Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

شاٹیکا کا درد، اور علاج

شاٹیکا کا درد، اور علاج

انسانی جسم کا نظام اللہ تعالیٰ نے دو حصوں پر مرتب کیا ہے، جسم کے کچھ حصے تو خود کار ہیں یعنی اپنے تسلسل میں کام کر رہے ہیں اور کچھ حصے انسانی مرضی کے تابع ہوتے ہیں، جب ان کے خود کار نظام میں خلل واقع ہونا شروع ہوتا ہے تو اس کا اظہار کسی نہ کسی شکل میں ہو جاتا ہے جو کہ اندرونی بیماری کا اظہار ہوتا ہے، در اصل یہی علامات کسی بھی بیماری کی اندرونی تصویر کا بیرونی عکس ہوتی ہیں
درد کی مختلف اقسام ہوتی ہیں مثلاً سردرد، کمر درد، گھٹیا کا درد، عرق النساءکا درد، ہڈیوں کا درد وغیرہ وغیرہ، یہ معالج کا کام ہے کہ وہ مریض کی تمام علامات ، حرکات و سکنات اور مشاہدات کے بعد جسم میں ہونے والے درد کی درجہ بندی کرے اور اسے ایک مخصوص مرض کے زمرے میں رکھے
ہم یہاں جس درد کا ذکر کریں گے وہ شاٹیکا (عرق النسائی) کہلاتا ہے، موجودہ دور میں یہ درد بہت عام ہو گیا ہے اور اس میں زیادہ تر خواتین ہی مبتلا ہیں، عرق النساءاس درد کو کہتے ہیں جو کہ پیڑو کے سِروں سے شروع ہوتا ہے کیونکہ اسی جگہ ایک بڑا عصب (Nerve) موجود ہوتا ہے جس کو Sciatica Nerve کہتے ہیں، یہ درد پیڑو کے سِروں سے شرو ع ہو کر ٹانگ کے پچھلے حصے سے ہوتا ہوا بیرونی ٹخنے میں محسوس ہوتا ہے، در حقیقت یہ ایک عصبی مرض ہے
علامات
عرق النساءکا درد آہستہ آہستہ شروع ہو کر شدید ہوتا چلا جاتا ہے اور کبھی کبھی اچانک بھی شروع ہو جاتا ہے، اس میں بعض اوقات متاثرہ ٹانگ بھاری ہو جاتی ہے اور مریض کے لئے اس پر وزن یا بوجھ ڈالنا کافی مشکل ہو جاتا ہے
تشخیص
عموماً مریض کو متاثرہ ٹانگ پر بوجھ ڈالنے کی ضرورت پڑے  تو وہ پاﺅں کے اگلے حصے پر بوجھ ڈال کر ایڑی کو اونچا رکھتا ہے تاکہ شیاٹیکا نرو پر کسی قسم کا کھنچاﺅ نہ پڑے، اس مرض کی صورت میں مریض ٹانگ کو ڈھیلا رکھنا چاہتا ہے، پاﺅں کو گھسیٹ کر چلتا ہے، متاثرہ ٹانگ میں اکثر بل (کڑل) پڑ جاتے ہیں اور نسیں کھنچ جاتی ہیں، مریض کرسی پر ٹانگ لٹکا کر بیٹھا ہو اور گھٹنے کو دبایا جائے تو مریض کو سخت درد محسوس ہوتا ہے۔ مریض ٹانگ کو جلدی جلدی اور باآسانی پیٹ کی طرف موڑ یا پھیلا نہیں سکتا کیونکہ کھنچاﺅ سے تکلیف ہوتی ہے اور ذرا سی ٹھنڈک بھی مریض کے درد کو بڑھا دیتی ہے
وجوہات: عرق النساءکا مرض عموماً قبض کے سبب زیادہ دیر تک پانی میں بھیگنے، نمدار جگہ پر بیٹھنے یا سونے بہت زیادہ بوجھ (وزن) اٹھانے شدید جھٹکا لگنے ریڑھ کی ہڈی کے مہرے ہل جانے، اعصابی تناﺅ، پریشانی  مسلسل ایک ہی کروٹ لیٹنے  کئی گھنٹوں تک مسلسل بیٹھے رہنے غلط قدموں سے چلنے اور ایکسیڈنٹ وغیرہ کے باعث ہو سکتا ہے کیونکہ ان تما م صورتوں میں شیاٹیکا نرو میں کھنچاﺅ پیدا ہو سکتا ہے، اس کے علاوہ مرطوب مقامات پر رہنے والوں میں بھی یہ مرض عام ہے
علاج
اس مرض کا علاج نہایت احتیاط کے ساتھ کرنا چاہیے۔اس مرض کیلئے بہترین نسخہ درج ذیل ہے
نسخہ الشفاء : اسگندھ 10 گرام،گوکھرو 10 گرام، سنڈھ 10 گرام، مٹھا سوڈا 10 گرام، سرنجا ن شیریں 10 گرام، ان تمام ادویات کا کو ہم وزن کوٹ پیس لیں
استعمال : اور ایک چمچ ٹیبل اسپون صبح دوپہر شام ہمراہ تازہ پانی استعمال کریں۔ تین ہفتے مستقل استعمال سے اس مرض کا بالکل خاتمہ ہو جائے گا، انشاءاللہ

پرہیز اور احتیاط
عرق النساءکے درد میں جس قدر دوا کی ضرورت ہوتی ہے‘ اسی قدر پرہیز اور احتیاط کی بھی ضرورت ہوتی ہے، مثلاً مریض کو ٹھنڈک سے ہر ممکن بچاﺅ کی کوشش کرنی چاہیے، مرطوب‘ تنگ و تاریک جگہوں پر رہنے سے گریز کرنا چاہیے، مریض کو بیٹھنے اور سونے کے دوران اپنی پوزیشن بدلتے رہنا چاہیے، مریض کو پانی میں رہنے سے احتیاط برتنی چاہیے، مریض کو قبض سے بچنا چاہیے کیوں کہ اس سے شاٹیکا عصب میں کھنچاﺅ پڑ سکتا ہے، مریض کو چاہیے کہ وہ غسل‘ صبح گیارہ بجے کے بعد اور دوپہر تین بجے سے قبل کر لیا کرے اور اس کے بعد ہوا لگنے سے بچنا چاہیے،  مریض کو وزن نہیں اٹھانا چاہیے اور نہ ہی بہت زیادہ مشقت والا کام کرنا چاہیے، مریض کو چاہیے کہ وہ فرش پر یا کسی سخت جگہ پر ہلکا گدا بچھا کر سوئے، بہت زیادہ ذہنی دباﺅ اور ذہنی پریشانی سے اپنے آپ کو بچائے

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

لاعلاج رسولی کا فوری زبردست علاج

نسخہ الشفاء : آکسن کا پودا اکھاڑ لیں یا توڑ لیں بیس کلو اس کا وزن ہو  اس کو پتوں اور ڈنڈیوں سمیت چھاؤں میں خشک کریں  خشک ہونے پر اس کو جلا لیں   بڑا سا گھڑا لیں اس کو پانی سے بھرکر آکسن کی راکھ اس میں ڈال دیں  ایک ہفتہ تک صبح و شام لکڑی کے چمچ سے ہلائیں  ایک ہفتہ بعد پانی سفید ہو تو اسے آرام سے ململ کے کپڑے میں آہستہ سے نتھار لیں کہ بیٹھی ہوئی راکھ یا تنکا شامل نہ ہو اس کو سٹیل کے دیگچے میں گرم کریں  اس کے اوپر کوئی جالا وغیرہ آجائے گا  پانی ٹھنڈا ہونے پر اس کو دوبارہ ململ کے کپڑے میں چھان لیں تاکہ میل کچیل صاف ہو جائے  پھر اس کو سٹیل کے دیگچے میں پکانا ہے  پانی خشک ہو کر ایک پاؤ رہ جائے تو اس میں مسلسل چمچ ہلاتے رہیں  یہاں تک کہ سارا پانی خشک ہو کر نمک بن جائے جلنے نہیں دینا‘ کالا نہ ہونے پائے  اس کا رنگ سفید یا آف وائٹ ہو یہ نمک کی ڈلیاں بن جائیں گی دیگچے کے ساتھ چمٹ بھی جاتا ہے اس کو اکھاڑ لیں ‘ اسے پیس لیں یا گرینڈ کر لیں۔
اس دوائی کو پلاسٹک یا شیشے کی بوتل میں محفوظ کر لیں ڈھکن کبھی کھلا نہ چھوڑیں  یہ دوائی پانی بن جائےگی۔
کھانے کا طریقہ
ایک چمچ بالائی میں آدھا چمچ دوائی چھپا دیں  دوائی زبان کو لگے بغیر نہار منہ کھائیں اوپر سے ایک گلاس دودھ پی لیں یہ دوائی ختم ہونے تک کھائیں یہ مکمل نسخہ ہے  انشاءاللہ تعالیٰ اللہ پاک شفا دیں گے  دوا کے ساتھ دعا بھی ضروری ہے دو نفل حاجت کے پڑھ کر دعا مانگیں۔
یہ نسخہ جس جس کو بھی دیا ہے اللہ پاک نے اپنے خصوصی فضل و کرم سے شفا والی نعمت سے سرفراز فرمایا ہے لیکن شرط صرف پابندی سے نسخہ استعمال کرنے کی ہے اور اللہ کی ذات عالی کی طرف سو فیصد یقین ہو کہ میرا رب چاہے تو مٹی میں بھی شفا ڈال دے  وہ ضرور مجھے شفا یاب کرے گا۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

