Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

بکن، بکم بوٹی – Lippia Nodiflora

بکن، بکم بوٹی – Lippia Nodiflora
دیگرنام : فارسی میں بکم عربی میں فلفل الماء، ہندی میں جل پیپل یا اسپابوٹہ، پنجابی میں توت بوٹی، گجراتی میں رت بولیو بنگالی میں کانچڑا گھاس کہتے ہیں
ماہیت : ایک بوٹی ہے جو زمین پر مفروش ہوتی ہے اس کی شاخیں باریک اور پتلی پتے چھوٹے بیضوی لمبے نوکدار قدرے چوڑے دندانہ دار جو شہتوت کے پتوں سے ملتے جلتے ہیں یہی وجہ ہے، کہ پنجابی میں اس کو توت بوٹی بھی کہا جاتا ہے ۔ شاخ کی ہرگرہ پر ایک چھوٹا گول پھول ہوتا ہے ۔ جس سے مچھلی کی مانند بو آتی ہے اس لئے سنسکرت میں اس کا صفائی نام مچھا گندھارا رکھا گیا ہے، اسے گھنڈ ی جیسے بیگنی رنگ کے پھول لگتے ہیں ۔ جو پیپل کے ہم شکل ،وتے ہیں
بوٹی کا رنگ : پتے سبز پھول اودے یا کاسنی
بوٹی کا ذائقہ : تلخ اور کسیلاہوتا ہے
مقام اور پیدائش : پاکستان اور ہندوستان، دریاؤں اور نہروں کے کناروں کے علاوہ باغوں میں بکثرت اور ہر موسم میں ملتی ہے، دریاؤں اور نہروں کے کنارے بکثرت ھونے کی وجہ سے ہندی میں اس کو جل پیپل کہتے ہیں
بوٹی کا مزاج : گرم وخشک درجہ دوم
افعال : مسکن و مصفیٰ خون، دافع ، بواسیر، مدربول اور بلغمی بخاروں میں استعمال ہوتی ہے
بوٹی کا استعمال اور فائدے : مدربو ل ہونے کی وجہ سے عسرالبول کیلئے مفید ہے، اور قوت ادرار سے مثانہ کی پتھری کو خارج کرتا ہے نکسیر – نفث الدم اور بواسیر خونی کیلئے نہاہت مفید دواء ہے، بکن بوٹی کا نصف چھٹانک سبز پتے سات عدد سیاہ مرچوں کے ہمراہ پیس کر صبح خالی پیٹ پلاتے ہیں، خوانی بواسیر کیلئے اس سے بہتر دواء کوئی نہیں ہے ۔ مسکن و مصفیٰ خون ہونے کی وجہ سے امراض فساد خون میں استعمال کرتے ہیں، سکہ جست قلعی چاندی اور ہڑتال کو کشتہ کرتی ہے ۔ بچوں کے سرکے ایگزیما پر اس کے پتوں کو گھوٹ کر مکھن ملا کر لگانا فوائد : خاص ہے
بوٹی کا نفع خاص : دافع بلغم، حابس الدم
مضر : گرم مزاج والوں کیلئے
مصلح : شہد، مرچ سیاہ
مقدار خوراک : ایک تولہ (دس گرام)
فوائد : بہت مفید بوٹی ہے، جو جگر مثانے کی گرمی خون کا جوش خونی بواسیر، مصفا خون، خارش ، پیشاب کی جلن اور پیشاب کا بند ہونا، سوزاک – گردہ کی پتھری وغیرہ میں بہت زیادہ اکسیر ہے، چند مجرب نسخہ جات حاضر ہیں
نسخہ.نمبر 1
بواسیر خونی کے مریض کو اس کے پتے چار پانچ گرام رات کو پانی میں بھگو کر اور صبح گھوٹ چھان کر پلائیں تو چند دن میں خونی بواسیر کو آرام آ جاتا ہے
نسخہ.نمبر 2 شربت خاص
فولاد کے برابر کا شربت ہے، جو خون میں ھیموگلوبن بڑھا کر رنگ کو سرخ کرتا ہے، بدن کو طاقت دیتا ہے، دل کو فرحت دیتا ہے، دل کی کمزوری اور خفقان کو دور کرتا ہے، جگر کی گرمی کو ختم کرتا ہے
نسخہ الشفاء : بکن بوٹی 125 گرام، گورکھ پان 125 گرام، برھم ڈنڈی 125 گرام
ترکیب تیاری : سب ادویہ کو پانچ کلو پانی میں جوش دیں جب آدھا پانی جل جائے تو چھان کر تین کلو پانچ سو گرام، کوزہ مصری ملا کر پھر آگ پہ رکھیں، شربت کا قوام بن جائے تو اتار لیں، روح کیوڑہ ملا کر خوشبودار بنا لیں
مقدار خوراک : دو تین چمچ پانی میں مکس کر کے استعمال کریں

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دوعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

خواص اسپند، حرمل

خواص اسپند، حرمل
Syrian۔Kue
لاطینی نامPeganun Harmala
دیگرنام : عربی میں حرمل ،فارسی میں اسپند ،بنگالی میں اسبند،سندھی میں حرمرو اور انگریزی میں سیرین رو
ماہیت : حرمل کی بوٹی ایک جھاڑی کی طرح ہوتی ہے جو ایک فٹ سے تین فٹ بلند ہوتی ہے اسکی جڑ سے بہت سی گھنے پتوں والی شاخیں نکلتی ہیں پتے دو انچ لمبے اور نوکیلے اور پھنے ہوئے ہوتے ہیں
پھول : لگ بھگ گول جس میں تین خانے ہوتے ہیں جن میں چھوٹے سیاہی مائل بھورے تخم بھرے ہوتے ہیں۔پھول چھوٹااورکنگرے دار اورپھل چنے کے برابر ہوتاہے
تخم سیاہ کو اسپند سوختنی کہا جاتاہے۔تخموں کوجلانے سے خاص قسم کی بو آتی ہے۔اوریہ نظر اتارنے اور خوشبو کے لیے آگ پر جلاتے ہیں
مقام پیدائش : پاکستان میں صوبہ پنجاب صوبہ سرحد ،سندھ،جبکہ ہندوستان میں دہلی ،یونی،دکن اور عموماًقبرستان میں خودرو ہے اورکسی جگہ کاشت کرتے ہیں
بُو : تیز اور باگوار
ذائقہ : بدمزہ کسیلا
مزاج : گرم خشک درجہ دوم بعض کے بقول گرم درجہ سوم درجہ دوم
افعال : تخم مزمل کو زیادہ تر تقویت باہ کیلئے استعمال کرتے ہیں۔دمہ کھانسی بلغم کو خارج کرتاہے عصبی اور دماغی امراض مثلا صرع لقوہ ،جنون،نسیان،عرق النساء میں اور اعضاء کو گرمی پہنچانے کی غرض سے مستعمل ہے بہرے پن میں تخم اسپند کوروغن زیتون میں جوش دے کر کان میں قطور کرنے سے بہرہ پن دور ہوتاہے
ادارا حیض : حرمل کے بیجوں کاسفوف سوئے کے جو شاندہ یاعرق کے ہمراہ دن میں تین بارکھلانے سے خون کھل کر آجاتاہے۔تخم حرمل کی دھونی دانت درد اور نظر بد خیال کی جاتی ہے
بہترین نسخہ : حرمل کے پرانے گڑ کے ساتھ بقدرے ایک گولی ایک گرام بنالیں۔اور ایک یادو گولی ہمراہ پانی صبح وشام دیں توادرار حیض کے علاوہ گنٹھیا میں مفید ہے صبح وشام دودھ کے ساتھ دیں بے حد مفید ہے
تخم اسپند کے خسیاندہ میں سیسہ کو دیں بار بجھا دیں پھر اس کے نغدہ میں رکھ دس سراپلوں کی آگ دیں پھر اس کی رس سے ٹکیہ بناکر سیراپلوں کی آگ چارباردیں عمدہ کشتہ تیار ہوگا
فوائد خاص : امراض باردہ
مضر : مصدع ،مکرب منشی
مصلح : ترش اشیاء اور سکنجین
مقدار خوراک : دو سے چار گرام
کیمیاوی اجزاء : اس میں چار فیصدی تک تین الکائیڈ پائے جاتے ہیں
نمبر 1 ، ہرمین نمبر 2 ہرمالین نمبر 3 ہرمالول، الکائیڈٖ کی مجموعی مقدار میں ہرمالین دو تہائی ہوتا ہے اور ہرمالول برائے نام اس میں ایک قسم کا تیل بھی پایاجاتاہے
مشہورمرکبات : معجون اسپند سو ختنی،حب اسپبد وغیرہ
مدت اثر : اس کی قوت چار سال تک باقی رہتی ہے

