،100 ملی گرام رات کونیم گرم دودھ سے لیں
بہترین منجن
اگر دانتوں میں درد ہو یا مسوڑھوں سے خون آتا ہو، تو کسی اچھے منجن میں اس کی نصف مقدار کے ہم وزن سُملو ملائیں اور دانتوں پر بطور منجن ملیں، ان شاء اللہ دنوں میں خون رک جائے گا اور دانتوں کا درد بھی کافور ہو گا
غدہ درقیہ (تھائیرائڈ گلینڈز) کی سوجن
اگر غدہ درقیہ (تھائرمائڈ گلینڈز) بڑھ جائے تو کشتہ سنکھ، ہلدی ، سُملوپوڈر اور آرسینک پاؤڈر نمبر 2 ہم وزن ملالیں اور صبح و شام بعد از غذا100 ملی گرام کیپسول ہمراہ دودھ استعمال کریں۔ دو سے تین ماہ میں بڑھا ہوا غدہ معمول پر آ جائے گا۔ بڑھے ہوئے ٹانسلز میں سُملو بوٹی ورم دور کرتی ہے، اس کے چھلکے کا چھوٹا سا ٹکڑا منہ میں رکھ کر رات کو سونے سے اس کا رس آہستہ آہستہ ٹانسلز کو ختم کر دیتا ہے
پرانے زخم
سُملو کا سفوف روزانہ چھڑکنے سے پرانے سے پرانا زخم ہفتہ بھر میں ٹھیک ہو جاتا ہے۔ ساتھ ہی دن میں دو بار کھانے کے بعد دودھ یا پانی کے ہمراہ 100 ملی گرام سمبلو کا سفوف لیں
ذیابیطس (شوگر)
ذیابیطس کے مریض سُملو پوڈر کی دو تین چٹکیاں دن میں دو بار دودھ سے پھانک لیں، تو شکر کی سطح معمول پر آ جاتی ہے۔ ذیابیطس سے نجات پانے کے لئے،سُملو 3 گرام کا ٹکڑا رات کو ایک پیالی پانی میں بھگو دیں، صبح ناشتہ سے آدھ گھنٹہ پہلے یہ پانی پی لیں۔پھرپیالی میں مزید پانی ڈال دیں۔ اسے نماز عصر کے بعد پیجئے۔ اب بوٹی ضائع کر دیں اور رات کو نئی بوٹی پانی میں بھگوئیے۔ یہ نسخہ پندرہ، بیس روز استعمال کریں
گورکھ پان، برگ نیم، سُملو کی جڑ کا چھلکا، کرنجوا، گڑمار بوٹی، رسونت مصفّیٰ، چاکسو چرائتہ نیپالی اور نرکچور، ہر ایک 10 گرام لیجئے اور سب کو باریک پیس کر ملا کر رکھ لیں اور 100 ملی گرام صبح و شام بعد غذا استعمال کریں۔ یہ دوا ذیابیطس دور کرنے کے علاوہ پیشاب کی بدبو اور زیادتی سے بھی نجات دلاتی ہےیہ نسخہ ایک ماہ استعمال کریں سُملو، کلونجی، تخم میتھی، کاسنی ہندی ہم وزن لے کر 5 پانچ گرام چمچ صبح و شام بعد غذا استعمال کریں۔ رات کو خشخاش ایک چمچ دودھ کے ساتھ کھا لیں
داغ دھبے اور چھائیاں
نوجوانوں کے چہروں پر اکثر سیاہ چھائیاں اور داغ دھبے پڑ جاتے ہیں یا دانےنکل آتے ہیں۔ اس کے لئے کشتہ سنکھ، سُملو، ہلدی اور آم کے درخت کی چھال چاروں ہم وزن باریک پیس کر چہرے کی کسی اچھی کریم میں ملا لیں اوررات کو چہرے پر لگائیں۔ کریم ان چاروں کے مجموعے کے برابر ہونی چاہیے۔ صبح ڈیٹول، نیم یا گندھک کے صابن سے منہ دھو لیں
خارش، داد، پھوڑے
جسم پر خارش، داد چنبل، پھوڑے پھنسی ہوں یا سر پر دانے نکل آئیں، تو سُملو کی جڑ 50 گرام باریک پیس کر 200 گرام سرسوں کے تیل میں ملا کر متاثرہ جگہ پر لگائیں۔ پندرہ دن میں فائدہ ہو گا۔ مرض پرانا ہو، تو نسخہ ایک تا دو ماہ استعمال کریں
گردے بہتر بنائیے
اگر گردے میں رسولی ہو یا ان کی صفائی (ڈائیلیسز) ہو رہی ہو تو، ایک چاول کشتہ سونا، ایک چاول آرسینک نمبر ۲، ایک رتی کشتہ سنکھ، ایک ماشہ سُملو ملا کر ایک 100 ملی گرام کیپسول بھریں اور صبح و شام بعد غذا، عرق دھماسہ کے ساتھ استعمال کریں۔ اگر ڈائیالیسز روزانہ بھی ہو رہا ہو تو نسخے کے ایک ہفتہ استعمال سے ہر دوسرے روز ہونے لگے گا اور چالیس روز کے استعمال سے ہر پندرہ روز بعد
جسمانی درد سے نجات پائیں
درد جسم کے کسی بھی حصے میں ہو، جوڑوں کا درد ہو یا کندھوں کا، ٹانگوں میں ہو یا کولہوں میں، عرق النساء ہو یا سر درد ، مندرجہ ذیل نسخہ استعمال کرنے سے بالکل ختم ہو جاتا ہے۔ کشتہ سنکھ 40 گرام، سُملو 40 گرام، کچلہ مدبر 10 گرام، کشتہ شنگرف 2 گرام، کشتہ بارہ سنگھا 2 گرام، آرسینک پاؤڈر نمبر 2 10 گرام یہ ادویہ باریک پیس کر100 ملی گرام کے کیپسول میں بھر لیں اور صبح و شام بعد از غذا ایک پاؤ دودھ کے ساتھ استعمال کریںایک ماہ تک کھانے سے ہر قسم کا درد ختم ہو جائے گا
جوڑوں کا درد
جوڑوں کے درد میں سوتے وقت دو تین چٹکیاں سفوف پاؤ دودھ سے لے لیں۔ تین چار روز یہ عمل دہرانے سے درد رفع ہو جاتا ہے سُملو کی ٹہنیوں کو جوش دے کر پینے سے پسینہ اور دست آتے ہیں اور جوڑوں کا درد رفع ہو جاتا ہے۔ جوڑوں کے ہر قسم کے درد، گنٹھیا اور بولی تیزاب (یورک ایسڈ) سے نجات پانے کے لئے، سملو ۳ ماشہ کا ایک ٹکڑا رات کو ایک پیالی پانی میں بھگو دیں، صبح ناشتہ سے آدھ گھنٹہ پہلےیہ پانی پی لیں۔پھرپیالی میں مزید پانی ڈال دیں۔ اسے نماز عصر کے بعد پیجئے۔ اب بوٹی ضائع کر دیں اور رات کو نئی بوٹی پانی میں بھگوئیے۔ یہ نسخہ پندرہ بیس روز استعمال کریں
بانجھ پن دور کیجئے
بانجھ پن اور اٹھراء کیلئے کشتہ سنکھ، ہلدی اور سُملو ہموزن سفوف بنا کر100 ملی گرام کے کیپسول بھر لیں اور صبح، شام بعد از غذا ، چھ ماہ تک دودھ کے ساتھ استعمال کریں
خون کا زہر (سیرم ٹرائی گلیسرائڈ)
خون میں اگر سیرم ٹرائی گلیسرائیڈزبڑھ جائے تو سنکھ کا کشتہ، سُملو اور ہلدی ہم وزن ملا کر100 ملی گرام کے کیپسول عرق ذیابیطس چوتھائی پیالی کے ساتھ صبح و شام، بعد غذا، استعمال کریں
امساک
سُملو کی گولیاں امساک کے مریضوں کو فائدہ دیتی ہیں۔ 50 گرام سملو ایک کلو پانی میں بارہ گھنٹے تک بھگو ئیں، پھر اسے آگ پر چڑھا دیں۔ جب آدھا پانی رہ جائے تو سُملو چھان کر خشک کر لیں اور چنے کے برابر گولیاں بنا لیں۔ رات سوتے وقت دو گولی دو گلاس نیم گرم دودھ  کیساتھ استعمال کریں
بلند فشار خون معمول پر لائیے
سُملو بلند فشار خون (ہائی بلڈ پریشر) میں بھی مفید ہے۔ ایک پاؤ سُملو باریک پیس لیں، اس میں پانچ تولہ تازہ کھجور کی گھٹلی نکال کر ملائیں اور چنے کے برابر گولیاں بنا لیں۔ پہلے ایک ہفتہ صبح، دوپہر اور شام بعد غذا، ایک ایک گولی استعمال کریں۔ دوسرے ہفتے صبح و شام بعد غذا لیں۔ تیسرے ہفتہ صرف شام کو بعد غذا ایک گولی استعمال کریں۔ بفضلہٖ تعالیٰ خون کا دباؤ معمول پر آجائے گا
تپ دق اور پرانا بخار
سُملو، کشتہ گئودنتی، ست گلو اور افسنتین دس دس تولہ، اجوائن خراسانی دو تولہ اور نمک خوردنی ایک تولہ، ان سب کو ملا کر باریک پیس لیں اور 100 ملی گرام صبح و شام بعد غذا ہمراہ نیم گرم دودھ لیں۔ چند دن میں بخار ہمیشہ کیلئے دور ہو جائے گا
ٹوٹی ہڈی
اگر کسی انسان کی ہڈی ٹوٹ جائے تو انڈے کی سفیدی میں سُملو پیس کر لگائیں اور اگر ممکن ہو تو کَس کر باندھ بھی دیں۔ انشاٗاللہ بیس دن میں ٹھیک ہو جائے گی اگر کسی جانور کی ہڈی ٹوٹ جائے تومکئی کے آٹے میں سُملو ملا کر پانی میں آمیزہ تیار کریں اورجانورکی ٹوٹی ہوئی ہڈی پر لیپ کر دیں۔ اللہ کے فضل سے بیس دن میں ہڈی بالکل ٹھیک ہوجائے گی ٹوٹی ہوئی ہڈی پر سُملو اور ارجن کا چھلکا ہم وزن باریک پیس کر انڈے کی سفیدی میں ملا کر صبح اور رات لگائیں۔ بیس دن میں ٹوٹی ہوئی ہڈی ٹھیک ہو جائے گی
عرق النّساء
عرق النّساء عورتوں کی کوئی بیماری نہیں بلکہ ایک رگ ہے جو کولہےکی ہڈی سے لے کر پاؤں تک جاتی ہے، جب اس میں شدید درد ہو تو انسان چلنے پھرنے سے قاصر ہو جاتا ہے۔ سُملو، چاکسو، سونٹھ اور مرچ سیاہ۵-۵ تولے لے کر ایک کلو شہد میں حل کر دیں اور صبح دوپہر شام ایک ایک چھوٹا چمچ استعمال کریں۔ پندرہ دن میں عرق النّساء کی تکلیف ختم ہو جائے گی
ایک پاؤ سُملو باریک پیس کر چار کلو دودھ میں ملا کر پکائیں۔ جب دو کلو رہ جائے تو اسے برفی کی طرح کاٹ کر صبح و شام بعد غذا ایک ایک ٹکڑا کھائیں۔ دودھ میں حسب ذائقہ چینی شامل کی جا سکتی ہے
عرق النّساء، جوڑوں کے ہر قسم کے درد، گنٹھیا اور بولی تیزاب (یورک ایسڈ) سے نجات پانے کے لئے سُملو 3 گرام  کا ایک ٹکڑا رات کو ایک پیالی پانی میں بھگو دیں، صبح ناشتہ سے آدھ گھنٹہ پہلےیہ پانی پی لیں۔ پھرپیالی میں مزید پانی ڈال دیں۔ اسے نماز عصر کے بعد پی لیں۔ اب بوٹی ضائع کر دیں اور رات کو نئی بوٹی پانی میں بھگودیں۔ یہ نسخہ پندرہ بیس روز استعمال کریں
یرقان سے نجات
یرقان (ہیپاٹائٹس) سے نجات پانے کے لئے، سُملو 3 گرام کا ٹکڑا رات کو ایک پیالی پانی میں بھگو دیں، صبح ناشتہ سے آدھ گھنٹہ پہلے یہ پانی پی لیں۔پھرپیالی میں مزید پانی ڈال دیں۔ اسے نماز عصر کے بعد پیجئے۔ اب بوٹی ضائع کر دیں اور رات کو نئی بوٹی پانی میں بھگوئیے۔ یہ نسخہ مکمل آرام آنے کے بعد بھی چھ ماہ تک مزیداستعمال کریں
تلی یا جگر بڑھنا
سُملوکا جوشاندہ تیار کریں اور صبح و شام بعد غذا نوش فرمائیں۔ تلی اور جگر بڑھ جانے میں بیحد مفید ہے
پیٹ کے کیڑے : پیٹ کے کیڑے نکالنے کیلئے صبح نہار منہ دو تین چٹکیاں سفوف پانی سے لے لیں۔ تین چار روز یہ عمل دہرانے سے پیٹ کے کیڑوں سے نجات مل جاتی ہے
دست اور مروڑ
سُملو کی جڑ کی چھال اور سونٹھ ہموزن پیس کر دن میں تین بار لینے سے دست بند ہو جاتے ہیں