سنگترہ قدرت کے عمدہ تحائف میں سے ایک ہے

سنگترہ قدرت کے عمدہ تحائف میں سے ایک ہے۔ یہ ترش پھلوں میں سب سے زیادہ مقبول ہے۔ سنگترے کا اصل وطن جنوبی چین ہے۔
شفا بخش قوت اور طبی استعمال:۔ سنگترہ پہلے سے ہضم شدہ غذا کی ایک صورت ہے کیونکہ سورج کی شعاعوں سے اس میں موجود نشاستہ آسانی سے جذب ہوجانے والی شوگر میں تبدیل ہو چکا ہوتا ہے۔ چنانچہ کھانے کے فوراً بعد سنگترے کی شوگر خون میں جذب ہو جاتی ہے اور فوراً بدن کو حرارت اور توانائی مہیا کرتی ہے۔ سنگترے کا باقاعدہ استعمال زکام‘ انفلوائزا اور خون رسنے کے رجحانات کو روکتا ہے۔ یہ صحت توانائی اور لمبی عمر کا موثر ذریعہ ہے۔ سنگترے کا جوس بقیہ تمام پھلوں کے جوسز کے مقابلہ میں زیادہ مفید ہے اور ہر عمر کے فرد کو ہر قسم کی بیماری کے دوران تمام تر افادیت کے ساتھ دیا جا سکتا ہے۔
بخار
کسی بھی قسم کے بخار میں جبکہ قوت ہاضمہ متاثر ہو چکی ہو‘ سنگترے کا رس ایک عمدہ غذا ہے۔ خون میں زہریلے مادوں کی موجودگی کے سبب بخار میں مبتلا مریضوں کو اس پھل کا جوس دینا بہت مفید ہے ۔ لعاب دہن کی کمی سے زبان پر فاسد مادے کی تہہ جم چکی ہو‘ مریض کو پیاس نہ محسوس ہوتی ہو اور بھوک غائب ہو چکی ہو تو سنگترے کا جوس صورت حال کی اصلاح کرتا ہے۔ ٹائیفائڈ ‘ تپ دق اور خسرہ سے ہونے والے بخاروں میں بھی یہ ایک مثالی غذا ہے۔ یہ توانائی مہیا کرتا ہے‘ پیشاب کا اخراج بڑھاتا ہے۔ انفیکشن کے خلاف قوت مدافعت پیدا کرتا ہے اور بحالی صحت کا عمل تیز تر کرتا ہے۔

فساد ہضم
پرانے فساد ہضم میں سنگترہ ایک موثر علاج بالغذا ہے۔ اعضائے ہضم کو آرام مہیا کرتا ہے۔ کیونکہ یہ آسانی سے جزو بدن بننے والی غذائیت فراہم کرتا ہے۔ یہ نظام ہضم میں معاون رطوبتیں متحرک کرتا ہے۔ چنانچہ قوت ہاضمہ کو تقویت ملتی ہے اور بھوک میں اضافہ ہوتا ہے۔ سنگترہ انتڑیوں میں مفید بیکٹیریاکی افزائش کیلئے موزوں کیفیت پیدا کرتا ہے۔
قبض:۔ سنگترہ قبض کے علاج کیلئے بھی بہت کارآمد ہے۔ سونے سے پہلے ایک یا دو سنگترے کھانا اور پھر صبح اٹھتے ہی یہ عمل دہرانا انتڑیوں کے فعل کو عمدگی سے موثر بناتا ہے۔ اجابت کھل کر ہوتی ہے۔ سنگترے کی عمومی محرک تاثیر نظام اخراج کی مدد کرتی ہے اور بڑی آنت میں فضلہ جمع ہونے سے روکتی ہے۔ بڑی آنت میں فضلہ جمع رہنے سے خون میں زہریلے مادے بڑھ جاتے ہیں اور پروٹین کی توڑ پھوڑ کا سبب بنتے ہیں۔

ہڈیوں اور دانتوں کی بیماریاں
کیلشیم اور وٹامن سی کا ایک عمدہ ذریعہ ہونے کی بدولت یہ پھل دانتوں اور ہڈیوں کی بیماریوں کا بہترین تدارک ہے۔ دانتوں کے ڈھانچے میں پیدا ہونے والی خرابیاں زیادہ تر کیلشیم اور وٹامن سی کی کمی کے سبب رونما ہوتی ہیں۔ چنانچہ ان پر قابو پانے کیلئے سنگترے کا بھرپور استعمال مفید رہتا ہے۔ شکاگو کے ایک معالج کا دعویٰ ہے کہ اس نے پائیوریا اور دانتوں میں کیڑا لگنے کے امراض‘ مریضوں کو سنگترے کا جوس وافر مقدار میں پلا کر دور کئے ہیں۔

بچوں کی بیماریاں
جن شیر خوار بچوں کو ماﺅں کا دودھ میسر نہ ہو ان کیلئے سنگترے کا جوس ایک بہترین غذا ہے۔ انہیں عمر کے مطابق روزانہ 15 ملی لیٹر سے 120 ملی لیٹر تک یہ جوس پلانا چاہیے۔ یہ سکروی اور کساح (Rickets) کے امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔ کساح کا مرض وٹامن ڈی کی کمی سے پیدا ہوتا ہے۔ سنگترہ بچوں کی نشوونما میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جو بڑے بچے اطمینان بخش طریقے سے نشوونما پا رہے ہوں انہیں سنگتریے کا جوس پلانا مثبت نتائج دیتا ہے۔ انہیں روزانہ 60 سے 120 ملی لیٹر تک یہ جوس دیا جاتا ہے۔

بلغم کا اخراج
تپ دق‘ دمہ‘ زکام‘ پرانی کھانسی اور دیگر بلغمی امراض میں جب بلغم کا اخراج مشکل ہو چکا ہو‘ سنگترے کا جوس‘ چٹکی بھر نمک اور کھانے کاایک چمچہ شہد ملا کر پلانا بہترین علاج ہے۔ اپنے نمکیاں اور رطوبت سے لبریز اجزاءکی بدولت سنگترے کا رس پھیپھڑوں سے بلغم کا اخراج آسان بناتا ہے اور نئی انفیکشن سے تحفظ دیتا ہے۔
دیگر استعمال
دنیا بھر میں سنگترہ مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے۔ عموماً اسے کھانے کے بعد استعمال کرتے ہیں۔ زیادہ تر استعمال جوس بنانے کیلئے ہے۔ یہ جوس ڈبوں میں محفوظ کر کے فروخت کیا جاتا ہے۔ اس کے اسکوائش بھی بہت مقبول ہیں۔ سنگترے کا جام اور مارملیڈ(مربہ) بھی بنایا جاتا ہے ۔

امرود اور قبض، امرود، اور ضعف قلب کا علاج

امرود اور قبض، امرود، اور ضعف قلب کا علاج

امرود ایک عام اور مشہور پھل ہے ۔ یہ غذائیت سے بھرپور اور نہایت خوشبو دار اور لذیذ پھلوں میں شمار ہوتا ہے اور واحد پھل ہے جو سال میں دو دفعہ ہوتا ہے۔ سردیوں میں بھی گرمیوں میں بھی۔ مگر اتنا لطیف اور نازک ہوتا ہے کہ زیادہ دیر تک پڑا رہنے سے اس میں تعفن پیدا ہو کر کیڑے پیدا ہو جاتے ہیں۔ اس لئے اکثر لوگ اسے گرمیوں میں زیادہ پسند نہیں کرتے کیونکہ گرمیوں میں عموماً پیاس زیادہ لگتی ہے اور امردو کھا کر اوپر سے پانی پی لیا جائے یا کسی اور قسم کا مشروب نوش کر لیا جائے تو گویایہ عمل قے‘ پیٹ درد یا پیچش کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ سردیوں میں امردو زیادہ پیدا ہوتا ہے اور نسبتاً لذیذ اور میٹھا بھی ہوتا ہے اور زیادہ دیر تک رکھا جا سکتا ہے۔ امرود کے باغات خود لگائے جاتے ہیں اوربرصغیر میں بہت سے علاقوں میں باآسانی پیدا ہوتا ہے ۔ امرود پکا ہوا اور تازہ کھانا چاہے۔ باسی امرود معدے اور آنتوں کی بہت سی بیماریوں کا موجب بنتا ہے۔ خاص طور پر امرود کھا کر لسی یا پانی وغیرہ نہیں پینا چاہیے۔ امرود کا مزاج سرد تر ہے۔ بعض کے نزدیک متعدل بہ حرارت ہے۔
امرود اور قبض
امردو جو ملین تاثیر بھی رکھتا ہے‘ معدہ اور آنتوں کی خشکی کو زائل کرتا ہے اور غذا کو ہضم کرنے میں معاون معدہ کا کام دیتا ہے۔ اگر کھانے کے بعد نرم اور پختہ تازہ امرود کھایا جائے تو قبض کو دور کرتا ہے اور معدہ کو تقویت دیتا ہے۔امرود نمک اور کالی مرچ لگا کر کھانا چاہیے۔