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal


Read More

خواص ریٹھا، بندق

خواص  ریٹھا، بندق
Soap Nutt
لاطینی Sapindus Trifoloiatus
 خاندان Sapindaceae
دیگرنام : عربی فارسی اور ہندی میں بندق گجراتی میں اریٹھا سنسکرت میں ارشنا سندھی میں آرمیٹھو اور انگریز ی میں سوپ نٹ اس کے علاوہ رتہ اور رٹھٹھرابھی کہتے ہیں
ماہیت : اس کا درخت پندرہ سے پچیس فٹ بلند ہوتاہے۔ اس کی چھال نیلاہٹ لئے ہوئے بھوری ہوتی ہے۔جس پر کھردرے عارضی چھلکے سے ہوتے ہیں اور وہ موسم خزاں میں خود بخود اتر جاتے ہیں پتے پانچ انچ سے ایک فٹ تک لمبے یعنی لمبوترے سے ہوتے ہیں ۔پھول چھوٹے چھوٹے لمبوترے سبزی مائل سفید رنگ کے ہوتے ہیں ۔جن کے اوپر بال سے ہوتے ہیں پنکھڑیوں پر رواں نہیں ہوتا
پھل گچھوں کی شکل میں گول گول جھری دار جن کا رنگ سرخی مائل بھورا ساہوتاہے۔توڑنے پر اندرسے کنول گٹے کے مشابہ سیاہ رنگ کی گٹھلی نکلتی ہے۔جو انتہائی سخت ہوتی ہے۔جس کو توڑنے سے سفید مغز برآمد ہوتاہے
ریٹھا کے پھل کا چھلکا درخت کی چھال اور مغز ریٹھا بطور دواًمستعمل ہیں
مقام پیدائش : جموں کانگڑہ نینی تال بنگال دکن وغیرہ
مزاج : گرم خشک درجہ دوم
افعال بیرونی : جالی لاذع جاذب مدرحیض معطش مخرج جنین و مشمیہ
افعال اندرونی  : مقوی معدہ کاسرریاح مقئی مصفیٰ خون مخرش معدہ و آمعاء مسہل تریاق مار گزیدہ
استعمال بیرونی : ریٹھے کو پیس کر برص بہق اور کلف جیسے امراض جلدیہ پر طلاء کرتے ہیں ۔چہرے کے رنگ کو نکھارنے کے ابٹنوں میں ملا کر استعمال کرتے ہیں ۔خنازیر پر سرکہ میں پیس کر ضماد کرتے ہیں ۔لقوہ شقیقہ صرع اور درد سر کے ازالے کیلئے پانی میں پیس کر سعوط کرانے سے چھینکیں آتی ہیں یا بغیر چھینکوں کے ناک میں خراش ہوکر رطوبت بکثرت بہتی ہے۔جس سے مرض کو آرام ہوجاتاہے
احتباس حیض کو زائل کرنے اور مردہ جنین و مثمیہ کو خارج کرنے کیلئے پانی میں پیس کر فر زجہ بناکر اندام نہانی میں رکھتے ہیں جالی ہونے کیوجہ سے شب کوری اور ظلمت بصر نظر کی کمزوری کیلئے پانی گھس کر لگاتے ہیں
لاذع و محلل ہونے کی وجہ سے اورام صلبہ و خنازیر پر ضماد کیاجاتاہے۔جس کی وجہ سے ورم پھوٹ یا تحلیل ہوجاتے ہیں ۔خناق میں باریک شدہ ریٹھہ کا سفوف پانی میں حل کرکے غرغرے کرانے سے فائدہ ہوتاہے
تریاق : مارگزیدہ عقرب گزیدہ ہونے کی وجہ سے ریٹھا کو بقدر تین سے چھ گرام باریک پیس کر پانی میں ملاکر دو دو گھنٹے کے بعد اس وقت تک پلاتے رہیں ۔جب تک مریض یہ نہ کہے کہ دوائی کڑوی ہے۔اس عمل سے اسہال آکر زہر خارج ہوجائے گا۔بہتر یہ ہے کہ کاٹے ہوئے مقام پر ریٹھا کو پانی میں گھس کر ضماد کریں
کہاوت : ریٹھے کا سفوف پانی میں حل کرکے مکان میں چھڑکنے سے سانپ بھاگ جاتے ہیں ۔خفیف مقدار میں کھلانے سے امراض باردہ کو فائدہ بخشتا ہے۔معدہ اور ہاضمہ کو قوی کرتاہے۔پٹھوں کو قوت دیتاہے۔مصفیٰ خون ہونے کی وجہ سے اس کے چھلکے کو باریک پیس کر دانہ مونگ کے برابر گولیاں بناکر دودھ گھی سے استعمال کرنے سے آتشک جذام خارش اور جلدی بیماریاں دور ہوجاتی ہیں
زیادہ مقدارکھانے سے قے اور دست لاتاہے۔اس کاسفوف قے لاکر بلغم کو خارج کرتاہے۔جس کی وجہ سے بلغمی کھانسی اور دمہ میں مریض کو سکون ہوتاہے
اس کی چھال یا پھل کے چھلکے سے کپڑے دھوئے جاتے ہیں ۔اسکی چھال سے پنجاب کی عورتیں دانت صاف کرتی ہیں
ریٹھے کی گٹھلی کا مغز قوت باہ کیلئے مستعمل ہیں ۔اور یہ بواسیر کیلئے بھی مفید ہیں
نفع خاص : امراض جلد ،دفع ،سمیت مارو،عقرب
مضر : گرم امزجہ کیلئے
مصلح : روغنیات خصوصاًروغن بادام کیلئے
مقدارخوراک : ایک سے دو گرام تک

Read More

خواص کروندہ

خواص کروندہ
Corinda
دیگرنام : بنگالی میں کرمچا گجراتی میں کرندا سنسکرت میں کرمرد مرہٹی میں کروندا اور انگریزی میں کوانڈہ کہتے ہیں
ماہیت : ایک خاردار درخت کا پھل عناب کے برابر لیکن شکل بیرکی طرح اور گچھوں میں لگتاہے۔اس درخت کے پتے کسی قدر چوڑے لمبے اورچکنے لیموں کے پتوں کے مشابہ ہوتے ہیں خام ہونے کی حالت میں سبز رنگ کامزہ کسیلاہوتاہے۔جس قدر بڑا ہوتاجاتاہے۔اسی قدر اس کی ترشی اور کسیلاپن کم ہوتاجاتاہے۔شرینی زیادہ ہونے لگتی ہے اورنصف سرخ ہوجاتاہے جب بخوبی پک جاتاہے تو رنگت نیل گوں اورمزہ چاشنی دار ہوتاہے
مقام پیدائش : پاکستان ،ہندوستان ،اور بنگلہ دیش
مزاج : سرد وخشک۔ درجہ اول
استعمال : کروندہ خام کو چھیل کر بطور نانخورش استعمال کرتے ہیں علاوہ ازیں اس کی مربیٰ اور اچار بناکر کھاتے ہیں صفراوی اور دموی مزاج کے آدمیوں کیلئے مفید ہے ۔اور ان کے معدے کو قوت دیتاہے۔پختہ کروندہ کے کھانے سے صفراء اور پیاس کو تسکین ہوتی ہے ۔بھوک لگتی ہے صفراوی دست بندہوجاتے ہیں اس کا بکثرت استعمال قوت باہ کو ضرر پہنچاتاہے اس کا مربہ چاولوں کے زردے اورمتجن میں بکثرت استعمال ہوتاہے
نفع خاص : مسکن صفراء
مصلح : نمک شکر اور فلفل سیاہ
یہ نسخہ سرعت جریان لیکوریا کمر درد کے لئے مجرب  ہے
سرعت انزال کا نسخہ
نسخہ الشفاء : اسفنج سوختہ 9 گرام، موصلی سفید انڈین 25 گرام، مازو 10 گرام، کمرکس 10 گرام، سپاری کاٹھی 10 گرام، کشتہ مرجان سادہ آب کروندہ میں تیار شدہ 5گرام
ترکیب تیاری : تمام ادویہ کا باریک سفوف بنا لیں اور کشتہ اچھی طرح مکس کر لیں اگر 5گرام کشتہ صدف مکس کر لیں تو اور بہتر ہو گا 500 ملی گرام کے کیپسول بھر لیں صبح شام خالی پیٹ 1۔1 دودھ کیساتھ استعمال کریں مرض بہت زیادہ ہو تو  دن  15 دن کا استعمال کافی ہے

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کوئی کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کے لیے دستیاب ہیں تفصیلات کے لیے کلک کریں
فری مشورہ کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herba