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More

No Comments بخار،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, بلڈ پریشر ہائی، اور بلڈ پریشر لو، کا دیسی علاج, بھگندر، ناسور، کا دیسی علاج, تلی کے امراض کیلئے، دیسی نسخہ جات, جلد،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, جنرل معلومات، اور ہیلتھ ٹپس, جوڑوں کا درد، گھنٹیا، دیسی علاج, جوڑوں،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, جڑی بوٹیوں کا استعمال، اور فوائد, جگر،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, خارش کا، دیسی علاج, خون،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, دردیں، تمام جسمانی دردوں کا، دیسی علاج, دیسی طریقہ علاج، جڑی بوٹیاں، ہربل حکیم, شوگر، ذیا بیطس کا علاج، شوگر کنٹرول، جڑی بوٹیوں کیساتھ، دیسی علاج, عرق النساء کا، دیسی علاج, فالج مرض، کیلئے دیسی علاج, فالج، لقوہ، کا دیسی علاج, فنگس، انفیکشن کا، دیسی علاج, مجرب چٹکلے، دیسی ٹوٹکے، مختلف امراض کیلئے, مردانہ سیکس ٹائمنگ،مجرب نسخہ جات, ٹوٹکے دیسی، مجرب ٹوٹکے ہر مرض کیلئے, پھوڑے پھنسیوں کا، دیسی علاج, پیچش، دست، اسہال، موشن، لوز موشن کیلئے دیسی علاج, چنبل، داد، کا دیسی علاج, چھائیاں، جلد کے داغ دھبے، دیسی نسخہ جات, کینسر، سرطان، کا دیسی جڑی بوٹیوں سے علاج, گردہ،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, ہڈیوں،کے،امراض،کیلیے، مختلف، دیسی، نسخہ جات, یرقان، ہیپا ٹائٹس کا، دیسی علاج ,

خواص افسنتین، افسنطین

خواص افسنتین، افسنطین
Wormwood
Artemisia Absinthium
Common wormwood
فیملی N.O.Compositae
دیگرنام : عربی میں خزق ، شيح ابن سينا، فارسی میں مردہ، افسنتین، بلوچی میں ترخ، ہندی میں مجری، مستیارہ، کرمالہ، سنسکرت میں ناگ ومنی اور انگریزی میں ورم وڈ
ماہیت : ایک بوٹی ہے جو زمین پرپھیلتے ہوئے ایک یا دو تین فٹ تک اونچی ہوجاتی ہے۔شاخیں ایک فٹ سے تین لمبی جن پر سفید روآں ہوتا ہے۔اس کی چھال سرخی مائل بادامی رنگ کی ہوتی ہے۔پتے دونوں طرف ملائم روئیں دار ریشم کی طرح سفیدی لئے ہوئے سبز اور کٹے ہوئے ہوتے ہیں۔پھولوں کی بہت سی  گنڈیاں سفیدی مائل زرد ہوتی ہیں۔ پھول چھوٹے گول سفیدی مائل دانے ہوتے ہیں۔جن کے اندرتخم بھرے ہوتے ہیں۔پتے اورپھول دونوں دواء مستعمل ہیں
بو : تمام حصوں سے تیز خوشبو
ذائقہ : سخت کڑوا
مقام پیدائش : پاکستان میں صوبہ بلوچستان، چترال، گلگت، جبکہ افغانستان میں پانچ ہزار سے سات ہزار تک فٹ کی بلندیو ں پر ہوتی ہیں اس کے علاوہ بھارت میں اتر پردیش تبت، کمایوں، افریقہ، امریکہ، پورپ، سائبریا میں پائی جاتی ہیں
مزاج : گرم خشک بدرجہ دوم
افعال :‌ محلل، مفتح، مدربول و حیض ، قاتل کرم شکم، مسکن درد ، مقوی معدہ، مقو ی جگر، مقوی دماغ ، دافع بخار
استعمال :‌ قدیم اطباء سے لے کر آج تک افسنتین کو امراض جگر مثلاًورم جگر اور استسقاء کے علاوہ پرانے بخار و ں میں بکثرت استعمال کرتے ہیں افسنتین کوپرانے بخاروں کو روکنے کیلئے استعمال کرنے میں اس کے علاوہ ضعف معدہ ہضم ،کرم شکم،کے ازالہ کیلئے کرتے ہیں۔ جالی ہونے کی وجہ سے اس کاباریک سفوف شہد کے ہمراہ جلد کے داغ دھبوں کو دورکرتاہے ضعف دماغ مرگی، رعشہ، فالج، لقوہ، استرخا وغیرہ کی مانند عصبی اور دماغی امراض کے علاوہ بواسیر میں بھی مستعمل ہے۔مراق و مالیخولیا میں بھی مفید ہے۔ دردگو میں اس کے جوشاندے کا بھپارہ رہتے ہیں۔ورم جگر ،ورم طحال پرانے بخاروں ،نوبتی بخاروں ،احتباس طمت اور تنگی حیض میں اس کا جوشاندہ خاص اثر اور نفع رکھتا ہے روغن بادام میں پکا کر کان میں ڈالنا بہرے پن ،کان کے زخموں اور درد گوش کیلئے مفید ہے۔جس جگہ افسنتین کو دھونی دی جائے وہاں کیڑے مکوڑے بھاگ جاتے ہیں۔اور افسنتین کو کپڑوں یا کتا بوں میں رکھا جائے تو کیڑا نہیں لگتا ہے۔افسنتین کا پانی سیاہی میں ڈال دیں تو اس کی بو ختم ہو جاتی ہے اور عرصہ تک پیدا نہیں ہوتی
فوائد خاص : نافع حمیات مرکب و بلغمیہ
مضر : معدہ
مصلح : شربت انار اور انیسون
مقدارخوراک : دو سے پانچ گرام
مزید تحقیقات : ڈیڑھ فیصدی والے ٹائل آئل ،اڑنے والے تیل،ایب سن تھن،نصف ایک کڑوا جوہر رال کی طرح ،پانچ فیصد سبز رال،سٹونین خفیف مقدار میں بعض دھا تیں مثلاً فولاد وغیرہ
مرکب : عرق افسنتین،سفوف افسنتین وغیرہ،سفوف افسنتین وغیرہ