امرود اور ضعف ِ قلب
ضعف ِ قلب میں امرود نہایت مفید ہے اور دل کو تقویت دیتا ہے اور فرحت بخش ہے۔ جن لوگوں کو خفقان اور گھبراہٹ ‘بے چینی کی شکایت ہو ان کے لئے یہ ایک بہترین غذا ہے۔ سر کے درد اور چکر آنے میں بھی مفید ہے ‘ تبخیر معدہ اور دل کی گھبراہٹ کو دور کرتا ہے۔

امرود اور پیٹ کے کیڑے
امردو کے بیجوں میں اللہ تبارک و تعالیٰ نے یہ تاثیر رکھی ہے ‘ ان سے پیٹ اور آنتوں کے کیڑے اور سوزش دور ہوتی ہے بلکہ کیڑے خود بخود نکلنے لگتے ہیں ۔ امرود کے بیجوں کو فضول سمجھ کر ضائع نہیں کر دینا چاہیے۔ انہیں استعمال کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ امرود کو دھو کر مع بیجوں کے کھانا چاہیے۔

دانت مضبوط کرنے اور مسوڑھوں سے خون آنے کو روکنے کا آسان طریقہ
امرود مسوڑھوں کے ورم اور سوجن کو رفع کرتا ہے اور مسوڑھوں سے خون آنے کو روکتا ہے۔ اگر باقاعدہ طور پر کچھ دن امرود بلا ناغہ کھایا جائے (مگر کھانے کے بعد اور بقدر ِ ہضم ) تو دانتوں کی مضبوطی کے ساتھ ساتھ مسوڑھوں کے خون کو بند کرنے کا موجب بنتا ہے۔ اس مقصد کیلئے امرود کے درخت کی چھال نہایت مفید ہے۔

ھوالشافی
درخت امرود کی چھال2 تولہ کو تقریباً ڈیڑھ پاﺅ پانی میں بھگو دیں اور صبح کا بھگویا ہوا شام کو اور شام کو بھگویاصبح کے وقت کام میں لائیں‘ اس پانی سے کلی اور غرارہ کریں۔ چند دن کے استعمال سے دانت اور مسوڑھے مضبوط ہو جاتے ہیں۔

امرود اور کانچ کا نکلنا
بچوں کا یہ ایک ایسا مرض ہے کہ جس میں پاخانہ کرتے وقت بچے کی مقعد کا کچھ حصہ باہر نکل آتا ہے۔ اس کو خروج مقعد یا کانچ کا نکلنا بھی کہتے ہیں۔ پوست امرود کو سائے میں خشک کر لیں اور باریک پیس کر رکھ چھوڑیں۔ جب بچے کی کانچ نکلے تو یہ پوڈر یا سفوف اوپر چھڑک کر انگلی کی مدد سے کانچ کو اندر کر دیں۔ چند دن تک مرض دور ہو جائےگا۔ (انشا ءاللہ)

امرود اور اسہال
امرود کے تازہ پتے سائے میں خشک کر کے باریک پیس لیں۔ یہ سفوف ایک ماشہ صبح‘ دوپہر‘ شام کھانے سے دست اور اسہال دور ہو جاتے ہیں۔ امرود ہاضم‘ قبض کشا اور مفرح و مقوی معدہ ہونے کے ساتھ ساتھ بھوک بھی لگاتا ہے۔ گول امرود کی بجائے بیضوی امرود ‘ خوشبو‘ اثر اور ذائقہ کے لحاظ سے بہتر ہوتا ہے۔

امرود اور کھانسی
تازہ پکا ہوا ٹھوس امرود لے کر گوندھے ہوئے آٹے میں لپیٹ کر کچھ دیر آگ میں دبا دیں اور جب آٹا سرخ ہو جائے تو نکال کر امرود کھا لیں چند روز استعمال کریںگلے کی خرابی‘ سانس کی نالیوں اور کالی کھانسی کا مجرب علاج ہے۔


Read More

اسہال, اور, بدہضمی, کا, ٹوٹکہ

کتنے ایسے لوگ ہیں جو دائمی قبض سے عاجز اور پریشان ہیں اور کتنے ایسے اللہ کے بندے ہیں جو دن میں بار بار بیت الخلاءکا منہ دیکھتے ہیں۔ کوئی بھی چیز کھائیں‘ ہضم نہیں ہوتی اور طبیعت بے چین ‘ بے قرار حتیٰ کہ جب تک سب کھایا پیا نکل نہ جائے اس وقت تک سکون نہیں ملتا۔ ایک دور افتادہ دیہات میں ترکھان ڈاکٹر کے نام سے ایک صاحب کی شہرت سنی کہ وہ صرف بڑوں اور بچوں کے دستوں کا علاج کرتے ہیں۔ وہ ایک پُڑیا دیتے اور دوقسم کی غذائیں بتاتے تھے اور مایوس مریض خوش واپس لوٹتا تھا ۔ انہوں نے بڑے بڑے چھپر اور جھونپڑے نما ہال بنائے ہوئے ہیں وہ بعض دور سے آئے مریضوں کو داخل کر کے چند دن رکھ کر علاج کرتے پھر انہیں صحت مند کر کے رخصت کرتے۔
یہ کہانی کئی مریضوں سے سنی‘ اشتیاق پیدا ہوا کہ آخر وہ پُڑیا کیا ہے اور وہ غذائیں کیا ہیں۔ اس علاقے کے ایک بڑے سیاسی شخص روحانی علاج کے سلسلے میں میرے پاس آتے تھے۔ جب مجھے ضرورت پڑی تو بہت عرصہ وہ آئے نہیں۔ ان کا رابطہ نمبر بھی نہیں تھا۔ آخر بڑے عرصے کے بعد وہ آئے۔ تاخیر سے آنے کی وجہ پوچھی تو کہنے لگے کہ میرے مسائل الحمدللہ حل ہو گئے تھے لہٰذا میں اپنی زندگی کی مصروفیات میں محو ہو گیا۔ آج لاہور اپنی بیٹی کے جہیز کے سلسلے میں آیا تو آپ سے ملاقات کی غرض سے حاضر ہوا۔ بندہ نے اس ترکھان ڈاکٹر کا تذکرہ کیا تو ہنس کر کہنے لگے ہاں اس کے پاس دور دور سے لوگ آتے ہیں اور اس نے بے شمار لوگوں کو بے وقوف بنایا ہوا ہے۔ میں نے ان سے عرض کیا کیا وہ دوائی اور غذائی مکمل ترتیب کسی طرح مجھے مل جائے اور میں اپنے عبقری کے قارئین کیلئے لکھ سکوں تاکہ لاکھوںکو نفع ملے ‘ کہنے لگے یہ کوئی مشکل نہیں کہ اس کی چند ایکڑ زمین ہے اور میرے پاس کسی نہ کسی کام کے سلسلے میں وہ آتا جاتا رہتا ہے۔ بندہ نے تاکید سے ان کے ذمے لگایا کہ یہ کام ضرور کریں۔ ان کا رابطہ نمبر لے لیا۔ تقریباً دس دن کے بعد انہوں نے وہ تمام ترکیب بتا دی کہنے لگے کہ اس نے آج تک یہ تمام ترکیب کسی کو بھی نہیں دی حتیٰ کہ ایک مریض صحت یاب ہو گیا تو اس نے اسے عمرہ کرایا۔ جاتے ہوئے اپنے ڈیرے کو تالا لگا گیا اور اپنے بیٹے کو بھی چابی نہیں دے کر گیا لیکن مجھے بنی ہوئی دوائی ‘ نسخہ بنانے کی ترکیب ‘ استعمال کا طریقہ کار سب کچھ بتا دیا۔ قارئین !وہ سب کچھ آپ کی نذر کر رہا ہوں اور آپ سے بھی امید رکھتا ہوں کہ آپ بھی اپنے روحانی اور طبی تجربات و مشاہدات ضرور لکھیں گے۔ اسہال کسی بھی قسم کے ہوں‘ مروڑ ‘ پیچش چاہے خونی ہو یا آﺅں ہی کیوں نہ آ رہی ہو‘ کھانا کھاتے ہی پیٹ میں مروڑ اٹھ کر اجابت آجاتی ہو۔ دن میں 8 یا 9 بار پاخانہ آتا ہو ‘ چھوٹوں یا بڑوں‘ سب کیلئے یہ ترتیب اور شفائی فارمولہ نہایت مفید ہے۔ جس کو بھی دیا اسی نے اس کی تعریف کی اور اسی نے اسے پھر اوروں کو بتایا۔ اچھی بات یہ ہے کہ بنانے میں آسان ‘ استعمال کرنے میں بھی بالکل سہولت اور رقم چند روپے اور بس۔ ہوالشافی ۔ 1۔ بل گری‘ کالی ہریڑ دونوں ایک ایک چھٹانک لے کر کوٹ پیس کر دیسی گھی میں نہایت ہلکا بھون لیں اور محفوظ رکھیں آدھا چمچ پانی کے ہمراہ دن میں 3سے 4 بار‘ بچوں کو چٹکی چٹکی دن میں 4 سے 5 بار۔ 2۔ بطور غذا نان یا کلچہ صرف دہی کے ساتھ جس میں چینی نہ ڈالیں اور 2 گھنٹے تک پانی بالکل نہ پئیں۔ دن میں جب بھی ضرورت ہو نان اور دہی لیں۔ 3۔ چائے کے اندر سفید مکھن پیلا نہ ہو‘ ملا کر پئیں دن میں جتنی بار پی سکیں۔ بس یہ ترتیب ہے ‘ اس ترکھان ڈاکٹر کی جو آپ کی خدمت میں بغیر چھپائے پیش کر دی ہے۔