Read More

خواص تگر، اسارون

خواص تگر، اسارون
Indian Valerian
خاندان Valeriana Wallicha
دیگرنام : عربی میں اسارون ،سندھی میں تکرکاٹھی ہندی میں مشک با بنگالی میں نیتر بالا یا سوگندھ بالا
ماہیت : اس کا پودا چھوٹا اور اس کے ہرحصے پر نرم نرم رواں ہوتاہے۔پتے ایک انچ سے تین انچ تک لہردار اورکنگردار بنفشہ کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں۔پھول سفید یا گلابی گچھوں میں اور پانچ پنکھڑیاں والے جولائی میں لگتے ہیں۔پھل چھوٹے اکتوبر میں آتے ہیں۔جن کے اندرتخم اجوائن خراسانی کی طرح ہوتے ہیں۔جڑ بے قاعدہ گرہ دار خوشبو دار کسی کا تخم اجوائن خراسانی کی طرح ہوتے ہیں جڑ بے قاعدہ گرہ دار خوشبودار کسی کا رنگ بھورا زردی مائل اور کسی کا رنگ بھورا
ذائقہ :‌کسی قد ر تلخ ہوتاہے
مقدام پیدائش : یہ راولپنڈی اپرہزارہ ,مالاکنڈ خیبر کرم ایجنسی کے علاوہ ہمالیہ پہاڑمیں کشمیر سے بھوٹان تک پانچ ہزار سے بارہ ہزار فٹ کی اونچائی پرکھاسیا کی پہاڑیوں پرہوتا ہے۔یہ افغانستان میں بھی پایاجاتا ہے۔لیکن یہ زیادہ سفید اور خوشبو دارہوتا ہے
مزاج : گرم خشک درجہ دوم
افعال :‌محلل مفتح مدربول و حیض مسخن مقوی اعصاب معدہ و جگر ملطف محرک باہ مجفف
استعمال : اسارون محلل اورام وریاح ہونے کی وجہ سے ان موادوں کو تحلیل کرتا ہے۔جو پتھری کا سبب ہوتے ہیں۔نقرس میں جو مواد جمع ہوکر ورم کا سبب ہوتے ہیں۔ان کو تین چار ہفتوں میں تحلیل کردیتا ہے۔بشرطیکہ مواد میں حدت نہ ہو۔مفتح ہونے کی وجہ سے یرقان سدی میں جگر کا سدہ کھولتا ہے مدرہونے کی وجہ سے احتباس حیض کو دور کرتا ہے۔اور مدربول ہونے کی وجہ سے  پتھرکے ٹکڑوں کو خارج کرتا ہے۔دماغ واعصاب معدہ جگر رحم گردہ کو رطوبت لزجہ مرخیہ صاف کرتا ہےکیونکہ اساروں مجفف بھی ہے۔جالی ہونے کی وجہ سے بدن پر بطور طلاءمیل کچیل کودور کرکے جلد کو صاف کرتا ہے۔غبار اور دھندمیں آنکھوں میں لگانا مفید ہے۔مقوی ہونے کی باعث معدہ اعضائے تناسل گردہ و مثانہ اوراعصاب کو قوت دیتا ہے اسارون کو صبح کے وقت بھیڑ کے دودھ کے ساتھ استعمال کرنے سے باہ میں پہلے ہی دن زیادتی محسوس ہوتی ہے تازہ دودھ کے ہمراہ اس کا طلاء کمر کنج ران و پیڑ و پر لگانا مقوی باہ ہے۔گرمی کے موسم میں یہ جڑیں پانی میں بھگو کر اس پانی سے نہاتے ہیں۔وئید کہتے ہیں کہ یہ دوا صفراوی تپ سنگرہنی اور اسہال کیلئے بہت مفیدہے عصبی و دماغی امراض مثلاًفالج لقوہ صرع استرخاء خدر اور نسیان میں خصوصی طور پر اسارون کا استعمال کیاجاتا ہے
نفع خاص :‌مفتح سدہ جگر ،مقوی دماغ اور مدربول کے علاوہ امراض باردہ عصبانہ وغیرہ
مضر : پھیپھڑوں کو
مصلح : مویز منقیٰ
بدل :‌ وج ترکی زنجیل
مقدارخوراک : دو سے پانچ گرام
مشہورمرکب :‌ جوارش جالینوس ،جوارش بسباسہ معجون خدر وغیرہ

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کوئی کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کے لیے دستیاب ہیں تفصیلات کے لیے کلک کریں
فری مشورہ کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herba

Read More

خواص موصلی سفید، موصلی سفید انڈیا

خواص موصلی سفید، موصلی سفید انڈیا
Musli safed
Arundinaceum
دیگرنام : فارسی میں موصلی سفید بنگالی میں سادا موصلی گجراتی میں دھولی موصلی اور سنسکرت میں شویت موصلی کہتے ہیں
ماہیت : موصلی سفید کا پودا ڈیڈھ دو فٹ اونچا ہوتاہے جو موسم برسات میں پہاڑوں کی ڈھلانوں پر خودرو پیداہوتاہے۔پتے کھجور کے پتوں کی طرح نوک دار ،زردی مائل سبز جن کا ذائقہ قدرے میٹھا کھٹا اور تھوڑا چکناہوتاہے۔ساون بھادوں میں پودے کے درمیان سے گھیکوار کی طرح پتہ نکالتاہے پھول مجزی جس میں چھ پنکھڑیاں ہوتی ہیں ۔پھل چھوٹی الائچی کے برابر ہوتاہے موصلی کی جڑ تین سے پانچ انچ لمبی نکلتی ہے۔ہر پودے کے نیچے چھ سات موصلیاں ہوتی ہیں جو شکن دار سفید ہوتی ہے اوران کا مزہ پھیکا لعاب دار ہوتاہے ان جڑوں کو بھادوں کے آخر میں اکھاڑ لیاجاتاہے۔
مقام پیدائش : کشمیر ،کوہ مری ،ڈلہوزی ،شملہ چکروتہ کے علاوہ ست پڑا کوہ ارولی اور پربت بندھیا چل وغیرہ پر پیداکرتی ہے
اقسام  : موصلی کی ایک قسم اور ہے جو بہت چھوٹی ہوتی ہے اس کو موصلی دکھنی کہتے ہیں اور تیسری موصلی سیاہ ہے
مزاج : گرم ایک خشک درجہ دوم
افعال : مقوی باہ ،مولد منی مغلظ منی
استعمال : موصلی بدن کو مضبوط بناتی ہے۔باہ کو حرکت دیتی ہے۔منی کو گاڑھا اور زیادہ کرتی ہے موصلی کا سفوف ہم وزن شکر کے ہمراہ بناکر ضعف اور باہ اور جریان میں کھلانا بے حد مفیدو مجرب و مشہور ہے۔علاوہ ازیں مقوی باہ اور دافع جریان یا مغلظ معاجین اورسفوفات کا اہم ترین جزو ہے۔ثعلب مصری کی عمدہ قائم مقام ہے
نفع خاص : مقوی باہ و مغلظ
مصلح : شکر بدل ایک قسم دوسری قسم کا بدل ہے
مقدارخوراک : پانچ سے سات گرام
مشہور مرکب : سفو ف سیلان الرحم معجون مقوی رحم

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کوئی کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کے لیے دستیاب ہیں تفصیلات کے لیے کلک کریں
فری مشورہ کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herba

