خواص سیپ اور اس کے فوائد
اورجب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہ( اللہ ) مجھے شفا دیتا ہے
سیپ اپنی افادیت کے لحاظ سے جتنا مفید اثر رکھتا ہے اتنا ہی اسے نظر انداز کیا جاتا رہا ہے حالانکہ کہنہ سے کہنہ امراض کے لئے حکم شافی رکھتا ہے نہ تو اسے ہفتوں بھٹیوں میں تپانا پڑتا ہے اور نہ ہی کوئی زیادہ کد و کاوش کرنا پڑتی ہے میں مختصراََ سیپ کے فوائد لکھ کر اہل فن کے لئے ایک ناقابل فراموش تحفہ پیش کر رہا ہوں سیپ ہندوستان اور پاکستان کے سمندروں میں ہزروں من کی مقدار میں موجود پڑے ہوئے ہیں زمانہ قدیم میں پتھر کے چونا کی طرح ، سیپ ، سنکھ اور کوڑیوں کے چونا سے بھی عمارات بنانے میں کام لیا جاتا تھا اور اس طرح تعمیر کردہ محلات اور عمارات بے حد مضبوط اور پائدار ہوتی تھیں سیپ اور سنکھ وغیرہ کے خول بھی پتھروں کی شکل میں تبدیل ہوجاتے ہیں قوانین قدرت کے مابق انسان یا دوسرے جانداروں کی ہڈیاں زیرہ زیرہ ہوکر مٹی کی شکل اختیار کرلیتی ہیں یا دیریہنہ ہو کر پتھر کی شکل میں تبدیل ہوجاتی ہیں ہزاروں اور لاکھوں برس کی پرانی ہڈیا یا جانداروں کے پنجر ہڈی سے پتھر میں تبدیل ہو کر عجائب گھروں میں پائے جاتے ہیں ۔ سیپ اپنے اندر کیا کیا اثرا ت پنہاں رکھتا ہے اس کا ذکر احاطہ تحریر میں لانا بہت مشکل ہے تاہم کچھ کچھ اس کے فوا ئد کا ذکر پیش نظر ہے ۔ سیپ کچا یا جلا کر استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ سب سے پہلے سیپ کو ہر قسم کی آلائش سے پاک صاف کر کے اسے خشک کرلینا چاہئے ۔
اگر چہ اس کے کئی طریقے ہیں لیکن سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ دس سیر پانی میں نصف سیر نمک یا واشنگ سوڈا ملا کر اس میں جتنے بھی سیپ بخوبی سما سکیں ڈال کر آگ پر رکھ دیں اور دو تین گھنٹہ تک پکائیں پانی کم ہونے پر اور ڈال دیں تاکہ سب سیپ پانی کے اندر ہی ڈوبے رہیں جب بالکل دُھل کر صاف اور ستھرے ہوجائیں تو پانی میں سے نکال کر ایک ایک سیپ کو خوب صاف کرلیں اس کے بعد سادہ پانی سے دھولیں بعد میں کپڑے کے ساتھ خشک کرلیں اب ان صاف شدہ سیپوں کو کوئلے کی تیز آگ میں جلائیں پہلے پہل ان سے سخت بو نکلتی ہے اس وقت ان کی رنگت سیاہ ہوجاتی ہے اس کے بعد ان کی رنگت سفیدی میں تبدیل ہوجاتی ہے اس کے بعد سیپ کو ٹھنڈا کرکے نہایت احتیاط سے پیس لیں ۔ یہ سیپ کا کشتہ دودھ کی طرح سفید ہوجائے گا اسے مختلف امراض میں مختلف طریقہ سے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔
سیپ کے کرشمات ملاحظہ کیجئے ۔
کشتہ سیپ ۲ ماشہ ہر چار چار گھنٹہ کے بعد آدھ پاؤ گرم دودھ کے ساتھ ملا کر پلائیں دمہ کے لئے مفید ہے ۔پرانی کھانسی اور نزلہ زکام میں بھی اسی طرح استعمال کرائیں ۔ ۳ ماشہ کشتہ سیپ صبح و شام چھاچھ میں ملا کر پلانے سے اختلاج قلب اور دل کی کمزوری دور ہوجاتی ہے ۔منقیٰ ۱۲ دانہ نصف سیر پانی میں جوش دیں جب آدھ پاؤ رہ جائے تب چھان کر اس میں ۲ ماشہ کشتہ سیپ ملا کر صبح و شام پلائیں اس سے عورتوں کا ہسٹریا دور ہوجاتا ہے
