املی
نباتاتی نام؛ ڑرامنڈس انڈیکا
فیملی ؛ لیگومنوسیا
درخت کاحصہ ؛ پھل، پھول اور پتے
کہاں پیدا ہوتا ہے ۔ افریقہ میں شروع ہوا اور انڈیا، پاکستان ، ایران ، میڈل ایسٹ، ویسٹ انڈیز، ہوائ، فلوریڈا، ر برازیل اور میکسیکومیں بھی میں اُگائ جاتا ہے۔
ذائقہ ؛ کٹھا اور تُرشا
کیفیت ؛ بعض املی کےدرخت 100 فٹ کی بلندی تک پہنچتے ہیں۔ اسکا پھل، پتے، پھول اور بیج سب ہی استعمال کئےجاتے ہیں۔ پتے بکریوں کےچارہ ہیں اوران کا سلک بھی بنایا جاتا ہے۔ پتےاور پھول رنگ بنانے والی اشیاء میں بھی ڈالے جاتے ہیں۔ انڈیا میں شہد کی مکھیاں پالنے والے پھولوں کےرس کومکھیاں کی غذا بناتےہیں۔ بیج کپڑوں کو سجانے سے لے کرلئی اوراکس پلوسیو کوگاڑا بنانےمیں کام آتےہیں
دوائ خصوصیات ؛ املی میں کیلشیم، فاسفورس، ائرن، تھیامِن، رِبوفلاون اورنیاسِن موجود ہے۔ املی ہاضمہ میں مدد دیتی ہے اور بخار کو کم کرتی ہے۔ املی دافع ریاح ہے ۔پِتوں کی بیماروں کا علاج اور یہ مصفی خون ہے۔
رکھنے کی جگہ؛ ٹھنڈی اورخشک ۔
کھانےمیں استعمال؛ املی کھانوں میں کٹھائ کےطور پراستعمال ہوتی ہے ۔انڈیا اور پاکستان میں۔نرم اور کچی املی چاول، مچھلی ،گوشتاور وندالو میں ڈالی جاتی ہے۔ املی کا پلپ چٹنیوں، اورسالن، میں استعمال ہوتا ہے ۔انڈیا اور پاکستان میں املی کے نئے پتے، اور پھول بھی سبزیوں اور سالنوں میں استعمال ہوتے ہیں ۔گوٹامالا، پویرٹو اور میکسیکو میں اس کا کاربونیٹ شربت بھی بنایا جاتا ہے۔
Leave a Reply
You must be logged in to post a comment.