Read More

خواص پیاز ، گنڈا

خواص پیاز ، گنڈا
Onion
لاطینی  Allium Cepa
خاندان Liliaceae
دیگرنام : عربی میں بصل ، فارسی میں پیاز ،  بنگالی میں پیاج ، مرہٹی میں کاندا ، گجراتی میں ڈنگری ، سندھی میں بصر ، پنجابی میں گنڈا
انگریزی  onion
ماہیت : اس کا پودا لگ بھگ دو یا ڈھائی فٹ تک اونچا ہوجاتا ہے۔ اس کے پتے گولائی لئے ہوئے گہرئے سبز لمبے اور اندر نلی کی طرح خالی ہوتے ہیں۔ یہ ملائم نوکدار اور آٹھ دس انچ تک لمبے ہوتے ہیں۔ ان پتوں کے درمیان میں دو تین فٹ تک نالی نما شاخ نکلتی ہے جو گول گہری سبز ہوتی ہے۔ جس کے آخری سرے پر گیند کی طرح سفید گچھے سے لگتے ہیں۔ اس گچھے میں سردیوں کے آخر میں سیاہ رنگ کے تکونے تخم لگتے ہیں کچھ لوگ اس کو غلطی سے کلونجی کہہ دیتے ہیں۔ نیچے جڑ کی جگہ ایک بلب کی طرح گانٹھ ہوتی ہے۔جس کو پیاز کہتے ہیں۔یہ ایک دوسرے پر چھلکے سے رکھے ہوتے ہیں۔ ان کا رنگ زرد، سرخ اور سفید جبکہ ذائقہ پھیکا تیز ہوتا ہے
مقام پیدائش : شروع میں وسط ایشیا میں ہوتا تھا مگر اب تقریباً سب ملکوں میں بویا جاتا ہے پاکستان اور ہند و ستان کے ہر صوبے میں اس کی کاشت کی جاتی ہے
اقسام : اس کی کئی اقسام ہیں۔ جیسے جنگلی پیاز جوکہ خود رو ہے دیسی پیاز  جسے کاشت کیا جاتا ہے پہاڑی پیاز جوکہ پہاڑی علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ ہر دو سال کے بعد پیدا ہوتی ہے۔ لیکن اس کی گانٹھ بہت بڑی ہوتی ہے۔ اسے عام پیاز کی طرح استعمال کرتے ہیں اس میں زرد رنگ والا ایران اور افغانستان سے آتا ہے
مزاج : طب یونانی ؛ گرم تین خشک درجہ اول
مفرد اعضاء : سرد خشک
افعال : محلل، منفج، مقطح، منفث بلغم، جالی مقوی باہ، دافع ضرر سموم، دافع تعفن، قاطع ختمہ، مقوی معدہ
نفع خاص : مقوی باہ اور منفچ اورام
مضرت : بادی مزاجوں کیلئے۔نفاخ ہوتا ہے
مصلح : سرکہ، نمک، شہد، آب انار
کیمیاوی اجزاء : پیاز میں پانی لگ بھگ اسی فیصد، پروٹین ڈیڑھ فیصد ، کاربو ہائیڈریٹس* گیارہ فیصد ، کیلشیم  زیرو اعشاریہ  اٹھارہ فیصد ، فاسفورس زیرو اعشاریہ سات فیصد ، فولاد دو اشاریہ تین ملی گرام م روغنی مادہ زیرو اعشارہ ایک فیصد اس کے علاوہ پیاز میں وٹامن بی، وٹامن سی اور گندھگ وغیرہ پائے جاتے ہیں
مقدارخوراک : آب پیاز پیس سے تیس گرام تک
پیاز پچاس گرام سے   آدھ پاؤ تک
تخم پیاز چار رتی تا ڈیڑھ گرام تک
استعمالات : پیاز زیادہ تر مصالحہ یا سالن میں اور بطور سلاد کھائی جاتی ہے نفاخ (ہوا پیدا کرنے والی) اور دیر ہضم ہوتی ہے۔ اس کا کثرت استعمال دماغ کو ضرر پہنچاتا ہے۔ لیکن اس کے استعمال سے باہ کو تقویت حاصل ہوتی ہے۔ اس کو کوٹ کر پانی نچوڑ لیتے ہیں۔اور اس سے شربت بناکر تقویت باہ کیلئے استعمال کرتے ہیں۔اکثر اس غرض کیلئے آب پیاز اور شہد خالص اور گھی تینوں ہموزن ملا کر پلاتے ہیں۔ورموں کو تحلیل کرنے اور پکانے کیلئے اس کو آگ میں دبا کر نیم گرم باندھتے ہیں۔ بہق اور برص جیسے امراض میں ادویہ کو پیاز کے پانی میں پیس کر ضماد لگاتے ہیں۔بواسیر کے مسوں پر باندھتے ہیں۔ہیضہ میں آب پیاز کے ہمراہ چونے کا پانی یا سرکہ ملاکر پلاتے ہیں۔طاعون اور دیگر امراض وبائیہ کے زمانے میں پیاز کو سرکہ میں ڈال کر کھلاتے ہیں۔ بعض لوگ بغیر سرکہ کے پیاز خام کو وبائی ہوا کے ضرر سے بچنے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ تاریکی چشم اور دھند کو زائل کرنے کیلئے صرف پیاز کا چھلکا یا اس میں ہم وزن شہد ملاکر آنکھ میں لگاتے ہیں۔اگر کان میں ڈالیں تو پھنسی اور درد زائل ہوجاتا ہے۔ حالت سفر میں مختلف پانیوں کے ضرر سے محفوظ رہنے کیلئے پیاز یا اس کے اچار کا استعمال مفید ہے۔ پیاز کا جوشاندہ تقطیر البول میں نافع ہے۔ خام حالت میں کھانا مدربول و حیض ہے ۔ہلکا ملین ہے ۔کچا پیاز یورک ایسڈ کی مقدار بڑھا دیتا ہے۔ ہیضہ کے دنوں میں پودینہ پیاز کا پانی اور کالی مرچ کا جوشاندہ بناکر پینا بے حد مفید ہے
پیاز کے مضرات اور ان کی اصلاح پیاز کے کثرت استعمال سے معدہ میں موزی اور خراب اخلاط پیدا ہوتی ہیں ، پیاس زیادہ لگتی ہے ، حواس مکدر ہو سکتے ہیں ، افعال دماغی میں نقص آ سکتا ہے ، گرم مزاج والوں کو گرم موسم میں زیادہ پیاز کھانے بل کہ سونگھنے سے ہی سر درد ہو جاتا ہے ۔ پیاز کھانے کے کچھ ہی دیر بعد دہی یا چھاچھ پی لینا اس کس مصلح ہے ، پکا کر کھانے سے بھی اصلاح ہو جاتی ہے ، گرم مصالحہ مکانے سے نفخ کم ہو جاتا ہے ۔ اس کا اچار جتنا پرانا ہو گا اتنا ہی مفید ہو گا ۔منہ سے پیاز کی بو ختم کرنے کے لیے نیم جلی روٹی کھا لیجیے یا تھوڑا گڑ کھا لیجیے
سرکہ نہ ہو تو لیموں نچوڑ کر کھائیے اور ایک بار پھر نیا زائقہ
سب سے شان دار نسخہ جس جاندار ، انسان ہو یا حیوان ، کی بھوک گم شد ہو ، اس کو اس ترکیب سے پیاز دیجیے بھوک بیدار ہو ان شاء اللہ پیاز کے گنڈے سرخ مرچ در پھڑ اور نمک مرچ ملا کر کوٹ لیجیے عدم اشتہاء کا شان دار علاج
تقویت باہ و بدن کے لیے ایک مجرب  نسخہ
نسخہ الشفاء : آب پیاز 2 کلو، شہد خالص ا1 کلو سفوف جاوتری 50 گرام
ترکیب تیاری : آب پیاز کو نرم آگ پر پکائیں جب ایک کلو رہ جائے تو شہد ڈال دیں اور نرم آگ پر پکائیں۔ جب قوام درست ہو جائے تو اتار لیں۔ نیم گرم ہو تو سفوف جاوتری کپڑ چھان اچھی طرح مکس کر دیں۔ بس تیار ہے۔