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

  Read More

خواص اڑوسہ، بانسہ vasaka

خواص اڑوسہ، بانسہ
vasaka
دیگرنام : پنجابی میں بسونٹا، بھینکڑ،گجراتی میں اڑوشو، ہندی میں ہانسہ،مرہٹی میں آڈلسا،بنگالی میں پاکش، انگر یزی میں وسا کا ،عربی میں حشیشہ السعال
ماہیت : یہ دو طرح کا ہوتا ہے۔جس کے پتے سیاہی اور پھول کالے ہوتے ہیں۔سفید اس کے پتے سفیدی مائل اور پھول سفید ہوتے ہیں
ہانسہ کا پودا لگ بھگ چار فٹ سے دس فٹ تک اونچا ہوتا ہے۔کہیں کہیں عام درخت کا قدبیس فٹ تک دیکھا گیا ہے۔یہ عموماًکھنڈرات ،باغیچوں،قبرستان اور پہاڑیوں پردیکھا گیا ہے
مقام پیدائش : پاکستان میں زیادہ تر جہلم کشمیر جبکہ ہندوستان میں خصوصاًپنجاب،دہلی، یوبی، کجوہمالیہ اوربنگہ دیش میں پیدا ہوتا ہے۔ یہ زیادہ تر سخت کنکریلی اور پتھریلی زمین میں اگتا ہے
پتے : آم اور جامن کی طرح چار سے آٹھ انچ لمبے ڈھائی سے ساڑھے تین انچ چوڑے نوکدار اور چکنے ہوتے ہیں۔جس سے خاص قسم کی بو آتی ہے۔جس طرح چائے کی بوہوتی ہے
پھول : شاخوں کے سروں پرسفید یانیلے رنگ کے گچھوں کی طرح شکل میں ہوتے ہیں اورشیر کے کھلے منہ کی طرح لگتے ہیں۔سال میں دو بار پھول لگتے ہیں موسم بہار اورسردیوں کے موسم اس کے پھولوں کے نیچے رس ہوتاہے
پھل : لگ بھگ ایک انچ لمبا اگلے حصے میں کچھ موٹااور پچھلے حصے میں چپٹا سادرمیان سے دو برابر حصوں میں ایک لکیر سے بناہوتاہے۔اس کے اندر سیاہ رنگ کے تخم بھرے رہتے ہیں۔ہانسہ کاہرجزو کار آمد ہے
نوٹ : اس کی دو اقسام خاردار اور بغیر خار بیان کی ہیں
ذائقہ : جز،تخم چھال اورپتے تلخ،پھول پھیکا لیکن اس کی جڑ قدرے شیریں ہوتی ہے
مزاج : گرم خشک درجہ اول بعض کے بقول گرم تر اور سرد تر جبکہ ہانسہ کے پھول کو سرد و تربیان کرتے ہیں
افعال : مخرج بلغم، دافع تشنج، قاتل جراثیم، قاتل کرم دیدان، مصفیٰ خون، حابس الدم، دافع بخار، مدر حیض، مسکن، مفتت
استعمال : مخرج بلغم ہونے کی وجہ سے ضیق النفس (دمہ)اور کھانسی میں مفید ہے۔یہ مصفی آواز ہے کیونکہ قصبہ الریہ کو بلغم سے پاک کر کے اس کی خشونت کو دور کر تا ہے مخرج بلغم،دافع تشنج اور قاتل جراثیم ہونے کے باعث بچوں کی کالی کھانسی کو دور کرنے کیلئے اس کی جڑ کی چھال کا جوشاندہ استعمال کیا جاتاہے۔انہی افعال کی وجہ سے سل ودق کیلئے مفید ہے۔چنانچہ سل و دق میں اس کے پتوں کی یا جڑ کی چھال کاجوشاندہ مفرداًیادیگرادویہ ہمراہ مستعمل ہے۔اور انہی امراض میں اس کے پھولوں سے شربت یا گلقندبناکر کھلایا جاتاہے قاتل کرشکم ہونے کے سبب یہ کدو دانے کے ہلاک کرنے کیلئے مستعمل ہے اور ادنی کپڑوں میں اس کے پتے رکھنے سے ان کو کیڑا نہیں لگتا ہے۔دافع بخار ہونے کی وجہ سے بخاروں میں بطور جوشاندہ استعمال کیا جا تا ہے خصوصاً جب بخار کے ہاں کھانسی بھی ہو اور متعفن بلغم خارج ہوتا ہو۔ملیریابخار کے ہاں جب کھانسی بھی ہو تو ہانسہ کی جڑ کو کالی مرچ وغیرہ کے ساتھ رگڑ کر دیتے ہیں مصفی خون ہونے کی وجہ سے جزام ،آتشک اور جرب و حکہ میں مفید ہے۔حابس الدم یعنی خون بند کرنے والا ہونے کی وجہ سے رعاف اور نفث الدم میں مفید ہے۔اس کے تازہ پتوں کارس نکال کر شہد میں ملا کر چٹاتے ہیں یا پھولوں کاگلقند بناکر کھلاتے ہیں صمغ عربی ، گوندکیترا،رب السوس نمکہ ہانسہ ہموزن لیکر قدرے شہد ملا کر نخودی گولیاں تیار کرلیں ایک گولی روزانہ کھلائیں سل و دق اور دمہ کیلئے مفید ہے مدر حیض پتوں کاسفوف تازہ زخم کے خون کو بند کرتاہے۔برگ اڑوسہ کو تھوڑے مکھن میں پیس کر رات کو آنکھ پر باندھنارمد کی شیکایت کوچاردن ٹھیک کرتاہے
گل قند بنانے کی ترکیب : پھول ہانسہ بقدر ضرورت لے کر اور ان میں برابر کھانڈ ملا کر ہاتھوں سے خوب ملیں اس کے بعد کسی مرتبان میں ڈال کرمنہ بند کرکے پانچ روز رکھ چھوڑیں گلقند ہانسہ تیار ہے
فوائد خاص : ضیق النفس، کھانسی اور مدرحیض بھی ہے
مضر : مبرو متراج کیلئے
مصلح : شہد اور مرچ سیاہ
کیمیاوی اجزاء : قلم دار جوہر دیسی سین ،اڑوسین ،ڈٖحاٹوڈگ ایسڈ،اڑوسہ کا ایسڈ ،ایمونیا ،شحم رال ،شکر،لعاب دار رنگین مادہ گوند نمکیات
مقدار خوراک : پتے اور جڑ کاسفوف دو تین گرام ماشہ جوشاندہ یاخسیاندہ میں پانچ گرام سے دس گرام گلقند چھوٹا جائے کا چمچ سے بڑا چمچ تک ،نمک ہانسہ
مشہورمرکبات : شربت اعجاز،آیورودیدک میں ہانسہ اولیہ اور ایلوپیتھک میں شربت وساکا

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More

خواص سبوس یا چھلکا، یابھوسی اسبغول

خواص سبوس یا چھلکا، یابھوسی اسبغول
Ispaghol Husk
استعمال : نازک مزاج آدمی قبض کو دور کرنے کیلئے بھوسی اسپغول استعمال کر سکتا ہے۔یہ زیادہ تر آنتوں کے زخم اور پیچش میں استعمال کیا جاتاہے۔بعض اوقات شربت کو مزیدار بنانے کیلئے سبوس کا استعمال کرنے سے پیاس کو تسکین کرتاہے۔ پیچش مروڑ ،تزابیت اور السر معد ہو آنتوں میں مؤثر ترین ہے
مضر : کثرت استعمال سے مبرو اور قبض پیدا کرتاہے۔ شدید بد ہضمی میں استعمال نہ کریں
مقدار خوراک : قبض کیلئے دو عدد جائے والے چجچ تقریباًسات گرام ہمراہ دودھ یا پانی رات کو سوتے وقت دیں یا دس سے پندرہ گرام، دوسرے امراض کی صورت میں ایک یادو بار تقریباًپانچ یاسات گرام تک دیں
بھوسی ااسپغول : بھوسی اسپغول کو اگر کم مقدارمیں دیا جائے تو قبض پیدا کردے گا اورزیادہ مقدار میں پائے خانے کو پھسلا کریا نرم کرکے خارج کردے گا
اسپغول کا یہ نام فارسی کے دو لفظوں سے مل کر بنا ہے۔ ایک لفظ ’’اسپ‘‘ یعنی گھوڑا اور دوسرا ’’غول‘‘ یعنی کان۔ گویا گھوڑے کا کان یعنی اس دوا کی شکل گھوڑے کے کان سے ملتی ہے۔ فارسی کا یہ نام اس قدر مشہور ہوا کہ برصغیر میں بھی سب اسے اسپغول کے نام سے پکارنے لگے۔
اس کا پودا ایک گز بلند ہوتا ہے اور ٹہنیاں باریک ہوتی ہیں۔ سرخ رنگ اور سفیدی مائل چھوٹے بیج ہوتے ہیں جسے اسپغول کہتے ہیں۔ ذائقہ میں پھیکا ہوتا ہے اور منہ میں ڈالنے پر لعاب پیدا کرتا ہے۔ تاریخ کی کتابوں میں مذکور ہے کہ اسپغول کا اصل وطن ایران ہے۔ اگرچہ درست ہو مگر دنیا میں اکثر جگہوں پر یہ خودرو پیدا ہوتا ہے۔ عرب میں بھی اس کو پایا گیا ہے
مزید : اسپغول کے فوائد و خواص
ڈاکٹروں نے اسے استعمال کیا اور اس کے عام فوائد کی تصدیق کی اور لیبارٹری میں اس کا کیمیائی تجزیہ کیا گیا اس سے جو بات سامنے آئی یعنی اسپغول کے بیجوں میں فیٹس یعنی حشمی روغن پایا گیا۔ زلالی مادہ اور فالودہ نما جیلی جیسا لعاب ہے۔ دراصل یہ لعاب ہی وہ مادہ ہے جو انسانی جسم میں بیماری کے خلاف اپنا اثر دکھاتا ہے۔
اس لعاب کی ایک حیرت انگیز مثال یہ ہے کہ انسانی جسم میں چوبیس گھنٹے تیزاب یعنی ہائڈروکلورک ایسڈ جیسے تیز اثر تیزاب اور لیلیے کے تیزاب میں رہنے کے باوجود اسپغول کے لعاب کا برائے نام حصہ ہضم ہوتا ہے اور تمام ہضم کے عمل کے درجات کو طے کرتا ہوا بڑی آنت میں موجود جراثیم پر اثرانداز ہوتا ہے اور ان کو کولو نا ئزیشن کو منجمد کردیتا ہے ان تیزابوں کی اثرانگیزی اس پر کچھ اثرنہیں کرتی اور پھر آگے جاکر یہ لعاب یعنی جیلی ان جرثوموں مثلاً مبسی لس شیگا، سیسی لس فلیکس نر، سینسی لس کولائی اور سیسی کرکالر ابھی اس پر اثرانداز نہیں ہوسکتے۔مشاہدے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ اسپغول کا لعاب چھوٹی آنت کی کیمیائی خمیرات کا زیادہ اثر نہیں لیتا اور نہ معدے کے کرشمات کا اثر لیتا ہے اور نہ بڑی آنت میں موجود جراثیم اس کا کچھ بگاڑ سکتے ہیں۔یہ لعاب آنتوں کے زخموں اور خراشوں پر بلغمی تہہ چڑھا دیتا ہے اور بیکٹیریا کے نشوونما کو احسن طریقہ سے روک دیتا ہے اور جو زہریلے مواد جو ان بیکٹیریا کی موجودگی سے پیدا ہوتے ہیں ان کو جذب کرلیتا ہے۔ اسپغول کے بارے میں جو اطباء رائے رکھتے ہیں ان کے مطابق یہ دوسرے درجے کا سرد ہے اور بعض کے نزد یک تیسرے درجے کا سرد ہے۔
اسپغول کا استعمال
اسپغول کو عام طور پر پیچش کے امراض میں زیادہ استعمال کروایا جاتا ہے اور یہ پیچش بیکٹیریا سے ہوں یا وائرس دونوں میں اس کا استعمال واجب قرار دیا گیا ہے۔ اسپغول کا لعاب آنتوں کو خراشوں سے محروم رکھتا ہے اور ان خراشوں پر لعابی تہہ چڑھا دیتا ہے جس سے فضلہ کا زہریلا اثر ان خراشوں اور زخموں پر نہیں ہوتا۔اسپغول میں دو طرح کے معجزاتی کرشمے ہیں اگر مریض کو قبض ہو تو پاخانہ کھولتا ہے اور اگر پیچش ہو تو اس کا تدارک کرتا ہے یعنی دونوں صورتوں میں مستعمل ہے
یادرکھنے کی بات یہ ہے کہ اسپغول تخم ہے اور اس کا چھلکا جس کو مخصوص طرح سے الگ کیا جاتا ہے اس کو بھوسی کہا جاتا ہے۔ اسپغول میں قبض پیدا کرنے کی یعنی میکانکی رکاوٹ بننے کی قدرتی خاصیت موجود ہوتی ہے جبکہ اس کی بھوسی میں یہ میکانکی رکاوٹ بننے کی صلاحیت نہیں ہوتی اس لیے اسپغول کے بیج کو وہاں استعمال کرنا ضروری ہے جہاں رکاوٹ پیدا کی جائے اور بھوسی کو اکثر اطباء وہاں استعمال کرتے ہیں جہاں قبض پیدا کرنا مقصود ہو
گرمی کے بخار میں تسکین رہتی ہے۔ سینہ اور زبان، حلق کے کھرکھرے پن میں بھی فائدہ پہنچاتا ہے۔ سرکہ اور گل روغن کو باہم ملا کر اور اسپغول کے لعاب کے ساتھ استعمال سردرد کیلئے مفید ہے۔ سخت سوزش اور جلن والے دانوں کن پیڑے اور گھٹنوں کی درد میں تیل میں اسپغول کو پکا کر باندھنے سے افاقہ ہوتا ہے۔ سخت اور خون کی آمیزش والے پیچش میں تخم ریحان‘ بیل گری‘ تخم بالنگو‘ اسپغول کو برابر وزن لے کر استعمال کرنا فوری تدارک کا باعث ہے۔ پیٹ کی عمومی امراض اور تبخیر معدہ میں اس کی صبح و شام خوراک لینا فائدہ مند ہے۔ رات کو 2 چمچ اسپغول ایک کپ پانی میں بھگو دیں اور صبح تھوڑی سی چینی ملا کر کھائیں اس معدہ کی حدت یعنی گرمی کم ہوجاتی ہے

