سانس کی تکلیف اس وقت ہوتی ہے جب پھیپھڑے یا پھیپھڑوں کی جھلی متورم ہو جائے یا سانس کی نالی میں بلغم جما ہوا ہو یا پھر دل کی دھڑکن کی زیادتی کی وجہ سے سانس کی تکلیف ہوتی ہے۔
اگر سانس کی تکلیف پھیپھڑوں اور پھیپھڑوں کی جھلی کا ورم، نمونیہ یا بلغم کی زیادتی کی وجہ سے ہو تو ایسی حالت میں مندرجہ ذیل نسخہ بہت مفید رہے گا۔
کلونجی 2گرام، برگ بانسہ 3 گرام
چائے کی پتی کی طرح ابال کر دن میں چار بار قہوہ پلائیں اور میٹھے کی جگہ شہد ملالیں۔
اگر سانس کی تکلیف پھیپھڑوں اور پھیپھڑوں کی جھلی کا ورم، نمونیہ یا بلغم کی زیادتی کی وجہ سے ہو تو ایسی حالت میں مندرجہ ذیل نسخہ بہت مفید رہے گا۔
کلونجی 2گرام، برگ بانسہ 3 گرام
چائے کی پتی کی طرح ابال کر دن میں چار بار قہوہ پلائیں اور میٹھے کی جگہ شہد ملالیں۔
مختلف نام – اردو نام ( اڑوسہ ) گجراتی نام ( آڑڈ شو ) ہندی نام ( بانسہ ) مرہٹی نام ( آڈلسا) گجراتی نام ( آڈور سا ) پنجابی نام (بیکڑ) عربی نام (بستاشيا بيضـاء أو أدهاتودة أو أدهاتودا) بنگالی نام ( پاکش) انگریزی نام( وساکا ) اس کا پودا آدھ سے دو گز تک بلند ہوتاہے
ماہیت ۔ پہچان، یہ دو طرح کا ہوتا ہے۔ جس کے پتے سیاہی اور پھول کالے ہوتے ہیں۔ سفید اس کے پتے سفیدی مائل اور پھول سفید ہوتے ہیں۔ ہانسہ کا پودا لگ بھگ چارفٹ سے دس فٹ تک اونچا ہوتا ہے۔ کہیں کہیں عام درخت کا قدبیس فٹ تک دیکھا گیا ہے۔ یہ عموماًکھنڈرات، باغیچوں،قبرستان،اور پہاڑیوں پردیکھا گیا ہے۔
مقام پیدائش ۔
پاکستان میں ذیادہ ترجہلم کشمیر جبکہ ہندوستان میں خصوصاً پنجاب ،دہلی ،یوبی ،ہمالیہ اوربنگہ دیش میں پیدا ہوتا ہے۔ یہ زیادہ تر سخت کنکریلی اور پتھریلی زمین میںاگتا ہے۔
پتے ۔
آم اور جامن کی طرح چا سے آٹھ انچ لمبے ڈھائی سے ساڑھے تین انچ چوڑے نوکداراور چکنے ہوتے ہیں جس سے خاص قسم کی بوآتی ہے۔ جس طرح چائے کی بوہوتی ہے۔
پھول ۔
شاخوں کے سروں پرسفید یانیلے رنگ کے گچھوں کی طرح شکل میں ہوتے ہیں اورشیر کے کھلے منہ کی طرح لگتے ہیں ۔ سال میں دو با پھول لگتے ہیں۔موسمبہاراورسردیوں کے موسم اس کے پھولوں کے نیچے رس ہوتاہے۔
پھل ۔
لگ بھگ ایک انچ لمبا اگلے حصے میں کچھ موٹااور پچھلے حصے میں چپٹا سادرمیان سے دوبرابرحصوں میں ایک لکیر سے بناہوتاہے۔ اس کے اندر سیاہ رنگ کےتخم بھرے رہتے ہیں ۔ ہانسہ کاہرجزو کار آمد ہے۔
نوٹ ۔
اس کی دو اقسام خاردار اور بغیر خاربیان کی ہیں۔
ذائقہ۔ جڑ،تخم چھال اورپتے تلخ ،پھول پھیکا لیکن اس کی جڑ قدرے شیریں ہوتی ہے۔
مزاج ۔ گرم خشک درجہ اول بعض کے بقول گرم تر اور سرد تر جبکہ ہانسہ کے پھول کو سرد و تربیان کرتے ہیں ۔
افعال ۔ مخرج بلغم ،دافع تشنج،قاتل جراثیم،قاتل کرم دیدان ،مصفیٰ خون ،حابس الدم،دافع بخار،حیض،مسکن،مفت استعمال اور فوائد، مخرج بلغم ہونے کی وجہ سے ضیق النفس (دمہ)اور کھانسی میں مفید ہے۔یہ مصفی آواز ہے کیونکہ قصبہ الریہ کو بلغم سے پاک کر کے اس کی خشونت کو دور کر تا ہے۔مخرج بلغم،دافع تشنج اور قاتل جراثیم ہونے کے باعث بچوں کی کالی کھانسی کو دور کرنے کیلئے اس کی جڑ کی چھال کا جوشاندہ استعمال کیا جاتاہے۔انہی افعالکی وجہ سے سل ودق کیلئے مفید ہے۔چنانچہ سل و دق میں اس کے پتوں کی یا جڑ کی چھال کاجوشاندہ مفرداًیا دیگرادویہ ہمراہ مستعمل ہے۔اور انہی امراض میں اس کے
پھولوں سے شربت یا گلقند بنا کر کھلایا جاتاہے۔ قاتل کرشکم ہونے کے سبب یہ کدودانے کے ہلاک کرنے کیلئے مستعمل ہے اورادنی کپڑوں میں اس کے پتے رکھنے سے انکو کیڑا نہیں لگتا ہے۔ دافع بخار ہونے کی وجہ سے بخاروں میں بطور جوشاندہ استعمال کیاجاتاہے۔خصوصاً جب بخار کے ہاں کھانسی بھی ہو اور متعفن بلغم خارجہوتا ہو۔ملیریابخار کے ہاں جب کھانسی بھی ہو تو ہانسہ کی جڑ کو کالی مرچ وغیرہ کے ساتھ مکس کر کے دیتے ہیں ۔