ایک دو چمچ روزانہ صبح و شام بعد ازغذا کھا کر اوپر سے نیم گرم دودھ جس میں سونٹھ ابالی گئی ہو نوش فرمائیں۔ اگر تیزی محسوس کروائے تو ایک دفعہ صرف رات کو کھایا کریں
رس پیاز اور شھد ملا کر گنج پن کا کامیاب علاج کی جیے ، بلا جھجک۔ آسان تر ترکیب صرف سر میں لگانا ہے رات کو اور صبح دھو لینا ، ہفتہ عشرہ میں بال نکلنا شروع ما شاء اللہ
پیاز کا رس، شہدخالص ، گھی ہر ایک پچیس، پچیس گرام، دو انڈوں کی زردی، ان سب اشیاء کو ایک پیالہ میں ڈال کر چمچ سے اچھی طرح پھینٹیں اور کچھ دیر چولہے پر پکا کر نہار منہ کھائیں۔ اعلیٰ درجہ کی مقوی غذائی دوا ء ہے
پیاز کو کاٹتے وقت اس کو اس کی جڑ کی طرف سے مت علیحدہ کریں بلکہ اسے اوپری حصے سے کاٹیں پھر نچی جگہ کوکاٹیں پھر پیاز کا چھلکا اتاریں اور اس کے بعد پیاز کو گول کاٹیں۔ گول کاٹنے کا فائدہ یہ ہوگا کہ پیاز کو پیسنا نہیں پڑے گا اور یہ بڑے آرام سے سالن امیں گھل جائے گی۔ پیاز کاٹتے وقت لوگوں کو یہ شکایت ہوتی ہے کہ اس کے کاٹتے وقت آنکھوں سے آنسو بہت بہتے ہیں اور اگر اس دوران اچانک مہمانوں کے سامنے جانا پڑ جائے تو کافی شرمندگی اٹھانی پڑ جاتی ہے۔ اس کا ایک حل یہ ہے کہ ایک پولیتھین بیگ میں پیاز ڈال کر فرج میں رکھ دیں یعنی اگر آپ کو دوپہر کو کھانا پکانا ہے تو آپ رات کوہی پیاز فرج میں رکھ دیں اور پھر دوپہر کو کاٹیں گے تو آپ کی آنکھوں سے آنسو نہیں بہیں گے۔ اگر آپ پہلے سے پیاز فرج میں رکھنا بھول گئی ہوں تو بھی فکر کی کوئی بات نہیں ہے، آپ ایسا کریں کہ پیاز پولیتھین بیگ میں ڈال کر فریزر میں رکھ دیں جب پیاز خوب ٹھنڈی ہو جائے تو اسے نکال کر کاٹ لیں ۔ اگر آپ یہ بھی چاہتی ہیں کہ جب آپ پیاز کاٹیں تو ہاتھ سے بدبو نہ آئے، اس مسئلے کے لئےآپ ایسا کریں کہ جب پیاز کاٹیں تو بہت ٹھنڈے پانی میں پیاز کو رکھ کر کاٹیں اس طرح ہاتھوں سے بدبو نہیں آئے گی۔ اگر آپ چاہتی ہیں کہ جب آپ پیاز گھی یا تیل میں برائون کریں تو پیاز خستہ اور زیادہ برائون نظر آئے ، پہلے اس کے لئے اسے تھوڑی دیر کے لئے دودھ میں رکھیں لیکن خیال رہے کہ پیاز کٹی ہوئی ہونی چاہیے، تھوڑی دیر بعد پیاز میں سے دودھ نتھار لیں۔ دودھ نتھار نے کے بعد اسے تل کر برائون کرلیں۔ اس طریقے سے سالن بہت ذائقہ دار بھی ہو جائے گا اور لوگ آپ کے پکائے ہوئے کھانے کی خوب تعریف کریں گے۔ برسات کے موسم میں بلب یا ٹیوب کے پاس اکثر پروں والے کیڑے بہت زیادہ جمع ہو جاتے ہیں جس سے بہت پریشانی ہوتی اور رات کو سونا مشکل ہو جاتا ہے اگر آپ بلب کے پاس پیاز کا گول ٹکڑا کاٹ کر بلب کے اوپر دھاگے سے باندھ کر لٹکا دیں تو پروں والے کیڑے نہیں آئیں گے۔بھڑ یا شہد کی مکھی وغیرہ یا کسی زہریلے کیڑے مکوڑے نے اگر کاٹ لیا ہو تو پیاز کا عرق نکال لیجئے اور اسے اس کاٹی ہوئی جگہ پر لگا دیجئے اور کچھ پیاز کھا لیجئے، انشاء اللہ شفا ہو جائے گی۔ جب جسم میں کانٹا چبھ جائے اور اس قدر اندر چلا جائے کہ کوشش کے باوجود نہ نکلتا ہو تو گھبرائیے نہیں ذرا سا گڑ لیجئے اور پیاز لے کر اسے کاٹ لیجئے اور ان دونوں کو ملا کر اس جگہ پر باندھ دیجئے۔ کانٹا خود بخود باہر آجائے گا۔
قدیم اطباء کا قول ہے کہ اگر بچھو یا بھڑ کاٹ لے تو پیاز کا پانی وہاں لگا دیں۔ درد دور ہو جائے گا اور زہر اپنا اثر نہ کرسکے گا۔ اگر دہی یا کسی ترش چیز میں پیاز ملا کر کھائی جائے تو سخت ترین دھوپ میں بھی لُو نہیں لگ سکتی۔ پیاز پاس رکھ لیں اور سر ڈھانپ کر جہاں چاہیں گھومیں اس طریقے سے بھی آپ لُو کی شدت سے محفوظ رہیں گے۔ لُو لگ جائے تو پیاز کا رس نکال کر اسے پی لیجئے۔ چند بار ایسا کرنے سے مکمل افاقہ ہو جائے گا۔ پیاز کا رس ملنے سے خارش کو آرام آجاتا ہے
پیاز ایک عام گھریلو چیز ہے۔ یہ سالن کا ایک اہم جزو ہے۔ غذائی فوائد کے علاوہ دوائی فائدے بھی رکھتی ہے۔ زہریلے اثرات سے بچاتی اور وبائی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے
طاعون وغیرہ وبائی امراض کے زمانہ میں پیاز کو باریک باریک کاٹ کر سرکہ میں ڈال کر یا لیموں کا رس شامل کرکے غذا کے ساتھ کھاتے ہیں۔ وباء سے حفاظت رہتی ہے۔ ہیضہ کے مریض کو پیاز کا رس اور چونے کا پانی ایک ایک تولہ ملا کر دو دو تین تین گھنٹے کے وقفہ سے پلانا مریض کو اس مہلک مرض سے بچاتا ہے۔لُو کے زمانہ میں پیاز کا استعمال ان کے خراب اثرات سے بچاتا ہے۔ اس کا سونگھتے رہنا بھی لُو سے حفاظت کے لئے مفید ہے۔پیاز کا رس، شہدخالص ، گھی‘ ہر ایک پچیس، پچیس گرام‘ دو انڈوں کی زردی‘ ان سب اشیاء کو ایک پیالہ میں ڈال کر چمچ سے اچھی طرح پھینٹیں اور کچھ دیر چولہے پر پکا کر نہار منہ کھائیں۔ اعلیٰ درجہ کی مقوی غذائی دوا ہے۔پیاز کے رس ایک تولہ میں شہد خالص ایک تولہ ملا کر تھوڑا گرم کرکے پینے سے بیٹھی ہوئی آواز کھل جاتی ہے۔ دہی میں پیاز ملا کر کھایا جائے تو سخت دھوپ میں بھی لُو نہیں لگتی۔ پیاز کا رس ملنے سے خارش میں آرام آتا ہے۔ گنج کے مقام پر پیاز کا پانی ملتے رہنے سے بال گرنا بند ہو جاتے ہیں اور گرے ہوئے بال دوبارہ اُگ جاتے ہیں۔ پیاز کا رس جوئوں والے سر پر ملنے سے جوئیں مر جاتی ہیں