نمک، غذا، دوا

اللہ عزوجل نے نمک جیسی سستی اور با افراط چیز میں کوٹ کوٹ کر شفا بخشی ہے۔ آج کل جتنی علم طب میں انسان نے ترقی کی ہے اسی قدر انسان کے خلاف بیکٹیریا، فنگس اور وائرس نے بھی گٹھ جوڑ کر کے انسان پر حملہ آور ہونے کی ٹھان لی ہے اور یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ انسانوں اور جراثیموں کی اس جنگ میں انسان ہی شکست سے دو چار ہے اور وہ ان جراثیموں کی نت نئی پالیسیوں، خفیہ منصوبوں اور حملوں کے سامنے ہار چکا ہے لیکن دور حاضر کا انسان اس بات پر نازاں ہے کہ اس نے انسانی تاریخ میں ریکارڈ ترقی کر لی ہے، لہٰذا دنیا کی کوئی طاقت اس کا مقابلہ نہیں کر سکتی چہ جائیکہ خورد بینی مخلوق لہٰذا اس نے سخت ترین اور مہنگی ترین اینٹی بائیوٹکس، اینٹی فنگل اور اینٹی ویرل دوائیاں ایجاد کر لی ہیں جو جراثیموں کو شکار کرتی ہیں مگر یہ ادویات انسان کے معدے، جگر،
گردوں اور اس کی جیب کا بھی شکار کرتی ہیں۔ مریض جب ان دوائیوں کے استعمال کے بعد مرض سے نجات پاتا ہے۔ وہیں اس کا معدہ، جگر اور گردے بھی کام چھوڑ چکے ہوتے ہیں، اس کا معدہ پھول چکا ہوتا ہے اور اب وہ کھانا تو کیا پانی تک ہضم نہیں کر سکتا ۔متلی اور قے شروع ہو جاتی ہے لہٰذا دوسرے مرحلے میں اب اس کے معدے کا علاج شروع ہو جاتا ہے۔
الحمد للہ ! جو بیماری دیتا ہے وہی شفا بھی بخشتا ہے، لیکن اس ترقی یافتہ دور میں انسان کا دماغ یہ بات بھول چکا ہے کہ ایک سستی چیز سے بھی اس کو اسی طرح شفا نصیب ہو سکتی ہے جس طرح بہت پیچیدہ، بہت سخت اور بہت مہنگی دوائیوں کے استعمال سے ہوتی ہے۔ لہٰذا وہ نمک جیسی سستی چیز کو بطور شفا قبول نہیں کرتا اور وہ اس کو حکیموں کی خرافات سمجھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیں مریضوں کو نمک سے علاج کیلئے پہلے آدھا گھنٹہ تو قائل کرنا پڑتا ہے۔ واقعات سنانے پڑتے ہیں لیکن اس کو یقین نہیں آتا۔ وہ اسی انتظار میں رہتا ہے کہ کب اس کو ایک مہنگی دوائیوں اور انجکشنوں کی پرچی ملتی ہے لہٰذا ہم ان کو اس طرح سمجھاتے ہیں کہ پہلے دس دن آپ نمک سے علاج کرلیں اس کے بعد ہم آپ کو اینٹی بائیو ٹکس اور مہنگی انگریزی دوائی لکھ دیں گے۔ تب جاکر وہ نمک سے علاج کیلئے آمادہ ہوتے ہیں اور الحمدللہ دس، پندرہ دنوں بعد مکمل شفا یاب ہو کر آتے ہیں اور انہیں مزید دوائی کی ضرورت نہیں رہتی۔نمک (سوڈیم کلورائیڈ)
نمک ایک بہترین اینٹی بائیوٹکس، اینٹی فنگل اور اینٹی ویرل ہے۔ یہ عملاً جراثیموں سے لڑ کر ان کو مارتا نہیں ہے بلکہ جب اس کا Hyper tonic اور Concentrated محلول بنا کر زخم پر ڈالا جائے تو یہ Osmotic-Pressure کے ذریعے جراثیم پیپ اور دوسرے زہریلے مرکبات کو چوس کر جسم سے باہر کھینچ نکالتا ہے اور نتیجتاً زخم سے پیپ، سوجن اور درد غائب ہو جاتا ہے اور وہ بہتری کے مراحل کیلئے تیار ہو جاتا ہے اور چند ہی روز میں زخم خشک ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ کسی بھی اینٹی بائیوٹکس، اینٹی فنگل اور اینٹی ویرل کریم کی افادیت بڑھانے کے لئے نمک کو اس کے ساتھ ملاکر زخم پر لگایا جا سکتا ہے۔
نمک سے جن امراض کا ہم نے ذاتی طور پر علاج کیا ہے وہ مندرجہ ذیل ہیں۔

دُکھتی آنکھیں
ایک صاف رومال پانی میں بھگو کر نچوڑ لیں، اس کو صاف جگہ پھیلا کر 3-2 چمچ نمک اس پر پھیلا دیں اب رومال کو اس طرح لپیٹیں کہ نمک سب سے اندر والی تہہ میں رہے۔ اس رومال کو دکھتی ہوئی آنکھوں پر رکھ کر سو جائیں اٹھنے کے بعد آنکھوں میں کافی آرام محسوس ہو گا۔

ناک کا بند ہونا
روزانہ کئی مرتبہ ناک میں نمک ملے صاف پانی کے چند قطرے اس طرح ڈالیں کہ ان کا ذائقہ حلق میں محسوس ہو ۔

گلا خراب ہونا
نمک کے غرارے کیجئے یا چٹکی بھر نمک آدھی پیالی پانی میں ‘گرم دودھ میں یا چائے میں حل کر کے دن میں 3-2 مرتبہ پی لیجئے۔

چہرے کے دانے
ایک صاف شیشے کی بوتل میں تقریباً 6چمچ نمک پانی میں حل کر کے رکھ لیجئے۔ ہر وضو سے پہلے چہرہ نمک ملے پانی سے دھو لیجئے۔یہ عمل اس وقت تک جاری رکھیں جب تک چہرہ بالکل صاف نہ ہوجائے ۔پانی میں نمک کی مقدار بڑھائی بھی جا سکتی ہے۔

٭ جلد کا جل جانا
یہ واقعات تو آئے دن گھروں میں رونما ہوتے رہتے ہیں لہٰذا جلد کسی بھی وجہ سے جل جائے اور ابھی چھالا یانشان نہیں بنا یعنی جلنے کے بعد جتنی جلدی ممکن ہو ٹھنڈی ٹوتھ پیسٹ میں سوکھا نمک ملا کر جلی ہوئی جلد پر لگا دیجئے تقریباً 12گھنٹے لگا رہنے دیں۔ اس کے بعد دھو لیجئے اگر زخم باقی ہے تو بار بار نمک کے پانی سے دھوتے رہیں یہاں تک کہ زخم بالکل سوکھ جائے اور جلد نارمل ہو جائے۔

بواسیر اور خواتین کی پوشیدہ خارش
بواسیر اندرونی ہو یا بیرونی یا اس کے ساتھ خارش ہو یا خواتین کی اندرونی خارش ہو، ان تمام امراض میں ایک چلمچی یا ٹب میں موسم کے مطابق گرم یا ٹھنڈاپانی بھر لیں۔ اس میں ایک یا دو کلو نمک حل کر لیں۔ اب اس پانی میں 30-20منٹ بیٹھ جائیں یہاں تک کہ پانی میں بواسیر کی جگہ اچھی طرح ڈوب جائے۔ انشاءاللہ چند روز ایسا کرنے کے بعد بہت آرام ملے گا۔ اگر بواسیر کیساتھ خارش بھی ہو تو کسی اینٹی بیکٹیریل کریم میں تھوڑا سا نمک ملا کر انگلی کے ذریعے متاثرہ حصے کے اندر اور باہر لگایئے۔ انشاءاللہ پانچ منٹ کے اندر آرام آ جائیگا۔ جس جگہ بھی خارش ہو فوراً کھجلی کرنے کی بجائے ہاتھ میں سوکھا نمک لیجئے اس کو معمولی سا گیلا کیجئے پھر اچھی طرح سے خارش والی جگہ پر رگڑیں۔