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More

خواص زعفران، کیسر Saffron

خواص زعفران، کیسر
Saffron
 لاطینی نام Rocus Sativus
دیگر نام : زعفران ہندی میں کسیر عربی میں زعفران بنگالی میں جعفران اور انگریزی میں سیفران
ماہیت : کیسرکاپودا پیاز کی مانند ڈیڈھ فٹ اونچاہوتاہے۔ جس کیجڑ نیچے پیاز جیسی ایک گانٹھ نکلتی ہے پتے گہرے سبز پیاز کی طرح لمبے گھنے اور ان کا رخ زمین کی طرف زیادہ ہوتاہے۔جڑ کے پاس کے پتوں کے کنارے باہر کی طرف مڑے ہوئے ہوتے ہیں ستمبر اور اکتوبر میں پھل لگتے ہیں جوکہ بیگنی رنگ کے گچھوں میں دو سے تین ایک ساتھ بڑے خوبصورت معلوم ہوتے ہیں اس کی پنکھڑیاں چھ حصوں میں تقسیم ہوتی ہے اور اس میں کیسر کی تین تریاں نکلتی ہیں جو مادہ کیسر سے حاصل ہوتاہے ۔پھول نیم شگفتہ حالت اتار لئے جائیں ۔اس حالت میں پنکھڑ یاں تقریباًلپٹی ہوئی ہوتی ہے۔لیکن سورج نکلنے پر پردہ کھل کر چپٹی ہوجاتی ہیں ۔یہ نیم وا پنکھڑیاں اتارتے ہی ان چھلنیوں میں ڈال دی جاتی ہیں جن کے نیچے نہایت مدھم آنچ ہوتی ہے۔اورا س طرح یہ نرم آنچ پرخشک ہوکروہ شکل اختیار کرلیتی ہیں جس کو ہم بازار سے خریدتے ہیں
مقام پیدائش : یہ کشمیر میں پام دکشن میں عموماً4300ہزار فٹ کی بلندی پر اور کوئٹہ کے گرد و نواح میں اس کے علاوہ اٹلی سپیس فرانس ایران پرتگال ترکی اور چین وغیرہ میں ہوتا ہے
مزاج : گرم درجہ دوم خشک دوجہ اول
افعال: مدربول وحیض محلل ،جالی،مقوی قلب و دماغ اور جگر مقوی بدن محرک باہ
استعمال بیرونی : زعفران کو بعض اورام خصوصاًورم جگر ورم رحم کوتحلیل کرنے یا بعض ادویہ کی اصلاح کی غرض سے شامل کرکے ضماد کرتے ہیں ضعف بصر میں تنہا یا دوسرا ادویہ کے ہمراہ کھرل کرکے آنکھوں میں ڈالتے ہیں مدربول ہونے کی وجہ سے اس کا ریشہ احلیل یعنی پیشاب کی نالی میں رکھنے سے پیشاب جاری ہوجاتاہے ادارحیض کے لئے بھی فرزجہ کرتے ہیں
استعمال اندرونی :‌ دل و دماغ کو تفریح و تقویت دینے کے لئے مختلف طریقوں سے بکثرت استعمال کرتے ہیں ضعف باہ کے لئے مرکبات میں شامل کرکے کھلاتے ہیں اورادار حیض کیلئے کھلاتے ہیں فرحت بخشتی حواس اور دل و دماغ کو قوت دیتی ہے اس کا سونگھنا سرسام کو مفید ہے ۔رخسار کے رنگ کو صاف کرتی ہے۔بچہ آ سا نی سے پیدا ہونے کیلئے ایک گرام تک کھلاتے ہیں ایک یا ڈیڈھ گرام یا زعفران پچاس ملی لیٹر شیرگائو حل کرکے کپڑے میں چھان کر پلانے سے حیض بلاتکلیف کھل کر آتاہے۔پنجرے والے پالتو پرندوں کو اکثر بیماری میں ز عفران کے چند ریشے پانی میں ڈال کر پلاتے ہیں
فوائد خاص : مفرح تریاق افیون
مضر: مضعف گردہ
مصلح : انیسوں ،زرشک،سکنجین
بدل : تخم اترج قسط اور تج
مقدارخوراک : دو چاول سے دو رتی تک
مذید معلومات : زعفران میں وٹامن اے، وٹامن سی، پوٹاشیم، میگنیشیم، فاسفورس، سلینیم اور زنک پایا جاتا ہے ز عفران کے پودے وادی کشمیر میں لگائے جاتے ہیں ۔اس پر نہایت خوبصورت پھول اگتے ہیں جن کو توڑ کر زعفران حاصل کیا جاتا ہے، زیادہ تر لوگ اس کو کاروبار کے لئے استعمال کرتے ہیں اس کا پودا پنتالیس سینٹی میٹر ہوتا ہے اور یہ پیاز سے ملتا جلتا ہے۔زعفران کی کاشت اونچے اونچے ٹیلوں پر کی جاتی ہے تاکہ وہاں پانی کا ٹھہراؤ نہ ہو- زعفران کا استعمال ہربل ادویات میں کیا جاتا ہے اور اس سے تیار شدہ ادویات نہایت قیمتی ہوتی ہیں کیونکہ یہ بیش قیمت بوٹی ہے۔ زعفران نہ صرف کشمیر بلکہ مصر، ایران، سپین، شام اور اٹلی میں بھی کاشت کیا جاتا ہے زعفران کے پودے میں پھولوں سے زعفران حاصل کیا جاتا ہے یہ چھوٹی چھوٹی کونپل نما جو ریشے کی مانند مالٹا رنگ کی ہوتی ہیں۔ بعد میں ان کونپلوں یا ریشوں کو خشک کر لیا جاتا ہے۔ بس زعفران تیار ہے
زعفران کی تیاری یا کاشت ان علاقوں میں کی جاتی ہے جہاں نہ زیادہ سردی پڑے اور نہ زیادہ گرمی پڑتی ہو۔ہمارے کسان اس کو نہایت کم قیمت پر کاشت کر سکتے ہیں لیکن اس پودے کا خیال بہت زیادہ رکھنا پڑتا ہے۔ زعفران کو اگر کھانوں میں استعمال کیا جائے تو بہت لذیز کھانے تیار ہوتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ پرانے زمانوں میں زعفران کو کپڑے رنگنے کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا تھا۔ سب سے زیادہ اور کم قیمت میں صرف ایرانی زعفران ملتا ہے۔ اور یہ ایران میں ہی سب سے زیادہ مقدار میں کاشت بھی کیا جاتا ہے۔ ایک سو پچاس پتیوں سے صرف ایک گرام زعفران حاصل کیا جاتا ہے۔اس کی فصل کو کم پانی دیا جاتا ہے صرف سال میں دو دفعہ ہی پانی دیا جاتا ہے۔ ایک دفعہ فصل تیار ہونے سے پہلے اور ایک بار فصل کو کاٹنے سے پہلے دیا جاتا ہے۔
زعفران کے فوائد:  زعفران گردے، مثانے اور جگر کو قوت دیتا ہے
زعفران بخار کی حالت میں دن میں دو بار پانی میں ملا کر کھلایا جائے تو بخار اتر جاتا ہے
زعفران گردے کے درد میں آرام پہنچاتا ہے
زعفران خارش ہونے کی صورت میں فائدہ مند ہے
زعفران بوجھل طبیعت میں تقویت دیتا ہے
زعفران کے استعمال سے بلغم کا اخراج بآسانی ہو جاتا ہے
زعفران کا استعمال اگر آنکھوں میں کیا جائے تو سرخی اور درد سے نجات مل جاتے ہے
زعفران عورتوں میں اگر حیض رک رک کر آتے ہوں تو دینا مفید ہے
زعفران پیشاب کی رکاوٹ میں دینا فائدہ مند ہے
زعفران شوگر کے مریضوں کے لئے بھی فائدہ مند ہے
زعفران کا شربت بنا کر حاملہ خواتین کو پلایا جائے تو فائدہ مند ہوگا
زعفران بھوک کی کمی کو دور کرتا ہے اور ہاضمہ بھی درست رکھتا ہے
زعفران تشنج میں بھی مفید ہوتا ہے
زعفران ڈپریشن میں بھی مفید پایا گیا ہے
زعفران الزائمر میں فائدہ مند ہے
زعفران ہماری یاداشت کو بڑھاتا ہے
زعفران وزن کم کرنے میں بھی ہمارا مددگار ہے
زعفران گوہانجنی پر لگایا جائے تو ٹھیک ہو جاتی ہے

Read More

خواص مشک، کستوری Musk

خواص مشک، کستوری
Musk
لاطینی میں Moschus Moschiferus
دیگر نام :  عربی میں المسك، مسک،  فارسی میں مشک ،ہندی میں کستوری ،سندھی میں مشک ،بنگالی میں مرگ بابھ ،برمی میں کیڈو انگریزی میں مسک اور لاطینی میں ماسکس کہتے ہیں
ماہیت : یہ خوشبو دار خشک شدہ رطوبت ہے ۔جونرآہوئےمشکی سے حاصل کی جاتی ہے مشک ناف کے قریب ایک جھلی دار تھیلی میں ہوتاہے۔اس تھیلی کوناف کی نسبت سے نافہ کہتے ہیں ۔مشک محض نر ہرن میں پایاجاتاہے مادہ میں نہیں ہوتاہے۔جب یہ نافہ پختہ ہوجاتاہے۔توکئی میل تک کی ہوا معطر کردیتاہے۔نافہ کے اندردانے سیاہ سرخی مائل بو بہت تیز اور مزہ تلخ ہوتاہے
نوٹ : یہ جانور ہرن کی قسم کاہوتاہے۔اور بعض اطباء کے نزدیک ہرن یا جنگلی پلائو کے درمیان کا جانور ہے
مقام پیدائش : تبت،نیپال ،کشمیر،روس چین ،اور سری لنکا میں پایاجاتاہے بہترین مشک نیپال اور تبت کاہے