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کوئی کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کے لیے دستیاب ہیں تفصیلات کے لیے کلک کریں
فری مشورہ کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herba

Read More

خواص ریوندخطائی، ریوندچینی

خواص ریوندخطائی، ریوندچینی

Revand Chini

Rhubarb Root
خاندان Polygonaceae 
دیگرنام : عربی راوند، فارسی میں بیخ ریباس، کاغانی میں چٹیال، بنگلہ میں ریون چینی، ہندی میں رئے وت چینی اور انگریزی میں رہوبارب روٹ کہتے ہیں
ماہیت : یہ ریباس کی جڑ ہے ۔ اس کی مکمل ماہیت نیچے دیکھیں ۔ ریوند کی کئی اقسام ہیں سب سے بہتر ریو ند خطائی ہے ۔اس کاسفوف زرد اور چمک دار ہوتاہے۔یہ چین سے آتی ہے۔اور اعلیٰ قسم کی ہوتی ہے۔ہمارے ہاں جو ریوند چینی ملتی ہے۔اس کا سفوف خاکستری زرد رنگ کا بنتاہے
مقام پیدائش : پاکستان ہندوستان اور چین چھ ہزار فٹ سے لے کر دس ہزار فٹ کی بلندی تک پائی جاتی ہے
مزاج : مرکب القوی اطباء کے نزدیک گرم خشک درجہ دوم
افعال و خواص و استعمال : جالی،محلل مسکن لازع (خراش پیداکرنے والی
افعال اندرونی : منفث بلغم ، مقوی معدہ و امعاء ، کاسرریاح ،مدربول و حیض ،محرک و مقوی جگر مقوی بدن ، مفتح سدد ، مسہل مگر بعد میں قابض
استعمال بیرونی : اس کا سفوف بناکر سرکہ میں ملاکر لیپ کرنا بدن کے داغ دھبوں مثلاًجھائیں نمش چھیپ وغیرہ کو دور کرتاہے۔اندرونی اور بیرونی طور پر ورموں کیلئے لیپ کرنا مفید ہے  پرانے زخموں پر ریوند چینی گھس کر ذراًچینی گھس کر ذراسا دیسی صابن ملاکر پھایا لگاتے ہیں اس سے مواد صاف ہوکر زخم مندمل ہوجاتاہے
استعمال اندرونی : کھانسی دمہ میں بلغم کو نکال کر درست کرتاہے۔اور معمولی مقدار میں کھانا معدہ کو تقویت دیتاہے ۔ اور اپھارے کو دور کرتی ہے دستوں کو بند کرنے کیلئے بھی معمولی مقدار میں کھلائیں ۔ اس کا سفوف یا جوشاندہ دیگر ادویہ کے ہمراہ احتباس بول کے لئے مفید ہے۔ گردے اور مثانہ کے درد بھی استعمال کرتے ہیں ۔ مقوی و محرک جگرہے۔ بخاربوجہ خرابی جگر میں شورہ قلمی نوشادر اور ریوند چینی وغیرہ کے ہمراہ کھلاتے ہیں جو پیشاب اور حیض کو بھی جاری کرتی ہے۔ سدہ کھولتی آنتوں کو فضلات ردی سے پاک کرتی ہے ۔ ریاح کو تحلیل کرتی ہے ۔ یہ جگر کے ساتھ خصوصیت رکھتی ہے اور پرانے بخاروں کو نفع دیتی ہے یرقان استسقاء اور ورم جگر میں مختلف طریقوں سے استعمال کرتے ہیں اگر اس کو زیادہ مقدارمیں کھلایا جائے تو پتلے دست لاتی ہے۔جگر تلی اور آنتوں کے سدہ کھولتی ہے ۔ حیض جودرد سے آتا ہو اور خون بھی کم آتا ہو تو ریوند اور مصبری ہموزن باریک پیس کر حیض آنے سے تین دن پہلے چھ گرام پانی کیساتھ کھلائیں ۔ کابلی ہریڑ اور غاریقون اور ایلوا ایک ایک گرام اور ریوندخطائی تین گرام ملاکر گولیاں چار چار رتی بناکر دیں ۔ یہ گولیاں دماغ کا تنقیہ کرتی ہیں ۔اور ہر قسم کے دردسرشقیقہ فالج دوارکزاز جنوں دماغ نزلات پریشانی اور کان آوازیں آنے کیلئے مفید ہے۔جب بدہضمی کی وجہ سے دست آرہے ہوں تو زیادہ مقدار میں استعمال کراتے ہیں ۔ جس سے اولاًکھل کر دست آجاتے ہیں اور پھر قبض ہوتی ہے۔ریوند خطائی ایک سے ڈھائی رتی تک رطوبت معدیہ کی تراوش بڑھاتی ہے۔اور معدہ کی حرکت دودیہ کو تیز کرتی ہے دس رتی سے پندرہ رتی رطوبت امعاء کو زیادہ کرکے تھوڑی مسہل ہوتی ہے اور اس کی حرکت دودیہ کو تیز کرتی ہے ۔ یہ کرائی سوفینک ایسڈ اور ایموڈین کی وجہ سے ہوتی ہے ۔اور دوا دینے کے چھ سات گھنٹے بعد اکثر مروڑ ہوکر زردرنگ کے پتلے دست آنے لگتے ہیں ۔دستوں کے بعدری اوٹینک ایسڈ کی وجہ سے آنتوں کی تراوش کم ہوکر قابض تاثر کرتی ہے ریوند کے رنگین اجزاءگردے کے ذریعے خارج ہوکر پیشاب کی رنگت کو زرد کر دیتے ہیں اور مقدار بڑھا دیتے ہیں سفوف ریوند ہمراہ شربت بزوری پیشاب جاری کرتاہے
ریوند خطائی دودھ اور پیشاب کے ذریعے خارج کرتی ہے۔کرائی سوبین کی وجہ سے دودھ کا ذائقہ تلخ ہوجاتاہے۔اور اس میں مسہل تاثیر پیدا ہوتی ہے
فوائد خاص :  مسہل اخلاط الزجہ
بدل : گل سرخ امراض معدہ وجگرکیلئے
مضر : کمزور لوگوں کو بطور مسہل نہ دیں
مصلح : گوند بول کتیرا لعاب بہی دانہ
مقدارخوراک : ایک سے تین رتی قبض کیلئے ۔ ایک گرام سے دوگرام تک دستوں کے لئے
ریباس : ریوند چینی کا پودا
ماہیت : ایک پودا ہے جولگ بھگ تین چار فٹ اونچا ہوتاہے۔اس کی ڈنڈی دو انگل چوڑی اور موٹی ایک انگل کے برابر ہوتی ہے۔ اس کے تنے پر بہت سی شاخیں ہوتی ہیں ۔ جن پر چھ انچ کے لگ بھگ دو فٹ تک پتے کٹے پھٹے کناروں والے ہوتے ہیں ۔ پھول تقریباًآدھ پون انچ بیگنی رنگ کے جن کے اندر چپٹے بھورے رنگ کے بیج بھرے ہوتے ہیں ۔جڑلمبی گول ٹکڑے مخروطی ،بے ڈول ،شکل اور مٹیالے سے رنگ کی ہوتی ہے۔یہ توڑنے سے ٹیڑھی توٹتی ہے ۔ اس کا ذائقہ کسیلا اور قدرے تلخ بدبودار ہوتاہے ۔ اگر اس کو چبایا جائے تو تھوک زرد ہوجاتاہے ۔ ریباس کی جڑ کو ریوند چینی کہتے ہیں
ریباس کے پتے سبز سرخ ذائقہ ترش اور قدرے شیریں ہوتاہے۔
مقام پیدائش : جہاں برف پڑتی ہے یاسردی شدید ہوتی ہے۔وہاں ریباس پیدا ہوتی ہے۔شملہ آسام اور نیپال میں بوئی جاتی ہیں
مزاج : مرکب القوی
افعال و استعمال : صفراء کو توڑتی اور لطافت پیداکرتی ہے ۔ مقوی معدہ و جگر ہونے کی وجہ سے بھوک بڑھاتی ہے  گرم مزاجوں کو قوت دیتی ہے۔ وسواس اور خفقان میں نافع ہے ۔ یورپ میں اس کو بطور خوراک استعمال کیا جاتاہے
مقدارخوراک : بقداربرداشت
ریباس ایشیائی پودا جو گز بھر تک بڑھتا ہے۔ ڈنڈی کے سرے پر چوڑے چوڑے پتے ہوتے ہیں۔ ڈنڈیاں خوراک کے طور پر استعمال کی جاتی ہیں۔ اور اس کی جڑ بطور دوا استعمال کی جا تی ہے۔ جو ریوند چینی اور ریوند خطائی کے نام سے مشہور ہے یہ پودا دریائے رہی اون کے کنارے کثرت سے پیدا ہوتا تھا۔ لہذا اسی نسبت سے اس کانام ریوند پڑ گیا۔  کئی لحاظ سے چین میں پیدا  ہونے  والی ریوند کو بہتر سمجھا جاتا تھا لہذا ریوند کے ساتھ چین کی نسبت سے چینی  کے لفظ کا اضا فہ ہو گیا یہ پودا سطح سمندر سے 4000-12000 فٹ کی بلندی پر پیدا ہوتا ہے
اقسام کے لحاظ سے یہ پودا 9 مختلف اقسام میں پایا جاتا ہے۔جدید تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ اس کا موثر جز کرائی سوفینک ایسڈ ہے۔ ریوند ہندوستان پاکستان اور چین میں بہت زیادہ مقدار میں پیدا ہوتی ہے۔ چین میں پیدا ہونے والی ریوند یعنی ریوند چینی ہی عمدہ سمجھی جاتی ہے۔ بازار میں ریوند چینی کے نام سے جو ملتی ہے وہ اصل نہین ہوتی ۔ اصل ریوندچینی بازار میں  ریوند خطائی کے نام سے مل سکتی ہے
ریوند چینی اور قدیم اطباء کے نظریات
ریوند چینی کا استعمال ریاحی امراض، ضعف معدہ، درد ون کی کثرت، عضلات کا ڈھیلے پڑجانا،ورمِ طحال، دردِ  گردہ وجگر،آنتوں کے مروڑ، مثانہ  و سینہ کے دردوں ، شکم کے بالائی حصہ کا پھیل جانا،دردِ رحم و عرق ا نسا،ہچکی،آنتوں کے زخم،اسہال مزمن،اور نوبتی بخار میں فائدہ مند ہے اسکو سرکہ میں ملا کر لگانے سے چوٹ داد  اور مسوں کے نشانات زائل ہو جاتے ہین،۔ پانی میں ملاکر لگانے سے نرم اور تحلیل ہوجاتے ہیں۔ اس مین گرمی کے ساتھ ساتھ کسی حد تک قوتِ قابض بھی ہوتی ہے اس میں متضادس قوتیں پائی جاتی ہیں چنانچہ اس میں جوہرِ ارضی باور ہوتا ہے اس لیئے قبض پیداکرتی ہے۔۔ قابض ہونے کے باوجود یہ اعصاب کے تفرق و اتصال اور عضلات کے زخمون میں فائدہ مند ثابت ہوئی ہے۔ (جالینوس) عضلات کی بندش کے ٹوٹ جانے اور اس کے پھیل جانے، نیز عضلات کے دردوں میں اس کے روغن کی مالش سے فائدہ ہوتا ہے۔ (ابنِ سینا)
اندرونی اعضا کو یہ دوا طاقت بخشتی ہے اور سد وں کو کھولتی ہے۔ ان کی فاسد رطوبات کو خشک کرتی ہے۔ڈھیلے اعضا میں سختی پیدا کر دیتی ہے۔ مقوی جگر ہے۔ خام اور لیسدار بلغم کی مسہل ہے۔ اور استسقا میں نافع ہے۔  یہ ایامِ طفولیت میں گردہ و مثانہ کی نرم پتھریوں کو توڑتی ہےاور ان کے دردوں میں بے حد مفید ہے۔ مدر بول ہے، عروقِ ماسا ریقا اور جگر کے سدوں یا کثرتِ رطوبت کی وجہ سے معدہ اور آنتوں میں استرخا پیدا ہو جانے کے باعث عارضی ہونے والے اسہال میں نافع ہے۔  سینے کے امراض میں جب سدوں اور ورموں کی وجہ سے درد ہوتا ہے اور سد وں کو کھولنیے کی ضرورت  پیش آتی ہے تو اس کے استعمال سے فائدہ ہوتا ہے۔عضلات کے تفرق و اتصال میں اس کا کھانا مفید ہے۔ غذا کے بہت زیادہ کھا لینے کی وجہ سے عارض ہونے والے تخمہ کی  یہ سب سے مفید  دوا ہے۔ کیونکہ یہ معدہ اور آنتوں کا تنقیہ کرتی ہے۔یہ دماغ کا بہترین تنقیہ کر کے قوتِ فہم کو تیز ہے۔ اپنے فعلِ تنقیہ ہی کے باعث یہ دوا بلغم اور بخارات کے صعود کی  وجہ سے پیدا ہونے والے دردِ سر میں نافع ہے۔ بلغمی اور ریحی قولنج میں یہ ریاح کو تحلیل کر کے اور اجابت کو صاف لاکر فائدہ مند ثابت ہوئی ہے۔ (سیفان اندلی)
ریوند چینی اور طب یونانی
نمبر 1 ۔ معدے اور جگر کی سردی کو ختم کرتی ہے
نمبر 2 ۔ جگر تلی اور آنتوں کا سدہ کھولتی ہے
نمبر 3 ۔ قوتِ جاذبہ بالخصوص جگر کی اصلاح کرتی ہے
نمبر 4 ۔ سوئالقینہ اور ہر قسم کے مرض استسقا کو ختم کرتی ہے
نمبر 5 ۔ آنتوں کو فضلاتِ ردی سے پاک کرتی ہے
نمبر 6 ۔ پیشاب آورہے، حیض جاری کرتی ہے
نمبر 7 ۔ یرقان کا سدہ کھولتی ہے
نمبر 8 ۔ آنتوں کے زخموں کو درست کرتی ہے
نمبر 9 ۔ پیٹ کے مروڑ کو نفع پہنچاتی ہے
نمبر 10 ۔ پھوڑوں پر چھڑکنے سے مواد خشک ہوجاتا ہے
نمبر 11 ۔ بچوں کی بد ہضمی کیلئے عمدہ دوا ہے
نمبر 12 ۔ احشا وغیرہ کے اورام میں مفید ہے
نمبر 13 ۔ مسہل ہے
نمبر 14 ۔ پتلی اور گاڑھی خلطوں کو دستوں کی راہ خارج کرتی ہے
نمبر 15 ۔ مادے کو معتدل قوام کرتی ہے
نمبر 16 ۔ نفخ کو تحلیل کرتی ہے
نمبر 17 ۔ ریاح کو خارج کرتی ہے
نمبر 18 ۔ پتھری توڑتی ہے
نمبر 19 ۔ گردوں کی اصلاح کرتی ہے
نمبر 20 ۔ بڑھی ہوئی تلی کو کم کرتی ہے
نمبر 21 ۔ بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتی ہے
نمبر 22 ۔ ریوند چینی کے استعمال سے بلڈ یوریا (نائٹروجن) میں کمی واقع ہو جاتی ہےاور گردہ فیل ہونے والے مریضوں کیلئے فائدہ مند ہے