پیپ والے دانے اور زخم
پیپ کا دانہ جب تک پھٹتا نہیں ہے، اس پر نمک کا لیپ کر لیں ۔(1) نمک میں تھوڑا سا پانی ملا کر مہندی کی طرح دانے کے اوپر لگا لیجئے۔ یہ سب سے اچھا طریقہ ہے لیکن نمک خشک ہو کر گر جائے گا اور انسان کو کام کاج چھوڑ کر بیٹھنا پڑے گا، خصوصاً بچوں کیساتھ یہ کام نہیں کیا جا سکتا۔(2) ٹوتھ پیسٹ میں جتنا نمک مکس ہو سکے ملا دیجئے۔ پھر اس مکسچر کو دانے کے اوپر اچھی طرح مل لیجئے ۔ تھوڑی دیر میں یہ سوکھ جائیگا۔ یہ اس وقت تک لگا رہے جب تک دانہ پھٹ نہیں جاتا۔ جب یہ پیسٹ بالکل سوکھ جائے تو چند قطرے پانی کے اس کے اوپرڈالیں تاکہ نمک اپنا کام جاری رکھ سکے۔

کھجور دوا اور غذا

کھجور کے طبی فوائد
کھجور کے بہت سے طبی فائدے ہیں یہ انتہائی اعلیٰ غذائی اجزاءرکھنے والا پھل ہے‘ اس نعمت عظمیٰ کے فائدے زیرتحریر لائے جاتے ہیں۔
گلوکوز اور فرکٹوز کی صورت میں قدرتی شکر مہیا کرتی ہے۔ یہ شکر جسم میں فوراً جذب ہو جاتی ہے۔ گنے کی شکر سے زیادہ مفید ہے۔
کھجور کے درخت سے ایک میٹھا جوس حاصل کیا جاتا ہے جو بہت زیادہ خوردنی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔
ج: اس کی گٹھلی کو بھون کر سفوف بنا لیتے ہیں۔ اس سفوف سے کافی جیسا مشروب تیار کیا جاتا ہے۔ اس کا نام ڈیٹ کافی ہے۔
 کھجور میں پائے جانے والے طبی اجزاءانتڑیوں کے مسائل کا عمدہ حل ہیں۔ روسی ماہرین کا کہنا ہے کہ کھجور کا آزادانہ استعمال پیٹ اور انتڑیوں کے کیڑوں کو پیدا ہونے سے روکتا ہے اور ساتھ انتڑیوں میں مفید بیکٹریا کے اجتماعات بنانے میں مدد دیتا ہے۔
 کمزور دل کیلئے کھجور کا پانی بڑا موثر علاج ہے۔ رات بھر پانی میں بھگوئی ہوئی کھجوریں اگلی صبح گٹھلیاں نکال کر اس پانی میں کچل کر ہفتہ میں کم از کم دو دفعہ استعمال کرنا دل کو بہت تقویت دیتا ہے۔
 بچوں کے دانت نکلنے کے دنوں میں ایک کھجور اگر بچے کے ہاتھ کے ساتھ باندھ دی جائے اور اسے چوسنے دی جائے تو مسوڑھے سخت ہو جاتے ہیں اور دانت آسانی سے نکل آتے ہیں۔
 کھجور اور شہدکا معجون دانت نکلنے کے دنوں میں بچوں کو دیا جائے تو اسہال اور پیچش سے تحفظ ملتا ہے۔ اسے دن میں تین بار چٹانا چاہیے۔
 کھجور ایک ملین غذاہے اس کا استعمال قبض کا موثر تدارک ہے۔
موثر جلاب کی تاثیر حاصل کرنے کیلئے مٹھی بھر کھجوریں رات کو پانی میں بھگو دی جائیں۔ اگلی صبح ان کو اچھی طرح ملا کر شربت بنا لیا جاتا ہے۔ یہ شربت پینے سے اجابت جلاب کی مانند ہوتی ہے۔کھجور کے اجزائے مرکب
کھجور کے ایک سو گرام خوردنی حصے میں 15.3 فیصد پانی‘ 2.5 فیصد پروٹین‘ 0.4فیصد چکنائی‘ 2.1فیصد معدنی اجزائ‘ 3.9فیصد ریشے اور 75.8 فیصد کاربوہائیڈریٹس پائے جاتے ہیں۔ اس کے معدنی اور حیاتینی اجزاءمیں کیلشیم 120 ملی گرام‘ فاسفورس50ملی گرام‘ آئرن 7.3ملی گرام‘ وٹامن سی3ملی گرام اور کچھ مقدار میں وٹامن بی کمپلیکس ہوتے ہیں اس کی غذائی صلاحیت ایک سو گرام میں 315کیلوریز ہے
کھانے کی احتیاط
بہتر اورصاف ستھری کھجور تناول کرنی چاہیے۔ اس کی لیسدار سطح پر مٹی اور دیگر آلودگیاں چمٹ جاتی ہیں اس لیے کھانے سے پہلے کھجور کو صاف پانی سے دھولینا چاہیے۔ خریدتے وقت دیکھ لینا چاہیے کہ اس کی محفوظ پیکنگ ہوئی ہے۔ کئی بیچنے والے بغیر ڈھانپے‘ کھلے بندوں ریڑھیوں پر لگائے ہوتے ہیں جس سے کھجور آلودہ ہو جاتی ہے۔ بعض لوگ اسے دودھ کیساتھ بھی کھاتے ہیں جس سے زبردست غذائی افادیت پیدا ہوتی ہے۔
بعض لوگ اس کی گٹھلی نکال کر اس میں مکھن بھر کر کھاتے ہیں۔ چکنائی حاصل کرنے کا یہ سائنسی طریقہ ہے۔ اسے مختلف پکوانوں کی صورت میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ بس صاف ستھری کھجوریں مفید ثابت ہو سکتی ہیں۔ اہلِ عرب کھجور اور آب زم زم کا خوب استعمال کرتے ہیں جو غذائیت کیلئے عظیم نعمتیں ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے مختلف اشجار‘ پودوں اور جڑی بوٹیوں میں جانداروں کیلئے بڑے بڑے فائدے جمع کر رکھے ہیں۔ جو ان کی صحت کیلئے بہت کار آمد ہیں۔ انسان خصوصاً بڑا خطاکار ہے مگر خالق کائنات بڑا رحیم و کریم ہے

ہڑیڑ سے سڈول جسم پرکشش چہرہ

 نسخہ الشفاءگڑ  200 گرام، ہریڑ 125 گرام، کا سفوف ملا کر خو ب اچھی طر ح کو ٹ پیس کر ایک جا ن کر کے بڑے بیر کے برا بر گولیاں بنا کر شیشے کے جا ر میں محفو ظ کر لیں اور ایک ایک گولی صبح و شام سر دی ، بر سات میں استعمال کرکے کھوئی صحت دو بار ہ حاصل کریں نزلہ ، زکام ، کھا نسی، دمہ ، دماغی کمزوری ، جسمانی تھکا وٹ اور ان گو لیوں کے استعمال سے حیض کی زیا دتی ، ہر قسم کی بو اسیر ، قبض، درد شکم ، باﺅ گولہ ، بدہضمی ، سیلا ن الرحم اور سل و دق وغیرہ ہر قسم کے امراض دور ہو تے ہیں ۔ اس کا استعمال آنیوالی بیماریو ں سے محفوظ رکھنے کا ضامن ہے ۔
بواسیر اورذیا بیطس
ہریڑ کا سفوف ، آم کے خشک پتو ں کا سفوف ، جامن کے پتو ں کا سفوف ہم وزن کو ٹ چھا ن کر ایک کشا دہ منہ کی شیشی میں بھر کر رکھ لیں ۔ اس سفو ف کا ایک چمچ چھوٹا صبح و شام ہمرا ہ دودھ کے استعمال کریں خد اکے فضل سے ہر قسم کی بو اسیر اور ذیابیطس سے چند دنو ں میںشفا یا ب ہو جائیں گے ۔ذیا بیطس کا علا ج
آم کے سوکھے ہوئے پتے اورہم وزن ہریڑکو کو ٹ پیس کر سفوف بنا لیں ۔ صبح و شام چھوٹا چمچ سفوف ہمراہ پانی کے استعمال کریں ۔ ان شا ءاللہ چند ہفتو ں میں پیشا ب میں شکر آنا ختم ہو جائے گی ۔ میٹھے سے پرہیز ضروری ہے ۔

سڈول جسم اور پر کشش چہرہ
ہریڑ ایک حصہ منقہ دو حصہ ملا کر جا رمیں محفوظ کر لیں ۔ ہریڑ ایک حصہ ، گڑ دو حصہ ملا کر گولیاں بنا لیں ۔ ہریڑ ایک حصہ اور شہد دو حصہ ملا کر معجون بوتل میں رکھیں یہ تین نسخے بے حد مفید ، صحت بخش ، حسن افزا، ہر طر ح کی کمز وری ، خون کی کمی ، اعصابی کمزوری ،بہت کم مدت میں دور کرکے استعمال کرنے والے کولطف زندگی سے مالا مال کرنے کے لیے کا فی ہیں ۔