اصلی مشک کی پہچان : اصلہ نافہ کی ساخت کے اندر بہت سے خانے ہوتے ہیں لیکن مصنوعی نافہ کے اندرخانے نہیں ہوتے سوئی کی نوک کو لہسن میں چبھو کر نافہ میں چبھوئیں اگر بدبو آئے تو مصنوعی ہے اصلی مشک جلد میں جذب ہوجاتاہے اس کا طریقہ یہ ہے کہ دونوں ہاتھوں کو اچھی طرح مل کر دھولیں بعد میں مشک کوہاتھ میں ہتھیلی پر اچھی طرح ملیں اگر جذب ہو جائے تو اصلی ورنی میل کی طرح مروڑی سی بن کر اتر جائے گا
مزاج : گرم تین خشک درجہ دوم
افعال : مفرح و مقوی اعضائے رئیسہ منعش حرارت غریزی مقوی حواس ظاہری و باطنی ملطف و مفتح سدد مسخن دافع تشنج مقوی باہ
استعمال : قلب و دماغ اور تمام اعضاء کو قوی کرتاہے۔اصلی حرارت غریزی کو ابھارتی ہے حواس خمسہ ظاہری و باطنی کو طاقت دیتی ہے اور مشہور محرک و مقوی باہ دوا ہے ضعیف قلب غشی مالیخولیا،مراق خفقان مرگی اختناق الرحم ام الصبیان فالج لقوہ رعشہ وغیرہ امراض میں معجونات وغیرہ میں شامل کرتے ہیں ۔ضعیف قوی ٰ کے وقت اس کو کھلانے سے قوت عود کرآتی ہے
استعمال بیرونی : مشک سے عطر یا پر فیوم تیارکئے جاتے ہیں جوکہ بہت مشہور خوشبوں میں سے ایک ہے
مشک کی خوشبو اللہ کے نبی محمد کو بہت زیادہ پسندتھی
اس کو سونگھنا زکام اور درد سر بارد میں مفیدہے اس کو حمول فرزجہ رحم کو تقویت دیتا اور معین حمل چنانچہ مشک خالص تین رتی زعفران ڈیڈھ گرام الثعلب مصری تین گرام باریک کوٹ چھان کر شہد میں ملاکر کپڑا لت کرکے اندام نہانی میں رکھنا اور اس کے بعد مباشرت کرنا ،استقرار حمل میں بہت مفیدہے تقویت باہ کی غرض سے اس کو طلاؤں میں استعمال کرتے ہیں اور قوت ادویہ کو طبقات چشم میں پہنچانے کے لئے سرموں میں شامل کرتے ہیں
فوائد خاص : مقوی باہ و دل و دماغ
مضر: مصدع
مصلحَ : طباشیر شہد عرق گلاب
بدل : جندبیدستر تیزپات
مقدارخوراک : ایک رتی سے دورتی تک
مشہورمرکب : دواء المسک
مزید معلومات : پرانے زمانے میں چینی لوگ اپنے لباس پر خوشبو لگاتے تھے، مذہبی تقاریب اور جنازوں پر لوبان جلاتے تھے، انھوں نے سب سے قیمتی خوشبو مشک کو بھی دریافت کیا۔ مشک کا ذکر قرآن پاک میں جگہ جگہ موجود ہے
حضرت علیؓ نے اپنے کلام نہج البلاغہ میں بھی مشک کی تعریف کی ہے
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً مروی ہے کہ سب سے عمدہ خوشبو مشک ہے
حیض سے پاک ہونے والی عورت کو بھی مشک کے استعمال کا حکم دیا گیا ہے
مروی ہے کہ آنحضرت اپنی ازواج مطہرات کے گھر خوشبو منگواتے تھے علماء فرماتے ہیں کہ جمعہ کے دن مشک لگانا مستحب ہے، جیسا کہ حدیث میں ہے کہ رسول اللہ نے جمعہ کے دن مشک لگانے اور غسل کرنے کا حکم دیا ہے مشک سے ہوا کے جوہر بالخصوص وبائی امراض کی اصلاح ہوتی ہے اور اس کو بطور علاج استعمال کرنا جائز ہے سب سے عمدہ مشک خراسانی ہوتی ہے، پھر چینی اور پھر ہندی مشک کا درجہ آتا ہے یہ خوشبو دار خشک شدہ رطوبت ہے ۔جونرآہوئےمشکی سے حاصل کی جاتی ہے مشک ناف کے قریب ایک جھلی دار تھیلی میں ہوتاہے۔اس تھیلی کوناف کی نسبت سے نافہ کہتے ہیں ۔مشک محض نر ہرن میں پایاجاتاہے مادہ میں نہیں ہوتاہے۔جب یہ نافہ پختہ ہوجاتاہے توکئی میل تک کی ہوا معطر کردیتاہے۔نافہ کے اندردانے سیاہ سرخی مائل بو بہت تیز اور مزہ تلخ ہوتاہے
نوٹ ؟ ختن کا مشک، ختن، (چین) کا ایک علاقہ ہے، جہاں کے ہرن مشہور ہیں جن کے نافوں سے اعلٰی قسم کا مشک نکلتا ہے
اصل کستوری کی پہچان
اصل کستوری کی پہچان یہ ہوتی ہے کہ اگر سوئی کو دھاگے سمیت لہسن کی پوتھی سے گزارا جائے اور پھر اس سوئی دھاگے کو نافے سے گزارا جائے اور لہسن کی بو غائب ہو جائے تو سمجھ لیں کہ کستوری خالص ہے کستوری چونکہ بہت قیمتی اور نایاب ہے اس لیے نافہ میں خشک خون یا خشک کلیجی کا سفوف نافے میں وزن بڑہانے کے لیے ملا دیا جاتا ہے لوگوں کا خیال ہے کہ ہر میدانی ہرن کے نافے سے مشک کی تھیلی برآمد ہوتی ہے۔یا پھر ایک خاص قسم کی میدانی بلی سے بھی نافہ نکلتا ہے ۔اس غلط فہمی کو دور کرنے کے لیے یہ مضمو ن پیش کیا جا رہا ہے۔کستوری والا ہرن خاص جنگلوں میں آٹھ سے دس ہزارفٹ کی بلندی پر پایا جاتا ہے۔چین نیپال گلگت اور اور روس کے بالائی پہاڑی علاقوں میں یہ ہرن پایا جاتا ہے۔یہاں اسکی باقائدہ فارمنگ کی جا رہی ہے یہ بھورے رنگ کا ایک چھوٹا سا ہرن ہے۔جس کے بال بھورے اور گھا س کی طرح ہیں۔اس کے کان کافی لمبے قد ڈھائی تین فٹ اور اگلی ٹانگیں چھوٹی اور پچھلی ٹانگیں لمبی ہوتی ہیں۔نر ہرن کے منہ سے دو دانت نکل کر نچلی طرف بڑہے ہوئے ہوتے ہیں۔مادہ کے دانت ایسے نہیں ہوتے۔کستوری صرف نر سے نکلتی ہے۔جو اس کی ناف میں تھیلی کی شکل میں ہوتی ہے۔حلال کرنے سے پہلے فوری طور پر اسے رسی سے باندھ دیا جاتا ہے تاکہ خو ن میں تحلیل نہ ہو۔کستوری کلیجی کے رنگ جیسی گاڑھے سے محلول کی شکل میں ہوتی ہے جو کہ نکالنے کے بعد چند منٹوں میں جم کر سخت ہو جاتی ہے۔ناف میں بال نماء تھیلی کو بمعہ کھال کاٹ کر محفوظ کیا جاتا ہے۔
کستوری والے ہرن کا شکار : اس ہرن کا شکار دشوار بھی ہے اور تجربہ کاروں کے لیے آسان بھی ۔جس جھاڑی یا چٹان کے نیچے یہ رہائش رکھتا ہے وہ جگہ نہائیت صاف ہوتی ہے۔فضلہ اپنی رہائش سے دور ڈالتاہے ۔جس چٹان کے ساتھ رہتا ہے بڑی خوبصورتی سے اسی کا حصہ بن جاتا ہے۔اور زمین کے ساتھ زمین ۔نا واقف شکاری پاس سے گزر جاتا ہے یہ یہ ہرن اپنا بسیرا جھاڑی دار جنگل میں برف کے نزدیک کرتا ہے۔تجربہ کار شکاری چار پانچ ساتھیوں کے ساتھ خود نالے کے منہ پر اور ساتھیوں کو نالے کے نیچے بٹھا دیتا ہے۔ایک بالکل تہہ میں جبکہ باقی نالے کے کناروں پر بیٹھ جاتے ہیں۔تہہ والا آدمی زور سے ڈندا درخت پر مارتا ہے۔ہرن اپنی پناہ گاہ سے نکل کر بھاگتا ہے دائیں اور بائیں والے آدمی بھی اسے طرح ڈنڈے درخت پر مارتے ہیں اور ہرن سیدھا دہا نے پہ بیٹھے شکاری کے پاس پہنچ جاتا ہے۔عام طور سے ان علاقوں میں شکاری چوری چھپے کستوری کی تلا ش میں شکار کرتے ہیں۔اس کا شکار ہر ملک میں ممنوع ہے اور سخت سزا دی جاتی ہے۔کستوری چونکہ سونے سے بھی دگنے داموں بکتی ہے ا سلیے شکاری پیسے کی وجہ سے اسے مارتے ہیں۔اس ہرن کی تعداد باوجود پابندی کے بہت کم ہو چکی ہے چین میں باقائدہ فارم ہیں جہاں کستوری وقت مقررہ پہ سرنج کے ذریعے نکال لی جاتی ہے۔دوسرے سال پھر کستوری ناف میں پک جاتی ہے ۔تب ہرن اسے سورج سے گرم شدہ پتھروں پر رگڑتا ہے ۔حتیٰ کہ یہ پھوڑا نماء بال پھٹ کر چٹانوں پر بہہ جاتا ہ ے پرانے وقتوں میں شکاری لوگ چٹانوں سے کھر چ کر یہ بھی بطور تحفہ دیا کرتے تھے
دواء المسک معتدل جواہر والی : معدہ، جگر اور دل کو قوت بخشتی ہے سوداوی بخارات کو تحلیل کرتی ہے قوتِ باہ کو بڑھاتی ہے منی کو گاڑھا کرمُشک کی شمولیت کی وجہ سے دواء المسک کا نام دیا گیا ہے سرعت انزال کاخاتمہ کرتی ہے عام جسمانی کمزوری کے لیے بے حد مفید ہے دل کی گھبراہٹ، خفقان۔ ڈپریشن کے لئے شاید ہی اس سے بہتر کوئی مرکب ہو
نسخہ الشفاء : زرشک 15 گرام، بہدانہ 15 گرام، طبا شیر 15 گرام، صندل سفید 10 گرام، صندل سُرخ 10 گرام، کشنیز خشک 10 گرام، گل گاؤ زبان 10 گرام، آملہ مقشر 10 گرام، تخم خرفہ 10 گرام ، گل سُرخ 10 گرام، آبریشم خام مقرض  10 گرام، دارچینی 8 گرام، بہمن سفید، 8 گرام بہمن سُرخ 8 گرام، درونج عقربی 8 گرام عود ہندی 5 گرام، بادر نجبویہ 5 گرام، مصطگی 5 گرام، اشنہ 5 گرام، دانہ ھل خورد  5 گرام
ترکیب تیاری : تمام ادویہ سفوف کریں اور اِس سے دو چند قند سفید اور ہم وزن شہدِ خالص نیز ہمو زن آبِ سیبِ شیریں کا قوام تیار کر کے سفوف شامل کریں پھر مروارید کہرباء شمعی، ہر ایک 8 گرام، عرقِ کیوڑہ میں کھرل کر کے اِسی طرح مشکِ خالص 3 گرام، عنبر 3 گرام، زعفران 5 گرام
ترکیب تیاری : تمام ادویہ کو باریک کھرل کر کے قوام میں ملائیں بعد میں ورقِ نقرہ 10 گرام ملا لیں
خوراک : تین گرام صبح نہار منہ ہمراہ نیم گرم دودھ یا حسب ہدایت طبیب
گولیاں کستوری والی
یہ گولیاں قوت باہ دینے کے ساتھ ساتھ برائے راست نفس میں سختی لاتی ہیں۔ بار ہا تجربہ کیا گیا اسے استعمال کرنے والے اس کے عاشق ہو جاتے ہیں
نسخہ الشفاء : جڑ پان 10 گرام، کباب چینی 10 گرام، عقرقرحا 10 گرام، ریگ ماہی 10 گرام، زعفران 10 گرام، کستوری خالص 3 گرام
ترکیب تیاری : تمام ادویہ کو باریک پس کر کھرل کریں اور شہد کی مدد سے کالے چنے کے برابر گولیاں بنا کر رکھ لیں
مقدار خوراک : مباشر ت سے دو گھنٹہ پہلے ایک سے دو گولیاں دو گلاس نیم گرم دودھ کیساتھ کھا لیا کریں