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کوئی کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کے لیے دستیاب ہیں تفصیلات کے لیے کلک کریں
فری مشورہ کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herba

Read More

خواص بھنڈی

خواص بھنڈی
Ladies Fingers
Okra Capsulies
دیگرنام : عربی میں بامیا،فارسی میں بامیہ ،ہندی میں رام ترئی،بنگالی میں دھیرس،سندھی میں بھنڈیوں ،گجراتی میں بھیسڈو ،مرہٹی میں بھنڈا عام اور پنجابی بھنڈی توری جبکہ انگریزی میں لیڈیز فنگر کہتے ہیں
ماہیت : یہ ایک پودے کا چوپہل یاپانچ پہل پھل ہے۔جس پر باریک باریک چھبنے والا رؤاں ہوتا ہے اس کے اندر چاریاپانچ خانے ہوتے ہیں۔جن میں مٹرکی مانندگول دانے بھرے ہو تے ہیں۔لیکن یہ مٹرسے کافی باریک ہوتے ہیں۔یہ پھل اور اس کے پودے کی شاخیں تمام لعاب دار ہوتی ہیں
رنگ : تازہ سبز اور بیج سفید
ذائقہ : پھیکا اور لعاب دار ہوتاہے
مزاج : عام طور پر ترکاری استعمال کی جاتی ہے۔یہ قلیل القدااوردیرہضم و نفاخ ہوتی ہے لیکن گرم مزاج اشخاص کیلئے پیچش زخم آمعاءسوزاک اور گرمی کی وجہ سے کھانسی میں اس کا کھلانا بہتر ہے پیچش اورسوزک میں اسکا لعاب نکال کر پیلانا بہت مفید ہے۔جبکہ پوست بیخ بھنڈی کا لعاب پانی میں نکا ل کر تنہا یا مناسب ادویہ مثلاًشربت صندل میں ملا کر ہرپندرہ یا بیس منٹ کے بعد پلانا سوزک سوزش مثانہ اور جلن کو دور کرتا ہے۔اس کے علاوہ بخاروں نزلی امراض اعضائے بول کی خراش مثلاًورم مثانہ عسر بول سوزش بول اور سوزاک میں ڈیڈھ چھٹانک بھنڈی توری تین اونس پانی میں تین منٹ تک ابال کر جوشاندہ بنالیں اور چھان کر شکر ملا کر پلائیں نرم ونازک بھنڈی جس میں ابھی بیج نہ پڑے ہوں ۔خشک کرنے کے بعد سفوف کرکے سرعت رقت اور جریان میں کھلانا مفید ہے
نفع خاص : مغلظ منی اور وافع پیچش
مضر : نفاخ اور دیر ہضم
مصلح : گرم مصالحہ ادرک اور لیموں
جدید تحقیق : بھنڈی میں موادلحمیہ ،شحم معدنی اجزاء مثلاًکیلشیم ،فاسفورس ،فولاد میگنیشم پوٹاشیم سوڈیم گند ھک جست مینگنیز آیوڈین اور نشاستہ پائے جاتے ہیں۔اس کے علاوہ فولاد اور کیلشیم کا ایک اچھا ذریعہ ہے ان اجزاء کی وجہ سے خون کی تولید اور انسجہ کی تعمیر میں کافی مدد ملتی ہے
مقدارخوراک : بطور دواء پانچ سے سات گرام اور بطور غذا بقدر ہضم
بھنڈی کے فوائد
ہمارے روزہ مرہ کے استعمال میں جو سبزیاں آتی ہیں،قدرت نے ان میں بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت بھی رکھی ہے۔ اگر ہم ان سبزیوں کا متواتر اور صحیح طریقے سے استعمال کریں تو یہ ہمیں بہت سی بیماریوں اور پر یشا نیوں سے بچاسکتی ہیں۔ گہرے سبز رنگ کی سبزیاں اہم غذائی خزانہ ہیں۔انھی غذائی خزانے سے مالا مال سبز یوں میں بھنڈی کا بھی شمار ہوتا ہے موسم گرما کی پسندیدہ سبزی اور ہماری مرغوب غذا بھنڈی کو سب سے پہلے ایتھوپیا میں دریافت کیا گیا تھا ۔ پھروہاں سے یہ یورپ، امریکہ اور ایشائی ممالک میں مقبول ہوتی گئی۔ یہ مصریوں کی محبوب ترین غذا ہے۔بھنڈی کا نباتاتی نام اپیل موشیوس ہے جبکہ اسے ہندی میں اوکرا،عربی میں بامیا،انگری میں لیڈی فنگرکہتے ہیں۔ بھنڈی کا پودا تین سے پانچ فٹ تک بلند ہوتا ہے۔جس کا تناروئیں دار اور پتے دندانے دار ہوتے ہیں۔پھول بڑے اور نیلے رنگ کے ہوتے ہیں گھر کے باغیچوں میں بھنڈی کی کاشت آسانی سے کی جاسکتی ہے، اس کی گھریلو فصل پورے موسم میں باورچی خانے کی پوری ضرورت پوری کرسکتی ہے۔ اسے خشک کرکے محفوظ بھی کیا جاسکتا ہے۔بھنڈی کا سالن بناتے وقت اسے زیادہ دیر تک بھوننا نہیں چاہیے۔ آگ پر زیاد ہ دیر تک پکانے پر اس کے وٹامین اور مفید اجزاء ضائع ہوجاتے ہیں۔ بھنڈی میں نشاستہ، کیلشیم، فاسفورس، پوٹاشیم، سوڈیم، گندھک، جست، آیوڈین اور کئی مفید اجزا شامل ہوتے ہیں
بھنڈی کے بے شمار فوائد ہیں جن میں سے کچھ مندرجہ ذیل ہیں
ایسے افراد جو مردانہ قوت سے یکسر محروم ہوچکے ہیں انھیں چاہیے کہ بھنڈیوں کی جڑ کا سفوف بنالیں اور اسے دودھ میں ملا کر پئیں۔ روزانہ ایک گلاس آپ کو ایک نئی طاقت سے رو شنا س کرائے گا
حاملہ خواتین کے لیے بھنڈی کھانا نہایت فائدہ مند ہے کیونکہ ان میں فولیٹ پایا جاتا ہے۔ فولیٹ کی کمی سے حاملہ خواتین کے ہونے والے بچوں میں شدید جسمانی خرابیاں پیدا ہوجاتی ہیں
بھنڈی کا شمار بغیر نشاستے کی سبزی میں ہوتا ہے، یعنی کہ ان میں کاربو ہائڈریٹس کی مقدار زیادہ نہیں جیسے کہ آلو وغیرہ میں ۔اور انھیں کھانے سے خون میں شوگر کی مقدار میں اضافہ نہیں ہوتا اس لیے یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی بے حدمفید سبزی ہیں
بھنڈیوں کو اپنی روزمرہ کی خوراک میں شامل کر کے لوگ نہ صرف اس میں موجود نمکیات اور وٹامن سے فائدہ حاصل کرسکتے ہیں بلکہ اس سے وزن گھٹانے میں بھی مدد ملتی ہے۔ بھنڈیوں میں موجود فائبر سے قبض کی شکایت میں کمی ہوتی ہے
بھنڈی کھانے سے السر اور جوڑوں کے درد میں آرام آتا ہے۔ اس کے علاوہ پھیپھڑوں کے انفیکشن اور گلے کی خرابی بھی بھنڈی کھانے سے دور ہو جاتی ہے
بھنڈی میں وٹامن اے پایا جاتا ہے۔ وٹامن اے سے آنکھوں کی روشنی تیز ہوتی ہے اور جلد کی صحت بہتر ہوتی ہے
بھنڈیوں میں ایسے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جن سے منہ کے کینسر میں کمی واقع ہوتی ہے
بھنڈی کھانے سے ٹھنڈ اور زکام سے بھی محفوظ رہا جاسکتا ہے
گرمی کی وجہ سے بخار ہوجائے تو اس کا شوربہ بنا کر کھانے سے بے حد فائدہ پہنچتا ہے
بالوں کو مضبوظ اور چمکدار بناتا ہے بھنڈی کا پانی بطور کنڈیشنر استعمال کیا جاتا ہے
بھنڈی کھانے سے ذہنی خلفشار اور جسمانی کمزوری کا خاتمہ ہوتا ہے
بھنڈی کا پانی تین دن میں شوگر ختم انسولین سے نجات
تین سے پانچ دن میں ذیابیطس سے فوری نجات کیلئے ایک مجرب نسخہ ہے
تین عدد بھنڈیاں لیکر اُن کےدونوں سرے کاٹ دیں، اور ہر بھنڈی کو چھری سے ایک ایک چیرا لگا دیں تاکہ اُس کے اندر جو لیس ہوتی ہے وہ باہر نکلنی شروع ہوجائے۔ اب بھنڈیوں کوساری رات پانی کے ایک گلاس میں بھگو کر پڑا رہنے دیں۔صبح ناشتہ کرنے کے ایک گھنٹہ بعد بھنڈیاں گلاس سے نکال دیں اور پانی ہلائے بغیر پی لیں۔ بس اتنا سا کام ہے اس کے ایک گھنٹے بعد اپنی شوگر چیک کریں۔ جن کی 300 سے اُوپر شوگر رہتی ہے وہ اس پانی کو تین دن پئیں تو بتاتے ہیں کہ شوگر 150 سے بھی کم ہوجاتی ہے۔ اللہ نے بھنڈی کے پانی میں انسولین کےمعجزاتی خوا ص رکھے ہیں۔اس نسخہ کو معمولی سمجھ کر نظر انداز مت کیجئے