شدید قبض
ہریڑ 6 عدد، دا ر چینی ایک چٹکی ، د و چھٹانک پا نیمیں آگ پر دس منٹ تک حرارت دینے کے بعد یہ پانی چھان کر پینے سے دست ہونے لگتے ہیں ۔ کیسی ہی شدید قبض ہو کھل کرپاخانہ آجاتاہے ۔

ہریڑ سے خوبصور تی پائیے
ایک محترمہ اکثر و بیشتر میرے پا س آتی ہیں ۔ ایک رو ز کہنے لگی کیا خوبصورتی پانے کا بھی کوئی گُرہے ؟ میں نے جواب دیا کیا چہرے کا رنگ نکھا رنا ہے ؟ رنگ گورا کر نا ہے ؟ چمک دمک پیدا کرنی ہے ۔ کہنے لگی یہ داغ دھبے جو اکثر چہرے پر سائے کی طر ح نما یا ں ہیں ۔ سر کے با ل اتر تے رہتے ہیں ۔کیا اس کا بھی کوئی حل ہے؟ میں نے کہا جی ہاں آپ کے سرخی ، پا ﺅ ڈر ، نیل پا لش اور کریم سب سے بہتر قدرتی خوبصور تی کا را ز میرے پا س ہے۔ صرف تھوڑی سی توجہ کی ضرورت ہے اس کے بعد کسی میک ا پ کی ضرورت با قی نہیں رہتی ۔ بڑی بے چینی سے کہنے لگی تو خدارا جلدی سے بتائیں ۔ عرض کیا یہ ایسا نہیں کہ میں نے آپکو بتا یا اور آپ کا چہرہ چاند سا روشن ہو گیا بلکہ تھوڑا بہت وقت لگے گا تب جا کے چاند سا چہرہ بادل سے نکل کر چمکے گا ۔

نسخہ الشفاء  : ہریڑ کھائیں اورزیتون کا تیل پئیں ۔ زیتوں اور ہریڑ کاتیل ملا کر چہرے ، ہا تھو ں اور با زﺅ ں پر روزانہ رات کو سوتے وقت ملیں اور بالو ں میں تیل ڈال کر بالوں کی جڑوں میں انگلیو ں سے خوب ملیں تا کہ تیل سر میں اچھی طر ح جذب ہو جائے ۔ ان شا ءاللہ چند ہفتو ں میں صحت مند ، سر خ و سفید خوبصور ت بلکہ حسن کا مجسمہ ہو جائیں گے ۔ زیتو ن اور ہریڑ کا تیل دھو پ اور خشک ہو اﺅ ں کے اثر سے جلد کو محفوظ رکھتا ہے ۔ چند ہفتے عمل کریں ، واقعی آپ چو دھویں کا چاند نظرآنے لگیں گے ۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal


Read More

جنسی تعلیم سے آگاہی بھی نہا یت ضروری ہے

جنسی تعلیم سے آگاہی بھی نہا یت ضروری ہے

ہما رے دینِ حنیف نے نو جوا نو ں کے لیے بہت عنا یت و مہر بانی بر تی ہے کیونکہ عمر کا یہ حصہ بے بدل ، بے مثل اور بے اہمیت کا حامل ہو تاہے، تا ہم نو جوان شا دی سے قبل آدھا اور مستقبل قریب کا مکمل فرو ہو تا ہے۔ دینِ متین نے والدین کو یو ں سکھلا یا ہے کہ پہلے سا ت سال بچے کے ساتھ دل لگی اور گپ شپ میں گزاریں۔ با قی سات سال تک اس کی تربیت میں بیدار رہیں، پھر بعد میں اسکے ساتھ بھائی ، دوست اور مستقل آدمی جیسا معاملہ رکھیں
قرآن مجید نے بھی نو جوانو ں کے لیے ایک مشعل روشن فرمائی کہ اسے دیکھ کر روشنی حاصل کریں اور اپنی منزل کی راہیں متعین کر سکیں ، مگر عصر حاضر جو کہ سائنس ، کمپیو ٹر ، انٹرنیٹ ، الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کا دور ہے ، ان سے آج کی نوجوان نسل جہا ں کئی سہو لیا ت حاصل کر رہی ہے وہا ں کئی مسائل سے نبر د آزما بھی ہے جن میں سے جنسی مسائل اور امراض بالخصوص قابل ذکر ہیں، اخبا را ت ، رسائل اور درو دیوار پر جنسی ادویات کی تشہیر نما یا ں نظرآتی ہے ۔ یہ سب کیا ہے؟ یہ سب کیو ں ہے ؟ ان تما م با تو ں کے جوا ب کی بجائے ہم سب سے پہلے علم جنسیات کے پس منظر پر غور کرتے ہیں، علم جنسیات مثبت اور منفی میں فر ق کیا ہے ؟ سب سے پہلے ہم جنسی تا ریخ پر نظر ڈالتے ہیں

جنسی تا ریخ
جتنی انسانی تا ریخ قدیم ہے اتنی ہی جنسی تا ریخ بھی، جنسی خوا ہش زمانہ قدیم کے غیر مہذب اور وحشی انسان میں بھی مو جو د تھی اور آج کے مہذب انسان میں بھی بدرجہ اتم مو جو د ہے، بھوک اور پیا س کی طر ح جنسی خوا ہشا ت کا پیدا ہو نا فطری امر ہے، انسان کی بنیا دی ضروریا ت جن میں روٹی کپڑا اور مکان شامل ہیں با لکل اسی طر ح جنسی خوا ہشات کا پیدا ہو نا اور جا ئز طریقہ سے تسکین و تکمیل اشد ضروری ہے، یہ خواہش جانور اور پرندے بھی رکھتے ہیں، جنس مخالف سے ملا پ کی خواہش ہر انسان کے ضمیر میں شامل ہو تی ہے،اس کی شدت کے پیش نظر کہا جا سکتا ہے کہ انسان کا دم پہلے نکلتا ہے اور خوا ہش بعد میں دم توڑتی ہے

جنسی تعلیم
جنسی تا ریخ کے ساتھ ساتھ جنسی تعلیم سے آگاہی بھی نہا یت ضروری ہے،  جنسی تعلیم کی مثبت اندا ز میں جتنی ضرورت عصر حاضر میں ہے شا ید اتنی ضرورت ما ضی بعید میں نہ تھی

علم جنسیا ت
(Sexology) کو ہمیشہ غلط معانی اور منفی انداز میں پیش کیا گیا ہے  1939 میں اوٹا وہ یونیورسٹی میں جنسی تعلیم کا پہلا تجر بہ چر چ میر ج پریشن کو رس کی صورت میں کیا گیا جو 100 شادی شدہ جوڑو ں کو تعلیمی طور پر پڑھا یا اور سمجھا یا گیا اور یہ تجر بہ انتہا ئی کا میا ب اور مفید ثابت ہو ا، اس کو رس کی بدولت طلا ق کی شر ح میں 15 فی صد کمی ہوئی
جنسی تعلیم کے سلسلہ میں ایک ہند و مصنف کی کتا ب، وات سائن ، کا م شاستر، یا ، کام سو تر، ہے جس میں جنسی معلوما ت کے ساتھ ساتھ اس دو ر کے روسا ءاور امراءکی عیاشیوں کا بڑی تفصیل سے ذکر ہے ۔ اس کے علا وہ ہندو ﺅ ں کی تہذیب و تمدن او راعلیٰ طبقہ کی ذہنی پستی کے اصول تحریر ہیں، جبکہ اس کے مقابلے میں جنسیا ت سے متعلق جو کتب با زار میں دستیا ب ہیں ان میں حقیقی علمی موا د کم اور فضولیا ت و لغویا ت زیادہ پڑھنے کو ملتی ہیں، ان کتب میں پریم شا ستر ، گر بھ شاستر ، سہاگ رات اور دیگر ایسے ہی ناموں سے ملتی جلتی ہیں، ایسی کتب بینی کے بعد آج کی نوجو ان نسل کا ذہن مثبت ہو گا یا منفی ،کسی فر د ِ وا حد سے پو چھنے اور کہنے کی ضرورت نہیں ہے
ایسی تحریریں پڑھنے کے بعد نو جو ان نسل کے ذہن منفی رجحانات کی طر ف ما ئل ہو جاتے ہیں اور جنسی طو فا ن اٹھنے شروع ہو جا تے ہیں یہی وجہ ہے کہ آج کی نسل گمراہی اور اخلاقی پستی میں گر تی جا رہی ہے
ایسے محر کا ت بعدمیں کئی معا شر تی ، معا شی ، خانگی اور اخلا قی برائیو ں کو جنم دیتے ہیں جن کی وجہ سے گنا ہ اور جرائم سر زد ہو رہے ہیں، وہ نو جو ان نسل جس نے آگے چل کر ملک کی باگ دوڑ سنبھال کر ملک کو تر قی کی شا ہرا ہ پر گا مزن کر نا ہے ، وہ ایسے حالا ت میں اپنی منزل سے بھی غافل ہیں
ہما ری نسل کو ایسی کتب کی بجائے ، قرآن حکیم، سے راہنمائی لینی چاہیے، علا وہ ازیں علما ءکرام نے بھی اس مو ضو ع پر کئی کتب تحریر فرمائی ہیں جو نہ صرف نو جوان نسل بلکہ ہر عمر کے افراد کے لیے اتنی ہی اہمیت کی حامل ہیں