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More

خواص گلو، گرچ

خواص گلو، گرچ
 Tinospora Cordifolia
Heart-leaved moonseed
دیگرنام : ہندی میں گرچ بنگالی میں گلانچا گجراتی میں گل بیل ،سنسکرت میں گڈوچی اور انگریزی میں ٹائنو سپورا کارڈی فولیاکہتے ہیں
ماہیت : گلو مشہور اور لمبی عمر والی نمابوٹی ہے۔ یہ اپنے نزدیک کے کسی درخت دیوار یا کسی اور سہارے سے اوپرسے بل کھاتی ہوئی بڑھتی ہے اس کے تنے سے بہت سی ڈنڈیاں نکل کر زمین میں دھنس جاتی ہے یا اس کی ٹہنیوں کا کاٹ کر زمین میں گاڑدینے سے نئے پودے پیداہوتے ہیں ۔تنے کے اوپر کی چھال بہت پتلی اور مٹیالی ہوتی ہے۔لیکن نیچے سے سبز ہوتی ہے۔پتے پان کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں ۔جو پانچ سے بارہ سینٹی میٹر تک لمبے ہوتے ہیں ۔جن کا رنگ گہر ا سبز اور آگے سے نوک دار ہوتے ہیں پھول گرمیوں میں چھوٹے چھوٹے زرد رنگ کے گچھوں کی شکل میں لگتے ہیں ۔ان کے بیج ٹیڑھے اور چکنے سے ہوتے ہیں ۔اس کے تمام جزو کڑوے ہوتے ہیں  آیورویدک شاستر میں آملہ گلو اور ہرہڑ کو امرت سے پیدا ہوئے مانتے ہیں جس کی وجہ سے ان کو امرتابھی کیاجاتاہے
مقام پیدائش : پاکستان و ہندوستان درخت نیم پر چڑھی ہوئی گلوبہترین ہوتی ہے
مزاج : گرم خشک درجہ اول۔بعض کے نزدیک مرکب القویٰ سرد خشک
افعال : دافع بخار،مقوی و قابض معدہ ،قاتل کرم شکم ،مصفیٰ خون نافع سوزاک و جریان مدربول
استعمال : گلوسبز بخار کی جملہ اقسام حتی ٰ کہ حمیات مرکبہ مزمنہ اور تپ دق کیلئے نقوعاًو مطبوعاًمستعمل ہے اگر گلو سبز سے پانی نچوڑ کر استعمال لیاجائے تو وہ زیادہ قوی اثر ہوتاہے۔قابض ہونے کی وجہ سے اسہال مزمنہ اور اسہال خونی کے بندکرنے کیلئے استعمال کراتے ہیں اور سوزاک و جریان میں بھی تنہایا مناسب ادویہ کے ہمراہ مستعمل ہے۔مصفی ٰ خون ہونے کی وجہ سے امراض جلدیہ اور آتشک و جذام میں استعمال کراتے ہیں تلخ ہونے کی وجہ سے کرم شکم کے قتل کرنے کیلئے پلاتے ہیں ۔اس کا نشاستہ بھی ست گلو کے نام سے استعمال کیاجاتاہے مزمن بخار کیلئے گلو سبز ٹکڑے کرکے رات کو گرم پانی میں بھگو دیتے ہیں اور صبح کو زلال لے کر شربت بنفشہ ملاکرپلاتے ہیں  گلو کو مناسب ادویہ کے ہمراہ اسہال سوزاک اور جریان میں استعمال کرتے ہیں جیسے اسہال و پیچش میں پسی ہوئی سونٹھ زخم میں شہد تپ لرزہ میں طباشیر اور سوزاک میں کشتہ قلی کے ہمراہ دیاجاتاہے گلوکو خوب کچل کر چار سے چھ گھنٹہ پانی میں جوش دیں پھرچھان کر پانی کو اتنا خشک کریں وہ گولیاں بنانے کے لائق بن جائے تو یہ عصارہ گلوبن جائے گا جو مصفیٰ خون ،دافع بخار اور قاتل کرم شکم ہوگا۔اس میں ہڑتال گاؤدنتی کا عمدہ کشتہ دافع بخار تیار ہوتاہے
فوائد خاص : دافع حمیات ،مصفیٰ خون
مضر: بے ضرر ہے
مصلح : طباشیر ،دانہ ہیل
بدل : ست گلو
مقدارخوراک : لکڑی  10 گرام، سے 20 گرام مطبوخ یا نقوع یا آب گلو گلو کی شاخ اور پتوں کو نچوڑ کر لیاجائے 20 گرام، سے 30 گرام تک
گلو ،Tinospora Cordifolia
گھروں میں عام لگائی جاتی ہے اور لوگ اسکو گلو کے نام سے پہچانتے ہیں اسکا مزاج گرم خشک پہلے درجے میں ہے عام فوائد کے لحاظ سے ہندوستانی آیوریدک میں بہت زیادہ استعمال کی جاتی ہے لیکن پاکستان میں طبیب اس پر زیادہ توجہ نہیں دیتے
کیمیکل انالسسز : گلو کے اندر درج ذیل الکلائیڈ اور جوہر پائے جاتے ہیں
BERBERINE
GILOIN
GILOENIN
GILO STEROL
WAX
RESIN
وغیرہ. اسکے علاوہ گلو کے اندر ایک تلخ مادہ بھی پایا جاتا ہے
ست گلو
گلو کی موٹی ٹہنیاں لے کر چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے ان کو ھاون دستہ میں کچل لیں. تین گنا پانی میں بگھو دیں. روزانہ ایک دو بار ہاتھوں سے پانی کے اندر ہی مل دیا کریں. پانچ دن بعد پانی چھان کر دھوپ میں کسی ا یسے برتن میں رکھیں جو  پرات کی طرح ہو تاکہ دھوپ سے پانی اڑ جائے. نیچے سفیدی مائل  ست گلو رہ جائیگا. بازار سے کبھی نہ لیں کیونکہ اسکی قوت دو سال بعد ختم ہو جاتی ہے اور بازاروں میں بہت پرانا ملتا ہے
فوائد
پیشاب میں شکر آئے اور اس پر چیونٹیاں اکٹھی ہوں تو ایک رتی صبح شام پانی سے پیلا یرقان ہو تو ایک رتی صبح شام پانی یا لسی سے ہر قسم کے موسمی بخاروں کیلئے “کرنجوہ کے سفوف کے ساتھ ملا کر دیں ٹی بی یعنی تپ دق والے کو صبح شام ایک رتی دیں اسکے علاوہ ست گلو کو بہت سے ادویات میں شامل کیا جاتا ہے
قوت مدافعت بڑھانا
جن لوگوں کو بیماریاں بار بار گھیر لیتی ھیں انکی امیونٹی
IMMUNITY
بڑھانے کیلئے گلو کے پتوں کا رس تین چمچ اور شہد ایک چمچ ملا کر روزانہ پلانے سے قوت مدافعت بڑھ جاتی ہے
پرانا بخار
کچھ لوگوں کو بخار ایسے گھیرتا ہے کہ جان نہیں چھوڑتا ان کو چاھئے کہ مٹی کے کٹورے میں پانی ڈال کر اس میں اجوائن دیسی ایک چمچ اور گلو کا تین چار انچ کا ٹکڑا کچلا ہوا ڈال کر رات کو رکھیں صبح پن کر ایک چٹکی نمک ملا کر پلا دیں چند دن میں بخار کو ہڈیوں سے نکال دیتا ہے