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کوئی کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کے لیے دستیاب ہیں تفصیلات کے لیے کلک کریں
فری مشورہ کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herba

Read More

خواص گل منڈی، منڈی ، گورکھ منڈی

خواص گل منڈی، منڈی ، گورکھ منڈی
Sphaeranthus Hirtus
دیگرنام : فارسی میں کمادریوس ہندی میں گورکھ منڈی گجراتی میں بیری کلار اورانگریزی میں سپرینتھس ہرٹس لاطینی  Sphaerathusi Indicus
ماہیت : اس کا پودا ڈیڈھ فت اونچا شاخوں والااور پھیلاہوتاہے۔پتے چھوٹے بیضوی شکل کے روئیں دارہوتے ہیں ۔کچا پھول نرم ہموار منڈے ہوئے سر کی طرح ہوتے ہیں اور پک کر سخت ہوجائے تو پھل کہاجاتاہے۔اس لئے اس کو گل منڈی بھی کہاجاتاہے۔یہ برسات میں پیدا ہوتاہے۔نومبردسمبر میں پھلتاپھولتاہے
اقسام  : یہ دوقسم کی ہوتی ہے
نمبر 1 : منڈی کاپودا چھوٹا ہوتاہے اورعموماًیہی دواء استعمال ہوتی ہے۔یہ قسم زمین پر مفروش ہوتی ہے۔جس کے پتے پودینہ کی مانندلیکن موٹے اور روئیں دارہوتے ہیں ۔پھول و پھل لگتے ہیں جن کو گل منڈی کہتے ہیں
نمبر 2 : دوسری قسم بڑی ہے ۔اسکو مہانڈی یا بڑی منڈی کہتے ہیں دونوں کے افعال و خواص یکساں ہیں
مقام پیدائش :‌ہندوستان ،پاکستان
مزاج : گرم خشک  درجہ دوم
افعال : مصفیٰ خون ،مقوی قلب و حواس ،نافع امراض سودایہ
استعمال : گل منڈی کو مصفیٰ خون کی وجہ سے جلدی امراض مثلاًپھوڑے پھنسیان تروخشک خارش کے علاوہ داد اورام و ثبور آتشک و جذام میں تنہا یا دیگر ادویہ کے ہمراہ شیرہ نکال کر یا نقوح بناکر یاسفوف استعمال کرتے ہیں جوکہ نافع امراض سودایہ ہے
مقوی قلب و مقوی حواس ہونے کے باعث ضعف قلب مالیخولیا خفقان اور دماغ وغیرہ میں اس کاعرق بطریق معروف نکال کر یا شربت بابنا کربھی استعمال کرایاجاتاہے ۔گل منڈی آنتوں کی قوت ماسکہ کو تقویت دیتی ہے۔اس لئے کہ یہ قبض کرتی ہے
پھول آنے سے قبل سالم بوٹی کو اکھیڑ کر سایہ میں خشک کرکے ہموزن مصری یا شہد میں ملاکر تقویت حواس کے لئے استعمال کرتے ہیں امراض باردہ اور تقویت باہ کے لئے مفید خیال کیاجاتاہے۔تازہ پھول کا استعمال آنکھوں خصوصاًرمداور آشوب چشم میں مفیدہے
خیال ہے کہ اس میں ہلیلہ اور آملہ کی طرح عرصہ داراز تک صحت و جوانی کو قائم رکھنے کی خاصیت پائی جاتی ہے
نفع خاص : مصفیٰ خون
مضر : گرم مزاج کو
مصلح : بھنگرے کا پانی
بدل :‌برہم ڈنڈی و سرپھوکہ
مقدارخوراک : سات گرام سے دس گرام تک
مشہور مرکب : عرق منڈی ،نقوع شاہترہ وغیرہ میں
عرق منڈی : خون کو صاف کرتاہے۔چہرے کے رنگ کو نکھارتاہے۔اس کے استعمال سے مزمن خارش دورہوجاتی ہے الرجی یعنی حساسیت کو مفیداور بینائی کو طاقت دیتاہے
مقدارخوراک : ایک کپ نہار منہ صبح
نسخہ فشارالدم
نسخہ الشفاء : گل نیلوفر10 گرام، آلو بخارا 10 گرام، گل بنفشہ 10 گرام، سنبل الطیب 10 گرام، برگ پودینہ 10 گرام، گل منڈی 10 گرام، پوست ترنج 10 گرام، بادرنجبویہ 10 گرام، کشنیز10 گرام، عرق گلاب 1 لیٹر
ترکیب تیاری : عرق گلاب میں ایک جوش دے کر رکھ لیں
مقدارخوراک : دو بڑے کھانے والے چمچ صبح وشام خالی پیٹ استعمال کیا کریں
فوائد : فشار الدم اعتدال میں آ نے کے بعد خمیرہ ابرشم ا رشدو الا قرص جواھر مہرہ کے ساتھ نہارمنہ جوارش شاھی رات کو استعمال کریں

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کوئی کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کے لیے دستیاب ہیں تفصیلات کے لیے کلک کریں
فری مشورہ کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں
Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70
Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herba

Read More