مصفی خون ہونے کی وجہ سے جذام ،آتشک اور جرب و حکہ میں مفید ہے۔ حابس الدم یعنی خون بند کرنے والا ہونے کی وجہ سے رعاف اور نفث الدم میں مفید ہے۔اس کے تازہ پتوں کارس نکال کر شہد میں ملا کر چٹاتے ہیں یا پھولوں کاگلقند بناکر کھلاتے ہیں۔ صمغ عربی ،گوندکتیرا،رب السوس نمک ہانسہ ہموزن لیکر قدرے شہد ملا کر نخودی گولیاں تیار کرلیں ۔ایک گولی روزانہ کھلائیں ۔ سل و دق اور دمہ کیلئے مفید ہے۔ مدرحیض پتوں کاسفوف تازہ زخم کے خون کو بند کرتاہے۔ برگ اڑوسہ کو تھوڑے مکھن میں پیس کر رات کو آنکھ پر باندھنا رمد کی شیکایت کوچاردن ٹھیک کرتاہے۔
گل قند بنانے کی ترکیب ۔پھول ہانسہ بقدر ضرورت لے کر اور ان میں برابر کھانڈ ملا کر ہاتھوں سے خوب ملیں۔اس کے بعد کسی مرتبان میں ڈال کرمنہ بند کرکے پانچ روز رکھ چھوڑیں گلقن دہانسہ تیار ہے۔
فؤائد خاص۔ ضیق النفس،کھانسی اور مدرحیض بھی ہے۔
مضر۔ نقصان دہ سرد مزاج کیلئے۔
مصلح۔ اگر اسکے استعمال سے کسی قسم کا نقصان پہنچے تو شہد اور مرچ سیاہ ۔استعمال کرنے سے بچا جاسکتا ہے
کیمیاوی اجزاء۔قلم دار جوہر دیسی سین ،اڑوسین ،ڈٖحاٹوڈگ ایسڈ،اڑوسہ کا ایسڈ ،ایمونیا ،شحم رال ،شکر،لعاب دار انگ دار مادہ گوند نمکیات،
مقدارخوراک۔ پتے اورجڑ کاسفوف 2 گرام جوشاندہ یاخسیاندہ میں 5 پانچ گرام سے دس گرام گلقند چھوٹا جائے کا چمچ سے بڑا چمچ تک برگ بانسہ سے کچھ مفید نسخہ جات بھی بنا سکتے ہیں
اڑوسہ بوٹی (بانسہ) اور کمزوری کا علاج
نسخہ الشفاء،قوت باہ کی کمی ہو تو برگ بانسہ کا استعمال کچھ عرصہ کریں اور ہمیشہ کیلئے قوت باہ کی کمزوری سے نجات پائیں۔ یہ نسخہ نہایت ہی آسان نسخہ بہت ہی مفید ہے : قوت باہ کی کمی کو دور کرنے کیلئے 10گرام اڑوسہ بوٹی(بانسہ)کوپانی میں بھگو دیں صبح مل چھان کر اس کا پانی پیئیں کم سے کم پندرہ یوم استعمال کریں
نسخہ الشفاء،سانس کی تکلیف اس وقت ہوتی ہے جب پھیپھڑے یا پھیپھڑوں کی جھلی متورم ہو جائے یا سانس کی نالی میں بلغم جما ہوا ہو یا پھر دل کی دھڑکن کی زیادتی کی وجہ سے سانس کی تکلیف ہوتی ہے۔
اگر سانس کی تکلیف پھیپھڑوں اور پھیپھڑوں کی جھلی کا ورم، نمونیہ یا بلغم کی زیادتی کی وجہ سے ہو تو ایسی حالت میں مندرجہ ذیل نسخہ بہت مفید رہے گا۔
کلونجی 2گرام، برگ بانسہ 3 گرام
چائے کی پتی کی طرح ابال کر دن میں چار بار قہوہ پلائیں اور میٹھے کی جگہ شہد ملالیں مکمل آرام آنے تک استعمال کریں
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
Malabar Nut Tree Different Names
Urdu Name : Berge Arusa, Berge Adusa, Berge Bansa
Arabic Name : Adaatoodaa, Jauz al-maalaabaar
Bengali Name : Vasaka, Bakash, Adulsa
Chinese Name : Ya zui hua
English Name : Malabar Nut Tree
French Name : Carmantine, Noix de Malabar
German Name : Malabarnuß Baum, Indisches Lungenkraut
Gujarati Name : Adulso, Ardusi, Aduraspee
Hindi Name : Arusa, Adusa, Arusha, Rusa, Bansa, Basonta
Family name : Acanthaceae
Kannada Name : Adsele, Adusoge
Latin name : Adhatoda vasica Nees.
Marathi Name : Vasa, Adulsa, Adusa
Persian Name : Bans, Khwaja
Punjabi Name : Bhekar, Vansa, Arusa, Vasaka
Sanskrit Name : Vasaka, Adulsa, Arusak, Sinhaparni, Vansa, Adarushah
Description
Habitat: This shrub grows on the plains of India and in the lower Himalayans, up to a range of 1000 meters above sea level.
This plant is also cultivated in other tropical areas. It grows well in low moisture areas and dry soils.
