کری پتہ
استعمالی حصہ : پتے – ہمیشہ تازہ ہونا چاہیے۔ سُکھنے کے بعد ان کی خوشبو ختم ہوجاتی ہے۔
کیفیت؛ تازہ، اچھی اور نارنگی کی خوشبو یاد دلاتی ہے۔کری کا درخت انڈیا کاخود رو درخت ہے۔ ہمالیہ کی بلندی کےعلاوہ انڈیا میں ہرجگہ اُگتا ہے مشرق میں برما تک پایاجاتاہے۔ جنوبی انڈیا اور سری لنکا میں کھانےاس کےبغیرمکمل نہیں ہوتے۔ یہ پہلی مسلہ ہے جو تیل میں کڑ کڑیاجاتا ہے۔اس طرح اسکا مزہ سالن مین شامل ہوجاتا ہے۔ جنوبی انڈیا کےلوگ اسےملایشا، جنوبی افریقہ میں بھی لائے ۔ کری پاوڈر مکسچراوریہ ایک نہیں ہیں۔ کری پاوڈر ، مغلی گرم مسالہ اورجنوبی انڈیا سمبار پودی کےاجزا کی برطانوی ملاوٹ ہے۔ کری پتہ کا پاوڈر نہیں استعمال کیا جاتا۔کیونکہ اس میں تازہ پتہ کی خاصیت نہیں رہتی۔
دوائ استعمال : رواجاتی علاجوں میں کری پتہ کا ایک اہم مقام ہے۔ بواسیر ،اپاڑ ( کھجلی ) ، متلاہٹ ، پیٹ اور خون کی بیماریوں میں مفید ہے
Leave a Reply
You must be logged in to post a comment.