تین ماشہ کشتہ سیپ صبح و شام دو تولہ مکھن یا بالائی میں لپیٹ کر کھلانا کمزوری دماغ کو دور کرتا ہے ۔
تین تین ماشہ کشتہ سیپ گائے کی چھاچھ میں ملا کر صبح و شام پلانا سر چکرانے اور آنکھوں کے اندھیرا آنے میں مفید ہے ۔
نصف پاؤ گرم دودھ میں تین ماشہ کشتہ سیپ ملا کر پلانا عورتوں کے بانجھ پن کو دور کرتا ہے اور حیض کی بندش ، کمی یا تکلیف کے ساتھ آنے میں بے حد مفید ہے ۔
تین تین ماشہ کشتہ سیپ صبح و شام گائے کی چھاچھ میں ملا کر پلانا زیادتی حیض اور لیکوریا یعنی سفید پانی آنے میںمفید ہے ۔
دہی میں سے پانی نکال کر آدھ پاؤ پنیر میں دو ماشہ کشتہ سیپ ملا کر صبح و شام استعمال کرانے سے ذیابیطس کا مرض دور ہوجاتا ہے ۔
دو ماشہ کشتہ سیپ گائے کی چھاچھ میں ملا کر صبح و شام اور شدت مرض میں دوپہر اور رات کو بھی پلانا دست پیچش اور سنگرہنی میں مفید ہے ۔
ایک تولہ کشتہ سیپ دو تولہ مکھن ، گھی سرشف (سرسوں) تل یا ناریل کے تیل میں ملا کر دو بار لگانے سے مغلی پھوڑا، داد ، چنبل اور نیل پاء میں مفید ہے ۔ بلکہ بال خورہ اور گنج وغیرہ میں بھی مفید ہے ۔
سوا ماشہ فلفل دراز کو کوٹکر آدھ سیر پانی میں جوش دیں ۔ جب دو چھٹانک پانی رہ جائے تو چھان کر اس میں دو ماشہ کشتہ سیپ ملا کر صبح و شام پلانے سے درد شکم، اپھارہ ، قولنج اور اپنڈے سائٹس میں نہایت مفید ہے ۔
دو تولہ گوکھُرد کو کوٹ کر نصف سیر پانی میں جوش دیں جب دو چھٹانک پانی رہ جائے چھان کر اس میں ۳ ماشہ کشتہ سیپ ملا کر صبح و شام کے وقت پلانا ۔ درد گردہ ، سنگ مثانہ ۔ پیشاب کی بندش وغیرہ امراض میں اکسیر کا حکم رکھتا ہے ۔
دو تولہ مکھن میں ۲ ماشہ کشتہ سیپ ملا کر صبح اور شام کھلانا قبض کو رفع کرتا ہے ۔
تین ماشہ کشتہ سیپ گائے کی چھاچھ میں ملا کر صبح ، دوپہر اور شام کے وقت پلانا جگر اور تلی کے بڑھنے کو روکتا ہے ۔
ایک چھٹانک گائے کے تازہ دودھ میں اتنا ہی پانی ملا کر گرم کریں اورا سمیں ۳ ماشہ کشتہ سیپ حل کر کے صبح و شام پلائیں تو اس سے ناسور ، بھگندر ، کنٹھ مالا انتڑیوں کی تپ دق ، ہڈیوں کا تپ دق اور سِل وغیرہ میں مفید ہے ۔
خیال رہے کہ یہ تناسب خوراک بالغ افراد کے لئے ہے بچوں کو ان کی عمر کے تناسب سے دو دینا چاہئے ۔
سرسوں کا تیل آدھ سیر، کشتہ سیپ آدھ پاؤ دونوں کو ملا کر آگ پر پکائیں جب بدبو اور دھواں دور ہوجائے تو تیل کو آگ پر سے اتار لیں اور چھان کر رکھیں اسے دن میں تین چار بار روئی کے ساتھ لگانا ناسور، کنٹھ مالا ، بھگندر اور آتشک مقامی کے زخم دور ہوجاتے ہیں ۔
نیم کا چھلکا دو تولہ تر و تازہ لے کر کچل کر آدھ سیر پانی میں پکائیں جب آدھ پاؤ پانی رہ جائے تو چھان کر اس میں ۳ ماشہ کشتہ سیپ ملا کر صبح و شام آتشک کے مریض کو پلائیں بہت مفید ہے ۔
کچّے سیپ کو پتھر پر پانی کے ساتھ گھس کرایک ایک سلائی آنکھوں میں لگانے سے گہرے اور ابھرے ہوئے پھولے کو مفید ہے ہر قسم کا پھولائے چشم دورہوجاتا ہے ۔
Leave a Reply
You must be logged in to post a comment.