جنسی امرا ض کے اسباب اور مسائل
پہلے زمانے میں بڑھا پا وقت پر آتا تھا، اب اتنی تر قی اور وسائل ہونے کے با و جو د جوانی میں بڑھا پے کے آثار کیو ں ؟ اس کے اسباب درج ذیل ہیں
(1) اسلامی تعلیما ت سے رو گردانی (2 ) غذا کا عدم تواز ن (مزاج ، عمر اور مر ض کے غیر موا فق ) (3) حفظا ن صحت کے اصولو ں سے عدم واقفیت (4) علم جنسیا ت سے آگا ہی کا نہ ہو نا (5) ورزش کی کمی (6 ) نیند کی کمی (7) بے جا اور گو نا گوں مصروفیت (8) دماغی امرا ض ( خو ف ، وہم ، احساس کمتری ، ذہنی تنا ﺅ اور دبا ﺅ وغیر ہ) (9) طویل بخاروں کا ہو نا ( ملیریا ، ٹائیفائیڈ ، تپ دق وغیرہ) (10) امراض خبیثہ ( آتشک ، سو زاک ) (11) ایلو پیتھی ادویا ت کابکثرت استعمال (12) منشیا ت ( افیو ن ، چر س ، ہیروئن ، بھنگ اور شرا ب وغیرہ) (13 ) دوائیو ں کا بغیر مشورہ کے استعمال (14)ٹی وی ، وی سی آر ، ڈ ش، کیبل ، سی ڈی اور سینما بینی (15) بازاری اور  فاحشہ عورتو ں سے راہ رسم یعنی میل ملاپ (16 ) برے لو گو ں کی صحبت (17)مخلو ط طر زِ تعلیم (18 ) شا دی میں تا خیر (19 ) عرصہ درا ز تک سائیکل اور گھڑ سواری (20 ) مو سم گرما میں تیز دھوپ میں زیا دہ دیر رہنا یا کا م کرنا (21 ) بے پر دگی (22) سگریٹ ، پانی اور بیڑی کا استعمال (23 ) بد نگاہی

خود اختیا ری علا ج
جنسی مسائل اور امراض کے سلسلہ میں ادویا تی علا ج کے ساتھ ساتھ اگر خو د اختیا ری علاج بھی کیا جا ئے تو ” سونے پہ سہا گہ “ والا مقولہ سچ ثابت ہو تا دکھا ئی دے گا، مندرجہ ذیل چند مفید تدا بیر اختیا ر کرنے سے کا فی افاقہ ہو گا
(1) نما زپنجگانہ کا اہتمام کیا جائے (2 ) قرآن مجید کو با ترجمہ اور غور و فکر سے پڑھنے کے ساتھ ساتھ عمل بھی کیا جا ئے (3) درود شریف اور ذکرِ الہٰی کی تسبیحات کو معمول بنایا جا ئے (4) حفظان صحت کے اصولو ں کو اپنا یا جا ئے (5) نا خالص اور با زا ری غذاﺅ ں سے پرہیز کیا جائے (6) مو سم اور مزاج کے موا فق غذا استعمال کی جائے (7 ) موسمی پھل اور سبزیا ں استعمال کی جائیں (8) اپنی عمر، مو سم اور جسمانی سا خت کے اعتبا ر سے اور ڈاکٹر کی ہدایت کے مطا بق ورزش کو معمول بنا یا جائے (9) شادی بروقت کی جائے (10) مو سم سر ما میں خوشگوار دھوپ میں  کیا جائے (11) موسم سر ما میں جسم خصو صاً گر دن ، کمر اور ران کی اطرا ف میں تیل کی ما لش کی جا ئے (12) مو سم گرما میں کمر اور گر دن کو دھوپ کی تپش سے بچا یا جائے (13) عطا ئیو ں ، جو گیو ں اور فٹ پا تھیو ں کی بجائے قابل اور مستند معا لجین سے علا ج کرو ایا جا ئے (14) صحت کے متعلق اپنے ذاتی معا لج سے گا ہے بگا ہے مشورہ کیاجائے (15) اخلا ق سوز اور ہیجا نی محرکا ت کی حوصلہ شکنی کی جائے (16) اخلا ق پر ور عادات اپنائی جائیں (17) اچھی صحت اور اچھے اخلا ق کے مالک احبا ب سے تعلقات استوار کئے جائیں

فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا اس سلسلہ میں کیا فرمان ہے، آئیے دیکھتے ہیں کہ کیا یہ ہما ری نوجوان نسل کے لیے راہنما اصول ثابت ہو تا ہے
حضرت انس رضی اللہ عنہ فرما تے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا مر د و زن کی نظریں ابلیس کے تیر وں میں سے زہر آلو د تیر ہیں

نصیحت
جنسی جذبے کا خما ر شرا ب سے زیا دہ ہو لنا ک ہے۔ ایسی ہو لنا کیو ں سے بچا جائے اور ایسی لذت اور خوا ہش سے باز رہا جائے ، جس کا انجام عذاب اور شر مندگی پر ختم ہو۔آنکھوں سے نفسانیت کی پٹی کھو ل دی جائے تا کہ سعادت، بدبختی میں نہ بدل جائے، انہیں نہیں معلوم کہ غلبہ شہوت کی اسیری کی وجہ سے وہ کتنے ہی دینی اور دنیا وی فضا ئل سے محروم ہو کر غلاظتو ں میں الجھ کر مبتلا ِمرض اور گنا ہ ہو تے جا رہے ہیں، چہرو ں سے شگفتگی اور نورانیت کا فور ہو رہی ہے آج کی نو جوان نسل کی اصلا ح اور نصیحت کے لیے اتنا ہی کافی ہے حضرت یو سف علیہ السلام گنا ہ سے رکے ، صبر کیا ، اس ایک گھڑی کے مجا ہدہ نے انہیں کتنا عظیم مر تبہ دیا آج ابلیس کے تیر و ں کی ہر طر ف بو چھاڑ ہے بے پر دگی کی صور ت میں ہمیںاس سے بچنا چا ہیے اور دوسروں کو بچانا چاہیے اسی میں نوجوان نسل کی بھلائی ، بہتری اور جنسی و جسمانی صحت کی برقراری پنہا ں ہے
یوں کہنا بہتر ہو گا کہ اچھی صحت اور اچھے صحت مند ما حول اور اچھے اخلا قی ما حول ہی کی بدولت اچھی جنسی و جسمانی قوت اور خو ش و خرم زندگی کا حصول ممکن ہے
اگر علم جنسیا ت سے آج کی نو جو ان نسل کو مثبت اندا زمیں بہرہ ور کر دیا جائے تو ان بد اعتدالیو ں کا سد باب جو ایک خواب ہے ، حقیقت بن سکتا ہے