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More

خواص پارہ، سیماب، مرکری Mercury

خواص پارہ، سیماب، مرکری
Mercury
دیگر نام : لاطینی میں ہائیڈرارچیرم، عربی میں زبیق، فارسی میں سیماب، سندھی میں پاروپانی، گجراتی میں پارو، سنسکرت میں رس راج، ہندی میں پارہ، انگریزی میں مرکری کہتے ہیں
ماہیت : ایک مشہور معدنی تیل ہے جوکہ پگھلی ہوئی چاندی کی طرح ایک سیال اورسفیددھات ہے یہ سونا اور پلاٹینم سے ہلکی اور دیگر تمام دھاتوں سے وزنی جبکہ پانی سے لگ بھگ تیرہ گناہ بھاری ہوتی ہے پارہ زیرہ سے چالیس درجے نیچے جمتاہے۔جس کے ورق بھی بن سکتے ہیں
مقام پیدائش : امریک پیرو چین آسٹریلیا ہسپانیہ ایلمیڈن میں بڑی کانوں سے حاصل ہوتا ہے
مزاج : گرم وخشک درجہ سوئم ،کشتہ پارہ گرم و خشک
افعال : مقوی بدن مقوی باہ ممسک و مغلظ منی ،مصفیٰ خون،دافع امرض قاتل جراثیم اور کرم آمعا
استعمال : پارہ کو کشتہ کرنے کے بعد اگرعصبی و بلغمی امراض مثلاًفالج لقوہ رعشہ تشنج نزلہ زکام کھانسی دمہ وجع المفاصل اور امراض فساد بھی مستعمل ہے۔مریضان سل ودق میں اس کو استعمال کیاجاتاہے۔خارش دار اور قروح خبیشہ کیلئے مراہم میں پارہ مصفیٰ شامل کیاجاتاہے۔نیز اس کے لگانے سے سرکی جوئیں مرجاتی ہیں۔خام سیماب کامرہم داد چنبل کیلئے نہاہت مفید ہے پارہ کے مرکبات آتشک کیلئے خوردنی اور بیرونی طور پر مستعمل و نہاہت مفید ہیں۔بشرط کے پارہ کا کشتہ درست طور پر تیار کیاگیا ہو۔ورنہ خام کشتہ کے استعمال سے تمام جسم پر پھوڑے پھنسیاں اور آبلے نکل آتے ہیں۔اس لیے پارے کو مدبر کرکے کشتہ کریں
خاص استعمال : بعض اوقات آنتوں کی گرہ کھولنے کیلئے پارہ صاف کرکے بڑی مقدار میں پلاتے ہیں۔جس کے بوجھ سے گرہ کھل جاتی ہے اور پارہ جذب ہوئے بغیر براہ آمعائے مستقیم خارج ہوجاتاہے۔
فوائد خاص : زخموں کا مجفف اور ہوام کا قاتل ہے
مصلح : دودھ اور گھی
مضر: منہ حلق دماغ کان اور جوڑوں کیلئے
بدل : رانگا محلول
مقدارخوراک : کشتہ ایک سے دو چاول تک
مشہورمرکب : مرہم سیماب کشتہ سیماب حب مقوی باہ دوائے جریان وغیرہ
خاص الخاص مجرب : چاندی اور پارہ ہموزن کی گرہ تیار کرلیں یعنی اتنا کھرل کریں کہ گولی خودبخود بن جائے اس گولی کو تھوڑی دیر دودھ میں ڈال کر نکال لیں اور دودھ جماع سے قبل پی لیں۔اس سے امساک بہت زیادہ ہوتاہے

نسخہ پارہ
نسخہ الشفاء : پارہ 10 گرام، ہڑتال ورقیہ 10 گرام پہلے دونوں کو مصفی کر لیں پھر آپس میں یک ذات کر لیں آتشی شیشی میں ڈال کر رکھیں ایک پانچ کلو گھی والا خالی ڈبہ لیں آدھا ریت سے بھر کے درمیان میں شیشی رکھیں باقی ریت سے بھر دیں آٹھ گھنٹے تیز آگ دیں…ٹھنڈا ہونے پر اتاریں شیشی توڑ کر نکال لیں ایک چاول بھی کم نہی ہوگا وزن
حکماء کے لیے نسخہ
سیماب جو کڑاہی میں اٹھ اٹھ کر گرتا ہے فوارے کی مانند  250 گرام جست کڑاہی میں پگھلا لیں آدھ پاو قلمی شورہ کی چٹکیاں مارو۔ شورہ جست تیل ہو گا پھر 250 گرام نوشادر کی چٹکیاں ماریں سب تیل ہو گا مگر کڑاہی قدرے بڑی اور مضبوط ہو آگ تیز ہو۔ 5 ۔6 ۔منٹ تیل کو پکا ئیں پھر آگ بند کر کے ٹھنڈا ہونے دیں اس میں 3 کلو پانی ڈال دو وقفے وقفے سے ہلا دیا کریں ، 12 گھنٹے بعد مقطر لے کر الگ رکھ دیں۔ پھر اسی جست شورہ نوشادر کے مواد میں جدید ،،3 کلو پانی ڈال کر رکھیں عمل کی تکرار کریں۔ اسی ترتیب سے 3 -۔ ۔3 کلو کر کے 3 بار عمل کر کے 9 کلو پانی جمع کر لیں۔ اس مقطر پانی کو خشک کریں۔ نمک ہو گا رات کو شبنم میں رکھیں تیل ہو گا۔ کھلے منہ کی شیشے کی بوتل لے لیں۔ اس میں تیل ڈالیں اور تیل میں 250 گرام پارہ ڈال دیں۔ بوتل کو دودھ دہی والے شاپر میں لپیٹ لیں۔ ایک کیارہ نما جگہ اس طرح بنائیں جیسے مالی پودے کے گرد کیارہ یا گڑھا پانی دینے کے لئے بناتا ہے۔ اس گڑھے کے درمیان بوتل کو زمین میں کھڑی حالت میں دبا دیں کہ  3- 4 انچ مٹی اوپر آ جائے۔ اور بوتل غائب ہو جائے۔ کیارے کو روزانہ پانی کی بالٹی پلا دیا کریں کہ زمین میں ہر وقت کیچڑ رہے زمین کو خشک نہیں ہونے دینا۔40 روز کے بعد بوتل کو نکال کر کڑاہی میں تیل سمیت پارہ ڈال کر پکائیں۔ تیل تھوڑے وقت میں خشک ہو جائے گا پارہ کڑاہی میں مینار پاکستان بنا لے گا۔ فوارے کی طرح اٹھتا گرتا رہے گا

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More

خواص اسپند، حرمل Syrian rue

خواص اسپند، حرمل
Syrian rue

Harmal, Isphand
لاطینی میںPeganum Harmala
دیگر نام : عربی میں حرمل ،فارسی میں اسپند ،پشتو میں سپلنئ ، بنگالی میں اسبند،سندھی میں حرمرواورانگریزی میں سیرین رو
ماہیت : حرمل کی بوٹی ایک جھاڑی کی طرح ہوتی ہے۔جو ایک فٹ سے تین فٹ بلند ہوتی ہے۔اسکی جڑ سے بہت سی گھنے پتوں والی شاخیں نکلتی ہیں۔پتے دوانچ لمبے اور نوکیلے اور پھنے ہوئے ہوتے ہیں۔پھول لگ بھگ گول جس میں تین خانے ہوتے ہیں۔جن میں چھوٹے سیاہی مائل بھورے تخم بھرے ہوتے ہیں۔پھول چھوٹا اور کنگرے داراور پھل چنے کے برابر ہوتاہے۔ تخم سیاہ کواسپند سوختنی کہا جاتاہے۔تخموں کوجلانے سے خاص قسم کی بو آتی ہے۔اوریہ نظر اتارنے اور خوشبو کے لیے آگ پر جلاتے ہیں
مقام پیدائش : پاکستان میں صوبہ پنجاب صوبہ سرحد ،سندھ،جبکہ ہندوستان میں دہلی ،یونی،دکن اور عموماًقبرستان میں خودرو ہے اورکسی جگہ کاشت کرتے ہیں
بو : تیز اور باگوار
ذائقہ : بدمزہ کسیلا
مزاج : گرم خشک درجہ دوم بعض کے بقول گرم درجہ سوم درجہ دوم
افعال : تخم مزمل کو زیادہ تر تقویت باہ کیلئے استعمال کرتے ہیں۔دمہ کھانسی بلغم کو خارج کرتاہے۔عصبی اور دماغی امراض مثلاً صرع لقوہ ،جنون،نسیان،عرق النساءمیں اور اعضاء کو گرمی پہنچانے کی غرض سے مستعمل ہے بہرے پن میں تخم اسپند کوروغن زیتون میں جوش دے کر کان میں قطور کرنے سے بہرہ پن دور ہوتاہے۔
ادارار حیض : حرمل کے بیجوں کاسفوف سوئے کے جو شاندہ یاعرق کے ہمراہ دن میں تین بارکھلانے سے خون حیض کھل کر آجاتاہے۔تخم حرمل کی دھونی دانت درد اور نظر بدخیال کی جاتی ہے
فوائد خاص : امراض باردہ
مضر : مصدع ،مکرب منشی
مصلح : ترش اشیاء اورسکنجین
مقدار خوراک : دو سے چار گرام
کیمیاوی اجزاء : اس میں چار فیصدی تک تین الکائیڈ پائے جاتے ہیں 1 ہرمین 2 ہرمالین 3 ہرمالول، الکائیڈٖ کی مجمو عی مقدار میں ہرمالین دو تہائی ہوتاہے۔ اور ہرمالول برائے نام اس میں ایک قسم کا تیل بھی پایاجاتاہے
مشہورمرکبات : معجون اسپند سو ختنی،حب اسپند وغیرہ
مدت اثر : اس کی قوت چار سال تک باقی رہتی ہے
حرمل ہر گھر میں یہ جڑی بوٹی موجود ہوتو مچھر کیڑے اور جنات تو بھاگ ہی جاتے لیکن ڈپریشن اور بے خوابی کا مرض بھی دور ہوجاتا ہے جڑی بوٹیا ں انسان کی بہترین دوست ہوتی ہیں بشرطیکہ ان کا علم و گیان جان کر انہیں استعمال کیا جائے ہمارے یہاں حوصلہ شکنی کا ماحول پایا جاتا ہے ،جب بھی کوئی جڑی بوٹیوں کے علم پر بات کی جائے تو انہیں فرسودہ نظریہ علاج کہہ کر رد کردیا جاتاہے حالانکہ جدید طبی تحقیقات نے ان جڑی بوٹیوں کی اہمیت کو مسلمہ ثابت کیا ہے اور آج پوری دنیا میں نباتاتی علاج تیزی سے پھیل رہا ہے ۔تاہم پاکستان میں ابھی تک جڑی بوٹیوں کی حکمت سے قلاً فائدہ نہیں اٹھایا جارہا ۔پاکستان میں وبائی امراض کے پھیلنے کی وجہ بھی یہی ہے کہ ہمارے ہاں ما حول دوست پودے کاشت نہیں کئے جاتے نہ گھروں میں ایسی جڑی بوٹیوں کا استعمال کیا جاتا ہے جو گھر کی فضا کو کیڑے مکوڑوں ،وائرس اوربلیات سے محفوظ رکھ سکتی ہیں حرمل ، ہرمل  بھی ایک ایسی نادر اور انتہائی حیران کن اثرات رکھنے والی جڑی بوٹی ہے جو ہر گھر میں لازمی ہونی چاہئے تاکہ وبائی امراض سے لاحق ہونے والے امراض اور کیڑوں مکوڑوں کا ان سے علاج کیا جاسکے ۔گھروں سے کیڑے مکوڑوں کا خاتمہ کرنے کے لئے جو سپرے وغیرہ کئے جاتے ہیں ان کی وجہ سے زیادہ خطرناک امراض پیدا ہوتے ہیں اور ساتھ پیسے کا زیاں بھی ہوتا ہے۔جبکہ حرمل کی دھونی دیکر نہ صرف ڈینگی وائرس ،مچھروں،کیڑوں سے بچا جاسکتا ہے بلکہ باقاعدگی سے جس گھر میں حرمل جلائی جاتی ہے وہاں سے ڈپریشن اورجنات وغیرہ بھی بسیرا نہیں کرتے۔صدیوں سے حرمل ایک مقدس و روحانی مقصد کے لئے استعمال ہوتی آرہی ہے ۔جدید تحقیقات نے اسکو اینٹی بیکٹیرل اور اینٹی وائرل خصوصیات کا حامل شاہکار قرار دیا ہے۔ماہرین کے مطابق حرمل انسان کے مرکزی نظام اعصاب کو تقویت دیتی ہے جس سے موڈ بہترین ہوجاتا اور انسان ڈپریشن سے نکل جاتا ہے۔پاکستان میں حرمل پنسار سٹوروں پر عام دسےتیاب ہے لیکن چین اور سنٹرل ایشیا میں حرمل کی سبز ٹہنیاں فروخت ہوتی ہیں ۔حرمل کی دھونی دینے سے گھر کی فضا انسان دوست بن جاتی ہے ۔وہ لوگ جنہیں نیند کا پرابلم ہے وہ ہفتہ میں دو بار حرمل اور لوبان کی دھونی لازمی گھر میں دیتے رہا کریں ۔حیران کن تحقیق ہے کہ اس سے خواتین کے ایام میں پیدا ہونے والی بے قاعدگی بھی ختم ہوجاتی ہے۔حرمل کی دھونی دینے سے مچھر بھاگ جاتے ہیں۔ اگر اس کا سبز پودا کمرے میں رکھ دیا جائے تو مچھر کمرے میں داخل نہیں ہوتے ۔طبی ماہرین لوباں اور حرمل ملا کر اسکی دھونی دینے کا مشورہ دیتے ہیں ۔اسکا اثر کئی دن تک رہتا ہے اور اس گھرسے جراثیم کئی دن تک دور رہتے ہیں۔ آگ کے انگاروں پر لوبان حرمل ڈالنے سے جودھواں اٹھتا ہے وہ کونے کونے سے کیڑوں مچھروں اور جنات کو گھر کی جان چھوڑنے پر مجبور کردیتا ہے،نہ یقین آئے توآزما کر دیکھ لیں
حب نسخہ حرمل، زعفران کی گولیاں
حب اسپند زعفرانی مختلف امراض میں کام آنےوالی اکسیر اورمجرب دواء ہے اس فائدہ اٹھائیں
نسخہ الشفاء : زعفران 3 گرام، حرمل 30 گرام، کُشتہ ازراقی 5۔0 گرام، کشتہ فولاد 3 گرام، جدوارخطائی 10 گرام، کشتہ زمرد 2 گرام، کشتہ بیضہ مرغ 6 گرام، سنگدانہ مرغ 50 گرام
ترکیب تیاری : تمام ادویہ کو پیس کر باریک کر کے کھرل کرتے جائیں اور ساتھ ساتھ کشتہ جات شامل کر کے ڈیڑھ دو گھنئے خوب کھرل کر کے محفوظ رکھیں اور 250 ملی گرام والے کیپسول بھر کر رکھ لیں
مقدارخوراک : روزانہ ایک کیپسول ہایک گلاس نیم گرم دودھ کیساتھ ایک ماہ استعمال کریں
فوائد : قوت مردمی کی کمزوری، ذیابیطس، بلڈشوگر، بلڈکولیسٹرول، عام کمزوری کے لئے مریضوں کو پہلے دن ہی فائدہ ہونا معلوم ہو جاتا ہے

