مباشرت کوئی بری چیز نہیں ہے۔ یہ ایک فطری عمل ہے، جس کی بدولت انسان کی نسل آگے بڑھتی چلی جا رہی ہے۔
مباشرت کوئی تکلیف دہ چیز بھی نہیں ہے۔ بعض خواتین کو شروع شروع میں مباشرت سے معمولی تکلیف ہو سکتی ہے، مگر چند بار کے ملاپ کے بعد یہ عمل صرف راحت دیتا ہے اور تکلیف کا معمولی احساس بھی باقی نہیں رہتا۔
جن خواتین کو مباشرت تکلیف دہ محسوس ہوتی ہے اس کی وجہ صرف اور صرف ان کا نفسیاتی طور پر اس عمل کے لئے تیار نہ ہونا ہے۔ کسی سہیلی کی آپ بیتی سن کر پریشان ہو جانا اور مباشرت کے وقت بدن کو ڈھیلا چھوڑنے کی بجائے شدت احساس اور گھبراہٹ میں بدن کا اکڑ جانا دخول میں مشکل پیدا کرتا ہے اور عورت کے لئے تکلیف کا باعث بنتا ہے۔ اگر عورت نارمل احساس کے ساتھ مباشرت کے لئے خود کو تیار رکھے اور دخول کے وقت بدن کو ڈھیلا چھوڑے رکھے تو معمولی تکلیف بھی باقی نہیں رہتی۔
واضح رہے کہ مباشرت کوئی گناہ نہیں ہے بلکہ یہ نیکی اور صدقہ ہے اور میاں بیوی دونوں کے لئے نہایت تسکین کا باعث ہے
Leave a Reply
You must be logged in to post a comment.