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

لیموں سے بیماریوں کا آزمودہ علاج

عر بی لیبک /لیبو, فارسی لیبک /لیبو, سندھی لیمو
انگریزی Lemon
اس کا رنگ زرد اور کچے لیمو ں کا رنگ سبز ہو تاہے ۔ اس کا ذائقہ تر ش ہو تاہے ۔ اس میں سٹرک ایسڈ پا یا جا تاہے۔ اس کی کئی اقسام ہیں ۔ سب سے اعلیٰ قسم کا غذی لیمو ں کی ہے جس کا چھلکا کا غذ کی طر ح پتلا ہو تاہے ۔ اس کا مزاج سرد دوسرے درجے اور تر پہلے درجے ہو تا ہے ۔ اس کی مقدار خوراک چھ ما شہ لیمو ں کا رس ہے جبکہ روغن لیمو ں کی مقدار ایک سے تین قطرے تک ہے ۔ لیمو ں کے بے شما ر فوائد ہیں
لیمو ں کے فوائد
 وٹا من بی اور سی اور نمکیا ت کی بہترین ما خذ ہے اس میں وٹا من اے معمولی مقدارمیں پا یا جاتا ہے
 اس کا گودا اور رس دونو ں مفید ہو تے ہیں
یہ مفر ح اور سردی پہنچا تا ہے
دافع صفرا ہوتا ہے
بھوک لگا تا ہے اور پیاس کو تسکین دیتا ہے
متلی اور صفرا وی قے کو بے حد مفید ہے
تا زہ لیمو ں کی سکنجبین بنا کر بخار میں پلا نے سے افا قہ ہوتاہے
 ملیریا بخا ر کی صورت لیمو ں کو نمک اور مر چ سیا ہ لگا کر چو سنا بخا ر کی شد ت کوکم کر تا ہے
ہیضہ میں لیمو ں کا رس ایک تولہ ، کا فو رایک رتی ، پیا ز کا ر س ایک تولہ ملا کر دن میں تین یا چار دفعہ استعمال کرنے سے صحت ہو تی ہے(یہ ایک خوراک ہے )
خون کے جو ش کو ٹھیک کر تاہے ۔
 معدہ اور جگر کو قوت دیتا ہے اور خاص طور پر جگر کے گرم مواد کا جاذ ب ہے
 لیمو ں کو کاٹ کر اگر چہرے پر ملا جائے تو چھائیا ں اور کیل مہا سے ٹھیک ہو جا تے ہیں
یر قان میں لیمو ں کے رس کا استعمال بے حد مفید ہے سکنجبین بنا کر دن میں تین بار استعمال کریں
لیمو ں کے بیج اگر بریا ں کرکے کھا ئے جائیں تو قے اوردستو ں کو فور ی بند کرتے ہیں ۔ لیکن بیجو ں کو ہمیشہ چھیل کر استعمال کرنا چاہیے ۔ بچوں کی قے اور دستو ں میں بھی بے حد مفید ہے ۔ اس کی خورا ک دو سے تین دانو ں کا سفوف ہے
 کیڑے مکو ڑو ں کے زہر کے اثر کو لیمو ں کا رس پلا نے اور کا ٹی گئی جگہ پر لگا نا بے حد مفید ہوتاہے اس سے زہر کا اثر دور ہوجا تا ہے
لیمو ں کا سونگھنا نزلہ کو بند کر تا ہے
 اگر لیمو ں کے رس کو چاکسومیں حل کر کے جست کے بر تن میں رگڑ کر آنکھو ں میں لگا یا جا ئے تو آشو ب چشم کے لیے بے حد مفید ہے۔
بینائی کی کمزوری ، آنکھو ں کی سر خی اور دھند وغیر ہ کو دور کرنے کے لیے آب لیموں آدھ پا ﺅ کانسی کے بر تن میںبانس کی لکڑی سے روزانہ چا ر گھنٹے تک رگڑتے رہیں ۔ آٹھویں دن سرمہ کی مانند خشک ہو جائے گا۔ اگر تھوڑی بہت نمی رہ جائےگی تو پھر کم دھو پ میں خشک کر کے بطور سرمہ استعمال کر یں ۔ بہت مفید ہے۔
تا زہ لیمو ں کے چھلکو ں سے روغن لیموں تیا ر کیا جا تاہے ۔ جو کہ پیٹ کی گیس میں بے حد مفید ہے
بیرو نی ممالک میں لیمو ں کے چھلکو ں سے مربہ بنا تے ہیں ۔ جس کو ماملیڈ کہتے ہیں ۔ جو بچوں کی پسندیدہ چیز ہے۔
لیمو ں کا اچار بڑھی ہوئی تلی کے لیے مفید ہوتا ہے
چا و لو ں کو ابا لتے وقت اگر ایک چمچہ لیمو ں کا رس اس میں نچوڑ دیا جائے توچا ول خوش رنگ اور خوشبو دار بنتے ہیں
روسٹ اشیا ءپراگر لیمو ں نچوڑ کر کھا یا جا ئے تو کھا نے کا ذائقہ اچھا ہو جا تا ہے اور کھانا بھی جلدی ہضم ہو جاتا ہے
مچھلی کی بو دور کرنے کے لیے اس پر لیمو ں مل کر رکھنا چاہیے اس سے مچھلی خوش ذائقہ بھی پکتی ہے
 لیموں کے چھلکو ں سے دانت صاف کرنے سے کبھی دانت درد کی شکا یت نہیں ہو تی
 اگر نکسیر کثرت سے ہو تی ہوتو جس وقت نکسیر ہو رہی تو فوراً لیمو ں کے چند قطرے دونو ںنتھنوں میں لٹا کر ڈالنے سے فوراً بند ہو جا تی ہے اور پھر دو با رہ کبھی نکسیر نہیں ہو تی
وزن کم کرنے کے لیے لیمو ں کا رس دو چمچے، شہد دو چمچے ایک گلا س پانی میں ملا کر صبح نہار منہ پینا بہت مفید ہے۔ دو ہفتے کے مسلسل استعمال سے وزن میں خاصی تبدیلی آجا تی ہے ۔ اگر سر دی کا موسم ہو تو نیم گرم پانی میں شہد اور لیموں حل کر کے پئیں
 سر دھو نے کے بعد اگر لیمو ں کا رس ملا کر پانی دوبا رہ با لو ں میں لگا یا جائے اور تولیے سے خشک کر لیا جائے تو بالوںمیں چمک آجا تی ہے
 سلا د والی سبزیاں مثلاً پو دینہ وغیرہ اگر مرجھا جائیں تو لیمو ں کا رس ملا پانی ان پر چھڑکنے سے دوبارہ تا زہ ہو جاتی ہے
لیمو ں مصفی خون ہے
 سو ز ش اور پیشا ب کی تکلیف کو فا ئدہ دیتا ہے
داد کی جلدی بیماری پر اگر لیمو ں کا رس دس گرام ، تلسی کے پتو ں کا ر س دس گرام ملا کر لگانے سے ایک ہفتہ کے اندر درد جڑ سے غائب ہو جا تی ہے
 اگر کان بہتے ہو ں تو ایک چٹکی سہا گہ کا سفو ف کا ن میں ڈال کر پھر دو قطرے لیمو ں کے رس کے ڈالے جائیں تو کا ن بہنا بند ہو جائیں گے
لیمو ں کا رس ایک چھٹانک معہ ہم وزن پانی ملا کر دن میں تین دفعہ غرارے کرنے سے منہ کی بد بو فوری طور پر ختم ہو جا تی ہے اگر کسی وجہ سے منہ کی بد بو دور نہ ہو تو پھر فوری طور پر دانتو ں کے ڈاکٹر سے رجو ع کرنا چاہیے اور دانتو ں کی مکمل صفائی کروانی چاہیے
خارش خشک و تر کی صورت میں لیمو ں کا رس پانچ گرام ، عرق گلا ب دس گرام اور چنبیلی کا تیل پندرہ گرام ، تینوں ملا کر خارش والی جگہ پر لگانے سے چند ر وز میں افا قہ ہو جا ئے گا
درد گر دہ میں لیمو ں کا رس دس گرام ، سہا گہ ایک گرام ، شورہ قلمی ایک گرام اور نو شا در ایک گرام، تینو ں کو لیموں کے رس میں حل کر کے درد کے وقت استعمال کرنے سے فائدہ ہو تاہے
 آگر آنکھ کا درد ہو تو نصف لیمو ںپر سندھور چھڑ ک کر اس طر ف کے پیر کے انگوٹھے پر باندھنا ایک روز میں درد کو ختم کر دیتا ہے
 لیموں جرا ثیم کا خاتمہ کر تاہے اگر بواسیری مسوں پر لگایا جا ئے تو وہ جلدی ٹھیک ہو جاتے ہیں اور پھوڑے پھنسیو ں پر لگانے سے زخم جلدی مندمل ہو جاتے ہیں
 لیمو ں کا رس بیسن میںملا کر چہرے پر لگانے سے داغ ، دھبے دور ہو جا تے ہیں
لیمو ں کا رس بیرونی طور پر جلد کو نرم اور حسین بنا تاہے
 بعض دفعہ لیمو ں کے رس کو شہد میں ملا کر چٹانے سے کھانسی ٹھیک ہو جا تی ہے
لیمو ں کا تا زہ رس سر سے لیکر پا ﺅ ںتک پو ری جسمانی مشینری کو اوور ہا ل کر تا ہے اور اس کا اعتدال کے ساتھ استعمال صحت و مسرت کا ضامن ہے
اگر دانتو ں سے خون آتا ہو تو ایک عدد لیموں کا رس ، ایک گلا س نیم گرم پانی اور شہد دو بڑے چمچے ملا کر روزانہ غرارے کرنے سے یہ بیماری دور ہو جاتی ہے اس کو پائیوریا کی بیماری بھی کہتے ہیں۔
گر د ے اور مثانے کی چھوٹی مو ٹی پتھری کو لیمو ں کی سکنجبین نکال دیتی ہے
پیٹ ہلکا اور نرم کر تا ہے اور قبض کشا بھی ہو تاہے
بعض لوگوں کا خیا ل ہے کہ لیمو ںتیزابیت پیدا کر تا ہے لیکن یہ درست نہیں ہے بلکہ تیزابی ما دو ں کو خارج کر تا ہے، البتہ بہت زیاد ہ استعمال مناسب نہیں
سکروی کی مر ض ( یہ مر ض خون کی خرا بی سے پیدا ہو تا ہے) اس مر ض میں مسوڑھے سو ج جاتے ہیں ، جسم پر سیاہ داغ پڑ جا تے ہیں اور جسم میں مسلسل درد رہتا ہے، لیمو ں کے مسلسل استعمال سے شفا ہو تی ہے
لیمو ں میں فا سفور س ، فولا د ، پو ٹاشیم اور کیلشیم کی وافر مقدار ہو تی ہے جو انسانی صحت کے لیے ضروری ہے
نوٹ : لیکن ان تمام تر خوبیو ں کے با وجود زیا دہ مقدار میں لیمو ں کا استعمال نقصان دہ ہے، لیموں کا تیز محلول دانتوں کے لیے مضر ہے اور لیمو ں کی زیا دہ تر شی پٹھو ں میں درد کا باعث ہو سکتی ہے ، لہذا اس کا مناسب حد تک یعنی اس کو مقررہ مقدار تک کھا نا ہی مفید ہے ۔ 

Read More