Plant Description: Adhatoda vasica is a small evergreen plant, of the Acanthaceae family, with broad, lanceolate (sharp and pointed like a lance) leaves measuring 10 to 16 centimeters in length and 5 centimeters wide. They become greenish-brown when dried and have a bitter taste. They have a smell similar to strong tea.
The wood of the stem is soft, and makes a great charcoal for gunpowder. The flower has large, attractive, white petals, streaked with purple on the lower lip. The fruit is a small capsule with four seeds.
Plant Parts Used: Medicinal applications use the leaves, roots, flowers and stem bark of this plant.
Therapeutic Uses, Benefits and Claims of Adhatoda Vasica
The leaves, roots and flowers of Adhatoda vasica also called vasa or vasaka were used extensively in traditional Indian medicine for thousands of years to treat respiratory disorders such as asthma.
Adhatoda vasica is considered useful in treating bronchitis, tuberculosis and other lung and bronchiole disorders.
A decoction of the leaves may be used as an herbal treatment for cough and other symptoms of colds.
The soothing action helps irritation in the throat and the expectorant will help loosen phlegm deposits in the airway which makes adhatoda a good remedy for sore throat.
A poultice of the leaves may be applied to wounds for their antibacterial and anti-inflammatory properties. Some believe the poultice is also helpful in relieving rheumatic symptoms when applied to joints.
It has been used to control both internal and external bleeding such as peptic ulcers, hemorrhoids and bleeding gums.
In Ayurvedic medicine, adhatoda vasica is used for a multitude of disorders including; leprosy, blood disorders, heart troubles, fever, vomiting, loss of memory, leucoderma, jaundice, tumors, mouth troubles, sore-eye and gonorrhea.
This herb is known for its antispasmodic, expectorant and blood-purifying qualities.
A juice made from the leaves was used as a treatment for diarrhea and dysentery, and in southern India the powdered leaves were used to treat malaria. Additionally, it was used as a folk medicine to speed delivery during childbirth.
Dosage and Administration
Adhatoda vasica can be an ingredient in many herbal preparations, and it may be listed under any of its names.
It is important to follow the manufacturer’s recommended dosing schedules if the herb is intended as an herbal medicine.
Herbalists often recommend one to three grams of the dried leaves (or equivalent).
Possible Side Effects and Interactions of Adhatoda Vasica
Adhatoda is considered safe in recommended usage and dosing. The safety of this herb has not been tested in children and should be avoided, unless directed by a medical professional.
Use of this plant is not recommended during pregnancy (except at birth, and then only under the direction of a medical practitioner.)
Exercise care when taking this herb with other drugs or supplements that exhibit expectorant or antispasmodic effects.