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More

خواص مویز، منقہ، منقٰی، زبیب الجبل

خواص مویز،  منقہ،  منقٰی، زبیب الجبل
Raisins
دیگرنام : عربی میں زبیب الجبل ،فارسی میں مویز، سندھی میں داکھ، ہندی میں منکا، اور پنجابی میں منقٰی، کہتے ہیں
ماہیت : مویز جس کو عرگ عام میں منقی ٰ کہتے ہیں یہ دراصل دھوپ میں خشک شدہ انگور ہے اور عام انگور سے بڑااوراندرسے بیج ہوتے ہیں ۔اس کو خشک ہونے پرمویز منقیٰ کہتے ہیں ۔چھوٹے انگور کو جب خشک کرلیایا بیل پر خشک ہوجاتاہے۔تو اس کو کشمش کہتے ہیں
مقام پیدائش : پاکستان کشمیر افغانستان اورہندوستان
مزاج : گرم تر، درجہ اول
افعال : کیثرالقداء ،منضج ،غلیظ ،مفتح سدد ملین شکم ،محلل،جالی ،مقوی معدہ و آمعاء و جگر ،محرک باہ ،مسمن بدن
استعمال : جن مریضوں کو عام غذا نہ دینی ہو ۔انکو غذ ا نکے قائم مقام صرف منقیٰ کھلائی جاتی ہے اس کو اخلاطہ غلیظ کے نضج دینے کے لئے امراض باردیہ بلغمیہ وسوداویہ میں دیگر ادویہ منضجہ کے ہمراہ نقوعاً پلایاجاتا ہے ادویہ مسہل میں شامل کر نے سے ان کے فعل کی اعانت کرتی ہے تلین کے لئے بادیان کے ہمراہ بصورت شیرہ دیتے ہیں اس کا بیج دور کر کے استعمال کریں ۔بریاں کرکے گرم گرم کھلاناکھانسی کے لئے مفیدہے۔دائمی قبض میں اس کو کھلایاجاتاہے معدہ وجگر کوطاقت دینے کے لیے مفیدہے۔نیز معدہ ہ آمعاء کے زخموں کو صاف کرنے کے لئے کھلایاجاتاہے کھانسی میں منہ میں رکھ کر چو ستے ہیں اور مقوی باہ قرص یامعجون میں استعمال کرتے ہیں ۔یہ مسمن بدن بھی ہے پہلے زمانے میں جب کیپسول نہیں ہو تے تھے تو زہریلے جوہر مثلاًجوہر منقیٰ جوہر رس کپور اور جوہرسنکھیاوغیرہ مویز کا دانہ نکال کر اس میں بند کرکے کھلایا جا تا تھا تاکہ وہ حلق میں خراش یا آبلے پیدانہ کرسکے
استعمال بیرونی : اورام کونضج دینے اورتحلیل کرنے کے لئے طلاًء مستعمل ہے جالی معدہ و آمعاء ہونے کے علاوہ جالی قروح بھی ہے چنانچہ قروح خبیثہ وغیرہ میں طلاًء استعمال کیاجاتاہے اکثراطباء پہلے اور آج بھی اس کو حب یا قرص بنانے میں استعمال کرتے ہیں
فوائد خاص : کیثرالقدا ،امراض بلغمیہ
مضر: گردے کے لئے
مصلح : سکنجین اور خشخاش
بدل : کشمش
مقدارخوراک : نوسے گیارہ دانے
طب نبوی اورمنقہ
حضرت تمیم الداریؓ نے نبی کریم کی خدمت میں منقہ کا تحفہ پیش کیا۔اپنے ہاتھوں میں لے کر انہوں نے فرمایا اسے کھاؤ کہ یہ بہترین کھاناہے یہ تھکن کو دورکرتاہے۔غصہ کوٹھنڈا اور اعصاب کو مضبوط کرتا ہے سالن کو خوشبودار بناتابلغم کو نکالتااورچہرے کی رنگت کونکھارتاہے۔دوسری روایت جوکہ حضرت علی ؑ سے ہے اس میں یہ اضافہ ہے کہ یہ سانس کو خوشبودار کرتاہے۔اورغم کودورکرتاہے۔(ابونعیم )

حضرت ابنِ عباسؓ روایت کرتے ہیں کہ نبی نے فرمایا منقٰی کھایا کرو مگر اس کا چھلکا اتار دیا کرو۔ کیونکہ اس کے چھلکے میں بیماری اور گودے میں شفا ہے۔ اس کی وجہ غالباً یہ ہے کہ مٹھاس کی وجہ سے مکھیوں کی غلا ظت چھلکے پر لگی رہتی ہےاس لیئے کھانے سے پہلے اسے اتار دیا جائے۔ (بخاری)
طبی افعال و استعمال : کثیرالغذا،ملطف، محللِ اورام، مقوی جگر، ملین شکم اور مسمن بدن ہے، مریض کو جب غذا نہیں دیتے اسے بیج نکال کر منقٰی کھلاتے ہیں
ذہبیؓ کی دانست مین منقٰی پیاس لگاتاہے۔ جسم میں حدت پیدا کرتا ہے۔ کمزور جسم کو موٹا کرتا ہے۔ اس کے بیج معدہ کی اصلاح کرتے ہیں۔ انار کے دانوں کے ساتھ اس کا خسیاندہ ہاضمہ کیلئے مفید ہے ابنِ قیم ؒ  کی تحقیقات کے مطابق منقٰی کشمش سے بہتر ہے اور پھیپھڑوں کیلئے اکسیر ہے۔ پرانی کھانسی میں فائدہ دیتا ہے۔ گردہ اور مثانہ کے درد کو دور کرتا ہے۔ پیٹ کو نرم اور معدہ کو تقویت دیتا ہے۔ جگر اور تلی کو طاقت دیتا ہے۔ ھاضمہ کو درست کرتا ہے اگر اسکو بیج کے بغیر کھایا جا ئے تو یہ بہترین غذا ہے۔اگر اسکے بیج بھی کھائے جائیں تو پھر یہ معدہ تلی اور جگر کو اپنے اصلی حجم پر واپس لے آتا ہے۔ بلغم نکالنے کے بعد اسکی مزید پیدائش کو کم کر دیتا ہے حکومتِ ہند کے شعبہ زراعت بمبئی کے مطابق منقٰی میں قابلِ خوراک اجزا کی موجودگی90٪ ہے۔ اس میں معدنی نمکوں کے علاوہ تمام وٹامنز، گلوکوز، فولاد ، فاسفورس، کیلشیم، آکسیلیک اور ٹارٹرک ایسڈ پائے جاتے ہیں اس کے بیجوں میں چکنائی اور ٹینک ایسڈ ملتے ہیں۔اس مین شکر کی مقدار 18٪ تک ہوتی ہے مگر یہ شکرجسم کو نقصان نہیں پہنچاتی
منقٰی کو رات پانی میں بھگو کر صبح کو یہ پانی پینے سے پرانی قبض دور ہو جاتی ہے
نبیِ کریم ہمیشہ منقٰی کو پانی میں بھگو کر اس کا پانی نوش فرمایا کرتے تھے

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More